Tag: موصل

  • ویڈیو: عراق میں پرانا غرق شدہ گاؤں نمودار ہوتے دیکھ کر لوگ حیران رہ گئے

    ویڈیو: عراق میں پرانا غرق شدہ گاؤں نمودار ہوتے دیکھ کر لوگ حیران رہ گئے

    موصل: عراق میں برسوں پرانا غرق شدہ گاؤں زومر پھر سے نمودار ہو گیا ہے، جس نے لوگوں کو حیران کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق عراق میں خشک سالی نے تاریخ کو دوبارہ زندہ کر دیا ہے، موصل ڈیم کی سطح کم ہونے پر دہائیوں پہلے ڈوبا گاؤں سطح پر آ گیا ہے۔

    ڈیم میں پانی نیچے اترنے پر گاؤں کے کھنڈرات اور گلیوں کے آثار نمایاں ہو گئے ہیں، حکام کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے دریائے دجلہ و فرات آبی بحران سے دوچار ہیں۔

    ایک طرف حکام آبی ذخائر کم ہونے سے پریشان ہیں تو دوسری طرف سیاحت کے شعبے میں جان پڑ گئی ہے، سیاح کھنڈرات کا نظارہ کرنے دور دور سے پہنچ رہے ہیں، حکام کا کہنا ہے کہ 45 برس پہلے اس ڈیم کی تعمیر کے بعد زومر گاؤں زیر آب چلا گیا تھا۔


    لاس اینجلس میں ڈرائیور نے قطار میں کھڑے لوگوں پر گاڑی چڑھا دی


    سطح پر پھر سے ابھرنے والے کھنڈرات میں سابقہ اسکولوں اور گھروں کے ڈھانچے بھی شامل ہیں جو 1980 کی دہائی میں ڈیم کی تعمیر کے دوران ڈوب گئے تھے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ ڈیم کے سکڑتے ہوئے ذخائر کا براہ راست تعلق خطے کو متاثر کرنے والے خشک سالی کے حالات سے ہے، جس سے عراق میں پانی کے بحران کی شدت کا پتا چلتا ہے، زومر واٹر ڈائریکٹوریٹ کا کہنا تھا کہ پانی کی مسلسل گرتی سطح کی وجہ سے پانی کے کئی اہم منصوبے معطل کرنے پڑے۔

    پرانا گاؤں سطح آب پر نمودار ہونے کے بعد مکین ایک طرف اس زیر آب علاقے سے وابستہ اپنے بچپن کی یادیں تازہ کر رہے ہیں، اور دوسری طرف پانی کے غائب ہونے کے خدشات کا اظہار بھی کر رہے ہیں۔

  • عراق میں موجود ایک مقدس ٹیلے اور پانی کے چشمے کی حقیقت

    عراق میں موجود ایک مقدس ٹیلے اور پانی کے چشمے کی حقیقت

    موصل میں حضرت یونس علیہ السلام سے منسوب ایک ٹیلہ اور اس کے نزدیک ایک چشمہ ہے۔ کہتے ہیں اس ٹیلے پر ان کی قوم اکٹھی ہوئی تھی اور طہارت کے لیے قریبی چشمے کا رخ کیا تھا۔

    نینوا میں بسی اس قوم میں بت پرستی اور برائیاں عام تھیں۔ یونس علیہ السلام نے انھیں ایمان لانے کی ہدایت کی، مگر انھوں نے انکار کر دیا۔ حضرت یونس علیہ السلام نے جب انھیں عذاب کی وعید سنائی اور جب اس قوم پر یہ ظاہر ہوا کہ واقعی کوئی عذاب آنے والا ہے تو انھوں نے توبہ کی اور حضرت یونس علیہ السلام پر ایمان لانے کا اقرار کیا، لیکن اس وقت تک وہ بستی چھوڑ کر جا چکے تھے۔

    حضرت یونس علیہ السلام، ان کی قوم اور عذاب کا ذکر قرآن کی ایک سورت میں کیا گیا ہے۔ نینوا کی اس قدیم وادی اور وہاں بسنے والی قوم کا تاریخی کتب میں بھی جا بجا تذکرہ ملتا ہے اور اس حوالے سے مصنفین نے کئی روایات اور واقعات نقل کیے ہیں۔ تاہم ان میں اختلاف بھی ہے۔

    اسی نینوا کے قریبی علاقے میں ایک ٹیلے اور پانی کے ایسے چشمے سے متعلق روایات بھی تاریخ و ثقافت اور مذہب کے موضوعات میں دل چسپی رکھنے والوں کو اپنی جانب متوجہ کر لیتی ہیں جو یونس علیہ السلام سے منسوب ہے۔ کہتے ہیں کہ وہ قوم خود پر عذاب کو ٹالنے کے لیے دعا کرنے اس ٹیلے کے گرد اکٹھی ہوئی تھی اور پھر قریبی چشمے کے پانی سے غسل کرکے پاکی حاصل کی تھی۔

    بعد میں اس ٹیلے اور چشمے کی زیارت کے لیے لوگ وہاں جاتے رہے۔ قرآن میں اس قوم کی سرکشی اور عذاب کے آثار کے بعد توبہ کرنے پر عذاب روک لینے کا بیان موجود ہے۔

    طبرانی شریف کی روایت ہے کہ نینوا پر جب عذاب کے آثار ظاہر ہوئے تو اس وقت تک یونس علیہ السلام نافرمان ہونے کے سبب قوم کو چھوڑ کر علاقے سے نکل چکے تھے۔ لوگوں نے جب عذاب کے آثار دیکھے تو انھیں بہت تلاش کیا، مگر ناکام رہے اور واپس آکر خوب گڑگڑا کر اپنے گناہوں سے توبہ کی جس کے سبب ان کا عذاب اٹھا لیا گیا۔

    ٹیلے اور اس چشمے کا ذکر مشہور مؤرخ اور سیاح ابنِ بطوطہ نے اپنے سفر نامہ میں کیا ہے اور اس کے مطابق یہ دونوں نشانیاں موصل شہر کے نزدیک علاقے میں ہیں۔

  • پاکستان کا عراق میں کشتی حادثے میں جانی نقصان پراظہارافسوس

    پاکستان کا عراق میں کشتی حادثے میں جانی نقصان پراظہارافسوس

    اسلام آباد: ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے عراق میں کشتی حادثے میں ہونے والے جانی نقصان پرافسوس کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل نے نوروز کے آغاز پر موصل کے قریب پیش آنے والے کشتی حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی عوام اورحکومت حادثے پرغمزدہ ہیں۔


    ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ اس مشکل گھڑی میں ہم عراقی حکومت اور لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی مغفرت کے لیے دعا کی اور کہا کہ اللہ تعالیٰ مرحومین کے خاندانوں کو یہ صدمہ برداشت کرنے کی ہمت دے۔

    عراقی شہر موصل کے دریا میں کشتی الٹ گئی، 71 افراد جاں‌ بحق

    یاد رہے کہ گزشتہ روز عراق کے شہر موصل کے نزدیک دریائے دجلہ میں گنجائش سے زائد مسافروں سے بھری کشتی ڈوبنے سے بچوں اور خواتین سمیت 71 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

  • عراقی شہر موصل کے دریا میں کشتی الٹ گئی، 71 افراد جاں‌ بحق

    عراقی شہر موصل کے دریا میں کشتی الٹ گئی، 71 افراد جاں‌ بحق

    بغداد: عراقی شہر موصل کے قریب دریا میں کشتی الٹ گئی جس کے نتیجے میں 71 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق عراقی شہر موصل کے قریب دریا میں کشتی الٹنے سے 71 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ 28 افراد لاپتا ہیں جن کو ریسکیو آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔

    کشتی میں سوار 200 کے قریب مسافر سیاحتی جزیرے کی طرف نو روز کا تہوار منانے جارہے تھے، ڈوبنے والوں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق کشتی الٹنے کا حادثہ گنجائش سے زیادہ افراد بٹھانے کے باعث پیش آیا مزید تحقیقات جاری ہیں۔

    ریسکیو ذرائع کے مطابق حادثے میں جاں بحق افراد کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جبکہ زخمیوں کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے جس کے سبب ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

    کشتی میں سوار 30 افراد کو ریسکیو کرلیا گیا ہے جبکہ دیگر لاپتا افراد کی تلاش جاری ہے۔

    مزید پڑھیں: لیبیا: تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی، درجنوں مہاجرین ہلاک

    واضح رہے کہ گزشتہ روز غیرقانونی طور پر یورپ جانے کی کوشش میں لیبیا کے ساحل پر کشتی ڈوبنے سے درجنوں تارکین وطن ہلاک ہوگئے تھے۔

    مہاجرین بحیرہ روم عبورکرکے غیرقانونی طور پر یورپی ملک اٹلی میں داخل ہونا چاہتے تھے، تاہم ان کی کوشش ناکام ہوگئی اور متعدد تارکین وطن مارے گئے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ سال جولائی میں یورپ جانے کی خواہش لیے مہاجرین اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے، بحیرہ روم میں کشتی ڈوبنے سے 16 افراد ہلاک جبکہ متعدد لاپتہ ہوگئے تھے۔

  • داعشی خاتون کی قید میں کمسن بچی پیاس کی شدت سے ہلاک

    داعشی خاتون کی قید میں کمسن بچی پیاس کی شدت سے ہلاک

    برلن : جرمن پولیس نے جنگی جرائم میں ملوث ایک خاتون کو عدالت میں پیش کیا ہے جس پر کمسن بچی کو گرمی میں پیاس سے ہلاک ہونے کےلیے چھوڑنے کا الزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کی عدالت میں عالمی دہشت گرد تنظٰم داعش کی ایک رکن کو پیش کیا گیا ہے جس پر الزام ہے کہ ان نے پانچ سالہ بچی کو شدید گرمی میں پیاس کی شدت سے مرنے کےلیے چھوڑ دیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 27 سالہ جنیفر ڈبلیو سنہ 2014 میں عراق گئی تھی جہاں اس نے داعش میں خود ساختہ طور پر شمولیت اختیار کی اور اخلاقی پولیس کا حصّہ بن گئی تھی۔

    استغاثہ کے مطابق جنیفر کا کام داعش کے زیر قبضہ علاقوں میں گشت کرکے خواتین کا برتاؤ اور لباس چیک کرنا تھا کہ وہ داعش کے اصولوں کے تحت ہے یا نہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ گشت کے دوران ملزمہ کے پاس کلاشنکوف، ایک پستول اور دھماکا خیز جیکٹ موجود ہوتی تھی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سنہ 2015 میں خاتون کا شوہر داعش کے زیر قبضہ علاقے موصل میں ایک بچی کو غلام کے طور پر خرید کر لایا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ جب بچی بیمار ہوئی تو اس نے بستر گیلا کردیا جس پر ملزمہ کا شوہر طیش میں آگیا اور بچی کو سخت گرمی میں گھر کے باہر زنجیروں سے باندھ دیا جہاں وہ پیاس کی شدت سے مرگئی۔

    جرمنی کی عدالت میں ملزمہ پر الزام ہے کہ اس نے اپنے شوہر کے ظالمانہ اقدام میں اس کا ساتھ دیا اور بچی کو بچانے کی کوشش بھی نہیں کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جنیفر ڈبلیو کو قتل اور ہتھیار رکھنے کے الزامات کا سامنا بھی ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جنیفر کو ترک پولیس نے انقرہ میں اس وقت گرفتار کیا تھا جب وہ جرمن سفارت خانے میں اپنے کاغذات کی تجدید کروانے گئی تھی۔

    ترک پولیس نے ملزمہ کو جرمن پولیس کے حوالے کردیا لیکن جرمن پولیس نے اسے ناکافی ثبوتوں کی بناء پر رہا کر دیا تھا تاہم جون میں پولیس نے اسے دوبارہ گرفتار کیا جب وہ شام جانے کی کوشش کررہا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اگر ملزمہ پر الزام ثابت ہوگئے تو اے عمر قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

  • عراق کا تباہ حال شہر موصل موسیقی کے سروں سے گونج اٹھا

    عراق کا تباہ حال شہر موصل موسیقی کے سروں سے گونج اٹھا

    موصل: عراق کے جنگ سے شدید متاثر تباہ حال شہر موصل میں وائلن کی پرفارمنس پیش کی گئی جسے دیکھنے کے لیے ہزاروں لوگ امڈ آئے۔

    عراق کے معروف وائلن ساز کریم واصفی نے کھنڈرات میں تبدیل ہو جانے والے شہر موصل میں اپنی پرفارمنس پیش کی۔ اپنی اس پرفارمنس کو انہوں نے ’امن‘ سے منسوب کیا۔

    کنسرٹ میں کریم واصفی کے ساتھ ایک مقامی میوزک بینڈ نے بھی شرکت کی اور موصل کا ملبہ شدہ شہر موسیقی کے سروں سے گونج اٹھا۔

    واصفی کا کہنا تھا کہ یہ موسیقی موصل کی طرف سے دنیا کے لیے امن کا پیغام ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ دنیا کے لیے ایک پیغام ہے کہ موصل میں جنگ ختم ہوچکی، اب آئیں اور موصل کی تعمیر نو میں عراقیوں کا ساتھ دیں۔

    خیال رہے کہ عالمی دہشت گرد تنظیم داعش نے سنہ 2014 میں موصل پر حملہ کرنے کے بعد 3 سال تک یہاں اپنا قبضہ جمائے رکھا۔

    اس دوران داعش اور ان کے خلاف برسر پیکار فوجوں کے درمیان خونریز جھڑپوں میں شہر ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہوگیا جبکہ سینکڑوں افراد نے اپنی جانیں گنوائیں۔

    ان 3 سالوں میں 10 لاکھ افراد نے یہاں سے ہجرت کی۔

    سنہ 2017 میں عراقی اور اتحادی افواج نے بالآخر داعش کو شکست دی اور شہر کو ان کے قبضے سے چھڑانا شروع کیا جس کے بعد یہاں سے جانے والے واپس لوٹنا شروع ہوگئے۔

    جنگ ختم ہونے کے بعد عراق کا یہ خوبصورت شہر اب ملبے کی شکل اختیار کرچکا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عراق میں اجتماعی قبر سے 500لوگوں کی باقیات برآمد

    عراق میں اجتماعی قبر سے 500لوگوں کی باقیات برآمد

    موصل : عراقی شہرموصل کےنزدیک سےایک اجتماعی سے500افراد کی باقیات ملے ہیں جنہیں دولت اسلامیہ نے ہلاک کیاتھا۔

    تفصیلات کےمطابق عراق کے شہر موصل کے نزدیک بدوش جیل میں ایک اجتماعی قبر سے 500شہریوں کی باقیات ملے ہیں جنہیں قیدی بناکر داعش نے قتل کیاتھا۔

    خیال رہےکہ رواں ہفتے عراقی فورسز نے بدوش جیل کو داعش کے قبضے سے آزاد کرایاتھاجس کےبعد اس قبر کی کھدائی کی گئی۔

    انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ کے مطابق کچھ لوگ لاشوں کےدرمیان دب کر زندہ بچ جانے میں کامیاب ہوئے۔

    داعش سے بچ جانے والےلوگوں کا کہناتھاکہ جب جون 2014 میں بدوش کی جیل پر قبضہ کر لیاگیا تو اس وقت 15 سو سے زیادہ قیدیوں کو ایک ٹرک میں ڈال کر وہاں سے دو کلومیٹر دور صحرا میں لا کر چھوڑ دیا گیا۔

    مزید پڑھیں:موصل آپریشن :اجتماعی قبر سے 100افراد کی لاشیں برآمد

    اس سے قبل گزشتہ سال 8نومبرکو موصل میں آپریشن کے دوران اجتماعی قبر سے 100افراد کی لاشیں برآمد ہوئی تھیں جہیں سرقلم کرکے دفنایاگیاتھا۔

    مزید پڑھیں:موصل میں دو اجتماعی قبروں سے 300 لاشیں برآمد

    یاد رہےکہ 21نومبر2016کوعراقی فورسز نےآپریشن کے دوران موصل کے قریب حمام العلیل سے دواجتماعی قبروں سے 300افراد کی لاشیں برآمد کیں تھی۔

    واضح رہےکہ موصل کے شمال مغرب میں واقع اس جیل کو عراقی فوج اور اتحادی سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں نے بدھ کے روز آزاد کرایا۔

  • عراقی فورسز نے موصل یونیورسٹی کا کنٹرول سنبھال لیا

    عراقی فورسز نے موصل یونیورسٹی کا کنٹرول سنبھال لیا

    بغداد: عراق کے شہر موصل میں حکومتی فورسز نے داعش کو پیچھےدھکیلتے ہوئے شہر کی یونیورسٹی کا کنٹرول حاصل کرلیا۔

    تفصیلات کےمطابق عراق کے شہر موصل میں داعش کےخلاف عراقی فورسز کی پیش قدمی جاری ہے۔عراق کے سرکاری ٹی وی نے دعویٰ کیاہے کہ حکومتی افواج نےموصل میں داعش سے یونیورسٹی کاکنٹرول حاصل کرلیاہے۔

    p1

    عراقی حکام کا کہناہےکہ داعش کےجنگجو یونیورسٹی کو اپنے ٹھکانے کے طورپر استعمال کررہے تھے۔یونیورسٹی سے ہتھیار بنانے کےلیے کیمیائی اجزابھی ملے ہیں۔

    p2

    اس سے قبل حکومتی افواج شہر کےدرمیان سے گزرتے دریادجلہ تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئیں تھیں تاہم شہر کے مغربی حصے پراب بھی داعش دہشت گردقابض ہیں۔

    p3

    مزید پڑھیں:داعش کے جنگجوزندگی چاہتے ہیں تو ہتھیار ڈال دیں،عراقی وزیراعظم

    یاد رہےکہ گزشتہ سال نومبرمیں عراق کے وزیراعظم حیدر العبادی کا کہناتھا کہ دولت اسلامیہ کےجنگجواگرزندہ رہناچاہتے ہیں تو ہتھیار ڈال دیں۔

    p4

    واضح رہےکہ وزیراعظم حیدر العبادی کا کہنا تھا کہ ہم داعش کےگردگھیرا تنگ کر دیں گے اور انشاءاللہ سانپ کا سر بھی کاٹ دیں گے۔ان کے پاس فرار کا کوئی راستہ نہیں ہوگا۔

    p5

  • موصل آپریشن : اجتماعی قبرسے40افراد کی لاشیں برآمد

    موصل آپریشن : اجتماعی قبرسے40افراد کی لاشیں برآمد

    بغداد:عراقی فورسز نےآپریشن کے دوران موصل کے قریب اجتماعی قبرسے 40افراد کی لاشیں برآمد کرلیں ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق عراقی فورسز کا کہناہے کہ آپریشن کے دوران اجتماعی قبر سے درجنوں افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں جنہیں داعش کے جنگجوؤں نے قتل کر کےدفن کردیاتھا۔

    عراقی فورسز کے مطابق اجتماعی قبر کا سراغ اس وقت ملا جب فوج کو ایک جگہ شہریوں کے کپڑے،جوتے اور ہڈیاں دکھائی دیں،جب اس جگہ پر کھدائی کی گئی تو ایک اجتماعی قبر برآمد ہوئی۔

    عراقی سیکورٹی حکام کا کہناہےکہ اجتماعی قبر سے نکلنے والی بدبو سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ زیادہ پرانی نہیں ہے۔

    عراقی فوج کے عہدیدار یحییٰ جمعہ نے بتایاکہ اجتماعی قبر سےبرآمد ہونے والی بیشتر لاشیں عراقی فوج اور پولیس اہلکاروں کی ہیں جنہیں اجتماعی طور پر داعش کےجنگجوؤں نے موت کے گھاٹ اتارنے کے بعددفنادیاتھا۔

    مزید پڑھیں:موصل میں دو اجتماعی قبروں سے 300 لاشیں برآمد

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے عراقی فورسز نےآپریشن کے دوران موصل کے قریب حمام العلیل سے دواجتماعی قبروں سے 300افراد کی لاشیں برآمد کی تھیں۔

    مزید پڑھیں:موصل آپریشن :اجتماعی قبر سے 100افراد کی لاشیں برآمد

    اس سے قبل8نومبرکوداعش کے زیرقبضہ شہر حمام العلیل کے ایک کالج سےآپریشن کے دوران اجتماعی قبر سے 100 افراد کی لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ موصل میں عراقی فوج کی جانب سے شروع کیے جانے والے آپریشن میں اب تک 450افراد کی اجتماعی قبروں سے لاشیں برآمد ہوچکی ہیں۔

  • موصل میں دو اجتماعی قبروں سے 300 لاشیں برآمد

    موصل میں دو اجتماعی قبروں سے 300 لاشیں برآمد

    موصل :عراقی فورسز نےآپریشن کے دوران موصل کے قریب حمام العلیل سے دواجتماعی قبروں سے 300افراد کی لاشیں برآمد کرلیں ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق انسانی حقوق کی تنظیم ’ہیومن رائٹس واچ‘ کا کہناہےکہ سابق پولیس اہلکاروں کو3 ہفتے قبل عراق کے شہر موصل شہر کے نواحی قصبے حمام العلیل میں قتل کیا گیا۔

    عراقی شہر موصل کو داعش سے آزاد کرانے کے لئے عراقی فورسز کا اتحادی افواج کے ساتھ آپریشن جاری ہے لیکن خراب موسم کے باعث پیش قدمی روک دی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں:موصل آپریشن :اجتماعی قبر سے 100افراد کی لاشیں برآمد

    خیال رہےکہ اس سے قبل بھی 8نومبرکوداعش کے زیرقبضہ شہر حمام العلیل کے ایک کالج سےآپریشن کے دوران اجتماعی قبر سے 100 افراد کی لاشیں برآمد ہوئیں جنہیں قتل کرنے کے بعد دفنایا گیا تھا۔

    عراقی حکام کا کہناتھاکہ موصل سے تقریباََ 14کلومیٹر فاصلے پر داعش کے خلاف آپریشن کے دوران زرعی کالج میں اجتماعی قبر سے 100 افراد کی لاشیں برآمد کی گئیں۔

    مزید پڑھیں:داعش ہتھیار ڈال دے یا مرنے کےلیے تیار رہے،عراقی وزیراعظم

    واضح رہےکہ گزشتہ ہفتے عراقی وزیراعظم حیدر العبادی کا کہنا تھا کہ ہم داعش کےگردگھیرا تنگ کر دیں گے اور انشاءاللہ سانپ کا سر بھی کاٹ دیں گے۔ان کے پاس فرار کا کوئی راستہ نہیں ہوگا۔