Tag: مچھلیوں

  • مچھلیوں کو بھی انسانوں کی طرح درد ہوتا ہے

    مچھلیوں کو بھی انسانوں کی طرح درد ہوتا ہے

    یہ بات آپ کی سماعت سے کتنی بار ٹکرائی کہ مچھلیوں کو درد محسوس نہیں ہوتا، ایسے جملے وہ لوگ ادا کرتے ہیں جنہیں فشنگ کا شوق ہوتا ہے۔

    کچھ لوگ ایسے ہیں جنہوں نے وقت گزاری کے لیے اپنا مشغلہ مچھلیاں پکڑنے کو بنایا ہوا ہے اور وہ یہ توجیح بھی پیش کرتے ہیں کہ دیگر جانوروں کا شکار کرنے کی طرح یہ بھی فطری عادت ہے۔

    مگر اب ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ مچھلیوں کو درد محسوس نہ ہونے والی بات غلط ہے۔ فلاسفیکل ٹرانسیکشنز آف دی رائل سوسائٹی میں شائع ہونے والے نتائج بتاتے ہیں کہ چھوٹی بڑی تمام مچھلیوں کو بالکل ویسے ہی درد محسوس ہوتا ہے جیسے انسانوں کو ہوتا ہے۔

    مطالعے میں مچھلیاں پکڑنے اور اُن کے کانٹے مین پھنسنے کے دورانیے کو نوٹ کیا گیا علاوہ ازیں جال میں پھنسنے والی مچھلیوں کے ردعمل کو بھی نوٹ کیا گیا۔

    مزید پڑھیں: مچھیروں نے مہنگی ترین مچھلی پکڑ کر چھوڑ دی

    مطالعے کے دوران سنہری مچھلی کے شکار اور اُسے کرنٹ لگا کر پکڑنے کے عمل کا بھی مشاہدہ کیا گیا جس میں یہ بات سامنے آئی کہ مچھلیاں پھنسنے یا مرنے سے قبل ایسے ہی درد اور کیفیت محسوس کرتی ہیں جیسے انسان حادثے کے وقت کرتے۔

    ماہرین نے جال یا کانٹے میں پھنسنے والی مچھلیوں کو زندہ حالت میں دافع درد کی ادویات بھی دیں جس کے بعد اُن کی حالت بہتر ہوئی۔ تحقیقاتی ٹیم کی سربراہ سنیڈانس کہتی ہیں کہ ہم شکار کرنے کے عمل سے خبردار رہنا چاہیے، کیونکہ جب ہمیں درد محسوس ہوتا ہے تو ہم اُن کے ساتھ ایسا کیوں کریں۔

    اُن کا کہنا تھا کہ مچھلیوں کی جلد انسانوں سے زیادہ نازک ہوتی ہے، انہیں قتل کرکے نقصان نہ پہنچائیں۔

  • کیا آپ زندہ مچھلیوں کے ساتھ کافی پینا پسند کریں گے؟

    کیا آپ زندہ مچھلیوں کے ساتھ کافی پینا پسند کریں گے؟

    ہنوئی: ویت نام کے شہری نے لوگوں کو متاثر کرنے کے لیے ’ایمکس کافی‘ ریسٹورنٹ کھول لیا جہاں لوگ پانی میں تیرتی مچھلیوں کے ساتھ لطف اندوز ہوتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں گاہکوں کو متاثر کرنے کے لیے کئی ایسے ہوٹل کھولے گئے جہاں جانور موجود ہیں یاپھر وہاں پر لوگوں کو اپنے ہمراہ جانوروں لے جانے کی ضرورت ہے تاکہ وہ ساتھ بیٹھ کر  کھا پی سکیں۔

    ویتنام کے 23 سالہ نوئین ڈوک نامی نوجوان نے ایسی انوکھی کافی شاپ کھولی ہے جہاں آپ جتنی دیر بیٹھیں گے تو اس دوران رنگ برنگی مچھلیاں آپ کے پیروں کو چھوتی رہیں گی۔

    کافی شاپ 2 منزلوں پر مشتمل ہے جہاں دونوں ہی فلورز پر پانی بھرا ہوا ہے اور ان میں چھوٹی بڑی مچھلیاں چھوڑی گئی ہیں۔ پانی کو خاص قسم کے پلاسٹک سے محفوظ بنایا گیا جبکہ مچھلیوں کو نقصان سے بچانے کے لیے کرسیوں کو بھی کاٹن میں لپیٹا ہوا ہے۔

    مزید پڑھیں: منفرد ریسٹورنٹ: جہاں ویٹرز گونگے بہرے ہیں

    مفرد ایکیوریم کافی شاپ عوام میں مقبولیت اختیار کررہا ہے، جہاں آنے والے لوگوں کو ہوٹل کے اندر داخل ہونے سے قبل اپنے چوتے اترانے ہوتے ہیں۔

    بیٹھک کی جگہ پر 25 سینٹی میٹر تک پانی بھرا ہے جن میں چھوٹی بڑی کئی اقسام کی مچھلیاں تیر رہی ہیں۔

    ایمکس کے مالک کا کہنا ہے کہ میں ریسٹورنٹ کو ’اینیمل کیفے‘ کی طرز پر بنانا چاہتا تھا مگر یہ ناممکن ہے کیونکہ ہماری دونوں منزلوں پر 10 ہزار لیٹر پانی جمع ہے جسے صارف رکھنا بہت مشکل کام ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد کا پہلا ریسٹورنٹ، جہاں‌‌ ہرطرف خوف ہے

    اُن کا کہنا تھا کہ ریسٹورنٹ کھولنے کے بعد لوگ اپنے بچوں کو یہاں پر لانا پسند کررہے ہیں، کچھ بچے ایسے ہوتے ہیں جو مچھلیاں پکڑنے کی کوشش کرتے ہیں مگر اتنظامیہ نے انہیں ایسا کرنے کی اجازت نہیں دی۔

    نوئین ڈوک کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کی بات نہ ماننے والے لوگوں کو داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی کیونکہ ہم مچھلیوں کو زندہ رکھنا چاہتے ہیں۔