Tag: مولانا فضل الرحمان

  • حکومت اور جے یو آئی ف میں ڈیڈ لاک ختم، فضل الرحمان سے رابطہ

    حکومت اور جے یو آئی ف میں ڈیڈ لاک ختم، فضل الرحمان سے رابطہ

    اسلام آباد: حکومت اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) میں ڈیڈ لاک ختم ہو گیا ہے، چوہدری پرویز الہٰی نے مولانا فضل الرحمان سے رابطہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق چوہدری پرویز الہٰی نے فضل الرحمان کو فون کر کے ڈیڈ لاک ختم کر دیا ہے، دونوں رہنماؤں کے درمیان مذاکرات کا عمل آج ہی سے دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

    اہم ٹیلی فونک رابطے کے بعد ملاقات کی راہ بھی نکل آئی، چوہدری پرویز الہٰی آج مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کریں گے۔

    ادھر مولانا کا پلان بی فیل ہو گیا ہے، احتجاج کی کال پر سکھر میں جے یو آئی کارکنان نے کان نہیں دھرا، جیکب آباد میں بھی چند کارکن ہی احتجاج کے لیے نکلے۔

    یہ بھی پڑھیں:  جے یو آئی نے چھتر پلین کے مقام پر شاہراہ قراقرم بلاک کر دی

    خیبر پختون خوا میں پلان بی سے متعلق وزیر اعلیٰ کے پی کی زیر صدارت اجلاس میں امن وامان کی صورت حال برقرار رکھنے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات پر اتفاق کیا گیا، شوکت یوسفزئی نے کہا کہ قانون ہاتھ میں لیا گیا تو سختی سے نمٹا جائے گا، اسلام آباد میں بھی سیکورٹی کے سخت ترین انتظامات کر لیے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ جے یو آئی ف نے آج سے اپنے پلان بی پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے، جس کے تحت ملک کے مختلف شہروں میں بڑی شاہراہیں بلاک کی جا رہی ہیں، جس کے باعث ساری تکلیف عام شہریوں کو ہو رہی ہے، شہری گھنٹوں تک شاہراہوں پر پھنسے رہنے پر مجبور کر دیے گئے ہیں۔

  • جے یو آئی نے چھتر پلین کے مقام پر شاہراہ قراقرم بلاک کر دی

    جے یو آئی نے چھتر پلین کے مقام پر شاہراہ قراقرم بلاک کر دی

    مانسہرہ: جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) نے پلان بی پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے، مانسہرہ، چھترپلین کے مقام پر شاہراہ قراقرم بلاک کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی ف کے کارکنان نے چھتر پلین کے مقام پر شاہراہ قراقرم بلاک کر دی ہے، جس کے باعث مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    ادھر لکی مروت میں بھی جے یو آئی کارکنان نے انڈس ہائی وے بنوں لنک روڈ ٹریفک کے لیے بند کر دیا ہے، مالاکنڈ میں بھی جے یو آئی کارکنان نے پل چوکی کے مقام پر مین شاہراہ ٹریفک کے لیے بند کر دی۔

    نوشہرہ میں کارکنان نے حکیم آباد میں جی ٹی روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے، جے یو آئی کارکنوں نے حب ریور روڈ کو بھی ٹریفک کے لیے بند کر دیا ہے، جس سے سندھ بلوچستان کے درمیان ٹریفک معطل ہو گیا اورمسافروں کو مشکلات پیش آ رہی ہیں، سکھر میں بھی کارکنوں نے قومی شاہراہ بلاک کر دی ہے، گھوٹکی میں دھرنا دیا گیا ہے جس سے قومی شاہراہ پر ٹریفک معطل ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مولانا فضل الرحمان کے کارکنان آج سے پلان بی پرعمل شروع کریں گے

    واضح رہے کہ آج جمیعت علمائے اسلام ف نے پلان بی کے تحت سندھ، پنجاب، بلوچستان اور خیبر پختون خوا میں شاہراہیں بند کرنا شروع کر دیا ہے، اس سلسلے میں کارکنوں کو ہدایت نامے بھی جاری کیے گئے جا چکے ہیں۔

    گزشتہ روز کوئٹہ چمن شاہراہ پر بھی جے یو آئی کارکنان نے دھرنا دے شاہراہ بند کر دی تھی، جس کے باعث ٹریفک کا شدید مسئلہ پیدا ہوا، گاڑیوں کی لمبی قطاریں بن گئیں اور لوگ سات گھنٹوں سے زائد شاہراہ پر پریشان پھنسے رہے۔

    پشین، قلعہ عبداللہ کے اسسٹنٹ کمشنر نے مظاہرین کے ساتھ مذاکرات بھی کیے لیکن ناکام رہے، دھرنا دینے والے کارکنان شاہراہ کھولنے پر راضی نہیں ہوئے۔ پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ بھی معطل ہو گئی تھی۔

  • مولانا فضل الرحمان کے کارکنان آج سے پلان بی پرعمل شروع کریں گے

    مولانا فضل الرحمان کے کارکنان آج سے پلان بی پرعمل شروع کریں گے

    اسلام آباد: جمیعت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے کارکنان آج سے پلان بی پرعمل شروع کریں گے، اس سلسلے میں کارکنوں کو ہدایت نامے جاری کردیئے گئے ہیں اور عوام سے سڑکوں پر نکلنے کی اپیل کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جمیعت علمائے اسلام ف کے پلان بی پر آج سے عمل شروع ہوگا، سندھ، پنجاب بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں شاہراہیں بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کارکنوں کو ہدایت نامے جاری کردیئے گئے ہیں اور عوام سے سڑکوں پر نکلنے کی اپیل ہے۔

    دوسری جانب صوبائی حکومتوں نے بھی کمرکس لی ہے ، پی ٹی آئی رہنماؤں نے اعلان کیا ہے کہ قانون ہاتھ میں لینے نہیں دیں گے۔

    گذشتہ روز جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ نئے محاذ پر جانے کا اعلان کر دیا ہے، ہمارے جاں نثار اور عام شہری سڑکوں پر نکل آئے ہیں ، سڑکوں پر نکلنے والوں کو آپ کے تعاون اوررسد کی ضرورت ہے۔

    مزید پڑھیں :  مولانا فضل الرحمان نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ گرتی ہوئی دیواروں کو ایک دھکا اوردو کا انتظار کر رہے ہیں، جس طرح یہاں آئے اسی طرح دوسرے محاذ پر جائیں گے ، کوشش ہوگی شہروں میں نہ بیٹھیں، ہم دباؤ بڑھانا چاہتے ہیں ناجائزحکومت قبول نہیں۔

    بعد ازاں مولانا عطاالرحمان نے چکدرہ چوک، راولپنڈی میں جی ٹی روڈ بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ شاہراہوں کیساتھ گلی کوچوں کوبھی بند کریں گے، سکھر سے ملتان موٹر وے اور کراچی میں حب ریور روڈ کل بند کی جائے گی۔

    دوسری جانب جے یو آئی رہنما راشد سومرو نے کہا تھا کل دوپہر 2 بجے حب ریور روڈ بند کر دیا جائے گا، کشمور سے پنجاب میں داخل ہونے والے روڈ، روہڑی سکھر سے ملتان موٹر وے کو بھی بند کیا جائے گا، آئی جی سندھ نے کارکنان کو روکنے کی ہدایت کی ہے، راستے میں رکاوٹ بنے تو پورا سندھ بند کردیں گے۔

  • مولانا فضل الرحمان نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا

    مولانا فضل الرحمان نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا

    اسلام آباد: جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد میں 14 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق مولانافضل الرحمان نےکارکنوں سے خطاب کرتےہوئے کہا کہ نئےمحاذپرجانے کااعلان کردیاگیاہے،ہمارےجاں نثاراورعام شہری سڑکوں پرنکل آئےہیں ، ہماری قوت یہاں ہےاورساتھی سڑکوں پرنکل آئےہیں، سڑکوں پرنکلنےوالوں کوآپ کےتعاون اوررسدکی ضرورت ہے۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آج یہاں سےروانہ ہوں گےاورسڑکوں پرنکلنے والےکارکنان تک پہنچیں گے، آپ کی موجودگی نےحکومت کی جڑیں کاٹ دی ہیں، گرتی ہوئی دیواروں کوایک دھکااوردوکاانتظارکررہےہیں،اب دیوارہل چکی ہےگرتی دیوار کوایک دھکااوردو ۔

    جے یوآئی(ف) کے سربراہ کا کہنا تھا کہ کچھ اطراف سےایسےجملےآتےہیں کہ حوصلہ شکنی کی جائے، جس طرح یہاں آئےاسی طرح دوسرے محاذپر جائیں گے،حکومتی حلقوں کاخیال تھااجتماع اٹھےگاتوان کیلئےآسانی ہوجائے گی۔

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مجھےاپنےکارکنان کاخون اورزندگی عزیزہے جب کہ کارکنان کی طرح پولیس اور ہرپاکستانی کاخون اورزندگی عزیزہے، مارچ کایہ مرحلہ نظم وضبط اورپرامن گزاراہے،دنیانےتسلیم کرلیاہےآپ کتنےپرامن ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی معیشت نمائندہ قیادت نہ ہونےپرزوال کاشکارہے ،موجودہ حکمرانوں سےنجات دلاناتحریک کابنیادی نقطہ ہے،استعفیٰ اور نئےانتخابات سےکم کچھ قبول نہیں کیاجا سکتا جب کہ بابری مسجد کےفیصلے کوہندوتعصب سےتعبیرکرتےہیں۔

  • مولانا فضل الرحمان کا پلان بی ناکام بنانے کے لئے پولیس کی حکمت عملی تیار

    مولانا فضل الرحمان کا پلان بی ناکام بنانے کے لئے پولیس کی حکمت عملی تیار

    لاہور : پولیس نے جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے پلان بی کو ناکام بنانے کے لئے حکمت عملی تیار کرلی ہے اور سڑکیں بلاک کرنے والوں سے سختی سے نمٹنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور پولیس نے جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے پلان بی کے لیے کمرکس لی اور پلان بی سےنمٹنے کے لئے حکمت عملی تیار کرلی گئی ہے ،سی سی پی او کی سربراہی میں پولیس افسران کا اجلاس ہوا، جس میں افسران واہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کردیں گئیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ لاہورکےداخلی اورخارجی راستوں پرنفری بڑھادی گئی، ٹھوکر، بابوصابو اور شاہدرہ میں بھی نفری بڑھائی گئی ، پہلے مرحلے میں کارکنان کو شہر میں داخل ہونے سے روکا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس کو فضل الرحمان کا پلان بی ناکام بنانے اور کسی کوسڑک بلاک کرنےکی کوشش نہ کرنےدینے کی ہدایت کی گئی ہے، کارکنان کےخلاف پولیس احکامات ملنےپرکریک ڈاؤن کرےگی۔

    ذرائع کے مطابق کارکنان کی لسٹیں متعلقہ تھانوں میں جلدبھجوا دی جائیں گی، لسٹیں ملنے پرفیصلہ کیا جائے گا کہ 16ایم پی او کے تحت نظر بند کیا جائے جبکہ سڑکیں بلاک کرنے والوں سے سختی سے نمٹنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : ‘ مولانا فضل الرحمان حکومت سے کوئی معاہدہ نہیں کریں گے

    خیال رہے مولانا فضل الرحمان پلان بی سے متعلق اہم اعلان کچھ دیر میں کریں گے جبکہ جے یو آئی کے رہنما ایڈووکیٹ کامران مرتضی نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان حکومت سے کوئی معاہدہ نہیں کریں گے بلکہ حکومت پر مزید دباو بڑھائیں گے ، تحریک کے پلان بی کا آغاز آج سے ہوگا۔

    یاد رہے گذشتہ روز جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ’پلان بی‘ کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ کل شام کو لائحہ عمل بتاؤں گا ہمیں ایک جگہ سے دوسری جگہ جانا ہے، یہ مارچ ’پلان اے‘ ہے جو برقرار رہے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پلان بی پر کل سے عملدرآمد شروع ہوگا، پلان بی کی طرف جائیں گے تو میں شانہ بشانہ ہوں گا، قانون کو ہاتھ میں نہیں لینا جدوجہد کو پرامن رکھنا ہے، گھر نہیں جانا ہے، پلان بی کے لیے کارکنان گھروں سے نکل آئیں۔

  • مولانا کی گیدڑ بھبکیوں سے حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑتا، فیاض الحسن چوہان

    مولانا کی گیدڑ بھبکیوں سے حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑتا، فیاض الحسن چوہان

    لاہور: صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ مولانا کی گیدڑ بھبکیوں سے حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑتا، آل پاکستان لوٹ مار ایسوسی ایشن نے انہیں کہیں کا نہیں چھوڑا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ ساری دنیا وزیراعظم کو کرتارپور راہداری کھولنے پر مبارکباد دے رہی ہے، وزیرِاعظم نے ایک ہی جھٹکے میں14 کروڑ سکھوں کے دل جیت لیے۔

    فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ مولانا کی گیدڑ بھبکیوں سے حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑتا، آل پاکستان لوٹ مار ایسوسی ایشن نے انہیں کہیں کا نہیں چھوڑا۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ مولانا 10 ہزار لوگوں کے ساتھ عمران خان سے استعفیٰ مانگ رہے ہیں، کوئی مولانا کو بتائے کہ کشمیرمیں کرفیو کو آج 100 دن ہوگئے، مولانا تنقید کے کچھ نشتر بھارت کی طرف بھی چلا دیں تو کوئی حرج نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان کی قیادت میں پاکستان ترقی وخوشحالی کی جانب گامزن ہے، مولانا کے پاس موقع ہے کہ وہ بھی ملکی ترقی میں اپنا حصہ ڈال دیں۔

    مولانا فضل الرحمان تنہا رہ گئے، دیگر پارٹیاں ساتھ نہیں، شبلی فراز

    یاد رہے کہ چار روز قبل تحریک انصاف کے سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان تنہا رہ گئے ہیں دیگر پارٹیاں ان کا ساتھ چھوڑ گئی ہیں۔

    شبلی فراز کا کہنا تھا کہ لاشوں کی سیاست کے خلاف ہیں، لاشوں کی سیاست سے ملک کا نقصان ہوگا، لاشیں ہمارے ہی پاکستانیوں کی گریں گی، اس طرح کی سیاست سے گریز کیا جائے تو سب کا فائدہ ہے۔

  • چوہدری برادران کی گزشتہ روز رات گئے فضل الرحمان سے خفیہ ملاقات

    چوہدری برادران کی گزشتہ روز رات گئے فضل الرحمان سے خفیہ ملاقات

    اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کا دھرنا ختم کرانے کے لیے چوہدری برادران پیش پیش ہیں، ان کی طرف سے مولانا فضل الرحمان کو منانے کی کوششیں جاری ہیں، گزشتہ روز رات گئے چوہدری برادران نے فضل الرحمان سے خفیہ ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز چوہدری برادران نے مولانا فضل الرحمان سے خفیہ ملاقات کی ہے، رہنماؤں میں ٹیلی فونک رابطے بھی کیے گئے، جب کہ کل ایک اور ملاقات کا بھی امکان ہے۔

    ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ رہبر کمیٹی نے چوہدری برادران سے مولانا کی ملاقاتوں پر تحفظات کا اظہار کیا ہے، مولانا فضل الرحمان نے دھرنے سے متعلق معاملات بھی دیگر جماعتوں پر ڈال دیے تھے، اب ان کے مؤقف میں یہ تبدیلی آ گئی ہے کہ انھوں نے کہا رہبر کمیٹی کے فیصلے کے مطابق ہی اگلا قدم اٹھائیں گے۔

    ذرایع کے مطابق دھرنے سے متعلق آیندہ چند روز میں صورت حال تبدیل ہونے کا امکان ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مولانا کا مارچ سے گزشتہ روز کا خطاب

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد میں آزادی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ دھرنے کو ایک عشرہ مکمل ہو گیا ہے جس پر کارکنان کے جذبے اور استقامت کو سلام پیش کرتا ہوں، ہم نے باطل کے خلاف جہاد کا علم بلند کیا ہوا ہے۔

    خیال رہے کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی اور اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے درمیان رابطوں کا سلسلہ جاری ہے، تاہم ابھی تک جے یو آئی ف کا دھرنا ختم کرنے کے سلسلے میں پیش رفت نہیں ہو سکی ہے۔

  • جابرحکومت کیخلاف علم بغاوت بلند کر رکھا ہے، مولانا فضل الرحمان

    جابرحکومت کیخلاف علم بغاوت بلند کر رکھا ہے، مولانا فضل الرحمان

    اسلام آباد: جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہم نے حکومت کاغرورخاک میں ملادیاہے، حکمرانوں کی اس حاکمیت کو تسلیم نہیں کرتے اور حکمرانوں کوقوم کے مطالبے کوتسلیم کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دھرنےکوایک عشرہ مکمل ہوگیاہے جس پر کارکنان کےجذبےاوراستقامت کوسلام پیش کرتاہوں، ہم نے باطل کےخلاف جہاد بلند کیا ہوا ہے،جابراورمسلط حکومت کےخلاف علم بغاوت بلند کر رکھا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسلام میں جبرکی کوئی گنجائش نہیں، برصغیرکی پوری تاریخ ہمارےاکابرین سےبھری ہوئی ہے جبری تسلط کسی کابھی ہو آواز بلند ہونی چاہئے، حکمرانوں کی اس حاکمیت کوتسلیم نہیں کرتے اور حکمرانوں کوقوم کے مطالبے کوتسلیم کرنا ہوگا۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نےحکومت کاغرورخاک میں ملادیاہے، ان کی حکمرانی کاپہاڑریت بن چکاہے تم اب کرسی پربیٹھے رہولیکن قوم تمہیں اب حکمران نہیں مانتی۔

    جے یو آئی (ف) کے امیر کا کہنا تھا کہ ہم ہمیشہ 9 نومبرکویوم اقبال کےطورپرمناتےہیں لیکن پہلی بار اقبال کا دن گرونانک کےنام ہوگیا،بھارت نےاس کےبدلےآپ کوکیاتحفہ دیا؟ یہی کہ بابری مسجد ہندوؤں کے حوالے کردی ایسےملک نہیں چلاکرتا،پاکستان کی شناخت اس کانظریہ اورآئین ہے کسی کوپاکستان کےنظریے،آئین،جمہوریت سےکھیلنےکی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نےمعیشت پرتوجہ ہی نہیں دی، ایک سال میں گندم کی 30 اورچاول کی پیداوارمیں 40فیصدکمی ہوئی، ملک کوکیامذاق بنادیاہے،کیاہم ایسےچندلوگوں کیلئےہم نےپاکستان حاصل کیاتھا؟

    فاٹا کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ فاٹاکےلوگوں کوسبزباغ دکھائےگئے، کہاگیاتھا فاٹاکوہرسال 100ارب روپے دیا جائےگا،کہاگیافاٹاکو10سال میں ایک ہزارارب روپےدیں گے لیکن حکومت نےفاٹاکوایک روپیہ نہیں دیا اورکسی صوبے نےاین ایف سی ایوارڈ میں سےفاٹاکواس کاحصہ نہیں دیا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اس نظام کےخلاف جنگ جاری رہےگی،اس میں پسپائی نہیں ہوسکتی،تمام سیاسی جماعتیں رابطےمیں ہیں اور آئندہ کےلائحہ عمل پرمشاورت جاری ہے، آگےبڑھنےکیلئےجوحکمت عملی بنائی جائے گی اس پرعمل کریں گے۔

  • حکومت نے وقت سے پہلے انتخابات کا مطالبہ مسترد کر دیا

    حکومت نے وقت سے پہلے انتخابات کا مطالبہ مسترد کر دیا

    اسلام آباد: حکومت نے وقت سے قبل انتخابات کا اپوزیشن کا مطالبہ مسترد کر دیا ہے، حکومتی ذرایع کا کہنا ہے کہ انتخابات اپنے وقت پر ہی ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومتی ذرایع نے کہا ہے کہ مولانا کے تمام مطالبات پورے نہیں ہو سکتے، قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ نہیں مانا جا سکتا، انتخابات وقت پر ہی ہوں گے۔

    ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس سلسلے میں اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کو بھی واضح طور پر آگاہ کر دیا گیا ہے، دوسری طرف سیاسی رابطوں کا سلسلہ دستور جاری ہے، ذرایع کے مطابق چوہدری برادران کا وزیر اعظم عمران خان اور مولانا کے درمیان کردار کامیاب ہو سکتا ہے۔

    بتایا گیا ہے کہ وزیر اعظم نے چوہدری پرویز الہٰی کو مکمل اختیار دیا ہے، دیگر اراکین کے مقابلے میں چوہدری برادران زیادہ مؤثر ثابت ہو سکتے ہیں، مولانا کچھ نہ کچھ لے کر ہی جائیں گے۔

    ادھر ذرایع نے یہ بھی بتا دیا ہے کہ جمعے کو دھرنا ختم ہونے کا امکان معدوم نظر آ رہا ہے۔

    تاہم مولانا کا دھرنا ختم کرنے کے لیے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان بیک ڈور رابطے جاری ہیں، رہبر کمیٹی کا اجلاس 2 بجے ہوگا۔ ذرایع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ق) اور جے یو آئی میں ایک اور رابطہ ہوا ہے، فضل الرحمان اور چوہدری پرویز الہیٰ کی ایک اور ملاقات آج ہوگی، پرویز الہیٰ مولانا کو حکومتی کمیٹی اجلاس کے دوران وزیر اعظم کی تجاویز اور درمیانی رابطے سے آگاہ کریں گے۔

  • ناکام حکومت کوگرانےکیلئےمشقت برداشت کررہےہیں، مولانا فضل الرحمان

    ناکام حکومت کوگرانےکیلئےمشقت برداشت کررہےہیں، مولانا فضل الرحمان

    اسلام آباد: جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ حج 5 لاکھ کا ہوگیا اور سکھوں کے لیے مذہبی مقام کی زیارت مفت اور ویزہ فری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت کی پالیسیوں میں تضاد ہے،ایک طرف کشمیرکی بات کرتےہیں اور دوسری طرف کرتارپورکے راستے بھارت سے پینگیں بڑھا رہے ہیں، کرتارپور رداہداری کی زمینیں قادیانی خرید رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حج مہنگاہوگیااورسکھوں کیلئےپاکستان کی زیارت مفت ہوگئی یہ باتیں آصف زرداری نےکی تھیں توانہیں ملک دشمن کہاگیا۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ افغانستان میں پاکستانی سفارتکاروں کوہراساں کرنےپروزارت خارجہ خاموش ہے، موجودہ حکومت ایسےواقعات پراحتجاج تک نہیں کررہی، ملک مزیدنقصان برداشت کرنےکامتحمل نہیں ہوسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کوایک دن بھی مزیدبرداشت نہیں کرسکتے ہم ناکام حکومت کو گرانے کیلئے مشقت برداشت کررہےہیں ایسی آئینی حکومت چاہتےہیں جوآئین کی عکاس ہو۔

    جے یوآئی (ف) کے سربراہ کا کہناتھا کہ تکلیف دہ مراحل تھےجب کارکنان بارش میں یہاں موجودتھے آج پورادن ٹھنڈےموسم کےباوجود کارکنان ڈٹےرہے، یہ اجتماع تماش بینوں کانہیں اصولوں پرکھڑےہونےوالوں کاہے،ہم اسی طرح ڈٹےرہےتویقیناًاپنےمقاصدمیں کامیاب ہوں گے۔

    انہوں نے اعلان کیا کہ 12ربیع الاول کومارچ کوسیرت الطیبہ کانفرنس میں تبدیل کردیں گے۔

    مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ 9 نومبرکواقبال کےدن ہمارے حکمران کرتارپورکھول رہےہیں، کیاآئندہ موجودہ حکمرانوں کی وجہ سے9 نومبرکورنجیت سنگھ ڈےمنائیں گے؟