Tag: مولانا فضل الرحمان

  • اپوزیشن جماعتیں متحد ہیں اب پیچھے ہٹنا حرام ہے، مولانا فضل الرحمان

    اپوزیشن جماعتیں متحد ہیں اب پیچھے ہٹنا حرام ہے، مولانا فضل الرحمان

    پشاور: جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ تمام اپوزیشن جماعتیں متحد ہیں اب پیچھے ہٹنا حرام ہے۔

    پشاور میں متحدہ اپوزیشن کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی احتساب سے بھاگ رہی ہے جب کہ پشاورکھنڈر میں تبدیل ہوچکا ہے عوام کاپیسہ ضائع کیا جارہا ہے، پی ٹی آئی نے پورے پاکستان کو بی آر ٹی بنادیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایک ارب درخت کہاں لگائےگئے قوم حساب مانگے گی، ایک کروڑنوکریوں کے بجائے بیروزگاری آسمان کوچھوگئی، لوگ خودکشیاں کررہے ہیں اور نوجوان مستقبل کےلئے فکر مند ہیں۔

    جے یو آئی (ف) کے سربراہ کا کہنا تھا کہ تمام اپوزیشن جماعتیں متحد ہیں اب پیچھے ہٹنا حرام ہے ہم ملک میں آئین کی سربلندی کو یقینی بنائیں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھاکہ خیبرپختونخوا میں احتساب کمیشن بنایاگیاتھا اور جب آپ کی حکومت احتساب کی زدمیں آئی توآئین میں ترمیم کردی۔

  • پارلیمنٹ کو نازک مسئلے پر قانون سازی کا کوئی حق نہیں: فضل الرحمان

    پارلیمنٹ کو نازک مسئلے پر قانون سازی کا کوئی حق نہیں: فضل الرحمان

    اسلام آباد: مولانا فضل الرحمٰن نے ایک بار پھر حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمنٹ قانون سازی کرے گی، لیکن نازک مسئلے پر اس پارلیمنٹ کو قانون سازی کا کوئی حق نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی ف کے سربراہ نے کہا کہ اقتدار پر قابض مافیا سے ہمیں جان چھڑانی ہے، کابینہ اور پارلیمنٹ نا اہل ہے، دسمبر اس نا اہل حکومت کے لیے آخری مہینہ ہے۔

    انھوں نے تنقید کے نشتر برساتے ہوئے کہا کہ ہم مقابلے میں ہوں گے تو ان کا نظام نہیں چلےگا، حکومت اس قابل نہیں کہ ان کے ساتھ کوئی میثاق کیا جائے، ملک تنزلی کی طرف جا رہا ہے، معیشت کی صورت حال خراب ہے، صنعتوں کی پیداواری صلاحیت جواب دے چکی ہے، کاروباری طبقہ سرمایہ ملک سے باہر لے جانے کی سوچ رہا ہے۔

    فضل الرحمان نے مزید کہا کہ ہزاروں لوگوں کو بے روزگار کیا جا رہا ہے، شپنگ کارپوریشن بیٹھ چکی ہے، ساحل خالی پڑے ہیں، گوربا چوف بننے کی کوشش کی جا رہی ہے، کشمیر ایک ترجیحی مسئلہ ہے اسے پیچھے دھکیل دیا گیا، سیاسی نظام غیر مستحکم ہے، پارلیمنٹ پر بھی لوگوں کو اعتماد نہیں رہا۔

    جے یو آئی سربراہ کا کہنا تھا آزادی مارچ تاریخ کا سب سے بڑا مظاہرہ تھا، بہتری کی امید پر ملک کو تباہ نہ کیا جائے، تمام سیاسی جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر ہیں، ہم عوام اور پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں۔

  • تجربہ کار لوگوں کو نااہلوں نے جیلوں میں بند کردیا، مولانا فضل الرحمان

    تجربہ کار لوگوں کو نااہلوں نے جیلوں میں بند کردیا، مولانا فضل الرحمان

    سکھر: جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہمیں فوری عام انتخابات چاہئیں، تجربہ کار لوگوں کو ان نااہلوں نے جیلوں میں بند کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کل کراچی کے مظاہرے میں شرکت کروں گا، ہم نے ملک کی معیشت کو بچانا ہے، قوم کے حقوق کی جنگ ہم لڑیں گے، ہم جس قانون اور آئین کا احترام کرتے ہیں اس کی قدر کرنا ہوگی ورنہ داستانوں میں ان کی داستان نہیں۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تجربہ کار لوگوں کو ان نااہلوں نے جیلوں میں بند کردیا اس پارلیمنٹ میں قانون سازی کی صلاحیت نہیں ہے،ان کی نااہلی کا ایک ہی علاج ہے یہ اقتدار چھوڑ دیں۔

    جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ احتساب کےنام پرملک کی معیشت کاپہیہ جام کردیاگیاہے، نیب کو سیاستدانوں کےخلاف استعمال کیا جارہاہے ، ان کاکوئی حساب کتاب نہیں ہورہا،بات کرتےہیں ریاست مدینہ کی۔

    انہوں نے کہا کہ5 سال سےالیکشن کمیشن پتہ نہیں کہاں سویاہواتھا، تبدیلی کی امیدمیں انہیں پیسےدینےوالوں کو آج افسوس ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہماری خارجہ پالیسی کی بنیادمسئلہ کشمیرتھا مگر کشمیربھی بیچ دیا اور اب آنسوبہارہے ہیں ،آج پاکستان میں سرینگرحاصل کرنےکاتصورختم ہوچکاہے۔

  • فارن فنڈنگ کیس کےجلد از جلد فیصلے کا مطالبہ کرتے ہیں، فضل الرحمان

    فارن فنڈنگ کیس کےجلد از جلد فیصلے کا مطالبہ کرتے ہیں، فضل الرحمان

    اسلام آباد: جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ فارن فنڈنگ کیس کے جلد از جلد فیصلے کا مطالبہ کرتےہیں اگر مطالبات پرعمل نہ ہواتوہم بھی ہیں اورمیدان بھی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیزکانفرنس کے اختتام پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کےقائدین اورنمائندگان نےاےپی سی میں شرکت کی جس میں ملکی سیاسی صورتحال اور آئندہ کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سیاسی اورآئینی بحران اورعوامی مسائل کاحل نکالناناگزیرہے، تمام جماعتوں نےاتفاق کیافوج کےبغیرانتخابات مسائل کاحل ہے، تمام جماعتوں کوسلیکٹڈوزیراعظم کسی صورت قبول نہیں اور اداروں کادائرہ اختیارسےتجاوز بھی کسی صورت قبول نہیں کرسکتے۔

    انہوں نے کہا کہ ازسرنوالیکشن ہماراحتمی معاہدہ ہےجس پرسمجھوتہ نہیں ہوگا جب کہ ہم فارن فنڈنگ کیس کی روزانہ سماعت اورجلدفیصلہ چاہتےہیں جب کہ الیکشن کمیشن میں ممبران کےناموں کیلئے3رکنی کمیٹی بنائی گئی ہے یہ کمیٹی ناموں کوفائنل کرکےحکومت کیساتھ شیئر کے گی۔

    جے یو آئی (ف) کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ہماری شکایت یہ تھی کہ الیکشن کمیشن کوبےبس کیاگیاتھا، الیکشن کمیشن کےبےبس ہونےکی وجہ سےملک میں ایسی حکومت آئی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ایک الگ سی پیک اتھارٹی کاقیام غیرضروری ہے، الگ سی پیک اتھارٹی کاقیام پارلیمانی کمیٹی کےفیصلےکی نفی ہے ہم سی پیک جیسےاہم منصوبےکومتنازع بنانےکی مذمت کرتےہیں۔

  • مولانا کا پلان اے کامیاب تھا تو پلان بی کیوں منتخب کیا؟ شوکت یوسفزئی

    مولانا کا پلان اے کامیاب تھا تو پلان بی کیوں منتخب کیا؟ شوکت یوسفزئی

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ اگرمولانا صاحب کا پلان اے کامیاب تھا تو پلان بی کیوں منتخب کیا؟

    تفصیلات کے مطابق پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہا کہ مولانا صاحب کا اگر پلان اے کامیاب ہوا تو بی اور سی کیوں دیا؟

    شوکت یوسفزئی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان پریشان ہیں، سینیٹ انتخاب میں اپوزیشن کا ووٹ ہمیں پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کوسنجیدہ نہیں لیا کریں، اگران کا پلان اے کامیاب تھا تو پلان بی کیوں منتخب کیا؟

    انہوں نے کہا کہ مولانا کہتے ہیں میں خالی ہاتھ نہیں آیا، مولانا کے 2 مقاصد تھے اس میں کامیاب ہوئے، وہ چاہتے تھے کرپشن میں ملوث لوگوں کو باہر نکالا جائے، دوسرا مقصد کشمیر کاز کوخاموش کرنا تھا۔

    یاد رہے کہ تین روز قبل معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ مولانا استعفیٰ لینے آئے تھے اور گزارا صرف تسلیوں پر کرنا پڑا، مولانا نے پارلیمان کی ایک سیٹ کے لیے سیاسی رسوائی اٹھائی۔

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام نے آپ کو مسترد کردیا، عوام لشکر کشی اور انتشاری سیاست کے خلاف ہیں۔

  • 3 ماہ میں تبدیلی کی یقین دہانی سے متعلق مولانا فضل الرحمان کا بڑا دعویٰ

    3 ماہ میں تبدیلی کی یقین دہانی سے متعلق مولانا فضل الرحمان کا بڑا دعویٰ

    اسلام آباد: جعمیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت کی تبدیلی سے متعلق بڑا دعویٰ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے بڑا دعویٰ کر دیا ہے کہ انھیں 3 ماہ میں تبدیلی کی یقین دہانی کرائی گئی ہے، تسلیم کر لیا گیا ہے کہ حکومت نہیں چل سکتی۔

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ رہبر کمیٹی نے حکومتی ٹیم سے کہا تھا کہ ہمیں استعفیٰ یا برابر کی چیز چاہیے، ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ یہ برابر کی چیز ہمیں حاصل ہونے جا رہی ہے۔

    فضل الرحمان نے انٹرویو میں ’برابر کی چیز‘ کی بھی وضاحت کی ہے، انھوں نے کہا کہ برابر کی چیز 3 ماہ میں الیکشن کا انعقاد ہے۔

    تازہ ترین:  ایک اور اے پی سی، مولانا نے ’دعوت نامے‘ بانٹ دیے

    خیال رہے کہ جے یو آئی سربراہ نے ایک اور آل پارٹیز کانفرنس بلا لی ہے، اس سلسلے میں انھوں نے تمام اپوزیشن جماعتوں کو شرکت کی دعوت دی ہے، بلاول بھٹو زرداری نے اے پی سی میں شرکت کا اعلان بھی کر دیا ہے۔

    ادھر فردوس عاشق اعوان نے آج توہین عدالت کے کیس میں معافی قبول ہونے کے بعد پریس کانفرنس میں کہا مولانا جھوٹ کا سہارا لے کر خود کو تسلیاں دے رہے ہیں، مولانا صاحب کے ساتھ اپنے لوگ نہیں تو عوام کیسے ہوں گے، ان کا پلان اے بری طرح ناکام ہوا ، پلان بی بھی رسوائی کا سبب بنا۔

  • ایک اور اے پی سی، مولانا نے ’دعوت نامے‘ بانٹ دیے

    ایک اور اے پی سی، مولانا نے ’دعوت نامے‘ بانٹ دیے

    اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ایک اور آل پارٹیز کانفرنس کے لیے اپوزیشن جماعتوں کو دعوت دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن کی ایک اور آل پارٹیز کانفرنس بلائی جا رہی ہے جس کے سلسلے میں مولانا فضل الرحمان نے تمام اپوزیشن جماعتوں کے قائدین سے رابطے مکمل کر لیے ہیں۔

    مولانا نے پیپلز پارٹی، ن لیگ، اے این پی، قومی وطن پارٹی کے قائدین سمیت نیشنل پارٹی، جے یو پی، جمعیت اہل حدیث کے قائدین کو بھی شرکت کی دعوت دے دی ہے۔ اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس میں پختونخوا ملی عوامی پارٹی کی قیادت بھی مدعو ہے۔

    میاں شہباز شریف بیرون ملک ہونے کی وجہ سے اے پی سی میں شرکت کے لیے ن لیگ کا اعلیٰ سطح کا وفد تشکیل دے دیا گیا ہے جس میں راجہ ظفرالحق، احسن اقبال، ایاز صادق اور امیر مقام شامل ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  مولانا فضل الرحمان کے تہلکہ خیز انکشافات

    خیال رہے کہ اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس 26 نومبر کو اسلام آباد میں ہوگی۔

    واضح رہے کہ حکومت کے خلاف مولانا فضل الرحمان کے تینوں پلان ناکام ہو گئے ہیں، پہلے انھوں نے اسلام آباد میں حکومت گرانے کے لیے دھرنا دیا، اس کے بعد مختلف شاہراہوں کو دھرنا دے کر روڈ بلاک کرنا شروع کر دیا جس کے باعث عوام شدید تکلیف میں مبتلا ہو گئے، اور پھر پلان سی کے تحت ملک بھر میں احتجاجی جلسوں کا اعلان کیا گیا۔ لیکن اب انھوں نے ایک بار پھر اے پی سی بلا لی ہے۔

  • جے یو آئی ف کا دھرنا آخری ہچکیاں لے رہا ہے، گورنر سندھ

    جے یو آئی ف کا دھرنا آخری ہچکیاں لے رہا ہے، گورنر سندھ

    کراچی: گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ جے یو آئی کا دھرنا آخری ہچکیاں لے رہا ہے، جےیوآئی (ف) اور مولانا صاحب سےعوام خود تنگ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ حکومت اور اتحادیوں کے درمیان کوئی مسئلہ نہیں ہے، چھوٹی موٹی شکایات ہوتی ہیں جو دور بھی ہوجاتی ہیں۔

    عمران اسماعیل نے کہا کہ مجھے نوازشریف کی وطن چھوڑکر جانے پر رنج ہے، دعا ہے نوازشریف صحت یاب ہو کر واپس آئیں۔ انہوں نے کہا کہ جو شخص کہتا تھا مجھے کیوں نکالا اب وہ باہر نکالو پرپہنچ گیا ہے۔

    گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ جے یو آئی کا دھرنا آخری ہچکیاں لے رہا ہے، جےیوآئی (ف) اور مولانا صاحب سےعوام خود تنگ ہیں۔

    دھرنے سے عام شہریوں کو تکلیف نہیں، حافظ حمد اللہ کا دعویٰ

    یاد رہے کہ گزشتہ روز جے یو آئی (ف) کے مرکزی رہنما حافظ حمد اللہ کا کہنا تھا کہ دھرنا کسی معاہدے کے تحت ختم نہیں کیا، معاہدہ یا مفاہمت ہوئی ہے تو پرویز الہیٰ خود بتا دیں۔

    ق جے یو آئی (ف) کے مرکزی رہنما حافظ حمد اللہ کا کہنا تھا کہ دھرنے سے عام شہریوں کو تکلیف نہیں ہو رہی، ہم شاہراہیں دن میں بند کرتے ہیں رات کو کھول دیتے ہیں۔

    حافظ حمد اللہ کا مزید کہنا تھا کہ جے یو آئی ف کا پلان بی آئندہ کے لائحہ عمل تک جاری رہے گا، پلان بی کے خاتمے کے بعد پلان سی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی پلان بی میں شامل نہیں ہیں۔

  • جے یو آئی ف کا پلان بی، کارکنوں کے دن کے اوقات میں شاہراہوں پر دھرنے

    جے یو آئی ف کا پلان بی، کارکنوں کے دن کے اوقات میں شاہراہوں پر دھرنے

    کراچی: جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) کے کارکنوں نے پلان بی کے تحت دن کے اوقات میں ملک بھر کے مختلف شہروں کی شاہراہوں پر دھرنے شروع کر دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی ف کے کارکن پلان بی کے تحت دن کے اوقات میں شاہراہیں بند کر رہے ہیں، چوتھے روز بھی جے یو آئی کارکنوں نے حب ریور روڈ بند کر دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ، بلوچستان کے درمیان دھرنے کے باعث ٹریفک کی آمد و رفت بند ہو گئی ہے، شہری سڑک پر پھنس گئے ہیں، کوئٹہ چمن شاہراہ اور سکھر میں بھی قومی شاہراہ بلاک کر دی گئی ہے جس سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    کندھکوٹ میں جے یو آئی ف کا انڈس ہائی وے پر دھرنا جاری ہے جس سے ٹریفک معطل ہے، گھوٹکی میں بھی جے یو آئی کا قومی شاہراہ پر دھرنا چوتھے روز میں داخل ہو چکا ہے، سکھر میں ٹھیڑی بائی پاس پر دھرنا دیا گیا ہے، قومی شاہراہ بلاک ہے، گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  مولانا فضل الرحمان کا پلان بی روکنے کے لئے درخواست دائر

    کوئٹہ چمن شاہراہ کو سید حمید کے مقام پر بند کیا گیا ہے، شاہراہ کی بندش کے باعث پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سپلائی معطل ہو گئی ہے۔

    چلاس میں تھور کے مقام پر جے یو آئی ف کے کارکنوں نے شاہراہ قراقرم پر دھرنا دیا ہوا ہے، جس کے باعث شاہراہ قراقرم بند ہو چکی ہے، اور مسافر گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں، شاہراہ کی بندش سے گلگت بلتستان کا راولپنڈی سے زمینی رابطہ بھی منقطع ہو چکا ہے۔

    کے پی کے ضلع مالاکنڈ میں بھی جے یو آئی ف کے کارکنوں نے چکدرہ پل کو ایک بار پھر بند کر دیا ہے، مالاکنڈ میں مین شاہراہ بھی بدستور بند ہے، مسافروں کو آمد و رفت میں شدید مشکلات کا سامنا ہے، لوگ اذیت میں مبتلا ہو چکے ہیں۔

  • مولانا فضل الرحمان  کا پلان بی  روکنے کے لئے  درخواست دائر

    مولانا فضل الرحمان کا پلان بی روکنے کے لئے درخواست دائر

    لاہور : جمیعت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے پلان بی کو روکنے کے لئے درخواست دائر کردی گئی، جس میں کہا گیا ہے کہ پلان بی غیرقانونی اورغیرآئینی قرار دے کر کالعدم کیا جائے اور مولانا فضل الرحمان ودیگر کے خلاف فوجداری کارروائی کا حکم دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جمیعت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے پلان بی کو روکنےکےلئے درخواست دائر کردی ہے، درخواست شہری عرفان علی نے ندیم سرورایڈووکیٹ کے ذریعے دائر کی، درخواست میں وفاقی حکومت اور مولانا فضل الرحمان سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ مولانا کا سڑکیں بند کرنے کاحکم آئین کی خلاف ورزی ہے، آئین کے تحت شہریوں کے حقوق کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے، مولانا کا پلان بی غیرقانونی اورغیرآئینی قرار دے کر کالعدم کیا جائے، استدعا ہے مولانا فضل الرحمان ودیگر کیخلاف فوجداری کارروائی کاحکم دیاجائے۔

    مزید پڑھیں : جے یو آئی نے چھتر پلین کے مقام پر شاہراہ قراقرم بلاک کر دی

    خیال رہے جے یوآئی ف کی جانب سے پلان بی کے تحت مختلف شہروں میں دھرنے دیئے جارہے ہیں، مولانا کے کارکنوں نے کئی اہم شاہراہیں بند کر دیں، جس سے مسافر رُل گئے، گھوٹکی میں بارش کے باوجود قومی شاہراہ پر جے یو آئی آزادی مارچ کا دھرنا جاری ہے۔

    قومی شاہراہ پرجےیو آئی کےدھرنےکےباعث دونوں اطراف ٹریفک معطل ہے، دھرنے کےمقام پرکارکنان نےشامیانےلگادیئے ہیں، دھرنے کے شرکاء کا کہنا ہے کہ مرکزی قیادت کےحکم پرچھوٹی بڑی مسافر گاڑیوں اور ایمبولینسز کوراستہ دیاجارہاہے جبکہ دھرنے کے باعث سامان سے لدے ٹرکوں کی لمبی قطاریں  لگ گئی ہیں۔

    کراچی میں حب ریورروڈ ٹریفک کیلئے بند ہیں ،اسلام آباد میں کارکن پشاور روڈ پر بیٹھ گئے ہیں جبکہ مانسہرہ میں چھترپلین کے مقام پر شاہراہ قراقرم بلاک  اور لکی مروت میں انڈس ہائی وے بنوں لنک روڈ ٹریفک کے لیے بندکردیا گیا ہے۔