Tag: مولانا فضل الرحمان

  • حکومت کو 2 روز کی مہلت ،  مولانا فضل الرحمان کو بڑا دھچکا

    حکومت کو 2 روز کی مہلت ، مولانا فضل الرحمان کو بڑا دھچکا

    اسلام آباد : جمیعت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو بڑا دھچکا لگ گیا ، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے مولاناکےدھرنےمیں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کرکے آگاہ کردیا ہے، جےیوآئی نےدونوں جماعتوں کودھرنےمیں شرکت کی دعوت دی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق دو بڑی اپوزیشن جماعتوں نے جمیعت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے دھرنے میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ پی پی اورن لیگ مولانافضل الرحمٰان کوآگاہ کرچکے ہیں جبکہ دیگرجماعتیں پیچھےہٹ گئیں ہیں۔

    ذرائع ن لیگ کا کہنا ہے کہ جلسے میں شرکت کی ، کسی دھرنے کی حمایت نہیں کریں گے ، کارکنوں کو دھرنے میں شرکت کی ہدایت جاری نہیں کی، نواز شریف نے آزادی مارچ میں ایک دن شرکت کا کہا تھا، غیر معینہ مدت تک جاری رہنے والے دھرنے میں شرکت نہیں کریں گے۔

    جے یو آئی نے دونوں جماعتوں کو دھرنے میں شرکت کی دعوت دی تھی ، جس میں جماعتوں نے حمایت اورہمدردی جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

    مزید پڑھیں :  آزادی مارچ: فضل الرحمان کی تنقید،حکومت کو2 دن کی مہلت

    یاد رہے گذشتہ روز جے یو آئی کے آزادی مارچ میں مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے شرکت کی تھی اور خطاب کرتے ہوئے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

    واضح رہے آزادی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے فضل الرحمان نے اپنے مطالبات سامنے رکھتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت دو روز میں استعفیٰ دے ورنہ آئندہ کا لائحہ عمل دیں گے، یہ مجمع قدرت رکھتا ہے کہ وزیراعظم کو گھر سے گرفتار کرلے، ادارے 2دن میں بتادیں موجودہ حکومت کی پشت پر نہیں کھڑے۔

  • ترجمان افواج پاکستان کا بیان ، مولانا فضل الرحمان کا یوٹرن

    ترجمان افواج پاکستان کا بیان ، مولانا فضل الرحمان کا یوٹرن

    اسلام آباد : جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو اداروں کو سیاست میں گھسٹنا اور اُن کی تضحیک کرنا مہنگاپڑگیا، آئی ایس پی آر نے متنازع بیان پر وضاحت طلب کی تو مولانا اپنی بات پر یوٹرن لیتے ہوئے کہا پاک فوج غیرجانبدارادارہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی اداروں پر تنقید اور دو دن کی مہلت کے بعد افواج پاکستان کےترجمان میجرجنرل آصف غفور نے ردعمل دیتے ہوئے وضاحت مانگی تو فضل الرحمان نے یوٹرن لے لیا۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا ہم نےتوکسی ادارےکانام ہی نہیں لیاتھا ، پاک فوج غیرجانبدارادارہ ہے، اداروں کو غیرجانبداردیکھنا چاہتے ہیں،خواہش کا احترام کیا جائے ، ہم قومی اداروں کو متنازع نہیں بنانا چاہتے اور نہ ہی حکومتی اداروں سے کوئی تصادم چاہتے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ مارچ کا احترام ہونا چاہیے، آج رہبر کمیٹی کا اجلاس ہوگا، لائحہ عمل پر تجاویز لی جائیں گی۔

    مزید پڑھیں : پاک فوج کی سپورٹ جمہوری حکومت کے ساتھ ہوتی ہے، میجر جنرل آصف غفور

    یاد رہے گذشتہ روز ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا تھا ملکی استحکام خراب کرنےکی اجازت کسی کونہیں دیں گے ، فضل الرحمان بتائیں کس ادارے کی بات کررہےہیں، افواج پاکستان غیرجانبدارادارہ ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ انتشارملک کےمفادمیں نہیں، ملکی امن کونقصان پہنچانےکی اجازت نہیں دین گے،الیکشن میں دھاندلی پرتحفظات ہیں تومتعلقہ فورمزپرجائیں، سڑکوں پرآکرالزام تراشی نہیں ہونی چاہیے۔

    واضح رہے آزادی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت دو روز میں استعفیٰ دے ورنہ آئندہ کا لائحہ عمل دیں گے، یہ مجمع قدرت رکھتا ہے کہ وزیراعظم کو گھر سے گرفتار کرلے، ادارے 2دن میں بتادیں موجودہ حکومت کی پشت پر نہیں کھڑے۔

  • علی امین گنڈا پور کا مولانا فضل الرحمان کو بڑا چیلنج

    علی امین گنڈا پور کا مولانا فضل الرحمان کو بڑا چیلنج

    اسلام آباد : وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈا نے مولانا فضل الرحمان کو ایک بار پھر انتخابی میدان میں اترنے کا چیلنج دیتے ہوئے ان کے حلقہ میں جلسہ کرنے کا اعلان کردیا اور کہا جتنے لوگ ساری جماعتیں نہ لاسکیں اس سے زیادہ جلسے میں ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈا پور نے مولانا فضل الرحمان کے حلقہ میں جلسہ کرنے کا اعلان کردیا اور کہا مولانا کےحلقے میں دگنی عوامی طاقت کامظاہرہ کروں گا، جتنے لوگ ساری جماعتیں نہ لاسکیں اس سے زیادہ جلسے میں ہوں گے، جو شخص اپنی نشست ہار گیا وہ کس منہ سے وزیراعظم کا استعفیٰ مانگ رہا ہے؟

    علی امین گنڈا پور نے مولانا کو ایک بار پھر انتخابی میدان میں اترنے کا چیلنج کرتے ہوئے کہا مولانا تیار ہوں میں اپنی جیتی ہوئی نشست چھوڑتا ہوں، آپ کو چیلنج ہے دوبارہ انتخابات جیت کردکھائیں۔

    مزید پڑھیں : وفاقی وزیرعلی امین گنڈاپور نے مولانا فضل الرحمان کو قانونی نوٹس بھجوا دیا

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مولانا چاہیں تو ہر پولنگ اسٹیشن میں کیمرے لگا کرانتخابات لڑلیں، اداروں پر تنقید بند کریں ہمت ہے تو چیلنج قبول کریں، مولانا کو ایسی عبرتناک شکست دیں گے کہ ساری زندگی یاد رکھیں گے۔

    انھوں نے کہا مولانادھرنے کے ساتھ میرے بھیجے ہوئے نوٹس کا بھی جواب دیں، ان کی ہٹ دھرمی نے کشمیرکازکوناقابل تلافی نقصان پہنچایا، بھارتی میڈیا مولانا کےاحتجاج پر بغلیں بجارہا ہے۔

    علی امین کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے دن رات عالمی سطح پر کشمیر کا مقدمہ لڑا، مولانا کا مارچ کشمیری عوام کے ساتھ زیادتی ہے۔

    یاد رہے وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈا پور نے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کو قانونی نوٹس بھجوایا تھا اور کہا تھا مولانا قانونی نوٹس کا جواب دینے کی تیاری کریں۔ وقت پر نوٹس موصول نہ ہونے کا کوئی بہانہ نہیں چلے گا۔

  • حکومت کا مولانا فضل الرحمان سے پھر رابطے کا فیصلہ

    حکومت کا مولانا فضل الرحمان سے پھر رابطے کا فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت کی مذاکراتی کمیٹی نے ایک بار پھر مولانا فضل الرحمان سے رابطے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی مذاکراتی کمیٹی نے مولانا فضل الرحمان سے رابطہ کرنے کا فیصلہ  کیا جس کے تحت کمیٹی کے سربراہ پرویز خٹک جمیعت علماء اسلام ف کے سربراہ سے رابطہ کریں گے۔ ذرائع کے مطابق حکومتی مذاکراتی ٹیم فضل الرحمان سےملاقات کاوقت مانگےگی۔

    جمعیت علماء اسلام ف کے ذرائع نے کہا ہے کہ حکومت کی کمیٹی بے اختیار ہے اور اُس کے پاس فیصلوں کا کوئی حق نہیں، اگر رابطہ کیا تو بات چیت پر غور کریں گے البتہ ہمارےمطالبات واضح ہیں جو پہلے ہی حکومت  کوپیش کرچکے۔

    اے آروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ فضل الرحمان نےکہاہم 2دن کاوقت دیتےہیں، مولانا نےمعاہدہ سےانحراف کیاتو عدالتی حکم کی روشنی میں کارروائی کی جائے گی، ہجوم کی بات مانی جائے تو لیڈر شپ پھر کہاں گئی، یہ آگےبڑھےتو حکومت کوئی بھی قدم اٹھانے سے گریز نہیں کرے گی۔

    مزید پڑھیں: حکومتی مذاکراتی کمیٹی کو مولانا فضل الرحمان کے مطالبات کا انتظار

    اُن کا کہنا تھا کہ جلسہ گاہ سے آگے بڑھنے کا مطلب معاہدے کی خلاف ورزی ہے، رہبر کمیٹی نے معاہدے کی پاس داری کی یقین دہانی کرائی تھی، اس ضمن میں میری کل بھی اکرم خان درانی سے بات ہوئی اور طے پایا کہ جس جگہ بھی ممکن ہو ملاقات کریں۔

    وفاقی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ضرورت پڑی تورہبرکمیٹی سےملاقات کریں گے اور امیدہےاکرم درانی زبان کے پکے ثابت ہوں گے اور معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کی جائے گی، فوج ریڈزون میں پہلےسےہی موجودرہتی ہے،حالات خراب سمجھےجائیں گےتوریاست اقدامات ضرور کرے گی، مولانانےاداروں کوالٹی میٹم دیاہےتوبڑےافسوس کی بات ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ عراق اورشام جیسےممالک کمزور فوج کی وجہ سےایسےحالات کا شکارہوئے، ملک درست سمت میں جارہا ہو تو ادارے سپورٹ کرتے ہیں، اللہ کاشکرہے آج پاکستان درست سمت میں جارہاہے۔

  • آزادی مارچ جلسہ ملتوی نہیں ہوا ، مولانا فضل الرحمان کا اعلان

    آزادی مارچ جلسہ ملتوی نہیں ہوا ، مولانا فضل الرحمان کا اعلان

    اسلام آباد : جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد میں آزادی مارچ جلسہ ملتوی نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا یہ ہمارا پروگرام ہے ہم فیصلہ کریں گے کیا کرنا ہے؟ سب اسلام آباد کی طرف رخ کریں۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا مریم اورنگزیب کا جلسے سے تعلق نہیں، یہ ہماراپروگرام ہے ہم فیصلہ کریں گے کیا کرنا ہے۔

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جلسہ ملتوی نہیں ہوا، سب اسلام آباد کی طرف رخ کریں، ن لیگ کی قیادت کو بتادیا کہ اسلام آباد میں جلسہ آج ہی ہوگا ، قافلےاپنےوقت کےمطابق اسلام آباد پہنچیں گے ۔

    جے یو آئی ف کے سربراہ نے مزید کہا کہ  جلسہ ہوگا یا نہیں ابہام پیدا نہ کریں،  مارچ کےاندرجلسہ دھرناسب کچھ ہے،  ٹرین حادثے پر دکھ ہے ،تحقیقات ہونی چاہییں۔

    یاد رہے مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب کی جانب سے اسلام آباد جلسہ ملتوی ہونے کابیان آیا تھا اور کہا تھا کہ جلسہ ملتوی کرنے کا فیصلہ مشترکہ اپوزیشن کی جانب سے کیا گیا ، آزادی مارچ کا اسلام آباد میں جلسہ کل ہو گا اور مولانا فضل الرحمان کل آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

    مزید پڑھیں : سانحہ تیز گام ، اپوزیشن کا اسلام آباد میں آزادی مارچ جلسہ ملتوی

    رہنمان لیگ احسن اقبال کا بھی کہنا تھا کہ 31 اکتوبر کاعوامی جلسہ موخرکردیاگیاہے، حکومتی پالیسیوں کےخلاف جلسہ کل ہوگا، کارکنان اسلام آباد میں قیام کریں اور کل جلسے میں شرکت کریں۔

    خیال رہے مولانا فضل الرحمان کا قافلہ گجرخان سے آج اسلام آباد پہنچے گا، اسلام آباد میں مولانا کے آزادی مارچ کا اسٹیشن تیارکرلیا گیا ہے اور ایچ نائن سیکٹرمیں سو ایکڑ کے میدان پر تیاریاں مکمل ہوگئیں ہیں، اس موقع پر اسلام آباد میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔

  • یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ عمران خان استعفیٰ دیں گے، مولانا فضل الرحمان

    یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ عمران خان استعفیٰ دیں گے، مولانا فضل الرحمان

    لاہور : جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ عمران خان استعفیٰ دیں گے ، اسلام آباد پہنچنے پر نتائج نہ ملے تو تحریک نہیں رکے گی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا نوازشریف کی طبیعت خراب ہے، ڈاکٹرز نے ملنے سے منع کیا اور کہا علاج جاری ہے ملاقات نہ کی جائے، ڈاکٹرز کے منع کرنے پر سروسز اسپتال نہیں جارہا۔

    صحافی نے سوال کیا اسلام آباد میں دھرنا ہوگایا دوستی ہوگی ؟ جس پر مولانافضل الرحمان کا کہنا اسلام آباد میں ہم اپنے مطالبات رکھیں گے ، یقین سے نہیں کہہ سکتا کہ عمران خان استعفیٰ دیں گے ، اسلام آباد دھرنے کا نتیجہ اللہ کے ہاتھ میں ہے۔

    مزید پڑھیں : آزادی مارچ کا طوفان اسلام آباد میں داخل ہوگا اور سب کو بہالے جائے گا، مولانا فضل الرحمان

    جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ نے مزید کہا کہ ایسا نہیں کہ اسلام آباد پہنچنے پر نتائج نہ ملے تو تحریک نہیں رکے گی۔

    یاد رہے آزادی مارچ کے آغاز پر جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آزادی مارچ کاطوفان اسلام آبادمیں داخل ہوگا اورسب کو بہالے جائے گا،ہم نے اب سیاسی جنگ لڑنی ہے، جنگ بج طبل چکا ہے، آخری منزل حاصل کرکے ہی دم لیں گے۔

    مولانافضل الرحمان نے کہا تھا کہ جب ایک بار میدان میں آجائیں تو پیچھے نہیں ہٹ سکتے ، آئین پاکستان کو تماشا اور بچوں کا کھیل بنا دیا گیا ہے، معیشت تباہ ہوچکی ،ملک کی کشتی ڈوب رہی ہے۔

  • مولانا فضل الرحمان کی نواز شریف سے ملاقات کا امکان

    مولانا فضل الرحمان کی نواز شریف سے ملاقات کا امکان

    لاہور : جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی نواز شریف سے ملاقات کا امکان ہے ، جس میں وہ نوازشریف کو2ماہ کی ضمانت پررہائی پرمبارکباد دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی کا آزادی مارچ رات گئے لاہور پہنچا ، لاہورقیام کے دوران جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی سابق وزیراعظم نواز شریف سے سروسز اسپتال میں ملاقات کا امکان ہے ، ملاقات میں مولانافضل الرحمان نواز شریف کی عیادت کریں گے اور 2 ماہ کی ضمانت پر رہائی پر مبارکباد دیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں آزادی مارچ اورحکومت سےرابطوں پرمشاورت ہوگی جبکہ مولانا فضل الرحمان کی شہبازشریف سے بھی ملاقات کا امکان ہے۔

    دوسری جانب جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ، جس میں دونوں رہنماؤں کے درمیان آزادی مارچ پر تبادلہ خیال کیا گیا ، شہبازشریف نے مکمل تعاون اور حمایت کایقین دلائی۔

    خیال رہے جےیوآئی کاآزادی مارچ رات گئےمولانا فضل الرحمان کی قیادت میں لاہور پہنچا تھا، چوک یتیم خانہ پرلیگی کارکنان نے شیرکےساتھ آزادی مارچ کے شرکاکااستقبال کیا، گریٹراقبال پارک میں آزادی مارچ کےشرکا نے رات گزاری۔

    آزادی مارچ آج نمازظہر کے بعد لاہورسے اسلام آباد کے لیے روانہ ہوگا اور کل اسلام آباد میں داخل ہوگا۔

    گذشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی طبی بنیاد پر ضمانت منظور کرلی تھی اور العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی سزا 8 ہفتے کیلئے معطل کرتے ہوئے 20لاکھ روپے مچلکے جمع کرانے کاحکم دیا تھا۔

  • آزادی مارچ میں جدید آتشی اسلحے کی موجودگی پر تشویش ہے، فردوس عاشق اعوان

    آزادی مارچ میں جدید آتشی اسلحے کی موجودگی پر تشویش ہے، فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ آزادی مارچ میں جدید آتشی اسلحے کی موجودگی پر تشویش ہے، جمہوریت کا دعویٰ کرنے والوں کے ہاتھ میں کلاشنکوف کا کیا مطلب ہے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ حکومت نے جمہوری روایات کے تحت احتجاج کا حق دیا۔

    انہوں نے کہا کہ آزادی مارچ میں جدید آتشی اسلحے کی موجودگی پر تشویش ہے، جمہوریت کا دعویٰ کرنے والوں کے ہاتھ میں کلاشنکوف کا کیا مطلب ہے۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ڈنڈوں، اسلحے کی موجودگی پرذمہ داری مولانا فضل الرحمان پر ہے۔ انہوں نے کالعدم تنظیم کی جانب سے بارکھان میں لیویز پر کیے جانے والے حملے کی مذمت کی۔

    فضل الرحمان امن کے چراغ کیوں بجھانا چاہتے ہیں؟ فردوس عاشق اعوان

    یاد رہے کہ تین روز قبل فردوس عاشق اعوان نے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ امن کے لیے قوم نے بہت بھاری قیمت دی ہے، ہزاروں جانوں کی قربانی سے ملک میں امن کے دیے روشن ہوئے۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات کا کہنا تھا کہ فضل الرحمان امن کے چراغ کیوں بجھانا چاہتے ہیں؟۔

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ جمہوریت میں مذاکرات ہی غلط فہمیوں کے خاتمے کا راستہ ہیں، مذاکرات اتفاق رائے پیدا کرنے کا واحد راستہ ہیں، بات چیت سے ہی مسائل کا حل نکلتا ہے۔

  • مولانا فضل الرحمان نے انتظامیہ کے ساتھ معاہدہ ختم کرنے کی تردید کر دی

    مولانا فضل الرحمان نے انتظامیہ کے ساتھ معاہدہ ختم کرنے کی تردید کر دی

    اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد انتظامیہ کے ساتھ طے شدہ معاہدہ ختم کرنے کی تردید کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اسلام آباد انتظامیہ کے ساتھ طے شدہ معاہدہ ختم نہیں کیا، معاہدے کی پاس داری کریں گے، معاہدہ حکومت کے ساتھ نہیں انتظامیہ کے ساتھ ہے، ہم عدالتی فیصلوں کا احترام کرتے ہیں۔

    مولانا راشد سومرو نے معاہدہ ختم کیے جانے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ حکومت کے ساتھ کوئی معاہدہ نہیں ہوا، جب حکومت کے ساتھ کوئی معاہدہ ہوا ہی نہیں تو ختم ہونے کا سوال نہیں بنتا، ہم نے ڈی سی کو جلسے کی درخواست دی تھی، آئین اور قانون کے مطابق جلسہ کریں گے، اس بات کا کریڈٹ پرویز خٹک نہ لیں، انھیں تو درخواست ہی نہیں دی۔

    جے یو آئی ف کے رہنما کامران مرتضیٰ نے بھی معاہدہ ختم ہونے کی خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ممکن ہے مولانا عطا الرحمان نے غصے میں بات کی ہو، حکومت کے ساتھ معاہدہ ختم ہونے کی خبر کی تردید کرتا ہوں، ہم عدالتی فیصلوں سے متعلق آگاہ ہیں، یہ تاثر دیا گیا کہ جے یو آئی ف کا حکومت سے کوئی معاہدہ ہوا ہے، ایسا کوئی معاہدہ نہیں ہوا، ہم آئین اور قانون کی پابندی کریں گے۔

    واضح رہے کہ مولانا عطا الرحمان نے کہا تھا کہ فضل الرحمان نے اعلان کیا ہے کہ حکومت سے معاہدہ ختم سمجھیں، حکومت نے گرفتاریاں کر کے معاہدہ ختم کر دیا، حکومت نے حافظ حمد اللہ کی شہریت ختم کر کے معاہدہ ختم کیا، آزادی مارچ اسلام آباد میں داخل ہوگا تو حکومت نہیں رہے گی۔

  • اقتدار سے باہر مولانا فصل الرحمان کا دم گھٹ رہا ہے، جمال صدیقی

    اقتدار سے باہر مولانا فصل الرحمان کا دم گھٹ رہا ہے، جمال صدیقی

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جمال صدیقی کا کہنا ہے کہ اقتدار سے باہر مولانا فصل الرحمان کا دم گھٹ رہا ہے، مذاکرات سے ہی سیاسی جماعتیں اپنے تحفظات دور کرسکتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے رکن سندھ اسمبلی جمال صدیقی نے کہا کہ اقتدار سے باہر مولانا فصل الرحمان کا دم گھٹ رہا ہے، مولانا مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کی کوششوں سے توجہ ہٹانا چاہتے ہیں۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے مزید کہا کہ مذاکرات سے ہی سیاسی جماعتیں اپنے تحفظات دور کرسکتی ہیں۔

    فضل الرحمان امن کے چراغ کیوں بجھانا چاہتے ہیں؟ فردوس عاشق اعوان

    اس سے قبل فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ امن کے لیے قوم نے بہت بھاری قیمت دی ہے، ہزاروں جانوں کی قربانی سے ملک میں امن کے دیے روشن ہوئے۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات نے کہا کہ فضل الرحمان امن کے چراغ کیوں بجھانا چاہتے ہیں؟۔

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ جمہوریت میں مذاکرات ہی غلط فہمیوں کے خاتمے کا راستہ ہیں، مذاکرات اتفاق رائے پیدا کرنے کا واحد راستہ ہیں، بات چیت سے ہی مسائل کا حل نکلتا ہے۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات کا کہنا تھا کہ فضل الرحمان اپنی انا، ضد اور ذات کے خول سے باہرنکلیں، ملک کو درپیش چیلنجز کے تناظرمیں اتحاد ویکجہتی وقت کی ضرورت ہے،