Tag: موسیقی کی دنیا

  • جنید جمشید کے بیٹوں‌ کا موسیقی کی دنیا میں‌ نہ جانے کا اعلان

    جنید جمشید کے بیٹوں‌ کا موسیقی کی دنیا میں‌ نہ جانے کا اعلان

    کراچی: جنید جمشید کے بیٹوں نے موسیقی کی دنیا میں قدم نہ رکھنے کا اعلان کردیا اور کہا ہے کہ وہ اپنے والد کے سماجی کاموں کو آگے بڑھائیں گےجبکہ جنید کے بھائی نے کہا ہے کہ لوگوں کی آنکھوں میں جنید کے لیے آنسو دیکھے جس کا گماں تک نہ تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: جنید جمشید کی اہلیہ کی قومی فٹبال کے لیے خدمات

    جنید جمشید کی تدفین کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ہمایوں جمشید نے کہا کہ جنید صرف میرا نہیں پورے پاکستان کا بھائی تھا، فورسز، اداروں، میڈیا اور عوام کے تعاون کا مشکور ہوں کیوں کہ جنید کے جسد خاکی کی منتقلی اور تدفین کے تمام معاملات بغیر کوآرڈی نیشن کے ممکن نہ تھے۔

    انہوں نے کہا کہ جنید کے لیے سب سے پہلے پاکستان تھا، لوگوں کی آنکھوں میں جنید کے لیے آنسو دیکھے جس کا گماں تک نہ تھا، لوگوں کے آنسو دیکھ کر ہماری آنکھ مزید نم ہوگئی،جنازہ قومی پرچم میں دیکھا تو لگا دل دل پاکستان کا حق ادا ہوگیا۔

    مزید پڑھیں: ’’ جنید جمشید کی میت کو سپردِ خاک کردیا گیا ‘‘

    دوسری جانب جنید جمشید کے بیٹوں نے موسیقی کی دنیا میں نہ جانے کا اعلان کردیا اور کہا ہے کہ وہ موسیقی کی طرف نہیں جائیں گے، بیٹے تیمور نے کہا کہ وہ اپنے والد کے سماجی کاموں کو آگے بڑھائیں گے۔

    جنید جمشید کے بیٹے تیمور نے کہا کہ میرے والد صرف میرے نہیں سب کے محسن تھے، والد نے کبھی سختی نہیں کی صرف نماز کی تاکید کرتے تھے۔

    دریں اثنا جنید جمشید کے گھر آج بھی تعزیت کرنے آئے لوگوں کا رش لگا رہا۔

  • موسیقی کی دنیا کے بے تاج بادشاہ محمد رفیع کا 90 واں یوم پیدائش

    موسیقی کی دنیا کے بے تاج بادشاہ محمد رفیع کا 90 واں یوم پیدائش

    برصغیر پاک و ہند کےعظیم گلوکار محمد رفیع کی آج نوے ویں سالگرہ ہے، رفیع کے گائے سینکڑوں گیت آج بھی بے انتہا مقبول ہیں، ان کی آواز سننے والوں پر سحر طاری کر دیتی ہے۔

    موسیقی کی دنیا کے بے تاج بادشاہ محمد رفیع گائیکی کا ایسا ہنر لے کر پیدا ہوئے تھے، جو قدرت کسی کسی کو عطا کرتی ہے، سروں کے شہنشاہ محمد رفیع چوبیس دسمبر انیس سو چوبیس کو امرتسر کے گاؤں کوٹلہ سلطان سنگھ میں پیدا ہوئے، انہوں نے لاہور ریڈیو سے پنجابی نغموں سے اپنے سفر کی ابتداء کی، موسیقی کا شوق انہیں ممبئی لے آیا اور پھر فلم انمول گھڑی کے گانے سے کیرئیر کا اغاز کیا۔

    انہوں نے گیتوں کے علاوہ غزل ،قوالی اوربھجن گاکربھی لوگوں کومحظوظ کیا، ان کو کلاسیکی ، شوخ اور چنچل ہر طرح کے گیت گانے میں مہارت تھی، محمد رفیع نے چالیس ہزار سے زائد گانے گائے۔

    محمد رفیع نے ہندی فلموں کے 4516،نان ہندی 112اور 328پرائیویٹ گانے ریکارڈ کرائے ، ان کے مشہور گانوں میں چودھویں کا چاند ہو، یہ دنیا یہ محفل میرے کام کی نہیں، میرے محبوب تجھے ، کیا ہوا تیرا وعدہ ، بہارو پھول برساؤ، کھلونا جان کرتم تو، میں نے پوچھا چاند سے،  یہ دل تم بن لگتا نہیں، آج پرانی راہوں سے ، لکھے جوخط ، احسان تیرا ہوگا ،یہ ریشمی زلفیں اوردل جو نہ کہ سکا کے علاوہ دیگر شامل ہیں۔

    دلوں پر راج کرنے والے رفیع نے نہ صرف اردو اور ہندی بلکہ میراٹھی، گجراتی، بنگالی، بھوجپوری اور تامل کے علاوہ کئی زبانوں میں بھی ہزاروں گیت گائے۔

    محمد رفیع نے اپنے کیرئیر میں بطور پلے بیک سنگر متعد ایوارڈز حاصل کیے، جن میں نیشنل فلم ایوارڈ، 6بارفلم فیئر ایوارڈ اور حکومت انڈیا کا سرکاری اعزاز پدم شری شامل ہیں جو انہیں 1967ء میں دیا گیا جبکہ انکے انتقال کے 20برس بعد 2000ء میں انہیں بہترین سنگرآف میلینیم کا اعزاز سے نوازا گیا۔

    محمدرفیع 31جولائی 1980ءکوجہان فانی سے کوچ کرگئے، ان کی گائیکی آج بھی برصغیر میں مقبول ہے،آج انہیں ہم سے بچھڑے ہوئے کئی سال ہوگئے مگر وہ اپنی آواز کے ذریعے آج بھی اپنے لاکھوں چاہنے والوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔