Tag: مولانا فضل الرحمان

  • مولانا فضل الرحمان کی ارکان قومی وصوبائی اسمبلی کو حلف لینے کی ہدایت

    مولانا فضل الرحمان کی ارکان قومی وصوبائی اسمبلی کو حلف لینے کی ہدایت

    اسلام آباد: جمعیت علمائےاسلام ( ف) کے مولانا فضل الرحمان کی ارکان قومی وصوبائی اسمبلی کوحلف لینے کی ہدایت کر دی.

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی کی مرکزی مجلس شوریٰ اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی. مولانا فضل الرحمان اپنے مطالبے سے پیچھے ہٹ گئے.

    مولانا فضل الرحمان نے جے یو آئی سے تعلق رکھنے والے ارکان قومی وصوبائی اسمبلی کو حلف لینے کی ہدایت کی.

    شوریٰ کا موقف ہے کہ ضمنی الیکشن لڑ کر قومی اسمبلی میں آنے کی بھرپورکوشش کریں گے، مولانا فضل الرحمان ضمنی الیکشن لڑکر قومی اسمبلی جانے کی کوشش کرسکتے ہیں.

    شوریٰ نے رائے دی کہ فضل الرحمان کے اسمبلی آنے کے لئے پی پی، ن لیگ سے بات کی جائے.

    ارکان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتیں حلف اٹھانے کو تیار ہیں تو ہم باہر کیوں رہیں.

    مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ تمام جماعتوں سے مشاورت کاعمل جاری ہے، سب مل کرآئین کی جنگ لڑیں گے.

    واضح رہے کہ آج پیپلزپارٹی کے وفد نے شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی تھی، جس میں پیپلزپارٹی نے تمام جماعتوں کو حلف اٹھا کر پارلیمانی فورم سے جنگ لڑنے کے لیے قائل کیا تھا۔


    پیپلزپارٹی نے اپوزیشن جماعتوں‌ کو حلف اٹھانے پر راضی کر لیا، جنگ پارلیمنٹ میں لڑنے کا عزم


  • پیپلز پارٹی اور ایم ایم اے رہنماؤں کی ملاقات: پی پی کا اسمبلی میں بیٹھنے کا فیصلہ

    پیپلز پارٹی اور ایم ایم اے رہنماؤں کی ملاقات: پی پی کا اسمبلی میں بیٹھنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے وفد اور متحدہ مجلس عمل کے رہنماؤں کے درمیان اہم ترین ملاقات میں پی پی نے اسمبلی میں بیٹھنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کے دارلحکومت میں ہونے والی اہم ترین ملاقات میں دونوں جماعتوں نے الیکشن کمیشن سے استعفے کا مطالبہ کر دیا۔

    پی پی وفد اور ایم ایم اے رہنماؤں کی ملاقات میں انتخابی صورتِ حال سے متعلق اہم مشاورت کی گئی، ملاقات کے بعد پی پی وفد نے میڈیا سے گفتگو کی۔

    پیپلز پارٹی کے وفد کے سربراہ سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ انھوں نے اسمبلی میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے، مطالبہ ہے کہ الیکشن کمیشن مستعفی ہو۔

    ملاقات میں الیکشن میں شکست کا معاملہ پارلیمنٹ کے فلور پر اٹھانے پر زور دیا گیا، تاہم مولانا فضل الرحمان کی طرف سے کہا گیا کہ اس سلسلے میں حتمی فیصلہ کل آل پارٹیز کانفرنس میں کریں گے۔

    یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ اپنی آواز قومی اسمبلی میں اٹھانا ہوگی۔ پی پی وفد میں خورشید شاہ، یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف، شیری رحمان، نوید قمر اور قمر زمان کائرہ شامل تھے۔

    فضل الرحمان


    دوسری طرف ایم ایم اے رہنما فضل الرحمان نے بھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی نے بھی انتخابات کو دھاندلی قرار دیا ہے، ہم اس الیکشن کو تسلیم نہیں کرتے، یہ دھاندلی زدہ ہیں۔

    پنجاب میں حکومت سازی کے لیے جوڑ توڑ جاری، شہباز شریف کی پیپلز پارٹی رہنما سے ملاقات

    جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ نے کہا کہ وہ کوشش کریں گے کہ جمہوری جماعتیں موجودہ صورتِ حال میں بھرپور کردار ادا کریں، ہم عوام کے حق کی جنگ لڑیں گے۔

    واضح رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن بھی اس بات پر متفق ہو گئی ہیں کہ پارلیمان میں بیٹھ کر مضبوط حزبِ اختلاف کا کردار ادا کیا جائے، دونوں نے الیکشن کمشنر سے فی الفور مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مولانا فضل الرحمان ہار کر بھی اقتدار کے مزے لوٹنے میں مصروف

    مولانا فضل الرحمان ہار کر بھی اقتدار کے مزے لوٹنے میں مصروف

    اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان انتخابات 2018 میں اپنی سیٹ ہار کر بھی اقتدار کے مزے لوٹنے میں مصروف ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ مجلس عمل کے صدر مولانا فضل الرحمان کی الیکشن میں قومی اسمبلی کی نشست ہارنے کے بعد بھی عیاشیاں ختم نہیں ہوئیں، وہ تاحال اقتدار کے مزے لوٹ رہے ہیں۔

    ایک دینی جماعت کے سربراہ ہونے کے باوجود مولانا فضل الرحمان نے نہ تو پروٹوکول واپس کیا نہ سرکاری گھر، وہ پارلیمنٹ لاجز بھی چھوڑنے کے لیے تیار دکھائی نہیں دے رہے۔

    واضح رہے کہ این اے 38 میں علی امین گنڈا پور نے مولانا فضل الرحمان کو 34 ہزار 779 ووٹوں کی لیڈ سے شکست دی ہے ، علی امین نے 80 ہزار 236 اور مولانا فضل الرحمان نے 45 ہزار 457 حاصل کیے تھے جب کہ این اے 39 سے بھی مولانا فضل الرحمان کو پی ٹی آئی امیدوار کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

    پی ٹی آئی نے چوہدری نثارکی سیاست ہمیشہ کے لئے دفن کردی: غلام سرور خان

    علی امین گنڈا پور نے کہا تھا کہ وہ فضل الرحمان کی بے حسی کی سیاست دفن کرنے کا پختہ عزم لے کر آئے ہیں۔ دوسری طرف ایم ایم اے کے سربراہ نے انتخابات کے نتائج کو مسترد کرتے ہوئے ملک میں دوبارہ انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

    مولانا فضل الرحمان کو شکست دینے والے علی امین کا کہنا ہے کہ وہ مولانا کو دوبارہ انتخابات کا چیلنج دے کر کہتے ہیں کہ انھیں ایک بار پھر عبرت ناک شکست ہوگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کہیں کھمبے، کہیں ٹرانسفارمر کے عوض ووٹ کے سودے جاری ہیں، مولانا فضل الرحمان

    کہیں کھمبے، کہیں ٹرانسفارمر کے عوض ووٹ کے سودے جاری ہیں، مولانا فضل الرحمان

    کراچی: متحدہ مجلس عمل کے صدر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ووٹ انتہائی اہمیت کا حامل اور قیمتی چیز ہے لیکن کہیں کھمبے اور کہیں ٹرانسفارمر کے عوض ووٹ کے سودے جاری ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے کراچی میں ایم ایم اے کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ بد قسمتی سے ووٹ کو وہ مقام نہیں مل سکا جو آئین دیتا ہے۔

    جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ نے کہا ’پانچ برسوں میں کسی کو انصاف یاد نہیں آیا، اب اچانک انصاف کیوں یاد آ گیا ہے، ہم انصاف کے خلاف نہیں لیکن وقت کا بھی کچھ خیال رکھنا چاہیے۔‘

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ماضی میں ووٹ بندوق، توپ اور گولی کے ذریعے حاصل کیا جاتا تھا، اب ان کی جگہ ووٹ کی پرچی نے لے لی ہے۔

    مستونگ، بنوں اور پشاور کے سانحات پر قوم افسردہ ہے، سراج الحق


    انھوں نے کہا ’روشن خیال قوتیں مذہب کے نام پر ملک پر قبضہ کرنا چاہتی ہیں، عوام 25 جولائی کو ووٹ کی مدد سے سیکولر قوتوں کو شکست دیں۔‘

    ایم ایم اے کے صدر کا کہنا تھا کہ 70 برس سے ملک پر استحصالی نظام مسلط ہے لیکن ہم نے جمہوری ماحول میں قوم کے سامنے اپنا نظریہ پیش کرنا ہے۔


     خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایم ایم اے حکومت میں آئی تو ملک سے کرپشن ختم ہوجائے گی، مولانا فضل الرحمان

    ایم ایم اے حکومت میں آئی تو ملک سے کرپشن ختم ہوجائے گی، مولانا فضل الرحمان

    اسلام آباد : متحدہ جلس عمل کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ایم ایم اے حکومت میں آئی تو ملک سے کرپشن ختم ہوجائے گی، مخصوص طبقہ ملک کے اسلامی تشخص کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، مولانافضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم نے کوئی آف شور کمپنی نہیں بنائی اور نہ ہی کسی این آر او میں ہمارا نام آیا، اگر ہماری حکومت آئی تو پاکستان سے کرپشن کا خاتمہ کردیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اس الیکشن میں ہمارا مقابلہ ان طاقتوں سے ہے جو پاکستان کا مذہبی تشخص ختم کرنا چاہتے ہیں، ایک مخصوص طبقہ ملک کے اسلامی تشخص کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے، نظریہ پاکستان سےمتصادم نظریات قوتوں کےعزائم ناکام بنائیں گے۔

    مولانا فضل الرحمان نے چیئرمین پی ٹی آئی پر ان کا نام لیے بغیر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تبدیلی کا نعرہ لگانے والوں نے نئی نسل کی اخلاقیات کو تباہ کیا،۔

    مزید پڑھیں: مولانا فضل الرحمان نے نگراں حکومت سے شفاف انتخابات کا مطالبہ کردیا

    ملک پرقرض چڑھانے والے کس منہ سے ہم پر تنقید کرتے ہیں، صرف صوبہ خیبرپختونخوا پر ساڑھے تین سو ارب کا قرضہ ہے،300ڈیموں کا نعرہ لگانے والوں نے اپنے صوبے میں ایک ڈیم تک نہیں بنایا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • مولانا فضل الرحمان نے نگراں حکومت سے شفاف انتخابات کا مطالبہ کردیا

    مولانا فضل الرحمان نے نگراں حکومت سے شفاف انتخابات کا مطالبہ کردیا

    لاہور: ایم ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ نگراں حکومت شفاف انتخابات کی ذمے داری ہر صورت پوری کرے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ ضروری ہے کہ انتخابات شفاف اورغیرجانب دارانہ ہوں.

    مولانا نے مزید کہا کہ انتخابات کا بروقت انعقاد آئین کا تقاضا ہے، اس ضمن میں حکومت اپنی ذمے داری نبھائے.

    جمعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ نے کہا کہ ایم ایم اے کے متفقہ امیدواروں کی لسٹ آج جاری کی جارہی ہے، ملک کے تمام حصوں اورعلاقوں کا احاطہ کیا جارہا ہے.

    مولانا فضل الرحمان کا مطالبہ کیا کہ سیاسی جماعتیں ضابطہ اخلاق کی پابندی کریں، ایم ایم اے بھی ایسا ہی کرے گی، متفقہ امیدواروں کی فہرست تیارکرلی، جو آج جاری کی جائے گی.

    واضح رہے کہ اس بار مذہبی جماعتیں متحدہ مجلس عمل کے پلیٹ فورم سے کتاب کے نشان پر الیکشن لڑ رہی ہیں. اتحاد کے سربراہ مولانا فضل الرحمان ہیں.

    جماعت اسلامی بھی اس اتحاد کا حصہ ہے. ایم ایم کی بحالی کے بعد جماعت اسلامی پی ٹی آئی کی کے پی حکومت سے الگ ہوگئی تھی.


    فضل الرحمان کو مولانا کہنا مولانا کی توہین سمجھتا ہوں، عمران خان


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اپنی شناخت پوری دنیا کے سامنے لانا چاہتے ہیں، مولانا فضل الرحمان

    اپنی شناخت پوری دنیا کے سامنے لانا چاہتے ہیں، مولانا فضل الرحمان

    پشاور: متحدہ مجلس عمل کے صدر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے ہم انتخابات میں کام یاب ہوکر پرچمِ اسلام بلند کریں گے، ہم اپنی شناخت دنیا کے سامنے لانا چاہتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے پشاور میں ایم ایم اے کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ ہماری آزادی ہم سے چھینی جا رہی ہے، ہم اپنی شناخت پوری دنیا کے سامنےلانا چاہتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ طیب اردوان ترکی کے صدر منتخب ہوئے میں ان کو مبارک باد دیتا ہوں، اسلامی دنیا پاکستان اور اہل پاکستان سے توقعات رکھتی ہے۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں متحدہ مجلس عمل کام یاب ہوگی، ملک میں حقیقی تبدیلی اسلامی قوانین کے نفاذ سے ہی آئے گی، انتخابات میں آپ نے ثابت کرنا ہے کہ بے حیائی کے ساتھ نہیں ہیں۔

    انھوں نے اہلِ پشاور کو کام یاب اجتماع پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں دنیا کو بتانا ہے کہ ہم اپنی آزادی کی جنگ لڑنا جانتے ہیں، عالمی قوتیں ہمیں پھر سے اندھیرے میں دھکیلنا چاہتی ہیں۔

    اللہ نے ہمیں موقع دیا تو پاکستان کی تقدیر بدل دیں گے، سراج الحق


    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جو لوگ ہمارے مقابلے میں ہیں وہ مغربی نظریہ رکھتے ہیں، ہم اپنی روایات اور حیا کا دفاع کرنا جانتے ہیں، ہمیں اپنی عزت کو بحال کرنا ہے، کوئی ہمارا نظریہ نہیں بدل سکتا۔

    انھوں نے کہا کہ ملک اور صوبے کی معیشت تباہ ہو چکی ہے، ملک قرضوں کے بوجھ تلے دبا ہوا ہے، آج خیبر پختونخوا پر 3 سو ارب سے زیادہ کا قرضہ ہے، آپ لوگ ووٹ کو امانت سمجھ کر استعمال کریں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سیاست دانوں کو کرپٹ کہہ کر جیلوں میں ڈالا جاتا ہے، مولانا فضل الرحمان

    سیاست دانوں کو کرپٹ کہہ کر جیلوں میں ڈالا جاتا ہے، مولانا فضل الرحمان

    اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ سیاست دانوں کو کرپٹ کہہ کر جیلوں میں ڈال دیا جاتا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار وہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کر رہے تھے، انھوں نےکہا کہ نظریاتی سیاست ختم ہوچکی ہے، اب صرف سرمائے کی سیاست ہو رہی ہے۔

    متحدہ مجلس عمل کے صدر کا کہنا تھا کہ عالمی قوتیں پاکستان کے وسائل پر قبضہ جمانا چاہتی ہیں، دنیا چاہتی ہے کہ ہمیں اپنا غلام بنالے۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملک اس وقت مشکل حالات میں ہے، ملک کو بے شمار چیلنجز کا سامنا ہے، سیاست دانوں کو کرپٹ کہہ کر جیلوں میں ڈال دیا جاتا ہے، ایسے حالات میں ملک میں اصل تبدیلی ایم ایم اے لے کر آئے گی۔

    انھوں نے یو این او کے کردار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ دنیا کو امن نہیں دے سکتا، اس کا کردار مشکوک نظر آ رہا ہے، اقوام متحدہ نے آج تک کس مظلوم قوم کو آزادی دلائی ہے؟

    خیال رہے کہ ایم ایم اے کی طرف سے انتخابات 2018 کے لیے ملک بھر میں امیدواروں کے اعلانات کا سلسلہ جاری ہے، آج کراچی سے امیدواروں کا اعلان کردیا گیا ہے۔

    متحدہ مجلس عمل کے اعلان کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقے 246 سے مولانا نورالحق جب کہ این اے247 سے محمد حسین محنتی کا انتخاب کیا گیا ہے۔

    ایم ایم اے کے منشور کا اعلان، بااختیار اور آزادعدلیہ، تعلیم، صحت، روزگار کی فراہمی کا عزم


    قومی اسمبلی کے حلقے 250 سے جماعت اسلامی کے کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان متحدہ مجلس عمل کے پلیٹ فارم سے الیکشن لڑیں گے۔

    کراچی سے قومی اسمبلی کے حلقے 256 سے امیر جماعت اسلامی صوبہ سندھ ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی متحدہ مجلس عمل کے امیدوار ہوں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • وزیراعظم اور وزیر سیفران  نے کہا تھا فاٹا انضمام نہیں ہوگا، مولانا فضل الرحمان

    وزیراعظم اور وزیر سیفران نے کہا تھا فاٹا انضمام نہیں ہوگا، مولانا فضل الرحمان

    اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ وزیراعظم اور وزیر سیفران نے مجھے بتایا تھا فاٹا انضمام نہیں ہوگا۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران کیا، مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ زمینی حقائق وہی ہیں جن کا میں ذکر کرتا آ رہا ہوں۔

    متحدہ مجلس عمل کے سربراہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور وزیر سیفران میرے گھر تشریف لائے تھے، انھوں نے فاٹا انضمام نہ ہونے سے متعلق مجھے حکومتی رائے سے آگاہ کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ مجھ سے کہا گیا فاٹا سے خیبر پختونخوا اسمبلی میں نشستیں مختص نہیں کی جائیں گی، معاملہ یہ ہے کہ فاٹا کے معاملے پر ہم سے اتفاق رائے نہیں کیا گیا تھا۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ غیر متوقع طور  پر بل جو صرف فاٹا سے متعلق تھا، اس میں پاٹا کو بھی شامل کیا گیا، عوام کے تحفظات دور نہیں کیے گئے اور بل پاس کیا گیا۔

    فاٹا بل کے خلاف جے یو آئی ف کا احتجاج، اسمبلی پر دھاوا بول دیا


    جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے کہا کہ ترمیم کی حمایت کرنے پرعوام اپنے نمائندوں کو ذمہ دار قراردے رہے ہیں۔ ان کا اعتراض تھا کہ فاٹا سے ایف سی آر کا قانون تو ختم ہوگیا مگر نئے نظام نے جگہ نہیں لی۔

    واضح رہے کہ 27 مئی کو خیبر پختونخوا اسمبلی میں فاٹا انضمام کے بل کی منظوری روکنے کے لیے جے یو آئی (ف) کے کارکنوں نے پرتشدد احتجاج کرتے ہوئے اسمبلی پر دھاوا بول دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عمران خان کے اقتدار میں‌ آنے کا مطلب ہوگا کہ خلائی مخلوق نے کام کر دکھایا: مولانا فضل الرحمان

    عمران خان کے اقتدار میں‌ آنے کا مطلب ہوگا کہ خلائی مخلوق نے کام کر دکھایا: مولانا فضل الرحمان

    ڈی جی خان: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ عمران خان کا لاہور کا جلسہ میری نظر میں پوری طرح فلاپ ہوا.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے 11 نکات فضولیات ہیں، ان میں‌ سی پیک شامل نہیں.

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ فاٹا کے معاملے پر7 مئی کےاجلاس میں ہمیں مدعو نہیں کیا گیا، اعتماد میں لیے بغیر وزیراعظم نے فاٹا کے معاملے پر اجلاس کی تاریخ رکھی.

    انھوں نے کہا کہ کچھ نشستیں محفوظ کرنے کے لئے دیگر جماعتوں سے اتحاد ہوسکتا ہے، البتہ الیکشن متحدہ مجلس عمل کے پلیٹ فورم ہی سے لڑیں گے.

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ایم ایم اے آئندہ الیکشن میں شان دار کامیابی حاصل کرے گی، ایم ایم اے کو نظرانداز کرنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں، ہم جنوبی پنجاب صوبےکی مکمل حمایت کرتے ہیں.

    جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ نے کہا کہ الیکشن شفاف ہونے چاہییں، انگلی نہ اٹھے، یہی ملک کے لئے بہتر ہے، عمران خان کے اقتدار میں‌ آنے کا مطلب یہی ہوگا کہ خلائی مخلوق نے کام کر دکھایا.

    انھوں نے پی ٹی آئی چیئرمین پر کڑی تنقید کرے ہوئے کہا کہ وہ اپنے سیاسی کیریر کے دوراہے پر ہیں، لاہور جلسہ ناکام ہوا، نکات لاحاصل تھے.


    حکومت ایم ایم اے کے حوالے کردو کرپشن خود ختم ہوجائے گی: فضل الرحمان


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔