Tag: مویشی منڈی

  • کراچی : مویشی منڈی میں بڑے جانوروں کی قیمت 70 سے 80 ہزار روپے تک گرگئی

    کراچی : مویشی منڈی میں بڑے جانوروں کی قیمت 70 سے 80 ہزار روپے تک گرگئی

    کراچی: ناردرن بائی پاس مویشی منڈی میں بڑے جانوروں کی قیمت 70 سے 80 ہزار روپے تک گرگئی۔

    تفصیلات کے مطابق عید الاضحیٰ میں ایک دن رہ گیا ہے ، گلی محلے بھی جانوروں سے بھرگئے اور بچے بڑے سب ہی جانوروں کی آؤ بھگت میں مصروف ہیں۔

    کراچی، لاہور،پشاوراور کوئٹہ سمیت ملک کی چھوٹی بڑی مویشی منڈیوں میں آج صبح سے ہی زبردست رش لگا ہوا ہے اور لوگ رات سے مویشی منڈی میں سودا بنانے کی کوششیں کررہے ہیں اور جانوروں کی خریداری کیلئے بیوپاریوں اور خریداروں میں بھاؤ تاؤ جاری ہیں۔

    کراچی میں قربانی کے جانوروں کی ناردرن بائی پاس مویشی منڈی میں آمد کا سلسلہ جاری ہے۔

    مزید پڑھیں : بھاؤ تاؤ اور نہ بحث وتکرار، مویشی منڈی آئیں اور اپنی پسند کا جانور لے جائیں!

    مویشی دوست منڈی میں بڑےجانوروں کی قیمت70سے80ہزارروپے گرگئی، ساڑھے 3 من کا جانور 2 لاکھ 10 ہزار میں فروخت ہو رہا ہے۔

    ملک بھر سے مویشی منڈی میں ڈھائی لاکھ سے زائد قربانی کے جانورلائے گئے، ایڈمنسٹریٹرشہاب علی نے کہا کہ ڈیڑھ لاکھ سے زائد قربانی کے جانوروں کے سودے ہوچکے ہیں، مختلف بلاکس میں 80 سے 85 ہزار قربانی کے جانورموجود ہیں۔

  • وہ گیا بیل ہمارا…

    وہ گیا بیل ہمارا…

    فیس بک اور واٹس ایپ جیسے متعدد مقبول سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر متحرک پاکستانی عیدِ قرباں پر اپنے جانوروں کی تصاویر اور ان کے ساتھ سیلفی بنا کر شیئر کررہے ہیں جو ایک عام بات ہے، لیکن بعض لوگ دکھاوے اور دوسروں کو مرعوب کرنے کی غرض سے بھی یہ سب کرتے ہیں۔

    شائستہ زریں ؔکی یہ دل چسپ تحریر(منظر کشی) انہی لوگوں سے متعلق ہے۔ اس کے تین کردار دادی اماں، سلیم اور نازو ہیں۔

    نازو:: بھیا! بالکل اپنے جیسا بیل لائیے گا جو….

    دادی اماں:: دفع دُور، نامراد، جب بولے گی الل ٹپ۔ میرا شہزادہ سلیم تجھے قربانی کا جانور لگتا ہے کیا؟

    نازو:: میں نے یہ کب کہا؟ یوں بھی قربانی کا جانور سال میں ایک بار قربان ہوتا ہے۔ بھیا تو آپ کی خاطر دن میں کئی بار اپنی قربانی دیتے ہیں، میں تو بس اتنا کہ رہی تھی کہ بیل لائیے گا جو آپ کی طرح خوبرو ہو اور سیلفی کا شوقین۔ میں نے تو کل سے فیس بک پر شور مچا رکھا ہے کہ ہمارا خوبرو، سیلفی کا شوقین بیل آرہا ہے۔

    سلیم:: تم بھی چلو نازو، بہت مزہ آئے گا۔

    دادی اماں:: باؤلا ہُوا ہے کیا؟ لڑکی ذات ہے اور منڈی میں اگر شرفا آتے ہیں تو بد ذاتوں کی بھی کمی نہیں۔

    نازو:: مجھے معلوم تھا بھیا! مجھے اجازت نہیں ملے گی ہر سال یہی ہوتا ہے۔

    سلیم:: بہنا! تم دل چھوٹا نہ کرو، تم منڈی جاؤ یا نہ جاؤ بیل ہماری مشترکہ پسند ہی سے آئے گا۔

    دادی اماں:: وہ کیسے؟ ذرا میں بھی تو سنوں۔ گھر بیٹھے بیٹھے بنو رانی یہ کمال کیسے دکھائیں گی؟

    نازو:: بیل پسند کرنے سے خریدنے تک کے ایک ایک پل کی ویڈیو بنا کر بھیا مجھ کو واٹس ایپ پر بھیجتے رہیں گے۔ میں بھیا کو اپنی رائے دے دوں گی اور جھٹ وڈیو واٹس ایپ کے ساتھ ساتھ فیس بک پر بھی لگا دوں گی۔ بیل آنے سے پہلے ہی ہمارے بیل کی شہرت دنیا بھر میں پھیل جائے گی۔ اچھا بھیا اب جائیے بھی۔ جائیں گے تو لائیں گے نا بیل۔

    سلیم:: ہاں بھئی جا رہا ہوں، میرے دوست بھی آگئے اور ہاں تم واٹس ایپ اور فیس بک پر ویڈیو ڈالتی رہنا۔

    دادی اماں:: تین گھنٹے ہو گئے، میرے شہزادے کو گئے۔ جانے کب آئے گا؟ اے… بی نازو معلوم تو کرو کہاں رہ گیا۔

    نازو:: دادی اماں آپ فکر نہ کریں آجائیں گے، منڈی میں رش بھی تو غضب کا ہے۔ بیل تو پسند آ گیا، بس سودا طے کرنا رہ گیا۔ ارے واہ…. دادی اماں مبارک ہو سودا طے ہو گیا۔ ماشاء اللہ پورے دو لاکھ کا ہے، کیسا تندرست ہے۔ یہ دیکھیے کیسے سیلفی لے رہا ہے؟

    دادی اماں:: تم کو مبارک ہو، مجھے تو اپنے دروازے پر بیل کو کھڑے دیکھ کر خوشی ہو گی۔اور ہاں بہت دیر دیدے پھوڑ لیے اب تو بیل بھی مل گیا خیر سے کچھ ہی دیر میں بھائی لے کر بھی آجائے گا۔ موبائل کی جان چھوڑ دو، آتے ہی بھوک بھوک کا شور مچائے گا۔

    نازو:: اور بھوت بن جائے گا بیل کی محبت میں۔

    دادی اماں:: چپ کر نامراد۔ تیری زبان کے آگے تو خندق ہے۔ اللہ نہ کرے کہ میرا شہزادہ بھوت بنے۔ جا کر اپنا کام کرو دیر ہو رہی ہے۔

    نازو:: ناحق آپ لوگ مجھ کو ناز و کہتے ہیں، کیا مجال کہ ایک پل کے لیے بھی کوئی میرے ناز اٹھا لے۔ آج تو ہمارا راجہ بیل آرہا ہے۔ بھیا کے ساتھ مل کر اسے سجاؤں گی۔ اور بازار سلامت دادی اماں…. کھانا بازار سے آ جائے گا۔ آرڈر کر دوں گی۔

    دادی اماں:: مت ماری گئی ہے تیری، بیل کے پیچھے باؤلی ہوگئی ہے۔ کھانا تو گھر میں ہی پکے گا، شاباش میری بچی جلدی سے کھانا تیار کر لے۔

    گلی میں شور مچ رہا ہے، سوزوکی سے بیل اُتارا جا رہا ہے۔ نازو بیل کی ویڈیو بنانے میں مصروف ہے۔ دادی اماں بھی دروازے کی اوٹ سے سارا منظر دیکھتے ہوئے گاہے گاہے… ارے بھیا دیکھ کر، سنبھل کر، یااللہ خیر کے کلمات ادا کرتی جارہی ہیں۔ وہاں موجود بڑوں اور بچوں کے تبصرے بھی مستقل جاری ہیں۔ کیا تگڑا بیل ہے۔ خرانٹ تو بلا کا ہے۔ خوبصورت جانور لایا ہے سلیم۔ ویڈیو بناتی نازو کا جوش و خروش بھی بڑھ رہا ہے۔ بیل سوزوکی سے بڑی مشکل سے اترتا ہے۔ بچوں کیا بڑوں کا بھی جوش و خروش قابلِ دید ہے۔

    دادی اماں:: یا اللہ تیرا شکر ہے، قربانی کے جانور کا پہلا مرحلہ تو بخیر و خوبی طے ہُوا۔

    سلیم:: تھکا دیا اس راجہ بیل نے۔ (یکایک سلیم کا تھکا تھکا لہجہ جو ش و خروش میں تبدیل ہو گیا)…. دیکھا اماں! بیل خاصا خرانٹ ہے نا، اس کے جارحانہ تیور دیکھ کر ہی تو نازو اور میں نے اسے پسند کیا ہے۔ دیکھیے گا کیسا تہلکہ مچاتا ہے۔ محلّے کیا پورے علاقے میں دھاک بیٹھ جائے گی۔

    نازو:: بھیا! دیکھیے ہمارے راجہ کی ویڈیو کے اب تک پانچ ہزار لائیک آچکے ہیں۔

    سلیم:: صرف پانچ ہزار؟ میرے پاس تو دس ہزار لائیک آئے ہیں۔

    دادی اماں:: اے نوج! تم دونوں کو تو موئے بیل کے پیچھے کسی بات کا ہوش ہی نہیں، کیا کھانا پینا، کیا پڑھنا لکھنا، سونا جاگنا….. بس ہر وقت اور اس کی تصویریں اور ویڈیو بنا کر لوگوں کو دکھانا۔ ہر وقت دونوں بھائی بہن کے ہاتھ میں موبائل اور ساتھ میں بیل۔

    نازو:: بقرعید میں دن ہی کتنے ہیں؟ اماں! تفریح کر لینے دیں چند روز کی تو بہار ہے، پھر وہی دن رات کی مصروفیت اور پڑھائی کے جھمیلے۔

    سلیم:: نازو جلدی سے آؤ۔ مشتاق صاحب کے بیل کو ہمارے راجہ نے سینگ مار دی ہے، راجہ بہت اشتعال میں ہے۔

    نازو:: ارے واہ بھائی مزہ آگیا، اگر ویڈیو بنائی ہے تو جلدی سے سینڈ کریں ابھی۔

    دادی اماں:: ارے میرا شہزادہ سلیم صبح سے بھوکا پیاسا خوار ہو رہا ہے۔ کھانے پینے کا ہوش ہی نہیں ابھی کان پکڑتی ہوں۔

    سلیم:: دادی اماں اپنے حجرے سے باہر تو آئیے، ہمارے راجہ کے کان پکڑیے جس کے جلوؤں اور حرکتوں نے سب کو مدہوش کر دیا ہے۔

    دادی اماں:: میں بیل کے کان پکڑوں، ادھر تم دنیا بھر میں ویڈیو بنا کر بھیج دو۔

    سلیم:: زبردست۔ غصے میں اماں نے کیا غضب کا آئیڈیا دیا ہے۔ مما پپا کو بھیجوں گا۔

    دادی اماں:: لو بھئی پکڑ لیے تمہارے راجہ کے کان۔ کیسے کان ہیں یہ میاں؟ ارے…. یہ کیا….. کان میرے ہاتھ میں کیسے آگیا….. ہائے مر گئی یہ تو نقلی کان ہیں۔

    سلیم:: (صدمے کی کیفیت میں تقریباً روتے ہوئے کہتا ہے) میں نے تو اس کی خوبصورتی اور تندرستی دیکھ کر لیا تھا، سوچا تھا ایسا خرانٹ بیل دھوم مچا دے گا۔

    نازو:: (روتے ہوئے) راجہ کی سیلفی لینے کی ادا تو مار ہی گئی تھی۔ پچاس ہزار لائیک آچکے ہیں اب تک۔

    دادی اماں:: قربانی کے جانور کو نمائشی بنانے کا انجام ہے یہ۔ اور اب اس کی قربانی بھی نہیں ہو سکتی۔ جا کے کوئی سستا سا بکرا لے آؤ قربانی کے لیے۔

    سلیم کے راجہ بیل میں نقص ہے، اس کی قربانی نہیں ہوگی۔ بچوں کی تبصرہ کرتی آوازوں میں نازو اور سلیم کی آہ و بکا کی آوازیں بھی شامل ہو گئیں۔

  • بھاؤ تاؤ اور نہ بحث وتکرار، مویشی منڈی آئیں اور اپنی پسند کا جانور لے جائیں!

    بھاؤ تاؤ اور نہ بحث وتکرار، مویشی منڈی آئیں اور اپنی پسند کا جانور لے جائیں!

    قربانی کا جانور خریدنے مویشی منڈی جائیں اور بھاؤ تاؤ نہ ہو ایسا پہلے ممکن نہ تھا مگر اب بغیر بحث اور تکرار اپنی پسند کا جانور گھر لے جائیں۔

    عیدالاضحیٰ کی آمد میں صرف دو روز باقی رہ گئے ہیں اور لوگ قربانی کے جانوروں کی خریداری کے لیے مویشی منڈیوں کا رخ کر رہے ہیں۔ جانوروں کے مالک خریدار کو اپنی مرضی کی قیمت بتاتے ہیں جب کہ خریدار کو اگر جانور پسند آ جائے تو وہ قیمت کم کرانے کے لیے بھاؤ تاؤ کرتا ہے۔

    کئی بار قیمت کم کرانے کے لیے بھاؤ تاؤ کرنے کے دوران بیوپاری اور خریداروں میں بحث اور تکرار بھی ہو جاتی ہے لیکن ہم آپ کو ایک ایسی مویشی منڈی کے بارے میں بتا رہے ہیں جہاں نہ بھاؤ تاؤ کی ضرورت ہے اور نہ ہی بحث وتکرار ہوتی ہے۔

    یہ مویشی منڈی چنیوٹ میں لگائی گئی ہے۔ اس منڈی میں بکرے، دنبے، گائے اور بیل سب موجود ہیں اور کمال کی بات ہے کہ جانوروں کو زندگہ تول کر فروخت کیا جا رہا ہے۔

    مویشی مالکان نے جانوروں کی قیمت مقرر کر دی ہے۔ اگر کسی کو گائے، بیل یا بچھڑا چاہیے تو اس کے لیے 900 روپے فی کلو قیمت مقرر کی گئی ہے۔

    خریدار کو جو بھی جانور پسند آئے وہ اس کا وزن کرائے اور طے شدہ وزن کی قیمت ادا کر کے بغیر کسی حجت اور تکرار کے من پسند قربانی کا جانور گھر لے جائے۔

    یہ طریقہ کاروبار مویشی کے بیوپاریوں کے لیے تو ہے فائدہ مند، خریدار بھی اس نظام سے خوش نظر آ رہے ہیں۔

    خریداروں کا کہنا ہے کہ ”یہ سسٹم بڑا زبردست ہے۔ نہ جھگڑا، نہ دھوکا بلکہ جتنا وزن، اتنے پیسے۔ ہم اپنی مرضی اور خوشی سے یہ جانور خرید رہے ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/video-report-a-buffalo-name-donald-trump/

  • ڈونلڈ ٹرمپ بھی مویشی منڈی پہنچ گئے، قیمت سن کر ہوش اڑ جائیں گے (ویڈیو رپورٹ)

    ڈونلڈ ٹرمپ بھی مویشی منڈی پہنچ گئے، قیمت سن کر ہوش اڑ جائیں گے (ویڈیو رپورٹ)

    نیلی آنکھیں اور سفید رنگت روپ ایسا کہ جو دیکھے اس کا دل آ جائے ہم بات کر رہے ہیں ڈونلڈ ٹرمپ بھینسے کی جو پشاور مویشی منڈی لایا گیا ہے۔

    عیدالاضحیٰ کی آمد میں صرف دو روز باقی ہیں اور مویشی منڈیوں میں خریداروں کا رش بڑھنے لگا ہے۔ مختلف مویشی منڈیوں میں کئی مشہور شخصیات کے نام والے جانور لائے گئے ہیں، جنہیں لوگ ذوق وشوق سے دیکھنے کے لیے بھی آ رہے ہیں۔

    پشاور کی مویشی منڈی میں ڈونلڈ ٹرمپ پہنچ گیا ہے۔ تاہم یہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نہیں بلکہ نیلی آنکھوں اور سفید رنگت والا خوبصورت بھینسا ہے کہ جو ایک بار اس کو دیکھتا ہے تو پھر دیکھتا ہی رہ جاتا ہے۔

    مذکورہ منڈی میں شیرو، ببلو، پانڈا جیسے دلچسپ ناموں والے جانور بھی موجود ہیں لیکن سب کی توجہ کا مرکز ڈونلڈ ٹرمپ ہے۔

    دودھ کی طرح سفید رنگت اور نیلی آنکھیں۔ اس منفرد رنگ وروپ کی وجہ سے اس کے مالک نے اس کا نام ہی نیلی آنکھوں والے گورے چٹے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نام پر رکھ دیا ہے۔

    دو دانت والے صحت مند بھینسے کا نام جب سے ڈونلڈ ٹرمپ رکھا گیا ہے تب سے نخرے اور بھی نرالے ہو گئے ہیں اور ناز برداریاں بھی بڑھ گئی ہیں۔ من پسند کھانوں نے اس کے روپ کو مزید نکھار دیا ہے۔

    تاہم ڈونلڈ ٹرمپ ہر کسی کی قوت خرید میں نہیں ہے۔ شہرت ملتے جانور کے مالک نے اس کی بھی منہ مانگی قیمت وصول کرنا شروع کر دی ہے اور 25 لاکھ سے کم میں فروخت کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

     

    مویشی منڈی میں آنے والے خریدار  ٹرمپ کا نام سنتے ہی  اسے دیکھنے پہنچ جاتے ہیں اور ویڈیو اور تصاویر بھی بناتے ہیں بھاری قمیت اور بھاری نام والے اس جانور کو کون خریدے گا مالک کو ہے اب تک انتظار۔

    https://urdu.arynews.tv/eid-ul-adha-jf-17-thunder-meraj-f-16-names-of-cattles/

  • وزیر داخلہ مویشی منڈی پہنچ گئے، 14 لاکھ والے سفید بیل میں خصوصی دلچسپی، خاص بات کیا ہے؟

    وزیر داخلہ مویشی منڈی پہنچ گئے، 14 لاکھ والے سفید بیل میں خصوصی دلچسپی، خاص بات کیا ہے؟

    وزیر داخلہ محسن نقوی نے عیدلاضحیٰ کے سلسلے میں ایکسپریس وے پر قائم مویشی منڈی کا دورہ کیا اس دوران سفید بیل ان کی توجہ کا مرکز رہا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر داخلہ محسن نقوی نے عیدالاضحیٰ کے سلسلے میں ایکسپریس وے پر قائم مویشی منڈی کا دورہ کیا اور اس میں بیوپاریوں اور خریداروں کو فراہم کردہ سہولتوںکا جائزہ لیا۔

    محسن نقوی نے مویشی منڈی میں صفائی کے انتظامات بھی دیکھے اور ملک کے مختلف حصوں سے آئے بیوپاریوں سے ملاقات کر کے ان کے مسائل جاننے کی کوشش کی۔

    انہوں نے بیوپاریوں کے مطالبے پر مویشی منڈی کے لیے جگہ وسیع کرنے، ملحقہ کراسنگ پل کی فوری مرمت، پارکنگ کے لیے ایریا مختص کرنے اور فی جانور فیس میں مناسب کمی کی ہدایت کی۔

    محسن نقوی نے مویشی منڈی کے دوران وہاں فروخت کے لیے لائے گئے جانور بھی دیکھے اور ایک سفید بیل میں خصوصی دلچسپی لیتے ہوئے اس کی خوبصورتی کی تعریف کی۔

    وزیر داخلہ کے استفسار پر بیل کجے مالک نے بتایا کہ اس بیل کا وزن 14 من سے زائد ہے اور وہ اس کی قیمت 18 لاکھ سے زائد طلب کر رہا ہے۔

  • مویشی منڈی کے جنرل بلاکس میں ڈیڑھ من کے جانور کی قیمت کیا ہے؟

    مویشی منڈی کے جنرل بلاکس میں ڈیڑھ من کے جانور کی قیمت کیا ہے؟

    کراچی: ناردرن بائی پاس مویشی دوست منڈی میں جانوروں کی آمد کا 36 واں روز ہے، منڈی کے ایڈمنسٹریٹر کا کہنا ہے کہ منڈی میں جانوروں کی تعداد ایک لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایڈمنسٹریٹر شہاب علی نے کہا ہے کہ مویشی منڈی میں خرید و فروخت کا عمل جوش و خروش سے جاری ہے، ملک بھر سے فروخت کے لیے قربانی کے جانوروں کی آمد کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ ناردرن بائی پاس منڈی میں ساڑھے 3 سے 4 لاکھ جانوروں کی گنجائش ہے، منڈی میں بیل، گائے، بکرے، بھیڑیں اور اونٹ خرید و فروخت کے لیے دستیاب ہیں، جب کہ گائے، بکرے، اونٹ اور دمبے خریدنے والوں کی آمد میں بھی روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔


    خاتون سمیت 2 ملزمان نے جعلی نوٹ دے کر دنبہ خرید لیا


    ایڈمنسٹریٹر کے مطابق مویشی منڈی کے جنرل بلاکس میں ڈیڑھ من کا جانور 1 لاکھ 60 ہزار میں دستیاب ہے، جب کہ ساڑھے 3 من کا جانور 2 لاکھ 25 ہزار میں دستیاب ہے، انھوں نے بتایا کہ منڈی میں ہزاروں سے لاکھوں روپے تک کے جانور موجود ہیں، اور خریدار اپنی استطاعت اور بیوپاری اپنی مانگ کے مطابق بھاؤ لگا رہے ہیں۔

  • نعمان اعجاز کا مویشی منڈی میں بیوپاریوں کی منہ مانگی قیمتوں پر دلچسپ تبصرہ

    نعمان اعجاز کا مویشی منڈی میں بیوپاریوں کی منہ مانگی قیمتوں پر دلچسپ تبصرہ

    پاکستان شوبز انڈسٹری کے معروف اداکارہ نعمان اعجاز نے مویشی منڈی میں بیوپاریوں کی منہ مانگی قیمتوں پر دلچسپ تبصرہ کیا ہے۔

    عیدالاضحیٰ کے قریب آتے ہی ملک بھر میں قربانی کے لاکھوں جانوروں کے لیے منڈی سج گئی ہے لیکن ہر ساتھ کی طرح اس سال بھی خریدار پریشان نظر آرہے ہیں۔

    گزشتہ دنوں کی رپورٹ کے مطابق جانوروں کی قیمتوں سے متعلق بیوپاریوں کا کہنا ہے کہ ہر سال کی طرح اس بار بھی قیمتیں بڑھیں گی جبکہ نادرن بائی پاس پر موجود ایک بیوپاری کہا کہ اس بار کم سے کم قیمت ڈھائی سے 3 لاکھ ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Galaxy Lollywood (@galaxylollywood)

    منڈی میں قیمتوں کا حال دیکھ کر عام آدمی تو پریشان ہے ہی لیکن جانوروں کی آسمان سے چھوتی قیمت نے اداکار نعمان اعجاز کو بھی پریشان کردیا ہے جس پر انہوں نے ایک طنزیہ تبصرہ کیا ہے۔

    اداکار نعمان اعجاز نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر اسٹوری پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ‘ اس وقت اگر مویشی منڈی میں مرغی بھی کھڑی کردو تو بیوپاری اس کے بھی ایک لاکھ مانگ لیں گے’۔

    واضح رہے کہ نعمان اعجاز کا شمار پاکستان کے سینئر اداکاروں میں ہوتا ہے جو ڈراموں میں اپنی جاندار اداکاری کے لیے جانے جاتے ہیں، اُن کے مشہور ڈراموں میں کیسی تیری خودغرضی جیسے ڈرامے شامل ہیں۔

  • مویشی منڈی میں کیش کے بجائے ڈیجیٹل ادائیگی، مگر کیسے؟

    مویشی منڈی میں کیش کے بجائے ڈیجیٹل ادائیگی، مگر کیسے؟

    مویشی منڈی میں اگر جانور کی خریداری کے لیے جانا ہو تو آپ کو پہلے کیش رقم کا انتظام کرنا ہوتا ہے اور پھر اسے سنبھالنے کی فکر رہتی ہے۔

    لییکن اب سٹیٹ بینک نے مویشی منڈیوں میں جانوروں کی خریداری کے عمل کو آن لائن ادائیگی کے ذریعے ممکن بنا دیا ہے۔

    مویشی منڈی میں اب جانوروں کی خریداری کیلئے کیش لے جانے کی ضرورت نہیں، اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ عوام آسان اور محفوظ ڈیجیٹل ادائیگی سے فائدہ اٹھائیں۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک نے عیدالاضحیٰ کیلئے ملک بھر میں”گوکیش لیس” مہم کا آغاز کردیا۔

    مویشی منڈی میں نقد خریداری کے بجائے ڈیجیٹل ادائیگیوں کیلئے اہم اقدامات کا اعلان کیا گیا ہے، اسٹیٹ بینک نے مختلف بینک اکاؤنٹس پر مالی ٹرانزیکشن کی یومیہ حد ختم کردی۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق مالی ٹرانزیکشنز کی ماہانہ حد کو بھی50لاکھ تک بڑھا دیا گیا ہے، برانچ لیس بینکاری لیول ون اکاؤنٹ،آسان ،مرچنٹ اکاؤنٹ،آسان ڈیجیٹل اکاؤنٹ پر لاگو ہے۔

    بیوپاری اور خریدار دونوں ڈیجیٹل ادائیگی کی سہولت سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں، بیوپاری منڈی میں چارے، پانی، پارکنگ و دیگرادائیگیاں بھی ڈیجیٹل طریقے سے کرسکتے ہیں۔

    مالی ٹرانزیکشنز پرسہولت، اضافی حد کا اطلاق20مئی سے16جون تک ہوگا، یہ سہولت ملک بھر کی54مویشی منڈیوں کیلئے دستیاب ہوگی۔

  • کراچی کی مویشی منڈی میں جانوروں کی تعداد 52 ہزار تک پہنچ گئی

    کراچی کی مویشی منڈی میں جانوروں کی تعداد 52 ہزار تک پہنچ گئی

    کراچی : فنکشنل مویشی منڈی میں جانوروں کی تعداد52ہزار تک پہنچ گئی اور بیوپاریوں کی آمد کو دیکھتے ہوئے جنرل بلاک 2 بھی اوپن کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق جیسے جیسے عید الاضحیٰ قریب آرہی ہے ، کراچی میں ناردرن بائی پاس مویشی منڈی میں جانوروں کی آمد میں تیزی آگئی۔

    روزانہ درجنوں ٹریلراورٹرکوں میں لدے مویشیوں کی منڈی میں آمد جاری ہے اور فنکشنل مویشی منڈی میں جانوروں کی تعداد 52 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔

    وی وی آئی پی،وی آئی پی اور سفائر بلاک میں خوبصورت جانوروں کی بہار ہے۔

    رحیم یارخان، صادق آباد، نوشہروفیروز، مورو اور حیدرآباد کے بیوپاری مویشی لیکرنادرن بائی پاس پہنچ گئے۔

    ایڈمنسٹریٹرفیصل علی نے بتایا کہ بیوپاریوں کی آمد کو دیکھتے ہوئے جنرل بلاک 2 بھی اوپن کر دیا ہے، کسی بھی قسم کی کوئی شکایت ہو ہم دن رات حاضرہیں۔

    مزید پڑھیں : کراچی مویشی منڈی میں خریداروں کے لیے منفرد ٹوکن سسٹم متعارف

    یاد رہے کراچی میں نادرن بائی پاس کی مویشی منڈی میں منڈی انتظامیہ نے اپنی نوعیت کا پہلا اور منفرد ٹوکن سسٹم متعارف کرایا گیا ہے۔

    اس نئے نظام کے تحت مویشی منڈی میں آنے والے ہر بیوپاری اور اسکے مویشی کی تصویروں پر مشتمل ڈیٹا تیار کیا جائے گا اور ہر جانور کے بدلے بیوپاری کو ٹوکن فراہم دیا جائے گا۔

    بیوپاری مویشی کی فروخت کے وقت وہ ٹوکن خریدار کو دے گا ، جسے دکھانے کے بعد ہی کسی بھی جانور کو منڈی سے باہر لے جانے کی اجازت ہوگی۔

  • اس سال کراچی مویشی منڈی کی سیکیورٹی کیسی ہوگی؟ اہم خبر

    اس سال کراچی مویشی منڈی کی سیکیورٹی کیسی ہوگی؟ اہم خبر

    عیدالاضحیٰ کی آمد سے قبل کراچی نادرن بائی پاس پر مویشی منڈی سج چکی ہے اس سال سیکیورٹی اقدامات کیا ہیں ڈی آئی جی ویسٹ نے بتا دیا۔

    ڈی آئی جی ویسٹ عرفان بلوچ نے نادرن بائی پاس پر قائم کراچی کی مرکزی مویشی منڈی کا دورہ کیا اور سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔

    اس موقع پر ڈی آئی جی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ نادرن بائی پاس پر قائم کی گئی مویشی منڈی آنے والے راستوں پر چار پگٹس قائم کی جائیں گی جب کہ ایک ہزار سے زائد پولیس اہلکار، کمانڈوز تعینات کیے جائیں گے۔

    عرفان بلوچ کا کہنا تھاکہ مویشی منڈی اور آنے والوں کی حفاظت کے لیے رینجرز بھی سیکیورٹی کے فرائض انجام دیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ سی ٹی ڈی اور اسپیشل برانچ کے اہلکار بھی الرٹ رہیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ مویشی منڈی آنے والے راستوں پر ایک بھی واردات نہ ہو۔ نادرن بائی پاس پر لگنے والی مویشی منڈی کو تیسرا سال ہے پچھلے سال بھی پولیس نے احسن اقدام کیے ایک بھی واردات نہیں ہوئی تھی۔

    ڈی آئی جی ویسٹ نے کہا کہ ایڈمنسٹریشن مویشی منڈی کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔ گلشن معمار، نادرن بائی پاس سمیت تمام راستوں پر سیکیورٹی تعینات ہوگی۔ ہم نے کنٹرول روم قائم کر دیا ہے۔ نادرن بائی پاس کو لگنے والے اضلاع کو بھی سیکیورٹی سسٹم میں شامل کریں گے۔

    اس موقع پر مویشی منڈی کے ایڈمنسٹریٹر شہاب علی نے کہا کہ ببرلو میں دھرنے کی وجہ سے بڑی تعداد میں جانوروں کے ٹرک راستے میں پھنسے ہوئے ہیں۔ اگلے جمعہ تک یہ مویشی منڈی نادرن بائی پاس اپنے جوبن پر ہوگی۔