Tag: موودی

  • براہمداغ بگٹی کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ درج کرنے کی درخواست

    براہمداغ بگٹی کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ درج کرنے کی درخواست

    کوئٹہ: بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی حمایت کرنے پر کالعدم بی آرپی کے سربراہ براہمدغ بگٹی کے خلاف کوئٹہ میں مقدمے کے اندراج کے لئے درخواست دائر کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق براہمداغ بگٹی نے گزشتہ دنوں بھارتی وزیراعظم نریندر موددی کے بلوچستان پر آنے والے متنازعہ بیان کا خیرمقدم کیا تھا، جس پر پاکستان ورکر پارٹی کے رہنماء خدائی دوست کاکڑی کی جانب سے پولیس تھانہ سٹی میں براہمداغ بگٹی کے خلاف درخواست دائر کردی۔

    پاکستان ورکر پارٹی کے رہنماء نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ ’’براہمداغ بگٹی نے بھارتی وزیراعظم کے متنازعہ بیان کی حمایت کر کے خود کو سہولت کار ثابت کردیا ہے‘‘۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ’’کالعدم بلوچ ری پبلکن آرمی کے سربراہ کے خلاف آئین کے آرٹیکل چھ کے تحت غداری کا مقدمہ درج کیا جائے اور انہیں پاکستانی قوانین کے مطابق سزا دی جائے‘‘۔

    یاد رہے نوابزادہ براہمداغ بگٹی نے 17 اگست کو بھارتی وزیر اعظم کے بلوچستان کے حوالے سے متنازعہ بیان کا خیر مقدم کیا تھا، اس عمل کے خلاف بلوچستان کے مختلف مقامات پر مظاہرے کیے گئے تھے جس میں مظاہرین نے براہمداغ بگٹی اور نریندر موودی کے پتلے بھی نذر آتش کیے تھے۔

  • بھارتی وزیر اعظم مودی کی متنازعہ تصویر بنانے والا مسلمان لڑکا گرفتار

    بھارتی وزیر اعظم مودی کی متنازعہ تصویر بنانے والا مسلمان لڑکا گرفتار

    نئی دہلی: بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی مسلم لیڈر کے ساتھ متنازعہ تصویر بنانے والے نوجوان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی جنوبی ریاست کرناٹک کے ضلع گوپال میں پچیس سالہ نوجوان محمد محبوب کی پولیس کو شکایت موصول ہوئی، جس پر کارروائی کرتے ہوئے اُسے مذہبی جماعتوں کے درمیان دشمنی پر اکسانے کے الزام میں اتوار کے روز گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    man-arrest

    تفتیشی افسر کالی کرشناں نے برطانوی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’’ متنازعہ تصویر شائع ہونے پر ہندو قوم پرست جماعت بھارتی جنتا پارٹی کی شکایت پر مذکورہ نوجوان کو گرفتار کیا گیا ہے‘‘۔

    modi

    متنازعہ تصویر میں دکھایا گیا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندرمودی تلنگانہ ریاست کے متنازعہ مسلمان لیڈر اکبر الدین اویسی کے پیروں کو چھو رہے ہیں، ماضی میں مسلمان رہنماء اکبر الدین اویسی بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی کے حوالے سے نفرت آمیز تقریر کرنے کے الزام میں قانونی کاروائی کا سامنہ کرچکے ہیں۔

    So @ibnlive editor photoshops image of @narendramodi ji wid sole intention of dfaming him. Hatred overriding ethics? pic.twitter.com/RgwPDK5I8D

    اس سے قبل رواں سال مارچ میں مرکزی بھارت سے دو مسلمان لڑکوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے، جن پر الزام تھا کہ انہوں نے ہندو قوم پرست جماعت آر ایس ایس کے لیڈر موہن بھگوت کی متنازعہ تصاویر بنائی تھیں۔

    اُن تصاویر میں  آر ایس ایس کے رہنماء بھگوت کو خواتین کے ملبوسات پہنے ہوئے دکھایا گیا تھا۔