Tag: موسم

  • رات سے راولپنڈی اور اسلام آباد میں موسلا دھار بارش کا سلسلہ جاری، خطرے کے سائرن بج گئے

    رات سے راولپنڈی اور اسلام آباد میں موسلا دھار بارش کا سلسلہ جاری، خطرے کے سائرن بج گئے

    راولپنڈی: رات سے راولپنڈی اور اسلام آباد میں موسلا دھار بارش کا سلسلہ جاری ہے، اب تک 140 ملی میٹر سے زائد بارش ریکارڈ ہو چکی ہے۔

    واسا کا کہنا ہے کہ جڑواں شہروں میں چوبیس گھنٹوں سے بارش کا سلسلہ جاری ہے، مجموعی طور پر اب تک 140 ملی میٹر سے زائد بارش ریکارڈ ہو چکی ہے، نالہ لئی کٹاریاں پر پانی کی سطح 16 فٹ، گوالمنڈی پل پر 15 فٹ تک جا پہنچی۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق بارش کا سلسلہ آئندہ چند گھنٹوں تک جاری رہنے کا امکان ہے، شہریوں کو غیر ضروری سفر سے گریز اور احتیاط برتنے کی ہدایت کی گئی ہے، ریسکیو ٹیمیں شہر کے مختلف مقامات پر امدادی کارروائیوں کے لیے اسٹینڈ بائی ہیں۔ ایم ڈی واسا محمد سلیم اشرف کا کہنا ہے کہ ایمرجنسی کی ہر صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں، پاک فوج کے دستے الرٹ ہیں، مدد کے لیے بلایا جا سکتا ہے۔


    کراچی میں ڈیڑھ منٹ کے وقفے سے 2 مقامات پر زلزلے کے جھٹکے


    سید پور میں 53، گولڑہ 77، بوکڑہ 95، پی ایم ڈی 63، شمس آباد 67، کچہری میں 105 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، پیرودھائی اور گوالمنڈی میں 90 ملی میٹر، کٹاریاں میں 80 ملی میٹر بارش ہوئی، حکام کا کہنا ہے کہ نکاسی آب کے لیے ہیوی ڈی واٹرنگ سیٹس سرگرم ہو چکے ہیں، اور نشیبی علاقوں میں آپریشن جاری ہے۔

    راولپنڈی کنٹونمنٹ بورڈ اور مری روڈ کی شاہراہیں زیر آب آ گئی ہیں، نشیبی علاقوں میں گلیوں اور سڑکوں پر پانی جمع ہے، راولپنڈی میں بارش پانی گھروں میں داخل ہوا اور بجلی کی فراہمی معطل ہو چکی ہے، دریں اثنا، نالہ لئی کے اطراف خطرے کے سائرن بھی بجا دیے گئے ہیں۔

  • بڑے شہروں میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ، الرٹ جاری

    بڑے شہروں میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ، الرٹ جاری

    لاہور : پنجاب کے بڑے شہروں میں اربن فلڈنگ کے خطرے کے پیش الرٹ جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم اے پنجاب نے دریاؤں اوربرساتی نالوں میں سیلابی صورتحال سے متعلق الرٹ جاری کردیا۔

    سولہ اور سترہ جولائی کے دوران ڈی جی خان کے برساتی نالوں میں فلیش فلڈنگ کا الرٹ بھی جاری کیا گیا ہے۔

    ڈی جی پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے ان دو دنوں کے دوران پنجاب کے بڑے شہروں میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اگلے چھتیس گھنٹے کے دوران جہلم، منگلااورچناب میں درمیانے درجے کے اضافے کا امکان ہے ، جس سے دریائےچناب اورراوی کے ملحقہ نالوں میں بھی درمیانے درجے کی طغیانی کا امکان ہے۔

    موسم سے متعلق خبریں

    اس کے علاوہ دریائے سندھ میں تربیلا اور چناب میں مرالہ کےمقام پر نچلے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔

    خیال رہے ملک کے مختلف شہروں میں مون سون کے طوفانی اسپیل نے تباہی مچادی ہے ، پی ڈی ایم کے مطابق پنجاب میں چوبیس گھنٹوں میں تیس شہری جاں بحق اور چھیالیس زخمی ہوئے۔

    اوکاڑہ میں سڑکیں دریا کا منظر پیش کرنے لگیں جبکہ فیصل آباد ،بہاولنگراور وزیرآباد میں گلیاں پانی میں ڈوب گئیں۔

  • ملک بھر میں مون سون بارشوں کا تباہ کن اسپیل، چوبیس گھنٹوں میں مزید 37 افراد جاں بحق

    ملک بھر میں مون سون بارشوں کا تباہ کن اسپیل، چوبیس گھنٹوں میں مزید 37 افراد جاں بحق

    ملک بھر میں مون سون بارشوں کا تباہ کن اسپیل شروع ہو گیا ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں مزید 37 افراد جان سے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق مون سون کی موسلادھار بارشوں میں پنجاب میں مختلف حادثات میں 30 افراد جاں بحق اور 44 زخمی ہوئے، خیبرپختون خوا میں 7 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔

    پاکپتن، پسرور اور اوکاڑہ میں بارش سے سڑکیں دریا کا منظر پیش کرنے لگی ہیں، چیچہ وطنی، چوک اعظم، عارف والا اور جڑانوالہ کے گلی، محلوں میں بھی پانی جمع ہو گیا، کوہ سلیمان کے پہاڑی سلسلوں میں طوفانی بارش سے راجن پور کے ندی نالوں میں طغیانی آ گئی ہے اور ہزاروں ایکڑ اراضی زیر آب آ گئی، روجھان میں بھی دریائے سندھ میں طغیانی ہے اور کچے کا علاقہ مکمل ڈوب گیا ہے۔

    پنجاب میں زوردار بارشوں سے بڑے چھوٹے شہر پانی میں ڈوب گئے ہیں، اوکاڑہ میں 172 ملی میٹر بارش ہوئی، 33 گھنٹے بعد بھی سڑکیں دریا کا منظر پیش کر رہی ہیں، 2 دن سے تجارتی مراکز بند پڑے ہیں، نواحی علاقے میں چھت گرنے سے 2 افراد زخمی ہوئے ہیں، ساہیوال میں شہر اور محلے ندی نالوں میں تبدیل ہو گئے ہیں، رسیکیو کی گاڑیاں بھی پانی میں پھنس گئیں۔


    لاہور کے طوفانی بارش میں 3 مسافر بردار طیارے فضا میں چکر لگاتے رہے


    بہاولنگر میں 3 دن سے بارش کی وجہ سے سڑکیں اور گلیاں پانی میں ڈوب گئیں، 2 سال پہلے بننے والا سیوریج سسٹم بھی ناکارہ ثابت ہو گیا، پاکپتن میں مکان کی چھت گرنے سے بچہ جاں بحق، دو افراد زخمی ہوئے، ہارون آباد کے نواحی علاقے میں دیوار گرنے سے دو افراد زخمی ہو گئے۔

    پسرور میں کچے مکان کی چھت ڈھے گئی، جس سے 3 بہنیں ملبے تلے دب کر زخمی ہو گئیں، چیچہ وطنی میں نشیبی علاقے اور سڑکیں زیر آب آ گئیں، چوک اعظم میں گلی، محلوں اور سڑکوں پر پانی جمع ہو گیا، عارف والا میں غلہ منڈی پانی میں ڈوب گٸی، جڑانوالہ کے کالج روڈ پر پانی جمع ہو گیا، نواحی علاقے میں گھر کی چھت گرنے سے خاتون جاں بحق اور 6 افراد زخمی ہو گئے۔

  • لاہور میں مون سون کا تیسرا اسپیل رات 9 بجکر 10 منٹ پر شروع، علاقے زیر آب

    لاہور میں مون سون کا تیسرا اسپیل رات 9 بجکر 10 منٹ پر شروع، علاقے زیر آب

    لاہور: پنجاب کا شہر لاہور تیز بارشوں کی زد پر ہے، شہر میں مون سون کا تیسرا اسپیل رات 9 بجکر 10 منٹ پر شروع ہو گیا ہے، جس سے کئی علاقے زیر آب آ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں مون سون کا تیسرا اسپیل رات 9 بجکر 10 منٹ پر شروع ہو گیا ہے، تیسرا سپیل وقفے وقفے سے شدید بارش کا باعث بن رہا ہے، شدید بارش کے باعث متعدد علاقے زیر آب آ گئے ہیں، اور اہم شاہراہیں ڈوب گئی ہیں۔

    موسلا دھار بارش کے باعث متعدد افسوس ناک واقعات بھی پیش آئے ہیں، شہر میں بوسیدہ چھتیں گرنے اور کرنٹ لگنے سے 10 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں، ہربنس پورہ میں کرنٹ لگنے سے 2 بچے جا ں بحق ہوئے۔

    ٹھوکر نیاز بیگ کے گاؤں مرید وال میں چھت گرنے سے ایک ہی خاندان کے 5 افراد جاں بحق اور 2 زخمی ہوئے، رائیونڈ میں چھت گرنے سے 3 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے۔

    محکمہ موسمیات اور پی ڈی ایم اے کی جانب سے آئندہ 24 گھنٹے میں شدید بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے، اور شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔

    پنجاب میں گزشتہ روز سے جاری بارش میں ہلاکتوں کی تعداد 18 ہو گئی ہے، صرف لاہور میں بارش کے دوران حادثات میں دس افراد جان سے گئے۔

  • بارش برسانے والے سسٹم کی انٹری ، کراچی والے تیار ہوجائیں!

    بارش برسانے والے سسٹم کی انٹری ، کراچی والے تیار ہوجائیں!

    کراچی : محکمہ موسمیات نے کراچی میں 18 جولائی کی شام سے بارش کی پیشگوئی کردی اور کہا بارش برسانے والا یہ نظام شمالی علاقوں سے سندھ پر اثر انداز ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مون سون کا زوردار اسپیل پنجاب، خیبرپختونخوا اور سندھ میں جم کر بارش برسا رہا ہے، محکمہ موسمیات کی جانب سے کہا گیا کہ شہر قائد میں مطلع جزوی ابر آلود اور موسم مرطوب ہے‌۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا تھا کہ شہر میں سمندری ہوائیں بحال ہیں اور زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 35 ڈگری تک جانے کا امکان ہے تاہم صبح اور رات کے اوقات میں بوندا باندی کی توقع ہے۔

    موسم کا حال بتانے والوں نے 15 سے 17 جولائی تک ملک کے مختلف مقامات پر بارشوں کی پیشگوئی کرتے ہوئے کہا ہے بارش برسانے والا یہ نظام شمالی علاقوں سے سندھ پر اثر انداز ہونے کا امکان ہے۔

    مزید پڑھیں : محکمہ موسمیات نے مزید بارشوں کی پیشگوئی کر دی

    محکمہ موسمیات نے کراچی میں 18 جولائی کی شام سے بارش کی پیشگوئی کرتے ہوئے کہا ہے کہ 19 اور 20 جولائی کو کراچی میں اچھی بارش کی توقع ہے۔

    سندھ کے دیگر اضلاع میں بھی اس سسٹم کے تحت بارشوں کی توقع ہے۔

    دوسری جانب حیدرآباد میں بارش نے نظام زندگی مفلوج کردیا، شہریوں نے رات جاگ کرگزاری، نکاسی آب کے ناقص انتظام کے باعث سڑکیں اورگلیاں ڈوب گئیں جبکہ سو سے زائد فیڈر ٹرپ کر گئے ، جس سے شہر اندھیرے میں ڈوبا رہا۔

    محکمہ موسمیات نے کلاؤڈ برسٹ کی اطلاع کی تردید کرتے ہوئے کہا تیس منٹ میں پچاس ملی میٹربارش ہوئی۔

  • محکمہ موسمیات نے مزید بارشوں کی پیشگوئی کر دی

    محکمہ موسمیات نے مزید بارشوں کی پیشگوئی کر دی

    کراچی: محکمہ موسمیات نے آج بھی ملک کے کئی مقامات پر شدید بارشوں کا انتباہ جاری کیا ہے، جب کہ کراچی میں آج شام بوندا باندی کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور شہر کے مختلف علاقوں میں بارش ہو رہی ہے، جن میں جوہر ٹاؤن، فیصل ٹاؤن، ماڈل ٹاؤن اور اطراف شامل ہیں، پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ بارشوں کا سلسلہ رواں ہفتے تک جاری رہ سکتا ہے، اور مون سون بارشوں سے نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق لاہور، سرگودھا، فیصل آباد، گوجرانوالہ، ملتان، راولپنڈی، اسلام آباد، نوشہرہ اور پشاور میں آج بھی شدید بارش کا امکان ہے۔ جب کہ چترال، دیر، سوات، شانگلہ اور مانسہرہ میں موسلادھار بارش سے ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔


    اگلے 36 گھنٹوں کے دوران شہر کو 100 ملین گیلن پانی کی کمی ہوگی، ترجمان واٹر کارپوریشن


    مری، گلیات، کشمیر اور گلگت بلتستان میں تیز بارش سے لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ ہے، کوئٹہ، بارکھان، سبی، کوہلو، سانگھڑ، خیرپور، سکھر، لاڑکانہ اور ساحلی پٹی پر بھی بارش متوقع ہے۔

    کراچی میں آج شام بوندا باندی کا امکان ہے، محکمہ موسمیات کے مطابق مطلع ابر الود رہے گا، جب کہ پارہ 35 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا سکتا ہے۔

    پنجاب کے دیگر شہروں میں تیز بارش کے بعد نشیبی علاقے زیر آب آ چکے ہیں، چونیاں شہر اور گرد و نواح، ساہیوال، قصور، ٹبہ سلطان پور میں موسلا دھار بارش کے بعد نشیبی علاقے زیر آب ہیں، حجرہ شاہ مقیم میں بارش کا پانی گھروں اور دکانوں میں داخل ہو گیا ہے۔

    پیر محل، وزیر آباد، اوکاڑہ اور چوبارہ میں میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے اور کئی علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش برسی ہے۔

  • کراچی میں مون سون کا تیسرا اسپیل کب داخل ہوگا؟ چیف میٹرولوجسٹ کی اہم پیش گوئی

    کراچی میں مون سون کا تیسرا اسپیل کب داخل ہوگا؟ چیف میٹرولوجسٹ کی اہم پیش گوئی

    کراچی : چیف میٹرولوجسٹ امیر حیدر لغاری نے کراچی والوں کو مون سون بارشوں کے تیسرے اسپیل سے خبردار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں سمندری ہوائیں جزوی بحال ہے تاہم رفتار کم ہونے کی وجہ سے حبس کی کیفیت برقرار ہے۔

    محکمہ موسمیات نے بتایا کہ شہر میں جاری حبس کی کیفیت کل تک رہ سکتی ہے جبکہ شہر کا موسم گرم و مرطوب رہنے کے ساتھ صبح و رات کے اوقات میں بوندا باندی کا امکان ہے.

    چیف میٹرولوجسٹ امیر حیدر لغاری کی جانب سے کہا گیا کہ کراچی میں صبح و رات کے اوقات میں بوندا باندی، ہلکی بارش کا امکان ہے تاہم کل کے بعد سمندری ہوائیں مکمل بحال ہوں گی۔

    امیر حیدر لغاری نے پیش گوئی کی کہ کراچی میں مون سون کا تیسرا اسپیل 16 جولائی سے داخل ہونے کا امکان ہے تاہم رواں سال مون سون ستمبر تک جاری رہ سکتا ہے۔

    دوسری جانب 13 سے17 جولائی کے دوران ملک کے بیشترعلاقوں میں گرج چمک کے ساتھ موسلا دھاربارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور، اسلام آباد،پشاوراورسیالکوٹ سمیت کئی شہروں میں شدیدبارشوں کا امکان ہے۔

    کشمیر، گلگت بلتستان، مری، گلیات، سوات، مانسہرہ اور دیامر میں بھی گرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے، موسلا دھار بارشوں کے باعث مقامی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔

    موسم سے متعلق خبریں

    گیارہ سے سترہ جولائی کشمیر، پنجاب، خیبرپختونخوا اور اسلام آباد میں ژالہ باری کےساتھ بارش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

    تیرہ سے سولہ جولائی کے دوران بلوچستان اور پندرہ سے سترہ جولائی تک سکھر، لاڑکانہ، جیکب آباد، خیرپور میں بارش متوقع ہے۔

    محکمہ موسمیات کی جانب سے پہاڑی علاقوں میں رہنے والے افراد اور سیاحوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کی ہے۔

  • مظفرآباد میں کلاؤڈ برسٹ نے تباہی مچادی

    مظفرآباد میں کلاؤڈ برسٹ نے تباہی مچادی

    مظفرآباد : آزاد کشمیر کے دارلحکومت کلاؤڈ برسٹ نےتباہی مچادی، گوہرآباد میں متعدد مکانات اور املاک کونقصان پہنچا۔

    تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیرمیں بھی بارشوں سے نظامِ زندگی مفلوج ہوگیا، مظفرآباد میں کلاؤڈ برسٹ نےتباہی مچادی۔

    گوہرآباد میں متعدد مکانات اور املاک کونقصان پہنچا، سڑکیں اورگلیاں زیرِآب آگئیں جبکہ رجنوں مویشی سیلابی ریلے میں بہہ گئے اور شاہراہ لیپہ لینڈ سلائیڈنگ سے بند ہوگئی۔

    اسٹیٹ ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر آپریشنز سعید قریشی کے مطابق رات بھر ہونے والی شدید بارش اور 3:45 بجے کے قریب بادل پھٹنے سے گوہر آباد نالے میں پانی کا اچانک اضافہ ہوا، جس سے ملحقہ رہائشی علاقے زیرآب آگئے اور بھاری ملبے کی وجہ سے چار لنک سڑکیں مکمل طور پر بند ہوگئیں۔

    آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوار الحق کی ہدایت پر مظفرآباد کے ڈویژنل کمشنر چوہدری گفتار حسین اور ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) پولیس یاسین قریشی نے متاثرہ گاؤں کا دورہ کیا اور صورتحال کا جائزہ لیا اور امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لیا۔

    کمشنر حسین نے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ نقصانات کا تخمینہ ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے تاکہ بروقت معاوضہ اور بحالی کی سہولت فراہم کی جا سکے۔ انہوں نے مکینوں کو یقین دلایا کہ حکومت انہیں کسی صورت نہیں چھوڑے گی اور ان کی مدد کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے گی۔

    مزید بارشوں کی پیشین گوئی کے پیش نظر، کمشنر نے شہریوں سے خاص طور پر ندیوں اور نالہوں کے کنارے رہنے والوں پر زور دیا کہ وہ مون سون کے دوران محفوظ علاقوں میں منتقل ہوجائیں۔

    دوسری جانب گلگت بلتستان میں بھی شدید بارشوں کے باعث سیلاب اور لینڈ سلا ئیڈنگ کی صورتحال پیداہوگئی ہے، چلاس،ہنزہ اوردیامر میں شاہراہ قراقرم سمیت کئی سڑکیں اوررابطہ پل بند ہوگئے جبکہ درجنوں مکانات، زرعی زمینیں اورباغات متاثرہوئے۔

    ہنزہ میں حسین آباد نالے میں طغیانی، دیامر میں واٹر چینلز اور بجلی کا نظام بھی شدید متاثر ہوا۔

    موسم سے متعلق خبریں

  • پنجاب میں مون سون بارشوں سے تباہی ،  39 افراد جاں بحق

    پنجاب میں مون سون بارشوں سے تباہی ، 39 افراد جاں بحق

    لاہور : پنجاب میں رواں سال مون سون بارشوں 39  افراد جاں بحق ہوگئے ، زیادہ اموات کچے مکانات، خستہ عمارتوں و چھتوں کے گرنے کے باعث ہوئیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم اے نے رواں سال مون سون بارشوں سے نقصانات کی فیکٹ شیٹ جاری کردی۔

    جس میں بتایا پنجاب میں رواں سال مون سون بارشوں سےاب تک 39افرادجاں بحق ہوئے ، جاں بحق افراد میں 20 اور بچے 5 خواتین بھی شامل ہیں۔

    فیکٹ شیٹ میں کہنا تھا کہ بارشوں کے دوران مختلف حادثات میں 103 شہری زخمی اور 47 گھر متاثرہوئے۔

    پی ٹی ایم اے نے کہا کہ زیادہ اموات کچے مکانات،خستہ عمارتوں و چھتوں کے گرنے کے باعث ہوئیں۔

    مزید پڑھیں : لاہور میں 8 گھنٹے بارش کا تاریخی اسپیل، نیا ریکارڈ بن گیا

    آسمانی بجلی گرنے سے 3 افرادجاں بحق ہوئے،کرنٹ لگنے سے 8 افرادجان سےگئے جبکہ نہاتے ہوئے ڈوبنے سے 8 اموات رپورٹ ہوئیں تاہم سوگوار خاندانوں کی مالی معاونت کی جائے گی۔

    ڈی جی پی ٹی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے کہا کہ مون سون بارشوں کا تیسرا سلسلہ آج سے 17 تک جاری رہے گا اور بارشوں سےلاہور، سیالکوٹ،فیصل آباد اور گوجرانولہ میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے۔

    عرفان علی کاٹھیا نے بتایا کہ پنجاب کے بیشتر دریاؤں اور بیراجزپر پانی کا بہاؤ نارمل سطح پر ہے، دریائے سندھ میں چشمہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ،تربیلا ،کالاباغ اور تونسہ کے مقام پر نچلے درجے کی سیلابی صورتحال ہے ۔ ہنگامی صورتحال میں پی ڈی ایم اے ہیلپ لائن 1129 پر کال کریں۔

  • سیاحتی وادی بابوسر میں مون سون بارشوں نے قیامت خیز تباہی مچادی

    سیاحتی وادی بابوسر میں مون سون بارشوں نے قیامت خیز تباہی مچادی

    چلاس : سیاحتی وادی بابوسر میں مون سون کی بارشوں نے قیامت خیز تباہی مچادی، مکانات مکمل طور پر زمین بوس ہوگئے جبکہ کاشت فصلیں مکمل تباہ و برباد ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں مون سون بارشوں سے تباہی کا سلسلہ جاری ہے ، دیامر میں سیلاب نے گھروں، فصلوں، باغات اور زرعی اراضی کو شدید نقصان پہنچایا۔

    سیاحتی وادی بابوسر میں مون سون کی بارشوں نے قیامت خیز تباہی مچائی ، تیز بارشوں کے باعث 8 سے 9 مکانات مکمل طور پر زمین بوس ہوگئے اور تقریباً 100 کنال زیر کاشت فصلیں مکمل تباہ و بربا دہوگئیں۔

    بٹوگاہ اور کھنیر ویلی میں سیلاب سے رابطہ سڑکیں شدید متاثر ہوئیں جبکہ داریل اور ڈوڈشال میں بارشوں سے زمینی رابطہ مکمل طور پر تباہ ہوگئیں۔

    متاثرین کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہے ، انھیں خوراک اور طبی امداد کی ضرورت ہے جبکہ شہر میں صاف پینے کے پانی کی شدید قلت کے باعث شہری مشکلات کا شکار ہے۔

    سیلاب متاثرہ علاقوں میں ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ٹیمیں روانہ کردی گئی ہیں، اےڈی سی نظام الدین کا کہنا ہے کہ نقصانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے، ریلیف آپریشن جلد شروع کیا جائے گا۔