Tag: مولانافضل الرحمان

  • عمران خان اپنے خاتمے کا سوچیں ہماری فکرنہ کریں، مولانافضل الرحمان

    عمران خان اپنے خاتمے کا سوچیں ہماری فکرنہ کریں، مولانافضل الرحمان

    لاہور : جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانافضل الرحمان نے کہا میری نوازشریف سےملاقات ان کی صحت پرسی سےمتعلق تھی، کوئی دوسرا  ایجنڈانہیں تھا، ایک دو روز میں آصف زرداری سے بھی ملاقات کروں گا، نیب سےمتعلق ہمیں سخت فیصلےلینےچاہئیں، عمران خان اپنے خاتمے کاسوچیں ہماری فکرنہ کریں۔

    تفصیلات کے مطابق نواز شریف سے ملاقات کے بعد جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانافضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا نواز شریف جب جیل میں تھےاس وقت بھی ملاقات کاارادہ تھا، ملاقات کیلئےچنددن پہلےملاقات طےہوئی تھی، میری نوازشریف سےملاقات ان کی صحت پرسی سےمتعلق تھی، کوئی دوسرا ایجنڈانہیں تھا، صحت پرسی کی گئی۔

    مولانافضل الرحمان کا کہنا تھا اس میں شک نہیں جب دولوگ بیٹھتےہیں توسیاست پربھی بات ہوتی ہے، ملک کی موجودہ صورتحال پر شدید تشویش کا اظہارکیا، مہنگائی عروج پرہے،معیشت ہچکولےکھارہی ہے، ملاقات میں بدترین مہنگائی،معاشی ابتری پرتشویش کااظہارکیاگیا، گفتگوکی گئی کہ اس صورتحال میں ہم کیا کر سکتے ہیں۔

    نوازشریف سےملاقات ان کی صحت پرسی سےمتعلق تھی، کوئی دوسرا ایجنڈانہیں تھا

    جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ نے کہا ہم سب ایک پیج پرہیں کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی،حکومت جعلی ہے، موجودہ حکومت نصب کردہ ہے، جونظریہ پاکستان نہیں جانتےانہیں ملک دے دیاگیا، ایک دو روز میں آصف زرداری سےبھی ملاقات کروں گا۔

    ان کا کہنا تھا چاہتےہیں تمام امورپرتمام اپوزیشن جماعتیں متحدہوں، جمعیت علمائےاسلام نےملک بھرمیں ملین مارچ مکمل کرلیاہے، گراؤنڈصورتحال پرکارکنوں سےبھی ملاقاتیں ہوتی ہیں، سوچ میں کوئی فرق نہیں،حکمت عملی طےکی جانی چاہیے۔

    نیب سےاحتساب اورانصاف کی توقع نہیں کی جاسکتی، نیب سےمتعلق ہمیں سخت فیصلےلینےچاہئیں

    مولانافضل الرحمان نے کہا حکومت کےخلاف ن لیگ کیاحکمت عملی اپناتی ہےدیکھتےہیں، میاں صاحب پارٹی میں مشاورت کےبعدحکمت عملی بنائیں گے، نیب ایک انتقامی ادارہ ہےجس کواستعمال کیاجارہاہے، نیب سےاحتساب اورانصاف کی توقع نہیں کی جاسکتی، نیب سےمتعلق ہمیں سخت فیصلےلینےچاہئیں۔

    سربراہ جے یو آئی ف کا کہنا تھا عمران خان کی حکومت نہیں ان کےپیچھےکی طاقتیں ہیں، دیکھتےہیں عمران خان کی پیچھےکی طاقت کب تک حکومت کرتی ہے، عمران خان اپنےخاتمےکاسوچیں ہماری فکرنہ کریں، ایشوزسےمتعلق اتفاق رائے ہے، مشاورت چلتی رہےگی۔

  • وزیراعظم بننے کا شوق تھا، جو  پورا ہوگیا، مولانافضل الرحمان

    وزیراعظم بننے کا شوق تھا، جو پورا ہوگیا، مولانافضل الرحمان

    اسلام آباد : جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم بننے کا شوق تھا، پورا ہوگیا، اپوزیشن جماعتوں میں رابطے آخری مراحل میں ہیں، حزب اختلاف ایک ہی پلٹ فارم سے اپوزیشن کا کردار ادا کرنے کیلئے متفق ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تین دہائیوں سےملک میں احتساب کی باتیں سن رہےہیں، کیوں سیاستدانوں کی کردارکشی کی جارہی ہے۔

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا اپوزیشن جماعتوں میں رابطے آخری مراحل میں ہیں،حزب اختلاف ایک ہی پلٹ فارم سے اپوزیشن کا کردار ادا کرنے کیلئے متفق ہے۔

    سربراہ جمعیت علما اسلام ف نے کہا گزشتہ حکومت میں ڈالر کی قیمت 106 روپے پر مستحکم رہی، موجودہ حکومت میں ڈالر 150 تک پہنچے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا غریب طبقے کو بے روزگار کیا جارہا ہے، ایک کروڑ نوکریوں کی بات کہیں مذاق تونہیں، بس وزیراعظم بننے کا شوق تھا وہ پورا ہوگیا، محدود ذہنیت عکاسی کرتا ہے وہ ابھی کنٹینرسے نہیں اترے۔

    جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ کا کہنا تھا ہم نےاس وقت بھی جمہوریت کا تحفظ کیا اب بھی کریں گے، این آراو کرانے کا کس نے کہا ہے کس نے درخواست کی ہے، این آراوحزب اختلاف نہیں کرتی بلکہ حکومت کرتی ہے۔

    خیال رہے جے یو آئی ف کے سربراہ اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی کیلئے متحرک ہوگئے ہیں ، مولانافضل الرحمان نے نواز شریف سے ٹیلیفونک رابطہ کرکے مجوزہ اے پی سی پرمشاورت کی اور خود ذاتی حیثیت میں شرکت کی دعوت دی۔

    نوازشریف نے پارٹی سے مشاورت کے بعد جلد رابطہ کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

    مولانافضل الرحمان کا کہنا تھا آصف زرداری بھی اے پی سی میں خود شرکت کریں گے، اے پی سی اکتیس اکتوبرکو بلائے جانے کا امکان ہے۔

  • پی ٹی آئی کو ٹف ٹائم دینے کیلئے اپوزیشن کا 31اکتوبرکواےپی سی بلانے کا امکان

    پی ٹی آئی کو ٹف ٹائم دینے کیلئے اپوزیشن کا 31اکتوبرکواےپی سی بلانے کا امکان

    اسلام آباد : تحریک انصاف کی حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لئے اپوزیشن کی جانب سے 31 اکتوبر کوو آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا قوی امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن پی ٹی آئی حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لئے متحرک ہوگئی ہے ، اپوزیشن کی جانب سے 31 اکتوبر کو آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا امکان ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ فضل الرحمان نے متوقع تاریخ سےمتعلق آصف زرداری کو آگاہ کردیا ہے تاہم حتمی تاریخ کا فیصلہ دیگر جماعتوں سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔

    اس ضمن میں مولانا فضل الرحمان نے دیگر جماعتوں سے رابطےشروع کردیئے ہیں، آل پارٹیزکانفرنس کے میزبان مولانافضل الرحمان ہوں گے جبکہ کانفرنس کے انتظامات بھی خود کریں گے۔

    گذشتہ روز   پی پی شریک چیئرمین آصف زرداری  نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی اور حکومت کے خلاف قرارداد لانے سے متعلق امور پر بات چیت کی۔

    آصف زرداری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ 10 سال تک جمہوریت کے لیے مل کر کام کیا، جمہوری طاقتیں کم زور نظر آ رہی ہیں، اب یہ ملک چلتا ہوا نظر نہیں آ رہا ہے، جمہوریت کی بقا کے لیے ہم اپنا فرض نبھاتے رہیں گے۔

    مزید پڑھیں : اب یہ ملک چلتا ہوا نظر نہیں آ رہا ہے، آصف زرداری

    پیپلز پارٹی کے رہنما نے تحریکِ انصاف کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کی نا اہلی کم وقت میں ہی سامنے آ گئی ہے، یہ حکومت چل نہیں سکتی، ملک بھی چلانے کی اہل نہیں، سیاسی قوتوں کو اکٹھا ہو کر قرار داد لانا ہوگی۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تمام جماعتیں مشترکہ لائحہ عمل طے کریں گی، مقصد حکومت گرانا نہیں بلکہ جمہوریت کو چلانا ہے، یہ جعلی مینڈیٹ ہے انھیں حکومت کرنے کا حق نہیں ہے۔

  • مولانافضل الرحمان کو صرف کرسی کی لالچ ہے، قوم کے خیرخواہ نہیں، شاہد خٹک

    مولانافضل الرحمان کو صرف کرسی کی لالچ ہے، قوم کے خیرخواہ نہیں، شاہد خٹک

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے نو منتخب ایم این اے شاہد خٹک کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کو صرف کرسی کی لالچ ہے، قوم کے خیرخواہ نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے نو منتخب ایم این اے شاہد خٹک نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مخالفین پی ٹی آئی کی جیت تسلیم کرلیں۔

    شاہد خٹک نے مولانا فضل الرحمان کو دوبارہ انتخاب کے لئے چیلنج کرتے ہوئے کہا مولانا صاحب کو صرف کرسی کی لالچ ہے، وہ قوم کےخیر خواہ نہیں۔

    علاقے کی پسماندگی دور کرنے کے لئے بھرپور کوشش کروں گا۔


    مزید پڑھیں : مولانا صاحب کے دوبارہ الیکشن کروانے کا شوق بھی پورا کریں گے ، علی امین گنڈا پور


    یاد رہے چند روز قبل مولانا فضل الرحمان کو شکست دینے والے پاکستان تحریک انصاف کے امیداوار علی امین گنڈا پور نے اعلان کیا تھا کہ مولانا صاحب ووٹوں کی گنتی کراناچاہیں توبھی تیار ہیں، دوبارہ الیکشن کروانے کا شوق ہے تو وہ بھی پورا کریں گے۔

    علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ مولوی صاحب جیسے چاہیں نتائج کی پڑتال کیلئے تیار ہیں، ووٹوں کی گنتی کرانا چاہیں تو بھی تیار ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اپوزیشن کی رائے کو استعمال کرکےہمیں دیوار سے لگایا جارہا ہے، مولانافضل الرحمان

    اپوزیشن کی رائے کو استعمال کرکےہمیں دیوار سے لگایا جارہا ہے، مولانافضل الرحمان

    اسلام آباد : جمعیت علمائے اسلام ( ف ) کے سربراہ مولانافضل الرحمان کا کہنا ہے کہ حکومت کو سمجھنا ہوگا وہ ملک کے ساتھ کیا کررہی ہے، دو اتحادیوں کے درمیان جھگڑے کا غلط فائدہ نہ اٹھایاجائے، اپوزیشن کی رائے کو استعمال کرکے ہمیں دیوار سے لگایا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام ( ف ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ٹارگٹ کلنگ دوبارہ کیوں شروع ہوگئی ہے، ہم نے بہت برداشت کیا،کب تک برداشت کاامتحان لیا جائے گا، ہم اپنی کردار کشی کو برداشت نہیں کریں گے۔

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آپ کی دہشت گردی کی اصطلاح کو قبول نہیں کریں گے، حکومت کو سمجھنا ہوگا وہ ملک کے ساتھ کیا کررہی ہے، فاٹا انضمام پر ہمارے حل کے باوجود معاملات دوبارہ اٹھ رہے ہیں۔

    سربراہ جمعیت علمائے اسلام ( ف ) نے کہا کہ ہمیں ایک نئی مشکل کی طرف دھکیلا جارہاہے، ہر معاملے کو قوم کے پاس لے جائیں،عوامی منظوری لی جائے،  انتخابات اہم نہیں ملک اہم ہے، اختلاف رائے کے باوجود حکومت کو سپورٹ کیا اور مدد کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اس وقت مغرب کے دباؤ میں ہے، آئی ایم ایف، عالمی بینک و ادارے پاکستان پر دباؤ ڈال رہے ، ایٹم بم ہمارا ہے،استعمال کرنے کا حق چھینا جا رہا ہے۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ فاٹا کا معاملہ وزارت سیفران میں آتا ہے، فاٹا سےمتعلق بل کسی دوسری قائمہ کمیٹی کو بھیجا گیا،جاتی حکومت کو بجٹ پیش کرنے کا بھی حق نہیں تھا ، ملکی حالات ایسے نہیں کہ فاٹا کی آئینی حیثیت کو چھیڑا جائے۔

    جمعیت علمائے اسلام ( ف ) کے سربراہ کا کہنا تھا کہ فاٹا سے متعلق ابھی کوئی فیصلہ نہ کرنے کی بات ہوئی تھی ، فاٹا کے عوام کی مرضی کے خلاف کوئی فیصلہ قبول نہیں ہو گا، فاٹا کے معاملے میں جلد بازی اور کشمیر  پر سستی ہے، یو این نمائندے نے بتایا کہ فاٹا اصلاحات ان کا ایجنڈا ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ دو اتحادیوں کے درمیان جھگڑے کا غلط فائدہ نہ اٹھایا جائے، اپوزیشن کی رائے کو استعمال کرکے ہمیں دیوار سے لگایا جارہا ہے۔ حکومت فاٹا پر طے شدہ باتوں سے منحرف ہو رہی ہے، فاٹا کے معاملے پر قبائلیوں کی رائے لی جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • یمن جنگ کوفرقہ ورانہ رنگ نہ دیاجائے، فضل الرحمٰن

    یمن جنگ کوفرقہ ورانہ رنگ نہ دیاجائے، فضل الرحمٰن

    اسلام آباد : مولانافضل الرحمان نے کہا ہے کہ یمن میں جاری جنگ کوفرقہ ورانہ رنگ نہ دیاجائے۔ ایران باغیوں کی پشت پناہی کررہا ہے توکھل کربتائے۔

    کانفرنس میں سعودی وزیرنےبھی شرکت کی، پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں یمن تنازع میں پاکستان کے غیرجانبدار رہنے کی قرارداد منظور ہوئی تو مذہنی جماعتوں نے اسلام آباد میں دفاع حرمین شریفین کانفرنس کرکے قرارداد کو ہدف تنقید بنا ڈالا۔

    فضل الرحمان نے کہا کہ یمن کی صورتحال فرقہ وارانہ نہیں ہے۔ مولانا فضل الرحمن کانفرنس سے سعودی عرب کے وزیر برائے اسلامی امور و اوقاف نے بھی خطاب کرتے ہوئے اپنی حکومت کےموقف سےآگاہ کیا۔

    وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف کاکہنا تھا حکومت اپنی قراردا لاچکی مذہبی جماعتیں اپنا موقف سامنے لائیں۔ سردار یوسف حافظ سعیدکا کہنا تھا پارلیمنٹ کی قرارداد پاکستان کے عوام کی دل کی آواز نہیں۔

    سعودی عرب کبھی پاکستان کے مسئلے پرغیرجانبدار نہیں رہا۔جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ، مفتی محمد نعیم، سینیٹر پروفیسر ساجد میراور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

  • پی ٹی آئی اراکین اسمبلی میں خود کو اجنبی محسوس کریں گے، مولانافضل الرحمان

    پی ٹی آئی اراکین اسمبلی میں خود کو اجنبی محسوس کریں گے، مولانافضل الرحمان

    اسلام آباد : پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان اوران کی ٹیم نے تواستعفے دے دیئےتھے۔ اب تحریک انصاف والے قومی  اسمبلی کیسے آئیں گے؟

    ان خیالات کا اظہار جمیعت علماء اسلام کے سربراہ مولانافضل الرحمان نے اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والے اسمبلی میں خود کواجنبی محسوس کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کپتان اوران کی ٹیم نے تو اسمبلیوں سے استعفے دے دیئے تھے۔ اب واپسی کیسے ہوگی ؟ مولانا فضل الرحمان نے یہ بھی کہا کہ کپتان اسمبلی آئیں گےتواجنبی اجنبی سے لگیں گے.

    اس سے قبل مولانا فضل الرحمان نےجوڈیشل کمیشن بننےپرکہا تھا کہ اسمبلی سےجانےوالوں نے گائے کی دم پکڑلی۔ کہہ دیں گےخود نہیں آئےگائےلےآئی۔

    کل سے اسمبلی میں عمران خان بھی ہوں گے اورمولانافضل الرحمان بھی اس موقع پرگرما گرم بحث میں طنزکےتیربھی چلیں گے۔

  • جے یوآئی ف کا وفاقی وزیرداخلہ سے مستعفی ہونے کامطالبہ

    جے یوآئی ف کا وفاقی وزیرداخلہ سے مستعفی ہونے کامطالبہ

    اسلام آباد: حکومت کی اتحادی جماعت جے یوآئی ف نے مولانافضل الرحمان حملے کی تحقیقات نہ ہونے پروفاقی وزیرداخلہ سے مستعفی ہونے کامطالبہ کردیا۔

     مولانافضل الرحمان پر خودکش حملےکی تحقیقات کاجائزہ لینے کیلئےجے یوآئی ف کی مجلس عاملہ کااجلاس ہوا،اجلاس کےبعدجے یوآئی ف کے رہنما حافظ حسین احمد نے حملے کی تحقیقات نہ ہونے پروفاقی وزیرداخلہ کوآڑے ہاتھوں لیا۔

    حافظ حسین احمد کاکہناتھاکسی کوچھینک آجائےتو چوہدری نثارطویل پریس کانفرنس کرڈالتے ہیں لیکن انہیں مولانافضل الرحمان پرحملے کی مذمت کرنے کی بھی توفیق نہیں ہوئی۔جے یوآئی کا چاررکنی وفد وزیراعظم سےملے گا اور پوچھے گاکہ حملے میں کون ملوث ہے۔

    ان کاکہناتھا جے یوآئی اپناسفر جاری رکھی گی،حافظ حسین احمد نےمولانافضل الرحمان کووفاق کی جانب سےسیکیورٹی فراہم نہ کرنے کابھی شکوہ کیا۔

  • نہ جانے کونساگناہ کیاہے جو حملے کیے جارہے ہیں، فضل الرحمان

    نہ جانے کونساگناہ کیاہے جو حملے کیے جارہے ہیں، فضل الرحمان

    اسلام آباد: مولانا فضل الرحمان کاکہناہے نہ جانے کونساگناہ کیاہے جو حملے کیے جارہے ہیں۔

    مولانا فضل الرحمان سے پرویز رشید اور مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ پرملاقات کی،وزیراطلاعات پرویزرشیدکاکہناتھا سیاست دانوں اور عوام پر حملوں کے متحمل نہیں ہوسکتے،مولانا فضل الرحمان نے کہاماضی میں کیے گئے حملوں کی تحقیقات سے آگاہ نہیں کیا گیانہ جانے حملے کیوں کیے جارہے ہیں۔

    مولانافضل الرحمان کاکہناتھا کچھ لوگ ملک کوانارکی کی طرف لے جاناچاہتے ہیں اورہم سے ہماری تہذیب چھینناچاہتے ہیں، مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کوئٹہ حملے کو آپریشن کا ردعمل قرار دیا،مشیرخارجہ اور وزیراطلاعات کاکہناتھاپاک فوج دہشت گردوں کیخلاف برسرپیکار ہےکامیابی مقدرہوگی۔

  • فضل الرحمان پر حملہ پا کستان پر حملہ ہے، رحمان ملک

    فضل الرحمان پر حملہ پا کستان پر حملہ ہے، رحمان ملک

    کراچی: پیپلز پارٹی کے سینیٹر رحمان ملک کہتے ہیں مولانا فضل الرحمان پر حملہ کسی طوفان کا اشارہ ہوسکتا ہے، مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ سب کچھ عالمی ایجنڈے کے تحت ہورہا ہے۔

    مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں سابق وزیر داخلہ رحمان ملک کا کہنا تھا کہ مو لانا فضل الرحمان پر ہو نیوالا حملہ پا کستان پر حملہ ہے، جو کسی بڑے طوفان کا اشارہ ہوسکتا ہے، اس موقع پر مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جو سازشیں ہورہی ہیں وہ عالمی ایجنڈے کے تحت ہورہی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت کارویہ خطےمیں کشیدگی بڑھانےکاسبب بن رہاہے اور کشمیری حق خودارادیت کے لیے اپنے مؤقف کونہیں بھولے ہیں۔