Tag: مولانا فضل الرحمان

  • اب اسلامی دنیا کو فلسطین، القدس کی آزادی کی بات کرنی ہوگی، مولانا فضل الرحمان

    اب اسلامی دنیا کو فلسطین، القدس کی آزادی کی بات کرنی ہوگی، مولانا فضل الرحمان

    جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے واشگاف الفاظ میں کہا ہے کہ اب اسلامی دنیا کو فلسطین اور القدس کی آزادی کی بات کرنی ہوگی۔

    مولانا فضل الرحمان کا کاتقریب سےخطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مسلم دنیا اسرائیل کے معاملے پر تذبذب کا شکار کیوں ہوگئی ہے؟ حماس نے حملہ کرکے دوبارہ سے فلسطین کے تصفیے کو اجاگر کیا، حماس کے حملے سے فلسطین کو آزاد کرنے کا موضوع دوبارہ اوپر آگیا ہے، حماس نے حملہ کرکے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے موضوع کو توڑ دیا ہے۔

    فضل الرحمان نے کہا کہ فلسطین سے آئے معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہتا ہوں، لوگوں کے دماغ میں اسرائیل سے متعلق عجیب سوالات ڈالے جاتے ہیں۔ اسرائیل کے حوالے سے تاریخی حقائق کا یہ کچھ نہیں بتاتے۔

    انھوں نے کہا کہ حرمین الشریفین کی طرح مسجدالاقصیٰ کا مسئلہ بھی امت کا مسئلہ ہے، مسجدالاقصیٰ کی آزادی کیلئے ہر مسلمان کٹ مرنے کو تیار ہے۔

    جے یو آئی (ف) کے قائد نے کہا کہ آج کی صورتحال میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی جواز نہیں۔ کہا جاتا ہے اسرائیل حقیقت ہے، تسلیم کرنے میں کیاقباحت ہے، کہا جاتا ہے عربوں نے اسرائیل کو تسلیم کرلیا ہم کیوں نہ کریں۔

    خطہ فلسطین کا ذکر تاریخ میں ہزار سالوں تک مل سکتا ہے مگر خطہ اسرائیل کا کہیں نہیں۔ اسرائیل کے حق میں یو این قرارداد پر بانی پاکستان محمد علی جناح نے پہلا ردعمل دیا۔ محمدعلی جناح نے کہا تھا کہ اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے۔ جناح نے کہا اسرائیل کی صورت میں عربوں کے دل میں خنجر گھونپ دیا گی۔

    فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے 1967 میں گولان کی پہاڑیوں اور دیگرعلاقوں پر قبضہ کیا، اقوام متحدہ نے 1967 کی جنگ میں عرب علاقے پر قبضے کو ناجائز قرار دیا،

    انھوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت نے ایک دوسرے کو تسلیم کیا لیکن کشمیر پر تنازع برقرار ہے۔ روس نے افغانستان میں جنگ چھیڑ کرغلطی کی اور ٹوٹ گیا، سویت یونین کے ٹوٹنے پر امریکا ایک محوری نظام بن کرسامنے آیا،

    فضل الرحمان نے کہا کہ مصر نے اسرائیل کو تسلیم کیا تو اسرائیل نے صحرائے سینا کےعلاقے خالی کردیے۔ صیہونیت اور نسل پرستی ایک چیز ہے، نسل پرستی کے خلاف یو این قرارداد موجود ہے۔

    سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ آج اقوام متحدہ میں فلسطین سے متعلق قراردادیں کہاں ہیں، غزہ میں شہر برباد کردیے گئے، کوئی اسپتال اور دکان نہیں، پانی کے ذخائر ختم کردیے گئے۔

    انھوں نے کہا کہ امریکا انسانی حقوق کا علمبردار نہیں انسانی حقوق کا قاتل ہے، امریکا کو سپرپاور کیوں تسلیم کریں، وہ ہمارے پڑوس میں شکست کھاکر بھاگا ہے۔ مسلمانوں میں توہمت نہیں ہوسکی مگر جنوبی افریقا قتل عام پرعالمی عدالت انصاف میں گیا۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملک میں شہباز شریف کی حکومت کب ہے؟ ملک میں حکومت جن کی ہے ان کی بات اب کرنی پڑے گی۔ اس اسمبلی نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی بات کی تو قوم اینٹ سے اینٹ بجادے گی۔

  • عوام سڑکوں پر آئیں گے تو حکومت خود گر جائے گی،  مولانا فضل الرحمان

    عوام سڑکوں پر آئیں گے تو حکومت خود گر جائے گی، مولانا فضل الرحمان

    اسلام آباد: جمعیت علما السلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ہمارا احتجاج الیکشن کو کھیل بنانے والوں کےخلاف ہے، عوام سڑکوں پرآئیں گے تو حکومت خود گر جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علما السلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوام سڑکوں پرآئیں گے تو حکومت خود گر جائےگی، ہمارا احتجاج الیکشن کو کھیل بنانے والوں کے خلاف ہے۔

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ تحریک کا فوکس وہ قوت ہوگی جس نے نتائج تبدیل کیے، کیونکہ یہ حکومت ایسے نتائج پر بنی ہے جو ہمیں قبول نہیں۔

    پاکستان تحریک انصاف سے رابطے کے سوال سربراہ جے یو آئی ف نے کہا کہ پی ٹی آئی کا مجھ سے رابطہ نہیں، جرم کوئی اور کرتا ہے، ذمہ داری سیاستدان اپنے سرلے لیتے ہیں۔

    احتجاجی تحریک کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ رمضان کےبعداحتجاج ہوگا،عوامی اسمبلیاں لگائیں گے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کے خط سے متعلق مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پہلی مرتبہ ہائی کورٹ کے ججوں نے بھی آواز اٹھائی ہے، ججوں نے دھونس دھمکیوں اور مداخلت کی شکایت کی۔

  • مولانا فضل الرحمان کا  ضمنی انتخابات کے بائیکاٹ اور احتجاجی جلسوں کا اعلان

    مولانا فضل الرحمان کا ضمنی انتخابات کے بائیکاٹ اور احتجاجی جلسوں کا اعلان

    اسلام آباد : جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ضمنی انتخابات کے بائیکاٹ اوراحتجاجی جلسوں کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سربراہ جے یو آئی ف فضل الرحمان نے اپنے ویڈیو بیان میں احتجاجی جلسوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو ووٹ کے حق کیلئے متحد کرنا ہوگا، پشین میں 25اپریل کو جلسہ کیا جائے گا جبکہ کراچی میں 2 مئی اور پشاور میں 9 مئی کوجلسہ ہوگا۔

    مولانا فضل الرحمان نے بتایا کہ پشاور جلسے کے بعد لاہور کے لئے تاریخ کا تعین کریں گے، اس سلسلے میں دیگرسیاسی جماعتوں سےبھی رابطہ کررہے ہیں۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز کے خط کے حوالے سے سربراہ جے یو آئی ف نے کہا کہ ہائیکورٹ ججزکہہ رہےہیں کہ ہمارے معاملات میں مداخلت ہورہی ہے اور خواجہ آصف نے ماضی کے دریچوں سے پردہ اٹھایا ہے۔

    مولانا فضل الرحمان نے ضمنی انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جے یو آئی کا کوئی امیدوار ضمنی انتخابات میں حصہ نہیں لے گا، الیکشن کمیشن بےبس ہے، ان کو نتیجہ مرتب کرنےکی اجازت نہیں۔

  • مولانا فضل الرحمان کے تحفظات درست ہیں: راناثنااللہ

    مولانا فضل الرحمان کے تحفظات درست ہیں: راناثنااللہ

    مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے مولانا فضل الرحمان کے تحفظات سے سو فیصد متفق ہیں، ان کو کھونا نہیں چاہتے، معاملات حل کرلیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ مولانافضل الرحمان سے بات چیت جاری ہے، فضل الرحمان کے الزامات ہوں یا کسی اور کے انکوائری ہونی چاہے، تحقیق سے قبل تو الزام الزام ہی ہے۔

    رہنما ن لیگ راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ کوئی کہتاہے کے پی میں مینڈیٹ چرایا گیا تو وہاں چرانے والا کوئی اور ہے، پنجاب میں اگر مینڈیٹ چرایا گیا ہے تو وہاں کوئی اور ہے؟ پنجاب میں ہم پر سندھ اوربلوچستان میں کسی اور پر الزام ہے۔

    فضل الرحمان کا صدر ، وزیر اعظم، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخابی عمل کے بائیکاٹ کا اعلان

    انہوں نے کہا کہ دھاندلی الزامات کی تحقیقات کیلئے کمیشن کا فیصلہ پارلیمنٹ کرے گی، فضل الرحمان سے کل اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر کیلئے حمایت کی درخواست کی، دیکھیں آج مولانافضل الرحمان صاحب آتے ہیں یا نہیں ان کے تحفظات حقیقی ہیں ہم ان کے مؤقف سے 100 فیصد متفق ہیں۔

    راناثنااللہ نے مزید کہا کہ ہم مولاناصاحب کو کھونا نہیں چاہتے، فضل الرحمان نے ہماری پہلے بھی رہنمائی کی امید ہے اب بھی کرینگے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم ووٹ کا حق استعمال نہیں کریں گے، اپوزیشن میں بیٹھیں گے، جے یو آئی وزیراعظم، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے الیکشن میں شریک نہیں ہو گی۔

  • فیصل کریم کنڈی کا مولانا فضل الرحمان کے بیان پر رد عمل

    فیصل کریم کنڈی کا مولانا فضل الرحمان کے بیان پر رد عمل

    کراچی: پیپلزپارٹی کے سیکرٹری اطلاعات فیصل کریم کنڈی کا مولانا فضل الرحمان کے بیان پررد عمل سامنے آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے سیکرٹری اطلاعات فیصل کریم کنڈی نے مولانا فضل الرحمان کے بیان پررد عمل میں کہا کہ پیپلز پارٹی اتحادیوں کو درست راستہ بتاتی ہے بلیک میل نہیں کرتی۔

    فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ مولانا اپنے انداز سیاست کا پیمانہ دوسری سیاسی جماعتوں سے نہ کریں، بلاول بھٹو زرداری کو آئین اور جمہوریت سب سے زیادہ عزیز ہے۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ کے پی کے عوام مولاناسے پوچھتے ہیں ہمارا سودا کتنی قیمت کے عیوض کیا، کے پی میں گورنر اور وزیر اعلیٰ مولانا کے منظور نظر تھے، دھاندلی کیسے ہوئی۔

    فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی قیادت خود فیصلے کرتی ہے اور عوام کو ساتھ لیکر چلتی ہے، مولانا کسی اور کے اشارے پر دھرنا دیتے اور حکم پر ختم کرتے ہیں۔

  • پی ٹی آئی سے  اتحاد نہیں ہوا، دونوں جماعتوں کے درمیان پہاڑ حائل ہے، مولانا فضل الرحمان

    پی ٹی آئی سے اتحاد نہیں ہوا، دونوں جماعتوں کے درمیان پہاڑ حائل ہے، مولانا فضل الرحمان

    اسلام آباد : جمیعت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی اور ہمارے درمیان پہاڑ حائل ہے عبور کرنا آسان نہیں، ہمارا اتحاد نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق جمیعت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ غلط غلط ہوتا ہے 2018 میں ہوا ہو یا 2024 میں ، انتخابات میں کس کو کہاں جتوانا ہے، نتیجے کیلئےرشوت لی گئیں۔

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی وفدپہلےبھی کئی بارآیا، ہمیشہ عزت دی، جےیوآئی کوملک بھر کے الیکشن پر تحفظات ہیں، خیبرپختونخوامیں بھی پی ٹی آئی کےنتائج پرتحفظات ہیں، ہم نے ان کے سامنے بھی اچھے اندازمیں اپنےتحفظات رکھے۔

    سربراہ جے یو آئی ف نے کہا کہ پی ٹی آئی اور جے یو آئی کے درمیان کوئی اتحاد نہیں ہوا، دونوں جماعتوں کے درمیان پہاڑ حائل ہیں،عبور کرنا آسان کام نہیں، ہم اپنی اور پی ٹی آئی والےاپنی پوزیشن پرہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی والوں کا یہاں آنا، ہم سے گفتگو کرنا ایک ماحول تشکیل دیا ہے، ایسا ماحول جس میں مذاکرات ہوں، مسئلے کا حل نکلے۔

    الیکشن کے حوالے سے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ 2018 اور اس بار کا الیکشن بھی متنازع ہوگیا، جس الیکشن پر سوال اٹھیں اس کو کیسے تسلیم کرلیں۔

    سربراہ جے یو آئی ف کا مزید کہنا تھا کہ تحریک کے ذریعے تبدیلی لانے کا سوچ رہے ہیں، فیصلے ایوانوں میں نہیں میدان میں ہوں، الیکشن نتائج کہیں اور سے آنے ہیں تو الیکشن کا کیافائدہ؟

    انھوں نے مزید کہا کہ سندھ میں پیپلزپارٹی اور کےپی میں پی ٹی آئی کیلئے ہماراحق چھینا گیا، بلوچستان میں مختلف جماعتوں کیلئے ہماراحق چھینا گیا، لاڈلے بڑھ گئے ہیں، سمجھ نہیں آرہا کون کون لاڈلے تھے۔

    مولانا فضل الرحمان نے بتایا کہ 2018 میں تقریباً یہی منڈیٹ تھا،پی پی ،ن لیگ کہہ رہی تھی دھاندلی ہوئی، آج اسی مینڈیٹ کیساتھ کہہ رہےہیں الیکشن ٹھیک ہوئےہیں، پی ٹی آئی والوں کوبھی کہتاہوں آپ کابھی تقریباً وہی مینڈیٹ ہے، پی ٹی آئی والے آج دھاندلی کہہ رہے ہیں،2018 میں کہا الیکشن ٹھیک ہیں۔

    پی ڈی ایم کی حکومت کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ڈیڑھ سالہ حکومت کی قیادت ن لیگ کررہی تھی، سارانزلہ ہم پرگرایاجارہاہےہم نےجرم کیاہے، نزلہ پہلےن لیگ اورپھرپیپلزپارٹی پرگرناچاہیے، پیپلز پارٹی توآگےبلوچستان کی طرف جارہی ہے۔

    سربراہ جے یو آئی ف نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں الیکشن غلط ہوئےہیں ، اگر دوبارہ بھی الیکشن کرائے جاتے ہیں تب بھی اعتماد نہیں ، ن لیگ سےکہہ چکاہوں ڈیڑھ سال کاتجربہ آپ کےسامنے ہے، آپ کوئی نیک نامی حاصل نہیں کرسکے آئیں اپوزیشن میں بیٹھیں ، مزید اپنی سیاست دفن نہ کریں آئیں اپوزیشن میں بیٹھیں۔

  • مولانا فضل الرحمان درست کہہ رہے ہیں: لیگی رہنما راجہ ریاض

    مولانا فضل الرحمان درست کہہ رہے ہیں: لیگی رہنما راجہ ریاض

    سابق اپوزیشن لیڈر اور ن لیگ کے رہنما راجہ ریاض نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان درست کہہ رہے ہیں، انکے ساتھ زیادتی ہوئی انکی بھی پکی سیٹیں ہروادی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق اپوزیشن لیڈر اور ن لیگ کے رہنما راجہ ریاض نے اے آر وائی نیوز کو خصوسی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ عدم اعتماد سے 20 روز پہلے میرے پاس آئے اور کہا آپ مجاہد ہیں، آپکا نام سنہری حروف میں ہوگا گھبرائیں نہیں۔

    انٹرویو مین لیگی رہنما راجی ریاض نے کہا کہ مولانا نے مجھے کہا گھبرائیں نہیں عدم اعتماد میں ہمیں بہت سی جگہوں سے سپورٹ ہے اور مولانا اب بھی یہی کہہ رہے ہیں کہ ہمیں قمرباجوہ  کی سپورٹ حاصل تھی، مولانا سچ بول رہے ہیں۔

    سینئر لیگی رہنما راجہ ریاض نے مزید کہا کہ سپورٹ کے بغیر عدم اعتماد کامیاب نہیں ہوتی حلف دینے کو تیار ہوں ہماری حد تک براہ راست قمرباجوہ نے کچھ نہیں کہا، مجھے شہباز شریف نے کہا تھا عدم اعتماد کا پروگرام ہے میں نے کہا آپ کے ساتھ ہیں۔

    سابق اپوزیشن لیڈر اور ن لیگ کے رہنما راجہ ریاض نے اے آر وائی نیوز کو خصوسی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ن لیگ اور پی پی کی کمیٹیوں کی باتوں کو سنجیدہ نہ لیں یہ صرف کارڈز کھیل رہے ہیں، آصف زرداری  اور شہبازشریف کے درمیان سب کچھ طے ہوچکا ہے۔

  • مولانا فضل الرحمان  اور پی ٹی آئی وفد  کے درمیان ملاقات  ، اندرونی کہانی سامنے آگئی

    مولانا فضل الرحمان اور پی ٹی آئی وفد کے درمیان ملاقات ، اندرونی کہانی سامنے آگئی

    اسلام آباد: پی ٹی آئی وفد کی جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانافضل الرحمان سے ملاقات میں مزید رابطوں پر اتفاق کر لیا گیا، دونوں جماعتیں مزید ملاقاتوں سے معاملات آگے بڑھائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانافضل الرحمان سے پی ٹی آئی وفد کی ملاقات کا احوال سامنے آگیا ، ملاقات میں دونوں جماعتیں میں مزید رابطوں پر اتفاق کر لیا گیا اور کہا دونوں جماعتیں مزید ملاقاتوں سےمعاملات آگے بڑھائیں گی۔

    ذرائع نے بتایا کہ اچانک زیادہ قربت سےپارٹی رہنماؤں،کارکنوں کیلئے مسائل ہوں گے ، جے یو آئی اور پی ٹی آئی رہنما مزید ملاقاتوں سے معاملات آگے بڑھائیں گے،ذرائع

    مولانا فضل الرحمان نےبتایا کس طرح ان کےساتھ دھاندلی ہوئی، جے یوآئی اورپی ٹی آئی پارلیمان میں بھی مل کر چلیں گے۔

    یاد رہے گذشتہ روز بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر اسد قیصرکی سربراہی میں چھے رکنی وفد جے یوآئی ایف کی قیادت سے ملا، مولانافضل الرحمان نے خندہ پیشانی سے خیرمقدم کیا۔

    ذرائع کا بتانا تھا کہ ملاقات میں انتخابات میں مبینہ دھاندلی ودیگر تحفظات پر تبادلہ خیال کیا گیا، پی ٹی آئی وفد نے بانی پی ٹی آئی کا پیغام مولانا فضل الرحمان تک پہنچایا تھا۔

    ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی وفد نے مبینہ دھاندلی کے خلاف اور اپوزیشن میں ساتھ چلنے کی دعوت دی، اس موقع پر عامر ڈوگر نے کہا کہ انشا اللہ سرپرائز دیں گے، پی ٹی آئی کی اکثریت ہے۔

    بعد ازاں میڈیا سے گفتگومیں حافظ حمداللہ نے کہا تھا کہ جے یو آئی ایف اور پی ٹی آئی دونوں متفق ہیں الیکشن دھاندلی زدہ اورغیرشفاف تھے،الیکشن سےملک میں سیاسی اور معاشی استحکام نہیں آئےگا، آگے کیا ہوتا ہے اس کوآگے پر چھوڑدیاگیا۔

    بیرسٹرسیف کا کہنا تھا کہ جے یو آئی کو بھی الیکشن پرتحفظات ہیں،اس ایک نکتے پر اتفاق ہوا انتخابات غیرجانبدارانہ نہیں تھے، عوام اور سیاسی جماعتیں الیکشن کو مسترد کرتی ہیں،اس وقت تک تحریک چلائیں گےاحتجاج کرینگےجب تک عوام کوغصب شدہ حق نہیں ملتا۔

  • پی ٹی آئی اور جے یو آئی ف کے درمیان آج باضابطہ رابطے کا امکان

    پی ٹی آئی اور جے یو آئی ف کے درمیان آج باضابطہ رابطے کا امکان

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر فضل الرحمان سے ملاقات کیلئے آج رابطہ کریں گے، انتخابی دھاندلی کے ایک نکاتی ایجنڈے پر جے یو آئی اور پی ٹی آئی میں دوریاں کم ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور جمیعت علمائے اسلام ( جے یو آئی) ف کے درمیان آج با ضابطہ رابطے کا امکان ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ رہنما پی ٹی آئی اسد قیصر مولانا فضل الرحمان سےملاقات کیلئے رابطہ کریں گے، انتخابی دھاندلی کے ایک نکاتی ایجنڈے پر جے یو آئی اور پی ٹی آئی میں دوریاں کم ہونے کا امکان ہے۔

    خیال رہے بانی پی ٹی آئی نے اسد قیصر کو جے یو آئی سے رابطے کا اختیار دیا تھا۔

    یاد رہے اڈیالہ جیل کے باہرمیڈیا سے گفتگو میں سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصرنے کہا تھا کہ دھاندلی کے خلاف تحریک شروع کرنے جارہے ہیں، بانی پی ٹی آئی آج تاریخ کا اعلان کریں گے، ملک بھر میں ریلیاں نکالی جائیں گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے مجھے دھاندلی کے خلاف احتجاج کرنے والی تمام جماعتوں سے رابطے کا ٹاسک دیا ہے، مل بیٹھ کرلائحہ عمل طے کریں گے۔۔

    رہنما پی ٹی آئی نے مزید کہا تھا کہ جماعت اسلامی،جمعیت علمائےاسلام ،اےاین پی سےرابطہ کریں گے، اسد قیصر آفتاب شیرپاؤسمیت دیگرپارٹیوں سےبھی رابطہ کررہے ہیں۔

  • ’مولانا فضل الرحمان بیانات دے کر اپنا ریٹ بڑھا رہے ہیں‘

    ’مولانا فضل الرحمان بیانات دے کر اپنا ریٹ بڑھا رہے ہیں‘

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان بیانات دے کر صرف اپنا ریٹ بڑھا رہے ہیں۔

    پاکستا تحریک انصاف( پی ٹی آئی) کے رہنما بابر اعوان نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ نواز شریف دو اور شہباز شریف تین مرتبہ وزیراعلیٰ رہے، نواز شریف 4 اور شہباز شریف ایک مرتبہ وزیر اعظم رہ چکے ہیں۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ یہ اب پانچویں بار وزارت عظمیٰ کے لیے بھی ٹرائی کر رہے ہیں، مینڈیٹ چوروں نے نوازشریف کو اپنا چیف چُنا تھا پھر اس کا مینڈیٹ بھی چوری کرلیا۔

    ایڈووکیٹ بابراعوان کہتے ہیں اب جو وزارتِ عظمیٰ ہوگی اس کا چیف ایگزیکٹیو مینڈیٹ چوروں کا سرغنہ ہوگا اور جو اِنہیں ووٹ دے کرہم پر مسلط کرے گا وہ قومی مجرم ہوگا۔

    پی ٹی آئی رہنما بابر اعوان نے مزید کہا کہ مولانا فضل الرحمان بیانات دے کر صرف اپنا ریٹ بڑھا رہے ہیں، وہ بہت زبردست بیان دے رہے ہیں لیکن مولانا صاحب واضح کریں اپوزیشن کرنا چاہتے ہیں یا ریٹ بڑھارہے ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پریس کانفرنس میں جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر نتائج کو مسترد کرتے ہوئے اپوزیشن میں بیٹھنےکا اعلان کیا تھا ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کو دعوت دیتا ہوں کہ آئیں، ہم اپوزیشن میں بیٹھتے ہیں۔