Tag: موٹاپا

  • موٹاپے کے حوالے سے نئی تحقیق میں ماہرین کا حیران کن انکشاف

    موٹاپے کے حوالے سے نئی تحقیق میں ماہرین کا حیران کن انکشاف

    لندن: نئی سائسنی تحقیق میں طبی ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ موٹاپا دماغی صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔

    ہم میں سے بہت سے لوگ سمجھتے ہیں کہ موٹاپا صرف دل کی بیماریوں اور ذیابیطس کا سبب بنتا ہے لیکن ہم یہ نہیں جانتے کہ موٹاپا دماغی امراض کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

    ایک نئی تحقیق کے مطابق موٹاپا صرف انسانی جسم کے لیے ہی نہیں بلکہ دماغی صحت کے لیے تباہ کن ثابت ہو سکتا ہے۔تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ موٹاپے کے باعث دماغی تنزلی کا باعث بننے والے الزائمر امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔

    تحقیق کے دوران 17 ہزار سے زائد مردوں اور خواتین کے دماغی اسکین کیے گئے جن کی اوسط عمر 41 سال تھی، تحقیق میں دماغ کے 128 حصوں میں دوران خون کا جائزہ لیا گیا۔

    محققین نے دریافت کیا کہ موٹاپے سے دماغ کے ان 5 حصوں کو خون کی فراہمی کم ہوجاتی ہے جو الزائمر امراض سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔

    طبی جریدے جرنل آف الزائمر ڈیزیز میں شائع تحقیق میں محققین کا کہنا تھا کہ جسمانی وزن میں اضافہ دماغ کو نقصان پہنچاتا ہے۔

  • فربہ افراد کرونا وائرس کے لیے سب سے آسان ہدف کیوں ہیں؟

    فربہ افراد کرونا وائرس کے لیے سب سے آسان ہدف کیوں ہیں؟

    دنیا بھر میں کرونا وائرس کی تباہ کاریاں جاری ہیں اور ایسے میں کمزور قوت مدافعت رکھنے والے، بزرگ اور دیگر بیماریوں کا شکار افراد اس کا آسان ہدف ہوسکتے ہیں۔

    کرونا وائرس کے آغاز سے ماہرین خبردار کرچکے ہیں کہ فربہ افراد کو کوویڈ 19 کا شکار ہونے کا زیادہ خطرہ ہے، اب حال ہی میں ماہرین نے اس کی ممکنہ وجوہات سے آگاہ کیا ہے۔

    ماہرین کے مطابق موٹاپے کی وجہ سے جسم کے مختلف اعضا جیسے دل کے ارد گرد چربی جمع ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے دل کو خون پمپ کرنے میں دباؤ کا سامنا ہوتا ہے، اس کی وجہ سے بلڈ پریشر کی شکایت ہوسکتی ہے۔

    اسی وجہ سے موٹاپا جسم کو دیگر بیماریوں جیسے ذیابیطس، امراض قلب، جگر اور گردوں کے مسائل کا تحفہ دے سکتا ہے۔ یہ تمام بیماریاں کرونا سمیت ہر طرح کے وائرسز کو جسم میں دعوت دے سکتی ہیں۔

    موٹاپے کی وجہ سے سانس لینے میں بھی دشواری پیدا ہوسکتی ہے کیونکہ جسم کی نالیوں میں موجود چکنائی کی وجہ سے آکسیجن کی آمد و رفت مشکل ہوتی ہے۔

    آکسفورڈ یونیورسٹی کی پروفیسر سوزن جیب کے مطابق موٹاپے کی وجہ سے دراصل تمام اعضا کو اپنے افعال ادا کرنے کے لیے دگنی محنت کرنی پڑتی ہے، وہ اعضا جو پہلے ہی دگنا کام کر رہے ہوں وہ جسم میں داخل ہونے والے کسی نئے وائرس سے مزاحمت کس طرح کرسکتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ موٹاپے اور کرونا وائرس میں تعلق کی ایک اور وجہ جسم میں فیٹی ٹشوز کا ہونا بھی ہے جو موٹاپے کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں، ان ٹشوز میں ایک خاص قسم کے انزائم پیدا ہوتے ہیں۔ کرونا وائرس ان انزائم کو جسم میں داخل ہونے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

    لندن کے کنگز کالج کے ماہر فرانسسکو روبینو کہتے ہیں کہ موٹاپے اور کرونا وائرس کے تعلق کو دو پینڈیمکس کا ٹکراؤ کہا جاسکتا ہے۔

    روبینو کا کہنا ہے کہ کوویڈ 19 نے ہمیں احساس دلایا ہے کہ موٹاپے کا تدارک کرنے کی جتنی ضرورت اب ہے وہ اس سے پہلے کبھی نہیں تھی۔ اب وقت ہے کہ صحت مند طرز زندگی اپنایا جائے، فعال اور متحرک زندگی گزاری جائے اور موٹاپے سے چھٹکارہ پایا جائے۔

  • کیا آپ ہر وقت کچھ کھاتے رہنا چاہتے ہیں؟

    کیا آپ ہر وقت کچھ کھاتے رہنا چاہتے ہیں؟

    جب کوئی انسان ذہنی یا جذباتی دباؤ کا سامنا کرتا ہے اور یہ مسئلہ شدید تر ہوجاتا ہے تو اس کے رویے، عادات اور طرزِ زندگی پر بھی اس کا اثر پڑتا ہے۔

    مایوس کُن خیالات کا اظہار، بیزاری، کام میں دل نہ لگنا اور دیگر عام مسائل کے علاوہ اکثر شدید دباؤ اور جذباتی تناؤ کا شکار کوئی بھی فرد اچانک بہت زیادہ اور بھوک محسوس نہ کرنے کے باوجود کچھ نہ کچھ کھاتے رہنا چاہتا ہے۔

    طبی ماہرین کے مطابق اس طرح وہ اپنے جذبات کی تسکین کرتا ہے اور خود کو نارمل رکھنے کی کوشش کرتا ہے۔ اس کی ذہنی اور جذباتی حالت کی وجہ سے اس کی غذائی عادات میں بھی تبدیلی پیدا ہوجاتی ہے۔

    عموما اس کیفیت میں لوگ فاسٹ فوڈ، کیک، آلو کے چپس اور چاکلیٹ جیسی اشیا کی طرف رغبت محسوس کرتے ہیں۔

    اگر کوئی فرد ذہنی دباؤ اور اس جذباتی کیفیت سے عرصے تک باہر نہیں نکل سکے اور اسی طرح کھاتا رہے تو اس کے بنج اییٹنگ ڈس آرڈر( Binge Eating Disorder) میں مبتلا ہوجانے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ اس میں دماغ میں گلوکوز کی مقدار انتہائی کم ہوتی ہے اور اسی وجہ سے دماغ سست اور ایسا فرد خود کو غیر حاضر محسوس کرتا ہے۔

    اس مرض کی ابتدائی شکل اور عام علامات یہ ہوسکتی ہیں۔

    وقت بے وقت اور بھوک نہ ہونے کے باوجود کھانا۔
    جلدی جلدی منہ چلانا یا تیزی سے کھانا۔
    پیٹ بھر جانے کے باوجود کھانے سے ہاتھ نہ روکنا۔
    خاص طور پر رات کو اٹھ کر کھانا۔

    ایسے افراد کو چاہیے کہہ وہ کسی ماہر معالج سے رجوع کریں۔ اپنے کسی قریبی دوست سے اپنی اس حالت اور کیفیت کا ذکر کریں اور خاص طور پر ذہنی دباؤ سے نکلنے کی کوشش کرتے ہوئے ضروری محسوس کریں تو ماہرِ نفسیات سے بھی مشورہ کریں۔

  • مٹاپے کا شکار افراد کرونا وائرس کا آسان ہدف

    مٹاپے کا شکار افراد کرونا وائرس کا آسان ہدف

    پیرس: کرونا وائرس کے حوالے سے ماہرین نے ایک اور خطرے کی طرف اشارہ کردیا، ماہرین کا کہنا ہے کہ مٹاپے کا شکار افراد کرونا وائرس کا آسان ہدف بن سکتے ہیں۔

    فرانس کی سائنٹفک کونسل کے سربراہ جین فرینکوئس کا کہنا ہے کہ نہ صرف کرونا وائرس کے شکار وہ افراد جو فربہ ہیں زیادہ خطرے میں ہیں، بلکہ موٹاپے کا شکار افراد اس وائرس کا آسانی سے نشانہ بن سکتے ہیں۔

    انہوں نے وائرس اور موٹاپے کے تعلق کو نہایت خطرناک بیان کیا ہے، ان کے مطابق فرانس کی 25 فیصد آبادی اپنی جسمانی حالت خصوصاً مٹاپے، پہلے سے شکار بیماریوں اور عمر کی وجہ سے کرونا وائرس کے خطرے کا شکار ہے۔

    دوسری جانب اس وبا کے دنوں میں امریکا بھی سخت خطرے کا شکار ہے کیونکہ امریکا میں 42.2 فیصد بالغ افراد اور 18.5 فیصد بچے مٹاپے کا شکار ہیں۔

    فرینکوئس نے کہا کہ کرونا وائرس موٹاپے کا شکار نوجوان افراد کو بھی اپنا نشانہ بنا سکتا ہے لہٰذا فربہ افراد کو سخت محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔

    ان کے مطابق مٹاپا پہلے ہی امراض قلب، ذیابیطس اور بعض اوقات کینسر کا سبب بھی بن سکتا ہے اب کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے دنوں میں فربہ حالت کسی بھی شخص کو وائرس کا آسان شکار بنا سکتی ہے۔

    ان کے مطابق مٹاپے کا شکار افراد اگر کرونا وائرس کا شکار ہوجائیں تو ان کی حالت زیادہ خطرناک اور پیچیدہ ہوسکتی ہے جبکہ ان کی صحتیابی میں بھی وقت لگ سکتا ہے۔

    خیال رہے کہ امریکا اس وقت کرونا وائرس کا شکار افراد کی تعداد کے حوالے سے پہلے نمبر پر ہے جہاں 4 لاکھ 35 ہزار سے زائد افراد اس وائرس کا شکار ہیں جبکہ اب تک 14 ہزار 797 ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔

  • ایک بڑے خطرے کی طرف دھکیلنے والے 60 سیکنڈز

    ایک بڑے خطرے کی طرف دھکیلنے والے 60 سیکنڈز

    کیا آپ جانتے ہیں کہ "جنک فوڈ” کا کوئی بھی ٹکڑا معدے میں اترنے سے پہلے چند سیکنڈوں یا لگ بھگ ایک منٹ کے لیے ہی آپ کے منہ میں رہتا ہے، مگر اس سے پیدا ہونے والی چربی زندگی بھر آپ کا پیچھا نہیں‌ چھوڑتی؟

    آپ کی زبان پر جنک فوڈ کا ذائقہ بھی کچھ اِتنی ہی دیر کا مہمان ہوتا ہے، لیکن چربی ہمیشہ کے لیے آپ کو مشکل میں ڈال دیتی ہے۔

    غور کیجیے کہ اکثر چاکلیٹ، آلو کے چپس، پیزا، کیک، برگر اور مختلف بیکری آئٹم یا تلی ہوئی چیزیں کھانے کے دوران آپ پانی یا کوئی دوسرا مشروب استعمال کرتے ہیں تو اس سے ان اشیا کا ذائقہ بھی جاتا رہتا ہے۔ یوں اس ذائقے اور ذرا سی دیر کے چٹخارے کے لیے آپ بہت سی چکنائی اور چربی جسم میں جمع کرلیتے ہیں۔

    کسی کے لیے بھی کھانے پینے سے ہاتھ روکنا، جنک فوڈ یا تلی ہوئی اور مرغن غذاؤں سے دور رہنا ممکن نہیں، لیکن کھانے پینے میں اعتدال اور خاص طور پر گھر سے باہر کھانے کی اشیا کے حوالے سے حفظانِ صحت کے اصولوں کو ضرور اہمیت دینا چاہیے۔

    جنک فوڈ اور دیگر غذاؤں سے بننے والی یہ چربی ہمارے جسم میں کئی خرابیاں پیدا کرتی ہے اور اس میں سب سے بڑا مسئلہ وزن کی زیادتی ہے. اگر آپ کا وزن بہت بڑھ چکا ہے تو ذیابیطس اور دل کے مختلف امراض کا خطرہ بھی بڑھ جائے گا۔

    وزن کم کرنے کے لیے خوراک پر کنٹرول کرنے کے ساتھ ساتھ ہلکی پھلکی ورزش، اور پیدل چلنا ضروری ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ کو کام کے دوران بار بار بھوک ستاتی ہے یا وقت کی کمی کے باعث اور گھر سے باہر رہنے کے دوران بھوک لگے تو جنک فوڈ کے بجائے کوئی بھی پھل کھائیں جس سے نہ صرف آپ اپنی بھوک مٹا سکیں گے بلکہ اس طرح چربی اور اور دوسری خرابیاں پیدا ہونے کا امکان بھی بہت کم ہوگا۔

  • موٹاپے سے بچاؤ کا دن: وہ عادات جو آپ کو فربہ بنا رہی ہیں

    موٹاپے سے بچاؤ کا دن: وہ عادات جو آپ کو فربہ بنا رہی ہیں

    دنیا بھر میں آج انسداد موٹاپے کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ موٹاپا بے شمار خطرناک بیماریوں جیسے امراض قلب، ذیابیطس اور کینسر کا سبب بن سکتا ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں اس وقت 2 ارب سے زائد افراد موٹاپے کا شکار ہیں جس کے باعث وہ کئی بیماریوں بشمول کینسر کے خطرے کی براہ راست زد میں ہیں۔

    ایک تحقیق کے مطابق موٹاپا دماغ پر بھی منفی اثرات مرتب کرتا ہے اور یہ دماغ کی عمر میں 30 سال تک کا اضافہ کرسکتا ہے جس کے باعث بڑھاپے میں پیدا ہونے والی دماغی بیماریاں جیسے الزائمر اور ڈیمنشیا وغیرہ قبل از وقت ہی ظاہر ہونے لگتی ہیں۔

    موٹاپے کی اہم وجہ جنک فوڈ کا استعمال، زیادہ بیٹھ کر وقت گزارنا اور ورزش نہ کرنا ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق کم سونا اور نیند پوری نہ کرنا بھی وزن میں اضافہ کرسکتا ہے۔

    ماہرین تجویز دیتے ہیں کہ دن بھر میں ضروت سے زائد کیلوریز کو ضائع کردینا بہتر ہے تاکہ یہ جسم میں ذخیرہ ہو کر چربی نہ پیدا کرے۔ کیلوریز کو ضائع کرنے یا جلانے کا سب سے بہترین طریقہ حرکت کرنا ہے۔

    کچھ کاموں میں جسم زیادہ حرکت کرتا ہے اور زیادہ کیلوریز جلتی ہیں جبکہ کچھ کام صرف جسم کو تھکن کا شکار کرتے ہیں لیکن یہ کیلوریز کو ضائع نہیں کرتے۔ علاوہ ازیں ہماری کچھ روزمرہ کی عادات بھی موٹاپے کا باعث بنتی ہیں۔

    آج ہم آپ کو موٹاپے کا باعث بننے والی کچھ نہایت غیر معمولی عادات کے بارے میں بتانے جارہے ہیں۔

    خاندان کے ساتھ کھانے سے گریز

    ماہرین کے مطابق اگر گھر کے تمام افراد ایک ساتھ مل کر کھانا کھائیں تو اس بات کا امکان کم ہوتا ہے کہ وہ موٹاپے میں مبتلا ہوں۔

    گھر کے تمام افراد کے ساتھ کھانا کھانا آپ کو غیر صحت مند اشیا کھانے سے روکتا ہے کیونکہ ایسی صورت میں آپ کو اپنے بزرگوں کی جانب سے ٹوکا جائے گا۔ اس کی جگہ وہ آپ کو صحت مند اشیا، پھل اور سبزیاں کھانے پر زور دیں گے۔

    ایک وجہ یہ بھی ہے کہ جب آپ خاندان کے ساتھ کھانا کھاتے ہیں تو دراصل یہ سب کے مل بیٹھنے کا ایک موقع ہوتا ہے۔ اس دوران آپ روز مرہ کے چھوٹے چھوٹے واقعات پر گفتگو کرتے ہیں اور آپ کا موڈ خوشگوار ہوجاتا ہے۔

    اس دوران ہم ذہنی تناؤ سے محفوظ رہتے ہیں جس میں ہمارا دماغ جسم کو زیادہ کھانے پر مجبور کرتا ہے۔

    کھانے کے دوران دھیمی موسیقی

    کھانے کے دوران اگر پس منظر میں دھیمی موسیقی چل رہی ہو تو اس بات کا امکان ہے کہ آپ زیادہ کھائیں۔

    دھیمی موسیقی آپ کو اداس کر سکتی ہے اور ماہرین کے مطابق اداسی اور ذہنی تناؤ میں ہم زیادہ کھاتے ہیں۔

    رات کی شفٹ میں کام کرنا

    اگر آپ اپنے دفتر میں رات کی شفٹ میں کام کرتے ہیں تو جان جائیں کہ یہ آپ کے موٹاپے اور خرابی صحت کی ایک اہم وجہ ہے۔ اس کی وجہ ہمارے جسم کا قدرتی نظام ہے جو دن میں کام کرنا، کھانا، اور رات میں آرام کرنا چاہتا ہے۔

    رات میں کام کرنے کی صورت میں ہم اس نظام کو الٹا کردیتے ہیں اور دن میں سونے لگتے ہیں جس سے یہ نظام بگڑ جاتا ہے نتیجتاً موٹاپے، امراض قلب، ہائی بلڈ پریشر سمیت بہت سی بیماریاں پیدا ہوجاتی ہیں۔

    ماحولیاتی آلودگی

    ماہرین کا ماننا ہے کہ ہمارے ماحول کی دن بدن اضافہ ہوتی آلودگی ہماری صحت پر بھی مضر اثرات مرتب کر رہی ہے اور موٹاپا ان میں سے ایک ہے۔

    ہماری فضا میں شامل مضر صحت اجزا ہوا اور غذا کے ساتھ ہمارے جسم کے اندر چلے جاتے ہیں جو ہمیں نقصان پہنچانے کا سبب بنتے ہیں۔

    زیادہ ٹی وی دیکھنا

    ماہرین کے مطابق اگر ہم روزانہ 2 گھنٹے سے زائد وقت ٹی وی کے سامنے گزاریں تو ہم موٹاپے میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔

    دن میں زیادہ وقت، خاص طور پر رات کے وقت ٹی وی دیکھنا صحت اور آنکھوں پر خطرناک اثرات مرتب کرتا ہے۔

    ذہنی تناؤ

    ذہنی تناؤ، پریشانی، بے چینی یا ڈپریشن بھی موٹاپے کا اہم سبب ہے۔

    جب ہمارا دماغ کسی الجھن کا شکار ہوتا ہے تو وہ ہمارے جسم کو زیادہ کھانے پر مجبور کرتا ہے جس کے بعد زیادہ بھوک لگنی شروع ہوجاتی ہے۔

  • موٹاپے کا شکارصادق آباد کے نورحسن کی سرجری آج ہوگی

    موٹاپے کا شکارصادق آباد کے نورحسن کی سرجری آج ہوگی

    لاہور: موٹاپے کا شکارصادق آباد کے نورحسن کی سرجری آج شالیماراسپتال میں ہوگی، سرجری کے لیے خصوصی آلات اور میزبھی تیار کر لی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر معاذ الحسن کی سربراہی میں خصوصی ٹیم موٹاپے کا شکار صادق آباد کے نور حسن کا آپریشن کرے گی جس کے لیے خصوصی آلات اور میز بھی تیار کرلی گئی۔

    ڈاکٹر معاذ الحسن کا کہنا ہے کہ خصوصی میز400 کلوسے زائد وزن برداشت کرسکتی ہے، سرجری میں ڈیڑھ سے 2 گھنٹے لگ سکتے ہیں، آپریشن کے بعد 6 ماہ میں نور حسن کا وزن 100 کلو کم ہو جائے گا۔

    صادق آباد کے 320 کلو وزنی شخص کو لاہور منتقل کر دیا گیا

    آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ہدایت کے بعد نور حسن کو 18 جون کو اُن کے گھر صادق آباد سے لاہور کے نجی اسپتال منتقل کیا گیا تھا

    واضح رہے کہ نور الحسن انتہائی زیادہ وزن کی وجہ سے حرکت کرنے سے قاصر ہیں، اور وہ دس سال سے بستر پر پڑے ہوئے تھے، انہوں نے اپنے ویڈیو پیغام میں آرمی چیف سے مدد کی اپیل کی تھی۔ سوشل میڈیا پرنور حسن کی ویڈیو وائرل ہوئی تو آرمی چیف نے نوٹس لیا اور مریض کو علاج و معالجے کی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی۔

  • صادق آباد کے 320 کلو وزنی شخص کو لاہور منتقل کر دیا گیا

    صادق آباد کے 320 کلو وزنی شخص کو لاہور منتقل کر دیا گیا

    لاہور: صادق آباد کے 320 کلو وزنی شخص نور الحسن کو لاہور منتقل کر دیا گیا، نور الحسن کو پاک فوج کی جانب سے ایئر ایمبولینس کی مدد فراہم کی گئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق موٹاپے کے شکار شخص کو لاہور منتقل کر دیا گیا ہے، نور الحسن کا وزن تین سو بیس کے جی ہے، لاہور منتقلی کے لیے انھیں پاک فوج نے ایئر ایمبولینس فراہم کی۔

    نور الحسن کا موٹاپا کم کرنے کے لیے نجی اسپتال میں سرجری کی جائے گی، انھوں نے ایک ویڈیو میں آرمی چیف سے اپیل کی تھی کہ انھیں ایئر ایمبولینس کی مدد فراہم کی جائے، جس پر پاک فوج کے سربراہ نے ہدایت جاری کر دی تھی۔

    نور الحسن کو گھر سے ایک ٹرک میں ڈال کر لے جایا گیا، بعد ازاں آرمی ہیلی کاپٹر میں انھیں لاہور منتقل کر دیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  آرمی چیف کی 320 کلو وزنی شہری کی مدد کے لیے ہدایت

    قبل ازیں نور الحسن کو ہیلی کاپٹر میں بٹھانے کے لیے ریسکیو 1122 سے مدد لی گئی، ریسکیو 1122 نے کرین کی مدد سے نور الحسن کو ایئر ایمبولیس میں سوار کیا۔

    ڈاکٹر معاذ الحسن لاہور میں نور الحسن کا موٹاپا کم کرنے کے لیے سرجری کریں گے۔

    واضح رہے کہ نور الحسن انتہائی زیادہ وزن کی وجہ سے حرکت کرنے سے قاصر ہیں، اور وہ دس سال سے بستر پر پڑے ہوئے ہیں، انھیں عام ایمبولینس پر منتقل نہیں کیا جا سکتا تھا۔

  • آرمی چیف کی 320 کلو وزنی شہری کی مدد کے لیے ہدایت

    آرمی چیف کی 320 کلو وزنی شہری کی مدد کے لیے ہدایت

    صادق آباد: ضلع رحیم یار خان کے علاقے صادق آباد سے موٹاپے کے شکار ایک شہری نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے مدد کی درخواست کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صادق آباد کے بیمار نور حسن نے آرمی چیف سے مدد کی درخواست کی ہے، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے صادق آباد کے شہری کی مدد کرنے کی ہدایت جاری کر دی۔

    صادق آباد کے شہری نور حسن کا وزن 320 کلو گرام ہے، موٹاپے کے شکار شہری نے سوشل میڈیا پر آرمی چیف سے مدد کی اپیل کی تھی۔

    موٹاپے کی بیماری کے شکار نور حسن کو فوجی ایئر ایمبولینس فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، نور حسن کو خصوصی ہیلی کاپٹر پر کل صادق آباد سے لاہور منتقل کیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  آرمی چیف نے کینسر میں مبتلا 2 بچیوں کی خواہش پوری کر دی، آئی ایس پی آر

    پاک فوج کا ہیلی کاپٹر نور حسن کو لاہور منتقل کرے گا، نور حسن انتہائی زیادہ وزن کی وجہ سے حرکت کرنے سے قاصر ہے، اور وہ دس سال سے بستر پر پڑا ہوا ہے۔ نور حسن نے ایئر ایمبولینس کے لیے درخواست کی تھی۔

    موٹاپے میں مبتلا شہری کو عام ایمبولینس پر منتقل نہیں کیا جا سکتا تھا، لاہور کے نجی اسپتال میں نور حسن کا علاج کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ مارچ کے مہینے میں آرمی چیف نے کینسر میں مبتلا 2 بچیوں کی خواہش پوری کی تھی، بچیوں نے سپاہی بننے کی خواہش کی تھی، جویریہ اور روبا نے فوجی وردیاں پہن کر یادگار شہدا پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔

  • بہن بھائیوں میں بڑا ہونا آپ کو موٹاپے میں مبتلا کرسکتا ہے

    بہن بھائیوں میں بڑا ہونا آپ کو موٹاپے میں مبتلا کرسکتا ہے

    کیا آپ اپنے بہن بھائیوں میں بڑے ہیں اور چھوٹے بہن بھائیوں پر رعب جماتے رہتے ہیں؟ تو پھر اس کا نقصان جان کر آپ حیران ہوجائیں گے۔

    ایک تحقیق کے مطابق چھوٹوں کا بڑا بھائی یا بہن ہونا آپ کو موٹاپے کا شکار بنا سکتا ہے۔ سوئیڈن میں 13 ہزار سے زائد افراد پر کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق بڑے بہن بھائی میں موٹاپے کا شکار ہونے کا خطرہ 29 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق اس کی ایک وجہ یہ ہوسکتی ہے کہ بعض اوقات پہلے حمل کے دوران ماں کے جسم کی وہ رگیں جو بچے کو غذا پہنچاتی ہیں پتلی ہوجاتی ہیں جس کی وجہ سے بچوں کو کم غذائیت پہنچتی ہے۔

    اس کمی کو پورا کرنے کے لیے بچے کا جسم زیادہ چربی بناتا ہے جو آگے چل کر موٹاپے کی شکل میں ظاہر ہوتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق والدین پہلی اولاد کا زیادہ خیال رکھتے ہیں اور اس کی خوراک کا بھی خاص خیال رکھتے ہیں جو بعض اوقات بے احتیاطی میں تبدیل ہوجاتی ہے۔ یہ تمام وجوہات مل کر بڑے بہن بھائیوں کو موٹاپے کا شکار بنا سکتی ہے۔

    اس سے قبل ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ پہلی اولاد دیگر اولادوں کی نسبت زیادہ ذہین ہوتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق چونکہ کسی بھی جوڑے کا پہلا بچہ اپنے والدین کی تمام تر توجہ، نگہداشت اور دھیان پانے میں کامیاب رہتا ہے لہٰذا اس کی سطح ذہانت اپنے دیگر بہن بھائیوں کی نسبت بلند ہوتی ہے۔

    پہلی بار والدین بننا چونکہ ان کے لیے نیا تجربہ ہوتا ہے لہٰذا وہ پہلے بچے کا حد سے زیادہ دھیان اور خیال رکھتے ہیں، اور معمولی معمولی مسائل پر بھی بہت زیادہ پریشان ہوجاتے ہیں۔

    والدین کی یہی اضافہ توجہ بڑے بچوں کو ذہین اور باصلاحیت بنا دیتی ہے۔