Tag: مولانا فضل الرحمان

  • مولانا فضل الرحمان اور نواز شریف کا رابطہ، حکومت مخالف تحریک کو مزید تیزکرنے پر اتفاق

    مولانا فضل الرحمان اور نواز شریف کا رابطہ، حکومت مخالف تحریک کو مزید تیزکرنے پر اتفاق

    اسلام آباد :پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور نواز شریف نے حکومت مخالف تحریک کو مزید تیز کرنے پر اتفاق کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ڈیموکرٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سابق وزیراعظم نواز شریف سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا۔

    دونوں رہنماؤں کے درمیان بات چیت فضل الرحمان اور آصف زرداری ملاقات کے بعد ہوئی ، جس میں مولانا فضل الرحمان نے نواز شریف کو آصف علی زرداری سے ملاقات اور عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے حوالےسےاقدامات پراعتماد میں لیا۔

    ملاقات میں حکومت کے خلاف مشترکہ جدو جہد کے حوالے سے بات کی گئی اور فضل الرحمان نے نواز شریف کو آصف زرداری کی تجاویز سے آگاہ کیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ دونوں رہنماؤں نے حکومت مخالف تحریک کو مزیدتیز کرنے اور اپوزیشن کی تمام جماعتوں کو اتحاد کا مظاہرہ کرنے پر اتفاق کیا۔

    خیال رہے سابق صدر آصف زرداری اور سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان کے درمیان ملاقات کی کہانی سامنے آئی تھی ، ذرائع کے مطابق آصف زرداری نے تجویز دی کہ پہلے وزیراعلیٰ پنجاب کیخلاف عدم اعتماد لانی چاہیے تاہم عدم اعتماد پہلے کہاں لائی جائے ، اس معاملے پر مولانا اور آصف زرداری میں اتفاق نہ ہوسکا۔

    ذرائع نے بتایا تھا کہ عدم اعتماد کے معاملے پر آصف زرداری آج شہباز شریف سےمشاورت کریں گے جبکہ ن لیگ کی اتحادیوں کے بجائے ناراض ارکان کو ملانے کی تجویز پر بھی غور کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ لیگی رہنماؤں کےمطابق20سے22ناراض حکومتی ارکان نےحمایت کایقین دلایا، ناراض ارکان کی حمایت کے بعد اپوزیشن کو اتحادیوں کو توڑنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

    مولانا اور زرداری نے رائے دی ہے کہ ناراض ارکان کی حمایت سےعدم اعتماد متنازع ہوسکتی ہے، عدم اعتماد کیلئےاتحادیوں کوساتھ ملانا چاہیے۔

    ذرائع کے مطابق ملاقات میں مولانا اور زرداری نے حکومتی اتحادیوں سے بھی رابطے جاری رکھنے سمیت عدم اعتماد ،لانگ مارچ پر مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

  • آصف زرداری نے مولانا کو یقین دہانی کرا دی

    آصف زرداری نے مولانا کو یقین دہانی کرا دی

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات میں یقین دہانی کرا دی ہے کہ تحریک عدم اعتماد کے سلسلے میں پیپلز پارٹی بھی پیش پیش رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں آصف علی زرداری اور فضل الرحمان کے درمیان ملاقات ہوئی، جس میں وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کو کامیاب بنانے کے لیے مختلف آپشنز پر غور کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں تحریک کے حوالے سے پی ٹی آئی کے ناراض ارکان کو اعتمادمیں لینے پر بھی اتفاق ہوا، جہانگیر ترین گروپ سے رابطوں پر گفتگو کی گئی، اور حکومتی اتحادیوں سے ملاقاتوں پر ایک دوسرے کو اعتماد میں لیا گیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ اس ملاقات میں ق لیگ اور جہانگیر ترین گروپ زیر بحث رہا، پیپلز پارٹی اور پی ڈی ایم کے لانگ مارچ پر بھی گفتگو کی گئی، پی ڈی ایم اور پی پی کے درمیان فاصلوں پر گلے شکوے کیے گئے۔

    واضح رہے کہ آصف زرداری نے سیاسی رابطوں میں پھر تیزی لائی ہے، وہ کل لاہور پہنچیں گے، اور 24 فروری کو سراج الحق سے ملاقات کریں گے، اپوزیشن لیڈرشہباز شریف سے بھی کل ملاقات ہوگی۔

    ذرائع پی پی کے مطابق آصف زرداری وفد کے ساتھ امیر جماعت اسلامی سے ملاقات کریں گے، دونوں رہنماؤں میں تحریک عدم اعتماد پر بات چیت ہوگی، یاد رہے کہ 13 فروری کو ملاقات آصف زرداری کی طبیعت خرابی پر ملتوی کی گئی تھی۔

  • مولانا فضل الرحمان کی جہانگیرترین سے خفیہ ملاقات، تحریک عدم اعتماد میں ساتھ دینے کی دعوت

    مولانا فضل الرحمان کی جہانگیرترین سے خفیہ ملاقات، تحریک عدم اعتماد میں ساتھ دینے کی دعوت

    لاہور : پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے جہانگیر ترین تحریک عدم اعتماد میں ساتھ دینے کی دعوت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کے خلاف عدم اعتماد کے مشن پر پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے جہانگیر ترین سے ملاقات ہوئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں کی جانب سے گزشتہ رات ہونیوالی ملاقات کوانتہائی خفیہ رکھا گیا، ملاقات میں فضل الرحمان نے جہانگیرترین کو تحریک عدم اعتماد میں ساتھ دینے کی دعوت دے دی۔

    یاد رہے وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کے لئے پی ڈی ایم نے حکومت کی اتحادی جماعتوں کواعتماد میں لینے کیلئے جرگہ بلانے کا اعلان کردیا ہے، جرگہ حکومتی اتحادیوں کو قائل کرے گا۔

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جب تک ووٹ پورے نہیں ہوتے جلد بازی نہیں کرنی، امپائر ہوتا ہی نیوٹرل ہے، حکمران اب اپنے آقاؤں پربھی بوجھ بن گئے ہیں، وزرا کو تمغے دینا اشارہ ہے کھیل ختم ہوگیا۔

    انھوں نے مزید کہا تھا کہ ابتدائی طور پر ہمارے رابطوں کے مثبت نتائج ملے ہیں، لیکن جب تک ووٹ پورے نہیں ہوتے جلد بازی نہیں کریں گے، ہم جلد ہی ووٹ پورے کر لیں گے، اگر عدم اعتماد پر ووٹ کم ہوئے تو پرانے تجربات سے فائدہ اٹھائیں گے۔

  • نواز شریف سے ٹیلیفونک گفتگو کے بعد مولانا فضل الرحمان نے پی ڈی ایم کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا

    نواز شریف سے ٹیلیفونک گفتگو کے بعد مولانا فضل الرحمان نے پی ڈی ایم کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا

    اسلام آباد: میاں نواز شریف سے ٹیلیفونک گفتگو کے بعد مولانا فضل الرحمان نے پی ڈی ایم کا ویڈیو لنک پر ہنگامی اجلاس 11 فروری کو طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف کا پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے حکومت کے خلاف مؤثر پیش قدمی کے معاملے پر اتفاق کیا۔

    ذرائع کے مطابق نواز شریف نے ٹیلی فون کر کے مولانا فضل الرحمان کو اپنی پارٹی کی ایگزیکٹو کونسل کے فیصلوں پر اعتماد میں لیا، دونوں رہنماؤں نے پی ڈی ایم کا اجلاس فوری طلب کر کے حکومت مخالف تحریک کو مزید فعال بنانے کے علاوہ پی ٹی آئی حکومت پر فیصلہ کن وار کرنے کے لیے مختلف تجاویز پر تبادلۂ خیال بھی کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ نواز کی ایگزیکٹو کونسل کی جانب سے میاں نواز شریف کو حکومت مخالف تحریک کے لیے مکمل اختیار دینے کے بعد نواز شریف نے معاملے کو پی ڈی ایم کی قیادت کے سامنے رکھنے کے لیے پی ڈی ایم کے ہنگامی اجلاس بلانے کی تجویز دی، جس پہ مولانا نے 11 فروری کو ویڈیو لنک پر پی ڈی ایم کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا۔

    مولانا فضل الرحمان خود لاہور سے میاں شہباز شریف کے ہمراہ اجلاس کی صدرات کریں گے، اجلاس میں وزیر اعظم کے خلاف عدم اعتماد سمیت دیگر امکانات پر غور کیا جائے گا۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان 10 فروری کی رات لاہور پہنچ جائیں گے، تین روزہ دورۂ لاہور کے دوران وہ پی ڈی ایم کے اجلاس میں شرکت کے علاوہ شہباز شریف اور مریم نواز سے اہم ملاقات بھی کریں گے، شہباز شریف مولانا کو عشائیہ بھی دیں گے۔

    مولانا دورۂ لاہور کے دوران چوہدری شجاعت حسین اور پرویز الہٰی سے بھی ملیں گے، چوہدری شجاعت کی خیریت دریافت کریں گے اور موجودہ سیاسی صورت حال پر تبادلۂ بھی خیال کریں گے۔

  • شہباز ، بلاول اور مولانا فضل الرحمان کا مری میں سیاحوں کی اموات پر اظہارِ افسوس، حکومت پر کڑی تنقید

    شہباز ، بلاول اور مولانا فضل الرحمان کا مری میں سیاحوں کی اموات پر اظہارِ افسوس، حکومت پر کڑی تنقید

    اسلام آباد : اپوزیشن رہنماؤں نے مری اورگلیات میں اموات پرافسوس کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے مری اورگلیات میں اموات پرافسوس کا اظہار کرتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا کہ پھنسی گاڑیوں میں اموات انتظامی نااہلی،مجرمانہ غفلت ہے، عمران نیازی میں تواخلاقی جرات نہیں، سنگین مجرمانہ غفلت کےذمہ داروزیر،ماتحتوں کوہی برخاست کریں۔

    ،شہبازشریف کا کہنا تھا کہ اس خون ناحق پرکسی کوتو ذمہ دار ٹھہرایا جائے، عوام کےخون پرحکومتی مجرمانہ خاموشی بدترازگناہ کے مترادف ہے، یہ وفات نہیں شہریوں کے قتل عمد کے مترادف ہے۔

    انھوں نے کہا سیاحت میں اضافے کا حکومتی پروپیگنڈا سفاکی، سنگ دلی کی انتہا ہے، مغرب کی مثالیں دینے والوں نے تو مشرقی روایات کی لاج نہ رکھی، متاثرہ خاندانوں سےدلی ہمدردی،تعزیت کرتاہوں۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹوزرداری نے مری میں سیاحوں کے جاں بحق ہونے پر اظہارافسوس کرتے ہوئے جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا۔

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا مری میں افسوس ناک سانحے پر پورا ملک سوگوارہے، بہترہوتا کہ مری میں سیاحوں کو سنگین صورت حال سے آگاہ کیا جاتا، انتظامیہ سیاحوں کی فی الفور مدد کے لیے ہنگامی اقدامات کرے۔

    جےیوآئی سربراہ مولانافضل الرحمان نے سانحہ مری پر اظہارافسوس کرتے ہوئے کہا خاندانوں کے ساتھ پیش آنےوالا واقعہ افسوس ناک ہے، متاثرہ خاندانوں کےدکھ دردمیں برابرکےشریک ہیں اور لواحقین کے لئے صبر جمیل کی دعا کرتا ہوں۔

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ موسم میں چند لمحوں کی خوشی کو بھی حکومت کے ناقص انتظامات نے غارت کر دیا، مری کے عوام اپنی مدد آپ کے تحت سیاحوں کی مدد کریں ، حکمرانوں نے عوام کوریلیف دینے کی بجائے بے یارومددگار چھوڑ دیا ہے۔

    سندھ حکومت کے ترجمان بیرسٹرمرتضیٰ وہاب نے بھی مری میں قیمتی انسانی جانوں کےضیاع پراظہارافسوس کرتے ہوئے کہا سیاح ایسی صورتحال میں مری کارخ کرنےسےگریزکریں۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ خراب موسم پرحکومت کو پیشگی اقدامات اُٹھانےچاہییں تھے،متعلقہ محکموں کوپہلے وارننگ جاری کرنی چاہیے تھی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ حکومت کی ناقص حکمت عملی کےباعث انسانی جانوں کانقصان ہوا، افسوسناک سانحہ کی مکمل تحقیقات اورذمہ دارں کوسزاملنی چاہیے۔

  • بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان  میں ملاقات کی اندرونی کہانی

    بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان میں ملاقات کی اندرونی کہانی

    اسلام آباد: بلاول بھٹو زرداری اور مولانا فضل الرحمان میں ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی، ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں پاکستان پیپلز پارٹی کی حکمت عملی اختیار کرنے پر غور کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان اور بلاول پارلیمنٹ کے اندر اپوزیشن کو مضبوط کرنے پر متفق تھے، ملاقات میں طے ہوا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور نیب بل پر اپوزیشن متفقہ پالیسی اختیار کرے گی۔

    ملاقات میں پارلیمنٹ میں اپوزیشن کی کامیابیوں کے تسلسل کو برقرار رکھنے کا بھی فیصلہ ہوا، اس بات پر اتفاق ہوا کہ اپوزیشن اگر متحد ہو گئی تو حکومت کا تختہ بھی الٹایا جا سکتا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان اور ن لیگ تحریک عدم اعتماد لانے پر آمادہ ہیں، تاہم متحدہ اپوزیشن کے لیے مشکل مسلم لیگ ن کے اندرونی اختلافات ہیں۔ واضح رہے کہ پنجاب میں تحریک عدم اعتماد پر ن لیگ کے حمایتی اور مخالفانہ بیانیہ موجود ہے۔

    ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جعلی حکومت کو اصلاحات کرنے کا کوئی حق نہیں، اپوزیشن حکومت کی جانب سے کی جانے والی قانون سازی کی کوشش پسپا کر دے گی۔

    انھوں نے کہا جعلی عددی اکثریت پر قانون سازی آمرانہ عمل ہوگا، بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت نے مشترکہ اجلاس رات کے اندھیرے میں مؤخر کیا، جب کہ پارلیمان میں اتحاد کی وجہ سے اپوزیشن کا بل پاس ہوا۔

    دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو کو ملکی سیاست تو کیا لاڑکانہ کی گلیوں کا بھی نہیں پتا، انھوں نے کہا ہم انتخابی اصلاحات کا معاملہ آگے لے کر چلیں گے، اور اپوزیشن سے اہم قومی امور پر اتفاق رائے چاہتے ہیں، اگر اپوزیشن کو حکومت کی اصلاحات پسند نہیں تو وہ اپنی لے آئیں۔

  • مولانا فضل الرحمان کا پی ڈی ایم رہنماؤں کو نیا مشورہ

    مولانا فضل الرحمان کا پی ڈی ایم رہنماؤں کو نیا مشورہ

    اسلام آباد: مولانا فضل الرحمان نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کو نیا مشورہ دے دیا ہے، انھوں نے کہا ہے کہ بلدیاتی الیکشن کا بائیکاٹ کر دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے پی ڈی ایم رہنماؤں کو بلدیاتی الیکشن کے بائیکاٹ کی تجویز دے دی ہے، انھوں نے رہنماؤں کو فون کر کے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کی بجائے عام انتخابات کی طرف جانا چاہیے۔

    اس سلسلے میں جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف، محمود خان اچکزئی، اختر مینگل، آفتاب شیر پاؤ اور پی ڈی ایم میں شامل دیگر جماعتوں کے رہنماؤں سے فون پر رابطہ کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا نے پی ڈی ایم رہنماؤں کو بلدیاتی الیکشن میں حصہ نہ لینے کی تجویز پیش کی ہے۔

  • پی ڈی ایم کا 20 اکتوبر سے ملک بھر میں احتجاج اور ریلیوں کا اعلان

    پی ڈی ایم کا 20 اکتوبر سے ملک بھر میں احتجاج اور ریلیوں کا اعلان

    اسلام آباد: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے 20 اکتوبر سے ملک بھر میں احتجاج اور ریلیوں کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس ہوا، جس میں ملک بھر میں حکومت کے خلاف احتجاجی ریلیوں کا فیصلہ کیا گیا۔

    پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس میں کہا کہ مہنگائی کے خلاف 20 اکتوبر سے ملک بھر میں مظاہرے ہوں گے، صوبائی اور ضلعی ہیڈکوارٹرز میں احتجاج کیا جائے گا، ریلیاں اور جلوس نکالے جائیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ پہیہ جام ہڑتال بھی ہوگی، لانگ مارچ تک بھی بات جا سکتی ہے، ہو سکتا ہے کہ لانگ مارچ کی نوبت نہ آئے، اور اس سے پہلے ہی مسئلہ حل ہو جائے۔

    انھوں نے کہا پی ڈی ایم اجلاس میں نیب آرڈیننس کو مسترد کر دیا گیا ہے، پی ڈی ایم سمجھتی ہے کہ نیب آمریت کی باقیات میں سے ہے، یہ ہمیشہ مخالفین کے خلاف سیاسی انتقام کے طور پر استعمال ہوا۔

    فضل الرحمان نے کہا ہم انتخابات کے لیے حکومتی ترامیم کو بھی مسترد کرتے ہیں، جو حکومت خود دھاندلی سے آئی ہو، وہ کیا اصلاحات لائے گی، موجودہ حکومت کو حق نہیں ہے کہ شفاف انتخابات کے فارمولے دے۔

    سربراہ پی ڈی ایم نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر عام انتخابات کرائے جائیں، جب تک جائز حکومت نہ آئے بلدیاتی انتخابات کا جواز نہیں، پی ڈی ایم سرکاری معاملات میں مداخلت نہیں کر رہی، تاہم جمہوری آئینی نظام چاہتی ہے۔

    فضل الرحمان نے کہا افغانستان اور ایران کے ساتھ سرحدیں بند کر دی گئی ہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ سرحدیں فوری کھولی جائیں، اس اقدام سے عوام متاثر ہوتے ہیں۔

  • پی ڈی ایم نے نئے اعلانات کر دیے

    پی ڈی ایم نے نئے اعلانات کر دیے

    لاہور: پاکستان ڈیموکریٹ موومنٹ (پی ڈی ایم) نے مطالبہ کیا ہے کہ ملک میں فی الفور انتخابات کرائے جائیں، مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اس وقت فوری الیکشن ملک کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان نے شہباز شریف سے ملاقات کی، صدر ن لیگ نے مولانا کے اعزاز میں پُر تکلف ظہرانہ دیا۔

    ملاقات کے بعد پریس کانفرنس میں رہنماؤں نے ملک میں فوری انتخابات کی ضرورت پر زور دیا، اور پی ڈی ایم اتحاد کی جانب سے نئے اعلانات کیے گئے۔

    فضل الرحمان نے کہا پی ڈی ایم اپنے مقاصد کے لیے سنجیدہ اور متحرک ہے، 16 اکتوبر کو فیصل آباد میں تاریخی اجتماع ہوگا، اور ڈیرہ غازی خان میں 31 اکتوبر کو بڑا جلسہ ہوگا۔

    انھوں نے کہا اس وقت فوری الیکشن ملک کی ضرورت ہے، ملک میں اس وقت لوگ سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں، ہر طبقہ مشکل میں ہے۔

    شہباز شریف نے کہا ملک کے حالات خراب ہیں لیکن حکومت غفلت میں مبتلا ہے، ڈینگی نے تباہی مچا دی ہے، لاکھوں لوگ بے روزگار ہیں، پی ڈی ایم کا مطالبہ ہے فی الفور شفاف الیکشن کروائے جائیں، میں اور مولانا صاحب اس پر متفق ہیں، یہی پی ڈی ایم کا مطالبہ ہے۔

    قبل ازیں، سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان نے شہباز شریف سے ملاقات کی، انھوں نے صدر ن لیگ کی عیادت کی، اور سیاسی صورت حال اور آئندہ کی حکمت عملی پر مشاورت کی، دونوں رہنماؤں کا حکومت مخالف تحریک پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔

    شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمان کے اعزاز میں پر تکلف ظہرانہ دیا، جس میں مٹن، مچھلی، باربی کیو، نہاری، بریانی اور حلوہ شامل تھا۔

  • پی ڈی ایم اجلاس، الیکٹرونک ووٹنگ مشین کی تجویز مسترد، پی پی، اے این پی پر فیصلہ برقرار

    پی ڈی ایم اجلاس، الیکٹرونک ووٹنگ مشین کی تجویز مسترد، پی پی، اے این پی پر فیصلہ برقرار

    اسلام آباد: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے الیکٹرونک ووٹنگ مشین کے استعمال کی تجویز مسترد کر دی، پاکستان پیپلز پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی سے متعلق فیصلے پر قائم رہنے کا بھی فیصلہ کر لیا گیا۔

    تفصییلات کے مطابق آج اسلام آباد میں پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس منعقد ہوا، جس کے بعد اتحاد کے صدر مولانا فضل الرحمان نے شہباز شریف اور مریم نواز سمیت دیگر رہنماؤں سمیت پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس نے الیکٹرونک ووٹنگ مشین کی حکومتی تجویز مسترد کر دی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں رہنماؤں نے کہا کہ ابھی ڈٹ کر مقابلہ نہ کیا تو مستقبل میں شفاف الیکشن مشکل ہوگا، مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس میں کہا کہ الیکٹرونک ووٹنگ مشین پری پول دھاندلی کا منصوبہ ہے، حکومت کے یک طرفہ انتخابی اصلاحات آرڈیننس کو مسترد کرتے ہیں۔

    ادھر ذرائع نے کہا ہے کہ اجلاس میں پی ڈی ایم سربراہان پیپلز پارٹی اور اے این پی سے متعلق فیصلے پر قائم رہے، اپوزیشن اتحاد کی بیٹھک میں کوئی بریک تھرو نہ ہو سکا، پی پی، اے این پی سے متعلق فیصلہ برقرار رہا، خیال رہے کہ پی ڈی ایم نے پی پی، اے این پی سے سینیٹ الیکشن سے متعلق وضاحت مانگی تھی۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے پاس مہلت ہے وہ رجوع کرنا چاہتے ہیں تو کر لیں۔

    مولانا کا کہنا تھا کہ پی پی، اے این پی ہمارے ساتھ نہیں ہیں اس لیے اجلاس میں ان سے متعلق غور و غوض نہیں کیا، پریس کانفرنس میں پی ڈی ایم رہنماؤں نے اس سلسلے میں مزید گفتگو سے انکار کر دیا، مریم نواز نے کہا پیپلز پارٹی اور اے این پی کے بارے میں جو کہنا تھا کہہ دیا، یہ نان ایشو ہے ہمیں اس پر مزید نہ گھسیٹا جائے۔

    اجلاس میں پی ڈی ایم نے حکومت کے خلاف نئی حکمت عملی کا بھی اعلان کیا، فضل الرحمان نے کہا پی ڈی ایم نے بڑے احتجاجی جلسوں کا پروگرام بنا لیا ہے، 4 جولائی کو سوات میں بہت بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا، 29 جولائی کو کراچی میں بہت بڑا جلسہ کیا جائے گا۔

    پی ڈی ایم کے صدر کا کہنا تھا کہ 14 اگست کو یوم آزادی منائیں گے، اور اسلام آباد میں بڑا مظاہرہ ہوگا، جس میں کشمیر اور مسجد اقصیٰ کی آزادی کے موضوعات پر بات ہوگی۔

    ملکی اور خطے کی صورت حال پر بات کرتے ہوئے پی ڈی ایم صدر نے مطالبہ کیا کہ افغانستان اور خطے کی صورت حال پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا جائے، اور دفاعی صورت حال پر ان کیمرہ اجلاس میں ایوان کو آگاہ کیا جائے، افواہیں ہیں کہ پاکستان امریکی طیاروں کو ایئر بیس مہیا کرے گا۔

    انھوں نے سوال کیا کہ پاکستان کیا ممکنہ مشکلات سے دوچار ہو سکتا ہے؟ بہت ضروری ہے تو حکومت ان کیمرہ اجلاس میں اعتماد میں لے۔ انھوں نے صحافی برادری پر حملوں کی بھی مذمت کی، اور کہا پی ڈی ایم صحافی برادری پر حملوں کی مذمت کرتا ہے، اور ان کے ساتھ ظہار ہمدردی کرتا ہے۔