Tag: مٹھی

  • وزیراعظم عمران خان آئندہ مہینے تھرجائیں گے

    وزیراعظم عمران خان آئندہ مہینے تھرجائیں گے

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان آئندہ مہینے تھر کا دورہ کریں گے ، بتایا جارہا ہے کہ تھر کے لیے اس موقع پر خصوصی پیکج کا بھی اعلان کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے بتایا جارہا ہے کہ وزیر اعظم آئندہ مہینے کی آٹھ تاریخ کو تھر کا دورہ کریں گے ، اس موقع پر وہ تھر کول منصوبے کا بھی معائنہ کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہےکہ وزیراعظم عمران خان کے اس دورے کے دوران صحرائے تھر کے علاقےچھاچھرومیں جلسےسےخطاب بھی متوقع ہے، جبکہ وزیراعظم عمران خان خصوصی طورپرتھرپیکج کااعلان بھی کریں گے۔

    یاد رہے کہ تھر پاکستان کا سب سے پسماندہ ضلع ہے جہاں غربت اور پسماندگی کی شرح باقی ملک سے کہیں زیادہ ہے۔ صحرائی علاقہ ہونے کے سبب وہاں غذائی قلت کے مسائل عام ہیں جس کے سبب بچوں کی اموات وہاں معمول کا سلسلہ ہیں۔ رواں ماہ بھی اب تک سول اسپتال مٹھی میں 53 بچے دم توڑ چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثا ر نے بھی تھر میں ہونے والی بچوں کی اموات پر وہاں کا دورہ کیا تھا ۔ اس موقع پر سندھ حکومت کو وہاں مزید بہتر کرنے کی ہدایت بھی کی گئی تھی۔

    دوسری جانب سندھ حکومت کا موقف ہے کہ ان کی حکومت تھر میں متحرک ہے ، بچوں کی غذائی قلت دور کرنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں جبکہ صاف پانی کی فراہمی کے لیے بھی تھر میں آر او پلانٹس نصب کیے جاچکے ہیں۔

    تھر میں سندھ حکومت کے اشتراک سے اینگرو کول انرجی پراجیکٹ بھی زیر تکمیل ہے جس سے ابتدائی طور 660 میگا واٹ بجلی پیدا ہونے کا امکان ہے ۔ ساتھ ہی ساتھ تھر کول انتظامیہ علاقے کی حالت بدلنے کے لیے بھی اقدامات کررہی ہے، جس میں بچوں کے لیے معیاری اسکولوں کا قیام، اسپتالوں کی بہتری کے لیے اقدامات اور مقامی آبادی کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنا شامل ہیں۔

    گذشتہ کچھ سالوں سے صحرائے تھر خشک سالی کا شکا ر تھا جس کے سبب وہاں غذا اور پانی کے مسائل سنگین ہوگئے تھے ، تاہم حالیہ بارشوں کے بعد امید ہے کہ تھر کی صورتحال میں بہتری آئے گی۔

    گزشتہ سال وفاقی وزیرصحت عامرمحمود کیانی نے تھر کا دورہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ وفاقی حکومت جلد تھر کے لیے خصوصی پیکج کا اعلان کرے گیا۔ عامرکیانی کا کہنا تھا کہ حکومت مشکل میں تھرکےباسیوں کوتنہانہیں چھوڑے گی، تھر کے باسیوں کے لئے جلد صحت کارڈ کا اجرا کیا جائے گا۔

  • مٹھی اسپتال میں جاں بحق بچوں کا تعلق تھر سے نہیں: وزیرِ اعلیٰ سندھ

    مٹھی اسپتال میں جاں بحق بچوں کا تعلق تھر سے نہیں: وزیرِ اعلیٰ سندھ

    تھرپارکر: وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مِٹھی اسپتال میں جاں بحق ہونے والے بچوں سے متعلق بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان بچوں کا تعلق تھر سے نہیں تھا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعلیٰ سندھ نے ضلع تھرپارکر کے شہر مٹھی کے سول اسپتال کا دورہ کیا، دورے کے موقع پر انھوں نے اسپتال میں بھوک سے مرنے والے بچوں سے متعلق میڈیا سے بات چیت کی۔

    [bs-quote quote=”سندھ حکومت تھر کی بہتری کے لیے سنجیدگی سے کام کر رہی ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”مراد علی شاہ”][/bs-quote]

    وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ اب مٹھی میں این آئی سی ایچ (نیشنل انسٹی ٹیو ٹ آف چلڈرن ہیلتھ) کے ڈاکٹر آ گئے ہیں، مِٹھی اسپتال میں جاں بحق بچوں کا تعلق تھر سے نہیں۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ تھر سے کوئلہ نکلنے کا کوئی یقین نہیں کرتا تھا، اب جلد منصوبہ مکمل ہو جائے گا، سپریم کورٹ یو سی جی (انڈر گراؤنڈ کول گیسی فکیشن) پروجیکٹ پر جو فیصلہ کرے اس پر عمل ہوگا۔

    وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ تھر میں پینے کے پانی کا مسئلہ تھا ہم نے وہاں آر او پلانٹس لگا دیے، سندھ حکومت تھر کی بہتری کے لیے سنجیدگی سے کام کر رہی ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:   سپریم کورٹ نے تھر کول منصوبہ نیب کوبھجوادیا، ثمرمبارک مند کے خلاف کارروائی کا حکم


    خیال رہے کہ آج سپریم کورٹ آف پاکستان نے تھر کول منصوبہ نیب کو بھجواتے ہوئے ثمر مبارک مند کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا ہے، چیف جسٹس نے کہا ڈاکٹر ثمر مبارک مند نے کہا تھا بجلی سے ملک کو مالا مال کر دوں گا، لیکن منصوبے کی جگہ سے لوگ سامان بھی اٹھا کر لے گئے، منصوبے پر اربوں روپے لگے ان کا حساب کون دے گا۔

  • تھرپارکر میں بچوں کی اموات، چیف جسٹس نےتحقیقاتی کمیشن بنا دیا

    تھرپارکر میں بچوں کی اموات، چیف جسٹس نےتحقیقاتی کمیشن بنا دیا

    کراچی: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے سندھ کے ضلع تھرپارکر میں بچوں کی ہلاکت کے حوالے سے تحقیقاتی کمیشن تشکیل دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق تھرپارکر کے علاقے مٹھی میں بچوں کی اموات سےمتعلق کیس کی سماعت سپریم کورٹ رجسٹری میں ہوئی جس میں عدالت نے تحقیقات کے لیے ایڈیشنل آئی جی کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی۔

    سپریم کورٹ نے ثنا اللہ عباسی کمیٹی کی سربراہی  سونپی اور انہیں محکمہ صحت کےاقدامات کی 2 ہفتےمیں تحقیقات کا حکم کر کے عدالت میں رپورٹ جمع کرانے کے احکامات جاری کیے۔

    مزید پڑھیں: شاہد آفریدی کا تھرپارکر میں بچوں کے لیے اسپتال قائم کرنے کا اعلان

    عدالت نے سندھ پبلک سروس کمیشن کو طبی عملے کی فوری بھرتی کا حکم جاری کیا، دورانِ سماعت چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیے کہ تھرپارکر میں طبی عملے کی فوری بھرتی کے لیے اقدامات کیے جائیں اور 2 ماہ میں اسٹاف کی کمی کو ہر صورت پورا کیا جائے۔

    واضح رہے کہ سندھ کے ضلع تھر پارکر میں غذائی قلت اور پانی کی کمی کے باعث نومولود بچوں کی اموات واقع ہوتی ہیں، گزشتہ برس سینکڑوں بچوں کی ہلاکت کے بعد صوبائی حکومت نے اقدامات بھی کیے تھے۔

    خیال رہے کہ تھر میں انتظامی غفلت کے باعث پیش نومولود بچوں کی ہلاکت پر قابوپانے کے عمل میں بہتری لانے کے لئے  پاک فوج نے سندھ کے صحرائی علاقے چھاچھرو میں جدید سہولیات سے آراستہ فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا  تھا۔

    علاوہ ازیں قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد خان آفریدی نے بھی تھرپار کر میں شاہد آفریدی فاؤنڈیشن کے تحت  250 بیڈ پر مشتمل اسپتال قائم کرنے کا اعلان کیا تھا، انہوں نے یہ رواں برس اپریل میں کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • رپورٹ دے کر جان چھڑا لی گئی کہ مٹھی میں کم وزن والے بچے مر جاتے ہیں: چیف جسٹس

    رپورٹ دے کر جان چھڑا لی گئی کہ مٹھی میں کم وزن والے بچے مر جاتے ہیں: چیف جسٹس

    کراچی: سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں صوبہ سندھ کے علاقے مٹھی میں بچوں کی اموات پر حکومتی رپورٹ دیکھ کر چیف جسٹس برہم ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ رپورٹ دے کر جان چھڑا لی کہ کم وزن والے بچے مر جاتے ہیں۔ بچے اسپتال میں داخل ہوتے ہیں کچھ دیر بعد لاش تھما دی جاتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں تھر کے علاقے مٹھی میں 5 بچوں کی اموات کے حوالے سے سیکرٹری صحت نے رپورٹ پیش کر دی۔ سیکریٹری صحت کا کہنا تھا کہ مٹھی میں بچوں کی ہلاکتیں کم وزن سے ہوتی ہیں۔

    ان کے مطابق کم عمر میں شادی اور زائد بچوں کی پیدائش وجہ اموات ہے۔ ڈاکٹرز ان اضلاع میں جانے کو تیار نہیں۔

    رپورٹ دیکھ کر چیف جسٹس ثاقب نثار برہم ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ رپورٹ سے لگتا ہے آپ کا قصور ہی کوئی نہیں۔ رپورٹ دے کر جان چھڑالی کہ کم وزن والے بچے مر جاتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ میں صحت کے بہت مسائل نظر آ رہے ہیں۔ ’سیکریٹری صاحب آپ کسی اور محکمے میں کیوں نہیں چلے جاتے‘؟

    سیکریٹری صحت نے بتایا کہ 50 فیصد اموات نمونیہ اور ڈائریا سے ہوتی ہیں۔ مٹھی میں اسپتال بنا دیا ہے، تھر میں مفت گندم تقسیم کرتے ہیں جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ معلوم ہے کتنی گندم مفت تقسیم ہوئی سب کرپشن کی نظر ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ سوچ رہا ہوں خود لاڑکانہ جاؤں۔

    انہوں نے کہا کہ بچہ اسپتال میں داخل ہوتا ہے اور تھوڑی دیر بعد لاش تھما دی جاتی ہے۔ والدین کے پاس رونے کے سوا کچھ نہیں رہ جاتا۔

    انہوں نے عدالت میں موجود سابق چیئرمین سینیٹر رضا ربانی سے کہا کہ آپ بھی لاڑکانہ کی وہ ویڈیو دیکھیں۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ سندھ حکومت کے اسپتالوں میں اقدامات کس کے حکم پر ہو رہے ہیں جس پر سیکریٹری صحت نے اعتراف کیا کہ یہ کام اور پیشرفت آپ کے حکم پر ہو رہی ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ پھر کہتے ہیں بیوقوف ہیں جو ایگزیکٹو کے کام میں مداخلت کرتے ہیں۔ ہمیں مجبوری میں مداخلت کرنا پڑتی ہے۔

    سماعت کے دوران ڈاکٹرز نے مؤقف اختیار کیا کہ محکمہ صحت میں بڑی کرپشن ہے۔ محکمہ صحت پر کرپشن کی جانچ کے لیے جے آئی ٹی بنا دیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ یہ اہم معاملہ ہے، وقفے کے بعد مزید سماعت کریں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • راولپنڈی سے اغواء ہونے والی یوکرینی خاتون تھرپارکر سے بازیاب

    راولپنڈی سے اغواء ہونے والی یوکرینی خاتون تھرپارکر سے بازیاب

    مٹھی: تین سال قبل راولپنڈی سے اغواء ہونے والی یوکرینی خاتون کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے تھرپارکر سے بازیاب کروالیا ہے۔

    ایس ایس پی ضلع تھرپارکرکے مطابق اکتیس سالہ کترینہ نامی خاتون کوخنیسر پولیس اسٹیشن کی حدود میں واقعہ کتھو نامی علاقے سے بازیاب کرواتے ہوئے مبینہ اغواء کارکو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔

    مغوی خاتون کے مطابق انہیں عبدالمناف نوہریو نامی شخص راولپنڈی سے اغواء کے تھرپارکر لایا تھا۔

    تاہم ملزم کے والدین نے موقف اختیار کیا ہے کہ ان کے بیٹے نے یوکرینی خاتون سے شادی کی ہوئی ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق ملزم کے خلاف تھانہ میندرا میں 130/2013 ایف آئی آر درج کر کے مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔

     

  • پشاورہائی کورٹ نے میرشکیل الرحمان پردرج مقدمات کی تفصیلات طلب کرلیں

    پشاورہائی کورٹ نے میرشکیل الرحمان پردرج مقدمات کی تفصیلات طلب کرلیں

    پشاور: ہائی کورٹ کی ابیٹ آباد بنچ نےجیو کے مالک میرشکیل الرحمان پر صوبے میں درج تمام مقدمات کی تفصیلات طلب کرلیں ہیں۔

    قانون کی بالادستی کاپرچار کرنےوالےجیو کےمالک میرشکیل الرحمان قانون شکنی میں سب سےآگے نکل گئے،عدالتی احکامات کے باوجود عدالت سے مسلسل غائب ہیں۔

     پشاورہائی کورٹ کی ابیٹ آباد بنچ میں توہین رسالت کیس کی سماعت ہوئی،ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نےعدالت کو بتایا کہ میر شکیل الرحمن و دیگر ملزمان کی گرفتاری کیلئےکو ششیں کی جاری ہیں، جبکہ ملزمان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کیلئے بھی وفاقئ حکومت سے رابطہ کیاگیا ہے۔

     عدالت نے آئندہ سماعت پرجیو کے مالک پرخیبر پختونخوامیں درج مقدمات کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔

  • تھرمیں غذائی قلت: مزید پانچ بھوکے بچے موت کا نوالہ بن گئے

    تھرمیں غذائی قلت: مزید پانچ بھوکے بچے موت کا نوالہ بن گئے

    تھر پارکر : مٹھی میں غذائی قلت اوربیماریوں سے لڑتے مزید پانچ بچے زندگی ہارگئے۔ تھر پارکر کے تمام مضافا تی علاقوں میں قائم ہیلتھ سنٹر وزیرِاعلی سندھ کی ہدایت کےباوجود نہ کھل سکے۔

    مٹھی میں بھوک وافلاس کے سائے گہرے ہونے لگے۔ لمحہ بہ لمحہ ریت کی طرح ہاتھوں سےسرکتی زندگی۔ وعدے۔ دعوے ہزاروں ہیں لیکن عملی اقدامات صفر۔  بھوک سے بلکتے اور بیماریوں سے لڑتے بچے زندگی کابوجھ نہیں سہارسکتے۔

    معصوم بچوں کےلاشے اُٹھاتے تھری واسیوں کے کاندھےاب تھک چکے ہیں۔ ماؤں کی اُجڑتی گودیں اپنی بے بسی پرماتم کناں ہیں۔

    وزیرِاعلیٰ سندھ کادس بار دورہ اورکیبنٹ کااجلاس بھی معصوم بچوں کی اموات نہ روک سکا۔ مضافا تی علاقوں میں قائم ہیلتھ سینٹرزبھی وزیراعلی قائم علی شاہ کی ہدایت کے باوجود نہیں کھل سکے۔

    دوسری جانب غذائی قلت اوربیماریوں کےباوجودمٹھی اسپتال سے ایمرجنسی ہٹادی گئی ہے۔ تاہم اے آروائی نیوزکی خبرپرنوٹس لیتے ہوئے پانچ ریلیف جج مٹھی اسپتال پہنچ گئے۔

    حکومت سےمایوس تھری باشندےاپنےمسائل کےحل کی اُمیدلئےروزجیتے ہیں اورروزمرتے ہیں۔

  • تھر کے مزید چار بچے جان کی بازی ہار گئے

    تھر کے مزید چار بچے جان کی بازی ہار گئے

    تھر پارکر: صحرا میں موت کے گڑے پنجے اپنا رقص جاری رکھے ہوئے ہیں،موت تھر میں مزید چار بچوں کو نگل گئی۔ صحرائے تھر میں موت اور زندگی کی جنگ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی ۔

    موت کے سائے تاحال تھر واسیوں کے کچے جھونپوڑوں کا رخ کئے ہوئے ہیں۔ مٹھی کے سول اسپتال میں زیر علاج تین بچوں کو موت نے آن دبوچا جبکہ ڈیپلو گاؤں میں بھوک سے بلکتا ایک اور بچہ دم توڑ گیا۔

    سال نو کے آغاز سے اب تک ہلاکتوں کی تعداد سترہ ہوگئی ہے ۔ تھرواسیوں کی بےقرار آنکھیں کسی مسیحا کی منتظر ہیں ۔ایسے میں ہے کوئی ایسا جو ان کے غموں کا مداوا کرے۔

  • چار تھری بچے جاں بحق:تعداد دو سو تیس تک جا پہنچی

    چار تھری بچے جاں بحق:تعداد دو سو تیس تک جا پہنچی

    تھر پارکر: بھوک اور موسمی بیماریوں کا مقابلے کرنے سے تھر کے رہائشی تا حال قاصرہیں ، مزید چار بچے دم توڑ گئے۔ ہلاکتوں کی تعداد دو سو تیس ہو گئی۔

    بھوک، پیاس ، موسمی بیماریاں اور اب سردی نے مشکلات میں اضافہ کردیا  ۔تھر واسیوں کی زندگی ہر گزرتے دن کےساتھ مشکل ہوتی جارہی ہے ۔ہر روز افلاس اور بیماری ننھے بچوں کو نگل رہی ہے ۔

    غذائی قلت روزانہ ماؤں کی گود یں اجاڑرہی ہے۔ مگر کوئی پرسان حال نہیں۔ والدین کی کوئی دہائی حکمرانوں کے کانو ں کو پہنچتی ہی نہیں۔اقدامات صرف دوروں اور زبانی دعوؤں تک محدود ہیں ۔

    آج بھی مٹھی میں مزید چار ننھی کلیاں جان کی بازی ہار گئیں۔ سول اسپتال میں انچاس بچے اب بھی زندگی اورموت کی کشمش میں مبتلاہیں۔ بے بس لوگوں کے لیے صبح زندگی کے بجائے موت کا پیغام لاتی ہے۔

  • مٹھی: خشک سالی نے مزید 2بچوں کی جان لے لی

    مٹھی: خشک سالی نے مزید 2بچوں کی جان لے لی

    مٹھی: سول اسپتال میں خشک سالی نے مزید دو بچوں کی جان لے لی، اب تک ہلاکتوں کی تعداد ایک سو ستتر ہوگئی ہے۔

    تھر میں بھوک وپیاس بچوں کی جان کے سر پے ہے، آئے روز موت ماؤوں کی گودیں اجاڑ جاتی ہے اور بلکتے سسکتے تھر واسی موت کے آگے بے بس ہیں، مٹھی کے سول ہسپتال میں مزید دو بچے موت کے آگئے زندگی کی بازی ہار گئے اور کئی زیرِ علاج  ہیں۔

    یکم اکتوبر سے ہلاک ہونے والے بچوں کی تعداد ایک سو ستتر ہوگئی، حکومت نے کروڑوں روپے کی امداد دینے کے اعلانات کیے، درجنوں امدادی ٹیمیں روانہ کی گئی لیکن حکومتی امداد صرف وعدوں تک ہی محدود نظر آتی ہے۔