Tag: موسم گرما

  • وہ 5 چیزیں جو گرمیوں میں جسم کی چربی کم کرتی ہیں

    وہ 5 چیزیں جو گرمیوں میں جسم کی چربی کم کرتی ہیں

     گرم موسم میں جسم میں پانی کی کمی کو پورا رکھنا اور ایسے کھانے کھانا جس سے جسم کی چربی کم ہو نہایت اہم ہے۔

    اسی سلسلے میں ماہر خوراک ڈاکٹر پراتیکشاہ بھردواج نے ہندوستان ٹائمز کے ساتھ ایسی کھانے کی چیزیں شیئر کی ہیں، جو کہ گرمیوں میں چربی کم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔

    کھیرا

     کھیروں میں کیلوریز کم ہوتی ہیں جب کہ اس میں پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جس کے باعث وزن کم کرنے کے دوران یہ ایک اہم کھانے کی چیز بن سکتے ہیں۔

    کھیرے میں فائبر کثرت سے پائی جاتی ہے جس سے آپ جسم میں توانائی محسوس کرتے ہیں،  کھیروں کو بطور سلاد اپنی ڈائٹ میں شامل کر سکتے ہیں۔

    لوکی

    لوکی ایسی سبزی ہے جس میں فائبر، وٹامنز اور معدنیات بھرپور مقدار میں پائے جاتے ہیں، اس میں کیلوریز کم ہوتی ہیں اور پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو کہ وزن کم کرنے میں اسے بہترین کھانے کی چیز بناتی ہے۔

    سبز چائے

    سبز چائے  وزن کم کرنے کی خصوصیات کے باعث مشہور ہے اور اگر گرمیوں کے موسم میں آئس گرین ٹی کا استعمال کیا جائے تو اس سے وزن کم کرنے میں معاونت حاصل ہوتی ہے۔

    کیوں کہ  سبز چائے میں اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں جو ہمارے جسم کے میٹابولزم کو بڑھاتے ہیں اور چربی پگھلاتے ہیں۔

    چھلی

    مکئی کے دانے فائبر سے بھرپور ہوتے ہیں اور اِن میں اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں، ان میں چربی اور کیلوریز کم ہوتی ہیں جس کی مدد سے آپ گرمی کے موسم میں تیزی سے وزن کم کر سکتے ہیں۔

    آپ اُبلی ہوئی چھلیاں سلاد میں ڈال سکتے ہیں یا پھر چھلیوں کا مزیدار سلاد بنا کر کھا سکتے ہیں۔

    سیب کا سِرکہ

    سیب کا سِرکہ ایسٹک ایسڈ کا بہترین ذریعہ ہے جس کے اسٹمک ایسڈ پیدا ہوتا ہے جس سے کم ایسڈ والے افراد میں کھانا جلدی ہضم ہوتا ہے اور وزن میں کمی آتی ہے۔

  • سعودی عرب: کن علاقوں میں درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ ہوجائے گا؟

    سعودی عرب: کن علاقوں میں درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ ہوجائے گا؟

    ریاض: سعودی عرب میں رواں برس موسم گرما کے دوران بعض علاقوں میں درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر جائے گا۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب میں موسمیات کے قومی مرکز کے اعلیٰ عہدیدار حمزہ کومی کا کہنا ہے کہ اس سال موسم گرما کے دوران ریاض، الشرقیہ، مدینہ منورہ اور مکہ مکرمہ ریجنز میں انتہائی درجہ حرارت 50 سینٹی گریڈ کی حد عبور کر جائے گا۔

    حمزہ کومی کا کہنا ہے کہ اس بات کا امکان ہے کہ سعودی عرب کے بیشتر علاقوں میں اس سال درجہ حرارت اوسط تناسب سے زیادہ رہے۔

    انہوں نے کہا کہ ماہ رواں میں بارش کے بھی امکانات ہیں، بارش کا زور مکہ مکرمہ ریجن کے علاقے طائف میں ہوگا۔ اس کا سلسلہ جنوب میں جازان تک جائے گا۔ عسیر اور باحہ بھی اس کی لپیٹ میں ہوں گے۔

    موسمیات کے قومی مرکز کےعہدے دار کا کہنا ہے کہ قومی مرکز آئندہ ہفتے حج سیزن میں موسمیات کے حوالے سے رپورٹ جاری کرے گا، اس سال حج موسم کے دوران مکہ مکرمہ میں درجہ حرارت 45 سے 50 سینٹی گریڈ تک رہنے کا امکان ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ حج سیزن کے دوران منیٰ، مزدلفہ اور عرفات میں بوندا باندی کا امکان ہے۔

  • تعلیمی اداروں میں موسم گرما کی  چھٹیوں میں اضافہ : بڑی خبر آگئی

    تعلیمی اداروں میں موسم گرما کی چھٹیوں میں اضافہ : بڑی خبر آگئی

    لاہور : پنجاب کے تعلیمی اداروں میں ڈھائی ماہ کے لئے موسم گرما کی چھٹیوں کا اعلان کردیا گیا ، جس کے تحت تعطیلات 6 جون سے 20 اگست تک ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے تعلیمی اداروں میں موسم گرما کی تعطیلات کا شیڈول تبدیل کردیا گیا ، محکمہ اسکولز ایجوکیشن پنجاب نے ڈھائی ماہ کے لیے موسم گرما کی تعطیلات کا اعلان کر دیا۔

    سیکرٹری سکولز ایجوکیشن نے بتایا کہ موسم گرما کی تعطیلات 6 جون سے شروع ہو کر 20 اگست کو ختم ہوں گی، اس دوران تمام سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔

    یاد رہے محکمہ تعلیم سندھ نے تمام نجی اور سرکاری تعلیمی اداروں میں موسم گرما کی تعطیلات کا اعلان کیا تھا ، نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ تعلیمی اداروں میں موسم گرماکی تعطیلات یکم جون سے31 جولائی تک ہوں گی اور فیصلے کااطلاق سندھ کے تمام نجی و سرکاری تعلیمی اداروں پر ہوگا۔

  • سخت دھوپ اور گرمی میں جسم کی توانائی کیسے بحال رکھی جائے؟

    سخت دھوپ اور گرمی میں جسم کی توانائی کیسے بحال رکھی جائے؟

    موسم گرما میں صحت کا خیال رکھنا بے حد ضروری ہے کیونکہ اس موسم میں روزمرہ کے کاموں میں تو کوئی کمی نہیں آتی، لیکن سخت گرمی اور شدید موسم ہلکان ضرور کردیتا ہے۔

    موسم گرما میں جسم میں پانی کی کمی ہو جانا عام سی بات ہے، موسم گرما میں جسم سے پسینہ عام دنوں کی نسبت زیادہ تیزی اور کثرت سے خارج ہوتا ہے، بعض اوقات ہم روزمرہ کے کاموں میں مناسب مقدار میں پانی پینا بھول بھی جاتے ہیں۔

    خاص طور پر موسم گرم ہو تو ڈی ہائیڈریشن کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے، جسم میں پانی کی کمی کے باعث جسم میں موجود نمکیات میں کمی واقع ہونے لگتی ہے۔

    غذائی ماہرین کے مطابق ایک خاتون کے جسم میں پانی کی مجموعی مقدار 38 سے 45 لیٹر جبکہ ایک مرد کے جسم میں 42 سے 48 لیٹر تک ہوتی ہے، اگر یہی نمکیات اپنی مقررہ مقدار سے کم ہونے لگیں تو پورے جسم کا توازن بگڑنے لگتا ہے اور انسان بیمار ہوجاتا ہے۔

    جسم کو ہائیڈریٹ رکھنا اگرچہ آسان نہیں، تاہم بہت سی غذاؤں اور مناسب پانی کی مقدار کے ذریعے اس صورتحال پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

    آئیں جانتے ہیں کہ وہ کون سے معیاری مشروبات، روز مرہ استعمال کی اشیا اور طریقے ہیں، جن سے جسم میں پانی کی کمی پوری کی جاسکتی ہے۔

    تلی ہوئی اور میٹھی غذائی اجزا سے پرہیز

    اچھی اور مناسب غذا کے استعمال سے جسم میں پانی کی کمی کو پورا کیا جاسکتا ہے، سب سے پہلے اس بات کو یقینی بنائیں کہ روز مرہ کی معمول میں تلی ہوئی اور میٹھی غذاؤں سے پرہیز کریں۔

    اس کے بجائے ایسی غذاؤں کا استعمال کریں جن میں پانی کی وافر مقدار پائی جاتی ہے، مثلاً تربوز، گرما اور خربوزہ جسم میں پانی کی کمی کو دور کرتا ہے۔

    ان پھلوں میں موجود پوٹاشیئم اور وٹامنز جسم میں نمکیات کی کمی کو دور کر کے توانائی بحال کرتے ہیں، اسی طرح ہری سبزیاں بھی انسانی جسم میں پانی کی سطح برقرار رکھنے میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔

    کھیرا

    کھیرے میں پانی کی سب سے زیادہ مقدار پائی جاتی ہے، کھیرے کو بطور سلاد کھایا جائے تو یہ جسم کے خلیات میں پانی جمع رکھتا ہے۔ گرمیوں میں کھیرے کا باقاعدہ استعمال نہ صرف جسم میں پانی کی سطح متوازن رکھتا ہے بلکہ یہ جلد کے لیے بھی بہترین ہے۔

    ناریل پانی پینا

    موسم گرما میں ناریل پانی کا استعمال بھی بہترین ہے، یہ قدرتی اجزا سے بھرپور اور نمک کی ایک خاص مقدار پر مشتمل ہوتا ہے، جو توانائی بحال کرتا ہے۔

    ناریل کا پانی ایک بہترین اور لذیذ مشروب ہے، تاہم یہ مقدار میں کم ہوتا ہے، ایسے میں اس کی مقدار میں اضافے کے لیے اس میں تازہ پانی بھی شامل کیا جاسکتا ہے۔

    کچی لسی

    ماہرین غذائیت گرمیوں میں کچی لسی کے استعمال کا مشورہ دیتے ہیں۔ کچی لسی پینے سے گرمی دور ہوتی ہے، یہ نمکیات کی کمی پوری کرنے والا مشروب ہے، جو بلڈ پریشر کی کمی یا گرمی کی وجہ سے آنے والی نیند کو بھی دور بھگاتا ہے۔

    ٹھنڈی ٹھنڈی نمکین کچی لسی سے نہ صرف ہاضمہ درست رہتا ہے بلکہ یہ گرم ہوا یا لو کے مضر اثرات سے بھی محفوظ رکھتی ہے۔

    دہی

    پروٹین اور دیگر غذائیت سے بھرپور دہی نہ صرف آپ کی بھوک مٹاتا ہے بلکہ آپ کو نمکین، زیادہ کیلوری والے کھانے سے دور رکھنے میں بھی مدد کرتا ہے۔ اس میں پرو بائیوٹکس بھی ہوتے ہیں، جو آپ کے نظام ہاضمہ کو صحت مند رکھتے ہیں۔

    دہی معدے کی صحت کے لیے فائدہ مند بیکٹریاز کی مقدار بڑھانے میں بھی مدد دیتا ہے، دہی کے استعمال سے معدے کی گرمی میں کمی آتی ہے جبکہ نظام ہاضمہ اور دیگر اعضا بھی فعال ہوتے ہیں۔

    فالسہ

    جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے کے لیے فالسے کا استعمال بھی بہترین ہے، فالسے کا شربت گرم موسم میں ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ میں مددگار اور معدے کے لیے بھی بہترین ہے، جو جسم کو ٹھنڈک پہنچانے کے ساتھ جسم میں پانی کی کمی دور کرتا ہے۔

    روزانہ غسل

    جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ روزانہ نہایا جائے لیکن اگر آپ سخت دھوپ میں سے آئیں تو فوری طور پر نہانے سے گریز کریں، یہ عمل آپ کو ہائیڈریٹ اور تازہ دم رکھنے میں مدد دے گا۔

    اس کے علاوہ گرمیوں میں پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں، کم از کم روزانہ دو سے تین لیٹر تک پانی کا استعمال کرسکیں تو بہتر ہے، ساتھ ہی کولڈ ڈرنک اور غیر معیاری جوسز کے استعمال سے گریز کریں۔

  • تعلیمی اداروں میں موسم گرما کی تعطیلات کا اعلان

    تعلیمی اداروں میں موسم گرما کی تعطیلات کا اعلان

    کوئٹہ: محکمہ تعلیم نے بلوچستان میں موسم گرما کی اسکول تعطیلات کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں محکمہ تعلیم نے موسم گرما کی اسکول تعطیلات کا اعلان کرتے ہوئے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق بلوچستان میں اسکولوں میں موسم گرما کی چھٹیاں یکم جون سے 13 اگست تک ہونگی۔

  • موسم گرما کی آمد: جلد کا خیال رکھنے کے لیے کارآمد ٹپس

    موسم گرما کی آمد: جلد کا خیال رکھنے کے لیے کارآمد ٹپس

    موسم گرما شروع ہوچکا ہے اور اس موسم میں جلد اور بالوں کو چکنائی اور پسینے سے بچا کر ان کا خیال رکھنا بے حد ضروری ہوتا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں ماہر امراض جلد ڈاکٹر کاشف احمد ملک نے شرکت کی اور اس موسم میں جلد کا خیال رکھنے کے طریقے بتائے۔

    ڈاکٹر کاشف کا کہنا تھا کہ موسم گرما میں پسینہ ایک بڑی وجہ ہے جو جلد کو خراب کرتا ہے اور ایکنی کا سبب بھی بنتا ہے، اسے ختم کرنا ضروری نہیں لیکن ریگولیٹ کرنا ضروری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس کے لیے بازار میں کیلامین نامی لوشن باآسانی دستیاب ہے جو جلد کو ٹھنڈا اور نم رکھتا ہے۔

    علاوہ ازیں سن بلاک ایسا استعمال کریں جو واٹر بیسڈ ہو تاکہ وہ جلد کے مساموں کو بند نہ کرے۔

    وٹامن سی کی غذائی اشیا اور مصنوعات کا استعمال کریں۔

    ڈاکٹر کاشف کا مزید کہنا تھا کہ سر میں پسینہ آنے کے عمل کو کم کرنے کے لیے ضروری ہے کہ روز سادے پانی سے نہایا جائے اور شیمپو ایک دن چھوڑ کر استعمال کیا جائے۔

  • مچھر کے کاٹنے سے کوما؟ کیا کوئی نئی بیماری سامنے آگئی

    مچھر کے کاٹنے سے کوما؟ کیا کوئی نئی بیماری سامنے آگئی

    مچھر کے کاٹنے کے بعد جرمنی کا ایک 27 سالہ شخص کوما میں چلا گیا جس کے بعد اس کی 30 سرجری کی گئی۔

    یہ واقعہ جرمنی کے شہر روڈرمارک میں رونما ہوا جہاں جرمن شخص مچھر کے کاٹنے کے بعد چار ہفتے تک کوما میں رہا۔

    ڈاکٹرز کے مطابق نوجوان جگر، گردے، دل پھیپھڑوں سمیت مختلف بیماریوں کا شکار تھا، اسی دوران اس کے ران کا آپریشن بھی کیا گیا۔

    27 سالہ جرمن شخص سیباسٹین نے بتایا کہ میں نے کبھی بیرون ملک کا دورہ نہیں کیا، مجھے لگتا ہے یہ ایشیا ٹائیگر نے نہیں بلکہ یہی مچھر نے کاٹا ہے۔

    سیباسٹین کا کہنا تھا کہ 2021 کے موسم گرما میں مچھر نے کاٹا تھا جس کے بعد مجھے فلو ہوا تھا، پھر میری بیماری میں اضافہ ہوا اور میں بستر میں پڑ گیا، مجھے بخار تھا میں کچھ کھا پی نہیں سکتا تھا۔

    اس نے مزید بتایا اسی دوران ایک دن میں نے دیکھا کہ میری بائیں ران میں ایک بڑا پھوڑا بن گیا ہے، ڈاکٹروں نے ٹیسٹ کے لیے ٹشو کا نمونہ لیا جس کے بعد مجھے معلوم ہوا کہ ’سیراٹیا مارسیسنس‘ نامی بیکٹیریا نے ران کا آدھا حصہ کھا لیا ہے۔

    اس کے بعد ڈاکٹرز اس فیصلے پر پہنچے کے یہ مچھر کے کاٹنے کی وجہ سے ہوا ہے، جس کے بعد ماہرین کی مدد لی گئی۔

    سیباسٹین کے 30 سے زیادہ آپریشن ہوئے اس دوران اس کی 2 انگلیوں کو جزوی طور پر کاٹ دیا گیا، جس کے بعد اب وہ ٹھیک ہے۔

    اس کے بعد اس شخص نے دوسروں کو تنبیہ کی اور کہا کہ صحیح وقت پر ڈاکٹرز کے پاس چلے جانا چاہیے، کیوںکہ ایک چھوٹا سا ڈنک بھی جان لیوا ہو سکتا ہے۔

    تاہم ڈاکٹرز نے اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ سیباسٹین کے دیگر بیماریوں کی وجہ کیا تھی، لیکن ڈاکٹر نے یہ کہا کہ ران میں پھوڑ کی وجہ مچھر کا کاٹنا ہی ہے، دوسری جانب یہ بھی واضح نہیں کہ اسے کس مچھر نے کاٹا تھا۔

  • دھوپ میں جھلس جانے والی جلد کی تکلیف کیسے کم ہوگی؟

    دھوپ میں جھلس جانے والی جلد کی تکلیف کیسے کم ہوگی؟

    موسم گرما میں سورج کی تپتی شعاعوں کی وجہ سے چہرے، ہاتھ اور پاؤں کی جلد جھلس جانا عام بات ہے، جو بدنما لگنے کے ساتھ تکلیف دہ بھی ہوتی ہے۔

    آج ہم آپ کو اس مشکل کو حل کرنے کا طریقہ بتا رہے ہیں۔

    بالائی والی دہی آدھا کپ، خالص ہلدی ایک چائے کا چمچ اور اتنا آٹا ملائیں کہ یہ پیسٹ کی شکل اختیار کر لے۔

    اسے چہرے گردن، ہاتھوں اور پیروں پر لگائیں، آدھے گھنٹے بعد مساج کرتے ہوئے اسے مل کر اتار لیں اور ٹھنڈے پانی سے دھو لیں۔

    فوراً صابن استعمال نہ کریں 2 سے 3 گھنٹے بعد کریں۔ دو تین دفعہ اس کے استعمال سے جلد نکھر کر صاف اور چمک دار ہو جائے گی۔

  • دھوپ میں جھلسنے والی جلد کے لیے ماسک

    دھوپ میں جھلسنے والی جلد کے لیے ماسک

    موسم گرما میں دھوپ کی سختی سے جلد جھلسنے لگتی ہے، ایسے میں کھیرے سے جلد کی خوبصورتی کو بحال کرنا نہایت آسان ہے۔

    کھیرے کے استعمال سے جِلد کی خوبصورتی برقرار رہتی ہے، کھیرے کے قتلے بنا کر آنکھوں پر رکھے جائیں تو اس سے آنکھوں کی سوجن اور ان کے گرد بننے والے سیاہ حلقے بھی ختم ہونے لگتے ہیں۔

    آج آپ کو کھیرے کا ماسک بنانے کا طریقہ بتایا جارہا ہے جو جلد کی حساسیت کو کنٹرول کرے گا۔

    ایک پیالے میں 5 چمچ چاول کا آٹا، 2 چمچ کھیرے کا رس، 1 چمچ لیموں کا رس، 2 چمچ آلو کا رس اور 1 چمچ ایلو ویرا جیل ڈال کر مکس کریں۔

    اس پیسٹ کو چہرے پر لگائیں اور 20 منٹ کے لیے چھوڑ دیں، پھر سادے پانی سے دھو کر خشک کرلیں، اب ایک چمچ ناریل کا تیل جلد پر روزانہ دن میں کسی بھی وقت 5 منٹ کے لیے لگائیں اور دھو لیں۔

    اس سے جلد کی حساسیت بھی کنٹرول ہوگی اور آپ کی جلد نکھر بھی جائے گی۔

  • موسم گرما میں بالوں کی چمک برقرار رکھنے کے لیے تیل گھر پر بنائیں

    موسم گرما میں بالوں کی چمک برقرار رکھنے کے لیے تیل گھر پر بنائیں

    موسم کی تبدیلی بالوں اور جلد پر اپنا اثر ڈالتی ہے، موسم کے بدلتے ہی جلد اور بالوں کی حفاظت میں اضافہ کرنا پڑتا ہے تاکہ یہ موسم کے ساتھ ہم آہنگ ہوسکیں۔

    موسم گرما میں بال خشک اور بے رونق ہوجاتے ہیں، ساتھ ہی بالوں کو رنگنے کے لیے استعمال کیے جانے والے کیمیکل بھی بالوں کی صحت کو متاثر کرتے ہیں۔

    لہٰذا بالوں کے لیے ایسے تیل کا استعمال ضروری ہے جو ان کی نشوونما میں مدد فراہم کرے، یہاں پر ایک ایسا ہی تیل بنانے کا طریقہ بیان کیا جارہا ہے جو ان تمام مسائل کو حل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    اس تیل کو استعمال کرنے کے بعد بالوں کو اچھی دھولیں تاکہ تیل بالوں سے مکمل صاف ہو جائے۔

    تیل کو بنانے کے لیے ایک کھانے کا چمچ زیتون کا تیل، ایک کھانے کا ناریل کا تیل، ایک کھانے کا چمچ شہد اور ایک چائے کا چمچ ایپسن نمک یا میگنیشیئم فلیکس لیں۔

    ان تمام اجزا کو اچھی ملائیں، ناریل کے تیل کو تھوڑا سا گرم کر کے اس میں ایپسن نمک یا میگنیشیئم فلیکس شامل کر کے حل کرلیں۔

    اس تیل کو بالوں میں اچھی طرح لگائیں اور جڑوں میں مساج کریں، تیس منٹ تک لگا رہنے دیں پھر شیمپو سے دھولیں۔

    یہ تیل بالوں کی رونق اور نشونما میں اضافہ کرے گا اور انہیں نرم ملائم اور چمکدار بھی بنائے گا۔