Tag: مولانا فضل الرحمان

  • خدا کرے یہ حکومت اور پارلیمان نہ چلے، مولانا فضل الرحمان

    خدا کرے یہ حکومت اور پارلیمان نہ چلے، مولانا فضل الرحمان

    جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ خدا کرے یہ حکومت اور پارلیمان نہ چلے، عالمی برادری کو بھی الیکشن پر تحفظات ہیں۔

    اے آر وائی کے پروگرام خبر میں گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ نتائج ایسے ہی بنانے ہیں تو وہ لوگ ہی مرضی کے لوگ اسمبلی میں بلائیں۔ ہم تو کہیں گے کہ خدا کرے یہ حکومت اور پارلیمان نہ چلے۔ عوام کا جو تقاضہ ہے اس کے مطابق ہی جمہوریت چلنی چاہیے

    انھوں نے کہا کہ یہ کیاطریقہ ہے کہ لوگوں سے پیسے لے کرمرضی کے لوگ لے آئیں۔ عالمی برادری کہہ رہی ہے کہ الیکشن پر ہمیں تحفظات ہیں۔ مجھے آئی ایم ایف سے کوئی سروکار نہیں ہے۔

    مولانافضل الرحمان نے کہا کہ الیکشن کے دوران میں پُرسکون رہا، کسی قسم کا کوئی بیان نہیں دیا۔ انتظار کیا مجلس عاملہ کی رائے کے مطابق ہی بیان جاری کرونگا۔ آج جو بیان جاری کیا گیا ہے مجلس عاملہ کی ہدایت پر جاری کیا ہے

    سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ کے پی میں جو کچھ سیٹیں رہ گئی ہیں وہاں بھی پی ٹی آئی والے احتجاج کر رہے ہیں۔

    پی ٹی آئی کو کے پی، ن لیگ کو پنجاب اور پی پی کو سندھ دے دیں۔ الیکشن کیوں کراتے ہیں، پیسہ کیوں ضائع کرتے ہیں پہلے ہی طے کرلیں۔ کے پی میں جہاں تک جاسکے ہیں الیکشن مہم چلانےکی کوشش کی۔

    مولانافضل الرحمان نے کہا کہ چوہدری شجاعت کے گھر بیٹھک میں ہمیں دعوت نہیں دی گئی۔ ہم سے کسی نے رابطہ نہیں کیا، ہمیں الیکشن پرتحفظات ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ جے یو آئی جنرل کونسل نے استعفوں کا کہا تو وہ بھی دے دیں گے۔ میں کوئی زیرک سیاستدان نہیں، میرے پاس زرداری جیسا پیسہ نہیں۔ میں کوئی امریکی ایجنٹ یا غلام نہیں ہوں.

    مولانافضل الرحمان نے کہا کہ جس پارٹی سے توقع تھی وہ ساتھ دے گی انھوں نے حقارت سے دیکھا۔ الیکشن کے بعد اب وہ عزت دینےکی بات کرتے ہیں.

    انھوں نے کہا کہ پارلیمان میں مضبوط پارلیمانی کردار ادا کریں گے۔ میں نےکبھی لاڈلےکالفظ استعمال نہیں کیا۔

  • مولانا فضل الرحمان اور اختر مینگل  نے حالیہ انتخابات اور نتائج پر تشویش کا اظہار کردیا

    مولانا فضل الرحمان اور اختر مینگل نے حالیہ انتخابات اور نتائج پر تشویش کا اظہار کردیا

    اسلام آباد : جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور بی این پی سربراہ اختر مینگل نے حالیہ انتخابات اورنتائج پرتشویش کااظہار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بی این پی سربراہ اختر مینگل نے جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ٹیلیفونک رابطہ کیا۔.

    ذرائع نے بتایا کہ رابطے میں حالیہ انتخابات اور سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا، دونوں رہنماؤں نے حالیہ انتخابات اورنتائج پرتشویش کااظہار کردیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ دونوں رہنماؤں نے سیاسی امورپرمشاورت جاری رکھنے اور آئندہ سیاسی منظر نامے میں مل کر چلنے پر اتفاق کیا۔

    ذرائع کے مطابق اختر مینگل اور مولانا فضل الرحمان نے جلد ملاقات کرنے پر بھی اتفاق کیا۔

    دوسری جانب جے یوآئی (ف) کی مرکزی مجلس عاملہ اورصوبائی امراونظما کااجلاس آج طلب کرلیا گیا ہے۔

    اجلاس کی صدرات جے یوآئی سربراہ مولانافضل الرحمان کریں گے، جس میں قومی انتخابات کاتفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسمبلیوں میں بیٹھنے یا نہ بیٹھنےسےمتعلق فیصلہ بھی ایجنڈےمیں شامل ہیں، جے یو آئی (ف) اجلاس میں حکومت یا اپوزیشن میں بیٹھنے پر بھی غورکرے گی۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں صوبائی جماعتیں انتخابات کےحوالےسےاپنی رپورٹ پیش کریں گی۔

  • نواز شریف کا مولانا فضل الرحمان کو فون ، حکومت سازی کیلئے تعاون مانگ لیا

    نواز شریف کا مولانا فضل الرحمان کو فون ، حکومت سازی کیلئے تعاون مانگ لیا

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے حکومت سازی کیلئے تعاون مانگ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت سازی کے لیے جوڑ توڑ اور سیاسی رابطے جاری ہے ، مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نے جےیوآئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو ٹیلی فون کیا اور حکومت سازی کے لیے تعاون مانگ لیا۔

    اگلے دو روز میں مولانا فضل الرحمان اور مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کی ملاقات متوقع ہے۔

    اس سے قبل شہبازشریف نے بھی چوبیس گھنٹے میں فضل الرحمان سے دو بار رابطے کیے اوراعتماد میں لیا تاہم فضل الرحمان نے پارٹی سے مشاوت کے لیے مہلت مانگ لی ہے۔

    دوسری جانب جے یوآئی سربراہ اسلام آباد پہنچ گئے ہیں، کل پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس کی صدارت کریں گے اور آئندہ حکمت عملی طے کریں گے۔

    فضل الرحمان، آصف زرداری، نواز شریف اور چوہدری شجاعت سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔

    خیال رہے ن لیگ اورپیپلزپارٹی کےپہلے باضاطہ رابطےمیں تعاون پراتفاق ہوگیا ہے، مشترکہ اعلامیےمیں کہا گیا تھا کہ عوام کی اکثریت نے ہمیں مینڈیٹ دیا، انہیں مایوس نہیں کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا تھا ملاقات میں آدھی ٹرم کیلئے ن لیگ اورآدھی ٹرم کیلئےپیپلزپارٹی کا وزیراعظم لانے پر غور ہوا تاہم ن لیگ نے کہا وزیراعظم ن لیگ کاہوگا جبکہ آصف زرداری نے کہا پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹوکمیٹی بلاول بھٹو کو وزیراعظم کا امیدوارنامزد کر چکی ہے۔

    ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب نے بتایا تھا کہ ن لیگ اورایم کیوایم نےمل کرچلنے پراصولی اتفاق کیاہے۔

  • حکومت سازی ، شہباز شریف کا 24 گھنٹے میں مولانا فضل الرحمان سے فون پر دوسرا رابطہ

    حکومت سازی ، شہباز شریف کا 24 گھنٹے میں مولانا فضل الرحمان سے فون پر دوسرا رابطہ

    لاہور صدر نون لیگ شہبازشریف نے جمیعت علما السلام ف کے سربراہ  مولانا فضل الرحمان کو حکومت سازی پر اعتماد میں لے لیا، جس پر مولانا فضل الرحمان نے انتخابات کے نتائج پر تحفظات کا اظہار کردیا ہے۔

    .تفصیلات کے مطابق صدر نون لیگ شہباز شریف نے چوبیس گھنٹے کے دوران سربراہ جے یوآئی ایف مولانا فضل الرحمان سے دو بار فون رابطہ کیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ دونوں رہنماؤں نے ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو ہوئی اور حالیہ انتخابات اورملنےوالےنتائج پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    شہباز شریف نے حکومت سازی کے معاملات پر مولانا کو اعتماد میں لیا، جس پر فضل الرحمان نے انتخابات کے نتائج پر تحفظات کا اظہار کیا۔

    مولانا فضل الرحمان نے مجلس عاملہ اور امرا اجلاس میں مشاورت کا وقت مانگ لیا۔

  • این اے 44 ڈیرہ اسماعیل خان : کس کا پلڑا بھاری ہے؟  3 تگڑے امیدوار آمنے سامنے

    این اے 44 ڈیرہ اسماعیل خان : کس کا پلڑا بھاری ہے؟ 3 تگڑے امیدوار آمنے سامنے

    آٹھ فروری کو ہونے والے انتخابات میں جمعیت علمائے اسلام ف (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان خیبر پختونخوا کے جنوبی ضلع ڈیرہ اسماعیل خان سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 44 اور این اے 265 پشین و زیارت سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔

    ڈیرہ اسماعیل خان میں قومی اسمبلی کا حلقہ این اے 44 جے یو آئی کے سربراہ کا حلقہ ہے، وہ ماضی میں بھی اس حلقے سے انتخابات میں حصہ لیتے رہے ہیں۔

    اس بار کہا جارہا ہے کہ این اے 44 ڈیرہ اسماعیل خان میں دو نہیں 3 بڑی سیاسی جماعتوں میں کانٹے کا مقابلہ دیکھنے کو ملے گا۔

    این اے 44 سے مولانا فضل الرحمان کے مد مقابل تحریک انصاف کے حمایت یافتہ علی امین گنڈا پور اور پاکستان پیپلز پارٹی سے فیصل کریم کنڈی ہیں، تینوں رہنماؤں میں سخت مقابلہ متوقع ہیں۔

    این اے 44 ڈیرہ اسماعیل خان کے امیدواروں کی فہرست

    جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان پی ڈی ایم کے سربراہ بھی تھے، جس نے 2023 ء میں قومی اسمبلی کے تحلیل ہونے سے پہلے مرکز میں سولہ ماہ تک حکومت کی تھی۔

    علی امین گنڈا پور تحریک انصاف کے دور میں وفاقی وزیر امور کشمیر و شمالی علاقہ جات رہ چکے ہیں جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق ڈپٹی اسپیکر فیصل کریم کنڈی بھی 2018 کے انتخابات اسی حلقے سے جیت چکے ہیں۔

    سال 2018 کے الیکشن میں تحریک انصاف کی جانب سے علی امین گنڈا پور نے جے یو آئی ف کے سربراہ فضل کو بڑے مارجن سے شکست دی تھی۔

  • ملا ہیبت اللہ کی زبردست حمایت حاصل ہوئی، انکا مشکور ہوں، فضل الرحمان

    ملا ہیبت اللہ کی زبردست حمایت حاصل ہوئی، انکا مشکور ہوں، فضل الرحمان

    جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ملاہیبت اللہ کی زبردست حمایت حاصل ہوئی جس پر ان کا مشکور ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے دورے کا مقصد باہمی افہام و تفہیم سے مسائل حل کرنا تھا، ملاہیبت اللہ کے ساتھ ملاقات بڑی مثبت ہوئی۔ میں اس تاثر کی تردید کرتا ہوں کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کےخلاف ہیں۔

    فضل الرحمان نے کا کہ ہمارے دورے کا مقصد ہی یہی ہے کہ دونوں ممالک مل کر چلیں۔ دورے کے مقاصد میں کامیابی ہوئی ہے۔ امارت اسلامی کے قیام کے بعد افغانستان کا پہلاسفر ہے۔

    سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ امارت اسلامی کے قیام کے بعد دونوں ممالک میں کچھ کشیدگی پیدا ہوئی تھی۔ میرے دورے کا بنیادی مقصد دونوں ممالک میں کشیدگی کم کرنا ہے۔ دورے کے باعث دونوں ممالک کے درمیان راہ ہموار ہوگئی۔

    انھوں نے کہا کہ اب دونوں ممالک مل بیٹھ کر تمام مسائل کا حل نکالیں گے۔ دونوں ممالک کی بنیادی ضرورت تجارت ہے۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کچھ ممالک پاکستان افغانستان میں دوریاں پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ تاریخی دورے میں امارت اسلامی کے تمام ذمہ داران سے ملاقاتیں کرچکا ہوں۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستانی قوم کی جانب سے محبت کا پیغام لے کر افغانستان گیا ہوں۔ پرانی ناراضگیاں ختم کرکے اب ہم نے آگے بڑھنا ہے۔ میرے دورے کے بعد اب دونوں ممالک میں نئے سفر کا آغاز ہوگا۔

    مولانا نے کہا کہ افغان مہاجرین کے خیرخواہ ہیں، جس طریقے سے نکالا گیا اس پر تحفظات تھے۔ افغان مہاجرین کو پاکستان میں قوم کا مہمان قرار دیا۔

    انھوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کی قدر اور عزت کریں گے۔ ہم نے مہاجرین سے متعلق اپنی ہرممکن کوشش کی۔ ٹی ٹی پی کا مسئلہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے، دونوں ممالک اس پر بڑے سنجیدہ ہیں۔ خواہش ہے سفارتی سطح پر تمام اسلامی و دیگر ممالک امارت اسلامی کی حمایت کریں۔

    فضل الرحمان نے کہا کہ ہم افغانستان کے داخلی معاملات میں کبھی مداخلت نہیں کریں گے۔ میں اپنا نقصان برداشت کرسکتا ہوں مگر ہمسائے دوست کا کبھی نہیں۔ دورے کی دعوت پر امارت اسلامی حکومت کا مشکور ہوں۔

  • کارکنان کا مولانا فضل الرحمان کیخلاف نعرے لگانے والے نوجوان پر بد ترین تشدد

    کارکنان کا مولانا فضل الرحمان کیخلاف نعرے لگانے والے نوجوان پر بد ترین تشدد

    اسلام آباد : اسلام آباد ایئرپورٹ پر مولانا فضل الرحمان کے خلاف نعرے بازی کرنے پر جمعیت علماءاسلام کے کارکنان نے نوجوان کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کی دورہ کابل کے بعد اسلام آباد ایئرپورٹ آمد کے موقع پر اسلام آباد ایئرپورٹ پر چند نوجوانوں کو مولانا فضل الرحمٰن کے خلاف نعرے بازی مہنگی پڑ گئی۔

    جب جے یو آئی کارکنان مولانا فضل الرحمٰن کے حق میں نعرے لگا رہے تھے تو چار پانچ نوجوانوں نے ان کے خلاف نعرے لگانے شروع کردیئے۔

    جے یو آئی کی رضاکار فورس انصار الاسلام اور کارکنوں نے مولانا کے خلاف نعرے لگانے والوں کا پیچھا کیا۔

    جے یو آئی کے کارکنوں نے مولانا فضل الرحمنٰ کے خلاف نعرے لگانے والے ایک نوجوان کو پکڑ اور گھونسوں مکوں سے دھلائی کردی جبکہ تین چار نوجوان بھاگنے میں کامیاب ہوگئے۔

    جے یو آئی کارکنان کے تشدد کا نشانہ بننے والے نوجوان کو معافی مانگنے پر چھوڑ دیا۔

  • فضل الرحمان کابل پہنچ گئے، امارت اسلامیہ کے عہدیداروں نے استقبال کیا

    فضل الرحمان کابل پہنچ گئے، امارت اسلامیہ کے عہدیداروں نے استقبال کیا

    مولانا فضل الرحمان وفد کے ہمراہ افغانستان کے دورے پر کابل پہنچ گئے، امارت اسلامیہ کے عہدیداروں نے استقبال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق افغان حکومت کی دعوت پر جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ افغانستان پہنچ گئے ہیں۔ کابل میں امارت اسلامیہ کے اعلیٰ عہدیداران نے فضل الرحمان کا استقبال کیا۔

    مولانا فضل الرحمان ہوٹل سے عشائیہ میں شرکت کے لیے روانہ ہوئے، جہاں فضل الرحمان نے امارت اسلامیہ کے اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کیں۔ وہ امارت اسلامیہ کی دعوت پر دورہ افغانستان پر ہیں۔

    فضل الرحمان نے افغان نائب وزیراعظم سیاسی امورمولوی کبیر سے ملاقات کی. اس موقع پر افغان وزیرخارجہ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کا پاکستانی سیاست میں اہم کردارہے،

    افغان وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ امید ہے دورہ دونوں ممالک کے تعلقات کیلئے مفید ثابت ہوگا. وفد کو دیکھ کر معلوم ہوتا ہے پاکستان کا اہم پیغام لائے ہونگے.

    واضح رہے کہ اس سے قبل مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ پاکستان اور افغانستان ایک دوسرے کے بہت قریب ہیں، امارت اسلامیہ نے دعوت دی ہے ہوسکتا ہے اگلے ہفتے افغانستان جاؤں۔

    جے یو آئی (ف) کے سربراہ کا اس حوالے سے مزید کہنا تھا کہ ہم استحکام کا مقصد لے کر افغانستان جائیں گے۔

  • مسلم لیگ ن کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کریں گے، مولانا فضل الرحمان

    مسلم لیگ ن کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کریں گے، مولانا فضل الرحمان

    جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ہم مسلم لیگ ن کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کریں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹیاں بنائی ہیں ہم کے پی میں تعاون کریں گے ن لیگ میں پنجاب کرے گی، ن لیگ سے اپنے اتحاد کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے ساتھ اتحاد الیکشن میں بھی اور اس کے بعد بھی برقرار رکھیں گے۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ انتخابات کے لیے ماحول فراہم کرنا چاہیے، دو صوبے دہشت گردی کی لپیٹ میں ہیں، کارکنان شہید ہورہے ہیں، ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک اور لکی مروت میں کوئی پولیس نہیں، اس بدامنی کی صورتحال میں کیا انتخابات ہوسکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ میں الیکشن کے لیے تیار ہوں لیکن ماحول دیا جائے، لاہور میں تو سب ٹھیک ہے لیکن ہماری طرف تو آئیں، ہم اصول کے تابع ہیں اور اصول پر چلانا چاہتے ہیں۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پی ٹی آئی پارٹی نہیں ہے ان کے پارٹی الیکشن سے پتہ چل گیا، یہ ایک غبارہ تھا جس میں ہوا بھری گئی تھی، پی ٹی آئی کے غبارے سے ہوا نکل گئی۔

    انہوں نے کہا کہ جن کی وفاداریاں تبدیل ہورہی ہیں ان کو زبردستی پی ٹی آئی میں لایا گیا تھا، جو لوگ پی ٹی آئی میں گئے وہ خود کہہ رہے تھے ہم مجبور ہیں۔

  • بلاول بھٹو نے بزرگوں سے متعلق بیان اپنے والد کے لیے دیا ہے: مولانا فضل الرحمان

    بلاول بھٹو نے بزرگوں سے متعلق بیان اپنے والد کے لیے دیا ہے: مولانا فضل الرحمان

    اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بلاول بھٹو زرداری کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بلاول کا بزرگوں سے متعلق بیان خود ان کے والد کے حوالے سے دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج منگل کو میاں نوازشریف ایک وفد کے ساتھ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے لیے ان کے گھر تشریف لے گئے تھے، وفد میں شہباز شریف، مریم نواز اور اسحاق ڈار شامل تھے، نواز شریف نے مولانا سے خوشدامن کے انتقال پر تعزیت کی، ملاقات میں آئندہ انتخابات اور سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر بھی مشاورت ہوئی۔

    بعد ازاں مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ طے ہوا ہے کہ ن لیگ کے ساتھ مستقبل میں بھی پوری مفاہمت اور ہم آہنگی کے ساتھ مل کر چلنا چاہیں گے، ناجائز حکومت کے ساتھ جدوجہد میں بھی ساتھ رہے، ہم دیگر جماعتوں سے بھی ہمارے روابط رہیں گے۔

    ان لوگوں کو گھر بٹھانا ہے جو دو یا تین بار وزیر اعظم بن چکے ہیں، بلاول بھٹو

    انھوں نے کہا کہ ہماری سیاست بچوں کے حوالے نہیں ہونی چاہیے، بچے اور بڑے کی بات میں فرق ہوتا ہے، بلاول بھٹو نے بزرگوں سے متعلق بیان اپنے والد کے لیے دیا ہے۔ مولانا نے کہا بلاول بھٹو نہیں جانتے ہم نے ماضی میں کیا کچھ دیکھا اور سنا، ہم نے پیپلز پارٹی کے خلاف بھی انتہا پسندانہ رویہ اختیار نہیں کرنا۔

    سربراہ جے یو آئی نے شفاف انتخابات کے حوالے سے کہا ’’ہم سمجھتے ہیں ادارے اپنی حدود میں فرائض کی ادائیگی کریں، پاکستان اب کسی متنازع الیکشن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔‘‘

    سفیروں سے ملاقاتوں کے متعلق انھوں نے کہا ’’ہم کسی ملک کے سفیر سے ملاقات سے انکار نہیں کرتے، لیکن امریکی سفیر کسی سے ملتا ہے تو وہ مداخلت کی نظر سے دیکھا جاتا ہے، ملک میں اب بھی سازشیں ہو رہی ہیں، یہ سازشیں دوبارہ سر نہ اٹھا سکیں ان کے لیے سب کو سوچنا ہے۔‘‘