Tag: موسم گرما

  • موسم گرما میں بچت کے ساتھ ’اے سی‘ کا استعمال کیسے کیا جائے؟

    موسم گرما میں بچت کے ساتھ ’اے سی‘ کا استعمال کیسے کیا جائے؟

    حالیہ گرمیوں میں ہونے والے درجہ حرارت میں ہوشربا اضافے سے گرمی کی شدت میں نمایاں اضافہ ہونے لگا ہے، ایسے میں ایئر کنڈیشن (اے سی) ہی ہے جس کی ٹھنڈک جسم کو راحت اور سکون فراہم کرتی ہے۔

    موجودہ حالات میں ایئر کنڈیشنگ ایک لگژری آئٹم کے بجائے ضرورت بن چکا ہے، اے سی استعمال کرنا تو آسان ہے مگر جب مہینے کے بعد بجلی کا بل ہاتھ میں آتا ہے ہو ہاتھوں کے طوطے اڑ جاتے ہیں۔

    اے سی چلانے سے آپ کے بجلی کے بل پر کافی بھاری اثر پڑ سکتا ہے تو آج کے اس زیر نظر مضمون میں کچھ تجاویز پیش کی جارہی ہیں جن پر عمل کرکے آپ اپنے بجلی کے بل کی رقم پر کافی حد تک قابو پاسکتے ہیں۔

    AC usage

    یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا اے سی چلانے کے باوجود بجلی کے بلوں میں کسی حد تک کمی کی جاسکتی ہے؟ جی ہاں ! اس کا جواب یہی ہے کہ ’ہاں‘ ایسا کرنا ممکن ہے۔ لیکن کیسے؟

    مضمون میں کچھ عملی تجاویز دی گئی ہیں جن سے آپ اپنے گھر کو ٹھنڈا رکھ سکتے ہیں جبکہ اخراجات کو بھی قابو میں رکھ سکتے ہیں۔

    اے سی کی تنصیب و ترتیب کو بہتر بنائیں :

    سب سے پہلے تھرمو اسٹیٹ کو عقلمندی سے سیٹ کریں، زیادہ سے زیادہ توانائی اور بہتر کارکردگی کے لیے 24-26 ڈگری سیلسیس (75-79 ڈگری فارن ہائیٹ) کا ہدف رکھیں، ڈگری کم کرنے سے توانائی کی کھپت میں 8فیصد تک اضافہ ہوسکتا ہے۔

    اسمارٹ تھرمو اسٹیٹ کا استعمال :

    اسمارٹ تھرمو اسٹیٹ استعمال کریں : اگر آپ کے پاس اسمارٹ ترموسٹیٹ ہے تو، اس کے پروگرام ایبل سیٹنگز اور توانائی بچانے کے طریقہ کار سے فائدہ اٹھائیں۔

    پنکھے :

    اپنے اے سی کے ساتھ چھت کے پنکھے بھی چلائیں، یہ ٹھنڈک کا اثر پیدا کرتے ہیں، اس عمل سے آپ تھرمو اسٹیٹ کی سیٹنگ چند ڈگری بڑھا سکتے ہیں۔

    دروازے اور کھڑکیاں اچھی طرح بند رکھیں

    اے سی کو کھولنے سے قبل اس بات کی یقین دہانی کرلیں کہ کمرے سے ہوا بالکل لیک نہ ہو، کھڑکی اور دروازوں میں کوئی خلا نہ رہے تاکہ گرم ہوا کے اندر آنے اور ٹھنڈی ہوا کے باہر جانے کو روکا جاسکے۔

    اس کے علاوہ بلیک آؤٹ پردے یا بلائنڈز استعمال کریں تاکہ دھوپ اور گرمی کے بڑھنے کو روکا جا سکے، اس کیلئےریفلکٹیو فلمز بھی مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔

    دیکھ بھال اور مرمت

    گرمیاں شروع ہونے سے قبل کسی ماہر کاریگر سے اے سی کی مرمت اور سروس کروائیں، فلٹرز کو باقاعدگی سے صاف یا تبدیل کریں تاکہ اس کی کارکردگی مزید بہتر ہو۔

    اے سی کے آؤٹ ڈور یونٹ کو صاف رکھیں، یونٹ کے ارد گرد کی رکاوٹیں ہٹا کر صفائی رکھیں تاکہ ہوا کی روانی یقینی بنائی جاسکے اور اگر ممکن ہو تو آؤٹ ڈور یونٹ کو سائے میں لگائیں۔

    شام کی ٹھنڈی ہواؤں سے بھی لطف اندوز ہوں۔

    شام کے ٹھنڈے وقت میں کھڑکیاں کھولیں تاکہ تازہ ہوا اندر آسکے لیکن دن کے اوقات میں انہیں بند رکھیں۔

    ہلکے اور ڈھیلے کپڑے پہنیں :

    گرمیوں میں ہلکے رنگ کے کپڑے پہنیں جو ڈھیلے بھی ہوں، اس کے علاوہ کھانا بنانے کیلئے اوون کے بجائے مائیکرو ویو یا گِرل کا استعمال کریں تاکہ اندرونی حرارت کو کم کیا جا سکے اور دن بھر میں زیادہ سے زیادہ پانی پی کر جسم میں پانی کی کمی نہ ہو نے دیں۔

    کولنگ کے متبادل اور طرز زندگی میں تبدیلیاں

     شام کے ٹھنڈے وقت میں کھڑکیاں کھول لیں تاکہ تازہ ہوا اندر آسکے لیکن دن کے اوقات میں انہیں بند رکھیں، کھڑکیوں میں پنکھے رکھیں تاکہ کراس وینٹیلیشن پیدا ہو، اپنے جسم کو ٹھنڈا کرنے کے لیے شام کو ٹھنڈے پانی سے نہائیں۔

    ان تجاویز اور حکمت عملی کو اپنا کر آپ توانائی کی کھپت کو کم کرسکتے ہیں اور ساتھ ہی ایک آرام دہ اور ٹھنڈے ماحول کا مزہ لے سکتے ہیں۔ یاد رکھیں، چھوٹی چھوٹی تبدیلیاں آپ کی راحت اور آپ کے بجٹ دونوں پر بہت گہرا اثر ڈال سکتی ہیں۔

  • موسم گرما میں جِلد کے امراض سے بچاؤ کیلئے کیا کریں

    موسم گرما میں جِلد کے امراض سے بچاؤ کیلئے کیا کریں

    بہت زیادہ گرمی لگنے کی صورت میں کوئی بھی شخص بیمار ہو سکتا ہے تاہم، کچھ لوگوں کے لیں سنگین طور پر بیمار ہونے کا زیادہ خطرہ پایا جاتا ہے۔

    اس رہنمائی پر عمل کرنا ضروری ہے تاکہ آپ گرم موسم کے لیے تیار رہیں اور خود کو اور اپنے گھرکو ٹھنڈا رکھنے کے لیے اقدامات کر سکیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر امراض جِلد ڈاکٹر کاشف نے بتایا کہ گرمی میں جِلدی امراض سے بچنے کے لیے سب سے پہلی چیز یہ ہے کہ پانی زیادہ پئیں۔

    انہوں نے بتایا کہ اس موسم میں لوگوں کو پسینہ بہت آرہا ہے جس کی وجہ سے فنگل انفیکشن کی شکایات بہت زیادہ آرہی ہیں۔

    ڈاکٹر کاشف نے گرمی کے موسم میں سن بلاک لازمی لگائیں اور یاد رکھیں یہ آئلی نہ ہو سن بلاک واٹر بیس استعمال کریں۔

    ایکنی کے علاج کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ جسم میں پانی کی کمی کو پورا کرنے کیلیے کولڈ ڈرنکس کے بجائے لیموں پانی یا کوئی جوس استعمال کریں اور گھی یا تیل میں تلی ہوئی کوئی چیز نہ کھائیں۔

  • موسم گرما میں اپنی جلد کو تروتازہ کیسے رکھیں؟

    موسم گرما میں اپنی جلد کو تروتازہ کیسے رکھیں؟

    موسم گرما اپنی آب و تاب سے جاری ہے، ایسے میں جلد کو ترو تازہ اور فریش رکھنے کے لیے اضافی توجہ کی ضرورت ہوتی ہے۔

    گرمیوں میں کئی طبی مسائل کے ساتھ ساتھ جلدی مسائل کا بھی سامنا ہوتا ہے، موسم گرما میں جسم اور جلد کو مائع کی صورت میں توانائی کی ضرورت ہوتی ہے۔

    موسم گرما میں سورج کی تیز شعاعوں سے نہ صرف رنگت سیاہ پڑجاتی ہے بلکہ چہرے کی شادابی بھی ماند پڑجاتی ہے۔

    اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے طبی ماہرین نے کچھ تجاویز مرتب کی ہیں۔ جس کے مطابق گرمیوں کے موسم میں اپنی جلد کو نکھارنے اور تروتازہ رکھنے کے لیے پانی زیادہ سے زیادہ پینا چاہیے۔

    اپنے چہرے کی صفائی کا خاص خیال رکھیں، دن میں کم از کم تین چار مرتبہ منہ دھوئیں، اگر ہو سکے تو نیم کے پتوں کو پانی میں ابال لیں اور اس سے چہرہ دھوئیں، اس طرح چہرے کی صفائی کے ساتھ ساتھ مہاسوں میں  بھی کمی آسکتی ہے۔

    اپنے چہرے کو دھوپ کی تیز شعاعوں سے محفوظ رکھیں کیونکہ سورج کی چہرے پر پڑنے والی ڈائریکٹ شعاعیں چہرے کو نقصان پہنچاتی ہیں، ان شعاعوں سے بچنے کے لیے چہرے پر سن بلاک کا استعمال کریں۔

    چہرے کے لیے عرق گلاب سے بہتر کوئی سن بلاک نہیں، اس لیے دھوپ میں نکلنے سے قبل چہرے پر عرق گلاب کا چھڑکاؤ کرلیں، اسپرے والے عرق گلاب بازار میں آسانی سے دستیاب ہوتے ہیں۔

    دھوپ کی وجہ سے اگر رنگت سیاہ ہوجائے تو انگور کو توڑ کر اپنے چہرے پر ملیں، تھوڑی دیر بعد خشک ہونے پر چہرہ دھولیں، اس کے استعمال سے رنگت میں نکھار آجائے گا۔

    اسی طرح سونے سے پہلے اگر دودھ میں کھیرے کا رس شامل کر کے لگایا جائے تو بھی دھوپ کی وجہ سے چہرے کی ماند رنگت بھی کھل اٹھے گی، اس مکسچر کو ہاتھوں اور پیروں پر بھی لگا سکتے ہیں۔

    دھوپ سے جلی ہوئی رنگت اور متاثرہ جلد کو واپس بحال کرنے کے لیے مندرجہ ذیل طریقوں پر عمل کریں۔

    سورج کی روشنی سے ہونے والی جلد کی جلن کو کم کرنے کے لیے کھیرے کے چھلکے بہت مؤثر ہیں۔

    مسلا ہوا پپیتا اور پاؤڈر کا دودھ ملا کر پیسٹ بنالیں، اس پیسٹ کو چہرے پر لگائیں، یہ ماسک نہ صرف دھوپ سے جلی ہوئی رنگت کو نکھارتا ہے۔

    کچا آلو لے کر اسے دو حصوں میں کاٹ لیں، ایک ٹکڑا لے کر اسے اچھی طرح کچل کر یا پیس کر کپڑے پر پھیلا دیں اور رات کو سوتے وقت اسے اپنے چہرے پر لگائیں، تمام رات اس کا عرق جلد میں جذب ہو جائے گا۔

    صبح کو روئی کو پانی میں ڈبو کر اس سے چہرہ صاف کرلیں، دھوپ سے جلی ہوئی جلد کے لیے بہترین ہے اور اس کے استعمال سے آپ کی جلد کی رنگت بھی نکھر جائے گی۔

    بیسن، لیموں کا رس اور ہلدی کو خوب یکجان کر کے بلینڈ کرلیں، اس آمیزے کو تھوڑی دیر چہرے پر لگا رہنے دیں اور پھر خشک ہونے پر پانی سے دھولیں، اس کے استعمال سے دھوپ سے متاثرہ جلد کی اپنی حالت بحال ہوجائے گی اور سیاہ رنگت کو نکھارنے اور جلد کو خوبصورت بنانے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔

  • گرمیوں میں آئس کریم کھانی چاہیے یا نہیں؟ ماہرین نے خبر دار کردیا

    گرمیوں میں آئس کریم کھانی چاہیے یا نہیں؟ ماہرین نے خبر دار کردیا

    بچے ہوں یا بڑے آئس کریم کھانا سب کو ہی پسند ہوتا ہے، عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ موسم گرما میں آئس کریم جسم کو ٹھنڈک پہنچاتی ہے لیکن ایسا ہر گز نہیں۔

    اگر یہ کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا کہ گرمیوں کی بجائے سردیوں میں آئس کریم کھانا زیادہ فائدہ مند ہے کیونکہ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ آئس کریم جسم میں حرارت پیدا کرتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق آئس کریم کھانے میں ٹھنڈی ضرور ہوتی ہے لیکن اس کی تاثیر گرم ہوتی ہے اس لیے موسم گرما کی نسبت سردیوں میں آئس کریم کھانا زیاہ مفید ہے۔

    آج کے مضمون میں ہم آپ کو بتائیں گے کہ ایسا کیوں ہے؟ ماہرین صحت کے مطابق آئس کریم میں چینی، چکنائی اور دودھ ہوتا ہے اور جب یہ سب آپ کے جسم میں جاتا ہے تو جسم میں گرمی پیدا کرتا ہے، یہی وجہ ہے کہ آئس کریم کھانے کے بعد پیاس بہت لگتی ہے۔

    یہ بات قابل ذکر ہے کہ سردیوں کی نسبت گرمیوں میں آئس کریم کھانا زیادہ فائدہ مند ہے، گرم موسم میں آئس کریم کھانے کے بہت سے فائدے ہیں، سردیوں کے موسم میں لوگوں کو اکثر گلے کی خراش، نزلہ اور کھانسی جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    لہٰذا گرمیوں میں پیدا ہونے والے طبی مسائل کے حل کیلئے آئس کریم کھانے کے بجائے ان اشیاء کو بطور دوا استعمال کریں۔

    یاد رکھیں کہ گرمیوں کے موسم میں آپ آئس کریم کے بجائے صحت بخش مشروبات جیسے لیموں پانی، چھاچھ، لسی، ستو اور پھلوں کے جوس وغیرہ پی سکتے ہیں، یہ چیزیں آپ کے جسم کو ٹھنڈا بھی کرتی ہیں اور آپ کو گرمی سے نجات دیتی ہیں۔

  • کیا چاول کھانے کے بعد تربوز نہیں کھانا چاہیے؟ جانیے

    کیا چاول کھانے کے بعد تربوز نہیں کھانا چاہیے؟ جانیے

    موسم گرما کے آتے ہی ہر جگہ تربوز نظر آنے لگتا ہے، سستے داموں با آسانی دستیاب تربوز کے استعمال سے صحت پر اِن گنت طبی فوائد حاصل ہوتے ہیں، تربوز غذائیت سے بھر پور پھل ہے جس کے استعمال سے گرمیوں میں ڈیہائیڈریشن کی شکایت بھی دور ہوتی ہے۔

    غذائی ماہرین کے مطابق تربوز موسم گرما کا وہ خاص پھل ہے جس میں 92 فیصد مقدار پانی پایا جاتا ہے اور پانی انسانی صحت کے لیے بہت اہم ہے۔

    گرمیوں میں زیادہ پسینہ آنے کی صورت میں پانی کی کمی کا ہونا عام بات ہے اور ان مسائل کا واحد حل تربوز کے استعمال سے کیا جا سکتا ہے۔

    لیکن کچھ لوگ کہتے ہیں کہ چاول کے بعد تربوز نہیں کھانا چاہیے، آئیے جانتے ہیں کہ تربوز کن اوقات میں کھانا فائدے کے بجائے الٹا نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے، تربوز میں پانی کی زیادہ مقدار ہاضمے کے خامروں کو کمزور کر سکتی ہے اور اگر کھانے کے بعد بہت جلد کھا لیا جائے تو پیٹ میں تکلیف، متلی یا الٹی ہو سکتی ہے۔

    تربوز میں فائبر زیادہ ہوتا ہے، جو کہ زیادہ یا بھاری کھانے کے بعد کھایا جائے تو ہاضمے میں تکلیف، اپھارہ اور گیس کا سبب بن سکتا ہے، اس میں قدرتی شکر کی مقدار نسبتاً زیادہ ہوتی ہے، جو کھانا کھانے کے بعد کھانے سے بلڈ شوگر کی سطح میں تیزی سے اضافے کا سبب بن سکتی ہے۔

    چاول میں چونکہ پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اس لیے چاول کے بعد تربوز کھانا الٹی، متلی یہاں تک کے فوڈ پوائزننگ کا سبب بھی بن سکتا ہے تو بہتر ہے کہ پانی سے بھرپور پھل کو خالی پیٹ یا دن کے وقت کھایا جائے۔

  • گرمیوں میں بالوں کی خوبصورتی کو کیسے برقرار رکھیں؟

    گرمیوں میں بالوں کی خوبصورتی کو کیسے برقرار رکھیں؟

    گرمیوں میں خواتین کے بالوں کی صحت اور نشونما متاثر ہوتی ہے کیونکہ پسینے اور ہوا نہ لگنے کے سبب بال روکھے اور بے جان سے ہوجاتے ہیں اور اکثر خواتین دو مونہے بالوں کی شکایت بھی کرتی ہیں۔

    دو منہ کے بالوں کا مسئلہ آج کل ہر دوسری خاتون کو درپیش ہے، عام طور پر آپ کے بالوں کے نچلے حصے میں ایک بال میں سے دوسرا بال نکل آتا ہے جسے ’دو مونہے‘ کہا جاتا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں اداکارہ نتاشا علی نے موسم گرما میں بالوں کی بہترین نشونما کیلئے نسخہ بنانے کا آزمودہ طریقہ بتایا جو محض قدرتی اجزا سے بنایا جاتا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ ایک پیاز کا عرق نکال لیں اور اس میں اسی کے ہم وزن زیتون کا تیل اور کھوپرے کا تیل مکس کرلیں۔ اس مکسچر کو اچھی طرح بالوں میں لگائیں اور خاص طور پر بالوں کے سِروں پر بھی لازمی لگائیں۔

    تیل کی مالش کے 15 سے 20منٹ بعد کسی بھی شیمپو سے دھو لیں، یہ عمل ایک ہفتے میں دو سے تین مرتبہ کریں ایسا کرنے سے آپ کے بال تین چار مہینے تک دو مونہے نہیں ہوں گے یہ آزمودہ نسخہ ہے۔

    اس موقع پر اداکارہ سعدیہ امام نے بتایا کہ بالوں کو خوبصورت لمبا اور گھنا کرنے کیلئے ایک بہترین نسخہ بیان کررہی ہوں جس میں انڈہ، دہی، کنڈیشنر، پسے ہوئے چاول، ایلو ویرا جیل، ویسلین اور شہد شامل ہیں۔

    ان تمام اجزاء کو ایک ایک چمچ لے کر مکس کرکے بالوں میں لگائیں۔ انہوں نے بتایا کہ ویسلین بالوں کیلئے انتہائی زبردست چیز ہے لیکن اس کو بالوں کی جڑوں میں نہ لگائیں بلکہ صرف لمبائی میں لگائیں۔

  • موسم گرما میں جسم کو ٹھنڈا رکھنے کیلئے مفید غذائیں

    موسم گرما میں جسم کو ٹھنڈا رکھنے کیلئے مفید غذائیں

    موسم گرما کی شدت نہ صرف پریشانی کا سبب بنتی ہے بلکہ اس سے ہمارا نظام ہاضمہ بھی متاثر ہوتا ہے، جو نیند میں بےچینی، تھکاوٹ اور دماغی تھکن کی وجہ بنتی ہے۔

    گرمیوں میں موزوں غذاؤں کا انتخاب کرکے ہم جسم کو پانی کی کمی سے محفوظ، ہلکا پھلکا، ٹھنڈا اور قوت بخش رکھ سکتے ہیں۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں معروف ہربلسٹ طاہر آغا نے تفصیلی گفتگو کی اور ناظرین کو گرمی شدت سے محفوظ رہنے اور صحت کی بہتری سے متعلق مفید مشورے دیئے۔

    انہوں نے بتایا کہ گرمی میں سب سے زیادہ ضروری ہے کہ جسم میں پانی کی مقدار کو کم نہ ہونے دیں ضرورت کے مطابق جتنا پانی پیا جائے اتنا بہتر ہے۔

    زیادہ سے زیادہ پانی پینے سے جسم کے درجہ حرارت کو قابو رکھنے میں مدد ملتی ہے، جس کی ایک وجہ پسینہ آنا اور جسم کا ٹھنڈا رہنا ہے۔
    ان کا کہنا تھا کہ خصوصاً خواتین کبھی بھی کچن کے گرم ماحول سے نکل کر فوری طور پر ای سے والے روم میں نہ جائیں اس سے جسمانی اور دماغی صحت پر بہت برا اثر پڑتا ہے۔

    اس کے علاوہ مختلف قسم کے موسمی پھل یا ان کے جوسز کا استعمال بھی بہت ضروری ہے کیونکہ وہ اس موسم میں بہترین غذا ہے جیسے کہ تربوز، فالسہ، ناریل کا پانی، لیموں پانی میں نمک اور میٹھا سوڈا اور کچھ مشروبات میں تخم بالنگا ڈال کر پیئیں۔

    ایسا کرنے سے جسم میں پانی کا تناسب بھی برقرار رہتا ہے اور وٹامن اور معدنیات بھی ملتی رہتی ہیں، جسم میں پانی کا تناسب برقرار رہنے سے اعضا صحیح طریقے سے کام کرتے ہیں اور ہیٹ سٹروک سے بھی بچنے میں مدد ملتی ہے۔

    بچوں کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ انہیں ڈیٹاکس واٹر دیا جاسکتا ہے لیکن ان چیزوں کا ضرورت سے زیادہ استعمال بھی نقصان دہ ہوسکتا ہے۔

  • موسم گرما میں یہ 8 سبزیاں نہ کھائیں تو بہتر ہے

    موسم گرما میں یہ 8 سبزیاں نہ کھائیں تو بہتر ہے

    گرمی کا موسم اپنی آب و تاب سے ساتھ جاری ہے ان ایام میں کھانے پینے میں احتیاط کرنا انتہائی ضروری ہے کیونکہ کچھ سبزیاں ایسی ہیں جو ہماری صحت کیلئے نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہیں۔

    ماہرین صحت اس موسم میں کھانوں کے انتخاب میں احتیاط برتنے کا مشورہ دیتے ہیں کیونکہ بعض غذائی اجزا سستی اور کاہلی کے احساس کا باعث بن سکتے ہیں یا موسم میں گرمی کے احساس کو بڑھا سکتے ہیں۔

    اس بات سے انکار ممکن نہیں کہ سبزیاں صحت بخش ہوتی ہیں اور کسی بھی متوازن غذا میں اولین ترجیح ہوتی ہیں لیکن ایک مؤقر جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق اور اعداد و شمار کے مطابق 8 اقسام کی سبزیوں سے گرمی کے دنوں میں پرہیز کرنا چاہیے جن کا ذکر مندرجہ ذیل سطور میں کیا جارہا ہے۔

    پالک اور بند گوبھی 

    پالک اور بند گوبھی وٹامنز اور معدنیات کے بہترین ذرائع ہیں، لیکن ان میں پانی کی مقدار زیادہ نہیں ہوتی۔ اس لیے انہیں لیٹش یا ارگولا سے تبدیل کیا جا سکتا ہے۔

    پھول گوبھی 

    بروکولی یا پھول گوبھی کھانے سےانسانی جسم کے اندر گرمی ہوتی ہے۔ اسی وجہ سے ماہرین گرمی سے لطف اندوز ہونے اور وٹامنز اور منرلز کی اعلیٰ مقدار سے فائدہ اٹھانے کے لیے سردیوں کے موسم میں انہیں کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔

    جڑ والی سبزیاں

    جڑ والی سبزیاں ایک قیمتی غذائیت ہیں وہ نشاستہ دار ہوتی ہیں زیادہ گھنے ہو سکتی ہیں۔ ان کے ہضم کرنے کے لیے زیادہ توانائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس لیے گرمیوں میں اسے کھانا مناسب نہیں۔

    پیٹھا کدو

    جڑ والی سبزیوں کی طرح موسم سرما کے اسکواش کی کچھ اقسام زیادہ گھنے ہوتی ہیں اور ہضم ہونے میں زیادہ توانائی لیتی ہیں جس کے نتیجے میں گرمی زیادہ ہوتی ہے۔

    مٹر

    مٹر پروٹین اور فائبر کا ایک اچھا ذریعہ ہیں لیکن یہ کچھ لوگوں میں پیٹ پھولنے کا سبب بھی بن سکتے ہیں۔

     مکئی

    مکئی تکنیکی طور پر ایک اناج ہے لیکن اسے اکثر سبزی کی طرح کھایا جاتا ہے۔ مٹر کی طرح مکئی میں نشاستہ کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جس سے پیٹ پھولنے کا اندیشہ ہوسکتا ہے۔

  • ’کویت: رہائشیوں کو قبل از وقت آگاہ کردیا گیا‘

    ’کویت: رہائشیوں کو قبل از وقت آگاہ کردیا گیا‘

    کویتی ماہر موسمیات نے مملکت میں رہائش پذیر افراد کو قبل از وقت خبردار کردیا ہے، کویتی ماہر موسمیات نے توقع ظاہر کی ہے کہ موسم گرما اور سردیوں کے درمیان عبوری دور کے دوران، ملک میں سالانہ معمول کی بارشوں سے زیادہ بارشیں برسیں گی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اُن کی جانب سے اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ رواں ماہ کے وسط کے بعد زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 40 ڈگری سیلسیس سے نیچے گر جائے گا۔

    ماہر موسمیات کا کہنا تھا کہ ملک میں عبوری مدت کے دوران بارشوں کا شدید اسپیل آئے گا، جو ملک میں گزشتہ سیزن میں اسی مدت کے دوران آنے والے بارشوں کے اسپیل سے زیادہ طاقتور ہوگا۔

    ماہر موسمیات نے اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ 25 ملی میٹر یا اس سے زیادہ بارش کا مطلب ہے ملک کے کئی علاقوں میں پانی کے جمع ہونے کا خدشہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ رواں ماہ کے آخر میں شروع ہونے والی بارش کی لہروں کے امکانات موسم بہار تک وقفے وقفے سے دیکھنے کو ملیں گے، اور یہ کہ ان کی مقدار ہر بارش کے واقعات کے ساتھ موسمی حالات کے مطابق مختلف ہوگی۔

    کویتی ماہر موسمیات عیسیٰ رمضان کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ آج سے موسم گرما کے باضابطہ اختتام اور کویت میں خزاں کے موسم کا آغاز ہوگیا ہے، جہاں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 40 جبکہ کم از کم 22 ڈگری سیلسیس رہتا ہے۔ انہوں نے آنے والے دنوں میں الرجی اور سردی کی بیماریوں کے حوالے سے بھی خبردار کیا۔

  • موسم گرما میں عمرہ کرنے والے زائرین کے لیے نئی ہدایات جاری

    موسم گرما میں عمرہ کرنے والے زائرین کے لیے نئی ہدایات جاری

    مکہ مکرمہ: سعوی وزارت حج و عمرہ نے موسم گرما میں عمرہ کرنے والے زائرین کے لیے نئی ہدایات جاری کردی ہے۔

       سبق ویب سائٹ کے مطابق وزارت حج و عمرہ نے بیان میں زائرین سے کہا ہے کہ سعودی قوانین کی خلاف ورزی سے بچنے کے لیے عمرہ زائرین مسجد الحرام آمد سے قبل عمرہ پرمٹ ضرور حاصل کرلیں۔

    سعوی وزارت حج و عمرہ کا کہنا ہے کہ عمرے کے لیے مسجد الحرام پہنچنے سے قبل پرمٹ کا اجرا ضروری ہے، ایسا نہ کرنا عمرہ قوانین کی خلاف ورزی ہو گا۔

    وزارت کا کہنا ہے کہ زائرین نسک اور توکلنا ایپ پر عمرہ پرمٹ جاری کرا سکتے ہیں جبکہ سعودی وزارت حج و عمرہ نے موسم گرما میں عمرے کے لیے تین ہدایات جاری کی ہیں۔

    سعودی وزارت نے جاری کردہ ہدایات میں کہا کہ موسم گرما میں عمرہ کرتے وقت معالج سے مشاورت کی جائے، موسم گرما میں عمرے کے لیے مناسب وقت کا انتخاب ضروری ہے۔

    سعودی وزارت نے کہا کہ عمرہ کرنے کے لیے ایسے اوقات کا انتخاب کیا جائے جب درجہ حرارت معتدل ہو، مسجد الحرام پہنچنے کے بعد اور عمرہ شروع کرنے سے قبل آرام کا وقفہ لیا جائے۔