Tag: موسم سرما

  • سردیوں کے پھل نارنگی میں چھپے بے شمار فوائد

    سردیوں کے پھل نارنگی میں چھپے بے شمار فوائد

    سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی فضا میں خشک پتوں اور نارنگی کی خوشبو پھیل جاتی ہے۔ وٹامن سی سے بھرپور یہ پھل جو صرف سردیوں میں ہی دستیاب ہوتا ہے اپنے اندر بےشمار فوائد رکھتا ہے۔

    orange-5

    آئیے دیکھتے ہیں اس پھل سے ہمیں کیا کیا فوائد حاصل ہوسکتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ سیب کی طرح اگر آپ روز ایک نارنگی کھائیں تو آپ متعدد بیماریوں سے بچے رہنے کے ساتھ ساتھ صحت مند بھی رہیں گے۔

    نارنگی وٹامن سی سے بھرپور ہوتی ہے اور ان کے روزانہ استعمال سے جسم کا مدافعتی نظام فعال اور مضبوط ہوتا ہے۔

    نارنگی میں اینٹی آکسیڈنٹ بھی موجود ہوتا ہے جو انسانی جلد کے لیے انتہائی مفید ہے۔ روز نارنگی کھانے سے جلد کے ڈھلکنے کا عمل سست ہوجائے گا اور آپ جوان نظر آئیں گے۔

    orange-2

    اس میں پوٹاشیم، وٹامن اے اور سی ہوتے ہیں جو آنکھوں کے لیے نہایت مفید ہیں۔

    نارنگی میں موجود وٹامن سی آپ کو سردیوں کے امراض جیسے نزلہ اور زکام سے بھی حفاظت دیتا ہے۔

    اس پھل میں موجود فائبر انسانی معدے کے لیے نہایت ضروری ہے کیونکہ یہ معدے کے جملہ امراض سے نجات دلاتا ہے۔ یہ قبض اور معدے کے السر سے بھی نجات دلاتا ہے۔

    نارنگی کھانے میں تو فائدہ مند ہے ہی لیکن اس کے چھلکے بھی اپنے اندر بے شمار خوبیاں رکھتے ہیں جنہیں مندرجہ بالا طریقوں سے استعمال کیا جاتا ہے۔

    ornage-4

    اس کے چھلکے میں اینٹی بیکٹیریل، فنگل اور کلینزنگ کی خاصیت موجود ہوتی ہے۔ اگر انہیں جلد پر رگڑا جائے تو یہ جلد کو صاف کرتے ہیں۔

    اگر گھر میں کسی قسم کی بدبو محسوس ہورہی ہو تو نارنگی کے چھلکے ابال کر ان میں دار چینی یا لونگ شامل کر کے اس کی بھاپ گھر میں دیں۔ اس کی شاندار خوشبو سے آپ کا گھر معطر ہوجائے گا۔

    نارنگی کے چھلکوں کی انتہائی معمولی مقدار کو کھانوں میں شامل کر لیا جائے تو کھانوں میں سے شاندار خوشبو آئے گی جبکہ کھانا بھی انتہائی ذائقہ دار ہو جائے گا۔

    orange-3

    جن لوگوں کو کولیسٹرول کی شکایت ہے انہیں چاہیئے کہ وہ اپنے کھانے میں نارنگی کے چھلکوں کی ذرا سی مقدار شامل کرلیں۔ یہ بہت جلد جسم کے کولیسٹرول کو معمول کی سطح پر لے آتے ہیں۔

    نارنگی کے چھلکوں کو پیس کر پاؤڈر بنا کر کھانے سے نظام انہضام فعال اور بیماریوں سے پاک ہوجاتا ہے۔

    تو پھر ان سردیوں میں خوب نارنگی کھائیں اور اس کے بے شمار فوائد حاصل کریں۔

  • حکومت کا اہم اقدام : موسم سرما میں گیس کی لوڈ شیڈنگ کم سے کم کی جائے گی

    حکومت کا اہم اقدام : موسم سرما میں گیس کی لوڈ شیڈنگ کم سے کم کی جائے گی

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ موسم سرما میں گیس کی لوڈ شیڈنگ کم سے کم کی جائے گی جبکہ گیس کی کمی آرایل این جی سے پوری کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے گیس صارفین کو خوشخبری سنادی، حکومت کی جانب سے ایک اور عوام دوست قدم اٹھاتے ہوئے سردیوں کے موسم میں گیس لوڈشیڈنگ نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    اسلام آباد میں وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گیس لوڈ منیجمنٹ پلان کی منظوری دے دی۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ موسم سرما میں گیس کی لوڈ شیڈنگ کم سے کم کی جائے گی۔ گیس کی کمی کو آرایل این جی کے ذریعے پورا کیا جائے گا، اس کے علاوہ اجلاس میں نیشنل پاور پارکس مینجمنٹ کمپنی کیلیےحکومتی گارنٹی کی اصولی منظوری بھی دی گئی، علاوہ ازیں پاور سیکٹر کے لیے اسلامک فناسنگ کی سہولت دینے کی بھی منظوری دی گئی ہے۔

     مزید پڑھیں: حکومت نے گیس لوڈ شیڈنگ کا شیڈول جاری کردیا

    واضح رہے کہ اس سے قبل حکومت نے نو نومبر کو موسم سرما کے تین ماہ کے لیے گھریلو صارفین کیلئے گیس لوڈ شیڈنگ کا شیڈول جاری کیا تھا، شیڈول میں صبح و شام کے اوقات میں گھریلو صارفین کے لیے گیس لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق درآمدی صنعتوں کو 3 سو ایم ایم سی ایف ڈی گیس فراہم کی جائے گی جبکہ دیگر صنعتوں کو سردیوں میں گیس کی فراہمی بند رہے گی، مذکورہ گیس لوڈ مینجمنٹ پلان کا نفاذ تین ماہ یعنی دسمبر سے مارچ تک کے لیے ہوگا۔

  • سردی میں اضافے پر ملک میں انفلوئنزا سر اٹھانے لگا

    سردی میں اضافے پر ملک میں انفلوئنزا سر اٹھانے لگا

    اسلام آباد: سردی میں اضافے پر ملک میں انفلوئنزا سر اٹھانے لگا، قومی ادارۂ صحت نے خبردار کیا ہے کہ بر وقت احتیاطی تدابیر نہ کی گئیں تو شہری انفلوئنزا اور اس سے پیدا ہونے والی پیچیدگیوں کا شکار ہو سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارۂ صحت نے صوبوں کو ہنگامی ہدایت نامہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سردی کے اضافے پر ملک بھر میں انفلوئنزا سر اٹھانے لگا ہے جس سے بچنے کے لیے بر وقت احتیاطی تدابیر کی جائیں۔

    [bs-quote quote=”بچے، بزرگ اور حاملہ خواتین انفلوئنزا کا بہ آسانی شکار بن سکتے ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”قومی ادارۂ صحت”][/bs-quote]

    قومی ادارۂ صحت کی جانب سے جاری مراسلے میں کہا گیا ہے کہ انفلوئنزا سے نمٹنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں، بچے، بزرگ اور حاملہ خواتین انفلوئنزا کا بہ آسانی شکار بن سکتے ہیں۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ شوگر کے مریض، موٹے افراد اور دل کے مریض بھی انفلوئنزا کا آسان شکار ہیں، سانس کے مریضوں کو انفلوئنزا ہونے سے پیچیدگیاں بھی ہو سکتی ہیں۔

    قومی ادارۂ صحت نے متعلقہ اداروں کو انفلوئنزا پر قابو پانے کے لیے بر وقت اقدامات یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بر وقت احتیاطی تدابیر اپنا کر انفلوئنزا سے بچا جا سکتا ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  ایچ آئی وی ایڈز میں مبتلا غریب مریضوں کی مالی اعانت کا فیصلہ


    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ زکام، بخار کے مریضوں سے میل جول میں احتیاط برتی جائے، بیمار افراد سے ملنے کے بعد ہاتھ، منہ، آنکھوں کو مت چھوئیں، اور ہاتھ صابن سے دھوئیں۔

  • بیلجیئم کا خون جما دینے والا آئس فیسٹیول

    بیلجیئم کا خون جما دینے والا آئس فیسٹیول

    یورپی ملک بیلجیئم میں ٹھٹھرا دینے والی سردی میں شاندار آئس فیسٹیول منعقد کیا جارہا ہے۔ فیسٹیول میں برف سے تراشے گئے خوبصورت مجسمے پیش کیے گئے ہیں۔

    ہر سال کی طرح اس سال بھی بیلجیئم میں ہونے والا آئس فیسٹیول ملکی و غیر ملکی سیاحوں کو اپنی طرف کھینچ رہا ہے۔

    فیسٹیول میں برف سے بنے 80 مجسمے رکھے گئے ہیں جنہیں 500 ٹن برف سے تیار کیا گیا ہے۔

    فیسٹیول میں شریک ایک مجسمہ ساز الیگزینڈرا کہتی ہیں کہ برف سے مجسمے تراشنا پتھر سے مجسمے تراشنے کی نسبت آسان ہوتے ہیں۔

    گو کہ یہ فیسٹیول کئی سال سے منعقد کیا جارہا ہے، تاہم اس سال اس کی خاص بات یہ ہے کہ پہلی بار مجسموں کو ایل ای ڈی لائٹوں سے روشن کیا گیا ہے جس سے فیسٹیول کی خوبصورتی میں اضافہ ہوگیا ہے۔

    یہ فیسٹیول اگلے برس 6 جنوری تک جاری رہے گا۔

  • کراچی میں رنگا رنگ فیشن پاکستان ویک کا آغاز،  خوبرو ماڈلز کے  جلوے

    کراچی میں رنگا رنگ فیشن پاکستان ویک کا آغاز، خوبرو ماڈلز کے جلوے

    کراچی: شہر قائد میں رنگا رنگ فیشن پاکستان ویک کا آغاز ہوگیا ہے، موسم سرما کی مناسبت سے دیدہ زیب ملبوسات متعارف کرائے گئے اور خوبرو ماڈلز نے جلوے بکھیرے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں فیشن کے بدلتے جدید انداز اور نظروں کو چونکاتے عروسی لباس کی نمائش کا میلہ سج گیا، فیشن پاکستان ویک جہاں ملک کی مایا ناز ماڈلز موسم سرما کے دل لباتے لباس پیش کررہی ہیں۔

    مشرقی میک اپ اور عروسی لباس زیب تن کئے ماڈلز جب ریمپ پر جلوہ گر ہوئیں تو ناصرین کی نظریں کچھ ٹھیر سے گئیں۔

    فیشن کے پہلے روز معروف ڈیزائنرز نے اپنے ملبوسات متعارف کرائے، جن میں ٹینا درانی نے عروسی ملبوسات ، ایچ ایس وائے ، زینب چھٹانی ، ہما عدنان ، آمنہ عقیل ، اینا علی نے اپنی کلیکشن پیش کیں۔

    ایچ ایس وائے

    ٹینا درانی

    زینب چھوٹانی

    ہما عدنان

    آمنہ عقیل

    اینا علی

    پاکستان فیشن کاؤنسل کے زیر اہتمام پاکستان فیشن ویک 28 سے 30ستمبرتک جاری رہے گا۔

    فیشن ویک 2018 میں ٹینا درانی ،ہما عدنان ،زینب چوٹانی ،آمنہ عقیل ،دی پینک ٹری کمپنی ، حسن شہریار یاسین (ایچ ایس وائے) ،ورد اسلیم، ماہین کریم ،ماہین خان اور دیپک پروانی کے علاوہ دیگر باصلاحیت ڈزائنرز اپنے رنگارنگ ملبوسات پیش کریں گے۔

    شرکاء کا کہنا تھا کہ ہماری فیشن انڈسٹری کو ابھی اور اگے جانا ہے، مرد ہو یا عورت دور جدید میں ہر کوئی منفرد دیکھنا چاہتا ہے، رنگوں کے ساتھ عروسی اور فارمل ملبوسات کے میلہ اب بین الاقوامی دوڑ سے کچھ دور نہیں۔

    فیشن پاکستان ویک ملک کی فیشن اندسٹری میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔

    خیال رہے ایف پی ڈبلیو کا آغاز سن 2009 میں ہوا اس ایونٹ کے زریعے جہاں پاکستانی فیشن ڈیزائنرز نت نئے ملبوسات کی کلیکشنز متعارف کرواتے ہیں۔

  • پنجاب اورسندھ کےتعلیمی اداروں میں موسم سرماکی تعطیلات ختم

    پنجاب اورسندھ کےتعلیمی اداروں میں موسم سرماکی تعطیلات ختم

    کراچی : صوبہ پنجاب اورسندھ میں سردیوں کی تعطیلات ختم ہونے کے بعد اسکول دوبارہ سے کھل گئے، بچوں نے بستے اٹھائے اور ٹھان لی کہ سردی ہے توکیا پڑھنا تو ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اور سندھ کے تعلیمی ادارے موسم سرما کی چھٹیوں کے بعد آج دوبارہ کھل گئے، بچوں نےبھرپور انداز میں چھٹیاں گزاریں۔

    اسکولوں اور کالجوں میں موسم سرما کی تعطیلات ختم ہونے پررونقیں لوٹ آئیں، صبح کے وقت طلبا کی اسکول وینز اور والدین کے ساتھ اسکول پہنچے جس سے سڑکوں پر رش نظر آیا۔

    موسم سرما کی چھٹیوں کے بعد پہلے روز اسکولوں میں حاضری معمول سے کچھ کم ہے جبکہ اسکولوں کے باہرسیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔


    سندھ حکومت نے اسکولوں میں موسم سرما کی تعطیلات کا اعلان کردیا


    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 9 نومبر کو سندھ حکومت نے صوبے بھر کے تعلیمی اداروں میں 22 سے 31 دسمبر تک موسم سرما کی تعطیلات کا اعلان کیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • کراچی میں صبح سویرے بوندا باندی، سردی کی شدت میں اضافہ

    کراچی میں صبح سویرے بوندا باندی، سردی کی شدت میں اضافہ

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں علیٰ الصبح ہونے والی بوندا باندی نے سردی کی شدت میں اضافہ کردیا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق رواں ہفتے سردی کی شدت میں مزید اضافہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کی پیشن گوئی کے عین مطابق آج علیٰ الصبح شہر قائد میں موسم سرما کی پہلی بارش ہوگئی جس سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا۔

    کراچی کے علاقوں صدر، ڈیفنس، کلفٹن، شارع فیصل اور ملیر میں ہلکی بارش نے ٹریفک کا نظام بھی درہم برہم کردیا۔

    بارش کے بعد کراچی میں ٹھنڈی ہوائیں چلنے لگیں جبکہ محکمہ موسمیات نے رات تک پارہ 6 سے 8 ڈگری تک گرنے کی پیش گوئی بھی کردی۔

    محکمہ موسمیات کا یہ بھی کہنا ہے کہ کراچی میں رواں ہفتے کے دوران سردی کی شدت میں مزید اضافہ ہوگا۔

    یاد رہے کہ کراچی کے علاوہ ملک کے بھر کے مختلف علاقوں میں بارشوں اور برف باری کا سلسلہ گزشتہ 2 روز سے جاری ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • خشک میوہ جات: سردیوں کی سوغاتیں اوران کے طبی فوائد

    خشک میوہ جات: سردیوں کی سوغاتیں اوران کے طبی فوائد

    کراچی : سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی بازاروں میں سردی کی سوغاتیں بھی نظر آنے لگیں ہیں، موسم سرما میں خشک میوہ جات قدرت کا بہترین تحفہ ہیں۔

    خشک میوہ جات ذہنی اور جسمانی توانائی کا سبب بنتے ہیں اور یہ غذائیت سے بھر پور ہوتے ہیں، ان میوہ جات میں بادام، پستہ،اخروٹ، کاجو، مونگ پھلی، چلغوزے، خوبانی، ناریل، کشمش، انجیر اور دیگر شامل ہیں۔

    طبی لحاظ سے میوہ جات صحت کیلیے انتہائی فائدہ مند ہیں،جس کی تفصیل کچھ اس طرح سے ہے۔

    بادام: یہ کیلشیئم سے بھرپور ہوتا ہے دماغ، جگر اور آنتوں کے امراض کیلئے بے حد مفید ہے، بادام بواسیر اور اعصابی کمزوری اور گھٹیا کی بیماری میں بھی فائدہ مند ہے، بادام کے تیل کو چہرہ پر لگانے سے چہرہ ترو تازہ رہتا ہے۔

    پستہ : اس کے علاوہ پستہ بھی اہمیت کا حامل میوہ ہے جو جسمانی وزن کو کم اور کولیسٹرول کو نارمل رکھتا ہے اس کے علاوہ دل کے امراض کے لئے بھی مفید ہے۔

    اخروٹ : اس کی تاثیر گرم ہوتی ہے اس میں فولاد، کیلشیم، پوٹاشیم، پروٹین، زنک،فائبر، سوڈیم، سلینیم اور میگنیشیم پایا جاتا ہے، جو شوگر، بلڈ پریشر اور حاملہ خواتین کیلئے بے حد فائدہ مند ہے، اس کے علاوہ اخروٹ کیے تیل کی مالش جوڑوں کے درد کے لئے مفید ہے۔

    مونگ پھلی: سردیوں کے موسم میں ملنے والی سوغات مونگ پھلی اخروٹ کا متبادل تصور کی جاتی ہے مونگ پھلی دیگر میواجات کی نسبت سستے داموں دستیاب ہے، ذیابیطس میں اس کا استعمال فائدہ مند ہے، طبی اعتبار سے یہ مقوی اعصاب ہے۔

    انجیر : اس کا ذکر قرآن پاک میں بھی ہے، قدرت نے اس پھل میں بیش بہا خزانے پوشیدہ رکھے ہیں ہاضمہ کی بہتری، گردہ اور مثانے کے امراض میں بے حد مفید اور چہرے کی رنگت کو صاف رکھتا ہے، حکماء قبض، معدے میں تیزابیت اور بواسیر کے مریضوں کو اس کے استعمال کی تاکید کرتے ہیں۔


    مزید پڑھیں: مونگ پھلی کب آپ کے لیے نقصان دہ ہے؟ جانیں


    چلغوزہ : موسم سرما میں اس کو بڑی اہمیت حاصل ہے، چلغوزہ پٹھوں کی مضبوطی، مقوی دل اور مثانے میں پتھری کو ختم کرنے میں بہت پر اثر ہے، بدن کو طاقت مہیا کرتا ہے اور گردوں کے امراض کو دور کرنے میں اس کا کوئی ثانی نہیں،

    سردیوں نے انٹری دی تو گرم کپڑے ،مشروبات اور خشک میوہ جات کی طلب بڑھ گئی، سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی دکانوں میں چلغوزے، مونگ پھلی، انجیر،کاجو، کشمش، بادام، پستہ اور دیگر میوہ جات نے شہریوں کےدل للچا دیئے، خشک میوے مہنگے ضرور ہیں لیکن سردیاں ان سوغات کے بغیر ادھوری ہیں۔

  • سندھ کے تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی تعطیلات کااعلان

    سندھ کے تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی تعطیلات کااعلان

    کراچی : محکمہ تعلیم سندھ نے صوبے بھر کے تعلیمی اداروں میں موسم سرماکی تعطیلا ت کے لیےتاریخوں کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کےمطابق صوبہ سندھ کے تعلیمی اداروں میں 22دسمبر سے31دسمبر تک تعطیلات ہوں گی۔ تعلیمی ادارے تعطیلات کے بعد 2 جنوری سے کھلیں گے۔محکمہ تعلیم کے مطابق فیصلے کا اطلاق صوبے بھر کےتمام سرکاری ونجی تعلیمی اداروں پر ہوگا۔


    خیال رہےکہ محکمہ تعلیم سندھ کی جانب سے موسم سرما کی تعطیلات کےمطابق اس طرح اسکول 11 دن کےلیےبند رہیں گےاور2جنوری کو تعلیمی ادارے معمول کےمطابق کھلیں گے۔

    مزید پڑھیں:محکمہ تعلیم اورصحت کی کارکردگی پروزیراعلیٰ سندھ کی برہمی

    یاد رہے کہ رواں سال 20اکتوبر کو وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ تعلیم اورمحکمہ صحت کی کارکردگی کے حوالے سے ایک اہم اجلاس میں ملیر کالج کی تعمیراور ڈاکٹرز ڈیوٹی سر انجام نہ دینے پر برہمی کا اظہار کیاتھا۔

    مزید پڑھیں:سندھ، نہ اساتذہ نہ طالبات، اپنی نوعیت کا انوکھا اسکول

    واضح رہے کہ گزشتہ روزشہری کی شکایت پر اوباڑو میں سیکنڈ سول جج نے گرلز پرائمری اسکول خانپور محلہ پر اچانک چھاپہ ماراتھا۔ چھاپے کے دوران انکشاف ہوا کہ اسکول کئی برسوں سے بند تھا اور اسکول میں نہ تو اساتذہ ہیں اور نہ ہی کوئی طالبات موجود ہیں۔

  • ڈے لائٹ سیونگ کا اختتام‘ گزرا وقت لوٹ آیا

    ڈے لائٹ سیونگ کا اختتام‘ گزرا وقت لوٹ آیا

    موسمِ سرما کے آغاز میں ایک ایسا کام ہوتا ہے جسے دنیا کے تما م تر ممالک میں ناممکن سمجھا جاتا ہے‘ دنیا کے بیشتر ممالک میں گزرا وقت لوٹ آئے گا۔

    جی ہاں ! دنیا کے بیشتر ممالک میں موسمِ سرما کے آغاز میں ڈے لائٹ سیونگ اختتام پذیر ہوتی ہے اور گھڑیوں کو ایک گھنٹہ پیچھے کردیا جاتا ہے‘ اس سبب امریکہ اور یورپ سمیت دنیا کےبیشتر ممالک میں میں رہنے والے آج ایک گھنٹہ زیادہ سو سکیں گے۔

    یہ تبدیلی امریکی وقت کے مطابق 6 نومبر کی رات 2 بجے عمل میں لائی جائے گی اور رات ۲ بجتے ہی انٹرنیٹ سے منسلک تمام گھڑیوں میں خود بخود وقت ایک گھنٹہ پیچھے ہوجائے گا۔ تاہم مشینی گھڑیوں میں یہ کام آ پ کو خود کرنا ہوگا۔

    حکومت کے مطابق رات دو بجے کا وقت اس لیے مقرر کیا گیا ہے کہ اس سے کاروبارِ زندگی میں کم سے کم خلل پڑتا ہے اور رات 12 بجے یہ کام اس لیے نہیں کیا جاتا کہ اس سے نا صرف گیاوقت لوٹ آئے گا بلکہ گزرادن بھی لوٹ آئے گا جو کہ اوقات کار میں خلل کا سبب بنے گا، نئے اوقات کار مارچ 2017 تک نافذ العمل رہیں گے۔

    اس عمل کا سہرا بنجمن فرینکلن کے سر بندھتا ہے جنہوں نے یہ خیال پیش کیا تھا کہ عوام اگرموسمِ بہار میں اپنی گھڑیا ں ایک گھنٹا آگے کردیا کریں تو وہ دن کی روشنی میں زیادہ سے زیادہ وقت کام کرسکیں گے اور توانائی کی بچت ہوگی۔

    دلچسپ بات یہ ہے کہ ماہرین آج تک یہ حتمی فیصلہ نہیں دے پائے کہ آیا اس عمل سے توانائی کی واقعی بچت ہوتی ہے یا یہ محض ایک مفروضہ ہے تاہم اس پر تحقیق جاری ہے۔

    پاکستان میں بھی 21ویں صدی کی پہلی دہائی میں یہ تجربہ کیا گیا تھا لیکن عوام کو درست طریقے سے آگاہی فراہم نہ کرنے کے سبب بجلی بچت کے بجائے اضافہ دیکھا گیا جس کی وجہ سے اس عمل کو ترک کردیا گیا۔