Tag: مونا خان

  • پاکستانی ایتھلیٹ مونا خان کو یونانی حکام نے ایک بار پھر روک لیا

    پاکستانی ایتھلیٹ مونا خان کو یونانی حکام نے ایک بار پھر روک لیا

    ایتھنز : پاکستانی ایتھلیٹ مونا خان کو ایتھنز ایئرپورٹ پر امیگریشن حکام نے روک لیا اور پاسپورٹ بھی ضبط کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی ایتھلیٹ مونا خان کو یونانی حکام نے ایک بار پھر روک لیا، ان کو ایتھنزایئرپورٹ پرامیگریشن حکام نے روکا۔

    پاکستانی ایتھلیٹ اپنے بیٹے کے ہمراہ وطن واپس لوٹ رہی تھی ، اس حوالے سے موناخان نے بتایا کہ مجھے اور میرے بیٹے کو ایتھنز ایئرپورٹ پرروک لیاگیا ہے، ایتھنز میں موجود پاکستانی سفارتخانہ میرے ساتھ تعاون نہیں کررہا۔

    پاکستانی ایتھلیٹ کا کہنا تھا کہ میرےساتھ یونان میں مشکوک افرادکی طرح سلوک کیاجارہاہے، میرا بیٹا بھی خوفزدہ ہے۔

    انھوں نے حکومت پاکستان سے اپیل کی مجھےاور میرے بیٹے کو تحفظ دیا جائے، میرا اور بیٹے کا پاسپورٹ یونانی امیگریشن حکام نے ضبط کرلیا ہے۔

    مزید پڑھیں : یونانی حکومت نے مونا خان کے یونان میں داخلے پر 5 سال کی پابندی لگادی

    ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی ایتھلیٹ نے آج یونان سے پاکستان واپس آناتھا،انھوں نے کل صبح ساڑھے 6 بجے کراچی پہنچناتھا۔

    یاد رہے یونانی حکومت نے پاکستانی ایتھلیٹ کے یونان میں داخلے پر 5سال کی پابندی لگاتے ہوئے 20 دن میں ملک چھوڑنے کی ہدایت کی تھی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستانی ایتھلیٹ کا نام شینجن انفارمیشن سسٹم میں ڈال دیا گیا، یونان سے کسی دوسرے شینجن ملک جانے پر پورے شیجن ممالک پرپابندی لگ جائے گی۔

  • یونانی حکومت نے مونا خان کے یونان میں داخلے پر 5 سال کی پابندی لگادی

    یونانی حکومت نے مونا خان کے یونان میں داخلے پر 5 سال کی پابندی لگادی

    اسلام آباد : یونانی حکومت نے اینکر مونا خان کےیونان میں داخلے پر 5سال کی پابندی لگاتے ہوئے 20 دن میں ملک چھوڑنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق یونانی حکومت نے پاکستانی اینکر مونا خان کے یونان میں داخلے پر 5 سال کی پابندی لگا دی ، سفارتی ذرائع نے بتایا کہ ان کو 20 دن میں یونان چھوڑنے کی ہدایت کرتے ہوئے حکم نامہ جاری کردیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستانی اینکر کا نام شینجن انفارمیشن سسٹم میں ڈال دیا گیا، یونان سے کسی دوسرے شینجن ملک جانے پر پورے شیجن ممالک پرپابندی لگ جائے گی۔

    سفارتی ذرائع نے کہا کہ پاکستانی اینکر پاکستان سے یونان کے علاوہ کسی بھی شینجن ملک جاسکتی ہیں، ان کا نام گرفتاری سے 24 گھنٹے قبل نیشنل سیکیورٹی کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔

    یونانی انتظامیہ نے نام شامل کرنے کی وجوہات سے آگاہ نہیں کیا، یونان میں مقامی طور پر پاکستانی ایتھلیٹ کیخلاف سوشل میڈیا مہم بھی شروع کی گئی۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستانی اینکر کی ذات، ہرچم لہرانے اور گرفتاری پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

    یاد رہے چند روز پاکستانی صحافی مونا کو یونان میں حراست میں لیا گیا تھا ، ذرائع کا کہنا تھا کہ انہیں پاکستان کا قومی پرچم لہرانے کے جرم میں گرفتار کیا گیا، وہ ہائیکنگ کیلیے گریس گئیں تھیں۔

    کوچ محمد یوسف نے مونا کو حراست میں لینے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ پولیس نے ان کا فون بھی قبضے میں لے لیا ہے۔

    کوچ کا کہنا تھا کہ مونا سے میرا آخری رابطہ ایک گھنٹہ قبل ہوا تھا، وہ اپنے بیٹے کو ایتھنز میں چھوڑ کرگئی تھیں۔

    خیال رہے مونا خان سرکاری ٹی وی میں اینکر پرسن ہیں، وہ اپنے بیٹے کے ہمراہ بیرون ملک روانہ ہوئیں تھیں، ان کی مبینہ آڈیو گفتگو بھی منظر عام پر آئی۔

    آڈیو ٹیپ میں انھوں نے بتایا تھا کہ یونان میں تمام ہائیکرز ایک ساتھ جمع ہوئے تھے، جب میں نے پاکستانی پرچم نکالا تو پولیس نے مجھے حراست میں لے لیا، مجھ سے سوال کیا گیا کہ کیا آپ پاکستان کا پرچم لہرائیں گی، جس پر میں جواب دیا کہ جی ہاں میں پاکستان کاپرچم لہراؤں گی، جس کے بعد یونان پولیس نے مجھ سے بدسلوکی کی۔

  • پاکستان نے یونانی حکام سے اینکر مونا خان تک  قونصلر رسائی مانگ لی

    پاکستان نے یونانی حکام سے اینکر مونا خان تک قونصلر رسائی مانگ لی

    اسلام آباد : پاکستان نے اینکر اور میراتھن رنر مونا خان کی گرفتاری کا معاملہ یونانی حکام کے سامنے اٹھاتے ہوئے قونصلر رسائی مانگ لی۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی اینکر اور میراتھن رنر مونا خان کی یونان میں گرفتاری کا معاملہ پاکستانی سفارتخانے نے یونانی حکام کے سامنے اٹھا دیا۔

    ممتاز زہرا بلوچ نے بتایا کہ یونانی حکام سے مونا تک قونصلررسائی مانگی ہے، یونان میں پاکستانی سفارتخانہ میراتھن رنر کی گرفتاری کی وجوہات معلوم کررہاہے اور ان کے رننگ کوچ ملک یوسف سے بھی رابطےمیں ہے۔

    گذشتہ روز پاکستانی صحافی مونا خان کو یونان میں حراست میں لیا گیا تھا ، ذرائع کا کہنا تھا کہ انہیں پاکستان کا قومی پرچم لہرانے کے جرم میں گرفتار کیا گیا، وہ ہائیکنگ کیلیے گریس گئیں تھیں۔

    کوچ محمد یوسف نے مونا کو حراست میں لینے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ پولیس نے ان کا فون بھی قبضے میں لے لیا ہے۔

    کوچ کا کہنا تھا کہ مونا سے میرا آخری رابطہ ایک گھنٹہ قبل ہوا تھا، وہ اپنے بیٹے کو ایتھنز میں چھوڑ کرگئی تھیں۔

    خیال رہے مونا خان سرکاری ٹی وی میں اینکر پرسن ہیں، وہ اپنے بیٹے کے ہمراہ بیرون ملک روانہ ہوئیں تھیں، ان کی مبینہ آڈیو گفتگو بھی منظر عام پر آئی۔

    آڈیو ٹیپ میں انھوں نے بتایا تھا کہ یونان میں تمام ہائیکرز ایک ساتھ جمع ہوئے تھے، جب میں نے پاکستانی پرچم نکالا تو پولیس نے مجھے حراست میں لے لیا، مجھ سے سوال کیا گیا کہ کیا آپ پاکستان کا پرچم لہرائیں گی، جس پر میں جواب دیا کہ جی ہاں میں پاکستان کاپرچم لہراؤں گی، جس کے بعد یونان پولیس نے مجھ سے بدسلوکی کی۔

    کوچ یوسف مونا کی رہائی کے لیے پاکستانی حکومت سے اقدامات کی اپیل کردی ہے۔

  • پاکستانی خاتون صحافی یونان میں گرفتار، گفتگو منظرعام پر

    پاکستانی خاتون صحافی یونان میں گرفتار، گفتگو منظرعام پر

    ایتھنز : پاکستانی صحافی مونا خان کو یونان میں حراست میں لے لیا گیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ انہیں پاکستان کا قومی پرچم لہرانے کے جرم میں گرفتار کیا گیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ مونا خان ہائیکنگ کیلیے گریس گئیں تھیں، جنہیں جھنڈا لہرانے پر حراست میں لیا گیا۔

    موناخان کے کوچ محمد یوسف نے اے آر وائی نیوز کو تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ موناخان کو یونان پولیس نے حراست میں لے لیا، پولیس نے ان کا فون بھی قبضے میں لے لیا ہے۔

    کوچ یوسف کا کہنا ہے کہ مونا خان سے میرا آخری رابطہ ایک گھنٹہ قبل ہوا تھا، مونا اپنے بیٹے کو ایتھنز میں چھوڑ کرگئی تھیں۔

    مونا خان سرکاری ٹی وی میں اینکر پرسن ہیں، وہ اپنے بیٹے کے ہمراہ بیرون ملک روانہ ہوئیں تھیں، ان کی مبینہ آڈیو گفتگو بھی منظر عام پر آگئی ہے۔

    آڈیو ٹیپ میں ان کا کہنا ہے کہ یونان میں تمام ہائیکرز ایک ساتھ جمع ہوئے تھے، جب میں نے پاکستانی پرچم نکالا تو پولیس نے مجھے حراست میں لے لیا۔

    مونا خان نے بتایا کہ مجھ سے سوال کیا گیا کہ کیا آپ پاکستان کا پرچم لہرائیں گی، جس پر میں جواب دیا کہ جی ہاں میں پاکستان کاپرچم لہراؤں گی جس کے بعد یونان پولیس نے مجھ سے بدسلوکی کی۔

    کوچ یوسف نے بتایا کہ موناخان کے پاس پاکستانی پرچم کے ساتھ ایک کلمہ طیبہ لکھا پرچم بھی تھا. انہوں نے مونا خان کی رہائی کے لیے پاکستانی حکومت سے اقدامات کی اپیل کی ہے۔