Tag: موٹاپے

  • موٹاپے کا دماغی کارکردگی سے کیا تعلق ہے؟

    موٹاپے کا دماغی کارکردگی سے کیا تعلق ہے؟

    موٹاپا ایک پیچیدہ عارضہ ہے جس میں جسم میں وزن کی غیر صحت بخش مقدار ہوتی ہے۔موٹاپا ایک دائمی طبی بیماری ہے جو امراض قلب ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، پتھری اور دیگر دائمی بیماریوں کا باعث بن سکتی ہے۔ 

    سائنسدان ایک عرصہ سے اس مخمصہ کا شکار تھے کہ موٹاپے سے دماغ کی کارکردگی کا کیا تعلق ہے؟ اب ان کی یہ الجھن دور ہوگئی، حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق سے پتہ چلا کہ موٹاپا آپ کے دماغ کو جلد بوڑھا کر سکتا ہے۔

    اس مقصد کے لیے سائنسدانوں نے 527 افراد کا مشاہدہ کیا۔ انہوں نے دماغ کے سفید مادے کا تجزیہ کیا۔ دماغ کا سفید مادہ دماغ کے تقریباً نصف حصہ پر مشتمل ہوتا ہے اور زیادہ تر افعال سر انجام دیتا ہے۔

    ماہرین نے دیکھا کہ وہ افراد جو موٹاپے کا شکار تھے ان کا دماغ زیادہ عمر کے افراد کی طرح سستی سے افعال سر انجام دے رہا تھا۔
    اس سے قبل کی جانے والی تحقیق سے پتہ چلا تھا کہ موٹاپا ذیابیطس، کینسر اور امراض قلب کا سبب بنتا ہے اور عمر میں 8 سال کمی کرسکتا ہے۔

    حالیہ تحقیق میں بتایا گیا کہ موٹاپے کے دماغ پر اثرات اس سے بھی زیادہ خطرناک ہیں اور یہ دماغ کی عمر میں 30 سال تک کا اضافہ کرسکتا ہے۔

    ماہرین نے یہ بھی بتایا کہ اگر وزن میں کمی کی جائے تو دماغ بھی اپنی اصل حالت میں واپس آنے لگتا ہے اور پہلے کی طرح کام انجام دینے لگتا ہے۔

  • موٹاپے سے نجات کیلیے پروٹین کیسے استعمال کی جائے؟

    موٹاپے سے نجات کیلیے پروٹین کیسے استعمال کی جائے؟

    گزشتہ 20 سال میں دنیا بھر میں لوگوں میں موٹاپے کے شکار ہونے کی رفتار دگنی ہوگئی ہے۔ لیکن آج ہم اپنے کھانے پینے کے حوالے سے زیادہ باشعور بھی ہوگئے ہیں۔

    پچھلے کچھ سالوں میں ہم سفید بریڈ کی جگہ براؤن بریڈ، آٹے کی بریڈ اور موٹے اناج سے بنی بریڈ استعمال کرنے لگے ہیں۔ ہم فل کریم دودھ کی جگہ سکمڈ دودھ لینے لگے ہیں۔ صحت کے حوالے ہمارے شعور کا مرکز پروٹین ہے لیکن کس طریقے سے پروٹین لینی چاہیے، کتنی کم یا کتنی زیادہ پروٹین ہمارے لیے نقصان دہ ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں صحت کے حوالے باشعور افراد یہ بات مانتے ہیں کہ ہمیں زیادہ سے زیادہ پروٹین استعمال کرنی چاہیے لیکن اب تمام ماہرین یہ کہہ رہے ہیں کہ زیادہ پروٹین والی یہ پروڈکٹس ہمارے لیے غیرضروری اور جیب پر بوجھ ہیں۔

    پروٹین ہمارے جسم کے نشوونما کے لیے ضروری ہے۔ زیادہ پروٹین والی چیزیں جسے دودھ، گوشت، انڈے، مچھلی اور دالیں ہمارا جسم بنانے کے لیے بے حد ضروری ہیں۔

    جب ہم ایسی چیزیں کھاتے ہیں، تو ہمارا معدہ انھیں توڑ کر امینو ایسڈز میں تبدیل کرتا ہے جسے ہماری چھوٹی آنت جذب کرتی ہے۔ یہاں سے یہ امینو ایسڈز ہمارے جگر تک پہنچتے ہیں۔ جگر یہ طے کرتا ہے کہ ہمارے جسم کے لیے ضروری امینو ایسڈز کون سے ہیں۔ انہیں الگ کر کے باقی ایسڈ پیشاب کے ذریعے جسم سے خارج کر دیتا ہے۔

    کتنی پروٹین لینی چاہیے؟

    جو بالغ افراد زیادہ بھاگ دور یا محنت کا کام نہیں کرتے، انھیں اپنے جسم کے مطابق فی کلو وزن کے حساب سے 0.75 گرام پروٹین چاہیے ہوتی ہے۔ اوسطاً یہ اعداد مردوں کے لیے 55 گرام اور خواتین کے لیے 45 گرام روزانہ ٹھیک ہے۔ یعنی دو مٹھی گوشت، مچھلی، خشک میوہ جات یا دالیں کھانے سے روزانہ پروٹین کی ضرورت پوری ہو جاتی ہے۔

    پوری مقدار میں ضروری پروٹین نہ لینے سے بال جھڑنا، جلد پھٹنا، وزن گھٹنا اور پٹھے کھچنے کی شکایتیں ہو سکتی ہیں۔ لیکن کم پروٹین کھانے سے ہونے والی یہ پریشانیاں بہت کم ہی دیکھنے کو ملتی ہیں۔ عام طور پر یہ انہی لوگوں میں دیکھنے کو ملتی ہیں، جن کے کھانے پینے میں بڑی گڑبڑ ہو اور کھانے میں باقاعدگی نہ ہو۔

    اس کے باوجود ہم اکثر یہی سمجھتے ہیں کہ باڈی بلڈنگ اور پٹھوں کی نشو و نما کے لیے پروٹین بے حد ضروری ہے۔ یہ کافی حد تک صحیح بھی ہے۔

    طاقت بڑھانے والی ورزش کرنے سے پٹھوں میں موجود پروٹین ٹوٹنے لگتی ہے۔ ایسے میں پٹھوں کو طاقتور بنانے کے لیے پروٹین کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ پٹھوں کی مرمت ہو سکے۔ اس میں پروٹین میں پایا جانے والا لیوسن نامی امینو ایسڈ بہت مددگار ہوتا ہے۔

    کچھ محقق تو یہ بھی کہتے ہیں کہ بہت مشکل ورزشیں کرنے کے بعد اگر ہم پروٹین سے بھرپور خوراک نہیں لیتے ہیں تو اس سے ہمارے پٹھے اور بھی زیادہ ٹوٹتے ہیں۔ یعنی ورزش سے تب فائدہ نہیں ہوتا، جب آپ پروٹین وغیرہ نہ لیں۔

    برطانیہ کی سٹرلنگ یونیورسٹی میں کھیلوں کے پروفیسر کیون کپٹن کہتے ہیں کہ ’زیادہ تر لوگوں کو ان کی ضرورت بھر سے زیادہ ہی پروٹین ان کے کھانے سے مل جاتی ہے۔ کسی کو سپلیمینٹ لینے کی ضرورت نہیں ہے۔ آپ آسانی سے اپنی روزمرہ کے کھانے پینے کی چیزوں کے کے ذریعے مناسب مقدار میں پروٹین حاصل کر سکتے ہیں۔

  • لڑکیاں موٹاپے سے نجات کیلئے کیا کریں؟

    لڑکیاں موٹاپے سے نجات کیلئے کیا کریں؟

    دنیا بھر میں موٹاپے کی وجہ سے لوگ صحت کے متعدد مسائل میں مبتلا ہوتے ہیں، ہمارے یہاں بھی موٹاپے کے باعث لڑکیاں اپنے مستقبل کے پیش نظر ذہنی پریشانی کا شکار ہوجاتی ہیں۔

    موٹاپا نہ صرف ظاہری شخصیت کو تباہ کردیتا ہے بلکہ یہ امراض کی جڑ بھی ثابت ہوتا ہے کیونکہ اس سے ذیابیطس، بلڈپریشر، امراض قلب اور فالج غرض کہ لاتعداد بیماریوں کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں ڈاکٹر بلقیس شیخ نے لڑکیوں میں موٹاپے کے علاج سے متعلق کچھ اہم مشورے دیئے اور اس کے علاج کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔

    انہوں نے مشورے کیلیے آنے والی موٹاپے کی شکار ایک لڑکی کو بتایا کہ دنیا میں موٹاپا کم کرنے کی کوئی مخصوص دوا تو نہیں لیکن باقاعدہ ورزش اس کا بہترین حل اور علاج ہے۔

    انہوں نے متاثرہ لڑکی کو ایک عمدہ مثال دیتے ہوئے کہا کہ آپ نے ناشتہ بادشاہوں کی طرح کرنا ہے دوپہر کا کھانا وزیروں کی طرح اور رات کا کھانا فقیروں کی طرح تھوڑا سا کھانا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آپ نے رات کا کھانا اگر سات بجے کھایا ہے تو صبح کا ناشتہ 11 بجے کریں کیونکہ 12 گھنٹے بعد جسم کی چربی گُھلنا شروع ہوجاتی ہے۔

    ڈاکٹر بلقیس شیخ نے ایک نسخہ بیان کرتے ہوئے بتایا کہ درمیانے سائز کی آدھی لوکی کاٹ کر اس کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کرلیں اور اس میں دس سے بارہ عدد کڑی پتے ملا کر اسے بلینڈ کرلیں اور چھانے بغیر پورا گلاس پی لیں۔

    اس کے آدھے گھنٹے بعد ناشتہ کریں جس میں ایک کپ بلیک کافی لیں جس میں تھوڑا سا دار چینی کا پاؤڈر اور کھوپرے کا تیل ملا لیں۔ ناشتہ کے بعد تیز قدموں سے چہل قدمی یعنی واک لازمی کریں۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    نوٹ : مندرجہ بالا تحریر معالج کی عمومی رائے پر مبنی ہے، کسی بھی نسخے یا دوا کو ایک مستند معالج کے مشورے کا متبادل نہ سمجھا جائے۔

  • موٹاپے اور ذیابیطس جیسے دائمی امراض سے بچنے کا آسان طریقہ؟

    موٹاپے اور ذیابیطس جیسے دائمی امراض سے بچنے کا آسان طریقہ؟

    اس گہما گہمی کے دور میں ہر دوسرا شخص موٹاپے اور ذیابیطس میں مبتلا ہورہا ہے، اس کی ایک بڑی وجہ یہ بھی لوگوں کو اپنی خوراک کے حوالے سے اتنا شعور نہیں کہ انہیں کونسی غذائیں استعمال کرنی چاہئیں اور کونسی نہیں؟

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شمالی آئرلینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ تازہ پھلوں اور سبزیوں پر مشتمل غذا کو ترجیح دیکر آپ ذیابیطس ٹائپ 2 اور موٹاپے سے خود کو محفوظ رکھ سکتے ہیں۔

    کوئنز یونیورسٹی بیلفاسٹ کی تحقیق کے مطابق پھلوں، سبزیوں اور سالم اناج کا زیادہ استعمال موٹاپے اور ذیابیطس ٹائپ 2 جیسے امراض کا خطرہ نمایاں حدتک ختم کر دیتا ہے۔

    ایک لاکھ 13 ہزار سے زائد افراد کو اس تحقیق میں شامل کیا گیا تھا۔ ان افراد کی غذائی عادات اور صحت کا جائزہ 12 سال تک لیا گیا جس دوران 2600 میں ذیابیطس ٹائپ 2 کی تشخیص ہوئی۔

    تحقیق سے یہ بات سامنے آئی کہ تازہ پھلوں، سبزیوں اور سالم اناج پر مشتمل غذا کا استعمال جسمانی چربی میں کمی لاتا ہے جس سے ذیابیطس ٹائپ 2 سے تحفظ ملتا ہے۔

    اس کے ساتھ ساتھ ورم میں کمی آتی ہے جبکہ گردوں اور جگر کے افعال بھی بہتر ہوتے ہیں، یہ غذا بلڈ شوگر کی سطح کو معمول پر رکھتی ہے۔

    محققین کا کہنا ہے کہ اس تحقیق میں صحت کے لیے مفید نباتاتی غذا کی شناخت کی گئی اور نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ ایسی نباتاتی غذائیں نقصان دہ ہوتی ہیں جن کو پراسیس کیا جاتا ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ پہلی بار یہ ثابت ہوا ہے کہ نباتاتی غذاؤں سے میٹابولزم کے ساتھ ساتھ جگر اور گردوں کے افعال بہتر ہوتے ہیں جس سے ذیابیطس ٹائپ 2 سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

    محققین نے بتایا کہ موٹاپا ذیابیطس کا شکار بنانے والا سب سے بڑا عنصر ہے اور ناقص غذائی عادات سے موٹاپے اور ذیابیطس سے متاثر ہونے کا خطرہ 37 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

    سائیکل چلائیں، بیماریاں دور بھگائیں

    محققین کے مطابق سالم اناج، تازہ پھلوں اور سبزیوں کے استعمال کے ساتھ ساتھ چینی اور پراسیس غذاؤں کے محدود استعمال سے ذیابیطس سے متاثر ہونے کا خطرہ 24 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔

  • موٹاپے کے حوالے سے نئی تحقیق میں ماہرین کا حیران کن انکشاف

    موٹاپے کے حوالے سے نئی تحقیق میں ماہرین کا حیران کن انکشاف

    لندن: نئی سائسنی تحقیق میں طبی ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ موٹاپا دماغی صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔

    ہم میں سے بہت سے لوگ سمجھتے ہیں کہ موٹاپا صرف دل کی بیماریوں اور ذیابیطس کا سبب بنتا ہے لیکن ہم یہ نہیں جانتے کہ موٹاپا دماغی امراض کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

    ایک نئی تحقیق کے مطابق موٹاپا صرف انسانی جسم کے لیے ہی نہیں بلکہ دماغی صحت کے لیے تباہ کن ثابت ہو سکتا ہے۔تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ موٹاپے کے باعث دماغی تنزلی کا باعث بننے والے الزائمر امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔

    تحقیق کے دوران 17 ہزار سے زائد مردوں اور خواتین کے دماغی اسکین کیے گئے جن کی اوسط عمر 41 سال تھی، تحقیق میں دماغ کے 128 حصوں میں دوران خون کا جائزہ لیا گیا۔

    محققین نے دریافت کیا کہ موٹاپے سے دماغ کے ان 5 حصوں کو خون کی فراہمی کم ہوجاتی ہے جو الزائمر امراض سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔

    طبی جریدے جرنل آف الزائمر ڈیزیز میں شائع تحقیق میں محققین کا کہنا تھا کہ جسمانی وزن میں اضافہ دماغ کو نقصان پہنچاتا ہے۔

  • موٹاپے سے پریشان سعودیوں نے اربوں ریال خرچ کر ڈالے

    موٹاپے سے پریشان سعودیوں نے اربوں ریال خرچ کر ڈالے

    ریاض : موٹاپے سے نجات کیلئے سعودی شہریوں نے سال 2018 میں 3.8 ارب ریال خرچ کرڈالے، عالمی سطح پر مشترکا کوششیں نہ کی گئیں تو دنیا بھر میں 2.7 ارب افراد 2025 تک موٹاپے کا شکار ہوجائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق موٹاپے کو بڑھانے کے لیے انسان کو زیادہ کوشش نہیں کرنا پڑتی لیکن اسے کم کرنا جان جوکھوں کا کام ہے، سعودی عرب کی آبادی کا 50 فیصد حصہ موٹاپے کا شکار ہے اور اس سے نجات حاصل کرنے کے لیے سعودی شہریوں نے سال 2018 میں 3.8 ارب ریال خرچ کرڈالے۔

    مقامی اخبار الوطن نے اعداد و شمار جمع کرنے والے ادارے ریسرچ اینڈ مارکیٹس کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ کے حوالے سے کہا ہے کہ سعودی شہریوں نے وزن کم کرانے والی ادویہ کے علاوہ ورزش کے آلات خریدنے اور ورزش کے مراکز کی فیسوں پر 3.8 ارب ریال خرچ کیے۔

    سعودی ذیابیطس کونسل کا کہنا ہے کہ آبادی کے تناسب کا 50 فیصد حصہ موٹاپے کا شکار ہے، کونسل کے مطابق سعودی عرب میں مردوں کے مقابلے میں خواتین میں مٹاپے کی شرح کہیں زیادہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ موٹاپے کی بڑھتی ہوئی شرح کو دیکھتے ہوئے ریسرچ اینڈ مارکیٹس کے ماہرین کا اندازہ ہے کہ 2019 میں وزن کم کرانے پر سعودی شہری 5.9 ارب ریال خرچ کریں گے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موٹاپے کی شرح اسی رفتار سے بڑھتی رہی تو اخراجات میں بھی اسی تناسب سے اضافہ ہوتا رہے گا۔

    عرب خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی ذیابیطس کونسل نے گذشتہ ہفتے مشرقی ریجن میں منعقد ہونے والی کانفرنس کے دوران وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار کا حوالہ دے کر کہا تھا کہ سعودی عرب میں 25فیصد آبادی ذیابیطس کا شکار ہے جبکہ 50 فیصد مرد و خواتین کو مٹاپا لاحق ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق جدید طرز زندگی اور تساہل پسندی کی وجہ سے ذیابیطس اور مٹاپے کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر مشترکہ کوششیں نہ کی گئیں تو دنیا بھر میں 2.7 ارب افراد 2025ء تک موٹاپے کا شکار ہوجائیں گے۔

    کونسل نے کہا ہے کہ ذیابیطس کی وجہ سے دنیا بھر میں سالانہ 5ہزار افراد کے پاؤں کاٹ دیئے جاتے ہیں، اس وقت 3.8 ملین سعودی شہری ذیابیطس کی سنگین حالت سے دوچار ہیں۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ دستیاب معلومات کے مطابق اس مرض کی وجہ سے اب تک 14665 افراد جان سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔

    کونسل نے کہا ہے کہ ذیابیطس کی وجہ سے لوگوں میں دل، گردوں اور اسی طرح کے دیگر امراض پیدا ہورہے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق کونسل نے کہا کہ موٹاپے کو کم کرنے کیلئے ضروری ہے کہ مناسب غذا استعمال کی جائے، خواتین خاص طو رپر اپنی صحت کا خیال رکھیں، جسم کو ضرورت کے مطابق کیلوریز دی جائیں۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ طرز زندگی میں تبدیلی لائی جائے، تساہل پسندی کو ترک کرکے جسمانی مشقت اور ورزش کو اپنایا جائے۔

  • گرم پانی سے نہا کر موٹاپے سے نجات حاصل کریں، تحقیق

    گرم پانی سے نہا کر موٹاپے سے نجات حاصل کریں، تحقیق

    لندن: برطانوی ماہرین نے جسم کی اضافی چربی کم کرنے کا آسان طریقہ دریافت کرلیا جس کے تحت اب ورزش یا سخت محنت کی ضرورت نہیں بلکہ اس کے لیے نہانہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق اضافی وزن یا موٹاپے کا شکار افراد اپنے وزن میں کمی کے لیے سخت ورزش یا ادویات استعمال کرتے ہیں مگر اب انہیں ایسا کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

    برطانیہ کے طبی ماہرین نے جسم کی اضافی چربی ختم کرنے ایسا طریقہ ایجاد کیا جس کے لیے ہاتھ بھی ہلانے یا چہل قدمی کی ضرورت نہیں ہوگی بلکہ نہا کر اسے ختم کیا جاسکے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: مٹی کھائیں‌ اور موٹاپے کو دور بھگائیں

    برطانوی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اضافی چربی کو کم کرنے کے لیے روزانہ ’گرم ببل باتھ‘ یعنی گرم پانی کے ٹب میں پرسکون بیٹھنا ہوگا اور پھر انہیں فرق نظر آنے لگے گا۔

    ماہرین کے مطابق یہ بات انہوں نے تحقیق کی بنیاد پر کی جس میں موٹاپے کا شکار درجنوں افراد نے حصہ لیا۔ مطالعے کے دوران شرکاء کو دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا۔

    تحقیقاتی ٹیم نے ایک گروپ کو روزانہ سائیکل چلانے جبکہ دوسرے کو 40 ڈگری سینٹی گریڈ گرم پانی میں آدھے گھنٹے بیٹھایا۔

    اسے بھی پڑھیں: توند یا اضافی وزن عارضہ قلب کی سب سے بڑی وجہ قرار

    ماہرین کے مطابق تحقیقی نتائج سامنے آنے پر وہ خود بھی حیران رہ گئے کیونکہ سائیکل چلانے والے گروپ کے ممبران کی کیلوریز کم جبکہ ٹب میں بیٹھنے والوں کی روزانہ 140 کیلوریز کا استعمال ہوئیں۔

    تحقیقاتی ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ روزانہ گرم پانی سے غسل کرنے سے بلڈ پریشر، شوگر جیسی بیماریوں کو بھی کنٹرول کیا جاسکتا ہے جبکہ اس کی وجہ سے نیند بھی بہتر ہوتی ہے۔

  • تربوز: گردے کی پتھری اور موٹاپے سے نجات دلائے، ویڈیو دیکھیں

    تربوز: گردے کی پتھری اور موٹاپے سے نجات دلائے، ویڈیو دیکھیں

    کراچی: گرمیوں کا موسم شروع ہوتے ہی ہر طرف تربوز کی بہار نظر آتی ہے، یہ ایک ایسا پھل ہے جو نہ صرف گرمی کی شدت کو کم کرتا ہے بلکہ گردے کی پتھری، بیماری اور موٹاپے جیسی بیماریوں سے بھی نجات دلاتا ہے۔

    تربوز بیش بہا فوائد کا حامل پھل ہے جسے اگر اللہ تعالیٰ کا انسان کے لیے گرمی کا خصوصی تحفہ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا، طبی ماہر کہتے ہیں کہ اس پھل کے استعمال سے بہت ساری بیماریوں پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

    اے آر وائی کے پروگرام دی مارننگ شو میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر بلقیس کا کہنا تھا کہ ’تربوز اللہ تعالیٰ کا خاص تحفہ ہے جس کے اندر بہت سے بیماریوں کے علاج چھپے ہیں، جیسے کہ گرمیوں کا آغاز ہوتے ہی ایک بیماری ’یو آئی ٹی‘ زور پکڑ لیتی ہے جس کو دور بھگانے میں یہ معاون ثابت ہوسکتا ہے اس کے علاوہ گردے کی پتھری وغیرہ جیسی بیماریوں پر اس پھل کی مدد سے قابو پایا جاسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: تربوزگرمی کی شدت سے لڑنے کا قدرتی ہتھیار ہے

    اُن کا کہنا تھا کہ اس پھل کی خاصیت یہ ہے کہ اس کو شوگر کے مریض نہیں کہا سکتے البتہ اس کے چھلکے سے بنا ہوا سالن ذیابیطس کے مریض آسانی سے کھا سکتے ہیں۔

    تربوز کے فوائد اور بیماریوں کا اعلاج بتاتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ جن لوگوں کے گردوں میں بار بار پتھری کی شکایت ہوجاتی ہے یا جنہیں یورین کرنے میں مشکلات ہوتی ہیں وہ اس پھل کا استعمال کریں علاوہ ازیں یہ چہرے اور بالوں کی خوبصورتی کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: گرمیوں کی سوغات تربوز سے بنی منفرد ڈشز

    اُن کا کہنا تھا کہ تربوز کا گودا، چھلکے تو فائدے مند ہیں تاہم اس کے چھلکے کے درمیان ہلکے زرد رنگ کی پرت کو اگر سکھا کر رکھ لیں اور پھر اسے چہرے اور بالوں پر لگائیں تو خوبصورتی میں اضافہ ہوتا ہے۔

    اجزا

    تربوز کے چھلکے

    خربوزے کے چھلکے

    تربوز کے بیچ

    بھٹے کے بال

    کلتی کی دال

    جڑی بوٹی سرپھوکا

    طریقہ مشروب

    تربوز اور خربوزے کے چھلکے کو فرائی پان میں ڈالیں ، پھر اس میں بھٹے کے بال اور کلتی کی دال، جڑی بوٹی سرپھوکا ملائیں اور  تقریباً ڈیڑھ لیٹر پانی ڈال کر پکنے کے لیے چولہے پر چھوڑ دیں، جب یہ پک پک کر آدھا لیٹر رہ جائے تو اسے اتار کر بوتل میں بھر لیں۔

    ویڈیو دیکھیں

    طریقہ استعمال

    دوسرے روزسے آدھا لیٹر پانی کو تین حصوں میں تقسیم کر کے صبح ، دوپہر ، شام استعمال کریں، تین دن کے بعد خود کو واضح فرق محسوس ہوگا،  موٹاپے میں فرق آئے گا، گردے کی طرف ہونے والا کھچاؤ بھی ختم ہوگا علاوہ ازیں یورین بھی کھل کر ہوگا۔

    نوٹ: شوگر کی بیماری میں مبتلا افراد اپنے ڈاکٹر سے مشورے کے بعد تربوز کا استعمال کریں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • موٹاپے سے نجات کیلئے ٹماٹرکا جوس موثر

    موٹاپے سے نجات کیلئے ٹماٹرکا جوس موثر

    موٹاپے سے نجات اور کولیسٹرول کم کرنے میں ٹماٹر کے جوس کا استعمال نہایت موثر ثابت ہوتا ہے۔

    تائیوان یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق ٹماٹر کا جوس جسم میں چربی کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

    تحقیق میں بتایا گیا ہےکہ روزانہ ٹماٹر کے ڈھائی سو ملی لیٹر جوس کے استعمال سے نہ صرف جسم میں چربی پگھلتی ہے بلکہ کولیسٹرول لیول بھی کم ہوتا ہے اور ساتھ ہی خون میں ایک مادہ لائسوفین بڑھ جاتاہے جوکینسر کے خلاف مدافعت بڑھاتا ہے۔

    اس کے علاوہ تحقیق کاروں کا کہنا ہے ٹماٹر کا جوس پینے سے مدافعتی نظام مضبوط ہوتا ہے۔

     

    ٹماٹر کا جوس وٹامن اے اور سی کے حصول کا ایک موثر ذریعہ ہے جو خون میں ایسے فاسد مادے بننے سے روکتا ہے، جو کینسر‘ دل کی بیماریوں اور حتیٰ کہ جھریاں بننے کا باعث بن سکتے ہیں۔ ٹماٹر اس کے علاوہ لائیکو پین کے حصول کا بھی ایک بڑا ذریعہ ہیں۔

    یورپ میں تحقیق دانوں نے پتا چلایا ہے کہ اس طاقتور اینٹی اوکسی ڈنٹ جز کی زیادہ مقدار میں جسم کی فراہمی‘ دل کی بیماریوں کے خطرات میں 48 فیصد کمی کا سبب بن سکتی ہے۔ 72مطالعاتی تحقیقات کا خلاصہ ہے کہ لائیکوپین‘ پروسٹیٹ کینسر کے خلاف انتہائی موثر ثابت ہوا ہے۔

    البتہ اس بات میں بھی شک باقی ہے کہ آیا ٹماٹر کا جوس پینے سے اتنا ہی فائدہ ہوتا ہے جتنا کہ ٹماٹر کھانے سے۔ چند اقسام کے ٹماٹر کے جوس میں نمک کی کافی مقدار شامل ہوتی ہے جو بلند فشار خون (ہائی بلڈپریشر) اور دل کی بیماریوں کا سبب بن سکتی ہے۔

  • موٹاپے کو دور بگھائیں صرف ایک جھٹکے میں

    موٹاپے کو دور بگھائیں صرف ایک جھٹکے میں

    کراچی: (ویب ڈیسک) موٹاپے پر قابو پانےاور بسیار خوری سے بچانے کیلئے برقی بریسلٹ تیار کرلیاگیا۔

    موٹاپے کا شکار اور بسیار خوری کی وجہ سے پریشان افراد کیلئے ماہرین نے ایسا برقی بریسلٹ تیار کیا جو ضرورت سے زائد کھانے کی صورت میں بازو کو جھٹکا دیگا۔اس برقی بریسلٹ کو پیو لاک کا نام دیا گیا ہے اور اس کے موجد کا کہنا ہے کہ اس میں یہ صلاحیت ہے کہ یہ ناقص خوراک یا بسیار خوری کا پتا لگا کر انسان کو محتاط کرتاہے۔ بریسلٹ کو آئندہ سال سال فروخت کیلئے پیش کر دیا جائے گا۔