Tag: مولانا فضل الرحمان

  • مولانا فضل الرحمان کی پی ٹی آئی سے احتجاج موخر کرنے کی اپیل

    مولانا فضل الرحمان کی پی ٹی آئی سے احتجاج موخر کرنے کی اپیل

    اسلام آباد : جمیعت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پی ٹی آئی سے احتجاج موخر کرنے کی اپیل کردی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) رہنما اسد قیصر نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا، مولانا نے ایس سی او کانفرنس کے تناظر میں احتجاج مؤخر کرنے کی اپیل کی۔

    رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ مولانا نے بانی کو طبی سہولتوں کی فراہمی اور ذاتی معالج تک رسائی کا مطالبہ کیا۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ مولانا سے آئینی مسودے پر بھی تفصیلی گفتگو ہوئی، جے یو آئی مسودے کے اکثر نکات پر دونوں جماعتوں میں ہم آہنگی ہے، مسودے پر مزید غور و فکر کیلئے 17 اکتوبر کو دونوں جماعتوں کا اجلاس ہوگا، جس میں اپوزیشن جماعتوں کے مسودے کو حتمی شکل دی جائے گی۔

    اسد قیصر کا کہنا تھا کہ میں نے مولانا کو ان کی تجاویز پارٹی کے سامنے پیش کرنے کا یقین دلایا، مشاورت کے بعد مولانافضل الرحمان کو پارٹی فیصلے سے آگاہ کیا جائے گا۔

  • حکومت نے پہلی بار مجوزہ آئینی ترامیم کا مسودہ شیئر کردیا، مولانا فضل الرحمان

    حکومت نے پہلی بار مجوزہ آئینی ترامیم کا مسودہ شیئر کردیا، مولانا فضل الرحمان

    اسلام آباد : جمیعت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ حکومت نے پہلی بار مجوزہ آئینی ترامیم کا مسودہ شیئر کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق جمیعت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئینی ترامیم پرپارلیمانی خصوصی کمیٹی کااجلاس آج ہواہے، حکومت نےآج پہلی مرتبہ مجوزہ آئینی ترامیم کاڈرافٹ شیئرکیا ہے۔

    سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کی تجاویزبھی سامنےآئی ہیں، جےیوآئی اورپیپلزپارٹی آپس میں بات چیت کریں گی، کوشش کی جائےگی جےیوآئی اور پیپلزپارٹی کاایک ہی ڈرافٹ ہو۔

    انھوں نے بتایا کہ پیپلزپارٹی مشترکہ ڈرافٹ کو اپنےاتحادی ن لیگ کیساتھ شیئرکرےگی، ہم بھی اپناڈرافٹ پی ٹی آئی کیساتھ شیئرکریں گے۔

    فضل الرحمان نے کہا کہ آئینی ترامیم کا معاملہ جلدی تونہیں ہوسکتا، کمیٹی میں ایک بات ہوئی ہےکہ آئینی ترامیم پراتفاق رائے پیدا کیا جائے، ہم اتفاق رائے حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پی پی اور جے یو آئی کے درمیان اتفاق پر ن لیگ اوراپوزیشن کو بھی اتفاق میں لیا جائے گا۔

    جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ بلاول بھٹو کا شکوہ جائز ہے ہم نے پیپلزپارٹی کو ڈرافٹ دینا ہے، ہمارا سوال ترمیم سےمتعلق ہےکہ اتنی عجلت کیاہے؟ ہمارے لیے تو کوئی 25 اکتوبر ضروری نہیں۔

  • آئینی ترمیم کا معاملہ، پی ٹی آئی اور فضل الرحمان کے درمیان ایک بار پھر رابطہ

    آئینی ترمیم کا معاملہ، پی ٹی آئی اور فضل الرحمان کے درمیان ایک بار پھر رابطہ

    پاکستان تحریک انصاف اور جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کےدرمیان آئینی ترمیم کا معاملے پر ایک بار پھر رابطہ ہوا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں جماعتوں کی قیادت کے درمیان ملاقات طے پاگئی ہے، پی ٹی آئی کا وفد ملاقات کیلئے مولانا فضل الرحمان کے گھر پہنچےگا، اس ملاقات میں پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم بھی ساتھ ہوگی،

    موجودہ سیاسی صورتحال میں پی ٹی آئی اور مولانا کی پھر سے کے حوالے سے ذرائع کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کا وفد آئینی ترمیم کے مسودے پر بات کرےگا۔

    اس سے قبل26 ویں آئینی ترمیم پر جے یو آئی کو منانے کے حکومتی دعوے جھوٹےنکلے تھے، راشد سومرو کا کہنا تھا کہ حکومتی اے پی سی میں کوئی سیاسی بات ہوئی ہی نہیں۔

    پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے جمیعت علمائے اسلام سندھ کے رہنما راشد سومرو کا کہنا تھا کہ آل پارٹیز کانفرنس میں مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم شہباز شریف یا نوازشریف سے اس حوالے سے کوئی بات نہیں کی۔

    راشد سومرو کا کہنا تھا کہ جے یو آئی آئینی اصلاحات کی حامی ہے، عوامی مفاد سے ٹکراؤ نہ ہو تو آئینی اصلاحات پر کوئی اعتراضات نہیں۔

    واضح رہے کہ میڈیا پر شائع ہونے والی خبروں کے مطابق 26ویں آئینی ترمیم سے متعلق حمایت حاصل کرنے کے لیے حکومتی اتحاد کا وفد گزشتہ روز مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے لئے ان کے گھر پہنچا تھا۔

  • مولانا فضل الرحمان  سے میری خواہش تھی جو آج پوری ہوئی،  ڈاکٹر ذاکر نائیک

    مولانا فضل الرحمان سے میری خواہش تھی جو آج پوری ہوئی، ڈاکٹر ذاکر نائیک

    اسلام آباد : ممتاز مذہبی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات میں کہا کہ آپ سے ملاقات میری خواہش تھی جو آج پوری ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق ممتاز اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پہنچے ، ان کے ہمراہ ان کے صاحبزادے طارق نائیک بھی تھے۔

    مولانا فضل الرحمان نے اعلیٰ سطح وفد کے ہمراہ اپنی رہائشگاہ پر ڈاکٹر ذاکر نائیک کا استقبال کیا، ترجمان جے یو آئی اسلم غوری نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے ممتاز اسکالر کی کاوشوں کو سراہا۔

    جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ آپ نے ہمارے گھرکو رونق بخشی، آپ کی تشریف آوری آپ کے مشن میں مزید برکت کا سبب بنائے، جس طریقے سے آپ سوالات کا جواب دیتے ہیں وہ مسلمہ کی طرف سے دفاع ہوتا ہے۔

    فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ کئی لوگ آپ کی دعوت سے ایمان کے نور سے منور ہوئے ہیں، عالم اسلام کے حسین چہرے سے دنیا کو روشناس کرانا، امہ کا اتحاد و اتفاق مشترکہ ہدف ہے، آپ یہاں مہمان نہیں میزبان ہیں یہ ان کا اپنا گھر ہے۔

    ممتاز اسکالر نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سےملاقات میری خواہش تھی جوآج پوری ہوئی، کل کچھ دوست ملنے آئے، میں نے کہا پہلے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کروں گا۔

    ڈاکٹر ذاکر نے بتایا کہ سب سے اہم پیشہ ڈاکٹری کا تھا، پھرقرآن کریم کا ترجمہ پڑھا تو معلوم ہوا سب سے اچھا پیشہ دعوت کا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کی امت مسلمہ کے اتحاد کی کاوشوں کو سراہتا ہوں، ان کی رہائشگاہ میں اپنائیت محسوس کررہا ہوں۔

    ملاقات میں مولانا فضل الرحمان نے ممتاز اسکالر کو گلدستہ پیش کیا اور تحائف دیئے ، ترجمان جےیوآئی نے بتایا کہ ڈاکٹر ذاکر نے مولانافضل الرحمان کو پرفیوم کا تحفہ دیا اور ان کی اقتداء میں نمازمغرب ادا کی۔

    ملاقات میں اسلم غوری عبدالغفور حیدری، اسعد محمود، مولانا امجد خان، اسلم غوری، عبد الواسع، راشد سومرو ، مولانا مصباح الدین ، نور عالم خان، مولانا محمود شاہ، مفتی اویس عزیز اور مفتی اسجد محمود بھی موجود تھے۔

  • ‘مولانا فضل الرحمان بادشاہ آدمی ہیں ، وہ نہیں مان رہے ہیں تو کوئی زور زبردستی نہیں’

    ‘مولانا فضل الرحمان بادشاہ آدمی ہیں ، وہ نہیں مان رہے ہیں تو کوئی زور زبردستی نہیں’

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کی رہنما رہنما شیری رحمان کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان بادشاہ آدمی ہیں ۔ وہ نہیں مان رہےہیں توکوئی زورزبردستی نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما شیری رحمان نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئینی ترامیم سے متعلق پیپلزپارٹی کاواضح مؤقف ہے، آئینی ترامیم جب ہوتی ہیں تو ہر سیاسی جماعت اپنی ترجیحات سامنےلاتی ہے۔

    جے یو آئی کے سربراہ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ مولانافضل الرحمان بادشاہ آدمی ہیں، وہ سینیٹ میں ہمارے ساتھ کام کررہے ہیں، انھوں نے آئینی ترامیم پر اپنا مؤقف پیش کیا۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نہیں مان رہے ہیں توکوئی زورزبردستی نہیں ہے، انھوں نے کہا ہماری مجبوریاں ہیں،کچھ شقیں ڈالنا چاہتےہیں، جس کوبھی خدشات ہیں کوشش ہےپارلیمانی میز پر لائیں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ نمبر گیمز کے بغیر کچھ بھی نہیں ہوسکتا، آئینی ترامیم ہوسکتی ہیں، سیاسی ماحول میں تیزی آئی ہوئی ہے ، کوشش ہے سیاسی جماعتوں سمیت وکلا کی بھی رائے شامل ہونی چاہیے۔

    انھوں نے بتایا کہ کیسز سے متعلق لوگ کہتے ہیں ہمارے لوگ انتقال کرگئے، جوتیاں تک گھس گئیں۔

  • حکومتیں کیسے بنی ہیں یہ چیزیں سامنے آتی رہیں گے، مولانا فضل الرحمان

    حکومتیں کیسے بنی ہیں یہ چیزیں سامنے آتی رہیں گے، مولانا فضل الرحمان

    مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ حکومتیں کیسے بنی ہیں یہ چیزیں سامنے آتی رہیں گے، عوام بھی سمجھتے ہیں یہ ہمارے نمائندے نہیں۔

    سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ منصفانہ الیکشن اور عوامی نمائندہ سامنے آنے تک حالات بہتر نہیں ہونگے، بلوچستان، کے پی میں کوئی نمائندہ عوام کے سامنے نہیں جاسکتا، تبدیلیاں لائیں لیکن مخصوص سیاسی مفاد نظر نہیں آنا چاہیے۔

    انھوں نے کہا کہ ملک اور قوم کو ضرورت سمجھیں، اپنی ذاتی ضرورت کو ترجیح نہ دیں، ملک میں نہ آئین محفوظ ہے نہ ادارے اور نہ پارلیمنٹ، ملک کے معاشی حالات اس وقت بہتر نہیں ہیں۔

    مولانافضل الرحمان نے کہا کہ جو اسمبلی بیٹھی ہے اس کا عوام کی نمائندگی سے کوئی تعلق نہیں، آج ایک ایک ادارہ کمزوری کی طرف جارہا ہے وجہ آئین پرعمل نہیں ہورہا۔

    آئین پرعمل نہیں ہوگا تو عدم استحکام اور اضطراب کا شکارہوں گے، ریاست کو اتنا طاقت ور ہونا چاہیے کہ کوئی جرم کرے تو وہاں تک پہنچ کر اسے پکڑ سکے۔

    انھوں نے کہا کہ ملک اور قوم کو ضرورت سمجھیں، اپنی ذاتی ضرورت کوترجیح نہ دیں، دوست ممالک کو پاکستان کی معیشت سے متعلق تشویش ہے، پی پی اور ہمارے درمیان مسودہ تیار کرنے اور شیئرکرنے کی بات ہوئی۔

  • مولانا فضل الرحمان اور ہمارے راستے ایک ہیں جدا نہیں، خواجہ آصف

    مولانا فضل الرحمان اور ہمارے راستے ایک ہیں جدا نہیں، خواجہ آصف

    وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان اور ہمارے راستے ایک ہیں جدا نہیں، دوستوں نے انکے بارے میں غلط اندازہ لگایا۔

    تفصیلات کے مطابق آئینی ترمیم کی موجودہ بحرانی صورتحال کے بعد خواجہ آصف نے سربراہ جے یو آئی اور حکومت کے راستوں کو ایک قرار دیا ہے، وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ مولانا سے معاملے پر ملا ہوتا تو ہوسکتا ہے میرا اندازہ غلط نہیں ہوتا۔

    خواجہ آصف نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے متعلق دوستوں نے کہیں نہ کہیں غلط اندازہ لگایا، مسودہ سب کے پاس تھا، نہ بانٹے جانے کی بات غلط ہے، مولانا، پی پی اور ہمارے ڈرافٹ سامنے آئیں گے۔

    وفاقی وزیر خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ کوشش ہوگی تینوں ڈرافٹس میں سے ایک متفقہ سامنے آئے، مولانا کے خدشات کو بھی دور کریں گے۔

    انھوں نے کہا کہ ایسے مسودے کی کوشش ہوگی جس پر پارلیمنٹ میں موجود بیشتر جماعتوں کا اتفاق ہو، بلاول سے روزانہ ملاقات ہورہی ہے ہم ایک پیچ پر ہیں۔

    خیال رہے کہ اس سے بقل جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان واضح الفاظ میں کہہ چکے ہیں کہ ہم نے حکومت کا مسودہ مکمل طور پر مسترد کردیا ہے۔

    مولانا فضل الرحمان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کہہ رہی ہے کہ ہمارا کوئی مسودہ ہے نہیں، انھوں نے سوال کیا کہ مسودہ کسی کو دیا گیا اور کسی کو نہیں، جو مسودہ مہیا گیا گیا وہ کیا تھا؟

    فضل الرحمان نے کہا کہ جو کچھ ہمارے حوالے کیا گیا ہم نے اس کا مطالعہ کیا، یہ مسودہ کسی صورت قابل قبول نہیں اور نہ ہی قابل عمل ہے، ہم اس مسودے کا ساتھ دیتے تو یہ ملک، قوم کی امانت میں خیانت ہوتی۔

  • شیخ رشید نے مولانا فضل الرحمان  کو  آئینی ترامیم کے  پہلے  راؤنڈ کا فاتح قرار دے دیا

    شیخ رشید نے مولانا فضل الرحمان کو آئینی ترامیم کے پہلے راؤنڈ کا فاتح قرار دے دیا

    راولپنڈی : سابق وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید کاکہنا ہے مولانا فضل الرحمان نے آئینی ترامیم کے مسودے کا پہلا راؤنڈ جیت لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید نے آئینی ترامیم کے حوالے سے ویڈیو بیان میں کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے کل آئینی ترامیم کے مسودے کا پہلا راؤنڈ جیت لیا، انھوں نےاپنے گھر کا راستہ سب کو دکھایا ہے۔

    سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ مفتی محمودمرحوم نے بھی تنہاذوالفقار علی بھٹو کو شکست دی تھی ، وہ لوگ جوکہتےتھےووٹ کو عزت دو انہوں نےووٹ کوٹوکری بنادیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ کسی کے پاس آئینی مسودے کی کاپی نہیں ہے ، یہ 25کروڑ عوام کو اعتماد میں کیا لیں گے، جب بھی جمہوریت پر شب خون مارا گیا رات کو مارا گیا۔

    سابق وزیر کا کہنا تھا کہ مجھے امید ہے 30 ستمبر تک جمہوریت کی سیاست کا اتار چڑھاؤ ہو جائے گا اور معلوم ہو جائے گا کہ جمہوریت کا اونٹ کس اوڑ کروٹ بدلتا ہے۔

  • مولانا فضل الرحمان کے مطالبے پر آئینی ترامیم  کے مسودے میں کون کون سی تبدیلیاں کی گئیں؟

    مولانا فضل الرحمان کے مطالبے پر آئینی ترامیم کے مسودے میں کون کون سی تبدیلیاں کی گئیں؟

    اسلام آباد : جمیعت علما اسلام ف کے سربراہ مولانافضل الرحمان کے مطالبے پر آئینی ترامیم کے مسودے میں متعددتبدیلیاں کی گئیں، جس کے اہم نکات سامنے آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق 26 ویں آئینی ترامیم کے مجوزہ اہم نکات سامنے آگئے ، جمیعت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے مطالبے پراصل مسودےمیں متعددتبدیلیاں کی گئیں، ذرائع نے بتایا کہ بلاول بھٹو کی کوششوں سےکم سےکم ایجنڈےپر حکومت اور مولانامیں متعددنکات پراتفاق ہوگیا۔

    مولاناکے مطالبے پر آرٹیکل 200،51،ملٹری کورٹس سےمتعلق ترامیم واپس لی گئی ، ججز کی مدت ملازمت 68 سال تک بڑھانے کی شق واپس لےلی گئی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان اور حکومت میں آئینی عدالت کے قیام پر اتفاق رائے ہوگیا، آئینی عدالت کا سربراہ سپریم کورٹ سے ریٹائرڈ جج ہوگا، آئینی عدالت کےسربراہ کا تقررپہلی باروزیراعظم کی ایڈوائس پرصدر کرینگے۔

    ذرائع نے کہا کہ آئینی عدالت کے باقی ججز کا تقرر پانچوں ہائیکورٹس سےاہلیت کی بنیاد پر ہو گا، آئینی عدالت پانچ سے سات ججز پر مشتمل ہو گی اور آئینی عدالت آئینی امور سے متعلق مقدمات سنے گی۔

    ذرائع نے بتایا کہ مولانافضل الرحمان اورحکومت میں آرٹیکل 63 اےمیں ترمیم پر اتفاق ہوا، جس کے تحت فلور کراسنگ پرووٹ شمار تصورہو گا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ 19ویں آئینی ترمیم کےخاتمے، 18ویں آئینی ترمیم کی اصل شکل میں بحالی سمیت ججز تقرری کیلئےجوڈیشل کمیشن ،پارلیمانی کمیٹی کو یکجا کرنے پر اتفاق ہوگیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق نگراں وزیراعظم کے تقرر کیلئےالیکشن کمیشن کا اختیار ختم کرنے پر اتفاق ہوا، نگراں وزیراعظم کا تقرر  12رکنی پارلیمانی کمیٹی کرےگی، کمیٹی میں حکومت اور اپوزیشن اراکین کی تعداد مساوی ہو گی، کمیٹی میں اتفاق نہ ہونےپرنگراں وزیراعظم کاتقررجوڈیشل کمیشن کرےگا۔

    ذرائع کا بتانا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر کا تقرر جوڈیشل کمیشن کے ذریعے کرنے اور چیف الیکشن کمشنر کےتقرر کیلئےوزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کا اختیار ختم کرنے پر بھی اتفاق ہوا۔

    ذرائع نے کہا کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے تقرر کیلئے پینل مانگا جائے گا، چیف جسٹس کے تقرر کیلئے پینل 5 ججز پر مشتمل ہو گا، سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کا تقرر پارلیمانی کمیٹی کرے گی جبکہ ہائیکورٹس کے ججز کی روٹیشن سے متعلق ترمیم نہ لانے کا فیصلہ کیا گیا۔

    ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ 26ویں آئینی ترمیم کامسودہ صرف بلاول بھٹو ،مولانا فضل الرحمان کو شیئر کیا گیام 26ویں آئینی ترمیم کو عجلت میں منظور نہیں کرایا جائے گا، جن پہلوؤں پر اتفاق نہیں انہیں مسودےکاحصہ نہیں بنایا جائے گا، متفقہ پہلوؤں پر مبنی آئینی مسودہ آئندہ ہفتےتیارکیا جائے گا۔

  • مولانا فضل الرحمان کی آئینی ترامیم کا مسودہ تمام جماعتوں کے سامنے رکھنے کی تجویز

    مولانا فضل الرحمان کی آئینی ترامیم کا مسودہ تمام جماعتوں کے سامنے رکھنے کی تجویز

    اسلام آباد: جمیعت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع پر تعاون سے انکار کرتے ہوئے آئینی ترامیم کامسودہ تمام جماعتوں کے سامنے رکھنے کی تجویز دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق آئینی ترامیم کیلئے حکومت کی جانب سے جمیعت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو منانے کی کوششیں جاری ہے ،  مولانا فضل الرحمان نے مدت ملازمت میں توسیع کے معاملے پر حکومت سےتعاون سے صاف انکار کردیا۔

    جے یو آئی کے سربراہ نے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں آئینی ترامیم کا مسودہ تمام جماعتوں کے سامنے رکھنے کی تجویز دی۔

    دوسری جانب جے یو آئی اور پی ٹی آئی آئینی عدالت کے قیام کی تجویز سے متفق ہوگئے ہیں ، چیف جسٹس کی مدت ملازمت پر درمیانی راستے پر اتفاق رائے کا امکان ہے۔

    مزید پڑھیں : مولانا فضل الرحمان تقریباً آئینی ترامیم پر راضی، ذرائع

    ذرائع کا کہنا ہے جے یو آئی کے سربراہ  تقریباً آئینی ترامیم پر راضی ہوگئے ہیں۔

    گزشتہ رات عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل اور وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی جے یو آئی کے سربراہ کے گھر پہنچے، ان کے بعد سابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ بھی مولانا کی رہائش گاہ پہنچے، تمام شخصیات نے ان سے مجوزہ آئینی ترامیم پر تفصیلی گفتگو کی، جے یو آئی کے عبدالغفور حیدری اور کامران مرتضیٰ بھی ملاقات کے موقع پر شریک رہے۔

    مزید پڑھیں : مولانا فضل الرحمان سے رات گئے اہم شخصیات کی ملاقاتیں

    مذکوزہ مجوزہ آئینی ترامیم کی اسمبلی سے منظوری کیلیے حکومت مقررہ نمبرز پورا کرنے کیلئے ہر ممکن کوششیں کررہی ہے، ذرائع نے بتایا تھا کہ آئینی ترامیم پر جے یو آئی کے سربراہ اور حکومت کے درمیان معاملات طے نہیں ہوپائے ہیں جبکہ سربراہ جے یو آئی (ف) کے ساتھ پی ٹی آئی نے بھی رابطہ کیا ہے۔

    خیال رہے گزشتہ روز آئینی ترامیم پارلیمان سےمنظور کرانے کے لئے دعووں کے باوجود حکومت سینیٹ اور قومی اسمبلی میں مطلوبہ نمبرز پورے نہ کرپائی اور نمبر گیم پورا کرنے میں ناکام رہی تھی، جس کے باعث بل پارلیمنٹ میں پیش نہ کیاجاسکا تھا ، جس کے بعد قومی اسمبلی کااجلاس رات گیارہ بجے شروع ہوتے ہی ملتوی کردیا گیا تھا۔