Tag: موسم گرما

  • لسی صرف گرمی کا توڑ ہی نہیں بے شمار فوائد کا باعث

    لسی صرف گرمی کا توڑ ہی نہیں بے شمار فوائد کا باعث

    موسم گرما میں مائع اشیا کا استعمال نہایت ضروری ہے تاکہ جسم میں پانی کی کمی کو پورا کیا جاسکے، گرم موسم میں استعمال کیے جانے والے مشروبات میں لسی سرفہرست ہے۔

    لسی صرف گرمی کا توڑ ہی نہیں بلکہ اس کے بے شمار فائدے بھی ہیں، آئیں جانتے ہیں وہ کون سے فائدے ہیں۔

    لسی کا استعمال ہمارے نظام ہاضمہ کو بہتر بنانے کے لیے مفید ہے کیونکہ دہی معدے کے لیے ہلکا اور صحت کو فائدہ پہنچانے والے بیکٹیریا سے بھرپور ہوتا ہے جس کے استعمال سے کھانا ہضم ہونے میں مدد ملتی ہے۔

    اس کا استعمال ہماری آنتوں کو چکنا کرتا ہے اور ہاضمے کے عمل کو ہموار بناتا ہے۔

    لسی کا استعمال صحت مند بیکٹیریا کی توسیع کو متاثر کرتا ہے اور ہماری آنتوں میں خراب بیکٹیریا کی افزائش کو کم کرتا ہے، لسی میں موجود پرو بائیوٹکس جسم میں خراب کولیسٹرول کی سطح کو متوازن کرنے میں مدد کرتے ہیں۔

    لسی میں لیکٹک ایسڈ اور وٹامن ڈی کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے جو ہمارے جسمانی نظام کو چلانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، اس کا استعمال ہمارے مدافعتی نظام کو بہتر بناتا ہے اور ہمارے جسم کو کئی بیماریوں سے لڑنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

    لسی ایک نہایت ٹھنڈا مشروب ہے جس کا گرمیوں میں استعمال ہمارے جسم کو گرمی کے اثرات سے بچاتا ہے، لسی کا استعمال جسم کو تروتازہ بناتا ہے، یہ جسم کو ڈی ہائیڈریٹ نہیں ہونے دیتی اس لیے گرمی کے موسم میں لسی کا استعمال بے حد ضروری ہے۔

    لسی کا استعمال ہماری ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے کیونکہ اس میں کیلشیئم کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے، لسی کا استعمال ہڈیوں کی مضبوطی کے ساتھ ساتھ دانتوں کو بھی مضبوط بناتا ہے۔

    لسی میں لیکٹک ایسڈ کی وافر مقدار ہوتی ہے جو چہرے سے نشانات دور کرتا ہے اور ہماری جلد کو ہموار بنانے کے لیے مفید ہے، لسی کا مستقل استعمال ہماری جلد کو بھی خوبصورت بناتا ہے۔

    لہٰذا اس گرمی کے موسم میں خود کو لسی کے استعمال سے ضرور فائدہ پہنچائیں تاکہ یہ تمام فوائد حاصل کر کے پرسکون گرمیاں گزاری جاسکیں۔

  • موسم گرما میں معدے میں تیزابیت اور سینے کی جلن سے کیسے بچا جائے؟

    موسم گرما میں معدے میں تیزابیت اور سینے کی جلن سے کیسے بچا جائے؟

    موسم گرما میں معدے اور پیٹ کے مسائل، سینے کی جلن اور تیزابیت عام مسئلہ ہوجاتا ہے جو نہایت تکلیف دہ صورتحال سے دو چار کردیتے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں حکیم شاہ نذیر نے شرکت کی اور اس مسئلے سے نجات کا طریقہ بتایا۔

    شاہ نذیر کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے تو موسم گرما میں باہر کے کھانوں کا استعمال کم کردیں، پھلوں سبزیوں اور پانی کا استعمال بڑھا دیں، اور چہل قدمی ضرور کرکیں۔

    انہوں نے بتایا کہ غیر معیاری کھانا کھانے سے ایچ پیلوری نام کا ایک بیکٹریا جسم میں داخل ہوتا ہے جو نہ صرف جسمانی مسائل پیدا کرتا ہے بلکہ نفسیاتی طور پر بھی نقصان دہ ہے، یہ ڈر، خوف گھبراہٹ، بے چینی اور دل کی دھڑکن تیز کرنے کا سبب بنتا ہے۔

    علاوہ ازیں اینگزائٹی اور ڈپریشن کے مریض بھی مرغن کھانا کھانے کے بعد گھبراہٹ محسوس کرتے ہیں کیونکہ پیٹ میں بننے والی گیسز دل کی طرف جانا شروع ہوجاتی ہیں۔

    شاہ نذیر کے مطابق کھانا کھانے کے کچھ دیر بعد 40 قدم چہل قدمی کریں اور فوراً بستر پر نہ جائیں، رات کے کھانے اور سونے میں کم از کم 2 گھنٹے کا وقفہ ہونا چاہیئے۔

    انہوں نے ایک سفوف بنانے کا طریقہ بھی بتایا، سنا مکی، انار دانہ، سوکھے لیموں اور دیسی پودینے کو پیس کر سفوف بنا لیں اور ہر کھانے کے بعد آدھا چائے کا چمچ پھانک لیں، یہ کھانا ہضم کرنے اور پیٹ کو صاف رکھنے میں مدد دیتا ہے۔

  • وہ غلطی جو گرمیوں میں بالوں کی صحت برباد کردے

    وہ غلطی جو گرمیوں میں بالوں کی صحت برباد کردے

    موسم چاہے کوئی بھی ہو جلد اور بالوں کی صحت کا خیال رکھنا بے حد ضروری ہے، بالوں اور جلد کے لیے ایک باقاعدہ بلاناغہ روٹین انہیں طویل وقت تک صحت مند رکھتی ہے۔

    موسم گرما میں اکثر افراد ایک ایسی غلطی کرتے ہیں جو بالوں کے لیے نہایت نقصان دہ ہوتی ہے، یہ غلطی ہے روزانہ شیمپو کا استعمال۔

    گرمیوں میں دھول مٹی اور پسینے کے سبب بال چپچپے ہوجاتے ہیں جس کا بہترین حل لوگوں کے خیال میں روزانہ یا ایک دن کے وقفے سے شیمپو کرلینا ہے۔

    لیکن آپ نے کبھی غور کیا ہو تو آپ کو معلوم ہوگا کہ اس عادت کی وجہ سے گرمیوں میں بال نہایت روکھے اور بے رونق لگنے لگتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق سر کی جلد سے قدرتی طور پر خارج ہونے والی چکنائی بالوں کو دھوپ سے حفاظت فراہم کرتی ہے، اگر آپ انہیں روز دھوئیں گے تو ان کی یہ حفاظتی تہہ ختم ہوجائے گی جس کے بعد آپ کے بال دھوپ کی براہ راست زد میں آجائیں گے۔

    اس لیے ضروری ہے کہ روزانہ شیمپو کے استعمال سے گریز کیا جائے۔

    ماہرین کے مطابق موسم سرما اور معتدل موسم میں ہفتے میں دو بار، جبکہ موسم گرما میں ہفتے میں 3 بار سے زائد شیمپو کا استعمال نہ کیا جائے۔

    شیمپو کرنے سے قبل بالوں میں تیل ضرور لگائیں اور شیمپو کے بعد کنڈیشنر کا استعمال کریں تاکہ بالوں کی نمی برقرار رہے۔

    اگر آپ نے سارا دن دھوپ میں گزارا ہے تو دن کے اختتام پر بالوں کو ضرور دھوئیں کیونکہ دھوپ میں سارا تیل خشک ہوچکا ہوگا اور بال نہایت روکھے ہوجائیں گے، لیکن کوشش کریں کہ اس موقع پر بال دھونے سے قبل تیل سے مساج ضرور کریں، یا پھر دہی یا ایلوا ویرا کا استعمال کریں۔

    موسم گرما میں سر کو کھلا رکھیں تاکہ بالوں کی جڑوں تک تازہ ہوا پہنچے، البتہ تیز دھوپ یا گرد و غبار میں نکلنے سے قبل بالوں کو لازمی ڈھانپیں۔

  • دھوپ سے کملائی ہوئی جلد کو بحال کرنا بے حد آسان

    دھوپ سے کملائی ہوئی جلد کو بحال کرنا بے حد آسان

    موسم گرما میں بیرونی سرگرمیاں جلد کو جھلسا دیتی ہیں، جھلسی ہوئی جلد ایک دو دن تک تکلیف بھی دیتی ہے اس کے بعد اس کا رنگ گہرا ہوجاتا ہے۔

    موسم سرما شروع ہونے سے قبل گرمی کی ایک شدید لہر جلد اور صحت کے حوالے سے کئی خطرات کھڑے کردیتی ہے، اس موسم میں جھلس جانے والی جلد سے مندرجہ ذیل اجزا سے نجات پائی جاسکتی ہے۔

    دہی

    دہی کے ذریعے جھلسی ہوئی جلد سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔ ایک کپ دہی میں کھیرا، لیموں اور ٹماٹر کا رس شامل کریں۔ اب اس میں تھوڑا بیسن شامل کرلیں۔

    اب اس ماسک کو چہرے یا جہاں جلد جھلسی ہے وہاں لگائیں اور 30 منٹ کے لیے چھوڑ دیں۔ بعد میں نیم گرم پانی سے چہرے کو صاف کرلیں۔

    ایلو ویرا

    ایلو ویرا جھلسی ہوئی جلد سے نجات کا بہترین طریقہ ہے۔ سونے سے پہلے ایلو ویرا کو متاثرہ جلد پر لگائیں اور صبح اٹھ کے اچھی طرح دھو لیں۔ جب تک جلن ختم نہ ہو ایلو ویرا کا استعمال جاری رکھیں۔

    آلو

    آلو بھی جلن سے نجات کے لیے بے حد مفید ہے۔ آلو میں وٹامن سی موجود ہوتا ہے اور وٹامن سی جلد کے لیے بہت فائدہ مند ہوتا ہے۔ آلو کو قدرتی فیشل بھی کہا جاتا ہے۔

    آلوؤں کو چھیل کے ٹکڑوں میں کاٹ لیں اور بلینڈر میں پیس لیں۔ اب اس پیسٹ کو متاثرہ جلد پر 30 منٹ تک لگائیں۔ اس کے بعد ٹھنڈے پانی سے دھولیں۔ بہترین نتائج کے لیے اس پیسٹ میں لیموں بھی شامل کرلیں۔

    بیسن

    بیسن سن برن ختم کرنے کا بہترین نسخہ ہے۔ بیسن کے ذریعے سے جلد کے مردہ خلیہ نکل جاتے ہیں اور اس سے آپ کی جلد تروتازہ ہوجاتی ہے۔

    بیسن کو سادے پانی میں حل کریں اور گاڑھا سا پیسٹ بنا کے سن برن والے حصے پر لگالیں۔ 20 منٹ بعد اس پیسٹ کو صاف کرلیں۔ یہ عمل ہفتے میں 2 بار کرنے سے نہ صرف سن برن ختم ہوگا بلکہ آپ کا رنگ بھی صاف ہوجائے گا۔

  • موسم گرما کرونا وائرس کا پھیلاؤ کم کرسکتا ہے؟

    موسم گرما کرونا وائرس کا پھیلاؤ کم کرسکتا ہے؟

    حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق میں اس بات کی جانچ پڑتال کی گئی کہ موسم گرما کرونا وائرس پر کس طرح اثر انداز ہوتا ہے، ماہرین نے دیکھا کہ کھلے اور گرم موسم میں وائرس کے پھیلنے کی شرح کم تو ہوجاتی ہے مگر یہ شرح نہایت معمولی ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق انگلینڈ میں حکومتی ہنگامی حالات سائنسی مشاورت گروپ نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ سے متعلق اپنے تحقیقی کاموں میں اس پہلو کی تحقیق کی ہے کہ آیا گرم موسم وائرس کے پھیلاؤ کو روکتا ہے یا نہیں۔

    ادارے سے منسلک پروفیسر جون ایڈمنڈز نے کہا ہے کہ موصول شواہد نے سخت گرمی کے وائرس پر منفی اثرات کو ثابت کیا ہے تاہم یہ اثرات بہت کم ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کھلے ماحول میں وائرس سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہے، وائرس زیادہ تر بند مقامات سے پھیلتا ہے۔ اگر باہر سورج چمک رہا ہو تو وائرس زیادہ جلدی ہلاک ہو جاتا ہے، ہلاک نہ بھی ہو تو کم پھیلتا ہے۔

    پروفیسر کا کہنا تھا کہ سورج کی الٹرا وائلٹ شعائیں وائرس کو ہلاک کر دیتی ہیں تاہم اس کی شرح نہایت کم ہوتی ہے۔

  • زمین پر سب سے زیادہ گرمی اس وقت کہاں پڑ رہی ہے؟

    زمین پر سب سے زیادہ گرمی اس وقت کہاں پڑ رہی ہے؟

    کلائمٹ چینج کی وجہ سے موسم گرما میں گرمی کے نئے نئے ریکارڈز قائم ہو رہے ہیں، ماہرین نے زمین پر اب تک کے سب سے گرم مقام کی نشاندہی کی ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق امریکا کی وادی موت (ڈیتھ ویلی) میں گزشتہ دنوں زمین پر اب تک کا سب سے زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔

    یو ایس نیشنل ویدر سروس نے سدرن کیلیفورنیا میں واقع وادی موت کے مقام فرنس کریک میں زمین کی تاریخ کا سب سے زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا ہے۔

    10 جولائی کو اس مقام پر 54.4 سینٹی گریڈ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا اور اس کی تصدیق ہوگئی تو وہ گزشتہ سال اسی مقام پر بننے والے ریکارڈ کے برابر ہوگا اور گزشتہ سو برسوں میں ریکارڈ کیے جانے والا سب سے زیادہ درجہ حرارت بھی ہوگا۔

    امریکی محکمہ موسمیات کے مطابق اگر اس کی تصدیق ہوئی تو یہ جولائی 1913 کے بعد سب سے زیادہ ریکارڈ ہونے والے درجہ حرارت ہوگا۔

    اب تک سب سے زیادہ درجہ حرارت کا ریکارڈ جولائی 1913 ڈیتھ ویلی میں 56.7 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا تھا مگر موجودہ دور کے ماہرین موسمیات اس پر شبہات کا اظہار کرتے ہوئے زور دیتے ہیں کہ اس دور کے آلات میں غلطیوں کا امکان بہت زیادہ تھا۔

    ان کے مطابق جب یہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا تو قریبی علاقے اتنے گرم نہیں تھے۔

    کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ 2013 میں وادی موت میں 54.88، 2016 میں کویت میں 54 سینٹی گریڈ اور 2017 میں پاکستان کے شہر تربت میں 53.5 سینٹی گریڈ اب تک زمین پر درست طریقے سے ریکارڈ ہونے والے سب سے زیادہ 3 درجہ حرارت والے مقام ہیں۔

    اس مقام پر گرمی کی اس شدت کو کئی روز سے دیکھا جارہا تھا اور مسلسل 3 دن تک فرنس کریک میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 53.3 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو رات کو 32 سینٹی گریڈ تک رہتا ہے۔

    اس گرم موسم نے کافی بڑے خطے کو متاثرکیا، کیلیفورنیا کے متعدد علاقوں میں گرمی کے نئے ریکارڈ بن چکے ہیں جبکہ شدید قحط سالی کا بھی سامنا ہوا۔

  • کینیڈا میں سخت گرمی سے تاریں اور سڑکیں پگھلنے لگیں

    کینیڈا میں سخت گرمی سے تاریں اور سڑکیں پگھلنے لگیں

    اوٹاوہ: کینیڈا میں جہاں گرمی کا 84 سالہ ریکارڈ ٹوٹ چکا ہے، شدید گرمی سے تاریں اور سڑکیں پگھلنے لگیں۔ حکام نے ہفتے بھر کے لیے ہیٹ ویو الرٹ جاری کیا ہے۔

    کینیڈا میں پارہ پہلی بار49 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا اور ہیٹ ویو سے 200 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے جن میں زیادہ تر بڑی عمر کے افراد ہیں۔

    برٹش کولمبیا میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 45 ڈگری اور پورٹ لینڈ میں 46 ڈگری درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا، گرمی کے باعث اسکول، کووڈ ویکسی نیشن اور ٹیسٹنگ سینٹر بھی بند کردیے گئے۔

    پورٹ لینڈ میں ریل اور اسٹریٹ کار سروس بند کرنی پڑی کیونکہ ان کی پاور کیبلز گرمی سے پگھلنے لگی تھیں۔ گرمی کی شدت کے باعث ایورسن میں سڑک بھی پگھلنے لگی جسے فوری طور پر ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا۔

    محکمہ موسمیات نے پورے ہفتے کے لیے ہیٹ ویو الرٹ جاری کیا ہے۔

  • اس سال اسکولوں میں گرمی کی چھٹیاں ہوں گی یا نہیں؟

    اس سال اسکولوں میں گرمی کی چھٹیاں ہوں گی یا نہیں؟

    اسلام آباد: پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن نے رواں سال موسم گرما کی چھٹیاں نہ دینے کا فیصلہ کرلیا، فیڈریشن کی طرف سے کہا گیا ہے کہ گرمی کے باعث طلبا اسکول یونیفارم کے بجائے دیگر کپڑوں میں اسکول آسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن نے رواں سال بچوں کو موسم گرما کی چھٹیاں نہ دینے کا فیصلہ کرلیا۔

    چیئرمین فیڈریشن کاشف مرزا کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں موسم گرما کی تعطیلات نہیں ہوں گی، اسکول کے اوقات کار صبح 7 سے 11 بجے ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ گرمی کے باعث طلبا اسکول یونیفارم کے بجائے دیگر کپڑوں میں اسکول آسکتے ہیں، آن لائن تعلیم کی سہولت رکھنے والے اسکولز آن لائن کلاسز کا انعقاد کریں گے۔

    یاد رہے کہ کرونا وبا کے باعث گزشتہ برس بھی تعلیمی نظام چوپٹ رہا اور تمام کلاسز کے بچوں کو بغیر امتحانات پاس کردیا گیا۔ رواں برس بھی مختلف صوبے امتحانات کی حکمت عملی طے کر رہے ہیں۔

  • کراچی کا موسم مزید گرم ہوتا جائے گا

    کراچی کا موسم مزید گرم ہوتا جائے گا

    کراچی: محکمہ موسمیات نے خبردار کردیا کہ شہر قائد میں جون کا مہینہ بھی شدید گرمی کا ہوگا اور موسم گرما نہ صرف طویل بلکہ شدید ہوتا جائے گا، تاہم یہ جاننا ضروری ہے کہ اس کی وجوہات کیا ہیں اور شدید گرمی کے مسئلے سے کیسے نمٹا جاسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ماہر ماحولیات رفیع الحق نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں شرکت کی اور کراچی کے موسم کے حوالے سے بات کی۔

    رفیع الحق کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں کلائمٹ چینج یعنی موسم میں تغیرات پیدا ہونا تو ایک حقیقت ہے لیکن ہماری سرگرمیاں بھی اسے بڑھاوا دے رہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پہلے شہر کراچی کی شامیں نہایت خوبصورت ہوا کرتی تھیں جب ٹھنڈی ہوائیں چلتی تھیں، لیکن ہم نے بے تحاشہ اور کثیر المنزلہ تعمیرات کر کے ہوا کی آمد و رفت کو روک دیا۔

    رفیع الحق کا کہنا تھا کہ عمومی خیال ہے کہ شہروں میں اربن فاریسٹ لگا لینا کافی ہے لیکن یہ ایک غلط فہمی ہے۔ اربن فاریسٹ سب سے پہلے جاپان میں متعارف کروایا گیا تھا جہاں کا موسم ہمارے موسم سے مختلف ہے، وہاں باقاعدگی سے بارشیں ہوتی ہیں جن کی وجہ سے ان شہری جنگلات کو پھلنے پھولنے میں مدد ملی۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے شہر کی صورتحال مختلف ہے، ہم نے فطرت کے ساتھ بہت چھیڑ چھاڑ کی ہے، جنگل کو کاٹ کر شہر بنا دیا ہے اور اب شہر میں جنگلات اگانا چاہ رہے ہیں۔

    رفیع الحق کا کہنا تھا کہ جب بارش ہوتی ہے تب شہر کے لیے صورتحال اور بھی خراب ہوجاتی ہے کیونکہ ہم نے نالوں میں یا تو درخت اگا دیے ہیں یا پھر انہیں کچرا کنڈی بنا کر رکھ دیا ہے، اس کی وجہ سے پانی کو نکاسی کا راستہ نہیں ملتا۔

    دوسری جانب کراچی میں ہر سال بڑی بڑی شجر کاری مہمات کا اعلان کیا جاتا ہے لیکن ہر منصوبہ اس لیے ناکام ہوجاتا ہے کیونکہ پھر ان ننھے پودوں کی حفاظت نہیں کی جاتی۔

    رفیع الحق کا کہنا تھا کہ فطرت کے ساتھ توازن میں رہنا ضروری ہے اور ہر چیز کو مناسب طریقے اور منصوبہ بندی کے ساتھ انجام دینا ضروری ہے۔

  • وہ طریقہ جس سے آپ کے گھر کی بجلی کا بل کم آئے گا

    وہ طریقہ جس سے آپ کے گھر کی بجلی کا بل کم آئے گا

    موسم گرما عروج پر پہنچ چکا ہے اور کراچی میں ہیٹ ویو بھی آچکی ہے، موسم گرما میں گرمی اور دھوپ سے بچنے کے لیے سخت احتیاط کی ضرورت ہے۔

    دوسری جانب گرمیوں کے موسم میں پنکھوں اور اے سی کا استعمال بڑھ جاتا ہے جس کے باعث بجلی کے بل میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔ ایسے میں گھر کو پھول پودوں سے سرسبز و شاداب بنانا گھر کو ٹھنڈا رکھتا ہے۔

    گھروں میں پودے لگانا اور انہیں سرسبز رکھنا گھر کے مجموعی درجہ حرارت اور بجلی کے بل کو کم رکھتا ہے تاہم کچھ پودے ایسے بھی ہیں جو نہایت کم قیمت میں فوری طور پر آپ کے گھر کو ٹھنڈا کر سکتے ہیں۔

    آج ہم آپ کو ایسے ہی پودوں کے بارے میں بتانے جارہے ہیں۔

    ایلو ویرا

    ایلو ویرا کا پودا اپنے اندر بے شمار فوائد رکھتا ہے، ایلو ویرا ہوا کو جراثیموں اور زہریلے اشیا سے پاک کر کے اسے صاف بناتا ہے جبکہ یہ کمرے کے درجہ حرارت میں بھی کمی کرتا ہے۔

    آریکا پام ٹری

    یہ پودا کم روشنی میں بھی ہرا بھرا رہتا ہے اور ہوا کو صاف رکھنے کے ساتھ ساتھ درجہ حرارت میں کمی کرتا ہے۔

    ویپنگ فگ

    ویپنگ فگ نامی پودا گرمی سے پیدا ہونے والی بدبو کو ختم کر کے کمرے کی فضا کو خوشبو دار بناتا ہے جبکہ گرمی میں بھی کمی کرتا ہے۔

    بے بی ربڑ پلانٹ

    یہ پودا بھی کمرے کو ٹھنڈا رکھنے اور گرمی کم کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔