Tag: مولانا عبدالغفور حیدری

  • پی ٹی آئی کی سنجیدگی اور باہر موجود قیادت کو اختیار ملنے تک اتحاد ممکن نہیں، مولانا عبدالغفورحیدری

    پی ٹی آئی کی سنجیدگی اور باہر موجود قیادت کو اختیار ملنے تک اتحاد ممکن نہیں، مولانا عبدالغفورحیدری

    اسلام آباد : سیکرٹری جنرل جے یو آئی مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی سنجیدگی اور باہر موجود قیادت کو اختیار ملنے تک اتحاد ممکن نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سیکرٹری جنرل جے یو آئی مولانا عبدالغفورحیدری نے اے آر وائی نیوز دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں کہا کہ مولانا فضل الرحمان کی سربراہی میں اتحاد کیلئے پی ٹی آئی کے رویے پر انحصار ہوگا۔

    سیکرٹری جنرل جے یو آئی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی سنجیدگی اورباہرموجود قیادت کو اختیارملنےتک اتحاد ممکن نہیں، پی ٹی آئی کے اپنے اندر اتحاد نہیں ہوگا تو اپوزیشن کا اتحاد کیسے ہوسکتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی تذبذب کا شکارہے پہلے خود فیصلہ کرلیں انہوں نےمیدان میں اترناہے، جب پی ٹی آئی فیصلہ کرلے گی تو پھر باقی جماعتوں کوبھی فیصلہ کرنا ہے۔

    علی امین گنڈا پور کے حوالے سے سیکرٹری جنرل جےیوآئی کا مزید کہنا تھا کہ کے پی کا وزیراعلیٰ شتر بے مہار ہے، ایسے ہی بولتا رہتا ہے، ہم نے جو سیز فائر کیا اس پر کارکن کہتے ہیں ہمارا توپی ٹی آئی سے اتنااختلاف تھا لیکن ہم نے کہا ایسا نہیں ہوسکتا اپوزیشن اور حکومت دونوں کیساتھ لڑیں۔

    26 ویں ترمیم سے متعلق عبدالغفورحیدری نے کہا کہ پی ٹی آئی کیساتھ 26 ویں ترمیم پر مولانا فضل الرحمان کی کھل کربات ہوئی ، پتہ نہیں پی ٹی آئی والے اب کس کے کہنے پر کہہ رہے ہیں 26 ویں ترمیم ختم کرو۔

  • ’’جے یو آئی کی پالیسیاں کسی کی خوشنودی، سہولتکاری کیلئے نہیں‘‘

    ’’جے یو آئی کی پالیسیاں کسی کی خوشنودی، سہولتکاری کیلئے نہیں‘‘

    راولپنڈی: مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ جے یو آئی کی پالیسیاں کسی کی خوشنودی اور سہولتکاری کیلئے نہیں ہیں۔

    جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مولانا عبدالغفور حیدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئینی مسودہ سامنے آیا، ہم نے اسے پڑھا اور جانچا ہے، اگر بل کو من وعن تسلیم کیا جاتا تو ملک کیلئے تباہی کا سبب بنتا۔

    انھوں نے کہا کہ ہم نے بل کے معاملے پر اپنی رائے قائم کی، ہماری رائے کو پی ٹی آئی، ایم کیو ایم اور پی پی تسلیم کریں تو منع نہیں کرسکتے۔

    مولانا عبدالغفور حیدری کا مزید کہنا تھا کہ عوام اور سیاسی جماعتیں ہمارے موقف کی تائید کرتی ہیں، حکومت کے لوگ بھی ہمارے موقف کی تائید کرتے ہیں۔

    رہنما جے یو آئی کا کہنا تھا کہ حکومتی لوگ کہتے ہیں کہ ہم اقتدار میں ہیں اس لیے مجبور ہیں، آئینی ترمیم پر ہمارے ڈٹ جانے کے باعث یہ معاملہ ٹل گیا۔

  • جے یو آئی کے مولانا عبدالغفورحیدری اور مسلم لیگ ن کی نزہت صادق سینیٹ کی نشست سے مستعفی

    جے یو آئی کے مولانا عبدالغفورحیدری اور مسلم لیگ ن کی نزہت صادق سینیٹ کی نشست سے مستعفی

    اسلام آباد : جے یو آئی کے مولانا عبدالغفور حیدری اور مسلم لیگ ن کی سینیٹر نزہت صادق نے سینیٹ کی نشست سے مستعفی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی کے مولاناعبدالغفور حیدری سینیٹ کی نشست سے مستعفی ہوگئے، عبدالغفورحیدری نے اپنا استعفی چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کوپیش کردیا۔

    چیئرمین سینیٹ نے مولاناعبدالغفور حیدری کااستعفیٰ منظورکرلیا اور اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

    جے یو آئی کے مولاناعبدالغفور حیدری بطور رکن قومی اسمبلی آج حلف اٹھائیں گے۔

    دوسری جانب مسلم لیگ ن کی سینیٹرنزہت صادق بھی سینیٹ کی نشست سے مستعفی ہوگئیں ، نزہت صادق نے اپنا استعفیٰ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو پیش کردیا، صادق سنجرانی نے سینیٹرنزہت صادق کا استعفیٰ منظورکرلیا ہے۔

    مسلم لیگ ن کی سینیٹرنزہت صادق بطور رکن قومی اسمبلی حلف لیں گی۔

    خیال رہے سولویں قومی اسمبلی کا افتتاحی اجلاس آج ہونے جارہا ہے، اجلاس اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف کی زیر صدارت ہوگا، جس میں نو منتخب ارکان قومی اسمبلی حلف اٹھائیں گے، اجلاس میں تلاوت کلام پاک اور نو منتخب ارکان کی حلف برداری ہو گی۔

  • موجودہ حکومت مولانا فضل الرحمان سے خوف زدہ ہے، عبدالغفور حیدری

    موجودہ حکومت مولانا فضل الرحمان سے خوف زدہ ہے، عبدالغفور حیدری

    اسلام آباد: جمعیت علماء اسلام (ف) کے رہنما مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت فضل الرحمان سے خوف زدہ ہے، حکمران انتقامی کارروائی کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علماء اسلام (ف) کے رہنما عبدالغفور حیدری نے پارلیمانی لاجز میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے گھر سے پولیس کی سیکیورٹی کو ہٹا دیا گیا ہے، موجودہ حکومت مولانا فضل الرحمان سے خوف زدہ ہے۔

    عبدالغفور حیدری نے کہا کہ وزیراعظم، وزیر داخلہ، وزیراعلیٰ کے حکم پر مولانا فضل الرحمان کی سیکیورٹی واپس لی گئی، مولانا فضل الرحمان اور مجھ سمیت دیگر رہنماؤں پر خودکش حملے ہوئے، شاید اللہ نے فضل الرحمان سے ملکی خدمت کا کام لینا ہے، اس لیے حملوں سے بچتے رہے۔

    انہوں نے کہا کہ ملک کی معاشی صورت حال بدترین ہوچکی ہے، دن بہ دن مہنگائی اور بے روزگاری بڑھتی جارہی ہے، ملک کو داخلی و خارجی سمیت بے شمار چیلنجز کا سامنا ہے۔

    مزید پڑھیں: رقم کا درست استعمال ہو تو تارکین وطن ملکی قرضہ اتار دیں، عبدالغفور حیدری

    عبدالغفور حیدری نے کہا کہ گورنر اسٹیٹ بینک کی تبدیلی کس بات کی طرف اشارہ ہے، اپنی مرضی کی شرائط منوا کر آئی ایم ایف قرضے دے رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس طرح کے منفی ہتھکنڈوں سے ہم باز نہیں آئیں گے، ایسا نہ ہو ہم پورے ملک کو جام کردیں، حکومت فوری طور پر فیصلے پر نظرثانی کرے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پولیس کی جانب سے بیان دیا گیا تھا کہ مولانا فضل الرحمان سمیت کسی کی سیکیورٹی واپس نہیں لی گئی ہے، جو سیکیورٹی اہلکار تعینات تھے وہ وہیں پر موجود ہیں۔

  • یمن صورتحال پر قوم اور پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا جائے، مولانا عبدالغفور حیدری

    یمن صورتحال پر قوم اور پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا جائے، مولانا عبدالغفور حیدری

    سکھر : حکومت یمن صورتحال پرقوم اور پارلیمنٹ کو اعتماد میں لے کر مثبت اقدام اٹھائے، ان خیالات کا اظہار ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے روہڑی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے لا زوال تعلقات ہیں، اور سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے اور سعودی عرب سے ہمارا روحانی رشتہ ہے۔

    حکومت کو چاہئے کہ اس سلسلے میں قوم اور پارلیمنٹ کو اعتماد میں لے کر مثبت فیصلہ کرے،ان کا کہنا تھا کہ متعدد پاکستانی یمن اور خلیجی ممالک میں محصور ہیں حکومت پاکستان ان  کی واپسی کے لئے انتظامات کرے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان اور عارف علوی کے جو فون ریکارڈ ہوئے تھے جس میں ان دونوں نے ایک دوسرے کو مبارکباد دی تھی،اس فون ٹیپ والی بات کو ایشو نہ بنایا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا پارلیمنٹ میں قدم رکھنا خوش آئند ہے، انہوں نے کہا کہ رینجرز اور پولیس پر حملے قابل مذمت ہیں۔

    ملک اور خصوصاً کراچی میں امن و امان کی صرت حال کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو چاہئے کہ تمام پارٹیوں کو اعتماد میں لے۔

    تمام سیاسی جماعتیں  مل کر ملک میں امن و امان قائم کر نے کے لئے ایک دوسرے کا ساتھ دیں، انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم سمیت تمام پارٹیوں کوآپریشن سے تکلیف ہوئی ہے۔