Tag: مولانافضل الرحمان

  • وزیراعظم  نے آئینی ترامیم پر مولانا فضل الرحمان سے تعاون مانگ لیا

    وزیراعظم نے آئینی ترامیم پر مولانا فضل الرحمان سے تعاون مانگ لیا

    اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے آئینی ترامیم پر مولانافضل الرحمان سے تعاون مانگ لیا اور حکومت میں شامل ہونے کی پھر دعوت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی مولانافضل الرحمان سےملاقات ہوئی ، ذرائع نے بتایا کہ دونوں رہنماوں کی ملاقات گزشتہ رات ہوئی تھی، ملاقات میں وزیراعظم شہبازشریف کےساتھ قانونی ٹیم بھی موجود تھی.

    ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نےآئینی ترامیم پرمولانافضل الرحمان سےتعاون مانگ لیا، اور ان کوحکومت میں شامل ہونےکی پھردعوت،ذرائع

    ملاقات میں وزیراعظم نےآئینی ترمیم سےمتعلق فضل الرحمان کواعتمادمیں لیا، جس پر جے یو آئی سربراہ نےآئینی ترمیم کامسودہ فراہم کرنےکامطالبہ کردیا.

    فضل الرحمان نے چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع کے لیےمسودہ مانگ لیا اور وزیراعظم کوپارٹی سےمشاورت کےبعدجواب کاعندیہ دے دیا۔

    خیال رہے حکومت کی جانب سے آئینی ترامیم کا بل کل سینیٹ اور قومی اسمبلی میں پیش کئے جانے کا امکان ہے، آئینی ترامیم دو تہائی اکثریت منظور کرانے کے لیے اسمبلی میں دو سو چوبیس ووٹ درکار ہیں، حکومتی ارکان کی تعداد دو سوچودہ ہے۔ حکومت کومزید دس ووٹ درکار ہیں۔

    سینیٹ میں دوتہائی اکثریت چونسٹھ ارکان کی بنتی ہے جبکہ حکومتی ارکان کی تعداد ساٹھ ہے تاہم حکومتی حلقوں کا دعویٰ ہے آئینی ترامیم منظور کرانے کیلئے نمبرز پورے ہیں۔

  • پی ٹی آئی سے 12 سال مخالفت رہی جلد معاملات درست نہیں ہوسکتے، فضل الرحمان

    پی ٹی آئی سے 12 سال مخالفت رہی جلد معاملات درست نہیں ہوسکتے، فضل الرحمان

    لاہور: مولانافضل الرحمان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف سے بات چیت چل رہی ہے، 12 سال مخالفت رہی ہے، اتنی جلدی معاملات درست نہیں ہوسکتے۔

    فضل الرحمان نے چوہدری شجاعت سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی کی ہڑتال کا مجھے کوئی علم نہیں، تاجر ہڑتال کررہے ہیں تو ان کی حمایت اول روز سے ہے، میں اس پارلیمان کو عوام کا نمائندہ نہیں کہتا۔

    سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے بعد الیکشن میں جو ہوا عوام نے اس بیانیے کو دفن کردیا۔

    انھوں نے کہا کہ صدرآصف زرداری تشریف لائے، ہم نے بھائیوں کی طرح ملاقات کی، صدر مملکت آصف زرداری کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ بلوچستان دیگر چھوٹے صوبوں میں مسائل کو دیکھنے کی ضرورت ہے، ہرصوبے کے وسائل پر مقامی لوگوں کا حق ہونا چاہیے۔

  • مولانا فضل الرحمان کی 15 مئی کو ملک بھر سے کارکنوں کو اسلام آباد پہنچنے کی ہدایت

    مولانا فضل الرحمان کی 15 مئی کو ملک بھر سے کارکنوں کو اسلام آباد پہنچنے کی ہدایت

    اسلام آباد : پی ٹی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پیر کو ملک بھر سے کارکنوں کو اسلام آباد پہنچنے کی ہدایت کرتے ہوئے پُرامن احتجاجی مارچ میں شرکت کی اپیل کردی۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی ایم کے سربراہ مولانافضل الرحمان نے 15 مئی کو ملک بھر سے کارکنوں کو اسلام آباد پہنچنے کی ہدایت کردی۔

    ترجمان جےیوآئی نے کہا ہے کہ قافلےسپریم کورٹ کےسامنےپُرامن احتجاجی مارچ میں شریک ہوں،آئین اورقانون کی بالادستی کیلئےہرقسم کی قربانی دیں گے۔

    گذشتہ روز پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے اہم اجلاس میں سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے سپریم کورٹ کے سامنے بڑا احتجاجی مظاہرہ کرنے کی تجویز دی تھی۔

    اجلاس میں کچھ رہنماؤں نے احتجاج کی صورت میں تصادم کے خدشے کا اظہار کیا، رہنما وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کیلیے جائیں گے۔

  • پیپلزپارٹی کا دوبارہ پی ڈی ایم میں شمولیت کا امکان

    پیپلزپارٹی کا دوبارہ پی ڈی ایم میں شمولیت کا امکان

    اسلام آباد : پی‌ ڈی ایم کے سربراہ مولانافضل الرحمان آج سابق صدر آصف زرداری سے ملاقات میں پی ڈی ایم میں دوبارہ شمولیت کی دعوت دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کو گھر بھیجنے کے مشن پر اپوزیشن کی ملاقاتیں جاری ہے ، پی‌ ڈی ایم کے سربراہ مولانافضل الرحمان کی سابق صدر آصف زرداری سے آج ملاقات ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں سیاسی صورتحال،تحریک عدم اعتمادسےمتعلق گفتگوہوگی اور فضل الرحمان،آصف زرداری کوپی ڈی ایم میں دوبارہ شمولیت کی دعوت دیں گے۔

    گزشتہ رات پی ڈی ایم اسٹیئرنگ کمیٹی اجلاس میں پی پی اور اےاین پی نےنمائندگی کی ، جس مین اے این پی نے پی ڈی ایم لانگ مارچ میں شرکت کااعلان کردیاتھا جبکہ پی پی نے بھی پی ڈی ایم لانگ مارچ میں شرکت کیلئے گرین سگنل دیا۔

    خیال رہے پی ڈی ایم جماعتیں پی پی کےڈی چوک پرجلسےمیں شریک ہوئی تھیں جبکہ حکومتی اتحادیوں کی جانب سےبھی آئندہ 24 گھنٹےمیں بڑااعلان متوقع ہیں۔

    گذشتہ روز مولانافضل الرحمان نے کہا تھا کہ 23 مارچ کو ملک بھر سے قافلے 23 کے بجائے25مارچ کو اسلام آبادمیں داخل ہوں گے، اوآئی سی اجلاس کےلیےآئےمہمان ہمارے لیے معزز ہیں اس لیے انہیں کسی قسم کی مشکلات نہیں ہونی چاہیے۔

    مولانافضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کوکل دعوت دینےکیلئےجاؤں گا، ہماراحکومت کے جلسے سے کوئی مقابلہ نہیں ہے، ہم کئی ماہ پہلے ہی 23 مارچ کی تاریخ کا اعلان کر چکے تھے۔

  • حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد : دو بڑے سیاسی رہنماؤں کے درمیان اہم ملاقات آج ہوگی

    حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد : دو بڑے سیاسی رہنماؤں کے درمیان اہم ملاقات آج ہوگی

    اسلام آباد :حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر سربراہ پی ڈی ایم مولانافضل الرحمان اور سابق صدر آصف زرداری کے درمیان آج ملاقات ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کے خلاف اپوزیشن کی سرگریوں میں تیزی آگئی ، پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری آج سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان سے انکی رہائش گاہ پر ملاقات کریں گے۔

    جس میں حکومت مخالف تحریک مؤثر بنانے پر مشاورت ہوگی اور پی ڈی ایم اور پیپلز پارٹی میں دوریاں ختم کرنے پر بات چیت ہوگی۔

    ملاقات میں دونوں رہنما سیاسی جماعتوں کے رابطوں میں اضافہ پر بھی گفتگو کریں گے۔

    اس سے قبل تحریک عدم اعتماد میں تیزی لانے کیلئے شہباز شریف اور سابق صدر زرداری کے درمیان بھی لاہور میں اہم ملاقات ہوئی تھی، پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت کے درمیان ملاقات میں پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں ورکنگ ریلیشن بڑھانے پر اتفاق کیا گیا تھا۔

    دوسری جانب مولانا فضل الرحمان نے جے یو آئی کی مرکزی مجلس عاملہ اور صوبائی امراء کا مشترکہ اجلاس 22فروری کو اسلام آباد میں طلب کر لیا ہے۔

    اجلاس میں تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے تفصیلی جائزہ لیا جائے گا، جے یوآئی کے سربراہ تحریک عدام اعتماد کے حوالے سے مجلس عاملہ کو اعتماد میں لیں گے۔

    اجلاس کا ایجنڈا مولانا عبد الغفور حیدری کی طرف سے جاری کردیا گیا، سیکرٹری اطلاعات جے یو آئی محمد اسلم غوری کے مطابق اجلاس میں حکومت کی طرف سے جلد بازی کی قانون سازی اور حالیہ آرڈیننسوں پر بھی غور خوض کیا جائے گا اور آئندہ کی حکمت طے کی جائے گی۔

  • مولانا فضل الرحمان اور نوازشریف کا حکومت سے نجات کے لیے تحریک تیز کرنے پر اتفاق

    مولانا فضل الرحمان اور نوازشریف کا حکومت سے نجات کے لیے تحریک تیز کرنے پر اتفاق

    لاہور : پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان اور سابق وزیر اعظم نواز شریف نے حکومت سے نجات کے لیے تحریک تیز کرنے پر اتفاق کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے درمیان فون پر رابطہ ہوا، جس میں ملکی سیاسی صورتحال اور پی ڈی ایم کی تحریک پر طویل مشاورت کی گئی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ دونوں رہنماؤں نے حکومت سے نجات کے لیے تحریک تیز کرنے پر اتفاق کیا جبکہ لانگ مارچ اور ان ہاؤس تبدیلی سمیت مختلف قومی امور پر بھی مشاورت کی گئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان نے نواز شریف کو آج پی ڈی ایم سربراہی اجلاس کے ایجنڈے پر اعتماد میں لیا اور کہا موجودہ حکومت مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے ، حکمرانوں سے عوام کو نجات دلانے کا وقت آچکا ہے۔

    نواز شریف نے مولانا فضل الرحمان کو یقین دہانی کرائی پی ڈی ایم سےجوفیصلہ کیا جائے گا، ن لیگ ساتھ دے گی۔

    خیال رہے پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں حکومت مخالف تحریک،لانگ مارچ اور ان ہاؤس تبدیلی سمیت اہم امور پرغورکیا جائے، جس کے بعد اہم فیصلے متوقع ہے۔

  • مولانافضل الرحمان کے بھائی ‌اور داماد  نیب کے ریڈار پر

    مولانافضل الرحمان کے بھائی ‌اور داماد نیب کے ریڈار پر

    پشاور : قومی احتساب بیورو (نیب) نے مولانافضل الرحمان کے بھائی ضیاالرحمان اور داماد کو طلب کرلیا جبکہ مولانا فضل الرحمن کے خلاف دو الگ الگ انکوائریاں جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) خیبرپختونخوا نے مولانافضل الرحمان کےبھائی ضیاالرحمان کوطلب کرلیا، نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ ضیاالرحمان کو 26 جنوری کو نیب آفس طلب کیاگیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق 2007 میں ضیاء الرحمن کو غیرقانونی طورپر پروانشل مینجمنٹ سروس میں شامل کیا گیا ہے۔

    سابق چیف سکریٹری صاحبزادہ ریاض نور بھی کو بھی نیب نے طلب کرلیا ہے جبکہ سابق سکریٹری اسٹیبلشمنٹ صاحب جان ، سابق سکریٹری گورنر احمد حنیف اورکزئی کو بھی طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا، سابق چیف سیکرٹری اور سیکٹری ایسٹبلیشمنٹ کو 27 اور 28 جنوری کو نیب آفس پشاور طلب کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب نے مولانا فضل الرحمن کے خلاف دو الگ الگ انکوائریاں شروع کررکھی ہیں جبکہ مولانا فضل الرحمن کے داماد فیاض علی کو بھی 28جنوری کو طلب کر رکھا ہے۔

    اس سے قبل نیب مولاناکے ایک قریبی ساتھی موسی خان کو گرفتار کر چکا ہے۔

  • مولانافضل الرحمان  کا آج اپنے مطالبات حکومت کے سامنے رکھنے کا عندیہ

    مولانافضل الرحمان کا آج اپنے مطالبات حکومت کے سامنے رکھنے کا عندیہ

    اسلام آباد: مولانافضل الرحمان نے آج اپنے مطالبات حکومت کےسامنےرکھنے کاعندیہ دیتے ہوئے کہا نماز جمعہ کے بعد قومی یکجہتی سے مارچ کا آغاز ہوگا ، اگر حکومت نےخلاف ورزی نہیں کی تومعاہدےکی مکمل پاسداری کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے جلسہ گاہ پہنچنے پر آزادی مارچ کےشرکاء سےخطاب کرتے ہوئے کہا سفر کے باعث اسفند یارولی کااستقبال نہیں کرسکا، اسفندیارولی بہت پہلےاسٹیج پرپہنچے، ان کا شکرگزارہوں، بلاول بھٹو کا بھی شکر گزار ہوں، انہوں نے اسٹیج کو پذیرائی بخشی۔

    فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ن لیگ سمیت تمام حزب اختلاف کےکارکنان تشریف لائیں گے، قومی یکجہتی کے ساتھ آزادی مارچ کاآغازکریں گے اور مطالبات پیش کریں گے ، ہم نے بہت دن یہاں گزارنے ہیں۔

    سربراہ جے یو آئی ف نے کہا جمعے کی نماز اسی پنڈال میں ادا کریں گے، جمعےکی نمازکےبعدآزادی مارچ کاافتتاح کریں گے۔

    مزید پڑھیں : مولانا فضل الرحمان دھمکیوں‌ پر اتر آئے

    سربراہ جے یو آئی ف نے کہا معاہدے کی پاسداری کرنے والے ہیں، فتح وکامرانی ہماری ہوگی ، ہم معاہدےتوڑنےوالےنہیں ، جب تک حکومت کی جانب سے خلاف ورزی نہ ہومعاہدےپرقائم رہیں گے۔

    یاد رہے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم لڑ کر استعفیٰ لیں گے، اسلام آباد میں بیٹھ کر حکومت کو 2 ، 3 دن دیں گے، اگر حکومت رخصت نہ ہوئی تو ملک میں افرا تفری ہوگی اور جو بھی ہوگا وہ میرے اختیار کی بات نہیں ہوگی۔

  • آزادی مارچ کا طوفان اسلام آباد میں داخل ہوگا اور سب کو بہالے جائے گا، مولانا فضل الرحمان

    آزادی مارچ کا طوفان اسلام آباد میں داخل ہوگا اور سب کو بہالے جائے گا، مولانا فضل الرحمان

    سکھر : جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ آزادی مارچ کاطوفان اسلام آبادمیں داخل ہوگا اورسب کو بہالے جائے گا،ہم نے اب سیاسی جنگ لڑنی ہے، جنگ بج طبل چکا ہے، آخری منزل حاصل کرکے ہی دم لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان لاڑکانہ سے روانہ ہوگئے ، مولاناناصر محمود سومرو ، سینیٹر طلحہ محمود بھی ان کے ہمراہ ہیں۔

    اس موقع پر مولانافضل الرحمان نے کہا آزادی مارچ کا طوفان اسلام آباد میں داخل ہوگا اور سب کو بہالے جائے گا، جبر کی بنیاد پر عوام پر حکومت نہیں کی جاسکتی، معیشت تباہ ہوچکی ،ملک کی کشتی ڈوب رہی ہے۔

    جے یو آئی (ف) کے سربراہ کا کہنا تھا کہ حکمران ملکی کشتی ڈبو رہے ہیں، جسے آپ نے خود بچانا ہے، ہم نے فیصلہ کیا اسلام آباد کی جانب آزادی مارچ کریں، ظالموں سے قوم کو نجات دلانے کے لئے نکلے ہیں، ہم نے اب سیاسی جنگ لڑنی ہے، جنگ طبل بج چکا ہے۔

    مزید پڑھیں : مولانا فضل الرحمان نے انتظامیہ کے ساتھ معاہدہ ختم کرنے کی تردید کر دی

    مولانافضل الرحمان نے کہا کہ جب ایک بار میدان میں آجائیں توپیچھےنہیں ہٹ سکتے ، آئین پاکستان کوتماشااوربچوں کاکھیل بنادیاگیاہے، آپ اورہم آخری منزل حاصل کرکے ہی دم لیں گے۔

    گذشتہ روز جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد انتظامیہ کے ساتھ طے شدہ معاہدہ ختم کرنے کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا معاہدے کی پاس داری کریں گے، معاہدہ حکومت کے ساتھ نہیں انتظامیہ کے ساتھ ہے، ہم عدالتی فیصلوں کا احترام کرتے ہیں۔

    واضح رہے کہ مولانا عطا الرحمان نے کہا تھا کہ فضل الرحمان نے اعلان کیا تھا کہ حکومت سے معاہدہ ختم سمجھیں، حکومت نے گرفتاریاں کر کے معاہدہ ختم کر دیا، حکومت نے حافظ حمد اللہ کی شہریت ختم کر کے معاہدہ ختم کیا، آزادی مارچ اسلام آباد میں داخل ہوگا تو حکومت نہیں رہے گی۔

  • مولانافضل الرحمان آج بلاول بھٹو اور شہبازشریف سے ملاقات کریں گے

    مولانافضل الرحمان آج بلاول بھٹو اور شہبازشریف سے ملاقات کریں گے

    لاہور : جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانافضل الرحمان آج چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف سے ملاقات کریں گے ، جس میں بجٹ منظوری اور اےپی سی کی تاریخ اور ایجنڈے کو حتمی شکل دینے پر مشاورت کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت مخالف احتجاجی تحریک کے لئے اپوزیشن رہنما سرگرم ہے ، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانافضل الرحمان کی آج چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری ملاقات ہوگی۔

    مولانا فضل الرحمان آج اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف سے بھی ملیں گے، مولانا فضل الرحمان اور شہباز شریف کی ملاقات قومی اسمبلی اجلاس کےبعدہوگی۔

    ملاقاتوں میں اےپی سی کی تاریخ اور ایجنڈے کو حتمی شکل دینے پر مشاورت کی جائے گی ۔

    ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا شہبازشریف اسمبلی اجلاس کے بعد فضل الرحمان کےگھرجائیں گے ملاقات میں سیاسی صورت حال اور مستقبل کی حکمت اور کل جماعتی کانفرنس کے نکات کے حوالے سے تبادلہ خیال ہوگا۔

    مریم اورنگزیب کا کہنا تھا بجٹ منظوری پراپوزیشن جماعتوں میں مشاورت پر بھی غور کیا جائے گا، ملاقات میں مسلم لیگ ن کے اہم رہنما بھی شریک ہوں گے۔

    اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی رواں ماہ کے آخر میں بلائے جانے کا امکان ہے۔

    یاد رہے گذشتہ روز مریم نواز اور بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات میں بجٹ کو منظوری سے روکنے پر بھی اتفاق کرلیاتھا اور کہا تھا بجٹ عوام دشمن ہے، کسی صورت منظور نہیں ہونا چاہیے۔

    ملاقات میں حکومت کے خلاف پارلیمان کے اندار اور باہر جدوجہد کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔