Tag: مولانا فضل الرحمان

  • مولانا فضل الرحمان کی حماس رہنماؤں کو ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی

    مولانا فضل الرحمان کی حماس رہنماؤں کو ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی

    دوحہ : جمیعت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حماس رہنماؤں کو ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کرادی۔

    تفصیلات کے مطابق سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان وفد کے ہمراہ قطر پہنچ گئے ، ترجمان جے یوآئی نے بتایا کہ مولانا کی حماس رہنماؤں سے ملاقات ہوئی۔

    وفد نے فضل الرحمان کی قیادت میں حماس کی مجلس شوریٰ سے ملاقات کی، ترجمان اسلم غوری کا کہنا تھا کہ حماس کی مجلس شوریٰ کے سربراہ ابو عمر وفد کی قیادت کررہے تھے، ملاقات میں غزہ و فلسطین کی تازہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اسلم غوری نے بتایا کہ فضل الرحمان نے حماس رہنماؤں کو ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ فلسطین آزادریاست ہے،اسرائیلی قبضے کی حمایت نہیں کی جاسکتی، مسجداقصیٰ اور فلسطینیوں کی آزادی کی جدوجہد کی حمایت کرتے ہیں۔

    سربراہ مجلس شوریٰ حماس ابو عمر نے جے یو آئی کے سربراہ کے تعاون پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا سربراہ اور جے یو آئی امت مسلمہ کی طرف سے فرض کفایہ ادا کر رہی ہے، گھروں کی تعمیر، خیموں، دواؤں، رمضان میں سحر و افطار کیلئے تعاون کی اپیل کرتے ہیں۔

    جے یو آئی کے سربراہ نے پاکستانی عوام سے اپیل کی کہ وہ بھرپور تعاون کریں۔

  • بانی پی ٹی آئی کو جیل میں رکھنے کیخلاف ہوں، مولانا فضل الرحمان

    بانی پی ٹی آئی کو جیل میں رکھنے کیخلاف ہوں، مولانا فضل الرحمان

    مردان: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سمیت کسی بھی سیاستدان کو جیل میں رکھنے کیخلاف ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مخالفین کو طاقت کے ذریعے سیاست کےمیدان سے باہر کرنے کاحامی نہیں سیاست میں شدت پسندی نہیں ہونی چاہیے، 26ویں ترامیم سے متعلق مولانا نے کہا کہ 26ویں ترامیم سے متعلق ہم نے اکیلے جنگ لڑی۔

    مدارس ایکٹ پر انھوں نے کہا کہ دینی مدارس ایکٹ سے متعلق تاخیری حربے استعمال کیے جارہےہیں، ہم مسائل کا حل تلخیوں سے نہیں گفتگو کے ذریعے چاہتے ہیں۔

    جے یو آئی (ف) کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ہم اسمبلیوں میں اپوزیشن میں بیٹھے ہیں، حکومت کے معاشی استحکام کے دعوے بے بنیاد ہیں۔

    نئے انتخابات کروا کر دھاندلی کا داغ دھویا جائے، مولانا فضل الرحمان کا وزیراعظم سے مطالبہ

    انھوں نے کہا کہ اگلے سال مہنگائی مزید بڑھے گی اور جی ڈی پی کم ہوگی، ہم نے آئین، پارلیمنٹ اور شہریوں کے حقوق کا تحفظ کیا ہے، ہر ایک کو آئینی دائرہ کار کے اندر رہ کر کام کرنا ہوگا۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ امریکا کو افغانستان اور اسرائیل کو فلسطین میں شکست ہوئی، عالمی قوتوں کا جنگی جنون زمین بوس ہوگیا ہے۔

  • اپوزیشن جماعتوں کے درمیان رابطوں اور ملاقاتوں نے حکومتی صفوں میں کھلبلی مچادی

    اپوزیشن جماعتوں کے درمیان رابطوں اور ملاقاتوں نے حکومتی صفوں میں کھلبلی مچادی

    اسلام آباد : اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس میں مولانا فضل الرحمان کی شرکت اور نئے الیکشن کے مطالبے کے بعد وزیراعظم شہباز شریف سرگرم ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کے درمیان رابطوں اور ملاقاتوں نے حکومتی صفوں میں کھلبلی مچادی ہے۔

    اسد قیصر کی رہائش گاہ پر اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس میں مولانا فضل الرحمان کی شرکت اور نئے الیکشن کے مطالبے کے بعد حکومت بھی سرگرم ہوگئی۔

    وزیراعظم شہباز شریف اچانک مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پہنچ گئے، ملاقات میں ملک کی تازہ ترین سیاسی صورتحال پر گفتگو کی گئی۔

    وزیرِ اعظم نے فضل الرحمان کی صحت کیلئے دعا کی ، جس پر  سربراہ جے یو  آئی  نے وزیرِ اعظم کی آمد اور نیک خواہشات پر شکریہ ادا کیا، ملاقات میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال اور وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاءاللہ تارڑ بھی موجود تھے۔

    اس حوالے سے وزیر اعظم کے کوآرڈنیٹر رانا احسان افضل خان نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فضل الرحمان نے 26 ویں آئینی ترمیم کی حمایت کی ہے تو حکومت کو مانتے بھی ہیں، وہ کہتے ہیں مینڈیٹ چوری ہوا ہے تو وہ کے پی میں ہوا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ فضل الرحمان کے مینڈیٹ چوری سے متعلق شکوے پی ٹی آئی سے ہیں، پی ٹی آئی حکومت سے مذاکرات کررہی ہے تو وہ حکومت کے مینڈیٹ کو مان بھی رہی ہے۔

    یاد رہے حکومت کو ٹف ٹائم دینے کیلئے گرینڈ اپوزیشن الائنس کی تشکیل کیلئے کوششیں تیز ہوگئی ہیں اور اس سلسلے میں رابطے اور ملاقاتیں جاری ہیں۔

    سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ملکی مسائل کا حل نئے الیکشن ہیں، اپوزیشن جماعتوں کے درمیان ملاقاتوں کا سلسلہ آگے بڑھایا جائے گا، اپوزیشن جماعتوں کی پہلی میٹنگ تھی لیکن اتحاد تشکیل نہیں دیا گیا۔

  • کشمیر کے شہیدوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، مولانا فضل الرحمان

    کشمیر کے شہیدوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، مولانا فضل الرحمان

    اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر اپنے پیغام میں کہنا ہے کہ 5 فروری ظلم کیخلاف جدوجہد، حق کی حمایت اور آزادی کی تحریک کا دن ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ کشمیر کے شہیدوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، بھارت کے مظالم تاریخ کا سیاہ ترین باب ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ عالمی طاقتیں بھارتی ظلم پر کب بولیں گی؟ جے یو آئی آج بھر پور طریقے سے یوم یکجہتی کشمیر منائے گی، اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد میں بھارت کا منفی رویہ رکاوٹ ہے۔

    جمعیت علمائے اسلام کے رہنما نے کہا کہ یو این کشمیر میں استصواب رائے کے حوالے سے ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام رہا ہے، اقوام متحدہ کی جانب سے قراردادوں پر عملدرآمد کیلئے ٹھوس اقدامات نہیں کیے گئے۔

    اُنہوں نے کہا کہ بھارت کے کشمیر پر غاصبانہ تسلط کا عالمی برادری نوٹس لے، انصاف کے نام پر بنی اقوام متحدہ کشمیر کے لیے کب حرکت میں آئے گی؟۔

    اس سے قبل وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے مفاد میں عالمی برادری کو بھارت پر زور دینا چاہیے کہ وہ کشمیری عوام کو آزادانہ طور پر اپنے مستقبل کا تعین کرنے کی اجازت دے کیونکہ مقامی لوگوں کی حقیقی امنگوں کو دبا کر دیرپا امن حاصل نہیں کیا جا سکتا۔

    وزیر اعظم نے 5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر ایک پیغام میں کہا کہ مشرق وسطیٰ کی حالیہ پیش رفت نے واضح طور پر ظاہر کیا کہ دیرینہ تنازعات کو مزید بھڑکنے نہیں دینا چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام ہر سال ”یوم یکجہتی کشمیر“ مناتے ہیں تاکہ کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے حصول کے لیے ان کی منصفانہ اور جائز جدوجہد کے لیے ان کی مستقل حمایت کی تجدید کی جاسکے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ”حق خود ارادیت بین الاقوامی قانون کا ایک بنیادی اصول ہے۔ ہر سال، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی ایک قرارداد منظور کرتی ہے جس میں لوگوں کو اپنی تقدیر کا فیصلہ کرنے کے قانونی حق پر زور دیا جاتا ہے،”۔

    صدر آصف علی زرداری

    یوم یکجہتی کشمیر پر اپنے پیغام میں صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ یہ دن عالمی برادری کو مظلوم کشمیری عوام کے تئیں اس کی ذمہ داری کی یاد دلاتا ہے۔

    یوم کشمیر پر بڑے شہروں میں ریجنل پاسپورٹ دفاتر کھلے رہیں گے

    انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کشمیریوں سے 78 سال قبل کیے گئے وعدوں کو پورا کرے اور ان کے حق خودارادیت کی جدوجہد کی حمایت کرے۔

  • یہ حکومت ایسی نہیں کہ ایک دن بھی چل سکے، مولانا فضل الرحمان

    یہ حکومت ایسی نہیں کہ ایک دن بھی چل سکے، مولانا فضل الرحمان

    جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ یہ حکومت ایسی نہیں کہ ایک دن بھی چل سکے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اس حکومت کو جو لائے ہیں وہی چلا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یکطرفہ قانون پاس کرنے کے بجائے مشاورت کرنی چاہیے تھی، صحافیوں سے بات کی جائے ان کی تجاویز لی جانی چاہئیں، پیکا ایکٹ پر صحافیوں سے بات ہوئی ان کی بات میں وزن ہے۔

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ پیکا قانون کے حوالے سے صحافیوں کے ایک وفد اسلام آباد میں ملا، پیکا ایسا قانون ہے کہ جس کو جب چاہیں اٹھالیں کوئی پوچھنے والا نہیں، صدر سے رابطہ کرے انہیں دستخط نہ کرنے کا کہا، انہوں نے بات چیت کے باوجود دستخط کیے۔

    جے یو آئی سربراہ نے کہا کہ ہم مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں، مذاکرات کے ذریعے سیاسی حل پر یقین رکھتا ہوں، مذاکرات کرنا یہ نہ کرنا ان کا اپنا معاملہ ہے، اس حوالے سے اپوزیشن کو اعتماد میں نہیں لیا۔

    انہوں نے کہا کہ کرم میں سڑکیں مسلح گروہ کے قبضے میں ہوتی ہیں وہی گاڑیاں روکتے ہیں، کے پی میں ہمارے علما بھی نشانہ بن رہے ہیں، جو حالات ہیں پنجاب میں اس کا احساس نہیں ہورہا، بلوچستان کے حالات پر بھی کوئی سنجیدگی نہیں، ریاست کی سطح پر بلوچستان کی صورتحال کو سنجیدہ لینا پڑے گا۔

  • پیکا ایکٹ پر کہا کچھ گیا اور کیا کچھ گیا، ایسا نہیں ہونا چاہیے، مولانا فضل الرحمان

    پیکا ایکٹ پر کہا کچھ گیا اور کیا کچھ گیا، ایسا نہیں ہونا چاہیے، مولانا فضل الرحمان

    جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ پیکا ایکٹ پر کہا کچھ گیا اور کیا کچھ گیا ایسا نہیں ہونا چاہیے۔

    جہلم میں مقامی مدرسے میں آمد کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پیکا ایکٹ ترمیمی بل سے سے متعلق صدر مملکت زرداری سے بات کی تھی مجھے کہا گیا محسن نقوی کی صحافیوں سے ملاقات میں تجاویز دی جائیں گی پھر صبح پتا چلا کہ صدر نے بل پر دستخط کردیے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ ہمیں کچھ کہا جائے اور کیا کچھ جائے، پیکا ایکٹ کا براہ راست اثر ملکی صحافت پر پڑتا ہے، ایکٹ میں تحفظات اور تجاویز کو دیکھ کر مشاورت کی جائے۔

    مولانا فضل الرحمان سوشل میڈیا خرابیوں کے ازالے پر ہمارا کوئی اختلاف نہیں، صحافیوں کو بھی سوشل میڈیا خرابیوں پر کوئی اختلاف نہیں، جب بھی شرعی قانون کی بات کی کہا گیا اس کا استعمال غلط ہوگا۔

    جے یو آئی سربراہ نے کہا کہ حکومت اللہ کا قانون موخر کرسکتی ہے تو اپنی خواہشات کیوں نہیں، ہمارا موقف واضح ہے دھاندلی کا الیکشن پورے ملک میں تسلیم نہیں کرتے، ہم پورے ملک میں ازسر نو الیکشن کی بات کرتے ہیں، ملک کو کھلونا نہیں بنانا چاہیے آئین اور پارلیمنٹ کھلونا نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سے معمول کی ملاقات ہوئی، سیاست میں اٹھنا بیٹھنا چلتا رہتا ہے، ہم سواریاں ہیں اور حکومت ڈرائیور، سواریوں کو کیا پتا کدھر جانا ہے، میں چاہتا ہوں بانی پی ٹی آئی رہا ہوں لیکن ہوتا دیکھ نہیں رہا۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہمیں آزادی کے ساتھ اپنے مستقبل کو بھی دیکھنا ہے۔

  • پی ٹی آئی وفد اور مولانا فضل الرحمان کی ملاقات طے پاگئی

    پی ٹی آئی وفد اور مولانا فضل الرحمان کی ملاقات طے پاگئی

    لاہور: پی ٹی آئی وفد اور جے یو آئی (ف) سربراہ مولانا فضل الرحمان کی ملاقات ان کی رہائشگاہ پر طے پاگئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جے یو آئی (ف) سربراہ مولانا فضل الرحمان سے تحریک تحفظ آئین کے ترجمان حسین اخونزادہ کی ملاقات ہوئی جس میں حسین اخونزادہ نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کی ہدایت ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد ترتیب دیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان کی ہدایت ہے گرینڈ اتحاد آئین کے تحفظ کا بیڑا آٹھائے۔

    حسین اخونزادہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کا وفد کل مولانا فضل الرحمان سے باضابطہ ملاقات کرے گا، سیاسی طور پر مشترکہ نکات ہیں ان پر بحث آگے بڑھائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ آئین کی بالادستی اور عوام کی حق حکمرانی کے لیے جماعتوں کو اکٹھا کیا جائے گا۔

  • ویڈیو رپورٹ: گورنر سندھ نے حلیم اور حلوہ تیار کیا، مولانا فضل الرحمان کو بھی دعوت

    ویڈیو رپورٹ: گورنر سندھ نے حلیم اور حلوہ تیار کیا، مولانا فضل الرحمان کو بھی دعوت

    کراچی: گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے مولانا فضل الرحمان کو اپنے ہاتھ سے تیار حلیم اور حلوہ کھلانے کی دعوت دی ہے، جسے مولانا راشد سومرو نے قبول کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم اور جے یو آئی کے درمیان قربتیں بڑھنے لگی ہیں، جے یو آئی رہنما مولانا راشد سومرو رات گئے گورنر ہاؤس پہنچے، جہاں انھوں نے گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا انوکھا انداز دیکھا۔

    گورنر نے علامہ راشد سومرو کی مہمان نوازی کے لیے خود حلیم اور حلوہ تیار کیا، کامران ٹیسوری نے حلیم کا گھوٹا لگایا اور علامہ راشد سومرو کو خود کھلایا بھی۔

    بعد ازاں گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے مولانا فضل الرحمان کو بھی حلیم کھانے کی دعوت دے دی، کہ وہ گورنر ہاؤس آئیں ان کے لیے اپنے ہاتھ سے حلیم اور حلوہ بناؤں گا، جس پر مولانا راشد سومرو نے دعوت قبول کر لی، اور کہا ’’میں جلد مولانا فضل الرحمان کو گورنر ہاؤس لے کر آؤں گا۔‘‘

    کراچی سے پہلا بڑا تجارتی قافلہ وسطی ایشیا کے لیے روانہ ہو گیا

    علامہ راشد سومرو نے کہا ’’مجھے حلیم بہت پسند آیا، گورنر صاحب کے ہاتھ میں جادو ہے، ہم حلوے والے نہیں جلوے والے ہیں، گورنر سندھ کی محبت ہے وہ عزت دیتے ہیں۔‘‘

  • حکمرانوں کا انجام ایک دن حسینہ واجد والا ہوگا، مولانا فضل الرحمان

    حکمرانوں کا انجام ایک دن حسینہ واجد والا ہوگا، مولانا فضل الرحمان

    جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ حکمرانوں کا انجام ایک دن حسینہ واجد والا ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں سے کہتا ہوں طاقت کے زور پرچیزیں نہیں چل سکتیں، ایک دن آئے گا کہ آپ کا انجام بھی حسینہ واجد والا ہوگا، اپنا انجام ان جیسا نہ کرو۔

    انہوں نے بتایا کہ بلوچستان کے ایک ساتھی نے کہا نتیجہ غلط ہے ووٹ دوبارہ چیک کیے جائیں، نادرا کی تحقیقات میں پتہ چلا 98 فیصد ووٹ کا پتا نہیں کہاں سے آئے، کیا یہ آپ کا الیکشن ہے، خیبرپختونخوا میں بھی جھوٹا الیکشن ہوا۔

    جے یو آئی سربراہ نے کہا کہ سود کے نظام کو مستقل طور پر ختم کرنے کی بنیاد رکھ دی ہے، نظریہ زندہ رہے گا تو مواقع ملتے رہیں گے، آئینی روح سے قانون ساز ادارہ اسمبلی ہے یہ حق کوئی نہیں لے سکتا۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے ترمیم دی یکم جنوری 2028 سے ملک کے ہر ادارے سے سود کا خاتمہ ہوجائے۔

    انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والے جہاں اعتراض کرتے تھے تو ہم اس کو اعتماد میں لیتے تھے، مسودہ سامنے آیا تو سب سے پہلے حملہ آرٹیکل 8 پر دیکھنے کو ملا، 56 شقوں پر مشتمل ترمیم پر ہم نے 34 سے حکومت کو دستبردار کروایا۔

  • مولانا فضل الرحمان کی طبیعت ناساز، سیاسی سرگرمیاں معطل

    مولانا فضل الرحمان کی طبیعت ناساز، سیاسی سرگرمیاں معطل

    اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے طبیعت ناساز ہونے پر اپنی سیاسی سرگرمیاں منسوخ کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کی طبیعت بھی ناساز ہے جس کے باعث انہوں نے سیاسی سرگرمیاں معطل کردیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ مولانافضل الرحمان نے سیاسی سرگرمیاں اور نقل و حرکت  محدود کردیں جبکہ انہیں ڈاکٹر نے مکمل بیڈ ریسٹ کی ہدایت کی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانافضل الرحمان  نے گزشتہ ہفتے وزیراعظم سے ملاقات کی، وزیراعظم ہاؤس گئے تو واپسی پر ان کے پاؤں میں تکلیف شروع ہوگئی جس کے بعد ڈاکٹر نے انہیں چلنے پھرنے سے منع کیا ہے۔