Tag: موٹاپا

  • صحت کے لیے 30 دن کا چیلنج قبول کرنا چاہیں گے؟

    صحت کے لیے 30 دن کا چیلنج قبول کرنا چاہیں گے؟

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر آج کل 10 ایئرز چیلنج بہت مقبول ہورہا ہے جس میں لوگ اپنی موجودہ اور 10 سال قبل کی تصاویر لگا کر اپنا موازنہ کر رہے ہیں۔ بہت سے افراد نے اس چیلنج کو وقت ضائع کرنے والی شے بھی قرار دیا۔

    لیکن اگر چیلنج ہو صحت میں بہتری کا تو کیا آپ اسے قبول کرنا چاہیں گے؟

    تصویر بشکریہ: برائٹ سائیڈ

    آج ہم ایسا ہی چیلنج آپ کو دے رہے ہیں جسے قبول کرنا آپ کے لیے تھوڑا مشکل ضرور ہوگا، البتہ نہایت فائدہ مند ہوسکتا ہے۔

    یہ چیلنج قبول کرنے کے بعد آپ اپنے ان دوستوں کو بھی اس میں شامل کرسکتے ہیں جو وزن کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    مقررہ وقت پورا ہونے کے بعد پہلے اور بعد کی تصاویر یقیناً آپ کو خوشگوار حیرت میں مبتلا کردیں گی۔

    فیس بک کے چیلنج کی طرح یہ 10 سال کا بھی نہیں بلکہ صرف 30 دن کا ہے۔

    ان 30 دنوں میں آپ کو مندرجہ ذیل اشیا سے پرہیز کرنا ہوگا۔

    چپس

    برگر

    سوڈا ڈرنکس

    آئس کریم

    کوکیز یا کینڈیز

    کیک یا ڈونٹس

    یہ تمام وہ اشیا ہیں جن میں تیل اور چینی کی غیر معمولی مقدار شامل ہوتی ہے اور یہ آپ کی صحت کے لیے سخت نقصان دہ ہیں۔

    فاسٹ فوڈ، سوڈا ڈرنکس اور بازاری میٹھی اشیا آپ کے وزن میں اضافہ کر کے آپ کو بے شمار مسائل میں مبتلا کرسکتی ہیں۔

    30 دن تک ان تمام اشیا سے پرہیز کرنے کے بعد آپ میں ان کے کھانے کی اشتہا کم ہوجائے گی چنانچہ آپ ایک طویل المدتی صحت مند ڈائٹ پلان پر عمل کرنے کے قابل ہوسکتے ہیں۔

    کیا آپ یہ چیلنج قبول کرنا چاہیں گے؟

  • زندگی مشکل بنا دینے والے موٹاپے سے بچیں

    زندگی مشکل بنا دینے والے موٹاپے سے بچیں

    دنیا بھر میں آج انسداد موٹاپے کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ موٹاپا بے شمار خطرناک بیماریوں جیسے امراض قلب، ذیابیطس اور کینسر کا سبب بن سکتا ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں اس وقت 64 کروڑ بالغ افراد اور 11 کروڑ بچے موٹاپے کا شکار ہیں جس کے باعث وہ کئی بیماریوں بشمول کینسر کے خطرے کی براہ راست زد میں ہیں۔

    ایک تحقیق کے مطابق موٹاپا دماغ پر بھی منفی اثرات مرتب کرتا ہے اور یہ دماغ کی عمر میں 30 سال تک کا اضافہ کرسکتا ہے جس کے باعث بڑھاپے میں پیدا ہونے والی دماغی بیماریاں جیسے الزائمر اور ڈیمنشیا وغیرہ قبل از وقت ہی ظاہر ہونے لگتی ہیں۔

    مزید پڑھیں: وزن میں اضافہ کرنے والی 5 عادات

    موٹاپے کی اہم وجہ جنک فوڈ کا استعمال، زیادہ بیٹھ کر وقت گزارنا اور ورزش نہ کرنا ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق کم سونا اور نیند پوری نہ کرنا بھی وزن میں اضافہ کرسکتا ہے۔

    ماہرین تجویز دیتے ہیں کہ دن بھر میں ضروت سے زائد کیلوریز کو ضائع کردینا بہتر ہے تاکہ یہ جسم میں ذخیرہ ہو کر چربی نہ پیدا کرے۔ کیلوریز کو ضائع کرنے یا جلانے کا سب سے بہترین طریقہ حرکت کرنا ہے۔

    کچھ کاموں میں جسم زیادہ حرکت کرتا ہے اور زیادہ کیلوریز جلتی ہیں جبکہ کچھ کام صرف جسم کو تھکن کا شکار کرتے ہیں لیکن یہ کیلوریز کو ضائع نہیں کرتے۔

    یہاں آپ کو ایسے ہی کچھ کام بتائے جا رہے ہیں جن کو سر انجام دے کر آپ اپنے جسم میں موجود اضافی کیلوریز کو جلا سکتے ہیں اور موٹاپے سے نجات پاسکتے ہیں۔

    خریداری کریں

    ایسی کون سی خریداری ہے جو روز سر انجام دی جاسکتی ہے؟ جواب ہے گھر کے لیے اشیائے ضرورت کی خریداری۔

    روز خریدی جانے والی اشیا، سبزیاں اور پھلوں کی خریداری آپ کے جسم سے 260 اضافی کیلوریز کو ضائع کر کے آپ کو موٹاپے سے بچا سکتی ہے۔

    کسی سپر اسٹور سے خریداری کرنا اور وزنی ٹرالی گھسیٹنا بھی آپ کے جسم کے لیے مفید ہے۔

    رنگ و روغن کریں

    اگر گھر میں رنگ و روغن کا کام کرنا ہے تو اس کے لیے کسی کو باہر سے بلوا کر پیسہ خرچ کرنے سے بہتر ہے کہ آپ خود رنگ و روغن کریں۔ یہ عمل آپ کو موٹاپے سے بچانے میں ازحد معاون ثابت ہوگا۔

    ماہرین کے مطابق اپنی چھٹی کے دن گھر کا رنگ و روغن کرنا آپ کے جسم کی اضافی چربی کو گھٹائے گا۔ دیواروں پر رنگ کرنا 1 ہزار سے زائد کیلوریز کو ضائع کرتا ہے۔

    صفائی کریں

    گھر کے مختلف حصوں کی صفائی کرنا آپ کے جسم میں 118 کیلوریز ضائع کرنے کا سبب بنتا ہے۔

    دوسروں کی مدد کریں

    اگر آپ کو اپنا کوئی ذاتی کام نہیں ہے تو آپ دوسروں کی مدد بھی کرسکتے ہیں۔

    گھر کے دیگر افراد کے ساتھ گھر کے کاموں میں ہاتھ بٹانا، پڑوسیوں کے چھوٹے موٹے کام کرنا آپ کے جسم کو حالت حرکت میں لائیں گے اور آپ کے موٹاپے میں مبتلا ہونے کا امکان کم ہوگا۔

    باغبانی

    باغبانی کے بے شمار فوائد ہیں۔ یہ نہ صرف جسمانی طور پر فائدہ مند ہے بلکہ دماغی و نفسیاتی صحت پر بھی بہترین اثرات مرتب کرتی ہے۔ آج کل ویسے بھی بازار میں ایسے پھل اور سبزیاں دستیاب ہیں جن کی فصلوں پر دوائیں چھڑکی جاتی ہیں، یا جنہیں گندے پانی سے اگایا جاتا ہے۔

    ان سے بچنے کا بہترین حل یہ ہے کہ آپ اپنے گھر میں سبزیاں اور پھل اگائیں۔ یہ ایک طرف تو آپ کے لیے مالی طور پر فائدہ مند ہے جبکہ دوسری جانب باغبانی کرنا آپ کو چست بھی رکھے گا اور آپ کی جسمانی صحت بہتر رہے گی۔

  • موٹاپا موت کی وجہ ؟ ماہرین نے بتا دیا

    موٹاپا موت کی وجہ ؟ ماہرین نے بتا دیا

    لندن: برطانیہ کے طبی ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ جسمانی وزن میں‌ زیادتی یا پھر موٹاپے کی وجہ سے موت کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لندن کے اسکول آف ہائی جین اینڈ ٹروپیکل میڈیسن کے ماہرین کی حالیہ تحقیق کے نتائج طبی جریدے لانیسٹ ڈائیبیٹس اینڈ اینڈو کرینولوجی جرنل میں شائع ہوئے۔

    مطالعاتی تجزیے میں ماہرین نے 36 لاکھ سے زائد افراد کو تحقیق میں شامل کیا اور اُن کی تفصیلات جمع کر کے رپورٹ مرتب کی جس سے یہ نتیجہ اخذ ہوا کہ بہت زیادہ موٹاپا مختلف امراض کا باعث ہے جس کی وجہ سے موت کا خطرہ توقعات سے زیادہ بڑھ جاتا ہے۔

    مزید پڑھیں: موٹاپے کا سبب بننے والی ایک اور وجہ

    تحقیقاتی مارہرین کے مطابق جن لوگوں کا جسمانی وزن 45 سے 50 کلوگرام سے زیادہ رہا اُن میں سے اکثر کو کینسر، ذیابیطس اور امراض قلب سمیت دیگر متعدد امراض لاحق ہوئے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ وہ اب تک اس نتیجے پر نہیں پہنچ سکے کہ وہ کون سی وجوہات ہیں جن کی وجہ سے انسان موت کے منہ میں چلا جاتا ہے، ویسے بھی بہت زیادہ جسمانی وزن صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔

    تحقیق کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی کہ موٹاپے کا شکار افراد اگر ٹریفک حادثے کا شکار ہوں تو اُن کی موت کا خطرہ عام کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: وزن میں اضافہ کرنے والی 5 عادات

    ماہرین کے مطابق وزن اور بی ایم آئی کی زیادتی موٹاپے کا باعث بنتی ہے، 25 سال کے بعد بی ایم آئی میں اگر 5 یونٹ کا اضافہ ہو تو اس سے موت کا خطرہ 13 فیصد مزید بڑھ جاتا ہے۔

    محققین کے مطابق صحت مند شخص کا جسمانی وزن 18.5 سے 24.9 بی ایم آئی کے درمیان ہوتا ہے اس سے زیادہ وزن والے افراد کو جان لیوا امراض لاحق ہوسکتے ہیں۔

  • موٹاپے کا سبب بننے والی ایک اور وجہ

    موٹاپے کا سبب بننے والی ایک اور وجہ

    جسم کے فربہ ہونے کی بے شمار وجوہات ہیں جن میں سب سے بڑی وجہ جنک فوڈ کا استعمال اور ورزش نہ کرنا ہے، تاہم ماہرین نے موٹاپے کا سبب بننے والی ایک اور وجہ کی طرف نشاندہی کی ہے۔

    ماہرین کے مطابق رات میں اچھی اور پرسکون نیند سونا آپ کے صحت مند رہنے کی ضمانت ہے۔ تاہم اگر آپ رات میں بے سکون نیند سوتے ہیں یا کم سوتے ہیں تو یہ آپ کو موٹاپے میں مبتلا کرسکتی ہے۔

    نیند میں خلل پڑنا اور بے سکون نیند سونا آج کل کے دور میں معمول بن چکا ہے۔

    اس کی سب سے بڑی وجہ تو سونے سے قبل اسمارٹ فونز کا استعمال ہے جس کی نیلی روشنی نیند کے خلیات پر منفی اثر ڈالتی ہے۔

     نیند میں یہ خلل جسم پر کئی منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔

    یہ دن کے اوقات میں بے چینی اور سستی پیدا کرنے کا سبب بن سکتا ہے، جسم کے میٹا بولزم میں کمی کر سکتا ہے جبکہ یہ آپ کی بھوک میں اضافہ کرکے آپ کے جسم کو فربہی کی طرف مائل بھی کرسکتا ہے۔

    سوئیڈین کی اپسلا یونیورسٹی کے طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ بے سکون نیند دراصل موٹاپے کو دعوت دینے کا سبب ہے۔

    ان کے مطابق بہتر اور پرسکون نیند ایک اچھی اور خوشگوار طرز زندگی کی ضمانت ہے جو کئی طبی پیچیدگیوں سے بچا سکتی ہے۔

    ماہرین کی تحقیق کے مطابق صرف ایک رات بھی کم یا بے سکون نیند اگلے دن جسم کے میٹا بولزم کو نہایت سست کر دیتی ہے جس کے بعد جسم کو اپنے معمول کے افعال جیسے نظام تنفس اور ہاضمہ کے لیے درکار توانائی کی مقدار کم ہوجاتی ہے۔

    تحقیق میں شامل ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ کم نیند جسم کے ان خلیات کو متحرک کرتی ہے جو بھوک پیدا کرتے ہیں۔

    یہی وجہ ہے کہ نیند کے مسائل کا شکار افراد زیادہ کھاتے ہیں اور انہیں دیگر افراد کے مقابلے میں زیادہ اور جلدی بھوک لگتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق وزن کم کرنے کے مشن پر عمل پیرا افراد اپنا طرز زندگی بھی بدلیں اور بہتر اور پرسکون نیند کو یقینی بنائیں۔

    مزید پڑھیں: نیند لانے کے آزمودہ طریقے


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ہر پچیس میں سے ایک برطانوی بچہ شدید موٹاپے کا شکار

    ہر پچیس میں سے ایک برطانوی بچہ شدید موٹاپے کا شکار

    لندن: ایک نئی تحقیق میں سامنے آیا ہے کہ برطانیہ میں دس سے گیارہ سال کی عمر کا ہر پچیس میں سے ایک بچہ شدید موٹاپے کا شکار ہے۔

    تفصیلا ت کے مطابق لوکل گورنمنٹ ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں فوری طور پر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے جب کہ حکومت کا اصرار ہے کہ اس کا بچوں کے موٹاپے کا پلان جامع ہے۔

    حکومتی تنظیم کی تحقیق سے معلوم ہوا کہ ابتدائی اسکول میں داخل ہونے والے وہ بچے جو قد اور وزن کے حساب سے شدید موٹاپے کا شکار تھے، کی تعداد پندرہ ہزار تھی، لیکن جب وہ پرائمری اسکول چھوڑ رہے تھے تب ان کی تعداد بائیس ہزار کو پہنچ گئی تھی۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں حکومت کے نیشنل چائلڈ میژرمنٹ پروگرام کے تحت پرائمری اسکول شروع کرنے اور چھوڑنے والے بچوں کا قد اور وزن معلوم کیا جاتا ہے۔

    2016-17 کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ پرائمری اسکول میں داخل ہونے والے چار یا پانچ سال کے چالیس بچوں میں سے ایک بچہ (629,000 میں سے پندرہ ہزار) شدید موٹاپے کے زمرے میں شمار کیا گیا تھا۔

    موٹاپا دماغ کو جلد بوڑھا کرنے کا سبب


    رپورٹ کے مطابق جب ان بچوں کی عمر دس اور گیارہ سال کی تھی تو شدید موٹاپے کے شکار بچوں کی کیٹیگری میں بچوں کی تعداد ہر پچیس میں سے ایک (556,000 میں سے 22,000 ) ہوگئی تھی۔

    واضح رہے کہ برطانیہ میں پہلی بار نیشنل چائلڈ میژرمنٹ پروگرام نے اپنے ڈیٹا میں شدید موٹاپے کی کیٹیگری شامل کی ہے تاکہ موٹاپے کے مسئلے سے زیادہ بہتر طور پر نمٹا جاسکے۔

    برطانیہ میں گندے پبلک ٹوائلٹ، خاتون شہری خود صفائی کرنے نکل پڑی


    لوکل گورنمنٹ ایسوسی ایشن کی چیئر پرسن ایزی سکمب کا کہنا تھا کہ برطانیہ مغربی یورپ کی سب سے زیادہ موٹی قوم تھی، اور آج کے موٹے بچے کل کے موٹے جوان ہوں گے، جب تک اس مسئلے سے نمٹا نہیں جاتا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ موٹاپے کے شکار بچوں کے سلسلے میں والدین احتیاط کرکے ان کی صحت مند جوانی بچاسکتے ہیں، دوسری طرف ذیابیطس، سرطان اور دل کے امراض جیسے صحت کے مسائل سے بھی ان کو بچایا جاسکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • دن کا بیشتر حصہ بیٹھ کر گزارنے والوں کو کیا کھانا چاہیئے؟

    دن کا بیشتر حصہ بیٹھ کر گزارنے والوں کو کیا کھانا چاہیئے؟

    جو لوگ دفاتر میں کام کرتے ہیں وہ اپنے وزن کا خیال نہیں رکھ پاتے۔ انہیں جم جانے اور ورزش کرنے کا وقت بھی نہیں مل پاتا۔ یوں مستقل بیٹھے رہنے سے وہ مختلف جسمانی پیچیدگیوں کا شکار ہوجاتے ہیں۔

    یہ نقصان دہ عادت آگے چل کر کئی امراض کی وجہ بن سکتی ہے۔ دن کا زیادہ حصہ بیٹھ کر گزارنے سے دل کے دورے، فالج اور موٹاپے سمیت کئی امراض کے لاحق ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔

    مزید پڑھیں: دفتر میں ورزش کرنے کی کچھ تراکیب

    دفاتر میں کام کرنے والے افراد کو ورزش اور جسمانی حرکت کے ساتھ ساتھ اپنی غذا کا بھی خاص خیال رکھنا چاہیئے اور ایسی خوراک کھانی چاہیئے جو ان کے نظام ہاضمہ پر بوجھ نہ بنے۔

    یہاں ہم آپ کو ایسی ہی کچھ غذائیں بتا رہے ہیں جو دفاتر میں جانے والے اور دن کا زیادہ حصہ بیٹھ کر گزارنے والے افراد کے لیے نہایت موزوں اور فائدہ مند ہیں۔


    بیریز

    1

    مختلف اقسام کی بیریز جیسے اسٹرابیزیر، بلو بیریز اور رس بیریز کھٹاس اور مٹھاس کا مجموعہ ہوتی ہیں۔ اس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس وزن میں اضافہ ہونے سے روکتی ہیں۔


    خشک میوہ جات

    nuts

    خشک میوہ جات جیسے پستہ، بادام اور کاجو وغیرہ جسم میں کولیسٹرول کی سطح کو معمول پر لانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔


    پائن ایپل

    pineapple

    پائن ایپل جسم میں نظام ہاضمہ کو فعال رکھتا ہے اور اس کی کارکردگی کو بہتر بناتا ہے۔


    زیتون کا تیل

    دفاتر جانے والے افراد اگر اپنے ظہرانے میں زیتون کے تیل سے بنی غذائیں شامل کرلیں تو یہ ان کی صحت کے لیے بہترین عمل ہوگا۔


    ادرک لہسن

    ginger

    اسی طرح کھانے میں ادرک لہسن کو بھی شامل کرلیا جائے تو یہ کئی فوائد کا باعث بنتی ہیں۔ ادرک نظام ہاضمہ کو بہتر بناتی ہے جبکہ لہسن سے کولیسٹرول اور بلڈ پریشر کی سطح معمول پر رہتی ہے اور یہ دماغی بیماریوں جیسے الزائمر اور ڈیمینشیا سے بھی حفاظت فراہم کرتا ہے۔


    سبز چائے

    سبز چائے وزن گھٹانے کا آزمودہ ترین نسخہ ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ سبز چائے دماغی کارکردگی میں اضافے اور کئی اقسام کے کینسر سے بچاؤ میں بھی معاون ثابت ہوتی ہے۔


    مچھلی

    fish

    مچھلی میں موجود اومیگا 3 فیٹی ایسڈز صحت کے لیے نہایت مفید ہیں۔

    اگر آپ بھی اپنے دن کا بیشتر حصہ دفتر میں بیٹھ کر گزارتے ہیں تو آپ بھی ان غذاؤں کا استعمال شروع کردیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • موٹاپا دماغ کو جلد بوڑھا کرنے کا سبب

    موٹاپا دماغ کو جلد بوڑھا کرنے کا سبب

    سائنسدان ایک عرصہ سے اس مخمصہ کا شکار تھے کہ موٹاپے سے دماغ کی کارکردگی کا کیا تعلق ہے؟ اب ان کی یہ الجھن دور ہوگئی۔ حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق سے پتہ چلا کہ موٹاپا آپ کے دماغ کو جلد بوڑھا کر سکتا ہے۔

    اس مقصد کے لیے سائنسدانوں نے 527 افراد کا مشاہدہ کیا۔ انہوں نے دماغ کے سفید مادے کا تجزیہ کیا۔ دماغ کا سفید مادہ دماغ کے تقریباً نصف حصہ پر مشتمل ہوتا ہے اور زیادہ تر افعال سر انجام دیتا ہے۔

    مزید پڑھیں: سورج کی کرنیں موٹاپا کم کرنے میں مددگار

    ماہرین نے دیکھا کہ وہ افراد جو موٹاپے کا شکار تھے ان کا دماغ زیادہ عمر کے افراد کی طرح سستی سے افعال سر انجام دے رہا تھا۔

    اس سے قبل کی جانے والی تحقیق سے پتہ چلا تھا کہ موٹاپا ذیابیطس، کینسر اور امراض قلب کا سبب بنتا ہے اور عمر میں 8 سال کمی کرسکتا ہے۔

    حالیہ تحقیق میں بتایا گیا کہ موٹاپے کے دماغ پر اثرات اس سے بھی زیادہ خطرناک ہیں اور یہ دماغ کی عمر میں 30 سال تک کا اضافہ کرسکتا ہے۔

    ماہرین نے یہ بھی بتایا کہ اگر وزن میں کمی کی جائے تو دماغ بھی اپنی اصل حالت میں واپس آنے لگتا ہے اور پہلے کی طرح کام انجام دینے لگتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • برف کے حیرت انگیز استعمالات

    برف کے حیرت انگیز استعمالات

    برف ہر گھر میں موجود ہوتی ہے جسے مختلف چیزوں کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ لیکن برف آپ کے کئی مسائل کا حل بھی ثابت ہوسکتی ہے۔

    آئیے دیکھیں یہ کتنے حیران کن طریقوں سے آپ کے لیے فائدہ مند ہے۔


    جلد کی خوبصورتی

    ہر رات سونے سے قبل برف کی ڈلی کو پلاسٹک کی کی تھیلی میں لپیٹ کر 2 سے 3 منٹ تک چہرے کا مساج کریں۔ یہ نہ صرف جلد کی صفائی کرے گی بلکہ نیند لانے میں بھی معاون ثابت ہوگی۔


    جھریوں سے نجات

    میک اپ استعمال کرنے سے قبل ایک منٹ تک برف سے چہرے پر مساج کریں۔ یہ دوران خون کو بہتر بنائے گی اور میک اپ کے مضر اثرات سے حفاظت دے گی۔ اس کا باقاعدہ استعمال جھریوں سے تحفظ دینے میں معاون ثابت ہوگا۔


    آنکھوں کی سوجن سے چھٹکارہ

    رات دیر تک جاگنے یا نیند پوری نہ ہونے کے باعث آنکھیں سوج جاتی ہیں جو چہرے کا برا تاثر دیتی ہیں۔ ان سے نجات کا سب سے آسان طریقہ برف کی ٹکور کرنا ہے۔ ایک منٹ تک برف کی ٹکور جادوئی نتائج دے گی۔


    بڑھا ہوا پیٹ گھٹائے

    برف کی ٹکور بڑھے ہوئے پیٹ کو بھی کم کرسکتی ہے۔ یہ موٹاپا پیدا کرنے والے سفید خلیات کو بھورے خلیات میں تبدیل کر دیتی ہے جو کام کاج کے دوران بآسانی ٹوٹ کر ختم ہوجاتے ہیں۔ تاہم یہ اسی صورت میں نتائج دے گی جب ورزش اور متوازن غذا کا استعمال کیا جائے۔


    احتیاطی تدابیر

    برف کا استعمال کرنے سے پہلے کچھ احتیاطی تدابیر بھی اپنانی ضروری ہیں۔

    برف ہمیشہ صاف (دھلے ہوئے / بغیر میک اپ) چہرے پر استعمال کریں۔

    آئس کیوب کو پکڑنے کے لیے دستانوں کا استعمال کریں۔ یہ آپ کے ہاتھوں کو تکلیف سے بچائیں گے۔

    کبھی بھی برف کو براہ راست چہرے پر استعمال مت کریں۔ استعمال سے قبل ہمیشہ کسی کپڑے یا پلاسٹک کی تھیلی میں لپیٹ لیں۔

    آنکھوں کے گرد سوجن پر ٹکور کرنے کے لیے برف کو براہ راست استعمال کیا جاسکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • وزن کم کرنے میں مددگار غذائیں

    وزن کم کرنے میں مددگار غذائیں

    زندگی کے مصروف شیڈول میں ورزش کرنے کا وقت نکالنا بہت مشکل عمل ہوتا جارہا ہے۔ دفاتر میں 8 گھنٹے بیٹھنے اور پھر بقیہ وقت ٹی وی یا اسمارٹ فون کے ساتھ گزارنے کی وجہ سے موٹاپا ایک عام مسئلہ بنتا جارہا ہے۔

    موٹاپا امراض قلب اور فالج سمیت بے شمار بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے لہٰذا اس سے دور رہنا ضروری ہے۔

    مزید پڑھیں: پانی سے وزن کم کرنے کے طریقے

    آج ہم آپ کو ایسی غذائیں بتا رہے ہیں جو وزن کم کرنے کے لیے معاون ہیں اور انہیں اپنے غذائی معمول کا حصہ بنا کر آپ موٹاپے سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔


    پالک

    پالک کاربو ہائیڈریٹس، وٹامن اور ریشے سے بھرپور سبزی ہے۔ یہ معدے کو دیر تک سیر رکھتی ہے جس کے باعث پیٹ بھرا رہنے کا احساس رہتا ہے اور ہم بے وقت کھانے سے بچے رہتے ہیں۔


    کدو

    کدو ایک ہلکی پھلکی سبزی ہے جو قوت مدافعت اور توانائی میں اضافہ کرتی ہے۔ یہ معدے کو جلن اور تیزابیت سے بھی محفوظ رکھتی ہے، علاوہ ازیں یہ موٹاپا کم کرنے کے لیے نہایت مفید ہے۔


    لوبیہ

    لوبیہ کی دال جسم میں کولیسٹرول کی سطح کو معمول پر رکھتی ہے اور خون کی نالیوں کو صاف رکھتی ہے جس سے دوران خون رواں رہتا ہے۔

    یاد رکھیں صحت مند اور سڈول جسم کے لیے ضروری ہے کہ آپ کے جسم میں دوران خون باقاعدگی سے حرکت کر رہا ہو۔ خون کی گردش جتنی رواں ہوگی، موٹاپے کا امکان اتنا ہی کم ہوگا۔


    مچھلی

    مچھلی فائدہ مند چکنائی سے بھرپور غذا ہے جو جسم کو خشکی سے بچاتی ہے۔ مچھلی بھی وزن کم کرنے میں معاون ثابت ہوسکتی ہے۔


    زیتون کا تیل

    کھانا پکانے کے لیے عام تیل کے بجائے زیتون کے تیل کا استعمال بھی وزن کم کرنے میں مددگار ہوسکتا ہے۔

    یہ امراض قلب سے محفوظ رکھتا ہے جبکہ خون کی شریانوں کی صفائی کرتا ہے جس کے باعث خون میں لوتھڑے نہیں بننے پاتے۔

    مزید پڑھیں: زیتون کے تیل کے 4 حیرت انگیز فوائد


    گریپ فروٹ

    یہ پھل خون میں موجود چکنائی کی سطح کو کم کرتا ہے جس سے خون جمنے، لوتھڑے بننے یا گاڑھا ہونے سے محفوظ رہتا ہے۔


    فروٹ چاٹ

    صرف پھلوں کی بنی ہوئی چاٹ بھی وزن کم کرنے میں معاون ہے۔ یہ جسم کی غذائی ضروریات پوری کر کے اس کی توانائی کو برقرار رکھتی ہے۔ لیکن خیال رہے کہ فروٹ چاٹ میں کریم یا چینی شامل کرنے سے گریز کیا جائے۔


    انجیر

    بے وقت بھوک کو مٹانے کے لیے انجیر سب سے بہترین شے ہے جو وزن میں کمی بھی کرتی ہے۔ اس میں نہایت کم کیلوریز موجود ہوتی ہیں تاہم ان میں موجود ریشہ معدے کو سیر ہونے کا احساس دلاتا ہے۔


    دہی

    وزن کم کرنے کے لیے دہی بھی نہایت بہترین غذا ہے۔ یہ معدے کو بے شمار اقسام کے بیکٹریا سے محفوظ رکھتا ہے اور ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • موٹاپے سے بچنے کے لیے رات کا کھانا ’دن‘ میں کھائیں

    موٹاپے سے بچنے کے لیے رات کا کھانا ’دن‘ میں کھائیں

    ماہرین موٹاپا کم کرنے کے بے شمار طریقے بتاتے ہیں۔ ان کے مطابق بے وقت کھانا یا بار بار کھانا موٹاپے کا سبب بنتا ہے جبکہ اگر جسم کو ایک مخصوص وقت کھانے کا عادی بنایا جائے تو یہ نظام ہاضمہ کے لیے بہتر ہوتا ہے۔

    حال ہی میں ماہرین نے موٹاپے پر قابو پانے کے لیے ایک اور دلچسپ تحقیق پیش کی ہے۔ انہوں نے دن کے ایک مخصوص حصہ میں رات کا کھانا کھانے اور اگلی صبح تک بھوکا رہنے کو موٹاپے میں کمی اور اس سے حفاظت کرنے والا عمل قرار دیا ہے۔

    مزید پڑھیں: موٹاپا دماغ کو جلد بوڑھا کرنے کا سبب

    حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق اگر آپ سر شام ہی رات کا کھانا کھا لیں اور اگلی صبح تک دوبارہ کچھ نہ کھائیں تو یہ عمل آپ کے نظام ہاضمہ کو آرام پہنچا کر اسے زیادہ فعال کرے گا۔ نتیجتاً آپ موٹاپے اور اس سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے بچ سکیں گے۔

    طبی ماہرین کی تجویز ہے کہ دن کا پہلا کھانا یعنی ناشتہ اگر جلدی کیا جائے یعنی کم از کم صبح 8 بجے تو یہ جسم اور دماغ دونوں کی توانائی کی ضروریات پورا کرتا ہے اور آپ کو موٹاپے سے محفوظ رکھتا ہے۔

    مزید پڑھیں: سورج کی کرنیں موٹاپا کم کرنے میں مددگار

    اس سے قبل کی جانے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ بہت صبح کیا جانے والا ناشتہ ہمارے جسم سے زیادہ دماغ کے لیے فائدہ مند ہے۔ رات بھر سونے کے بعد ہمارا دماغ سست اور غیر فعال ہوتا ہے اور اسے توانائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایسی صورت میں جو بھی پہلی غذا جسم میں جاتی ہے دماغ اسے اپنے لیے استعمال کرلیتا ہے۔

    ماہرین نے ناشتے میں چاکلیٹ کھانے کی بھی تجویز دی جس کے دماغی کارکردگی پر مفید اثرات ثابت کیے جاچکے ہیں۔ تحقیق کے مطابق صبح ناشتے میں کھائی جانے والی چاکلیٹ براہ راست دماغی خلیوں کی طرف جاتی ہے اور دماغی کارکردگی اور اس کی استعداد میں اضافہ کرتی ہے۔

    چونکہ اس کا بہت معمولی حصہ بقیہ جسم میں جاتا ہے لہٰذا یہ موٹاپے کا باعث بھی نہیں بنتی۔

    مزید پڑھیں: مرچیں کھانے سے موٹاپا کم کرنے میں مدد ملتی ہے

    ماہرین کا کہنا ہے کہ بار بار کھانے کے وقت کو تبدیل کرنا نظام ہاضمہ پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے جس سے ہاضمے کا نظام غیر فعال ہو کر جسم کو موٹا کرنے لگتا ہے۔ لہٰذا متناسب اور چاق و چوبند جسم کے لیے ضروری ہے کہ کھانے کا مخصوص وقت مقرر کیا جائے اور اس پر سختی سے عمل کیا جائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔