Tag: مولانا فضل الرحمان

  • جوڈیشل کمیشن پی ٹی آئی کواسمبلی لانےکی کوشش ہے، فضل الرحمان

    جوڈیشل کمیشن پی ٹی آئی کواسمبلی لانےکی کوشش ہے، فضل الرحمان

    اسلام آباد: جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ جوڈیشل کمیشن پاکستان تحریک انصاف کو پارلیمنٹ میں لانے کی کوشش ہے گائے کی دم پکڑنے کی بجائے گائے نے خود دم پکڑا دی ۔

     مولانافضل الرحمان نے چین کےدورے سے واپسی پر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ چین پاکستان میں بے پناہ سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے۔

     انہوں نے کہا کہ چین ماسکو سے فن لینڈ تک اوروسط ایشیا ء سے فرانس تک رسائی چاہتا ہے پاک چین اقتصادی راہداری چین کی ترجیحات ہے۔

    تحریک انصاف کی اسمبلی میں واپسی پرفضل الرحمان نے کہا کہ ان کاکسی سےجھگڑانہیں لیکن خیبرپختونخوا میں بھی دھاندلی ہوئی۔

     مولانافضل الرحمان دھاندلی کےمعاملےپرپی ٹی آئی کےمطالبات ماننےکےخلاف تھےانہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن پروزیراعظم سے بات کریں گے۔

  • پیپلزپارٹی کی مولانا فضل الرحمان کو ڈپٹی چیئرمین کی پیشکش

    پیپلزپارٹی کی مولانا فضل الرحمان کو ڈپٹی چیئرمین کی پیشکش

    اسلام آباد: پیپلزپارٹی نے ڈپٹی چیئرمین کے لئے مولانا فضل الرحمان کو پیشکش کردی ہے، ن لیگ نے تحریک انصافِ کے شفقت محمود سے رابطہ کرلیا ہے، چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کیلئے سیاسی رابطوں میں تیزی آگئی۔

    چیئرمین سینیٹ کیلئے پرانے تعلقات میں توڑپھوڑ اور نئے جوڑ توڑ عروج پر ہیں، مفاہمتی سیاست کے چیمپیئن سابق صدر آصف زرداری نے ایسی بساط بچھا دی کہ موجودہ سو میں سے ترپن سینیٹرز کے ووٹ پیپلز پارٹی کی جھولی میں نظر آتے ہیں۔

    پی پی رہنما رضاربانی نے مولانا فضل الرحمان کو ڈپٹی چیئرمین کی پیشکش کردی یعنی جے یوآئی کے پانچ سینیٹرز کا ووٹ پیپلزپارٹی کے حق میں ہوا، پی پی نے اتحادیوں اور اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ نشست میں متحدہ قومی موومنٹ، عوامی نیشنل پارٹی، جمیعت علمائے اسلام،ق لیگ اوربلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کو مدعو کرلیا۔

    ایم کیوایم کے آٹھ، عوامی نیشنل پارٹی کے سات، ق لیگ کے چاراور بی این پی عوامی کے دو سنیٹرز ایوان میں ہیں۔

    ن لیگ سیاسی بساط پر اپنی بساط کے مطابق چالیں چل رہی ہے۔ چیئرمین سینیٹ کی سیٹ نے وزیرِاعظم نواز شریف کو ق لیگ سے رابطے پر مجبورکر دیا، جس سے ان کی شدید خواہش عیاں ہوگئی، بلوچستان میں اکثریت کے باوجود ن لیگ کو پشتونخوا میپ سمیت بلوچ رہنماء اختر مینگل سے بھی ہاتھ ملانا پڑرہا ہے۔

    نوازشریف بھی مولانا فضل الرحمان کو رام کرنے کیلئے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی کرسی پیش کر سکتے ہیں، جوڈیشل کمیشن قائم کرکے نواز شریف تحریکِ انصاف کے چھ سینیٹرز ساتھ ملا سکتے ہیں یعنی ن لیگ کےچھبیس سینیٹرز کے ساتھ دیگرجماعتوں کے انتالیس ووٹ نظر آرہے ہیں۔

    فاٹاکے سینیٹرز کا انتخاب باقی ہے اور آزاد ارکان کی تعداد 6ہے۔

  • جمہوریت کو ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے، آصف زرداری

    جمہوریت کو ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے، آصف زرداری

    اسلام آباد : جمیعت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سابق صدر آصف علی زرداری کے اعزاز میں ظہرانہ دیا۔ آصف زرداری نے مولانا فضل الرحمان کو سینیٹ انتخابات میں اتحاد کی دعوت دی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ انتخابات قریب آتے ہی اسلام آباد کا سیاسی موسم گرم ہو گیا۔ جمیعت علمائے اسلام ف کے امیر مولانا فضل الرحمان نے سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چئیرمین آصف زرداری کے اعزاز میں ظہرانہ دیا۔

    اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے سیاسی اور موجودہ ملکی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ آصف زرداری نے مولانا فضل الرحمان کو سینیٹ انتخابات میں اتحاد کی دعوت بھی دی۔

    ظہرانے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے کہا کہ کل تک جو لوگ پارلیمنٹ کے سامنے کھڑے تھے آج وہی لوگ بائیسویں ترمیم لانا چاہتے ہیں۔

    انہوں نے کہ مولانا فضل الرحمٰن سے خیر سگالی سے متعلق بات چیت ہوئی،انہوں نے کہا کہ سیاست ہی ہمارے لئے قوم کی خدمت ہے اور سیاست میں حرف آخر کوئی چیز نہیں ہوتی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم دونوں نے بائیسویں ترمیم کی مخالفت کی ہے، جمہوریت کو ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے، آصف زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مولانا فضل الرحمٰن ایک ہی پلیٹ فارم پر ہیں۔

  • ایک شخص گائےکی دم پکڑ کر گھرمیں داخل ہونا چاہتاہے، فضل الرحمان

    ایک شخص گائےکی دم پکڑ کر گھرمیں داخل ہونا چاہتاہے، فضل الرحمان

    اسلام آباد: حکومتی اتحادیوں پاکستان مسلم لیگ ن اور جمیعت علمائے اسلام (ف) میں بائیسویں ترمیم پر مذاکرات تیسری بار بھی کامیاب نہ ہوسکے۔

    مولانا فضل الرحمن نے اکیسیویں ترمیم میں دینی طبقات کو نشانہ بنانے پر تحفظات دور کرنے تک بائیسویں ترمیم کی حمایت سے انکار کردیا،ان کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف بائیسویں ترمیم کو گائے بنا کر اس کے دم پکڑ کر اسمبلی میں داخل ہونا چاہتی ہے اس ترمیم کو گائے نہیں بننے دیں گے۔

    وزیر اعظم کی ہدایت پر وفاقی وزراء پرویز رشید اور خواجہ سعد رفیق نے مولانا فضل الرحمن سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی ،ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ انہوں نے حکومتی ٹیم سے پچھلی ملاقات اور آل پارٹیز کانفرنس میں بھی صاف کہہ دیا تھا کہ ابھی تک تو اکیسویں ترمیم کے دینی طبقات کو لگائے گئے زخم نہیں بھرے تو بائیسویں ترمیم کی حمائت کیسے کرسکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ابھی بھی ہم نے اپنے تحفظات حکومتی ٹیم کے سامنے تفصیل سے رکھے ہیں دیکھتے ہیں یہ کیا جواب دیتی ہے،انہوں نے کہا کہ یہ افسوس کی بات کی ہے کہ ہم حکومتی اتحادی بھی ہیں مگر ہمارے درمیان اتحاد ایک طرح سے تعطل کا شکار ہے اس تعطل کو دور کرنا چاہتے ہیں ،مگر یہ کیسے تسلیم کرلیں کہ مذہب،فرقہ،مسلک کے خلاف قانون سازی کی جائے اور ہم اس امتیازی قانون سازی کو مان لیں۔

    وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا کہ انہوں نے مولانا فضل الرحمن کو تفصیل سے سنا ہے اب یہ سب کچھ وزیر اعظم کے سامنے رکھیں گے ہم سمجھتے ہیں کہ جس طرح سیاست اور جمہوریت مولانا فضل الرحمن کے بغیر مناسب نہیں لگتی اسی طرح دہشتگردی کے خلاف جنگ بھی ان کی مکمل حمائت کے بغیر اپنی منزل تک نہیں پہنچ سکتی ،انہوں نے کہا کہ آمریتوں کا ڈالا ہوا گند صاف کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

    دوسری جانب تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ فضل الرحمن ہمیشہ سے اقتدار کے غلام ہیں،فضل الرحمن کی اخلاقیات ان کو دھاندلی زدہ حکومت میں شرکت سے نہیں روکتی۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف اصولی موقف پر اسمبلیوں سے مستعفی ہوئی،مولانا کی پوری سیاست کشمیر کمیٹی اور ایک آدھ وزارت کے گرد گھومتی ہے۔

  • جنگ اور دہشتگردی مغربی ممالک کی ضرورت ہے، فضل الرحمان

    جنگ اور دہشتگردی مغربی ممالک کی ضرورت ہے، فضل الرحمان

    اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام فے کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہاہے کہ جنگ اور دہشتگرد ی مغربی ممالک کی ضرورت ہے، گستاخانہ خاکوں جیسے اقدامات سے دنیا کو تقسیم کیا جارہا ہے ۔

    جے یوآئی ایف کے زیراہتمام سیمینارسے خطاب میں مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ وسائل ملکی سالمیت کیخلاف استعمال کئے جارہے ہیں۔ فضل الرحمان نے کہاکہ مسلمان دنیا کی آبادی کا ایک چوتھائی ہیں، گستاخانہ خاکوں سے ان کی دل آزاری ہوئی ہے۔

    انہوں نے کہاکہ ہم تاریخ اسلام کے مشکل دور سے گزر رہے ہیں، مغرب دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے، گستاخانہ خاکوں جیسے اقدامات کے ذریعے دنیا کو تقسیم کیا جارہا ہے۔

     فضل الرحمان نے کہاکہ پہلے انتہا پسندی کے اقدامات مغربی ممالک کرتے ہیں مگراس پر ناراض ہونے والے مسلمانوں کو ہی انتہا پسند قرار دے دیا جاتا ہے۔

  • پٹرولیم کا بحران حکومت کے لیئے لمحہ فکریہ ہے، فضل الرحمن

    پٹرولیم کا بحران حکومت کے لیئے لمحہ فکریہ ہے، فضل الرحمن

    اسلام آباد: جمعیت علماءاسلام کے سر براہ مو لا نا فضل الرحمن نے زور دیا ہے کہ حکومت پٹرول کے بحران کے خاتمے کے لئے فوری اقدامات کرے تا کہ عوام کی قطاریں ختم ہوں اور ملک نئے بحران سے نجات پا سکے ۔

    مر کزی میڈیا سیل کے مطابق مو لا نا فضل الرحمن نے کہا کہ پٹرولیم کی قیمتوں میں کمی سے عوام کو ریلیف کا عمل شروع ہو ا ہے لیکن اس میں تیزی کی ضرورت ہے۔

    جمعیت علماءاسلام کے سر براہ کا کہنا تھا کہ مگر پٹرول کابحران حیران کن ہے، حقائق قوم کے سامنے لا ئے جائیں۔

     انہوں نے کہا کہ بجلی گیس کے بعد پٹرولیم کا بحران حکومت کے لیئے لمحہ فکریہ ہے ۔

    مو لانا فضل الرحمن نے کہا کہ مسلمان شان مصطفی ﷺ میں کسی قسم کی گستاخی بر داشت نہیں کر سکتا ہے۔

     انہوں نے کہا کہ فرانس کا یہ انداز مسلمانوں کے جذبات سے کھیلنے متراد ف ہے۔

  • کابل میں مولانا فضل الرحمان کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

    کابل میں مولانا فضل الرحمان کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

    کابل: سینکڑوں افغان شہریوں نے گزشتہ روز مولانا فضل الرحمان کے دورہ کابل کیخلاف احتجاج کیا۔

    تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمن افغان صدر کی دعوت پر کابل کا دورہ کرنے والے پاکستانی سیاستدانوں کے وفد میں شامل ہیں اور افغان مظاہرین نے مولانا فضل الرحمن پر افغانستان میں طالبان کی سرگرمیوں کی حمایت کا الزام عائد کیا۔

     مظاہرین نے کابل ائیرپورٹ پر ”قاتلوں کی جماعت کا افغانستان داخلہ بند کرو، طالبان کے حامی مردہ باد“ کے نعرے لگائے۔

    ذرائع کے مطابق مظاہرین ان اطلاعات کے بعد ہوائی اڈے جانے والی شاہراه پر جمع ہوئے کہ فضل الرحمان پاکستانی سیاسی جماعتوں کے ایک وفد کے ہمراہ صدر اشرف غنی کی دعوت پر افغانستان کا دورہ کرنے کے لیے پہنچے ہیں۔ صدر غنی نے گزشتہ ہفتے ایک رسمی دعوت نامے کے تحت پاکستانی سیاسی جماعتوں کے رہنماوں کو اس دو روزہ دورے کی دعوت دی تهی۔

    سرکاری ذرائع کے مطابق اس وفد میں عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار ولی خان، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے رہنما محمود خان اچکزئی، اور سابق وفاقی وزیر آفتاب خان شیرپاؤ بھی شامل ہیں۔

  • سیاسی جماعتوں نےجمہوریت پرخودکش حملہ کیا ہے، فضل الرحمان

    سیاسی جماعتوں نےجمہوریت پرخودکش حملہ کیا ہے، فضل الرحمان

    اسلام آباد: مولانا فضل الرحمان کہتے ہیں اکیسویں آئینی ترمیم امتیازی ہے، تحفظات پر حکومت ٹس سے مس نہ ہوئی تو معاملات ڈی چوک تک بھی جا سکتے ہیں۔

     اسلام آباد میں دینی جماعتوں کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اکیسویں آئینی ترمیم منظور کر کے سیاسی جماعتوں نے جمہوریت پر خود کش حملہ کیا ہے،مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ یہ ایک امتیازی قانون ہےجس سے دہشت گردوں کو بچ نکلنے کاراستہ دیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ترمیمی مسودے پر تحفظات دور نہ ہونے پر حکومت کو مبہم الفاظ میں دھمکی بھی دے ڈالی، مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ چاہتے ہیں قومی وحدت پارہ پارہ نہ ہو دینی جماعتوں کے اجلاس میں جے یو آئی جماعت اسلامی اور دیگر جماعتیں شریک ہوئیں،وفاق المدارس نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔

  • مولانا فضل الرحمان کی زیرِصدارت آج مذہبی جماعتوں کا اجلاس طلب

    مولانا فضل الرحمان کی زیرِصدارت آج مذہبی جماعتوں کا اجلاس طلب

    اسلام آباد: مولانا فضل الرحمان نے اکیسویں آئینی ترامیم اور فوجی عدالتوں کے قیام پر آج مذہبی جماعتوں کا اجلاس طلب کرلیا ہے۔

    اجلاس کی صدارت جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کرینگے، اجلاس میں اکیسویں آئینی ترمیم ، آرمی ایکٹ اور فوجی عدالتوں کے قیام پر پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    اجلاس میں مذہبی رہنماء مشاورت اور باہمی صلاح مشوروں سے آئندہ کا لائحہ عمل طے کرینگے۔

    اجلاس میں ملی یکجہتی کونسل کے قائدین بھی شریک ہونگے، مولانا فضل الرحمان پہلے ہی آئینی ترامیم اور فوجی عدالتوں کے قیام پر اپنے تحفظات کا اظہار کرچکے ہیں۔

    اس سے قبل قومی اسمبلی سے خطاب میں جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ وزیرِ داخلہ نے نوے فیصد مدارس کیخلاف ایف آئی آرکٹوا دی ہے، ان سے اچھے تو پرویز مشرف تھے، جنہوں نے دو فیصد مدارس کو غلط کہا تھا، انکا کہنا تھا کہ یکجہتی کا مظاہرہ نہ کیا تو پارلیمنٹ کا اتفاق متنازع اور لوگ باہر آجائیں گے، مدارس سے متعلق شدید ردِعمل آرہا ہے۔

    مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ انہوں نےاے پی سی میں بتا دیا تھا وہ اصولی طور پر ہم فوجی عدالتوں کے حق میں نہیں ،صرف قومی اتفاق رائے کیلئے فوجی عدالتوں کی حمایت کی۔

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ وزیرِاعظم نے مسودہ تیار کرنے میں اپوزیشن کوساتھ اور جے یو آئی کو بے خبر رکھا، اکیسویں آئینی ترمیم پر مولانا فضل الرحمان سے وفاقی وزراء اسحٰاق ڈار اور پرویز رشید کی ملاقات بے نتیجہ رہی۔

  • حکومت فضل الرحمان کو اکیسویں آئینی ترمیم پرمنانے میں ناکام

    حکومت فضل الرحمان کو اکیسویں آئینی ترمیم پرمنانے میں ناکام

    اسلام آباد: فضل الرحمان کا کہناہے پرویز مشرف چوہدری نثا ر سے بہتر تھے، سابق صدر نے صرف دو فیصد مدرسوں سے متعلق تحفظات کااظہارکیاتھا۔

    قومی اسمبلی کے باہر میڈیا سےگفتگومیں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ان کی تجاویز کو شامل نہ کیا گیا تو وہ اکیس ویں ترمیم پر رائے شماری میں حصہ نہیں لیں گے۔

    اس سے قبل قومی اسمبلی سے خطاب میں مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ وزیر داخلہ نے نوے فیصد مدارس کیخلاف ایف آئی آرکٹوا دی ہے ان سے اچھے تو پرویز مشرف تھے جنہوں نے دو فیصد مدارس کو غلط کہا تھا، انکا کہنا تھا کہ یکجہتی کامظاہرہ نہ کیاتوپارلیمنٹ کااتفاق متنازع اور لوگ باہرآجائیں گے، مدارس سے متعلق شدید رد عمل آرہا ہے۔

     اس سے قبل پریس کانفرنس میں مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ انہوں نےاے پی سی میں بتا دیا تھا وہ اصولی طور پر ہم فوجی عدالتوں کے حق میں نہیں ،صرف قومی اتفاق رائے کیلئے فوجی عدالتوں کی حمایت کی، مولانافضل الرحمان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے مسودہ تیار کرنے میں اپوزیشن کوساتھ اور جے یو آئی کو بے خبررکھا ، اکیسو یں آئینی ترمیم پر مولانا فضل الرحمان سے وفاقی وزراء اسحٰق ڈار اور پرویز رشید کی ملاقات بے نتیجہ رہی،ملاقات اب منگل کو ہوگی۔