Tag: مولانا سمیع الحق

  • مولانا سمیع الحق قاتلانہ حملے میں‌ جاں بحق

    مولانا سمیع الحق قاتلانہ حملے میں‌ جاں بحق

    اسلام آباد: راولپنڈی میں جمعیت علماء اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق پر قاتلانہ حملہ ہوا جس کے نتیجے میں وہ جاں بحق ہوگئے۔

    نمائندہ اے آر وائی کے مطابق اسلام آباد کے علاقے تھانہ لوہی بھیر کی حدود میں مولانا سمیع الحق پر قاتلانہ حملہ اُن کی رہائش گاہ پر ہوا، جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوئے، انہیں راولپنڈی کے اسپتال منتقل کرنے کی کوشش کی گئی مگر وہ جانبر نہ ہوسکے۔

    ابتدائی اطلاعات کے مطابق مولانا سمیع الحق پر موٹر سائیکل سواروں نے حملہ کیا جبکہ بیٹے کا کہنا تھا کہ والد کو گھر پر چھریوں کے وار سے نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوئے اور پھر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔

    بیٹے مولانا حامد الحق نے والد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی۔ صاحبزادے مولانا حامد الحق کا کہنا تھا کہ ’مولاناسمیع الحق گھر پر آرام کررہے تھے کہ اسی دوران اُن پر حملہ ہوا، نامعلوم افراد نے چھرے سے کئی وار کر کے انہیں نشانہ بنایا‘۔

    نماز جنازے کا اعلان

    اہل خانہ نے مولانا کا پوسٹ مارٹم سے انکار کردیا جبکہ اُن کے جسد خاکی کو مدرسے اکوڑہ خٹک منتقل کی جارہی ہے جہاں مقتول کی نماز جنازہ کل دوپہر 2 بجے ادا کی جائے گی جبکہ تدفین آبائی علاقے نوشہرہ میں کی جائے گی۔

    ابتدائی تفتیش

    پولیس ذرائع کے مطابق مولانا سمیع الحق کے قتل کی تحقیقات کے لیے خصوصی ٹیمیں اُن کے کمرے میں پہنچیں اور فرانزک لیب کے ماہرین نے تفتیشی افسران کے ساتھ مل کر شواہد اکھٹے کیے۔

    تفتیشی ٹیم نے مقتول رہنما کے زیر استعمال اور کمرے کی چیزوں سے فنگر پرنٹس کے شواہد لیے جبکہ ہاؤسنگ سوسائٹی کے ریکارڈ روم سے سی سی ٹی وی فوٹیج کا ڈیٹا بھی حاصل کیا۔

    پولیس ذرائع کے مطابق ملازمین،گارڈزباہر کھاناکھانے گئےتودروازہ بند کرکے گئے تھے، قتل کی واردات سے ظاہر ہوتا ہے کہ قاتل کا گھر میں آنا جانا تھا۔ تفتیشی ٹیم کا یہ بھی کہنا ہے کہ ’مولانا کے گھر میں توڑ پھوڑ کا کوئی نشان موجود نہیں ہے‘۔

    پولیس نے شک کی بنیاد پر محافظ اور باورچی کو تفتیش کے لیے حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

    یاد رہے کہ مولانا سمیع الحق جمعیت علماء اسلام (س) کے بانی اراکین میں سے تھے انہوں نے مفتی محمود کے ساتھ بھی کام کیا، بعد ازاں آپ دو مرتبہ سینیٹر بھی بنے اور متحدہ مجلس عمل سمیت دفاع پاکستان کونسل کی داغ بیل بھی ڈالی ۔ جمعیت علماء اسلام (س) کے مقتول سربراہ نے پارلیمانی سیاست میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔

  • مولانا سمیع الحق پر حملہ : صدر، وزیر اعظم اور آرمی چیف کا اظہار افسوس، واقعے کی مذمت

    مولانا سمیع الحق پر حملہ : صدر، وزیر اعظم اور آرمی چیف کا اظہار افسوس، واقعے کی مذمت

    اسلام آباد : جمعیت علمائے اسلام (س) اور دفاع پاکستان کونسل کے سربراہ مولانا سمیع الحق کے جاں بحق ہونے پر صدر  مملکت عارف علوی، وزیر اعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اپنے گہرے دکھ اور رنج وغم کا اظہار کیا ہے۔

    وزیر اعظم عمران خان کو مولانا سمیع الحق کے جاں بحق ہونے کی اطلاع چین میں دی گئی، وزیراعظم نے کہا کہ مولانا سمیع الحق کی سیاسی اوردینی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، مولانا سمیع الحق کی شہادت سے ملک جید عالم دین اور اہم مذہبی رہنما سے محروم ہوگیا۔

    مشکل کی گھڑی میں لواحقین کو تنہانہ چھوڑا جائے، وزیر اعظم نے مولانا پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے،وزیراعظم نے واقعے کی فوری تحقیقات اور ذمہ داران کا تعین کرنے کی ہدایت بھی جاری کردی ہے۔

    آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے مولاناسمیع الحق کے قتل پر واقعے کی مذمت کرتے ہوئے مقتول کے لواحقین سے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے مولاناسمیع الحق پر قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہونے پر اظہار افسوس کیا ہے،  سابق وزیر اعظم نوازشریف نے مولانا سمیع الحق کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے انہوں نے کہا کہ  مولانا سمیع الحق پر قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہونے کی خبرسن کر بہت دکھ ہوا۔

    قومی اسمبلی میں اپوزشین لیڈر شہباز شریف نے بھی مولاناسمیع الحق کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مولانا سمیع الحق کا قتل ملک میں فساد پھیلانے کی مذموم سازش ہے۔

    اس کے علاوہ سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان نے مولانا سمیع الحق کے قتل پر اظہارافسوس کرتے ہوئے واقعے کی مذمت کی ہے، اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مولانا کا قتل کھلی دہشت گردی ہے، جو میرے لئے صدمے کا باعث ہے، ان کی موت ہم سے کے لئے بہت بڑا نقصان ہے، ایک عالم دین کا قتل پوری امت کے لئے انتہائی افسوسناک ہوتا ہے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے مولانا سمیع الحق کے قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہونے کی شدید مذمت کی ہے، انہوں نے افسوس ناک واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا، وزیراعلیٰ پنجاب نے آئی جی پنجاب سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی، وزیراعلیٰ پنجاب نے ہدایت دی کہ ذمہ داران کوجلد قانون کی گرفت میں لایا جائے۔

    امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے مولاناسمیع الحق کی شہادت پراظہار افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مولانا سمیع الحق کی دینی اور سیاسی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی، حکومت مولانا سمیع الحق پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کو فی الفور گرفتار کرے،مولانا کا قتل کسی سازش کا شاخسانہ لگتا ہے۔

  • مولانا سمیع الحق: ایک بڑا عالم دین اور معتبر سیاست دان رخصت ہوا

    مولانا سمیع الحق: ایک بڑا عالم دین اور معتبر سیاست دان رخصت ہوا

     جمعیت علماء اسلام (س) کے سربراہ  مولانا سمیع الحق کو راولپنڈی میں چھریوں کے وار کرکے شہید کردیا گیا، وہ ایک ممتاز مذہبی اسکالر  اور سینئر سیاست دان تھے۔ 

    آئیں ان کی زندگی پر نظر ڈالتے ہیں:

    مولانا سمیع الحق 18 دسمبر 1937 کو اکوڑہ خٹک میں پیدا ہوئے،وہ  پاکستان کے ممتاز مذہبی اسکالر اور سیاست دان تھے، وہ دارالعلوم حقانیہ کے مہتمم اور سربراہ تھے، مولانا صاحب دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین اور جمعیت علماء اسلام (س) کے امیر رہے۔

    مولانا سمیع الحق سینیٹر بھی رہے،وہ متحدہ دینی محاذ کے بانی تھے جو پاکستان کے  مذہبی جماعتوں کا اتحاد ہے۔ یہ اتحاد  انہوں نے 2013 کے انتخابات میں شرکت کرنے کے لیے بنایا تھا۔

    حالات زندگی

    مولانا سمیع الحق کے والد کا نام مولانا عبدالحق تھا، انہوں نے 1946ء میں دارالعلوم حقانیہ میں تعلیم شروع کی جس کی بنیاد ان کے والد نے رکھی تھی وہاں انہوں نے فقہ اصول فقہ، عربی ادب اور حدیث کا علم سیکھا ان کو عربی زبان پر عبور حاصل تھا لیکن ساتھ ساتھ قومی زبان اردو اور علاقائی زبان پشتو میں بھی کلام کرتے تھے۔

    افغانستان کے حالات پر کردار

    مولانا سمیع الحق افغانستان میں طالبان کے دوبارہ برسر اقتدار آنے کے حامی تھے ان کی قیادت کے معترف تھے ، انہوں نے ایک موقع پر کہا تھا کہ  یہ آزادی کے لیے ایک جنگ ہے اور یہ تب تک ختم نہیں ہوگی جب تک بیرونی لوگ چلے نہ جائیں۔

    چند ماہ قبل بھی افغان حکومت کی جانب سے مولانا سمیع الحق کو طالبان سے مذاکرات کرنے کے لیے کردار ادا کرنے کی دعوت کی گئی تھی تاہم انہوں نے افغان حکام سے معذرت کرلی تھی۔

    مشہور فتویٰ

    تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے پولیو کے حفاظتی قطروں کو غیراسلامی قرار دیا گیا تھا، البتہ مولانا سمیع الحق نے 9 دسمبر 2013 کو پولیو کے حفاظتی قطروں کی حمایت میں ایک فتویٰ جاری کیا۔

    ملا عمر بہترین طالب علم

    ماضی میں ایک بار مولانا سمیع الحق نے ملا عمر کو اپنے بہترین طالب علموں میں سے ایک قرار دیا تھا اور انہیں ایک فرشتہ نما انسان کہا تھا۔

    یاد رہے کہ مولانا سمیع الحق کی جماعت نے رواں سال 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات اسلامی جماعتوں کی متحدہ جماعت متحدہ مجلس عمل سے الحاق نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف سے اتحاد کیا تھا۔

  • مدارس پر قدغن لگانے والا کوئی قدم نہیں اٹھائیں گے، وزیرِ اعظم عمران خان

    مدارس پر قدغن لگانے والا کوئی قدم نہیں اٹھائیں گے، وزیرِ اعظم عمران خان

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت دینی مدارس کے مسائل سے آگاہ ہے، مدارس پر قدغن لگانے والا کوئی قدم نہیں اٹھائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مولانا سمیع الحق نے وزیرِ اعظم پاکستان سے ملاقات کی، ملاقات میں وزیرِ اعظم نے انھیں یقین دہانی کرائی کہ مدراس پر پابندی لگانے والا کوئی قدم نہیں اٹھایا جائے گا۔

    [bs-quote quote=”حکومت مدارس کو یونی ورسیٹیز اور کالجز کے برابر مقام دینا چاہتی ہے: وزیرِ اعظم” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    مولانا سمیع الحق سے ملاقات میں وزیرِ اعظم نے کہا کہ حکومت مدارس کو یونی ورسیٹیز اور کالجز کے برابر مقام دینا چاہتی ہے۔ وزیرِ اعظم نے ایک ہفتے قبل کہا تھا کہ مدارس کی خدمات کو نظر انداز کرنا اور انھیں دہشت گردی سے جوڑنا نا انصافی ہے۔

    اس موقع پر مذہبی رہنما مولانا سمیع الحق کا کہنا تھا کہ حکومت افغان اور بنگالی مہاجرین کو جلد شہریت دے۔ خیال رہے کہ وزیرِ اعظم افغان اور بنگالی مہاجرین کو شہریت دینے کے سلسلے میں  بیان دے چکے ہیں۔

    وزیرِ اعظم عمران خان سے فاٹا سینیٹرز کے وفد نے بھی ملاقات کی، وزیرِ اعظم نے کہا فاٹا انضمام کی تکمیل حکومت کی ترجیح ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  مدارس کی خدمات کو نظر اندازکرکے دہشت گردی سے جوڑنا ناانصافی ہے، وزیراعظم


    عمران خان نے فاٹا وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قبائلی علاقوں میں بلدیاتی نظام سےعوام کو با اختیار بنانے میں مدد ملے گی۔ وزیرِ اعظم پہلے بھی کہہ چکے ہیں کہ فاٹا کی ترقی کے لیے ہر ممکن اقدام کیے جائیں گے۔

  • مولانا سمیع الحق سے اتحاد، عمران خان کا چہرہ سامنے آگیا، قمرزمان کائرہ

    مولانا سمیع الحق سے اتحاد، عمران خان کا چہرہ سامنے آگیا، قمرزمان کائرہ

    لاہور : پیپلزپارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ مولانا سمیع الحق کے ساتھ اتحاد سے عمران خان کا چہرہ قوم کے سامنے آ رہا ہے۔ نوازشریف اگر یہ کہیں کہ وہ نظریے کا نام ہیں تو اس سے بڑا مذاق کیا ہوگا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں نیوزکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے خیبرپختونخوا کے بجٹ کی کٹوتی کرکے مولانا سمیع الحق کو پیسے دیئے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ مولانا سمیع الحق طالبان کے قائد ہیں، بے نظیربھٹو کے قتل کا منصوبہ بھی ان ہی کے مدرسے میں بنایا گیا تھا۔

    نوازشریف پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میاں صاحب کو ڈر ہے کہ پورے خاندان کو سزائیں ہو جائیں گی، پیپلزپارٹی کے دورحکومت میں ہونے والے دھرنوں کے شرکاء کو نوازشریف شاباش دیتے تھے۔


    مزید پڑھیں: میاں صاحب آپ تاریخ میں بھی مائنس ہوچکے ہیں، قمرزمان کائرہ


    ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیر اعظم نے ہمیشہ جمہوریت کے خلاف سازش کی، وہ جمہوریت کا نظام بگاڑنا چاہتے ہیں۔ نوازشریف خود ووٹ کی پامالی کے ذمہ دارہیں۔


    مزید پڑھیں: حکومت خود عام انتخابات میں تاخیر چاہتی ہے: قمر زمان کائرہ


    آج کس منہ سے جمہوریت کے تقدس کی بات کرتےہیں، اگر نواز شریف یہ کہیں کہ وہ ایک نظریے کا نام ہیں تو اس سے بڑا مذاق کیا ہوگا؟

  • ایم ایم اے کو بحالی سے قبل دھچکا، سمیع الحق، عمران خان سے جا ملے

    ایم ایم اے کو بحالی سے قبل دھچکا، سمیع الحق، عمران خان سے جا ملے

    پشاور : چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور سربراہ جمعیت علمائے اسلام مولانا سمیع الحق کے درمیان ہونے والی ملاقات میں آئندہ انتخابات کے لیے مشترکہ لائحہ عمل پر اتفاق کرلیا گیا ہے جب کہ لائحہ عمل کو ترتیب دینے کے لیے مزید ملاقاتوں کی ضرورت پر زور دیا گیا.

    جیسے جیسے الیکشن کا وقت قریب آرہا ہے ویسے ویسے سیاسی صفت بندیاں سامنے آرہی ہے اور سیاسی جوڑ توڑ عروج پر ہے کہیں پُرانے حریف ہیں جو دوست بننے کو تیار ہے اور کبھی کے حلیف دشمن کی صفوں میں نظر آرہے ہیں.

    نوے کی دہائی کی مقبول مذہبی اتحاد متحدہ مجلس عمل کو بحال کرنے کے حوالے سے جمعیت علمائے اسلام کے مولانا فضل الرحمان اور امیر جماعت اسلامی سراج الحق کے درمیان ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے.

    تاہم جے یو آئی کے سمیع الحق اور چیئرمین پی ٹی آئی درمیان ہونے والی ملاقات نے ایم ایم اے کی بحالی کو دھچکا لگ گیا ہے اور ان دو جماعتوں کے درمیان ہونے والی ملاقاتوں کے بعد ایم ایم اے کی بحالی کھٹائی میں پڑ گئی ہے.

    اس موقع پرعمران خان نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کے لیے کرپٹ عناصرکا خاتمہ ضروری ہے اور کے پی کے میں اسلامی اقدامات کی حمایت پرآپ کے مشکور ہیں.

    انہوں نے کہا کہ مولانا سمیع الحق سے قومی ایشو اور مسائل پرنظریاتی و ذہنی ہم آہنگی ہے اور پی ٹی آئی دینی علوم کے مراکز کو پیروں پر کھڑا کرنا چاہتی ہے اس لیے ایک ساتھ ایشوز کو لے کر چلیں گے.

    مولانا سمیع الحق نے پی ٹی آئی کی اسلامی اقداما ت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور مشترکہ طور پر آنے والے طوفانوں کے سامنے بند باندھنا ہوگا جس کے لیے پی ٹی آئی اور جے یو آئی مل کر کام کریں گی.

  • طالبان سے مذاکرات میں مدد کریں، افغان صدر کی مولا نا سمیع الحق سے اپیل

    طالبان سے مذاکرات میں مدد کریں، افغان صدر کی مولا نا سمیع الحق سے اپیل

    پشاور : افغان صدر اشرف غنی نے مولانا سمیع الحق کو افغان طالبان سے مذاکرات میں کردار ادا کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ نہ صرف طالبان بلکہ پوری افغان قوم کے لیے قابل احترام اور استاد کی سی حیثیت رکھتے ہیں،قیام امن کے لیے ہماری نگاہیں آپ کی جانب مرکوز ہیں۔

    یہ بات افغان صدر نے مولانا سمیع الحق سے ٹیلیفونک گفتگو کے دوران کہی، دونوں رہنماؤں کی گفتگو پاکستان میں افغانستان کے سفیر ڈاکٹر حضرت عمر ضاخیل وال نے سمیع الحق کی رہائش گاہ پر اپنی ملاقات کے دوران کروائی۔

    صدر افغانستان اشرف غنی نے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران مولان سمیع الحق کی درس و تدریس میں اعلیٰ خدمات انجام دینے پر خراج تحسین پیش کیا اور دارالعلوم حقانیہ سے قدیم دیرینہ عقیدت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ کو اپنا استاد سمجھتا ہوں اور افغانستان میں قیام امن کے لیے افغان حکومت اور افغان طالبان کے دوران مزاکرات کے لیے نگاہیں آپ کی جانب مرکوز کر رکھی ہیں۔

    مولانا سمیع الحق نے افغان صدر کے جذبات پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور افغانستان میں امن کا قیام ہم سب کی ضرورت ہے، لیکن اس سلسلے میں اصل ذمہ داری افغان حکومت پر ہے کہ وہ اس میں موثر کردار ادا کرے جس کے لیے ضرورت اس امر کی ہے کہ افغانستان پر مسلط کردہ جنگی محرکات کا ازالہ کیا جائے۔

    سربراہ جمعیت علمائے اسلام نے مزید کہا کہ بنیادی بات افغانستان کی آزادی ہے،اس کے لئے صرف طالبان نہیں بلکہ افغان حکومت اور پوری افغانی قوم کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ وہ افغانستان کو بیرونی طاقتوں سے آزاد کرائے تاکہ افغانستان کیلئے دی گئی لاکھوں افراد کی بے مثال قربانیاں ضائع ہونے سے بچ جائے۔

    دوران گفتگو مذاکرات کی کامیابی کے لیے مولانا سمیع الحق نے جذبہ خیرسگالی کے تحت چند فوری اقدامات اٹھانے کی نشاندہی کی ، جس سے حکومت اور طالبان کے درمیان منافرت میں کمی آ جائے گی اور دونوں فریقین کی جانب سے مزاکرات میں ہچکچاہٹ میں کمی اور باہمی اعتماد اور وسیع القلبی میں اضافہ ہو سکے گا۔

    دریں اثناء مولانا سمیع الحق نے افغان سفیر سے ہونے والی ملاقات میں یہ نکتہ بھی اُٹھایا کہ بیرونی قوتیں پاکستان اور افغانستان کو مستحکم اور مضبوط نہیں دیکھنا چاہتی ہے مذاکرات کیلئے بیرونی قوتوں بالخصوص امریکہ کے دباؤ سے نکلنا ہوگا دوسری جانب پاکستان میں افغان سفیر نے بھی طالبان سے چند فوری اقدامات اٹھانے کی خواہش ظاہر کی۔

    مزید برآں مولاناسمیع الحق نے افغان سفیر کو موجودہ افغان حکومت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی اور افغانستان کے بھارت کے ساتھ بڑھتے ہوئے تعلقات اور روابط پر اپنی اور پوری قوم کی تشویش سے آگاہ کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان اورافغانستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی سے اسلام اورپاکستان دشمن قوتیں فائدہ اٹھا رہی ہیں۔

    جمعیت علمائے اسلام کے امیر اور دفاع پاکستان کونسل کے سربراہ مولانا سمیع الحق سے ان کی رہائش گاہ پر پاکستان میں افغانستان کے سفیر ڈاکٹر حضرت عمر ضاخیل وال کی ہونے والی یہ ملاقات پچھلے چند دنوں میں دوسری ملاقات ہے جو تقریبآ دو گھنٹے تک جاری رہی جس کے دوران افغان سفیر نے کوئی آدھا گھنٹہ مولانا سمیع الحق کی افغان صدر سے ٹیلی فون پر بات بھی کروائی۔

  • حرمین اور پاکستان کا تحفظ عالمِ اسلام کا دفاع ہے، تحفظِ حرمین کانفرنس

    حرمین اور پاکستان کا تحفظ عالمِ اسلام کا دفاع ہے، تحفظِ حرمین کانفرنس

    اسلام آباد : ⁠پاسبان حرمین کے زیر اہتمام تحفظ حرمین کانفرنس کے شرکاء نے کہا ہے کہ حرمین، سعودیہ اور پاکستان کا دفاع عالم اسلام کا دفاع ہے اور حرمین کے دفاع کے لۓ امت کا بچہ بچہ تیار ہے۔

    اسلام آباد میں منعقدہ تحفظ حرمین کانفرنس سے حافظ محمد سعید،مولانا سمیع الحق ،فضل الرحمان خلیل اور دیگر نے اپنے خطاب میں کہا کامریکہ میں ٹرمپ کا صدر منتخب ہونا اور رواں ہفتے اسرائیلی وزیر اعظم کا بھارت میں پہنچنا خطرے کی گھنٹیاں ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اورسعودیہ اسلام کی پہچان ہیں اور کوئی مسلمان یہ سوچ بھی نہیں سکتا کہ حرمِ مکہ پر میزائل پھینکا جائے، ایران سعودیہ کی جنگ نہیں ہونی چاہیئے اوراس تاثر کو غلط ثابت کرنے کی ذمہ داری ایران پر ہے۔

    جماعت الدعوہ کے امیرحافظ محمد سعید نے کہا کہ کشمیر اور فلسطین سمیت پورا عالمِ اسلام زخمی ہے ہم ملک بھر میں تحفظ حرمین کی تحریک چلائیں گے اور امت مسلمہ کو شعائر اسلام کی تحفظ کے لیے یکجا، متحد اور منظم کریں گے۔

    جمعیت علمائے اسلام (سمیع الحق گروپ) کے امیر مولانا سمیع الحق نےاپنے خطاب میں کہا کہ تحفظِ حرمین شریفین کی تحریک بڑی کامیاب ہے اس کا مقصد ہمارے اندر احساس کو اجاگر کرنا ہے کہ اگر بیت اللہ مٹ گیا تو دنیا قائم نہیں رہے گی۔

    مولانا سمیع الحق نے مزید کہا کہ دنیا کا امن بیت اللہ سے وابستہ ہے اور پوری دنیا میں دہشت گردی پھیلی ہوئی ہے لیکن بیت اللہ کو اللہ تعالٰی نے دارالامن بنا دیا ہے یہ امن کی جا ہے اور اسی سے دنیا میں امن قائم ہے۔

    جب کہ فضل الرحمان خلیل نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسلام کو دہشت گردی سے جوڑ کر اور جہاد کو دہشت گردی کہہ کر بد نام کیا جا رہا ہے، حرمین شریفین کے دفاع کیلئے پورا پاکستان ہر قسم کے اختلافات ختم کر کے اکٹھا ہے کیونکہ حرمین شریفین کا دفاع ہر مسلمان پر فرض ہے۔

  • ڈرون حملوں کے خلاف مولانا سمیع الحق نے مشاورتی اجلاس طلب کرلیا

    ڈرون حملوں کے خلاف مولانا سمیع الحق نے مشاورتی اجلاس طلب کرلیا

    اسلام آباد : جمیعت علماء اسلام سمیع الحق گروپ نے بلوچستان میں  ڈرون حملے کے خلاف تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کا مشاورتی اجلاس 30مئی کو اسلام آباد میں طلب کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں ہونے والے حملے کے خلاف جمیعت علماء اسلام (س) کے سربراہ نے ڈرون حملوں کو ملکی سالمیت کے خلاف قرار دیتے ہوئے تمام جماعتوں سے 27 مئی کو پورے ملک میں یوم سیاہ منانے کی اپیل کی ہے۔

    جمیعت علماء اسلام کے ترجمان نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ مشاورتی اجلاس کا دعوت نامہ تمام جماعتوں کو بھیج دیا گیا ہے، اس میں تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کے نمائندے شرکت کریں گے۔

    مزید پڑھیں : ڈرون حملے ملکی سالمیت کے خلاف ہیں،آرمی چیف کا امریکہ کو پیغام

    دوسری جانب آرمی چیف آف اسٹاف جنرل راحیل شریف نے امریکی سفیر ڈیوڈ ہیلے سے ملاقات کر کے ڈرون حملوں پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اس طرح کے حملے خطے میں امن و امان کی صورتحال کو خراب کرنے کا سبب بن رہے ہیں۔

    واضح رہے تحریک طالبان کے نئے سربراہ ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ نے مولانا سمیع الحق کے مدرسے اکوڑہ خٹک سے تعلیم حاصل کرکے سند حاصل کی ہے۔

  • اتحاد مجلس علماء اسلام کا اجلاس، سیکولرازم کے خلاف اعلان جنگ

    اتحاد مجلس علماء اسلام کا اجلاس، سیکولرازم کے خلاف اعلان جنگ

    پشاور: مولانا سمیع الحق کی زیر صدارت دیوبند مسلک کی جماعتوں کے اتحاد مجلس علماء اسلام کے اجلاس میں فرقہ واریت کے خاتمے، مدارس کے خلاف جاری مبینہ مہم اور ملک کے اسلامی تشخص کو لاحق خطرات کے پیش نظر تحریک چلانے کے لئے تمام مذہبی جماعتوں سے رابطوں کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

    مولانا فضل الرحمن کی قیادت پراتفاق کرتے ہوئے سیکولرازم کے خلاف جنگ کا اعلان بھی کیا گیا۔دیوبند مسلک سے تعلق رکھنے و الی 20جماعتوں کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے مولانا سمیع الحق نے کہا کہ دہشت گردی کا کسی فرقے سے کوئی تعلق نہیں۔

    ملک کو سیکولر بنانے کی سازشوں کے مقابلے کے لئے مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں سب متحد ہیں۔ اجلاس میں ملک کے اسلامی تشخص کے تحفظ اور فرقہ واریت کے خاتمے کے لئے شیعہ سنی کی تفریق کئے بغیر تمام مذہبی جماعتوں سے رابطوں کا فیصلہ کیا گیا۔

    مذہبی جماعتوں کے اجلاس میں ایمپلی فائر ایکٹ اور فورتھ شیڈول کے تحت گرفتاریوں کی مذمت کی گئی۔ اجلاس میں امامیہ مسجد پشاور ، شکار پور اور لاہور میں ہونےو الے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ہر قسم کی دہشت گردی سے لاتعلقی کا اعلان کیا گیا۔