Tag: مولانا عادل

  • کراچی میں ایک عرصے  بعد ہڑتال کی صورت حال

    کراچی میں ایک عرصے بعد ہڑتال کی صورت حال

    کراچی: شہر ٖقائد میں مولانا عادل خان کی شہادت پر علما کی کال پر آج ہڑتال کی صورت حال دیکھنے میں آ رہی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق 10 اکتوبر کو کراچی میں ٹارگٹ کلنگ میں شہید ہونے والے اسکالر مولانا عادل خان کے سلسلے میں علما کمیٹی کی کال پر آج ہڑتال کی جا رہی ہے۔

    ہڑتال کے باعث سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ معمول سے کم ہے، جب کہ نجی گاڑیاں رواں دواں ہیں، کراچی میں صبح کے وقت کھلنے والی دکانیں اور کاروبار بھی بند ہیں۔

    یاد رہے کہ علما کی جانب سے پُر امن ہڑتال کر کے احتجاج ریکارڈ کرانے کا کہاگیا تھا، آج بعد نماز جمعہ مختلف علاقوں میں احتجاج بھی کیا جائے گا، تاجروں اور ٹرانسپورٹرز نے ہڑتال کی حمایت کر رکھی ہے۔

    مولانا عادل خان جامعہ فاروقیہ کے احاطے میں سپرد خاک

    ہڑتال کے باعث حالات کو کنٹرول کر نے کے لیے سڑکوں پر پولیس اور رینجرز کا گشت معمول سے زیادہ ہے۔

    گرومندر نیو ٹاؤن مسجد کے اطراف سڑکوں کو کنٹینر لگا کر سیل کر دیاگیا ہے، جس کی وجہ سے گرومندر سے جیل روڈ کی جانب اور آنے والے روڈ پر ٹریفک جام ہے۔

    واضح رہے کہ دس اکتوبر کو کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی نمبر 2 میں واقع شمع شاپنگ سینٹر کے قریب نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے ڈبل کیبن گاڑی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں جامعہ فاروقیہ کے مہتمم مولانا عادل اور ان کے ڈرائیور مقصود احمد جاں بحق ہوئے۔

  • آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا مولانا عادل خان کے قتل پر اظہار افسوس

    آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا مولانا عادل خان کے قتل پر اظہار افسوس

    اسلام آباد: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کراچی میں مولانا عادل خان کے قتل پر اظہار افسوس اور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعہ پاکستان میں ملک دشمنوں کی انتشار پھیلانے کی کوشش ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے ٹویٹ میں کہا گیا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کراچی میں مولانا عادل خان کے قتل پر اظہار افسوس کیا ہے۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ آرمی چیف نے ٹارگٹ کلنگ کی شدید مذمت کی، انہوں نے کہا ہے کہ یہ واقعہ پاکستان میں ملک دشمنوں کی انتشار پھیلانے کی کوشش ہے۔

    آرمی چیف نے مجرمان کو کٹہرے میں لانے کے لیے سول انتظامیہ سے مکمل تعاون کی ہدایات بھی کردی ہیں۔

    خیال رہے کہ کراچی میں گزشتہ رات جامعہ فاروقیہ کے مہتمم مولانا عادل خان کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی جس میں وہ اور ان کے ڈرائیور زخمی ہوئے۔

    مولانا عادل کو 2 گولیاں لگیں جن میں سے ایک ان کی گردن پر لگی، اسپتال پہنچنے تک مولانا عادل دم توڑ چکے تھے۔

    مولانا ڈاکٹر عادل خان وفاق المدارس العربیہ کی مجلس عاملہ کے رکن بھی تھے۔