Tag: موسم بہار

  • طلبا کی موجیں  ! موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان

    طلبا کی موجیں ! موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان

    پشاور : جامعہ پشاور نے آج سے موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان کردیا، یونیورسٹی 22 مارچ تک میں بند رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق موسم بہار نے جامعہ پشاور کے طلبہ کا مزہ بھی دوبالا کردیا، جامعہ پشاور میں آج سے موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان کردیا۔

    اس حوالے سے انتظامیہ کی جانب سے نوٹی فیکشن جاری کردیا ہے ، جس میں کہا ہے کہ یونیورسٹی 22 مارچ تک میں بند رہے گی۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ یونیورسٹی میں پہلے سے جاری امتحانات معمول کے مطابق جاری رہیں گے۔

  • بچوں کے مستقبل کیلئے ہرخاندان کو کم از کم 5 درخت لگانے ہیں ، وزیراعظم

    بچوں کے مستقبل کیلئے ہرخاندان کو کم از کم 5 درخت لگانے ہیں ، وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے موسم بہار کی شجرکاری مہم کا افتتاح کردیا اور کہا بچوں کے مستقبل کیلئے ہرخاندان کو کم از کم 5درخت لگانے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے موسم بہار کی شجرکاری مہم کا افتتاح کردیا ، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اسکاؤٹس کے عالمی دن پر پاکستانی اسکاؤٹس کو مبارکباددیتا ہوں۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے پاکستان ان 10ممالک میں ہے، جسے زیادہ موسمیاتی تبدیلی سے خطرہ ہے، درخت ہم اپنے مستقبل کو محفوظ کرنے کیلئے لگا رہے ہیں۔

    عمران خان نے کہا کہ نوجوانوں سے کہتا ہوں سب نے درخت لگانے کی ذمہ داری لینی ہے، بچوں کے مستقبل کیلئے والدین سے بھی کہتا ہوں ہرخاندان 5 درخت لگائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اللہ نے پاکستان کو بےشمار نعمتیں اور 12موسم دیئےہیں، پاکستان میں ہر قسم کا پودا اور پھل لگ سکتاہے، ہمیں اللہ کی نعمتوں کی قدر کرنا ہوگی ، اللہ نے جوہمیں زمین دی ہے اس کو صحیح معنوں میں استعمال کرناہے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ ماحولیاتی آلودگی اللہ کی نعمتوں کاصحیح استعمال نہ کرنے کی وجہ سے ہے، اسپرنگ پلانٹیشن کے تحت 54کروڑ پودے لگائے جائیں گے، ہمارا اصل ہدف 10ارب درخت ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے انگریز نے جو جنگلات لگائے ہم نے اسے بھی تباہ کردیا، شجرکاری مہم اپنے ملک اور آنیوالی نسلوں کے مستقبل کی حفاظت ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی موحولیاتی آلودگی سے نمٹنے کی کوشش کو دنیا نےسراہا، ہم نے اپنی آنے والی نسلوں کو محفوظ مستقبل دینا ہے اور قوم کو احساس دلانا چاہتا ہوں ہمارامستقبل ہمارے ہاتھ میں ہے۔

  • "میں تیرا نام نہ لوں پھر بھی لوگ پہچانیں​!”

    "میں تیرا نام نہ لوں پھر بھی لوگ پہچانیں​!”

    تیرے آنے کا انتظار رہا
    عمر بھر موسمِ بہار رہا

    رسا چغتائی کا یہ شعر اس وقت تک زندہ رہے گا جب تک شمعِ اردو روشن ہے اور ایوانِ ادب میں‌ عشاق اکٹھے ہوتے رہیں‌ گے۔

    اپنے موضوع کی طرف بڑھنے کے لیے ہم احمد فراز کے اس شعر کا سہارا لے رہے ہیں۔

    میں تیرا نام نہ لوں پھر بھی لوگ پہچانیں​
    کہ آپ اپنا تعارف ہَوا بہار کی ہے​

    موسمِ بہار جب اپنے جوبن پر آئے تو ہر طرف ایک ترنگ، سرمستی، چہکار سنائی دیتی ہے۔ فضا گیت گاتی، ہوا مست و بے خود ہوئی جاتی ہے۔ مارچ کے مہینے میں‌ ہم موسمِ بہار کو خوش آمدید کہتے ہیں جب گویا ہر کلی تبسم کو بے قرار، ہر غنچہ کھلنے کو تیار و آمادہ نظر آتا ہے اور دل مسرت سے بھر جاتے ہیں۔ الغرض بہار خوشیوں، رنگوں کا موسم ہے، جس کی آمد کا جشن دنیا بھر میں‌ منایا جاتا ہے۔

    یہ موسم شعرا کے لیے مضامین و خیالِ تازہ لیے چلا آتا ہے۔ کوئی اسے محبوب کے حسن کا استعارہ بناتا ہے تو کوئی خوشی و مسرت کی علامت کے طور پر اپنے اشعار میں‌ باندھتا ہے۔ اردو شاعری میں‌ اس موسم کو دردِ دل کے بیان، حسرتِ دیدار، نامراد عشق، ناکامی وصل کے مضامین میں‌ بھی خوب باندھا گیا ہے۔

    موسمِ بہار سے متعلق یہ چند اشعار پیشِ خدمت ہیں، جو شاید آپ کے دل کی آواز ہوں، آپ کے جذبات اور کیفیات کا بھی احاطہ کرتے ہوں!

    خزاں کا خوف بھی ہے موسمِ بہار بھی ہے
    کبھی تمہارا کبھی اپنا انتظار بھی ہے
    _______
    افسردگی بھی حُسن ہے، تابندگی بھی حُسن
    ہم کو خزاں نے، تم کو سنوارا بہار نے
    _______
    میں نے دیکھا ہے بہاروں میں چمن کو جلتے
    ہے کوئی خواب کی تعبیر بتانے والا
    _______
    تنکوں سے کھیلتے ہی رہے آشیاں میں ہم
    آیا بھی اور گیا بھی زمانہ بہار کا
    _______
    مجھ کو احساس رنگ و بو نہ ہوا
    یوں بھی اکثر بہار آئی ہے
    _______
    خوشی کے پھول کھلے تھے تمہارے ساتھ کبھی
    پھر اس کے بعد نہ آیا بہار کا موسم
    _______
    نہ سیرِ باغ، نہ ملنا، نہ میٹھی باتیں ہیں
    یہ دن بہار کے اے جان مفت جاتے ہیں
    _______
    نئی بہار کا مژدہ بجا سہی لیکن
    ابھی تو اگلی بہاروں کا زخم تازہ ہے
    _______
    سو بار چمن مہکا، سو بار بہار آئی
    دنیا کی وہی رونق، دل کی وہی تنہائی

  • تصویروں‌ میں‌ دیکھیے موسمِ بہار کے رنگ!

    تصویروں‌ میں‌ دیکھیے موسمِ بہار کے رنگ!

    موسمِ بہار کی آمد کا شور ہے۔ گویا ہر کلی تبسم کو بے قرار، ہر غنچہ کھلنے کو تیار اور ہر شجر ہرا بھرا ہونے کو آمادہ ہے۔

    بہار اپنے جوبن پر آئے تو ہر طرف ایک ترنگ، سرمستی، چہکار اور خوشی کا عالم ہوتا ہے۔ فضا گیت گاتی، ہوا مست و بے خود ہوجاتی ہے۔

    پاکستان میں‌ گزشتہ برسوں‌ کے دوران موسمِ بہار کے یہ مختلف رنگ ان تصاویر میں‌ محفوظ ہیں۔

    بہار کے موسم میں‌ رنگ برنگے پھول باغات میں‌ خوش بُو لٹاتے نظر آتے ہیں۔ شجر گویا ہرا رنگ اوڑھ لیتے ہیں۔ پاکستان میں موسمِ بہار کی مناسبت سے پھولوں کی نمائش اور میلوں کا انعقاد کیا جاتا ہے جو خوشی و مسرت کا احساس دلاتے اور انسان کو فطرت کی طرف بلاتے ہیں۔

    بدقسمتی یہ ہے کہ انسان ہی روئے زمین کو سبزہ و گل سے محروم کررہا ہے۔

    حضرتِ انسان نے فطرت کی ان خوش رنگ نزاکتوں، مہکتی لطافتوں، فضا میں چہکتی عنایتوں اور شادابی کی اہمیت و افادیت سمجھتے ہوئے بھی انھیں بچانے کے لیے زبانی جمع خرچ سے نہیں‌ بڑھا ہے اور زمین کو خطرے سے دوچار کر دیا ہے۔

    گلوبل وارمنگ، موسمی تبدیلیوں سے نڈھال روئے زمین پر درختوں کا قتل، باغات کا صفایا کیا جارہا ہے جس کے باعث زمین قدرتی آفات اور انسان امراض و سانحات کا سامنا کررہے ہیں۔

    رواں سال حکومت نے موسمِ بہار کی شجر کاری مہم کے دوران ملک بھر میں دس ارب درخت لگانے کا اعلان کیا ہے۔ یہ مہم 30 جون تک جاری رہے گی جس کا تھیم ہے، کٹے ہوئے جنگلات کی بحالی۔

  • اقوام متحدہ کا طالبان سے موسم بہار میں جنگ بندی کا مطالبہ

    اقوام متحدہ کا طالبان سے موسم بہار میں جنگ بندی کا مطالبہ

    واشنگٹن : اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل نے طالبان کے موسم بہار کی جارحانہ کارروائیوں کی متفقہ طور پر مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام کا نتیجہ ‘صرف افغان عوام کے لئے مزید غیر ضروری مصائب اور تباہی کی صورت میں نکلے گا۔

    تفصیلات کے مطابق طالبان کی جانب سے دوحہ قطر میں مذاکرات کے اگلے دور سے قبل 12 اپریل کو سالانہ حملوں کے شروع کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

    واشنگٹن میں امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے طالبان کو یاد دہانی کروائی کہ بین الاقوامی برادری نے اس مرحلے پر ہم آہنگی کی بات کی تھی اور اب یہ عسکریت پسندوں کےلئے وقت ہے کہ وہ اس کال اور جنگ بندی پر توجہ دیں۔

    نیویارک سے جاری ہونے والے ایک مشترکہ اعلامیے میں 15 رکنی یو این ایس سی نے زور دیا کہ تنازع کے تمام فریقین انٹرا افغان مذاکرات اور بات چیت شروع کرنے کے لیے موقع کا فائدہ اٹھائیں تاکہ اس کا نتیجہ سیاسی حل کی صورت میں نکلے۔

    ادھر زلمے خلیل زاد نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ اقوام متحدہ کا بیان بھی یہ واضح کرتا ہے کہ جنگ اور تشدد کے خاتمے کےلئے طویل وقت گزرچکا ہے اور اب جنگ بندی ہونی چاہیے اور مذاکرات اور بات چیت کا آغاز ہونا چاہیے۔

    انہوں نے لکھا کہ کوئی بھی پارٹی جو ان مقاصد کی مخالفت کرے گی وہ تاریخ کے غلط حصے پر ہوگی، اس سے قبل اقوام متحدہ نے 11 سینئر طالبان رہنماوں کو چھوٹ دیتے ہوئے انہیں امریکا کے ساتھ 18 سالہ طویل افغان جنگ کے خاتمے کے لیے کیے جانے والے مذاکرات میں شرکت کے لیے سفر کی اجازت دی تھی۔

  • سول ایوی ایشن اتھارٹی کے تحت موسم بہار کی شجر کاری مہم کا آغاز

    سول ایوی ایشن اتھارٹی کے تحت موسم بہار کی شجر کاری مہم کا آغاز

    کراچی : سول ایوی ایشن اتھارٹی کے تحت ایوی ایشن سیکٹر میں فی ملازم ایک درخت کے عنوان سے موسم بہار کی شجر کاری مہم پاکستان کے تمام ائیرپورٹس پر شروع کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے صاف اور سرسبز پاکستان پروگرام پر ایوی ایشن سیکٹر میں عمل درآمد کے لیے وفاقی وزیر نجکاری محمد میاں سومرو کی ہدایات پر تمام ائیر پورٹس ہمہ گیر شجرکاری کے احکامات جاری کر دئیے گئے ہیں۔

    مہم کا آغاز سی اے اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ائیر وائس مارشل تنویر اشرف بھٹی نے آج جناح ٹرمینل شارع فیصل انٹرسیکشن پر پودا لگا کر کیا۔

    اس موقع پر شجرکاری کے حوالے سے عوامی شعور بیدار کرنے کے لیے واک بھی کی گئی جس میں ائیرپورٹ سے متعلقہ اداروں کے عملے کی کثیر تعداد نے حصہ لیا۔

    اے ڈی جی سی اے اے نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ پودا لگا دینا ہی کافی نہیں ہوتا ہے بلکہ اس کی آبیاری کرتے ہوئے تن آور درخت بنانا بھی ضروری ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل سیکریٹری ایوی ایشن، ڈائریکٹر جنرل سی اے اے شاہ رخ نصرت نے گزشتہ ماہ جناح ٹرمینل کراچی پر پودا لگا کر شجرکاری پروگرام کا افتتاح کیا تھا۔

    موسم بہار کی اس شجر کاری مہم میں سی اے اے کے ساتھ ائیرلائنز، گراؤنڈ ہینڈلرز اور فوڈ وینڈرز کے ملازمین، اسکولوں کے طلبہ و طالبات اور اساتذہ بھی حصہ لے رہے ہیں۔

    مذکورہ شجرکاری مہم کے تحت جناح انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر نیم، کنار، بوگن ولا، مورینگا وغیرہ اورمختلف پھولوں کے ایک لاکھ پودے لگائے جائیں گے۔

  • موسم بہارکی آمد، پی آئی اے کی پروازمہندی کی تقریب میں تبدیل

    موسم بہارکی آمد، پی آئی اے کی پروازمہندی کی تقریب میں تبدیل

    کراچی : پی آئی اے نے موسم بہار کی آمد کی خوشی میں مسافروں کا انوکھے اور دلچسپ انداز میں استقبال کیا، مسافروں میں مٹھائی، گجرے اور چوڑیاں تقسیم کی گئیں، پرواز میں مہندی کی تقریب جیسا ماحول پیدا ہوگیا، سوشل میڈیا پر ویڈیو کی دھوم مچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے انتظامیہ کی جانب سے موسم بہار کی آمد پر دوران پرواز مسافروں کا دلچسپ اور انوکھے انداز سے استقبال کیا گیا.

    مسافروں کے سفر کو خوشگوار بنانے کیلیے فضائی میزبانوں نے دلچسپ انداز اپنایا، کراچی سے لاہور جانے والی پی آئی اے کی پروازمیں اس وقت خوشگوار ماحول بن گیا جب فضائی میزبانوں نے خواتین مسافروں میں گجرے اور چوڑیاں جبکہ مردوں میں تحائف تقسیم کیے۔

    اس کے علاوہ رنگ بھرے اس ماحول میں دوران پرواز حدیقہ کیانی کے مشہور گیت ’’بوہے باریاں‘‘ پر فضائی میزبانوں نے رقص بھی کیا۔

    اس موقع پران کے ساتھ دیگر مسافر بھی محو رقص ہوگئے، دوران پرواز مختلف مشہور پاکستانی گانے بھی چلائے گئے۔

    اس حوالے سے ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ موسم بہارکی آمد پرمختلف پروگرام ترتیب دیئے گئے ہیں، مسافروں کیلئے ایک ماہ تک مختلف رعایتیں بھی متعارف کرائی جائیں گی۔

    سوشل میڈیا پر آنے کے بعد یہ ویڈیو خوب وائرل ہوئی اور صارفین نے پوسٹ پر انتہائی دلچسپ اور اس کی پذیرائی میں کمنٹس بھی کیے۔

     

     


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاک بحریہ کے زیراہتمام موسم بہارکی شجرکاری مہم کا افتتاح

    پاک بحریہ کے زیراہتمام موسم بہارکی شجرکاری مہم کا افتتاح

    کراچی : پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے نیول ہیڈ کوارٹرز میں پودا لگا کر موسم بہار شجر کاری مہم 2018 کا آغازکردیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیول ہیڈ کوارٹرز کراچی میں پاک بحریہ کے سربراہ نے نیوی کے زیر اہتمام پودا لگا کر شجر کاری مہم کا باقاعدہ افتتاح کردیا.

    اس موقع پرگفتگو کرتے ہوئے نیول چیف نے کہا کہ شجرکاری مہمات ہمیں نادر مواقع فراہم کرتی ہیں، اس سے ہمیں فطرت کے ساتھ اپنےتعلق کو مضبوط بنانے موقع ملتا ہے.

    ترجمان پاک بحریہ کے مطابق ایڈمرل ظفر محمودعباسی نے مزید بتایا کہ پاک بحریہ جیوانی سے سرکریک تک ساحلی علاقوں میں وسیع پیمانے پر شجرکاری کرے گی۔

    انہوں نے عوام سے بھی اپیل کی کہ آئندہ آنے والی نسلوں کو صاف ستھراماحول فراہم کرنے کے لیے کم ازکم ایک درخت ضرورلگائیں، اس موقع پر پارلیمانی سیکریٹری روبینہ خورشید عالم بھی موجود تھیں۔

  • موسم بہار میں منائے جانے والے تہوار

    موسم بہار میں منائے جانے والے تہوار

    سردیوں کا اختتام ہوتے ہی شاخوں پر نئی کونپلیں پھوٹنا شروع ہوجاتی ہیں اور درخت دوبارہ سبز لباس پہننے لگتے ہیں۔ سردی کا اختتام موسم بہار کا آغاز ہے اور اس کے ساتھ ہی نئے پھول کھلنا اور اپنی بہار دکھانا شروع کردیتے ہیں۔

    موسم بہار کے شروع ہوتے ہی فضا میں نئے کھلنے والے پھولوں کی مہک پھیل جاتی ہے۔ اگر اسے ایک نئی زندگی کا آغاز کہا جائے تو غلط نہ ہوگا جس میں مرجھا جانے اور مر جانے والے درخت اور پودے پھر سے زندہ ہوجاتے ہیں۔

    دنیا بھر میں موسم بہار کا آغاز بانہیں کھول کر کیا جاتا ہے۔ کئی عقائد میں اسے سورج کی واپسی یا دوبارہ زندگی سے بھی تشبیہہ دی جاتی ہے جبکہ کئی ثقافتوں میں یہ نئے سال کا بھی آغاز ہوتا ہے۔

    یہ موسم دراصل اس زندگی کے پھر سے بحال ہونے کا اشارہ ہوتا ہے جو سخت سردی میں ٹھٹھر کر منجمد ہوچکی ہوتی ہے، چنانچہ اس موسم کو خوشی منا کر تہواروں کے ذریعے خوش آمدید کہا جاتا ہے۔

    آج ہم آپ کو موسم بہار کے آغاز میں منائے جانے والے ایسے ہی تہواروں کا حال بتا رہے ہیں جو دنیا بھر میں مختلف مذاہب یا ثقافتوں میں منائے جاتے ہیں۔

    جشنِ نوروز

    لفظ نوروز فارسی زبان کا لفظ ہے اوراس کے لغوی معنی ہیں نیا دن۔ ایرانی کلینڈر کے مطابق نو روز سال نو اور بہار کا ایک ساتھ استقبال کرنے کا دن ہے اور یہ دن مغربی چین سے ترکی تک کروڑوں لوگ 20 مارچ کو مناتے ہیں۔

    یہ دن ایران، افغانستان، تاجکستان، ازبکستان، پاکستان، بھارت کے کچھ حصوں اور شمالی عراق اور ترکی کے کچھ علاقوں میں کیلنڈر سال کے نقطہ آغاز کا بھی دن ہے۔

    اس دن خصوصی دعاؤں کا اہتمام کیا جاتا ہے، گھروں میں پھولوں کی سجاوٹ کی جاتی ہے اور خصوصی پکوانوں کا اہتمام کیا جاتا ہے۔

    بسنت

    بسنت کا تہوار نہایت رنگوں بھرا تہوار ہے۔ قدیم روایات کے مطابق سرما میں سفید اور بے رنگی سے اکتائی آنکھوں کو بسنت میں مختلف رنگوں سے تقویت بخشی جاتی ہے۔

    گو کہ بسنت کی روایات اور بنیاد ہندو مت سے ماخوذ ہے تاہم قیام پاکستان سے قبل مسلمان بھی یہ تہوار منایا کرتے تھے جس کا سلسلہ قیام پاکستان کے بعد زندہ دلان لاہور میں اب تک جاری ہے۔

    اس تہوار کی خاص بات پتنگ بازی ہے۔ ہر رنگ اور ہر سائز کی پتنگوں سے آسمان سج جاتا ہے اور فضا بو کاٹا کے نعروں سے گونجنے لگتی ہے۔

    اس تہوار میں ڈھول تاشوں، بھنگڑوں اور موسیقی کا اہتمام بھی ہوتا ہے جبکہ پورا خاندان کسی ایک چھت پر جمع ہو کر پتنگیں اڑاتا ہے جس کے بعد ان کی تواضع لذیذ پکوانوں سے کی جاتی ہے۔

    ہولی

    ہندو مت کا مشہور تہوار ہولی بھی موسم بہار کے آغاز پر منایا جاتا ہے۔ اس روز لوگ سفید لباس پہن کر سڑکوں پر نکل آتے ہیں اور ایک دوسرے پر رنگ پھینک کر محفوظ ہوتے ہیں۔

    اس دن رقص و موسیقی کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے جو ہندو مت کا ایک لازمی جز ہے۔

    رواں برس پاکستان میں بھی ہندو افراد نے بھرپور انداز میں ہولی منائی اور وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے ہولی کی تقریب میں شرکت کر کے اس تہوار کے رنگوں اور خوشیوں کو دوبالا کردیا۔

    چترال کا چلم جوش تہوار

    پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ میں واقع ضلع چترال میں موسم بہار کی آمد پر چلم جوش کا تہوار منایا جاتا ہے جسے چلم جوشت بھی کہا جاتا ہے۔

    چلم جوش کو وادی میں مذہبی تقریب کا درجہ حاصل ہے۔ اس دن خاص اہتمام کے ساتھ کھانے تیار کیے جاتے ہیں۔ تہوار کے پہلے روز آپس میں بکری کا دودھ بانٹا جاتا ہے۔

    تہوار کے تینوں دن وادی کے لوگ رقص و موسیقی سے بھی لطف اندوز ہوتے ہیں۔

    تقریب کے آخری دن ایک دوسرے سے محبت کرنے والا لڑکا اور لڑکی سب کے سامنے اپنی محبت کا اقرار کرتے ہوئے ایک دوسرے کا ہاتھ تھامتے ہیں اور شادی کا اعلان کرتے ہیں۔

    بلغاریہ کا سرخ و سفید پھندنوں کا تہوار

    بحیرہ اسود کے کنارے واقع ملک بلغاریہ میں موسم بہار کے آغاز پر یکم مارچ کو بابا مارٹا کا دن منایا جاتا ہے۔

    یہ ایک تصوراتی کردار ہے جو کرسمس کے سانتا کلاز کی طرح سردیاں ختم ہونے کی خوشی میں سرخ و سفید دھاگوں سے بنے پھندنے یا گڑیائیں چھوڑ جاتا ہے۔

    بابا مارٹا کی یاد میں لوگ ایک دوسرے کو یہی سرخ و سفید دھاگوں سے بنی اشیا بطور تحفہ دیتے ہیں۔ درختوں پر بھی یہ دھاگے لٹکائے جاتے ہیں۔

    یہ رنگ اور دھاگے دراصل بقیہ پورے سال کے لیے خوشی اور صحت مندی کی خواہش ہے۔

    چیری بلاسم فیسٹیول

    جاپان میں موسم بہار کا استقبال چیری بلاسم فیسٹیول سے کیا جاتا ہے جسے ہانامی کے نام سے جانا جاتا ہے۔ جاپان نے ایک سو سال قبل امریکیوں کو بھی چیری بلاسم تحفے میں دیے تھے جس کی وجہ سے اب واشنگٹن بھی بہار کے موسم میں چیری بلاسم سے بھر جاتا ہے۔

    جاپان اور امریکا دونوں جگہ موسم بہار کے آغاز پر چیری بلاسم فیسٹیول منایا جاتا ہے جب چیری کے درخت پھولوں سے ایسے لد جاتے ہیں کہ ان کی ٹہنیاں ان کے بوجھ سے جھکی جاتی ہیں۔

    ان درختوں کے بے تحاشہ حسن کو آنکھوں میں سمونا مشکل ہوجاتا ہے۔

    تھائی لینڈ کا آبی میلہ

    تھائی لینڈ میں موسم بہار کے آغاز پر ایک دوسرے پر پانی پھیکنے کا تہوار سونگ کران واٹر فیسٹیول منعقد کیا جاتا ہے۔

    پانی سے سڑکوں اور لوگوں کو دھو ڈالنا دراصل اس بات کی علامت ہے کہ لوگ اب پاک صاف ہوکر نئے سال کا آغاز کریں گے۔

    مگر پانی کی اس جنگ میں احترام اور احتیاط کو ملحوظ خاطر رکھا جاتا ہے اور لوگ ایک دوسرے کو تکلیف پہنچائے بغیر ایک دوسرے پر پانی ڈالتے ہیں۔

    اس دوران بدھا کے مجسموں کو بھی احترام سے غسل دیا جاتا ہے۔

    میکسیکو کا اسپرنگ ایکونوکس

    میکسیکو میں موسم بہار کے آغاز میں ایک تہوار اسپرنگ ایکونوکس منایا جاتا ہے جس کی تاریخ قدیم مایا دور سے ملتی ہے۔ مایا عقیدے کے مطابق اس روز دن اور رات کا دورانیہ یکساں ہوتا ہے۔

    اس دن کو سورج کی واپسی سے بھی تعبیر کیا جاتا ہے یعنی سردیوں کے طویل موسم کے بعد سورج کی واپسی۔

    اس موقع پر میکسیکن افراد میکسیکو کے مشہور اہرام چیچن عتزا پر جمع ہوتے ہیں۔ بہار کے پہلے دن سورج کی روشنی اس اہرام پر اس زاویے سے پڑتی ہے جس سے یوں محسوس ہوتا ہے جیسے اہرام پر کوئی طویل القامت سانپ رینگ رہا ہو۔

    مایا عقیدے کے مطابق یہ ایک مذہبی مظہر ہے اور اسے دیکھ کر لوگ مذہبی کلمات دہرانا شروع کر دیتے ہیں۔

    اسکاٹ لینڈ کا امبولک تہوار

    یونین آف آئر لینڈ اور اسکاٹ لینڈ میں موسم بہار کے آغاز پر امبولک نامی تہوار منایا جاتا ہے۔

    اس دن آگ اور روشنیاں جلا کر، اور رقص کر کے نئے سال کو خوش آمدید کہا جاتا ہے۔

    وینس کارنیول

    دنیا کے مشہور ترین کارنیول، کارنیول آف وینس کی تاریخ 900 سال پرانی ہے۔ یہ دنیا کا مشہور ترین میلہ ہے۔

    موسم بہار کے شروع میں منعقد کیے جانے والے اس میلے کی خاص بات اس میں شریک افراد کے پہنے جانے والے ماسک ہیں جو اس میلے کا اہم حصہ ہیں۔

    دراصل یہ ماسک لوگوں کی شناخت چھپانے کے لیے پہنے جاتے ہیں۔ اطالویوں کا عقیدہ ہے کہ اس میلے میں آپ وہ تمام کام سر انجام دے سکتے ہیں جو سارا سال دنیا کے خوف سے نہیں کر سکتے۔

    چونکہ ماسک کے پیچھے آپ کی شناخت پوشیدہ ہوگی لہٰذا کوئی نہیں جان سکے گا کہ آپ نے کیا کیا۔ 18 روزہ طویل اس میلے میں رنگ، خوشبو، رقص، موسیقی اور خوشیاں سب ہی ہوتے ہیں۔

    آپ کو کون سا تہوار سب سے خوبصورت لگا؟ ہمیں کمنٹس میں ضرور بتائیں۔