Tag: مون سون سیزن

  • مون سون سیزن کے دوران پانی کا ضیاع تشویشناک حد تک بڑھ گیا

    مون سون سیزن کے دوران پانی کا ضیاع تشویشناک حد تک بڑھ گیا

    اسلام آباد (23 اگست 2025): پاکستان میں آبی مسائل کا حل بہتر حکمت عملی میں پوشیدہ ہے، مون سون سیزن 2025 کے دوران پانی کا ضیاع تشویشناک حد تک بڑھ چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حالیہ مون سون سیزن میں ملک کے مختلف علاقوں میں شدید بارشیں ہوئیں جس سے دریا اور ندی نالے بھر گئے ہیں۔

    محکمہ آبپاشی نے کہا ہے کہ یکم جولائی سے 20 اگست تک کوٹری کے مقام سے بحیرہ عرب میں 9.04 ملین ایکڑ فٹ ( ایم اے ایف) پانی خارج ہو چکا ہے، مزید 4 سے 5 ملین ایکڑ فٹ پانی کے اخراج کا امکان ہے کیونکہ سوات، کشمیر اور دیگر پہاڑی علاقوں سے ندیوں میں پانی کا بہاؤ بدستور جاری ہے۔

    ملک کے اہم آبی ذخائر جس میں تربیلا، راول، خانپور اور سملی ڈیم شامل ہیں اپنی مکمل گنجائش تک پہنچ  چکے ہیں، منگلا ڈیم 75 فیصد بھرا ہوا ہے، اس صورتحال میں اضافی پانی کو محفوظ کرنے کے لیے کوئی متبادل انتظام موجود نہیں جس کی وجہ سے اضافی پانی ضائع ہو رہا ہے۔

    کوٹری بیراج سے آبی ذخائر سے متعلق جاری تازہ ترین رپورٹ کے مطابق یکم تا 10 جولائی کے دوران 0.60 ایم اے ایف، 11 تا 20 جولائی 1.11 ایم اے ایف، 21 تا 31 جولائی 2.60 ایم اے ایف، یکم جولائی تا 10 اگست 3.12 اور 11تا 20 اگست کے دوران 1.61 ملین ایکڑ پانی خارج ہوا۔

    یہ اعداد و شمار اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان میں آبی وسائل کے مؤثر انتظام اور اضافی پانی کو محفوظ کرنے کی صلاحیت تاحال ناکافی ہے۔

    آبی ماہرین نے کہا ہے کہ پانی کو ضائع ہونے سے بچانے کے لیے فوری اقدامات نہ کیے گئے تو ملک کو شدید آبی بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اگر بروقت نئے ڈیمز کی تعمیر اور موجودہ نظام کی بہتری پر کام نہ کیا گیا تو آبی مسائل میں اضافہ ہوگا۔

  • کراچی: مون سون سیزن میں اب تک سب سے زیادہ بارش کہاں ہوئی؟

    کراچی: مون سون سیزن میں اب تک سب سے زیادہ بارش کہاں ہوئی؟

    کراچی(22 اگست 2025): محکمہ موسمیات نے کراچی میں مون سون کے دوران ہونے والی بارش کے اعداد و شمار جاری کر دیے۔

    محکمہ موسمیات نے کراچی میں مون سون سیزن میں اب تک بارشوں کے اعداد و شمار جاری کردیے جس کے مطابق اب تک سب سے زیادہ بارش گلشن حدید میں ہوئی جہاں مجموعی طور پر 235 ملی میٹر بارش ہو چکی ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق اورنگی میں 205.5 ملی میٹر، کیماڑی میں 222 ملی میٹر، ناظم آباد میں 204.6 ملی میٹر، کورنگی میں 195 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ڈی ایچ اے میں اس سیزن کے دوران اب تک 173.3 ملی میٹر بارش ہوچکی جبکہ پی اے ایف فیصل بیس پر 202 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق شہر میں بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے رات گئے تک جاری رہنے کا امکان ہے، سسٹم کی شدت آہستہ آہستہ کم ہورہی ہے، جمعہ کو ہلکی بارش یا بوندا باندی کا امکان ہے جس کے بعد یہ سسٹم یہاں سے نکل جائے گا، تاہم 27 اگست سے ایک بار پھر کراچی سمیت سندھ میں بارشیں ہوسکتی ہیں۔

    کراچی کی اکثر مارکیٹوں سے برساتی پانی نکال دیا گیا یے، ناظم آباد انڈر پاس، طارق روڈ انڈر پاس، سہراب گوٹھ انڈر پاس اور گولیمار انڈر پاس سے پانی نکال دیا گیا۔

    نیپا چورنگی پر جمع پانی نکال کر ٹریفک رواں دواں کر دیا گیا ہے، انتظامیہ کے مطابق سوک سینٹر سے مزار قائد جانے والی سڑک کو ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے۔

  • بارشوں سے ٹرینوں کا شیڈول متاثر، مسافر پریشان

    بارشوں سے ٹرینوں کا شیڈول متاثر، مسافر پریشان

    لاہور: ملک بھر میں شدید بارشوں کے باعث ٹرینوں کا شیڈول بری طرح متاثر ہوا ہے، مختلف ٹرینیں گھنٹوں تاخیر کا شکار ہیں جس کی وجہ سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کے مختلف شہروں میں حالیہ شدید بارشوں کے باعث ریلوے سسٹم پر مسافر ٹرینوں کا شیڈول بری طرح متاثر ہوا ہے۔

    کراچی اور کوئٹہ آنے والی ٹرینیں 1 سے 13 گھنٹے،کراچی سے آنے والی شالیمار ایکسپریس 13 گھنٹے،علامہ اقبال ایکسپریس اور ملت ایکسپریس 12،12  گھنٹے تاخیر کا شکار ہیں۔

    ریلوے انتظامیہ کے مطابق کراچی ایکسپریس اور تیزگام ایکسپریس 11 گھنٹے،گرین لائن ایکسپریس 10 گھنٹے ،عوام ایکسپریس 8 گھنٹے،رحمان بابا ،سرسید اور فرید ایکسپریس بھی 8،8گھنٹے تاخیر کا شکار ہیں‌۔

    ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ شاہ حسین ایکسپریس7 گھنٹے،پاکستان ،خیبر میل ایکسپریس 6،6 گھنٹے اور کوئٹہ سے آنے والی جعفر ایکسپریس ایک گھنٹہ 40 منٹ  تاخیر کا شکار ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے کراچی، حیدرآباد، ٹھٹھہ اور بدین میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔

  • مون سون سیزن، کراچی والوں پر بڑی پابندی عائد

    مون سون سیزن، کراچی والوں پر بڑی پابندی عائد

    کراچی : شہر قائد مون سون سیزن میں کچراپھینکنے پر پابندی عائد کردی گئی، جس کا اطلاق 5 ستمبر تک ہوگا اور خلاف ورزی کرنیوالوں کیخلاف ایف آئی آر درج کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کمشنر کراچی افتخار شالوانی نے مون سون سیزن میں مقررہ مقامات کے علاوہ کچرا پھینکے پر پابندی عائدکردی، پابندی دفعہ144 کے تحت عائدکی گئی، اطلاق 5 ستمبر تک ہوگا۔

    کمشنر کراچی نے پابندی سےمتعلق نوٹیفکیشن جاری کردیا، جس میں کہا گیا ہے کہ مقررہ مقامات کےعلاوہ کچراپھینکنے پر 2 ماہ پابندی کیلئے پابندی عائد کی گئی، سالڈویسٹ مینجمنٹ بورڈکی درخواست پر دفعہ 144 نافذ کی۔

    کمشنر کراچی کا کہنا ہے کہ ڈپٹی اوراسسٹنٹ کمشنرپابندی پرعملدرآمدکویقینی بنائیں، خلاف ورزی کرنیوالوں کیخلاف ایف آئی آر درج کی جائے گی۔

  • مون سون سیزن، دریاؤں اور ڈیموں میں پانی کی سطح میں اضافہ

    مون سون سیزن، دریاؤں اور ڈیموں میں پانی کی سطح میں اضافہ

    لاہور:تربیلا، منگلا اور چشمہ کے آبی ذخائر میں پانی کی آمد و اخراج، ان کی سطح اور بیراجوں میں پانی کے بہا ؤ کی صورت حال میں بتدریج اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں جاری مون سون سیزن کے سبب پانی سطح دریاؤں اور آبی ذخیر وں میں بڑھتی چلی جارہی ہے، دریا ئے سندھ میں تربیلاکے مقام پرآمد163600 کیوسک اور اخرج 163600کیوسک ہے ۔

    دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پرآمد 21600 کیوسک اور اخراج21600 کیوسک، جہلم میں منگلاکے مقام پرآمد23000کیوسک اور اخراج10000کیوسک، چناب میں مرالہ کے مقام پرآمد66400 کیوسک اور اخراج 34900کیوسک رہا۔

    جناح بیراج آمد187200 کیوسک اور اخراج 179000 کیوسک،چشمہ آمد184500کیوسک اوراخراج 163200کیوسک، تونسہ آمد159700 کیوسک اور اخراج138500 کیوسک، پنجند آمد45000 کیوسک اور اخراج 28900 کیوسک،گدو آمد 160800کیوسک اور اخراج 144000 کیوسک، سکھر آمد115200 کیوسک اور اخراج61300 کیوسک جبکہ کوٹری بیراج آمد136300 کیوسک اور اخراج 126300 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔

    تربیلاریزروائر کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1392فٹ،پانی کی موجودہ سطح1550.00 فٹ،پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1550فٹ اورقابل استعمال پانی کا ذخیرہ 6.049 ملین ایکڑ فٹ ہے ، منگلا کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1050فٹ،پانی کی موجودہ سطح 1220.70 فٹ،پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1242فٹ اور قابل استعمال پانی کا ذخیرہ 5.732 ملین ایکڑ فٹ ہے ۔

    چشمہ کا کم از کم آپریٹنگ لیول 638.15فٹ، پانی کی موجودہ سطح 649.00 فٹ،پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 649 فٹ اور قابل استعمال پانی کا ذخیرہ 0.278 ملین ایکڑ فٹ رہا۔تربیلا اور چشمہ کے مقامات پر دریائے سندھ، نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل اور منگلا کے مقام پر دریائے جہلم میں پانی کی آمد اور اخراج 24گھنٹے کے اوسط بہا ؤکی صورت میں ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اس سال مون سون سیزن طویل ہونے کے امکانات ہیں جس سے دریاؤں میں پانی کا بہاؤ بڑھ جانے سے دریاؤں میں سیلابی صورتحال پیدا ہوجائے گی، کراچی میں بھی معمول کے برخلاف رواں سیزن بارشوں کا سلسلہ جاری ہے اور آئندہ ہفتے بھارتی ریاست گجرات سے بارش کا ایک اور سسٹم سندھ میں داخل ہونے کا امکان ہے۔