Tag: مولانا فضل الرحمان کے بیٹے

  • این اے 43 ٹانک : پی ٹی آئی کے آزاد امیدوار نے مولانا فضل الرحمان کے بیٹے کو شکست دے دی

    این اے 43 ٹانک : پی ٹی آئی کے آزاد امیدوار نے مولانا فضل الرحمان کے بیٹے کو شکست دے دی

    اسلام آباد : این اے 43 ٹانک مع ڈی آئی خان سے آزاد امیدوار داور خان کنڈی نے مولانا فضل الرحمان کے بیٹے اسعد محمود کو شکست دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے آزاد امیدوار کی کامیابی کانوٹیفکیشن جاری کردیا، این اے 43 ٹانک مع ڈی آئی خان سے آزاد امیدوار داور خان کنڈی کامیاب قرار پائے داورخان کنڈی نےمولانافضل الرحمان کےبیٹےاسعدمحمودکوشکست دی۔

    بلوچستان اسمبلی کےمزید 6 کامیاب امیدواروں کے نوٹیفکیشن جاری کئے گئے، پی بی 1سے محمد نواز، پی بی 23 سے خیرجان ، پی بی 25 سے ظہوراحمد بلیدی اوت پی بی 28 سے اصغر رند کی کامیابی کا نوٹیفکیشن کیا گیا۔

    اس کے علاوہ پی بی 36 سے میر ضیااللہ اور پی بی 44 سےعبیداللہ کی بھی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔

  • مولانا فضل الرحمان کے بیٹے اسعد محمود کو ٹارگٹ کئے جانے کا خدشہ ،  ایڈوائزری  جاری

    مولانا فضل الرحمان کے بیٹے اسعد محمود کو ٹارگٹ کئے جانے کا خدشہ ، ایڈوائزری جاری

    اسلام آباد : جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے بیٹے مولانا اسعد محمود پر حملے کے خطرے کے پیش نظر اپنی نقل و حرکت کو خفیہ رکھنے کا نوٹس جاری کردیا گیا‌۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے بیٹے اور سابق وفاقی وزیر مواصلات مولانا اسعد محمود کو ایڈوائزری نوٹس جاری کردیا گیا۔

    جس میں کہا گیا ہے کہ دہشتگردوں کی طرف سے آپ کو دوران سفر یا رہائش گاہ پر ٹارگٹ کیا جاسکتاہے، مولانا اسعد محمود غیر ضروری سفر اور اجتماعات سے گریز کریں اور اپنی حرکات وسکنات کو خفیہ رکھیں۔

    اس حوالے سے ترجمان جےیوآئی اسلم غوری کا کہنا ہے کہ لگتاہےانتظامیہ کاکام صرف نوٹس جاری کرنارہ گیا ہے، صرف نوٹس جاری کرنے سے انتظامیہ کی ذمہ داری پوری نہیں ہوجاتی۔

    اسلم غوری نے کہا کہ ہماری قیادت یا کسی کارکن کو نقصان پہنچا تو ذمہ دار انتظامیہ، الیکشن کمیشن اور عدلیہ ہوگی۔

    یاد رہے 31 دسمبر کو جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے قافلے پر ڈی آئی خان میں فائرنگ کی خبریں آئی تھیں۔ تاہم آر پی او ناصر محمود ستی نے کہا تھا کہ فضل الرحمان کے قافلے پر حملہ نہیں ہوا۔ یارک انٹر چینج پر پولیس چیک پوسٹ پر حملہ کیا گیا۔

    آر پی او ناصر محمود کا کہنا تھا کہ پولیس نے حملہ آوروں کا بھرپور جواب دیا جو فرار ہوگئے ، مولانا فضل الرحمان خود موقع پر موجود نہیں تھے۔