Tag: موڈرنا

  • موڈرنا کی ویکسین کا ایک اور فائدہ سامنے آگیا

    موڈرنا کی ویکسین کا ایک اور فائدہ سامنے آگیا

    بیلجیئم میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق موڈرنا کی تیار کردہ کووڈ 19 ویکسین سے کرونا وائرس سے تحفظ فراہم کرنے والی اینٹی باڈیز کی تعداد فائزر / بائیو این ٹیک ویکسین کے مقابلے میں دگنی ہوتی ہیں۔

    تحقیق میں موڈرنا اور فائزر ویکسینز استعمال کرنے والے افراد کے مدافعتی ردعمل کا موازنہ کیا گیا تھا، تحقیق میں بیلجیئم ہاسپٹل سسٹم کے لگ بھگ ڈھائی ہزار کے قریب ورکرز کو شامل کیا گیا تھا۔

    اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کووڈ سے محفوظ رہنے والے افراد میں کووڈ ویکسین کے استعمال سے اوسطاً 2881 یونٹس فی ملی لیٹر اینٹی باڈیز بن گئیں۔

    اس کے مقابلے میں فائزر ویکسین کی 2 خوراکیں استعمال کرنے والے افراد میں یہ شرح 1108 یونٹ فی ملی لیٹر رہی۔ تحقیق میں اینٹی باڈیز کے فرق کی وضاحت کی چند وجوہات بھی بیان کی گئی۔

    تحقیق کے مطابق موڈرنا ویکسین میں متحرک جز کی شرح 100 مائیکرو گرامز جبکہ فائزر میں 30 مائیکرو گرامز تھی، اسی طرح موڈرنا ویکسین کی 2 خوراکوں میں 4 ہفتے جبکہ فائزر ویکسین کی خوراکوں میں 3 ہفتے کا فرق تھا۔

    اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل آف دی امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن میں شائع ہوئے۔

  • امریکا کا پاکستان کو موڈرنا ویکسین دینے کا اعلان

    امریکا کا پاکستان کو موڈرنا ویکسین دینے کا اعلان

    واشنگٹن: امریکا نے پاکستان کو کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے موڈرنا ویکسین کی 25 لاکھ خوراکیں دینے کا اعلان کردیا، پاکستان کو موڈرنا کی 25 لاکھ ڈوزز کوویکس سے بھی مل رہی ہیں۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق امریکا نے پاکستان کو کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے موڈرنا ویکسین دینے کا اعلان کیا ہے۔

    وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ پاکستان کو موڈرنا ویکسین کی 25 لاکھ خوراکیں بھیجی جارہی ہیں۔ امریکا نے پیرو اور ہنڈراس کو بھی کرونا ویکسین دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیرو کو 20 لاکھ اور ہنڈراس کو 15 لاکھ خوراکیں دی جائیں گی۔

    اس سے قبل کوویکس کی جانب سے پاکستان کو موڈرنا ویکسین کی 25 لاکھ ڈوزز فراہم کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

    موڈرنا ویکسین کی پہلی کھیپ ایک تا دو ہفتے میں پاکستان پہنچے گی، موڈرنا پاکستان کو ملنے والی دوسری امریکی کرونا ویکسین ہوگی، اس سے قبل کوویکس پاکستان کو فائزر ویکسین فراہم کرچکا ہے۔

    موڈرنا ویکسین دائمی امراض اور کمزور قوت مدافعت افراد کو لگائی جائے گی جبکہ بیرون ملک جانے کے خواہشمند افراد کو بھی لگائی جائے گی۔

  • 12 سے 17 سال کے بچوں اور نوجوانوں کے لیے ایک اور ویکسین منظور

    12 سے 17 سال کے بچوں اور نوجوانوں کے لیے ایک اور ویکسین منظور

    واشنگٹن: امریکی بائیو ٹیکنالوجی کمپنی موڈرینا کی کرونا ویکسین بھی بچوں اور نوجوانوں کے لیے مؤثر ثابت ہوگئی، اس سے پہلے 12 سے 17 سال کی عمر کے نوجوانوں کے لیے فائزر ویکسین کی منظوری دی گئی تھی۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق امریکی کمپنی موڈرنا نے کہا ہے کہ اس کی کووڈ 19 ویکسین 12 سے 17 سال کے بچوں اور نوجوانوں میں بیماری کی روک تھام کے لیے بہت زیادہ مؤثر ثابت ہوئی ہے۔

    موڈرنا کی جانب سے ٹرائل میں کامیابی کے بعد اس ویکسین کو 12 سے 17 سال کے بچوں اور نوجوانوں کے لیے استعمال کرنے کی منظوری کا راستہ کھل گیا ہے۔ اگر اس
    ویکسین کو منظوری مل جاتی ہے تو یہ امریکا میں اس عمر کے گروپ کے لیے دستیاب دوسری کووڈ ویکسین ہوگی۔

    اس سے قبل فائزر / بائیو این ٹیک ویکسین کو اس عمر کے گروپ کے لیے استعمال کرنے کی منظوری دی جاچکی ہے۔ دونوں کمپنیوں کی جانب سے اس عمر کے گروپ میں ویکسین کے اثرات پر تحقیق کی جارہی تھی۔

    موڈرنا کی جانب سے 12 سے 17 سال کے 37 سو سے زائد افراد کو کلینکل ٹرائل کا حصہ بنایا گیا تھا، ان رضا کاروں میں سے دو تہائی کو موڈرنا ویکسین کی 2 خوراکیں دی گئی جبکہ باقی سب کو پلیسبو انجیکشن لگائے گئے۔

    اس ٹرائل کا مقصد ویکسین کے استعمال سے رضا کاروں کے مدافعتی ردعمل کا موازنہ بالغ افراد کے ردعمل سے کرنا تھا۔ کمپنی نے بتایا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ ویکسین کے استعمال سے 12 سے 17 سال کے گروپ میں بننے والا مدافعتی ردعمل بالغ افراد سے ملتا جلتا تھا۔

    کمپنی کی جانب سے اب جون کے شروع میں اس ڈیٹا کو ریگولیٹرز کو جمع کروانے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔

    فائزر اور بائیو این ٹیک کی جانب سے بھی اسی طرح کی تحقیق کے بعد یو ایس فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن سے بچوں کے لیے ویکسین کے استمال کی منظوری حاصل کی گئی تھی۔

  • مؤثر ہونے کی تصدیق کے بعد جاپان نے مزید کن 2 ویکسینز کی منظوری دے دی؟

    مؤثر ہونے کی تصدیق کے بعد جاپان نے مزید کن 2 ویکسینز کی منظوری دے دی؟

    ٹوکیو: جاپان کی وزارت صحت نے کرونا وائرس کی مزید 2 ویکسینز کی باضابطہ منظوری دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان میں مزید دو کرونا ویکسینز کو منظوری مل گئی، ان میں ایک کو امریکی فارما کمپنی موڈرنا اور دوسری کو برطانیہ میں قائم کمپنی آسٹرا زینیکا اور آکسفورڈ یونی ورسٹی نے تیار کیا ہے۔

    جاپانی میڈیا رپورٹ کے مطابق وزارت صحت کے ماہرین کے ایک پینل نے جمعرات کو ان ویکسینز کے استعمال کی اجازت دی تھی، جس کے بعد باقاعدہ منظوری دی گئی، جمعے کو وزارت کی جانب سے باقاعدہ اعلان کیا گیا کہ ان ویکسینز کی افادیت اور محفوظ ہونے کی تصدیق ہوگئی ہے۔

    جاپان کے شہروں ٹوکیو اور اوساکا میں آئندہ پیر سے کھلنے والے بڑے ویکسین مراکز پر موڈرنا ویکسین لگانے کا آغاز ہوگا، تاہم آسٹرا زینیکا ویکسین کو فی الوقت عوامی پروگرامز میں استعمال نہیں کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ آکسفورڈ کی آسٹرا زینیکا کرونا ویکسین سے خون کے لوتھڑے بننے کے واقعات سامنے آنے کے بعد اس کے استعمال میں دنیا بھر میں احتیاط برتی جا رہی ہے، جاپان نے بھی فیصلہ کیا ہے کہ فی الحال اسے سرکاری پروگرامز میں استعمال نہیں کیا جائے گا۔

    اس سلسلے میں جاپانی وزارت صحت محتاط طریقے سے جائزہ لے کر فیصلہ کرے گی کہ کس عمر کے گروپس کو آسٹرا زینیکا ویکسین دی جائے، دوسری طرف حکومت جاپان نے یہ امید ظاہر کی ہے کہ دونوں ویکسینز کی منظوری سے ملک بھر میں ویکسین لگائے جانے کے عمل میں تیزی آئے گی۔

  • کووڈ 19 ویکسین: پہلی بار بچوں پر ٹرائل شروع

    کووڈ 19 ویکسین: پہلی بار بچوں پر ٹرائل شروع

    کرونا وائرس نے درمیانی اور بڑی عمر کے افراد کو خاصا متاثر کیا ہے یہی وجہ ہے کہ اب تک جتنی ویکسینز بنائی گئیں انہیں اسی عمر کے افراد پر آزمایا گیا، اب کووڈ ویکسین کا بچوں پر ٹرائل کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق امریکی کمپنی موڈرنا نے 6 سے 12 سال تک کے بچوں پر کووڈ 19 ویکسین کا ٹرائل شروع کردیا ہے، کمپنی کی جانب سے اس ٹرائل میں 6 ہزار 750 بچوں کو شامل کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔

    کمپنی کے سی ای او اسٹیفن بینسل نے ایک بیان میں بتایا کہ ہم ایم آر این اے 1273 کووڈ ویکسین کا ٹرائل امریکا اور کینیڈا میں صحت مند بچوں پر شروع کر رہے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ بچوں پر ہونے والی اس تحقیق سے اس عمر کی آبادی میں کووڈ 19 ویکسین کی افادیت اور محفوظ ہونے کے بارے میں جاننے میں مدد ملے گی۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ بالغ افراد کے مقابلے میں کووڈ 19 سے متاثر ہونے والے بچوں کی تعداد بہت کم ہے، مگر وہ اس بیماری کا شکار ہوسکتے ہیں اور وائرس کو آگے پھیلا سکتے ہیں۔

    اس سے قبل فائزر نے بھی فروری میں اعلان کیا تھا کہ وہ 5 سال یا اس سے زائد عمر کے بچوں پر ایک کووڈ ویکسین کی آزمائش کرے گی جبکہ آکسفورڈ / ایسٹرا زینیکا نے بھی 6 سے 17 سال کی عمر کے بچوں میں ویکسین سے پیدا ہونے والے مدافعتی ردعمل کی جانچ پڑتال کا فیصلہ کیا ہے۔

    اسی طرح جانسن اینڈ جانسن بھی نومولود سے لے کر 18 سال کی عمر کے بچوں پر ایک سنگل ڈوز کووڈ ویکسین کی آزمائش کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

  • موڈرنا کی ایک اور ویکسین پر تحقیق شروع

    موڈرنا کی ایک اور ویکسین پر تحقیق شروع

    واشنگٹن: امریکی بائیو ٹیکنالوجی کمپنی موڈرنا نے کرونا وائرس کے خلاف ایک اور ویکسین کی تحقیق شروع کردی، موڈرنا کی پہلی کووڈ ویکسین گزشتہ دسمبر میں امریکا میں استعمال کے لیے منظور کی گئی تھی۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق امریکی بائیو ٹیکنالوجی کمپنی موڈرنا نے ایک اور نئی کووڈ 19 ویکسین کی تحقیق کا آغاز کردیا ہے جس کو فریزر کے بجائے عام فریج میں محفوظ کیا جاسکے گا۔

    کمپنی کا کہنا ہے کہ پہلے رضا کار کو اس نئی ویکسین کی خوراک استعمال کروا کے تحقیق کا آغاز کیا گیا۔

    کمپنی کے مطابق اس نئی ویکسین کی تقسیم آسان ہوگی بالخصوص ترقی پذیر ممالک میں، جہاں سپلائی چین کے مسائل سے ویکسین مہمات متاثر ہوتی ہیں۔ ابتدائی تحقیق میں اس نئی ویکسین ایم آر این اے 1283 کے محفوظ ہونے اور افادیت کا تجزیہ کیا جائے گا۔

    یہ ویکسین صحت مند بالغ افراد کے 2 گروپس کو استعمال کروائی جائے گی، جن میں سے ایک گروپ کو سنگل ڈوز اور دوسرے کو 28 دن کے وقفے میں 2 خوراکوں کا استعمال کروایا جائے گا۔

    موڈرنا نے اس نئی ویکسین کو موجودہ کووڈ ویکسین کے بوسٹر شاٹ کے طور پر بھی مستقبل قریب میں آزمانے کی منصوبہ بندی کی ہے۔

    خیال رہے کہ موڈرنا کی پہلی کووڈ ویکسین 1273 کو دسمبر میں امریکا میں استعمال کے لیے منظوری دی گئی تھی۔

    اس کے آخری مرحلے کے ٹرائل کے حتمی نتائج میں بتایا گیا تھا کہ یہ ویکسین کووڈ 19 سے تحفظ فراہم کرنے میں 94 فیصد تک مؤثر ہے اور ٹرائل میں جن افراد کو اس کا استعمال کروایا گیا، ان میں سے کوئی بھی بیماری کی سنگین شدت کا شکار نہیں ہوا۔

  • کرونا ویکسین پہلے کسے دستیاب ہوگی، فیصلہ ہوگیا

    کرونا ویکسین پہلے کسے دستیاب ہوگی، فیصلہ ہوگیا

    واشنگٹن: کرونا ویکسین پہلے کسے دستیاب ہوگی، اس بات کا فیصلہ ہوگیا، امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ پہلے مرحلے میں ویکسین ہیلتھ ورکرز کو فراہم کی جائی گی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق سب سے پہلے امریکا میں 2 کروڑ ہیلتھ ورکرز کو کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین دی جائے گی، ہیلتھ ورکرز کے بعد عمر رسیدہ افراد کو کرونا ویکسین دی جائے گی۔

    امریکی میڈیا نے یہ خوش خبری بھی سنا دی ہے کہ فارماسیوٹیکل کمپنیوں فائزر اور موڈرنا کی ویکسینز آئندہ 2 ہفتے میں دستیاب ہوں گی، جب کہ جنوری تک 2 کروڑ 20 لاکھ امریکیوں کو ویکسین دی جا چکی ہوگی، ہر شخص کو کرونا ویکسین کے 2 شاٹس لینا ہوں گے۔

    عمر رسیدہ افراد کے بعد ویکسین انڈسٹری ورکرز کو فراہم کی جائے گی، انڈسٹریز میں 8 کروڑ سے زائد امریکی ملازمت کر رہے ہیں، اس کے بعد مختلف بیماریوں میں مبتلا افراد کو ویکسین دی جائے گی۔

    کرونا ویکسین کا استعمال: امریکا کا بڑا فیصلہ

    امریکی میڈیا کے مطابق صحت مند افراد 2021 کے مئی، جون تک ویکسین حاصل کر سکیں گے۔

    واضح رہے کہ امریکی دوا ساز کمپنی موڈرنا نے امریکا کے محکمہ فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن سے کرونا ویکسین کی ہنگامی حالت میں استعمال کی منظوری مانگ لی ہے۔

    گزشتہ روز مذکورہ کمپنی نے ایک ٹویٹ میں خبر دی کہ کمپنی کی جانب سے کرونا ویکسین mRNA-1273 کے ایمرجنسی استعمال کے لیے کلینکل ٹرائلز کے نتائج ایف ڈی اے کو فراہم کر دیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ موڈرنا ویکسین 94.1 فی صد تک کار آمد ثابت ہوئی ہے۔