Tag: مولانا فضل الرحمان

  • زرداری نے ربانی کو چیئرمین سینیٹ بنانے کی نواز شریف کی تجویز مسترد کردی

    زرداری نے ربانی کو چیئرمین سینیٹ بنانے کی نواز شریف کی تجویز مسترد کردی

    کراچی:‌ پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے سابق وزیرا عظم میاں‌ نواز شریف کی جانب سے رضا ربانی کو سینیٹ کا چیئرمین نامزد کرنے کی تجویز رد کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب قریب آتے ہی سیاسی سرگرمیوں‌ اور ملاقات میں‌ تیزی آگئی. اس ضمن میں‌ میاں‌ نواز شریف سے ملاقات کے بعد جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے آصف علی زرداری سے ملاقات کی.

    میٹنگ کے بعد آصف زرداری نے اور مولانا فضل الرحمان نے مشترکہ پریس کانفرنس کی. اس موقع پر پیپلپزپارٹی کے شریک چیئرمین نے کہا کہ تمام دوستوں کی آمد کا شکریہ، چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کاوقت آچکا ہے، امید ہے کہ فضل الرحمان ہمیشہ کی طرح ہمارا ساتھ دیں گے. البتہ مولانا صاحب نےجواب کےوقت مانگا ہے.

    اس موقع پر جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری صاحب سے باہمی دوستی کا تعلق ہے، امید ہے کہ یہ تعلق قائم رہے گا. نوازشریف کے اجلاس میں بھی کچھ تجاویزسامنے آئی ہیں. آصف زرداری کی طرف سے بھی تجاویزآئی ہیں، پارٹی اجلاس میں مشورہ کریں گے.

    اس موقع پر جب ایک صحافی نے میاں‌نواز شریف کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کے لیے رضا ربانی کو نامزد کرنے سے متعلق سوال کیا، تو انھوں‌ نے کہا کہ تھینک یوویری مچ، میں یہ نہیں چاہتا.


    کوشش کریں گے چیئرمین سینیٹ کیلئے ایسا شخص لائیں جس پر سب کا اتفاق ہو ،مشاہد اللہ


    تجزیہ کاروں کے مطابق آصف زرداری کی جانب سے رضاربانی کو چیئرمین سینیٹ بنانے کا امکان رد کیا جانا مفاہمت کی پالیسی کے تابوت کی آخری کیل ثابت ہوگا. اب پیپلزپارٹی ن لیگ کی مزید حمایت نہیں کرے گی۔

    واضح رہے کہ اس وقت پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی میں‌ چیئرمین سینیٹ کے لیے بات چیت جاری ہے. اس ضمن میں‌ سلیم مانڈوی والا کا نام سامنے آرہا ہے.


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکی سازش ناکام بنا دی، آج کا نوجوان مغرب کے ساتھ نہیں:مولانا فضل الرحمان

    امریکی سازش ناکام بنا دی، آج کا نوجوان مغرب کے ساتھ نہیں:مولانا فضل الرحمان

    پشاور: جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہم نے امریکی سازش یکسر کو ناکام بنا دیا ہے.

    ان خیالات کا اظہار مولانا فضل الرحمان نے پیغام اسلام یوتھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ مساجد  اور مدارس کا خاتمہ کرنا مغرب کا سیاسی ایجنڈاہے، اسلام  کوختم کرنا مغرب کا ایجنڈا ہے، مگر ہم نے اس سازش کو ناکام بنا دیا.

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کےعوام جانتے ہیں کہ جے یو آئی کا مقام کیا ہے، جے یو آئی جب بات کرے گی توامت مسلمہ کی بات کرے گی، ہم نے پاکستان میں سرگرم اسلام مخالف قوتوں‌ کو ناکام بنایا.


    کیا ادارے ہمیشہ پارلیمنٹ کے خلاف استعمال ہوں گے؟ مولانا فضل الرحمان


    انھوں نے اپنے مخالفین پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگوں نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ نوجوانوں کی جماعت ہیں، مگر دعوے داروں‌ کا موجودہ منظرکچھ اور کہانی بیان کر رہا ہے. ہمارے ساتھ وہ طبقہ وابستہ ہے، جودینی جذبات رکھتا ہے.

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ میں ایک نظریاتی جنگ لڑرہا ہوں، اینٹی پاکستان فکر کا نمائندہ نہیں، ہم خاموش ہیں تو اس کی بھی ایک وجہ ہے.


    سینیٹ انتخابات: منتخب نمائندوں کی منڈیاں لگنا افسوسناک ہے، فضل الرحمان


    ان کا کہنا تھا کہ آج کا نوجوان مغرب کاساتھی نہیں ہے، آج ہمیں اس مائنڈ سیٹ کوتبدیل کرنا ہے، ہم اس کے لیے کوشاں ہیں.


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • قوم ایک ہوجائے، کشمیرسے متعلق ٹھوس حکمت عملی اپنانا ہوگی: مولانا فضل الرحمان

    قوم ایک ہوجائے، کشمیرسے متعلق ٹھوس حکمت عملی اپنانا ہوگی: مولانا فضل الرحمان

    اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کشمیریوں کے ساتھ صرف اظہاریک جہتی کرنا کافی نہیں، مسئلہ کشمیرسے متعلق ہمیں ٹھوس حکمت عملی اپنانی ہوگی.

    ان خیالات کا اظہار انھوں‌ نے پارلیمنٹ کی کشمیرکمیٹی کے ان کیمرہ اجلاس کے بعد کیا. اجلاس میں‌ دفتر خارجہ حکام کو کمیٹی نے مسئلہ کشمیرسمیت پاک بھارت تعلقات پربریفنگ دی.

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ سرحد کے حالات متقاضی ہیں کہ قوم ایک ہوجائے، مشترکہ جامع پالیسی سے پوری قوم فوج کی پشت پرہوگی.

    کشمیری کمیٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا  کہ مسئلہ کشمیرسے متعلق بین الوزارتی مشاورت کا اہتمام کیا جائے گا، وزارت امور کشمیروگلگت، خارجہ امور، وزارت سرحدی اموراور دفاعی اداروں سے مشاورت کی جائے گی اور ایک مشترکہ حکمت عملی بنائی جائے گی.

    اقوام متحدہ کی دوغلی پالیسیوں نے کشمیریوں کومایوس کیا: سراج الحق

    ان کا کہنا تھا کہ کمیٹی یوم یکجہتی کشمیرسےمتعلق قرارداد پارلیمنٹ میں پیش کرے گی، قرارداد میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی دہشت گردی کو اجاگرکریں گے.

    مولانا نے کہا کہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیرمیں بے گناہ کشمیریوں کو شہید کر رہی ہے، جس کے سدباب کے لیے موثر حکمت عملی ضروری ہے اور اس ضمن میں موثر اقدامات کیے جائیں گے۔

    ان کیمرہ اجلاس کے موقع پروزارت امور کشمیروگلگت بلتستان نے بھی یوم یکجہتی کشمیرکی تیاریوں پربریفنگ دی.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں

  • مولانا فضل الرحمان کی آصف علی زرداری سے ملاقات

    مولانا فضل الرحمان کی آصف علی زرداری سے ملاقات

    لاہور: مولانا فضل الرحمان اور آصف علی زرداری میں اسمبلیوں کی مدت پوری کرنے اور پی ٹی آئی ارکان کے ممکنہ استعفوں پر مشترکہ حکمت عملی پر اتفاق کیا گیا، رہنماؤں کا کہنا ہے کہ سیاست میں اسٹیبلشمنٹ کا کوئی کردارنہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جمیعت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے لاہور میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے ملاقات کی۔

    اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے ملکی سیاسی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا، مولانا فضل الرحمان اور آصف علی زرداری نے اس بات پر اتفاق کیا کہ جمہوریت کی بقا کیلئے پارلیمنٹ کی بالادستی قبول کی جائے اسمبلیوں کو اپنی مدت پوری کرنا چاہیئے۔

    رہنماؤں کا اس بات پر بھی اتفاق تھا کہ اسٹیبلشمنٹ کا سیاست میں کوئی کردار نہیں ہے، سینیٹ انتخابات وقت پر ہونے چاہئیں، قومی اسمبلی سے پی ٹی آئی ارکان کے ممکنہ استعفوں پر مشترکہ حکمت عملی پر اتفاق کیا گیا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کے پی کے اسمبلی تحلیل ہونے کی صورت میں بھی مشترکہ حکمت عملی اختیار کی جائے گی، اس حوالے سے تمام معاملات پارلیمنٹ اور سول بالادستی کی شکل میں چلائےجانےچاہئیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ خطرہ ہوا تو بلوچستان حکومت جیسی تبدیلی کے پی کےمیں بھی لائی جاسکتی ہے۔

    علاوہ ازیں ملاقات کے بعد آصف زرداری کی جانب سے مولانافضل الرحمان کو ظہرانہ بھی دیا گیا۔ بعد ازاں مولانا فضل الرحمان وزیراعلیٰ پنجاب سے ملاقات کے لیے پہنچے اور شہباز شریف سے بھی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔ 

     

  • پاکستان کا دفاع مضبوط ہے، بھارت منہ کی کھائے گا، مولانا فضل الرحمان

    پاکستان کا دفاع مضبوط ہے، بھارت منہ کی کھائے گا، مولانا فضل الرحمان

    اسلام آباد : سربراہ جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستان کا دفاع مضبوط ہے جنگ کی صورت میں بھارت کو نقصان اٹھانا پڑے گا، ہمیشہ کی طرح اس بار بھی مسئلہ کشمیر ہمارے انتخابی منشور میں اولین ترجیح پر ہوگا.

    وہ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے، مولانا فضل الرحمان نے بھارتی آرمی چیف کی ہرزہ سرائی پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ قوم سرزمین پاک کی حفاظت میں اپنی فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور بھارت کو منہ توڑ جواب دینا جانتی ہے۔

    مولانا فضل الرحمان جو کشمیر کمیٹی کے سربراہ بھی ہیں کا کہنا تھا کہ وزارت خارجہ اور کشمیر کمیٹی کو متحرک کرنے کے لیے پارلیمنٹ کی جانب سے کئی تجاویز ملی ہیں جن  کا خیر مقدم کرتے ہوئے پارلیمنٹ اور قوم کو راست اور فوری علمدرآمد کی یقین دہانی کراتے ہیں۔

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ تجاویز پر کشمیر کمیٹی اجلاس میں بھرپور گفت و شنید ہوئی ہے جس کی روشنی میں لائحہ عمل بھی مرتب کیا گیا ہے جسے کشمیری رہنما میر واعظ عمر فاروق کو بھی آگاہ کیا گیا ہے اور اس معاملے کو باہمی مشاورت سے آگے بڑھائیں گے۔

    سربراہ جمعیت علمائے اسلام کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ سے مشاورت میں طے پایا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر کیسے اٹھایا جائے اور عالمی رائے عامہ کو ہموار کرنے میں کون سے ضروری اقدامات کیے جائیں.

    سربراہ کشمیر کمیٹی نے بتایا کہ اجلاس کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کشمیری رہنما میر واعظ کو جدوجہد آزادی میں ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کے عزم کا اعادہ بھی کیا اور یقین دہانی کرائی کہ کشمیریوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے.

    انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم متحد ہے، ایل او سی پر ہمارے جوان شہید ہوئے ہیں لیکن عزائم جواں ہیں ایسے حالات میں بھارتی آ رمی چیف کی دھمکی کی کوئی اہمیت نہیں ہے جنگ کی صورت میں پاکستان کو کسی قسم کا نقصان نہیں ہوگا کیوں کہ پاکستان کا دفاع مضبوط ہے.

    انہوں نے کہا کہ حقوق کے حصول کے لیے جدوجہد کی تحاریک میں اتار چڑھاؤ آتے رہتے ہیں تاہم کشمیر کی کوئی بھی نسل جدوجہد آزادی سے غافل نہیں ہوئی ہے.


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • فاٹا کے مستقبل کا فیصلہ قبائل کو کرنے دیں: مولانا فضل الرحمان

    فاٹا کے مستقبل کا فیصلہ قبائل کو کرنے دیں: مولانا فضل الرحمان

    اسلام آباد: مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ قبائل کی اپنی شناخت اور اپنا نظام ہے، فاٹا کے مستقبل کا فیصلہ قبائل خود کریں گے۔

    ان خیالات کا اظہار جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ نے فاٹا سپریم کونسل کے احتجاج کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ میں طویل عرصے سے قبائل سے رابطے میں ہوں، قبائل کے ساتھ چھ سال سے مشترکہ جدوجہد کر رہا ہوں، قبائل کی پاکستان کے آئین میں اپنی حیثیت ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آئین میں قوانین میں ترمیم سے قبل قبائل سے رابطہ کیا جائے، صدر بھی اگرترمیم کرنا چاہیں تو پہلے قبائل ہی سے رابطہ کرنا ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں: امریکیوں کی عقل پرپردے پڑ چکے ہیں، مولانا فضل الرحمان

    ان کا کہنا تھا کہ جب اسکاٹ لینڈ کو ریفرنڈم کاحق ہے، تو قبائلیوں کو کیوں حق نہیں۔ مشرقی تیمور اور سوڈان میں بھی ریفرنڈم ہوا تھا۔

    انھوں نے خود کو قبائل کا نمائندہ کہنے والوں نے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میں قبائل کو جانتا ہوں، ان کے بڑوں اورچھوٹوں کوجانتا ہوں۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ قبائل آزاد ہیں، آزادی ان کی شناخت ہے، جو وہ چاہیں گے، وہی فیصلہ ہوگا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • فاٹا انضمام، آرمی چیف اور وزیراعظم سے مولانا فضل الرحمان کی ملاقات

    فاٹا انضمام، آرمی چیف اور وزیراعظم سے مولانا فضل الرحمان کی ملاقات

    اسلام آباد : سربراہ جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ فاٹا کے انضمام کا فیصلہ قبائیلیوں کی رضامندی اور اتفاق رائے سے ہونا چاہیے جس کے لیے وزیراعظم فاٹا سپریم کونسل سے ملاقات کریں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف قمر باجوہ سے وزیراعظم کے چیمبر میں ملاقات ہوئی اس موقع پر وزیراعظم شاہد خاقان، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ غفور حیدری اور ڈی جی آئی ایس آئی بھی موجود تھے۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ فاٹا کا خیبر پختونخواہ سے انضمام کا فیصلہ آئین کے مطابق اور ریفرنڈم کے نتائج کی روشنی میں کیا جائے کیوں کہ آئین سے ماورا فیصلہ قانونی پیچیدگیاں پیدا کردے گا چنانچہ فاٹا جرگے کے ساتھ مزاکرات کے ذریعے مسئلہ حل کیا جائے۔

    آرمی چیف اور وزیراعظم سے ملاقات کے متعلق انہوں نے بتایا کہ ہمارا کسی سے کوئی ذاتی مسئلہ نہیں ہے، فاٹا سے متعلق اپنا مؤقف رکھا ہے کہ اختلاف رائے ہر ایک کا حق ہے اور جہاں آئینی سقم موجود ہے اس پرآئینی ماہرین کی رہنمائی حاصل کی جائے گی۔

    مولانا فضل الرحمان نے مزید بتایا کہ وزیراعظم شاہد خاقان کو فاٹا سپریم کونسل سے ملاقات کی دعوت دی جسے انہوں نے قبول کرلیا تاکہ رکاوٹوں کو خوش اسلوبی کے ساتھ حل کیا جاسکے, ہمارا مطالبہ تھا کہ  فاٹا کے مسئلے پر بحث کرائی جائے اور اس معاملے کے تمام زاویے دیکھے جائیں۔


      اسی سے متعلق : فاٹا کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے لیے کوشاں ہیں، آرمی چیف


    انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ہماری تجاویز کا مثبت جواب دیا ہے جس کے امید ہو چلی ہے کہ اس اہم قومی مسئلے پر اتفاق رائے پیدا کرلیا جائے گا۔

    خیال رہے فاٹا کا خیبرپختونخواہ سے انضمام پر تحریک انصاف، جماعت اسلامی اور دیگر جماعتیں متفق ہیں تاہم جمعیت علمائے اسلام اور پختون خواہ ملی عوامی پارٹی ریفرنڈم کے ذریعے فیصلہ کرنے کے حامی ہیں جب کہ حکمراں جماعت اس معاملے پر اتفاق رائے کی خواہ ہے۔

    یاد رہے 13 دسمبر 2017 میں آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے قبائلی عمائدین سے گفتگو میں کہا کہ فاٹا کی قومی دھارے میں شمولیت کی حمایت کرتے ہیں اور فاٹا کے بہادر عوام کی قربانیوں کے ذریعے جو کامیابیاں حاصل کی گئیں ہیں انہیں مزید مستحکم کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

    تجزیہ کاروں کا فاٹا انضمام سے متعلق اس ملاقات کو اہم قرار دیتے ہوئے کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان اپنے موقف میں لچک دکھاتے ہوئے اس مسئلے کے حل کی راہ ہموار کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں جس کے لیے اگلے چند دن بہت اہمیت کے حامل ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکیوں کی عقل پرپردے پڑ چکے ہیں، مولانا فضل الرحمان

    امریکیوں کی عقل پرپردے پڑ چکے ہیں، مولانا فضل الرحمان

    لاہور : جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ امریکیوں کے عقل پر پردے پڑ چکے ہیں، بیت المقدس کے معاملے اور ٹرمپ کی پالیسی پر دنیا بھڑک اٹھی ہے۔

    ان خیالات کااظہار انہوں نے لاہور میں قومی سیرت مصطفیٰ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ بیت المقدس کے معاملے پرامریکیوں کے عقل پر پردے پڑ چکے ہیں۔

    اقوام متحدہ بھی یروشلم کو اسرائیل کا جغرافیائی حصہ نہیں سمجھتا، امریکہ کے کہنے پر یروشلم کیسے اسرائیل کا دارالحکومت بن سکتا ہے۔

    مولانا فضل الرحمن کا مزید کہنا تھا ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنا فیصلہ واپس لینا پڑے گا، اس معاملے پر عرب ممالک کو بھی مفادات سے بالاتر ہو کر بولنا پڑے گا اور او آئی سی کو بھی موثر کردار ادا کرنا ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ نبی اکرم ﷺ کی ذات اقدس کیلئے پوری امت بلا امتیاز رنگ و نسل متحد ہو جاتی ہے، ہم پارلیمنٹ میں معمولی سی قوت ہیں لیکن غیراسلامی قوانین نہیں بننے دیتے۔

    اب بھی ختم نبوت حلف کا معاملہ چوبیس گھنٹوں کے اندر پارلیمنٹ میں حل کروایا، کچھ دوست سڑکوں پر چلے گئے، ان کو وہاں پر کامیابی مل گئی، یہ نازک مسائل ہیں، کچھ ناعاقبت اندیش اس پر آگ بھڑکانے کی کوشش کرتے ہیں۔

  • دہشت گردی اور خون بہانا اسلام نہیں بلکہ فساد ہے، مولانا فضل الرحمان

    دہشت گردی اور خون بہانا اسلام نہیں بلکہ فساد ہے، مولانا فضل الرحمان

    بنوں : سربراہ جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اسلام امن و سلامتی کا پیغام ہے، دہشت گردی اور معصوم لوگوں کا خون بہانا اسلام نہیں فساد ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے بنوں میں سیرت النبی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ نبی آخری الزماں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا کردار رہتی دنیا کے انسانوں کے لیے نمونہ عمل ہے جنہوں نے اللہ کے پیغام کے ذریعے شرک و کفر میں ڈوبے اور قبائل میں بٹے انسانوں کو امن، محبت اور اخوت کے بندھن میں باندھ دیا۔

    مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ ہادی برحق نے ریاست کو عوام کے تابع کرکے فلاحی و اصلاحی حکومت کا عملی نظریہ پیش کیا جہاں اقلیتوں اور دیگر مذاہب کے ماننے والوں کے حقوق کا بھی تحفظ کیا جاتا تھا جس کی نظیر انسانی تاریخ میں نہیں ملتی چنانچہ انتشار پھیلانے والے کسی طور اسلام کے خیر خواہ نہیں کہ حقوق چھیننا اور معاشرے کو جنگ میں دھکیلنا شریعت نہیں بلکہ فساد ہے۔

    انہوں نے کہا کہ فاٹا انضمام کے حوالے سے قبائلیوں کو رنگین باتیں بتائی جاتی ہیں اور سبز باغ دکھائے جا رہے ہیں جو کہ جھوٹے اور لغو ہیں، فاٹا کا خیبرپختونخواہ سے انضمام کا فیصلہ فاٹا کے عوام کو کرنا ہے ناکہ گنتی کے چند لوگ اُن کی تقدیر کا فیصلہ کریں گے چنانچہ ہم فاٹا کی ملکیت پر کسی کو ڈاکا نہیں ڈالنے دیں گے اور فاٹا کے عوام کے حق کے لیے جو بن سکا کریں گے۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہماری کسی کے ساتھ ذاتی لڑائی نہیں ہے لیکن پاکستان اسلام کے نام پر بڑی قربانیوں کے بعد حاصل کیا گیا ہے جس کے لیے لاکھوں افراد نے جانوں کا نذرانہ پیش کیا اور جس کا اپنا کلچر اور تشخص ہے جسے ختم کرنے کے لیے عالمی سازشیں کی جا رہی ہیں چنانچہ جمعیت علمائے اسلام کا ایک ایک کارکن مغربی تہذیب لانے والوں کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بنے گا۔

  • ختم نبوت کے قلعے میں نقب لگانے کی سازش ہوئی، مولانا فضل الرحمان

    ختم نبوت کے قلعے میں نقب لگانے کی سازش ہوئی، مولانا فضل الرحمان

    لاڑکانہ : جمیعت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کسی کو اقتدار پر بٹھانے اور کسی کو ہٹانے کا سیاسی کھیل کھیلا جارہا ہے، ختم نبوت کے قلعے میں نقب لگانے کی سازش ہوئی، سی پیک کےباعث آج پاکستان نشانے پر ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاڑکانہ میں شہید اسلام کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جے یو آئی نے ملک کے امن اور خوشحالی کیلئے قربانیاں دیں، علماء کی شہادتیں ثبوت ہیں کہ انہوں نے امن کا ساتھ دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں ملکی سیاسی ہنگامے میں کچھ اور دیکھ رہا ہوں، اقامہ آکر پورے پاکستان کی سیاست کو یرغمال بنا لیتا ہے، کسی کو اقتدار پر بٹھانے اور کسی کو ہٹانے کا سیاسی کھیل کھیلا جارہا ہے، کسی بھی ملک کو غیرمستحکم کرنے کیلئےپہلے وہاں سیاسی بحران پیدا کیا جاتا ہے۔

    ماضی میں غلط پالیسیوں کے باعث ملکی تشخص خراب ہوا، ہم سیاسی کھیل کا حصہ بننے کے بجائے ملکی استحکام، امن کیلئے فکرمند ہوتے ہیں، آج ہمیں پاکستان کی خودمختاری کی جنگ لڑنی پڑرہی ہے۔

    اسلام آباد دھرنے سے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جب ختم نبوت کے قلعے میں نقب لگانے کی سازش ہوئی تو جے یو آئی نے فوراً چوری پکڑ کرمسئلہ کو سلجھایا۔

    حکومت کو کہا بھی تھا کہ دھرنے والوں کے خلاف طاقت کا استعمال ہرگز نہ کرے، حکمرانوں کو دھرنا قائدین سے گفتگو کرکے انہیں قائل کرنے کا مشورہ دیا تھا۔

    فضل الرحمان نے مزید کہا کہ ایک فیض آباد کو کھلوانے کیلئےپورے ملک کو بند کردیا گیا، مسئلہ سیاسی نہیں، ملک کو بحران کی طرف دھکیلاجارہا ہے، پاکستان کو سیاسی عدم استحکام سے دوچارکرنے کی سازش ہورہی ہے، آج ایک فیصلے کے منفی اثرات تمام دینی طبقے پر پڑ رہے ہیں۔

    اپنے خطاب میں مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ دنیا کی جغرافیائی تقسیم کیلئے عالمی قوتیں سرگرم ہیں، اسلامی ممالک کوغیرمستحکم کیاجارہاہے، اسلامی دنیا پرجنگ کے بادل آگ برسارہےہیں، ایک نئی سرد جنگ دنیا میں پھر سے شروع ہوگئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایشیا میں چین نئی ابھرتی ہوئی اقتصادی قوت ہے، امریکا چین کے نئے اقتصادی تصور کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے، سی پیک کےباعث آج پاکستان نشانے پر ہے۔

    ہم معیشت کو گروی رکھ کر مغرب پر مزید انحصارنہیں کرسکتے، عالمی ایجنڈے کے تحت پاکستان کو غیرمستحکم بنانا مقصود تھا، نواز شریف کی نااہلی کے ایک ہفتے بعد ہی امریکی صدر نے دھمکی دی تھی۔