Tag: مولانا فضل الرحمان

  • نواز شریف اور عمران خان سمیت دیگر سیاستدانوں کے اثاثوں کی تفصیل جاری

    نواز شریف اور عمران خان سمیت دیگر سیاستدانوں کے اثاثوں کی تفصیل جاری

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے اثاثوں کی تفصیل جاری کردی وزیراعظم نواز شریف ایک ارب چھیانوے کروڑ کےمالک ہیں ۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان کے نوٹی فکیشن کے مطابق وزیراعظم نواز شریف کے اثاثوں کی مجموعی مالیت 1 ارب 70 کروڑ سے روپے سے زائد ہے۔ ان کی اپر مال لاہور میں 25 کروڑ روپے کی جائیداد ہے جبکہ وراثت میں ملی زرعی زمین کی مالیت ایک ارب روپے ظاہر کی گئی ہے۔ وزیراعظم کے پاس ایک کروڑ روپے مالیت سے زائد کی 4 گاڑیاں ہیں اور ان کا بینک بیلنس 16 کروڑ روپے ہے۔

    وزیراعظم کی اہلیہ کلثوم نواز کا بینک بیلنس 64 لاکھ روپے ہے جبکہ مری میں ان کا 10 کروڑ روپے کا بنگلہ ہے، وزیراعظم نواز شریف اور کلثوم نواز نے 13کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کر رکھی ہے جبکہ وزیراعظم کی بیرون ملک کوئی جائیداد نہیں ہے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے اثاثوں کی مالیت 3 کروڑ33 لاکھ 63 ہزار روپے ہے جبکہ گزشتہ سال کی نسبت عمران خان کے اثاثوں میں 30 لاکھ روپے کا اضافہ ہوا ہے، عمران خان کا زمان پارک میں 7 کنال اور بنی گالہ میں 300 کنال 5 مرلے کا گھر ہے۔ اُن کے پاس 50 لاکھ روپے کی گاڑی اور بینک بیلنس 1 کروڑ 66 لاکھ روپے ہے۔ عمران خان کی ملکیت میں 2 گائے اورایک بھینس بھی ہے جبکہ بیرون ملک ان کی کوئی جائیداد نہیں ہے ۔

    تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کے اثاثوں کی مالیت 13 کروڑ روپے سے زائد ہے جبکہ ان کا بینک بیلنس 1 کروڑ 48 لاکھ روپے سے زائد ہے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے اثاثوں کی مالیت 70 کروڑ روپے سے زائد ہے۔ ان کے پاس 2 کروڑ روپے مالیت سے زائد کی 4 گاڑیاں، ایک لاکھ 30 ہزار روپے کی گھڑی اور 24 ہزار روپے مالیت کا اسلحہ ہے۔ مجموعی طور پر اسحاق ڈار کا بینک بیلنس 37 کروڑ روپے سے زائد ہے۔

    وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے 650 کنال کی وراثت میں ملی اراضی ظاہر کی ہے۔ ان کا بینک بیلنس 53 لاکھ روپے ہے جبکہ چوہدری نثار کے پاس ایک مرسڈیز اور پجارو گاڑی بھی موجود ہے۔

    وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید 2 لاکھ روپے مالیت کے اثاثے رکھتے ہیں۔ قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کے اثاثوں کی مالیت 2 کروڑ روپے سے زائد ہے۔ چوہدری شجاعت نے 10 کروڑ روپے سے زائد کے اثاثہ جات ظاہر کیے ہیں۔ ان کا بینک بیلنس 6 کروڑ 37 لاکھ روپے ہے۔ وہ 100 تولہ سونے کے مالک ہیں۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور صوبہ خیبر پختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ پرویز خٹک کے اثاثوں کی مالیت 27 کروڑ روپے سے زائد ہے۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اثاثوں کی مالیت 67 لاکھ روپے ظاہر کی ہے۔ ان کا بینک بیلنس 10 لاکھ روپے سے زائد ہے۔ ان کے پاس کوئی گاڑی موجود نہیں ہے۔

    عوام مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کے اثاثوں کی مالیت 3 کروڑ روپے سے زائد ہے۔ ان کی ملکیت میں 6 لاکھ 30 ہزار روپے کا اسلحہ بھی ہے۔ نوٹی فکیشن کے مطابق رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کے پاس کوئی اثاثے نہیں ہیں۔

  • مذہبی جماعتوں کا اجلاس آج اسلام آباد میں ہورہا ہے

    مذہبی جماعتوں کا اجلاس آج اسلام آباد میں ہورہا ہے

    اسلام آباد: ملک میں نئے سیاسی اتحاد کے قیام کیلئے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد میں اپنی رہائشگاہ پر مذہبی جماعتوں کا اجلاس آج طلب کیا ہے۔

    اجلاس میں غیر فعال متحدہ مجلس عمل اور ،ملی یکجہتی کونسل کے قائدین کونسل کے قائدین کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال کا اجلاس میں جائزہ لیا جائے گا اور حقوق نسواں کے نام پر پنجاب اسمبلی میں منظور کیے گئے بل پر بھی مشاورت کی جائے گی۔

  • پاکستان کو سیکولرنہیں ہونے دیں گے، مولانا فضل الرحمان

    پاکستان کو سیکولرنہیں ہونے دیں گے، مولانا فضل الرحمان

    ملتان : جمعیت علماءاسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ تحفظ نسواں کا قانون مردوں کو گھروں سے نکلوانے اور کنگن پہنانے کا قانون ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پنجاب میں پاس ہونے والا تحفظ خواتین قانون آئین پاکستان سے متصادم ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملتان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا.

    سربراہ جے یو آئی پھر تحفظ نسواں بل پربرس پڑے اور پنجاب حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تحفظ نسواں کا قانون مردوں کو گھروں سے نکلوانے کا قانون ہے۔

    وزیراعلیٰ یا وزیراعظم کے ساتھ ایسا ہوا تو کیا ہوگا۔ خواتین پر تشدد روکنے میں ہم حکومت کے ساتھ ہیں،ہم پارلیمنٹ میں اس لئے بیٹھے ہیں کہ قانون سازی ہو.

    تحفظ خواتین بل ہمارے معاشرے کا نہیں، اس ملک کو سیکولر نہیں ہونے دیں گے،ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ حکومت بنا نہیں سکتے البتہ حکومت کو گرا ضرورسکتے ہیں۔

     

  • مولانا فضل الرحمان کی متحدہ کے استعفوں پرثالثی سےمعذرت

    مولانا فضل الرحمان کی متحدہ کے استعفوں پرثالثی سےمعذرت

    اسلام آباد : مولانا فضل الرحمان نے وزیر اعظم سے ایم کیو ایم کے استعفوں پر ثالثی کا مزید کردار ادا کرنے سےمعذرت کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے استعفوں کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال پر قابو پانے کیلئے میدان میں آنے والے فضل الرحمٰن فریقین کی غیرسنجیدگی سے دلبرداشتہ ہوگئے۔

    جمیعت علما اسلام( ف )کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وزیر اعظم سے ملاقات کر کے ایم کیو ایم کے استعفوں پرثالثی کا مزید کردار ادا کرنے سےمعذرت کرلی۔ جبکہ وزیراعظم نے مولانا سے ایک بار پھرثالثی کےلئے درخواست کی۔

    دو روز میں وزیراعظم کے ساتھ مولانا فضل الرحمان کی دوسری ملاقات ہوئی جس میں سیاسی صورتحال اور ایم کیوا یم کے استعفوں پر تبادلہ خیال کیاگیا۔

    اس موقع پر مولانافضل الرحمٰن نے کہا کہ اُنہیں جوذمے داری دی گئی تھی انہوں نے اُسے پورا کر دیا۔ وہ فریقین کو مذاکرات کی میزپرلائے۔ تمام امور طے ہونے کے قریب تھے سمجھ نہیں آتی رکاوٹ کہاں ہے ۔

    ان کا کہنا تھا کہ فریقین غیر سنجیدہ ہیں تو میں جگ ہنسائی کا باعث نہیں بننا چاہتا،اب اِس معاملے پر وزیراعظم خود اپنا کردار اداکریں۔

    اُنہوں نے ایم کیوایم اور حکومت کےدرمیان مزیدثالثی سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ فریقین کسی نقطے پر متفق نہیں ہوسکے توہم کیاکرسکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ ایم کیو ایم کی جانب سے قومی صوبائی اسمبلی اور سینیٹ سے احتجاجاً مستعفی ہونے کے بعد وزیراعظم نواز شریف نے مولانا فضل الرحمٰن کو ثالثی کا کردار ادا کرنے کی درخواست کی تھی۔

    جس کے بعد مولانا فضل الرحمٰن نے متحدہ قومی موومنٹ کے مرکز نائن زیرو کا دورہ کیا، اور ایم کیو ایم کو مذاکرات پر آمادہ کیا، اور دونوں فریقین کو مذاکرات کی میز پر بٹھانے میں اپنا اہم کردار ادا کیا۔

  • استعفے فوری منظورکیےجائیں، مزیدمذاکرات نہیں کریں گے، فاروق ستار

    استعفے فوری منظورکیےجائیں، مزیدمذاکرات نہیں کریں گے، فاروق ستار

    کراچی: ڈاکٹر فاروق ستار نے حکومت کو اختیارات استعمال کرکے مسائل حل کرنے کا مشورہ دے دیا، کہتے ہیں کہ اگر کسی ادارے کا معاملہ ہے تو حکومت اس سے بات کرے۔ استعفوں کے ساتھ کیا کرنا ہے یہ حکومت کی صوابدید ہے۔

    کراچی ائیر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماء ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ حکومت معاملات اپنے ہاتھ میں لے اور اختیارات استعمال کرکے مسائل حل کرے، انہوں نے مولانا فضل الرحمان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ طویل مشاورت کے بعد مذاکراتی عمل سے باہر آنیکا فیصلہ کیا، ہمارے 3 بنیادی مطالبات اب بھی موجود ہیں، استعفے منظور ہوں یا نہ ہوں ہمارے تحفظات دور کئے جانے چاہئیں۔

    فاروق ستار نے دفاتر کھولنے، فلاحی سرگرمیوں کی اجازت اور الطاف حسین کے خطاب پر پابندی ختم کرنے کے حوالے سے بتایا کہ تین مطالبات میں سے ایک بھی تسلیم نہیں کیا گیا۔

     فاروق ستار کا کہنا تھا کہ حکومت کا طرز عمل غیر سنجیدہ ہے۔ مولانا فضل الرحمان کو تمام حقائق سے آگاہ کر دیا ہے کیونکہ انہوں نے حکومت کی ایماء پر مذاکرات کے مراحل طے کئے تھے،ان کے ساتھ احترام کا رشتہ قائم رہے گا۔ تاہم مولانا فضل الرحمان نے گلہ ہے کہ انھیں کل کے مذاکرات میں شرکت کرنا چاہیے تھی۔

    ایم کیو ایم رہنماء نے کہا کہ کراچی سے جرائم کا مستقل خاتمہ ہمارا بھی مطالبہ ہے لیکن جس کارکن نے قانون کو ہاتھ میں نہیں لیا اسے گرفتار کرنا سیاسی انتقام ہے۔ ایم کیو ایم کو دیوار سے لگایا جا رہا ہے، ایسے لگتا ہے کہ جمہوریت کی آڑ میں بدترین آمریت نافذ ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہماری شکایات کا ازالہ کرنا وزیراعظم کا فرض ہے۔ وزیراعظم نواز شریف کو کہا تھا کہ ریاستی اداروں کے بڑوں سے بات کرنی ہے تو کریں۔ ہمارے آئینی حقوق پامال ہو رہے ہیں، وزیراعظم بتائیں کہ آئین کی کس شق کی خلاف ورزی کے تحت خطاب پر پابندی لگائی۔

  • ثابت ہوگیا کہ عمران خان سیاسی طورپرنا بالغ ہیں، مولانا فضل الرحمن

    ثابت ہوگیا کہ عمران خان سیاسی طورپرنا بالغ ہیں، مولانا فضل الرحمن

    اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے جوڈیشل کمیشن کے رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوے کہا کہ عمران خان کے الزامات جھوٹ کا پلندہ ثابت ہوگئے ہیں آور وقت آگیا ہے کہ وہ قوم سے معافی مانگیں۔

    مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ثابت ہوگیا کہ عمران خان سیاسی طورپرنابالغ ہیں انہین سیاست سے دستبردار ہو جانا چاہیئے۔
    انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کے رپورٹ کے بعد اب دھرنے کےاصل محرکات کی بھی تحقیقات ہونی چاہںں اور پتہ لگانا چاہے کہ لندن پلان کا ماسٹر مائینڈ کون تھا اور خان صاحب کن کے ایجنڈے پر عمل پیرا تھے۔

     انہوں نے کہا کہ عمران خان کو اپنے شھید کارکنوں کے خاندانوں سے بھی معافی مانگنی چاہیے اور انکے نقصانات کا ازالہ کرنا چاہے۔

     انہوں نے کہا کہ پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنے کا ایک اور ہتھیار ناکام ہوا اور آیندہ بھی انشااللہ آزاد میڈیا اور سرگرم جمہوریت کے ہوتے ہوے اس قسم کے ھتکنڈے کامیاب نہں ہونگے۔

  • پی ٹی آئی نے بلدیاتی الیکشن میں ڈاکہ ڈالا، فضل الرحمان

    پی ٹی آئی نے بلدیاتی الیکشن میں ڈاکہ ڈالا، فضل الرحمان

    ڈیرہ اسمعیل خان : مولانا فضل الرحمان نے الزام لگایا ہے کہ تحریک انصاف نےبلدیاتی الیکشن میں ڈاکا ڈالا ہے۔

     میڈیا سے بات کرتے ہوئےمولانا فضل الرحمان نے الزام لگایا کہ پولیس نے پی ٹی آئی کے غنڈو ں کو مکمل تعاون فراہم کیا ہے۔

     مولانا فضل الرحمان کاکہنا تھاکہ پی ٹی آئی نے دیگر پارٹیوں کے بے وفائی کر نے والے لوگ شامل ہے۔

    انہوں نےکہا پی ٹی آئی کی دھاندلی کیخلاف پوری قوت کے ساتھ مقا بلہ کیا جائے گا۔

  • عوام چاہتے ہیں سعودی عرب کاساتھ دیاجائے، مولانا فضل الرحمان

    عوام چاہتے ہیں سعودی عرب کاساتھ دیاجائے، مولانا فضل الرحمان

    ملتان: جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانافضل الرحمان کا کہنا ہے کہ حکومت اور عوام کی ایک ہی آواز ہے کہ سعودی عرب کا ساتھ دیا جائے، خیبر پختون خوامیں آفت سے نمٹنے کے لیےعوام اپنی مدد آپ کے تحت کام کررہی ہے، انتظامیہ کہیں دکھائی نہیں دیتی۔

    ملتان مدرسہ جامع قاسم العلوم میں جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نےا یک تقریب سے خطاب میں کہا کہ یمن مسئلے کا پرامن حل اولین ترجیح ہے۔

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کا تقاضا ہے کہ بغیر کسی شرط کے ہر آزمائش میں ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں۔

    جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اراکین کواسمبلی میں بیٹھا کراسپیکر کا رول متنازع ہوگیا ہے،  الگ صوبے کی آوازیں پورے ملک سے آرہی ہیں، تاہم کسی مذہبی جماعت نے ایسا مطالبہ نہیں کیا، الطاف حسین الگ صوبے کی خواہش کا صرف اظہار کرسکتے ہیں ایسا ہو نہیں سکتا۔

    انکا کہنا تھا کہ انڈیا کشمیر پرظلم وجبر کررہا ہے، مودی سرکار انتہاء پسندی کی طرف جارہی ہے، انڈیا کو پاک چین معاہدات پر تحفظات نہیں ہونے چاہیں۔،

    دوسری جانب سیمینار سے خطاب میں ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ اور اسمبلیاں مدت پوری کرنے سے سسٹم میں بہتری آئے گی۔۔ 2015 میں انتخابات ہوتے نظر نہیں آرہے۔

    مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا تھا کہ گزشتہ جمہوری حکومت نے بھی اپنی آئینی مدت پوری کی تھی، اٹھارہویں ترمیم کے بعد صوبوں کو ان کے حقوق ملنے شروع ہوئے ہیں تاہم جب تک وسائل اور دولت کی منصفانہ تقسیم نہیں ہوگی اور صوبوں کو ان کا پورا حق نہیں ملے گا تب تک بلوچستان ترقی نہیں کر سکتا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری جماعت کو بھی 2013 کے انتخابات پر تحفظات ہیں، خیبر پختونخواہ میں جے یو آئی کو شکست نہیں ہوئی بلکہ وہاں اب بھی ہماری سیٹیں ہیں، اگر انتخابات شفاف ہوتے تو کے پی کے میں ہماری حکومت ہوتی۔

    اس موقع پر ڈپٹی چیئرمین سینٹ کا کہنا تھا کہ کراچی ملک کا معاشی ہب ہے اور وہاں جاری آپریشن کے اچھے نتائج برآمد ہو رہے ہیں، انہوں نے ملتان سے بھی بھتہ مافیا کے خاتمے پر بھی زور دیا۔

  • مسلم لیگ فنکشنل کےسربراہ پیرپگارا کی مولانافضل الرحمان سے ملاقات

    مسلم لیگ فنکشنل کےسربراہ پیرپگارا کی مولانافضل الرحمان سے ملاقات

    کراچی: مولانافضل الرحمان نے کہا ہے کہ یمن فوج بھیجناآسان نہیں،افغانستان کی دلدل میں آج تک پھنسےہوئےہیں،انہوں نے یمن کےمعاملےپرآل پارٹیزکانفرنس بلانےکی تجویزدے دی۔

    مسلم لیگ فنکشنل کےسربراہ پیرپگارانےمولانافضل الرحمان کوکراچی میں اپنی رہائش گاہ پرظہرانہ دیا، دونوں رہنماؤں میں ملکی سیاسی صورتحال کےعلاوہ یمن میں ہونےوالی لڑائی پربھی بات ہوئی فضل الرحمان فضل الرحمان نے تجویزدی کہ یمن پرآل پارٹیزکانفرنس بلائی جائے۔

     فضل الرحمان پیرپگارا الرحمان مولانافضل الرحمان نے کہا کہ کراچی کسی مشن پر نہیں آئے،دوستوں سےملاقات ہوجاتی ہے،اختلافات کےباوجودایم کیوایم کے رہنماؤں سےملاقات ہوتی ہے،میں ثالثی اور امن کی بات کرتا ہوں۔

  • مولانا فضل الرحمان کا آصف زرداری سےیمن کی صورتحال پر تبادلہ خیال

    مولانا فضل الرحمان کا آصف زرداری سےیمن کی صورتحال پر تبادلہ خیال

    کراچی : جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان نے سابق صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کی ہےجس میں قومی اور سیاسی امور سمت یمن کی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان نے پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری سے ملاقات کی۔

    ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے قومی سیاسی معاملات اور موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر انہوں نے مشرق وسطیٰ کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا جس میں حکومت پاکستان کے موقف بھی زیر غور آیا۔

    پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا کہ وہ یمن کی صورتحال پر سیاسی اور مذہبی جماعتوں سے مشاور ت کریں گے۔

    کراچی میں جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانافضل الرحمان نے بلاول ہاؤس کراچی میں سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین سے ملاقات کی جس میں موجودہ ملکی  اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    بلاول ہاؤس کے ترجمان کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری کا مولانا فضل الرحمن سے کہنا تھا کہ وہ یمن کی صورتحال پر سیاسی و مذہبی جماعتوں سے مشاورت کریں گے۔

    پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ یمن میں پھنسے ہوئے پاکستانیوں کی واپسی کو یقینی بنائیں اور اس سلسلے میں ہنگامی اقدامات کیے جائیں۔