اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ مولانافضل الرحمان بالکل غلط بیانی کر رہے ہیں، آج ان کو غلامی یادآگئی، تبدیلی واقعی آگئی پی ٹی آئی اور جے یو آئی ایک ہی ٹرک پر سوار ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر میں مہر بخاری کے ساتھ گفتگو میں مولانا فضل الرحمان کے بیان پر کہا کہ فضل الرحمان نے جو آج گفتگو کی ہے اچھا ہوتا پہلے بات کرتے، فضل الرحمان الیکشن کے وقت کہتے کے ہماری بات ہوچکی ہے کہ میں وزیراعظم اوربھائی وزیراعلیٰ ہوگا۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ فضل الرحمان بتائیں عدم اعتمادکے بعدزیادہ بینفشری کون تھا، فضل الرحمان نے پی ڈی ایم حکومت میں وزارتیں لیں، وزارتوں کے بعد جو کام کی ااس کابدلہ عوام نےانہیں دے دیا۔
پی پی رہنما نے کہا کہ مولانافضل الرحمان بالکل غلط بیانی کررہےہیں، ان کوآج غلامی یادآگئی جب انہیں عوام نے مسترد کردیا، مولانا فضل الرحمن پی ڈی ایم کے سربراہ تھے عدم اعتماد نہ لاتے انکارکردیتے۔
انھوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی والے کس منہ سے مولانا کے پاس گئے، تبدیلی واقعی آگئی پی ٹی آئی اور جے یو آئی ایک ہی ٹرک پر سوار ہوں گے۔
فیصل کریم کنڈی نے بتایا کہ پی پی کی رابطہ کمیٹی موجودہےجس نےبات کرنی ہےاس سےکرے، پی ٹی آئی سے کسی نے رابطہ نہیں کیا،نہ کوئی بات کی ہے، پی ٹی آئی توپہلےہی کہہ چکی تھی ہم کسی سے بات نہیں کریں گے۔
رہنما پی پی نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی کے پاس ایک ہی آپشن مسلم لیگ ن تھا لیکن سی ای سی میں لوگوں کے تحفظات تھے کہ ن لیگ کیساتھ نہ جائیں ، ن لیگ سے وزارتیں نہیں لیں گے لیکن سپورٹ ضرور کریں گے، کابینہ کاحصہ نہیں بننے جا رہے، پوسٹ بجٹ میں بھی نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ تنقید برائے تنقید نہیں تنقید برائے اصلاح کریں گے، پیپلزپارٹی کے پاس ن لیگ کے علاوہ کیا آپشن تھا؟ الیکشن پربہت بڑاسوالیہ نشان ہے؟ سی ای سی میں دوستوں نے بتایا کہ انتخابات میں کیا کچھ ہوا۔
پی ٹی آئی کے حوالے سے فیصل کریم کنڈی نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی کیساتھ کسی معاملےمیں حصہ نہیں ڈالیں گے، پی ٹی آئی کے احتجاج میں ان کیساتھ نہیں ہوں گے، سیاست میں دروازے بند نہیں کیے جاتے، پیپلزپارٹی جمہوری جماعت ہے ہر کسی سے بات کرتی ہے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ ن لیگ کیساتھ آج 6 بجے کی ملاقات ملتوی ہوچکی ہے، ن لیگ کیساتھ گفت وشنید جاری ہے، مراحل طے کرناباقی ہیں، بلوچستان میں وزارت اعلیٰ مانگی ہے کیونکہ ہماری اکثریت ہے۔
انھوں نے بتایا کہ عدم اعتماد کےوقت بانی پی ٹی آئی آصف زرداری کی منتیں کر رہے تھے، بانی پی ٹی آئی نے کہا تھا کہ استعفیٰ لے لیں عدم اعتمادنہ لائیں لیکن آصف زرداری نے کہا کہ زبان دے چکاہوں پیچھے نہیں ہٹ سکتا، اب بھی آصف زرداری نے ن لیگ کوزبان دی ہے، ن لیگ کیساتھ کافی حدتک معاملے طے ہوگئے ہیں تاہم آئندہ الیکشن پیپلزپارٹی اور پاکستان تحریک انصاف کےدرمیان ہوں گے۔