Tag: موٹر وے زیادتی کیس

  • موٹر وے زیادتی کیس کا فیصلہ آج سنایا جائے گا

    موٹر وے زیادتی کیس کا فیصلہ آج سنایا جائے گا

    لاہور: موٹر وے زیادتی کیس کا فیصلہ آج سنایا جائے گا، لاہورکی انسداد دہشت گردی عدالت نے سماعت مکمل کرکے فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق بچوں کے سامنےخاتون سےزیادتی کرنے والوں کا انجام قریب آگیا ، لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت موٹروے خاتون زیادتی کیس کا محفوظ فیصلہ آج سنائے گی۔

    دو روز قبل انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے کیس کی سماعت کوٹ لکھپت جیل میں کی تھی، ملزم عابد ملہی اور شفقت علی کے بیان قلمبند کیے گئے۔

    ملزمان کی جانب سے شیر گل ہاشمی ایڈووکیٹ پیش ہوئے، مقدمہ میں کل 37 گواہان بیانات قلمبند کیے جاچکے ہیں، سپیشل پراسیکیوٹر عابد نور بھٹی، حافظ اصغر اور عبدالجبار نے گواہان کے بیانات مکمل کرواٸے، جن پر جرح مکمل ہونے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    یاد رہے 8 اور 9 ستمبر کی رات گجرپورہ کے قریب افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا، جہاں ملزم عابد ملہی اور ملزم شفقت نے مبینہ طور پر گجر پورہ لنک روڈ پر بچوں کے سامنے ماں کو زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

    جس کے بعد پولیس نے شفقت گرفتار کیا ، دوران تفتیش شفقت نے خاتون سے زیادتی کا اعتراف کرتے ہوئے بیان میں کہا تھا کہ 9 ستمبر کو وہ اور عابد ڈکیتی کی غرض سے کار کے پاس گئے تھے، پہلے خاتون سے لوٹ مار کی، اور پھر زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    مرکزی ملزم عابد ملہی کو واقعہ کے ایک ماہ بعد پولیس نے خود گرفتار کرنے کا دعوی کیا تھا جبکہ ملزم شفقت علی کو دیپالپور سے گرفتار کیا گیا تھا۔

  • موٹر وے زیادتی کیس: ملزمان اور مدعیہ کی تصاویر اور ویڈیو چلانے پر پابندی عائد

    موٹر وے زیادتی کیس: ملزمان اور مدعیہ کی تصاویر اور ویڈیو چلانے پر پابندی عائد

    لاہور: ہائی کورٹ نے موٹر وے زیادتی کیس میں ملزم عابد ملہی، شریک ملزم اور مدعیہ کی تصاویر اور ویڈیو چلانے پر پابندی عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے موٹر وے زیادتی کیس کی کوریج پر پابندی کے خلاف تحریری حکم نامہ جاری کردیا ، چیف جسٹس لاہور ہاٸی کورٹ محمد قاسم خان نے تین صفحات پر مشتمل تحریری حکم جاری کیا۔

    فیصلے میں کہا گیا کہ موٹروے خاتون زیادتی کیس کے ملزم عابد ملہی، شریک ملزم اور مدعیہ کی تصاویر اور ویڈیو چلانے پر پابندی عائد کی جاتی ہے۔

    عدالت نے ملزمان کی گرفتاری سے متعلق وزرا اور مشیروں کی پریس کانفرنس کا ریکارڈ طلب کر لیا۔

    فیصلے مین خاتون زیادتی کیس کی رپورٹنگ پر پابندی عائد کرنے سے متعلق ٹرائل کورٹ کا فیصلہ معطل کر دیا اور کہا کہ اے ٹی سی کے جج نے پابندی عاٸد کرتے وقت پنجاب وٹنس پروٹیکشن ایکٹ کا خیال نہیں رکھا، اے ٹی سی نے پیمرا کو پرنٹ اور سوشل میڈیا پر کوریج روکنے کا حکم دیا جو اس کا داٸرہ اختیار ہی نہیں آتا۔

    عدالت نے قرار دیا کہ پیمرا عدالتی حکم پر من وعن عملدرآمد کروائے، بعد ازاں عدالت نے کارروائی ایک ہفتے تک ملتوی کر دی۔