Tag: مولانا فضل الرحمان

  • ’ادارے اپنے دائرے سے باہر نکل کر حد سے تجاوز کررہے ہیں‘

    ’ادارے اپنے دائرے سے باہر نکل کر حد سے تجاوز کررہے ہیں‘

    پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ادارے اپنے دائرے سے باہر نکل کر حد سے تجاوز کررہے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومتیں آئے روز عدلیہ کے کٹہرے میں کھڑی ہوتی ہیں جبکہ سیاست کو سب سے زیادہ نقصان اداروں نے پہنچایا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اداروں نے اپنے ہی ہاتھوں سے ریاست کو کمزورکردیا ہے اور ایک ادارہ دوسرے ادارے پر اثر انداز ہونے کی سیاست کررہا ہے یہ سب ریاست کی تباہی کا سبب بن رہا ہے۔

    فضل الرحمان نے کہا کہ عدالتی فیصلے کےمطابق پنجاب اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر نے رولنگ دی ہے اب اس کیس کی سماعت کے لیے سپریم کورٹ کا فل بنچ بیٹھنا چاہیے ہم فل بنچ کے سامنے اپنا مؤقف رکھنا چاہتے ہیں۔

    پی ڈی ایم سربراہ نے کہا کہ ہرسیاسی کیس یہ دوتین جج صاحبان سنیں سمجھ سے بالاتر ہے ان ججز کو ایسی صورتحال سے بچنا چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ کسی فریق کے تحفظات ہوں تو اس جج کو ایسے کیسوں میں فریق نہیں بننا چاہیے۔

    فضل الرحمان نے کہا کہ جو فیصلہ عمران کو سوٹ کرتا ہے تو آپ اراکین کے ووٹ گننے کے لیے آمادہ نہیں ہے اور جو خط عمران خان نے لکھا اسے آئین کے مطابق قرار دیا جارہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پیمانہ عمران خان کے لیے کچھ اور چوہدری شجاعت کے لیے کچھ اور ہے جبکہ پارلیمانی لیڈر کی صرف اپنی تجویز دینے میں معاونت حاصل کرنا ہوتی ہے۔

    پی ڈی ایم سربراہ نے کہا کہ یہ باتیں عام آدمی تک پہنچ رہی ہیں اب ملک میں بند کمروں کی سیاست کو ختم ہونا چاہیے۔

  • عمران خان کا مولانا فضل الرحمان کو بڑا جھٹکا

    عمران خان کا مولانا فضل الرحمان کو بڑا جھٹکا

    اسلام آباد : جمیعت علمائے اسلام شیرانی اور پی ٹی آئی میں اتحاد کو کوحتمی شکل دے دی گئی، مولانا محمد خان شیرانی پی ٹی آئی چئرمین عمران خان کی مشترکہ پریس کانفرنس میں اتحاد کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق جمیعت علمائے اسلام  ف کے 25 رکنی گروپ نے تحریک انصاف سے اتحاد کرلیا ، جے یو آئی شیرانی اور پی ٹی آئی میں اتحاد کو کوحتمی شکل دے دی گئی۔

    مولانا شیرانی سمیت 25 ارکان آج عمران خان سےملاقات کریں گے ، ملاقات کرنیوالوں جےیوآئی مرکزی اور صوبائی رہنماشریک ہوں گے۔

    عمران خان سے ملاقات میں وفد کی قیادت مولاناشیرانی کریں گے جبکہ مولانا گل نصیب ،مولانا شجاع الملک بھی ملاقات میں موجود ہوں گے۔

    ملاقات میں سیاسی و مذہبی اتحاد کا اعلان کیا جائے گا ، اس حوالے سے پی ٹی آئی اور جے یو آئی شیرانی گروپ میں اتحاد کیلئے مجوزہ ڈرافٹ تیار کرلیا ہے۔

    دونوں گروپس میں اتحاد میں حلیم عادل شیخ نے اہم کردار ادا کیا ۔ عمران خان کی ہدایت پرحلیم عادل شیخ نے مولاناشیرانی سے ملاقات کی، جس میں مولانا شیرانی اور دیگر ارکان نےعمران خان کا ساتھ دینے پر اتفاق کیا۔

    جمیعت علمائے اسلام کے سینئر رہنما مولانا شیرانی نے اپنے ٹوئٹ میں تحریک انصاف سے سیاسی اتحاد کی تصدیق بھی کر دی۔

  • موجودہ مہنگائی کو کنٹرول کرنے کیلئے مولانا فضل الرحمان کی حکومت کی  تجاویز

    موجودہ مہنگائی کو کنٹرول کرنے کیلئے مولانا فضل الرحمان کی حکومت کی تجاویز

    اسلام آباد : پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مہنگائی کو کنٹرول کرنے کیلئے حکومت کی تجاویز دے دیں۔

    تفصیلات کے مطابق موجودہ مہنگائی کو کنٹرول کرنے کیلئے پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان کی تجاویز سامنے آگئیں۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ وفاقی وزراء ،صوبائی وزراء ،مشیر ،معاونین ، آفیسرز ،گریڈ 19 سے اوپر کے بیوروکریٹس سمیت مراعات لینے والوں کے مراعات میں پچاس فیصد کمی کرنی ہوگی۔

    سربراہ پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ قومی و صوبائی اسمبلیوں اور سینٹ کی قائمہ کمیٹیوں سمیت ہر طبقہ فکر کو قربانی دینی ہوگی ، موجودہ صوتحال گذشتہ نااہل،نالائق اور ناجائز حکومت کے غلط فیصلوں کا نتیجہ ہے

    انھوں نے کہا کہ عوام اور حکومت کومل کرمہنگائی کامقابلہ کرناہوگا ، عوام پرمہنگائی کابوجھ ڈالاجاچکااب حکومت کواپنی ذمہ داری اداکرنی ہوگی، عوام کی طرح حکومتی نمائندوں ،افسروں اور اعلی عہدیداروں کو قربانی دینی ہوگی۔

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت کو عوام کا احساس ہے، مگر ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کیلئے سخت فیصلے کرنا مجبوری ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن آج عوام کا سوچ رہی ہے، کاش آئی ایم ایف کے ساتھ اپنے دور میں مذاکرات کرتے وقت ان باتوں کا خیال رکھا ہوتا۔

  • صدر عارف علوی کے مواخذے اور نئے صدر کے انتخاب کے لیے آصف زرداری کی دو اہم ملاقاتیں

    صدر عارف علوی کے مواخذے اور نئے صدر کے انتخاب کے لیے آصف زرداری کی دو اہم ملاقاتیں

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری صدر مملکت عارف علوی کے مواخذے اور نئے صدرِ پاکستان کے انتخاب کے لیے فعال ہو گئے ہیں، اس سلسلے میں انھوں نے دو اہم ملاقاتیں کی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری کو ایک بار پھر ایوان صدر کا مکین بنانے کی کوششیں شروع ہو گئیں، جس کے لیے پی پی شریک چئیرمین نے مولانا فضل الرحمان اور اختر مینگل سے گزشتہ روز ملاقات کی، تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف علی زرداری کو ابتدائی روابط میں دونوں رہنماؤں نے کوئی زیادہ حوصلہ افزا جواب نہیں دیا۔

    مولانا فضل الرحمان نے آصف علی زرداری کو اپنی جماعت کی مشاورت سے آگاہ کیا اور بتایا کہ جے یو آئی صدارت کے لیے اپنا امیدوار لانے کی خواہاں ہے۔

    بعد ازاں، پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین سابق صدر زرداری نے رات گئے بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی، اور ان کو کابینہ میں شامل ہونے کے لیے قائل کرنے کی کوشش کی، جس پر سردار اختر مینگل نے کابینہ میں شمولیت کو چاغی واقعے کی انکوائری کمیشن سے مشروط کر دیا۔

    آصف زرداری نے سردار اختر مینگل سے صدر کے مواخذے اور نئے صدر کے انتخاب کے لیے مشورہ اور مدد طلب کی، جس پر سردار اختر مینگل نے سابق صدر کو مشورہ دیا کہ کابینہ کی تشکیل سمیت تمام عہدوں پر اتحادیوں کو مرحلہ وار لائیں، اور صدر عارف علوی کے مواخذے اور نئے صدر کے انتخاب کے لیے نمبر گیم کو دیکھ کر آگے بڑھیں، انھوں نے مشورہ دیا کہ فیصلوں میں اتفاق رائے پیدا کریں تاکہ اتحاد کو نقصان نہ پہنچے۔

  • جے یو آئی کے 4 وزرا وفاقی کابینہ میں شامل

    جے یو آئی کے 4 وزرا وفاقی کابینہ میں شامل

    اسلام آباد: جمعیت علماے اسلام ف کے 4 وزرا وفاقی کابینہ میں شامل ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع نے کہا ہے کہ جے یو آئی کے چار ارکان کو وفاقی کابینہ میں شامل کیا جا رہا ہے، جن میں سے مولانا اسعد محمود کو وزرات مواصلات سونپی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق جے یو آئی کے مولانا عبدالواسع کو ہاؤسنگ اینڈ ورکس کا قلمدان سونپ دیا گیا، مفتی عبد الشکور کو وزیر مذہبی امور کا قلمدان، جب کہ طلحہ محمود کو سیفران کی وزارت دے دی گئی ہے۔

    ادھر مفتاح اسماعیل کو وزارت خزانہ کا قلمدان سونپ دیا گیا ہے، مفتاح اسماعیل کا عہدہ وفاقی وزیر کے برابر ہو گا، اس سے قبل مفتاح اسماعیل کو مشیر خزانہ بنائے جانے کی خبریں زیر گردش تھیں۔

    مفتاح اسماعیل کو وزارت خزانہ کا قلمدان سونپ دیا گیا

    آج منگل کو وزیر اعظم شہباز شریف کی 34 رکنی وفاقی کابینہ نے حلف اٹھا لیا ہے، قائم مقام صدر صادق سنجرانی نے 31 وفاقی وزرا اور 3 وزرائے مملکت سے ایوان صدر میں حلف لیا۔

    کابینہ میں ن لیگ کے 14، پیپلز پارٹی کے 11، جے یو آئی اے کے 4 اور ایم کیو ایم کے حصے میں 2، مسلم لیگ ق، جمہوری وطن پارٹی اور بلوچستان عوامی پارٹی کے حصے میں ایک ایک وزارت آئی ہے۔

  • ایم کیو ایم اور فضل الرحمان کے درمیان ملاقات کا اندرونی احوال

    ایم کیو ایم اور فضل الرحمان کے درمیان ملاقات کا اندرونی احوال

    کراچی: حکومت کی اتحادی جماعت متحدہ قومی موومنٹ نے ایک بار پھر اپوزیشن کو اپنے حتمی فیصلے سے آگاہ نہیں کیا، اس سلسلے میں ایم کیو ایم اور پی ڈی ایم سربراہ فضل الرحمان کے درمیان ملاقات کا اندرونی احوال سامنے آ گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں مولانا فضل الرحمان نے ایم کیو ایم سے تحریک عدم اعتماد پر ایک مرتبہ پھر اپوزیشن کا ساتھ دینے کی درخواست کی، تاہم جواب ملا کہ مشاورتی اور مذاکراتی عمل جاری ہے، دو سے تین دن میں حتمی فیصلہ کر لیں گے۔

    ذرائع ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ خالد مقبول نے ملاقات میں کہا کہ جتنا ایم کیو ایم نے بھگتا اور برداشت کیا ہے کسی نے اپوزیشن جماعت نے بھی نہیں کیا، ہمارے لوگ لاپتا کیے گئے، آفس بند کیے گئے، پابندیاں لگائی گئیں۔

    خالد مقبول نے کہا ہمارے زیادہ تر نکات صوبے سے متعلق ہیں جو پیپلز پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں، ایم کیو ایم کے نکات پر عمل درآمد تو شروع کیا جائے، کم از کم سپریم کورٹ کے بلدیاتی ایکٹ کے حوالے سے فیصلے پر عمل درآمد کیا جائے۔

    مولانا کا کہنا تھا کہ سیاست میں راستے کھلے رکھنے چاہئیں، ہمیں مل کر لمبے عرصے کے لیے ساتھ چلنا ہے، تلخیاں کم کرنے کے لیے ماضی کو بھلانا اور آگے کی طرف یقین کے ساتھ چلنا ہوگا۔

    انھوں نے کہا کہ باقی اتحادی جماعتیں بھی ایم کیو ایم کے فیصلے کے انتظار میں ہیں، ایم کیو ایم فیصلہ کرے تو باقی اتحادی بھی فیصلہ کر کے عدم اعتماد کے اس معاملے کو یک طرفہ کر دیں گے۔

    بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فضل الرحمان نے کہا شاید ایم کیوایم کو اعلان کرنے میں ایک دو دن لگ جائیں۔ خالد مقبول نے کہا آپ خوش نصیب ہیں اپوزیشن کو ان حالات کا سامنا نہیں جس کا ہمیں ہے، قدم پھونک پھونک کر رکھ رہے ہیں، آپ کی وجہ سے حوصلہ ملا ہے۔

    خالد مقبول کا کہنا تھا کہ قومی دھارے میں شامل ہونے کے لیے ہمارے پاس سیاسی اسپیس نہیں چھوڑا گیا، حکومت میں ہونے کے باوجود 100 سے زائد کارکن لاپتا ہیں، جس جمہوریت کے ثمرات عام آدمی تک نہ پہنچیں اس کا شوق ہمیں بھی نہیں ہونا چاہیے۔

    فضل الرحمان نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا یہ عدم اعتماد کی تحریک کو باہر کے مہمانوں کے ذریعے کاؤنٹر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ہم انھیں حکومت کا نہیں قوم اور پاکستان کے مہمان سمجھتے ہیں، 25 مارچ کی شام کو قافلوں کو اسلام آباد میں داخل ہونے کی ہدایت کی ہے، دیکھنا یہ ہے کہ کون سا بد بخت شہری ہے جو عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوتا ہے۔

  • مولانا فضل الرحمان کی تمام  کارکنان کو  تیار رہنے کی ہدایت

    مولانا فضل الرحمان کی تمام کارکنان کو تیار رہنے کی ہدایت

    اسلام آباد : جمعیت علمائےاسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کارکنان کو تیار رہنے کی ہدایت کردی اور تمام تنظیموں کو الرٹ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائےاسلام ف کے کارکنان کو مولانا فضل الرحمان نے تیار رہنے کی کال دے دی ، ترجمان کا کہنا ہے کہ راولپنڈی کی تمام تحصلوں کے کارکنان کال کا انتظار کریں۔

    اس حوالے سے جے یوآئی ف راولپنڈی اسلام آباد کی تمام تنظیموں کوالرٹ کردیا گیا ہے۔

    یاد رہے مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد میں شہباز شریف سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس میں عمران خان کو وارننگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ اپنی زبان ٹھیک کر لو، سن لو ہم تمھیں جام کرنا جانتے ہیں۔

    پی ڈی ایم کے صدر نے وزیر اعظم کو ترکی بہ ترکی جواب دیتے ہوئے کہا ‘ایک ہوتا ہے پاگل اور ایک اس سے اونچا مرتبہ ہے یعنی باؤلا، اس کی وہی کیفیت ہے، یہ پیدائشی مغرور ہے، پتا نہیں کس ماحول میں پلا بڑھا، اور قوم کے گلے پڑ گیا۔’

    مولانا نے وزیر اعظم کو مخاطب کر کے کہا ہم نے شرافت کا راستہ اپنایا مگر تمہاری فطرت میں یہ چیز نہیں، آپ کی زبان بتا رہی ہے کہ وزیر اعظم بننے کے اہل نہیں ہیں، لگام لگایا جائے، اس کے گلے میں پٹا ڈالا جائے، کیوں کہ پاکستان اس کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

  • مولانا فضل الرحمان نے وزیر اعظم کو وارننگ دے دی

    مولانا فضل الرحمان نے وزیر اعظم کو وارننگ دے دی

    اسلام آباد: لوئر دیر خیبر پختون خوا میں وزیر اعظم کے خطاب کے جواب میں جمعیت علمائے اسلام کے رہنما مولانا فضل الرحمان کے ہاتھ سے بھی صبر کا دامن چھوٹ گیا، انھوں نے عمران خان کو اسی انداز میں جواب دے دیا ہے۔

    مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد میں شہباز شریف سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس میں کہا عمران خان میں وارننگ دے رہا ہوں اپنی زبان ٹھیک کر لو، سن لو ہم تمھیں جام کرنا جانتے ہیں۔

    پی ڈی ایم کے صدر نے وزیر اعظم کو ترکی بہ ترکی جواب دیتے ہوئے کہا ‘ایک ہوتا ہے پاگل اور ایک اس سے اونچا مرتبہ ہے یعنی باؤلا، اس کی وہی کیفیت ہے، یہ پیدائشی مغرور ہے، پتا نہیں کس ماحول میں پلا بڑھا، اور قوم کے گلے پڑ گیا۔’

    مولانا نے وزیر اعظم کو مخاطب کر کے کہا ہم نے شرافت کا راستہ اپنایا مگر تمہاری فطرت میں یہ چیز نہیں، آپ کی زبان بتا رہی ہے کہ وزیر اعظم بننے کے اہل نہیں ہیں، لگام لگایا جائے، اس کے گلے میں پٹا ڈالا جائے، کیوں کہ پاکستان اس کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

    جنرل باجوہ نے کہا عمران فضل الرحمان کو ڈیزل نہ کہنا: وزیر اعظم

    انھوں نے کہا ہمارا دعویٰ ہے کہ ہمارے پاس اکثریت موجود ہے، آپ ہمارا دعویٰ تسلیم نہ کریں مگر سیاسی جنگ لڑیں، بوکھلا کیوں رہے ہیں، حواس باختہ ہو کر گالیاں دینے پر کیوں آ گئے، مغربی رویے آپ کے اندر ہیں ہم پاکستان میں اس کی اجازت نہیں دیں گے، ہم آپ کے خلاف جہاد لڑ رہے ہیں۔

    مولانا کا کہنا تھا سول ہو یا ملٹری بیوروکریسی، سیاست میں مداخلت نہیں ہونی چاہیے، یہ کہتے ہیں ہم غیر جانب دار ہیں اور اس کے جواب میں کہتا ہے نیوٹرل تو جانور ہوتا ہے، کل آئی ایس پی آر نے بیان دیا، آج کا یہ بیان اس کا رد عمل ہو سکتا ہے۔

    فضل الرحمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ عدم اعتماد کی تحریک کامیاب نہیں ہوئی تو معاملات گلی کوچوں میں لے کر جائیں گے، پھر ہم سے کہا جائے گا کہ آپ ایسا نہ کریں کہ کہیں نظام نہ لپیٹ لیا جائے، میں واضح کہتا ہوں خزاں جائے، بہار آئے یا نہ آئے۔

  • مولانا فضل الرحمان اور نواز شریف کا رابطہ، عدم اعتماد  اور نمبر گیم پر اطمینان کااظہار

    مولانا فضل الرحمان اور نواز شریف کا رابطہ، عدم اعتماد اور نمبر گیم پر اطمینان کااظہار

    اسلام آباد :پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور نواز شریف نےعدم اعتماد اور نمبر گیم پر اطمینان کا اظہار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ڈیموکرٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سابق وزیراعظم نواز شریف سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دونون رہنماؤں عدم اعتماد کےحوالے سے اطمینان کااظہار کرتے ہوئے موجودہ حکومت سے قوم کو جلد نجات دلانے پر اتفاق کیا۔

    ذرائع کے مطابق فضل الرحمان نے نواز شریف کو تحریک عدم اعتماد پر پیش رفت سے بھی آگاہ کیا اور نمبر گیم پر بھی دونوں نے اطمینان کا اظہار کیا۔

    خیال رہے اپوزیشن نے پیر کو قومی اسمبلی کا اجلاس بلوانے کے لیے ریکوزیشن جمع کرانے پر اتفاق کرلیا ہے ، بلاول بھٹو کے اسلام آباد جلسے میں عدم اعتماد کا اعلان کیا جائے گا۔

    مسلم لیگ ن ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کے لیے اپوزیشن کے پاس نمبر گیم مکمل ہیں اور تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے پر مکمل یقین ہے۔

  • وزیراعظم کیخلاف عدم اعتماد: آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمان کی ملاقات کی اندورنی کہانی سامنے آگئی

    وزیراعظم کیخلاف عدم اعتماد: آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمان کی ملاقات کی اندورنی کہانی سامنے آگئی

    اسلام آباد : سابق صدر آصف زرداری اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے درمیان ملاقات میں شہباز شریف  نے مسلم لیگ (ق) کے بارے میں شکوے شکایات کیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف زرداری اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے درمیان ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات کے دوران شہبازشریف مسلسل رابطےمیں رہے اور نوازشریف کوبھی ملاقات کےدوران آگاہ کیاجاتارہا۔

    ذرائع نے بتایا کہ ق لیگ کےحوالے سے ن لیگ کے تحفظات برقرار ہے ، ملاقات کے دوران شہبازشریف نے مولانا فضل الرحمان سے شکوے شکایات کیں۔

    شہباز شریف نے کہا کہ مولانا آپ کےکہنےپرپرویزالٰہی کوکھانےکی دعوت دی لیکن پرویزالٰہی نے کھانے کی دعوت پر معذرت کرلی، جس پرمولانا نے جواب میں کہا کہ علم ہونے پر چوہدری شجاعت کے بیٹے کو فون کیا۔

    اپوزیشن رہنماؤں نے دیگرسیاسی رہنماؤں سےرابطے فیصلہ کیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ دیگرجماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقات کی کوشش کی جائے گی۔

    یاد رہے گذشتہ روز سابق صدر آصف علی زرداری سے طویل ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ آصف زرداری کیساتھ عدم اعتماد پر مشاورت ہوئی، کل رات کوقانونی ماہرین کی ملاقات بھی ہوچکی ہے، طے ہوا ہے تحریک عدم اعتمادعمران خان کےخلاف لائی جائےگی۔