Tag: مچھر کالونی

  • کراچی کے پسماندہ علاقے میں قائم بچوں کا جمناسٹک کلب

    کراچی کے پسماندہ علاقے میں قائم بچوں کا جمناسٹک کلب

    کراچی کے علاقے مچھر کالونی میں ایک ایسا جمناسٹک کلب بھی ہے جہاں غریب بچوں اور بچیوں کو تعلیم کے ساتھ ساتھ جمناسٹک کی تربیت بھی دی جاتی ہے۔

    خواب صرف دیکھنے کیلئے نہیں ہوتے انہیں حقیقت میں بدلنے کے لئے کوشش کرنا ہوتی ہے، کراچی کے پسماندہ علاقے مچھر کالونی میں ایک ایسا کلب بھی موجود ہے جہاں بچوں کو بلامعاوضہ تعلیم اور جمناسٹک سکھائی جاتی ہے۔

    اس علاقے میں بچوں کیلیے کوئی پارک اور کھیل کا میدان تو نہیں، لیکن وہاں کچھ بچے جمناسٹک سیکھ رہے ہیں، یہ بچے کون ہیں اور اس کا انتظام کس نے کیا ہے؟

    اس حوالے سے نمائندہ اے آر وائی نیوز کراچی کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے مچھر کالونی میں سماجی ادارہ ’امکان‘ گزشتہ کئی سال سے یہاں کے بچوں کو جمناسٹک سکھا رہا ہے۔

    اس جمناسٹک کلب کے انسٹرکٹر محمد فرقان نے بتایا کہ گزشتہ دس سال سے میں یہاں جمناسٹک کی کوچنگ کررہا ہوں جب میں شروع میں یہاں آیا تھا تو یہاں کے بچوں کو صفائی ستھرائی سمیت کسی قسم کی سہولت میسر نہیں تھی لیکن آج ہماری محنت کے صلے میں اس کلب کی بچیاں پچھلے 5 سال سے جمناسٹک چیمپیئن ہیں۔

    اس جمناسٹک کلب میں سیکھنے والی زیادہ تر لڑکیاں ہیں جن کا کہنا ہے کہ اس کھیل سے ان کی زندگی میں کئی مثبت تبدیلیاں آئی ہیں۔ ایک بچی کا کہنا تھا کہ جو بچے اپنا وقت گھر میں بیکار گزارتے ہیں وہ یہاں ضرور آئیں اور کچھ سیکھیں۔

    ایک اور بچی نے بتایا کہ میں نے یہاں سے جمناسٹک سیکھ کر انٹر اسکول کے بعد نیشنل لیول پر بھی کھیلا ہے اور اسی کی بدولت مجھے پاک آرمی میں ملازمت ملی۔

    جمناسٹک کلب کے ان بچوں کا کہنا ہے کہ اگر ان کی سپورٹ کی جائے اور اچھے مواقع فراہم کیے جائیں تو ہم بھی عالمی سطح پر پاکستان کا نام دنیا بھر میں روشن کرسکتے ہیں۔

     

  • سیلفیوں کے شوقین رجب علی کو کس نے بہیمانہ طریقے سے قتل کیا؟ ویڈیو رپورٹ

    سیلفیوں کے شوقین رجب علی کو کس نے بہیمانہ طریقے سے قتل کیا؟ ویڈیو رپورٹ

    15 سالہ رجب علی کم عمری سے گزر بسر کے لیے گھروں میں رنگ و روغن کا کام کرتا تھا۔ 14 اپریل کو مچھر کالونی میں اپنے گھر سے سودا سلف لینے نکلا اور پھر واپس نہیں لوٹا۔ بوڑھی والدہ اور بہنوں نے بہت تلاش کیا۔ 2 روز بعد ماڑی پور کے علاقے سے رجب علی کی لاش مل گئی۔

    رجب علی 4 بہنوں اور بیوہ ماں کا واحد کفیل تھا، گھر میں سب سے چھوٹا اور بہنوں کا اکلوتا بھائی تھا، کم عمری میں مزدوری کر کے گھر چلا رہا تھا۔ خوش شکل رجب کو سیلفیاں بنانے کا بہت شوق تھا، بہن کہتی ہے لاش آئی تو یقین ہی نہیں آیا کہ بھائی چلا گیا، روتے ہوئے بتایا اس کا ایک بازو بھی نہیں تھا۔

    رجب کو 5 گولیاں ماری گئیں، بازو بھی غائب تھا، اسے بہیمانہ طریقے سے قتل کیا گیا تھا، بیوہ ماں اور بہنوں نے حکمرانوں سے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ رجب علی کے قتل سے جڑے اہم شواہد ملے ہیں۔


    غیرت کے نام پر قتل کے واقعات میں اضافہ کیوں؟ ویڈیو رپورٹ


    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں

  • کراچی : 2 سال قبل  ٹیلی کام کمپنی کے 2 ملازمین کے قتل میں ملوث ملزم  گرفتار

    کراچی : 2 سال قبل ٹیلی کام کمپنی کے 2 ملازمین کے قتل میں ملوث ملزم گرفتار

    کراچی: دوسال قبل مچھر کالونی میں ٹیلی کام کمپنی کے ملازمین کو قتل کرنے میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں سی ٹی ڈی انویسٹی گیشن کی ماڑی پور میں کارروائی کرتے ہوئے 2022 میں مچھر کالونی میں ٹیلی کام ملازمین کے قتل میں ملوث ملزم گرفتار کرلیا گیا۔
    Machhar Colony incident : suspect arrest two mobile company workers murder

    حکام نے کہا کہ ملزم نے دونوں ملازمین کو اغوا کاربتاکر ہجوم کے ہمراہ قتل کیا تھا اور ملزم نے ساتھیوں کے ساتھ مل کر لاش جلائی اور گاڑی کوآگ لگائی۔

    سی ٹی ڈی حکام کا کہنا تھا کہ ملزم واقعے کے بعد سے روپوش تھا۔

    یاد رہے کہ 2022 میں مچھر کالونی میں ہجوم نے ٹیلی کام کمپنی کے دو ملازمین کو شدید تشدد کرکے قتل کیا گیا تھا جس کے بعد مقدمہ میں 54 ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا ، لیکن اب تک پولیس 26 ملزمان کو ہی گرفتار کر سکی ہے۔

  • قتلِ خطا: مچھر کالونی میں عمارت گرنے کا مقدمہ مکان مالک کے خلاف درج

    قتلِ خطا: مچھر کالونی میں عمارت گرنے کا مقدمہ مکان مالک کے خلاف درج

    کراچی: شہر قائد کے علاقے مچھر کالونی میں عمارت گرنے کا مقدمہ قتلِ خطا کی دفعہ کے تحت مکان مالک کے خلاف درج کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے مچھر کالونی میں گزشتہ روز جعفر چوک پر واقع حقانی بلڈنگ گرنے سے 3 افراد کی موت، 17 کے زخمی ہونے کا واقعہ پیش آیا تھا، جس کا مقدمہ ڈاکس تھانے میں اے ایس آئی رشید کی مدعیت میں درج کر لیا گیا ہے۔

    مقدمہ عمارت کے مالک نور اسلام حقانی کے خلاف قتل خطا کی دفعہ 322 کے تحت درج کیا گیا ہے، اس واقعے میں 50 سالہ عبدالوہاب، 17 سالہ محمد زادہ اور 4 سالہ بچی الفت بی بی جاں بحق ہوئی ہے۔

    مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ واقعے میں زخمی ہونے والے افراد بیان دینے کے قابل نہیں ہیں، اور وہ اسپتال میں زیر علاج ہیں، پولیس نے جانچ پڑتال کی تو معلوم ہوا کہ رہائشی علاقے میں مالک مکان نے غیر قانونی گیس کی سپلائی کے لیے دکان کرائے پر دی تھی۔

    مچھر کالونی میں زوردار دھماکے سے دو منزلہ عمارت زمیں بوس، 3 افراد جاں بحق

    متن کے مطابق گیس سلنڈر کی سپلائی کے لیے دکان متوقی عبدالوہاب کو دی گئی تھی اور کوئی اجازت نامہ حاصل نہیں کیا گیا نہ ہی کرایہ نامہ لکھا گیا۔

    متن میں کہا گیا ہے کہ بغیر کسی احتیاطی تدابیر کے دکان چلانے پر واقعہ رونما ہوا۔

  • مچھر کالونی میں زوردار دھماکے سے دو منزلہ عمارت زمیں بوس، 3 افراد جاں بحق

    مچھر کالونی میں زوردار دھماکے سے دو منزلہ عمارت زمیں بوس، 3 افراد جاں بحق

    کراچی: شہر قائد کے علاقے مچھر کالونی میں زوردار دھماکے سے دو منزلہ عمارت زمیں بوس ہو گئی، جس میں ایک بچے سمیت 3 افراد جاں بحق اور 17 زخمی ہو گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں ماری پور روڈ کے قریب مچھر کالونی کے جعفر چوک میں دھماکے سے عمارت گر گئی ہے، حادثے میں بچے سمیت تین افراد جاں بحق اور سترہ زخمی ہو گئے ہیں۔

    ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں 2 خواتین اور 3 بچے شامل ہیں، تمام افراد جھلس کر زخمی ہوئے، جنھیں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، ملبے میں مزید افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ہے، جنھیں نکالنے کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

    ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکا سلنڈر کا تھا، پولیس حکام نے کہا ہے کہ تباہ شدہ عمارت کے برابر میں سلنڈر کی دکان تھی۔ دھماکے سے گرنے والی عمارت کے پاس کئی افراد کو بڑے گیس سلنڈر لے جاتے ہوئے بھی دیکھا گیا۔

    دھماکا اتنا شدید تھا کہ دور تک آواز سنی گئی، مقامی افراد کا کہنا تھا کہ عمارت دو منزلہ تھی، جو دھماکے کی شدت کے نتیجے میں مکمل طور پر مسمار ہو گئی ہے۔ واقعے کے بعد علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد جمع ہو گئی، ریسکیو سمیت پولیس اہلکار بھی موقع پر پہنچے، اے آر وائی نیوز کے مطابق دھماکے سے عمارت پوری طرح منہدم ہو چکی ہے۔

  • مچھر کالونی میں ہجوم کے ہاتھوں 2 افراد کی ہلاکت: علاقے میں پولیس سروس 15 موجود نہیں

    مچھر کالونی میں ہجوم کے ہاتھوں 2 افراد کی ہلاکت: علاقے میں پولیس سروس 15 موجود نہیں

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں ٹیلی کام کمپنی کے 2 ملازمین کی ہلاکت کے معاملے پر فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ علاقے میں پولیس سروس 15 کی سہولت دستیاب نہیں تھی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے مچھر کالونی میں ٹیلی کام کمپنی کے 2 ملازمین کی ہلاکت کے معاملے پر محکمہ انسانی حقوق کی تشکیل کردہ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے رپورٹ پیش کردی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ علاقے میں پولیس سروس 15 کی سہولت دستیاب نہیں، مچھر کالونی کرائم منشیات اور ڈرگ مافیا کا گڑھ ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ہجوم کی ہینڈلنگ کے بارے میں پولیس کو تربیت دی جانی چاہیئے، جھوٹی افواہ پھیلانے والوں کے خلاف تحقیقات اور ایکشن لیا جائے، ادارے عوام میں افواہوں کی تصدیق کرنے کے متعلق آگاہی پھیلائیں۔

    رپورٹ میں دی گئی سفارشات میں کہا گیا کہ تمام ملزمان کی گرفتاری، شفاف ٹرائل اور سخت سزاؤں کو یقینی بنایا جائے، ملازمین حفاظتی تدابیر کےحوالے سے تربیت یافتہ ہونے چاہئیں۔

  • ٹیلی کام کمپنی کے ملازمین کو تشدد کر کے قتل کرنے کا مقدمہ درج

    ٹیلی کام کمپنی کے ملازمین کو تشدد کر کے قتل کرنے کا مقدمہ درج

    کراچی: مچھر کالونی میں ٹیلی کام کمپنی کے ملازمین کو تشدد کر کے قتل کرنے کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس نے ڈاکس کالونی تھانے میں مقتول اسحاق کے چچا کی مدعیت میں قتل، دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔

    مقدمے میں 15 ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے، جن میں محمد حسین، عثمان، مالک، رحمت، مصطفیٰ، رشید بنگالی، عبدالغفور، نور افسر، ربیع السلام، محمد فاروق، فیصل، عرفان، شہزاد، رزاق عرف کالو اور ایم رفیق شامل ہیں۔

    محکمہ پولیس کے مطابق مقدمے میں 200 سے 250 نامعلوم افراد کو بھی شامل کیا گیا۔

    مقدمے میں لکھا گیا ہے کہ اسحاق اپنے انجینئر ایمن جاوید کے ساتھ سگنل ٹیسٹنگ کے لیے مچھر کالونی آیا، دونوں افراد کو 200 سے 250 افراد نے پتھروں، ڈنڈوں اور بلاکس سے تشدد کر کے قتل کیا، مقتولین کے زیر استعمال گاڑی کو توڑ پھوڑ کر کے مشتعل افراد نے آگ لگا دی۔

    ڈاکو کے شبے میں شہریوں کے تشدد سے 2 افراد کا بہیمانہ قتل: عینی شاہد نے انکھوں دیکھا حال بتادیا

    ایس ایس پی کیماڑی فدا حسین جاںوری نے بتایا کہ پولیس اور رینجرز نے رات بھر مچھر کالونی اور اطرف سرچ آپریشن کر کے 34 مشکوک افراد کو حراست میں لے کر تھانے منتقل کر دیا، زیر حراست مشکوک افراد میں سے مزید 3 ملزمان کی شناخت کر لی گئی ہے، واقعے میں ملوث گرفتار ملزمان کی تعداد 6 ہو گئی۔

    انھوں نے بتایا کہ واقعے کے بعد پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 16 مشکوک افراد کو حراست میں لیا تھا، زیر حراست افراد میں مسجد کے مہتمم سمیت 3 ملزمان کو گزشتہ روز ہی گرفتار کر لیا گیا تھا۔

  • کراچی: مچھر کالونی میں مکان کی چھت گرنے سے 3 خواتین جاں بحق

    کراچی: مچھر کالونی میں مکان کی چھت گرنے سے 3 خواتین جاں بحق

    کراچی: مچھر کالونی میں مکان کی چھت گرنے سے 3 خواتین جاں بحق ہو گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے مچھر کالونی میں سراجی چوک کے قریب مکان کی چھت گر گئی، جس کے ملبے تلے دب کر تین خواتین جاں بحق اور 2 زخمی ہو گئیں۔

    مرنے والی خواتین میں ماں اور 2 بیٹیاں شامل ہیں، جاں بحق ہونے والی خواتین کی شناخت 30 سالہ رشیدہ، 14 سالہ آمنہ اور 18 سالہ یاسمین کے نام سے ہوئی۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مکان میں مرمتی کام جاری تھا، اور چھت پر اضافی وزن رکھا گیا تھا، دو کمروں پر مشتمل مکان کے ایک کمرے کی چھت وزن برداشت نہ کرنے کے سبب گر گئی۔

    پولیس کے مطابق مکان میں حالیہ بارشوں کے پیش نظر مرمتی کام کروایا جا رہا تھا، لیکن بد قسمتی سے یہ افسوس ناک واقعہ پیش آ گیا۔