Tag: مچھلیاں

  • بارش کے بعد آبی حیات بری طرح متاثر، سینکڑوں مردہ مچھلیاں کلفٹن ساحل پر آ گئیں

    بارش کے بعد آبی حیات بری طرح متاثر، سینکڑوں مردہ مچھلیاں کلفٹن ساحل پر آ گئیں

    کراچی: بارش کے بعد آبی حیات بری طرح متاثر ہو گئی ہے، کلفٹن کے ساحل پر سینکڑوں مردہ مچھلیاں آ گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں کلفٹن کے ساحل پر بڑی تعداد میں مردہ مچھلیاں آ گئی ہیں، ڈائریکٹر ڈبلیو ڈبلیو ایف کا کہنا ہے کہ بارش کے بعد آبی حیات کا متاثر ہونا انوکھی بات نہیں ہے۔

    ٹیکنیکل ڈائریکٹر ڈبلیو ڈبلیو ایف معظم علی خان کا کہنا ہے کہ بارشوں میں ندی نالوں کا گندا پانی بڑی مقدار میں سمندر میں گرتا ہے، گندا پانی اپنے ساتھ نامیاتی اورگینک پانی ساتھ لے کر جاتا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ گندا پانی جہاں تک سمندر کو متاثر کرتا ہے، وہاں آکسیجن کی کمی ہو جاتی ہے، جس کے سبب سمندری حیات متاثر ہوتی ہے۔

    معظم علی خان نے کہا کہ کلفٹن کے ساحل پر مردہ آنے والی مچھلیاں بوئی کہلاتی ہیں، جو عموماً کنارے کے قریب پائی جاتی ہیں، کنارے کے قریب رہنے کی وجہ سے مچھلی کی یہ قسم زیادہ متاثر ہوتی ہے۔

    ٹیکنیکل ڈائریکٹر کا یہ بھی کہنا تھا کہ ماضی میں بھی بارشوں کے بعد سینکڑوں مردہ مچھلیاں کنارے پر آتی رہی ہیں، اس بار تعداد بہت زیادہ نہیں ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال سی ویو پر ہزاروں کی تعداد میں مردہ مچھلیاں ساحل پر آ گئی تھیں جن کی وجہ سے سخت تعفن پھیل گیا تھا، ان میں چھوٹی اور بڑی مختلف اقسام کی مچھلیاں شامل تھیں۔

  • لالچی ماہی گیروں نے راول ڈیم کے پانی میں زہر ملا دیا

    لالچی ماہی گیروں نے راول ڈیم کے پانی میں زہر ملا دیا

    اسلام آباد: لالچی ماہی گیروں نے راول ڈیم کے پانی میں ایک بار پھر زہر ملا دیا، محکمہ فشریز اور دیگر اداروں نے پر اسرار خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ فشریز اور دیگر اداروں کی مبینہ نا اہلی سنگین رخ اختیار کر گئی ہے، مچھلیوں کے شکار کے لیے راول ڈیم کے پانی میں چوتھی بار زہر ملا دیا گیا ہے۔

    بتایا گیا ہے کہ ڈیم کے پانی میں زہر ملانے میں مقامی افراد اور کشتی مافیا ملوث ہیں، جن کے خلاف کئی ایف آئی آر درج کی جا چکی ہیں۔

    دوسری طرف ایف آئی آر درج کرائی جانے کے باوجود ملوث افراد کے خلاف کسی کارروائی کا نہ ہونا متعلقہ اداروں پر سوالیہ نشان بن گیا ہے۔

    شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ پانی کو زہریلا بنانے والے عناصر کے خلاف دہشت گردی ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے۔

    خیال رہے کہ ماضی میں بھی ماہی گیر مچھلیوں کے شکار کے لیے راول ڈیم میں زہر ملاتے رہے ہیں، جس کی وجہ سے راول جھیل کا پانی زہریلا ہو جاتا ہے اور مقامی آبادی کی صحت کے لیے خطرناک ہو جاتا ہے۔

    ادھر اداروں نے پانی کو زہریلا بنانے والے مافیا کے خلاف چپ سادھ رکھی ہے، پانی میں زہر ملا کر ایک طرف اگر مچھلیوں کی نسلوں کو نقصان پہنچتا ہے تو دوسری طرف انسانوں کی صحت بھی خطرے سے دوچار ہو جاتی ہے۔

  • ’انسانی دانتوں‘ والی مچھلی نے لوگوں کو حیران کر دیا

    ’انسانی دانتوں‘ والی مچھلی نے لوگوں کو حیران کر دیا

    جارجیا: امریکا کے ایک جزیرے پر ’انسانی دانتوں‘ والی مچھلی نے لوگوں کو حیران کر دیا، انسانی دانتوں سے حیران کن مشابہت رکھنے والی مچھلی ساحل پر نکل آئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست جارجیا میں ساحل پر ایک ایسی مچھلی مردہ حالت میں پڑی ملی جس کے دانت انسانی دانتوں کی طرح تھے۔

    ساحل پر پڑی مچھلی کا انکشاف ایک خاتون نے کیا جو اپنے بچے کے ساتھ سیر کرنے نکلی تھیں، خاتون نے مچھلی کی متعدد تصاویر بنا کر سوشل میڈیا پر شیئر کر دیں۔

    خاتون کا کہنا تھا کہ پہلے جب اس نے مچھلی دیکھی تو کوئی توجہ نہیں دی، لیکن قریب جا کر دیکھا تو حیران رہ گئی، اس کے دانت بالکل انسانی دانتوں جیسے قطار میں تھے۔

    خاتون نے بتایا کہ اس نے مچھلی کی تصاویر لیں اور جس کو بھی دکھائیں، اس نے حیرانی کا اظہار کیا، ایسی مچھلی ہم نے پہلے کبھی نہیں دیکھی تھی۔

    ماہرین آبی حیات کا کہنا ہے کہ یہ دراصل شیپ ہیڈ مچھلی ہے، جو اپنے عجیب دانتوں سے کئی اہم کام لیتی ہے، جن میں جھینگے، گھونگھے اور کیکڑوں کو پیسنا بھی شامل ہیں۔

    شیپ ہیڈ مچھلی کے دانت اس وقت سے نکلنے لگتے ہیں جب یہ صرف 4.5 ملی میٹر لمبی ہوتی ہے، اور جب یہ 15 ملی میٹر ہو جاتی ہے تو اس کے دانتوں کا سیٹ مکمل ہو چکا ہوتا ہے۔

    یہ مچھلی 76 سینٹی میٹر تک لمبی ہو سکتی ہے، اور کبھی کبھی آدھے میٹر تک بھی اس کا سائز چلا جاتا ہے۔ یہ خلیج اور امریکی اٹلانٹک سواحل پر پائی جاتی ہے، امریکا میں اسی مچھلی کے نام پر شیپس ہیڈ بے رکھا گیا۔

  • اپنے گھر میں ایک ساتھ تازہ مچھلیاں اور سبزیاں حاصل کریں

    اپنے گھر میں ایک ساتھ تازہ مچھلیاں اور سبزیاں حاصل کریں

    کیا آپ جانتے ہیں آپ اپنے گھر میں بیک وقت سبزیاں اور مچھلیاں حاصل کرسکتے ہیں جو بازار میں بکنے والی سبزی اور مچھلی کی نسبت نہایت صاف ستھری اور صحت بخش ہوں گی۔

    میکسیکو میں رائج ایک قدیم زرعی طریقے کو جدید طریقوں کے ساتھ دوبارہ اپنایا جارہا ہے۔ اس طریقے کو ایکوا پونکس کا نام دیا گیا ہے۔

    اس طریقے میں ایک ایکوریم میں مچھلیاں رکھی جاتی ہیں، اور اس کے اوپر ایک نرم تختے پر پودے اگائے جاتے ہیں۔

    پودوں کی جڑیں نیچے ایکوریم میں ہوتی ہیں۔ ان پودوں کی افزائش مچھلیوں کے فضلے سے ہوتی ہے جو پودوں کے لیے بہترین کھاد ثابت ہوتی ہیں۔

    پودوں کو افزائش کے لیے مصنوعی کیمیائی کھاد یا کیڑے مار ادویات کی بھی ضرورت نہیں پڑتی جبکہ عام زراعت کے مقابلے میں اس میں صرف 10 فیصد پانی استعمال ہوتا ہے۔

    نیچے ایکوریم میں مچھلیوں کی افزائش بھی جاری رہتی ہے جو پودوں کی جڑوں سے اضافی خوراک حاصل کرسکتی ہیں۔

    اس طریقے سے آپ پورا سال تازہ سبزیاں اور مچھلیاں اپنے گھر میں حاصل کرسکتے ہیں۔

  • گوادر کے ساحل پر 34 فٹ لمبی وھیل مردہ حالت میں پائی گئی

    گوادر کے ساحل پر 34 فٹ لمبی وھیل مردہ حالت میں پائی گئی

    کوئٹہ: بلوچستان کے مغربی ساحل گوادر پر 34 فٹ لمبی برائڈس وھیل مردہ حالت میں پائی گئی ہے، مچھلی کے جسم پر متعدد زخم بھی پائے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گوادر کے مغربی ساحل پر وھیل میمل مردہ حالت میں پائی گئی ہے، مچھلی کے جسم پر کئی زخم بھی موجود تھے۔

    گوادر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے شعبہ ماحولیات کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر عبدالرحیم بلوچ نے اس حوالے سے بتایا کہ برائیڈس نسل کی 34 فٹ لمبی مردہ وھیل مچھلی گوادر کے سمندر میں پائی گئی۔

    انھوں نے کہا کہ وھیل کا جسم کئی جگہ سے زخمی تھا، برائیڈس نسل کی وھیل گوادر کے سمندر میں پائی جاتی ہے، کسی وجہ سے زخمی ہوگئی جس سے موت واقع ہوئی۔

    عبد الرحیم بلوچ کا کہنا تھا کہ وہ زخموں کی وجہ معلوم کرنے کے لیے تحقیقات کر رہے ہیں، تاہم ابتدائی تجزیے سے معلوم ہوتا ہے کہ مچھلی کسی جہاز سے ٹکرا کر زخمی ہوئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کیا پلاسٹک دیوہیکل وھیل کی جان لے سکتا ہے؟

    انھوں نے مزید بتایا کہ وھیل مچھلی کی ہڈیاں ایک میوزیم میں رکھی جائیں گی تاکہ اس سلسلے میں لوگوں میں آگاہی پیدا کی جا سکے، جب کہ باقی مچھلی کو گوادر ساحل ہی پر دفنایا جائے گا۔

    برائڈس وھیل ان تین قسم کے بَلین وھیلز میں سے ایک ہے جو پاکستانی پانیوں میں پائی جاتی ہے، دیگر دو میں ایک بلیو وھیل اور دوسری عربین ہمپ بیک ہے۔ 2013 میں بھی برائڈس وھیل ڈمب، سونمیانی میں مردہ حالت میں ملی تھی۔