Tag: مچھلی

  • زلزلے کا پیغام سمجھی جانے والی مچھلی ساحل پر آگئی، شہری خوفزدہ

    زلزلے کا پیغام سمجھی جانے والی مچھلی ساحل پر آگئی، شہری خوفزدہ

    جاپان میں ایک نایاب مچھلی کو دیکھے جانے کے بعد سوشل میڈیا پر اس خوف کا اظہار کیا جارہا ہے کہ جلد جاپان میں خوفناک سونامی اور زلزلہ آنے والا ہے۔

    اورفش نامی یہ مچھلی حال ہی میں جاپان کے شہر ٹویاما کے ساحل پر ایک مچھیرے کے جال میں پھنسی۔ رواں سیزن میں یہ ساتویں اورفش مچھلی ہے جو منظر عام پر آئی ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    #フィールド 昨日、新湊の定置網でリュウグウノツカイが捕獲されました‼️ サイズは394.8cmで、魚津水族館の記録では4番目の大きさです😁 綺麗な個体なので、 2/2(土)と2/3(日)の2日間限定で展示予定です! 展示中はリュウグウノツカイに触ることができるので、どんな触り心地か確かめてみよう✨ #うおすいレア生物 #リュウグウノツカイ #触ると指が銀色になる#タッチOK #幻の魚 #oarfish #deepsea #nature #beautiful #魚 #珍魚 #さかな #魚津水族館公式 #魚津水族館 #水族館 #富山 #uozuaquarium #aquarium #uozuaquariumofficial #限定 #レア #新湊#新湊漁協

    A post shared by 魚津水族館 公式 (@uozuaquarium_official) on

    اس سے قبل بھی ساڑھے 10 فٹ کی ایک مردہ اورفش بہہ کر ساحل پر آگئی تھی۔ یہ مچھلی سرمئی جلد اور سرخ گلپھڑوں کی حامل ہوتی ہے اور یہ سمندر میں 200 سے 1 ہزار میٹر کی گہرائی میں رہتی ہے۔

    جاپان میں اس مچھلی کو سمندری خدا کے محل سے آنے والا پیغام سمجھا جاتا ہے اور کہا جاتا ہے کہ یہ زمین کی سطح پر اس وقت آتی ہے جب سمندر میں زلزلہ آتا ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    #うおすいレア生物 #またまた❗️ #リュウグウノツカイ 昨日、魚津市経田の海岸でリュウグウノツカイが打ち上げられているのが発見されました❗️全長は323cm。 富山湾では今年度5例目です。 あいにく今回発見されたものは 鳥につつかれ損傷が激しかったので、解剖などを行い研究用にしました。 前回獲れたリュウグウノツカイは 2/2(土)と2/3(日)の2日間限定で展示しますよ⤴⤴ 全長394.8cm。 今回はタッチOK🙆‍♂️ 深海魚ファンは見逃せませんよね〜🙌🙌 #幻の魚 #oarfish #deepsea #nature #beautiful #魚 #珍魚 #さかな #魚津水族館公式 #魚津水族館 #水族館 #富山 #uozuaquarium #aquarium #uozuaquariumofficial #限定 #レア #魚津 #経田 #背ビレ腹ビレ美しい #花魁

    A post shared by 魚津水族館 公式 (@uozuaquarium_official) on

    دوسری جانب ماہرین بھی اس حوالے سے تذبذب کا شکار ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سائنسی طور پر اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ یہ مچھلی کسی طرح زلزلوں کی نشاندہی کرتی ہے، تاہم اس امکان کو 100 فیصد رد نہیں کیا جاسکتا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اس مچھلی کے اچانک نمودار ہونے کی وجہ گلوبل وارمنگ ہے یا کچھ اور، وہ فی الحال یہ جاننے سے قاصر ہیں۔

    اس مچھلی کو تباہی کا پیغام اس وقت سے سمجھا جانے لگا جب سنہ 2011 میں فوکوشیما کا زلزلہ اور اس کے بعد سونامی آیا۔ اس تباہ کن آفت میں 20 ہزار افراد ہلاک ہوئے۔

    اس زلزلے سے کچھ دن قبل بھی درجنوں مردہ اورفش بہہ کر ساحلوں پر آگئی تھیں۔

    بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے ایک قریب ترین توجیہہ یہ پیش کی جاسکتی ہے کہ شاید زلزلے سے قبل زمین کی تہہ میں کچھ تبدیلیاں آتی ہوں جس سے سمندر میں کسی قسم کا کرنٹ پیدا ہوتا ہو جو سمندری حیات کو پانی سے باہر اچھال دیتا ہو۔

    تاہم کچھ ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس مچھلی کے نمودار ہونے کی سادہ ترین توجیہہ صرف یہ ہے کہ یہ اپنی خوراک کا پیچھا کرتی ہوئی مچھیروں کے جال میں پھنس جاتی ہے۔

  • غار کی گہرائی میں رہنے والی خوبصورت مچھلی دریافت

    غار کی گہرائی میں رہنے والی خوبصورت مچھلی دریافت

    ٹیکساس: امریکی محققین نے 10 روز ہ تلاش کے بعد  غار میں رہنے والی خوبصورت مچھلی دریافت کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیکساس کی اے اینڈ ایم یونیورسٹی کی دس رکنی تحقیقاتی کمیٹی نے کیریبین پہاڑوں میں گہرے سمندر کا رخ کیا اور وہاں موجود سمندری جانوروں کی تلاش شروع کی۔

    دو غوطہ غور ماہر کائی کوس جزیرے کے ساحل سے پانی کی گہرائی میں گئے اور انہوں نے وہاں پر نایاب مچھلیوں ، کیڑوں سمیت دیگر آبی حیات کی تلاش شروع کی۔ اسی دوران انہیں ایک نایاب قسم کی مچھلی نظر آئی جو غار میں اپنی زندگی بسر کرتی ہے۔

    ماہرین نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے 10 روز کی طویل محنت کے بعد مچھلی کی ایک نئی قسم دریافت کی، جسے ’سوئمنگ سنپڑ‘ کا نام دیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: وہ آبی حیات جنہیں آپ آج سے پہلے نہیں جانتے تھے

    تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنی زندگی میں پہلی بار منفرد شکل کی مچھلی دیکھی جس کے گلپھڑے پیڈل کی طرح اور لمبائی 15 سے 42 سینٹی میٹر ہے۔

    پروفیسر ٹام للفی کا کہنا تھا کہ ہم کیریبین کے ساحل پر آلودگی ختم کرنے کے لیے پہنچے تھے تاکہ آبی حیات کی زندگیاں پلاسٹک کی تھیلیوں اور کچرے کی وجہ سے ختم نہ ہوں۔ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ہم نے ایک مچھلی کو پکڑ لیا تاکہ اُس کا مکمل مطالعہ کرسکیں۔

    یہ بھی پڑھیں: مچھلیاں انسانی چہروں کو شناخت کرسکتی ہیں

    ڈاکٹر للفی کا کہنا تھا کہ ’سمندر میں ابھی بھی ہزاروں مخلوقات ایسی ہیں جن کا ہمیں علم نہیں، ایک محتاط اندازے کے مطابق اب تک ماہرین صرف 1500 کے قریب مچھلیوں و دیگر آبی حیات کی اقسام تلاش کرچکے ہیں‘۔

  • دنیا کی مہنگی ترین مچھلی 43 کروڑ 90 لاکھ روپے میں‌ فروخت… تصاویر دیکھیں

    دنیا کی مہنگی ترین مچھلی 43 کروڑ 90 لاکھ روپے میں‌ فروخت… تصاویر دیکھیں

    ٹوکیو : جاپان کے دارالحکومت میں دنیا کی سب سے مہنگی مچھلی 31 لاکھ ڈالر میں فروخت ہوگئی۔

    جاپانی میڈیا رپورٹ کے مطابق ٹوکیو کے مچھلی بازار میں 278 کلوگرام وزنی ’بلیو فِن‘ نامی مچھلی فروخت کے لیے لائی گئی جسے خریدنے میں لوگوں نے اتنی دلچسپی ظاہر کی کہ اس کو بولی لگا کر فروخت کیا گیا۔

    مچھلی کی بولی کا آغاز ایک ہزار ڈالر سے شروع ہوا، بیوپاریوں اور گاہکوں کی طرف سے دو گھنٹے تک دام لگائے گئے جس کے بعد ایک خریدار نے اس کے 33 کروڑ 36 لاکھ ین قیمت لگائی۔

    مالک نے سب سے زیادہ قیمت لگانے والے شخص کو مچھلی فروخت کی جو امریکی ڈالر کے حساب سے 31 لاکھ ڈالرز بنتے ہیں جبکہ اگر انہیں روپے میں تبدیل کیا جائے تو رقم 43 کروڑ 90 لاکھ روپے بنتی ہے۔

    مچھلی بازار کے انچارج ماسایوکی نے دعویٰ کیا کہ یہ اب تک دنیا میں فروخت ہونے والی سب سے مہنگی مچھلی ہے، اس سے قبل سن 2013 فروری میں 5 ہزار پاؤنڈ کے عوض مچھلی فروخت کی گئی تھی۔

    اُن کا کہنا تھا کہ مچھلی جاپان کے ایک ریسٹورنٹ کے مالک نے خریدی، اب وہ اس کا گوشت اپنے ہوٹل میں پکائے جانے والے کھانوں میں استعمال کرے گا۔

    ہوٹل مالک کیوشی کیمور کا کہنا تھا کہ اُن کی نظر میں اس مچھلی کی قیمت بہت زیادہ 60 لاکھ ین تھی مگر بولی لگانے کے  عمل کے دوران انہوں نے طے کیا کہ اب یہ مچھلی میں ہی خریدوں گا۔

  • برفیلے تالاب میں مچھلی پکڑنے کے لیے بلی کی اچھل کود

    برفیلے تالاب میں مچھلی پکڑنے کے لیے بلی کی اچھل کود

    ویسے تو بلیاں کسی بھی حرکت کرتی شے جیسے گیند یا کسی کھلونے کو دیکھ کر اچھل کود کرنے لگتی ہیں، تاہم اگر یہ شے ان کے کھانے جیسی ہو تو ایسے میں بلیاں کم ہی آرام سے بیٹھتی ہیں۔

    ایسی ہی ایک چلبلی بلی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جو ایک مچھلی کو دیکھ کر بے تابی سے اچھل کود کر رہی ہے۔

    برفیلے تالاب پر بھاگتی دوڑتی یہ بلی لوگوں کو بہت محفوظ کر رہی ہے، بلی دراصل ایک مچھلی کے لیے بھاگ دوڑ کر رہی ہے جو پانی میں موجود ہے۔

    تاہم بلی اس کو پکڑنے میں ناکام ہے کیونکہ بلی اور مچھلی کے درمیان برف کی تہہ حائل ہے۔

    تالاب کی برفیلی سطح پر بلی کی اچھل کود اور اس کا پھسلنا سوشل میڈیا پر بہت مقبول ہورہا ہے۔

  • کیا آپ ’سرخ ہاتھوں والی مچھلی‘ کے بارے میں جانتے ہیں؟

    کیا آپ ’سرخ ہاتھوں والی مچھلی‘ کے بارے میں جانتے ہیں؟

    مچھلیاں عموماً اپنے فنز کی مدد سے پانی میں تیرتی ہیں لیکن کیا آپ جانتے ہیں ہمارے سمندروں میں رینگنے والی مچھلی بھی پائی جاتی ہے؟

    رینگنے والی یہ منفرد مچھلی ’ہاتھ‘ بھی رکھتی ہے اور اسے ’ہاتھوں والی مچھلی‘ کے نام سے پکارا جاتا ہے۔ دراصل ان مچھلیوں کو یہ نام ان کے اچھوتے فنز کی وجہ سے دیا گیا ہے جو ہاتھوں کے پنجے جیسی شکل کے ہیں۔

    ہاتھوں والی یہ نایاب مچھلی مختلف شکلوں میں پائی جاتی ہے جن میں سے ایک سرخ رنگ کی ’سرخ ہاتھوں والی مچھلی‘ جبکہ ایک دھبے دار مچھلی بھی ہے۔

    یہ مچھلی سمندر کی تہہ میں رہتی ہے اور اپنے ’ہاتھوں‘ کی مدد سے سمندر کی زمین پر رینگتی ہے جو اس کی ایک اور منفرد خصوصیت ہے۔

    ہاتھوں والی یہ مچھلی شدید خطرے کا شکار جانداروں کی فہرست میں شامل ہے۔

    اب تک خیال کیا جاتا تھا کہ دنیا بھر میں ان مچھلیوں کی تعداد کل 20 سے 40 ہے تاہم کچھ عرصہ قبل آسٹریلوی ریاست تسمانیہ کے فریڈرک ہنری خلیج میں بھی ان مچھلیوں کو دیکھا گیا جس کے بعد اب ان کی تعداد 80 کے قریب بتائی جاتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ریستوران میں اپنے کھانے کے لیے مچھلی خود پکڑیں

    ریستوران میں اپنے کھانے کے لیے مچھلی خود پکڑیں

    ویسے تو آپ جب بھی کسی ریستوران میں جاتے ہیں تو آپ کے سامنے مینیو پیش کیا جاتا ہے جس میں سے پسندیدہ ڈش منتخب کرنے کے بعد وہ ڈش آپ کے سامنے پیش کردی جاتی ہے، تاہم جاپان کے ایک ریستوران میں آنے والوں کو اپنے کھانے کے لیے خود مچھلی پکڑنی پڑتی ہے۔

    جاپان میں زاؤ نامی یہ ریستوران اپنی نوعیت کا منفرد ریستوران ہے۔ بحری جہاز کی طرز پر بنے ہوئے اس ریستوران کے بیچوں بیچ ایک بڑا سا ایکوریم بنا ہوا ہے۔

    یہاں کھانے کے لیے آنے والوں کو ایک جال اور کانٹا دیا جاتا ہے جس کے ذریعے وہ اس ایکوریم سے مچھلی پکڑتے ہیں۔

    مچھلی پکڑنے کے بعد یہ بیرے کے حوالے کردی جاتی ہے جو اسے آپ کی پسند کے مطابق بنوا کر پیش کردیتا ہے۔

    گو کہ آپ چاہیں تو کسی ویٹر سے بھی مچھلی پکڑوا سکتے ہیں تاہم یہ طریقہ جیب پر بھاری پڑ سکتا ہے، چنانچہ یہاں آنے والے خود ہی مچھلی پکڑنے کو ترجیح دیتے ہیں۔

    ریستوران میں مچھلی پکڑنا بظاہر یہاں آنے والوں کو تفریح فراہم کرنے کا ذریعہ نظر آتا ہے، لیکن اس کے پیچھے درحقیقت ایک نہایت بامعنی مقصد چھپا ہوا ہے۔

    ریستوران کے مالک کا کہنا ہے کہ اس عمل کا مقصد دراصل لوگوں کو یہ بتانا ہے کہ وہ اپنے کھانے کے لیے ایک زندگی کا خاتمہ کر رہے ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ جاپان میں ہر کھانے سے پہلے دعا مانگی جاتی ہے، ’اس زندگی کا شکریہ جو آپ نے ہمیں دی‘، اور اس کے بعد آپ ایک زندگی کو کھاتے ہیں۔

    ان کے مطابق اس طریقہ کار کا مقصد لوگوں میں زندگی کی اہمیت کی طرف توجہ دلانا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سمندری حیات کا جائزہ لینے کے لیے روبوٹک مچھلی تیار

    سمندری حیات کا جائزہ لینے کے لیے روبوٹک مچھلی تیار

    میسا چوسٹس: امریکی ریاست میسا چوسٹس کے انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کی جانب سے روبوٹک مچھلی تیار کی گئی ہے جو سمندر کی گہرائی میں جا کر آبی حیات کا جائزہ لے سکے گی۔

    انسٹیٹیوٹ کے طالب علموں کی جانب سے تیار کی گئی یہ مچھلی زیر آب دیگر مچھلیوں کے ساتھ تیرے گی اور سمندر کی گہرائی میں پودوں اور سمندری جانوروں کا جائزہ لے گی۔

    مچھلی سے مشابہت رکھنے والا یہ روبوٹ دیگر جانداروں کو خوفزدہ کیے اور زیر آب ماحول کو نقصان پہنچائے بغیر معلومات اکٹھی کرے گا۔

    سوفائی نامی اس روبوٹک مچھلی کے اندر جدید کیمرا نصب ہے جس کی مدد سے یہ زیر آب تمام مناظر کو ریکارڈ کر سکے گا۔

    اس کی تیاری کے لیے ماہرین ماحولیات سے بھی مدد لی گئی ہے جن کی ہدایات کی روشنی میں اس سے نکلنے والی لہروں کی رینج اتنی رکھی گئی ہے کہ وہ سمندری ماحول کے لیے نقصان دہ نہ ہو۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اس روبوٹ کی مدد سے جائزہ لیا جاسکتا ہے کہ بدلتا ہوا موسم کس طرح سمندر اور آبی حیات پر اثر انداز ہو رہا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • دماغی طور پر حاضر بنانے والی غذائیں

    دماغی طور پر حاضر بنانے والی غذائیں

    ہماری زندگی کے مصروف ترین معمولات ہمارے دماغ کو الجھا کر رکھ دیتے ہیں اور ہم ذہنی طور پر تھکاوٹ محسوس کرنے لگتے ہیں۔

    بہت سے کام، گھر اور باہر کی بہت سی ذمہ داریاں، اہل خانہ کی ضروریات کو یاد رکھنا اور انہیں پورا کرنا، اس کے ساتھ ساتھ اسمارٹ فونز میں سوشل میڈیا کا استعمال اور ان کے ذریعے دوستوں سے جڑے رہنا، یہ سب ہمارے دماغ پر اضافی بوجھ ڈالتا ہے جس سے ہمارے دماغ کی کارکردگی آہستہ آہستہ کم ہونے لگتی ہے۔

    اس کے ساتھ ساتھ بڑھتی عمر، طویل عرصے تک یکساں معمولات سر انجام دینا اور ان میں کوئی تبدیلی نہ کرنا بھی دماغ کی کارکردگی کو متاثر کرتا ہے۔

    مزید پڑھیں: بند دماغ کو کھولیں

    ایسی صورتحال میں ہم معمولی معمولی چیزیں بھولنے لگتے ہیں۔ ہم بہترین دماغی کارکردگی کا مظاہر نہیں کر پاتے اور بعض اوقات ہمیں سوچنے سمجھنے اور فیصلہ کرنے میں بھی مشکل پیش آرہی ہوتی ہے۔

    تاہم اس صورتحال کو مخصوص ورزشوں اور غذاؤں سے کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔ یہاں آپ کو کچھ ایسی غذائیں بتائی جارہی ہیں جو آپ کی دماغی کارکردگی کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوں گی۔


    مچھلی

    دماغ کے لیے سب سے بہترین غذا مچھلی ہے۔ ہفتے میں 2 بار مچھلی کھانا آپ کی جسمانی و دماغی صحت کے لیے بہترین ہے۔


    خشک میوہ جات

    خشک میوہ جات بھی دماغی صلاحیت میں اضافہ کرتے ہیں۔ یہ چکنائی سے بھرپور ہوتے ہیں لہٰذا ان کا معمولی مقدار میں استعمال کیا جائے البتہ روزانہ استعمال ضروری ہے۔

    مزید پڑھیں: روزانہ خشک میوہ جات کا استعمال بے شمار بیماریوں سے بچائے


    چاکلیٹ

    چاکلیٹ کے بے شمار فوائد میں سے ایک فائدہ دماغی صلاحیت کو بڑھانا بھی ہے۔

    امریکا میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق روزانہ ناشتے میں یا دن کے آغاز میں چاکلیٹ کھانا دماغی کارکردگی میں اضافہ کرتا ہے اور آپ اپنا کام بہتر طور پر سرانجام دے سکتے ہیں۔

    لیکن بہت زیادہ چاکلیٹ موٹاپے کا سبب بھی بن سکتی ہے لہٰذا اسے صرف صبح کے وقت اور تھوڑی مقدار میں کھایا جائے۔

    اس کی وجہ یہ ہے کہ صبح کے وقت کھائی جانے والی غذا جسم کے بجائے دماغ کو توانائی پہنچاتی ہیں اور جزو بدن ہو کر موٹاپے کا سبب نہیں بنتی۔

    مزید پڑھیں: چاکلیٹ کے فوائد


    بیریز

    مختلف اقسام کی بیریز جیسے بلو بیریز، بلیک بیریز، اسٹرابیریز میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس دماغی صحت کو بہتر بناتی ہیں اور مختلف امور پر توجہ مرکوز کرنے میں مدد دیتی ہیں۔


    ناشتہ نہ چھوڑیں

    دماغ کو چاق و چوبند رکھنے کے لیے ناشتہ سب سے زیادہ ضروری ہے۔ ناشتہ چھوڑ دینا اور طویل عرصہ تک اس معمول پر کاربند رہنا دماغ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچاتا ہے۔

    یاد رکھیں کہ 8 گھنٹے کی نیند کے بعد ہمارا دماغ سست ہوجاتا ہے اور اسے فوری طور پر توانائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایسے میں غذائیت سے بھرپور ناشتہ ہمارے دماغ کو توانائی پہنچاتا ہے اور ہم ذہنی طور پر بہت فعال ہوجاتے ہیں۔

    علاوہ ازیں ناشتہ وزن میں کمی کا سبب بھی بنتا ہے کیونکہ ناشتہ کرنے کے بعد ہم دن بھر ایک معمول کے مطابق کھاتے پیتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ناشتہ دماغ کو چاک و چوبند رکھنے کے لیے ضروری


    متوازن غذا

    ان غذاؤں کے علاوہ روزانہ متوازن غذا کا استعمال کریں۔ دودھ، دہی، انڈے، سبزیوں، گوشت اور پھلوں کو اپنی غذا کا حصہ بنائیں۔ جنک فوڈ اور باہر کے کھانوں سے پرہیز کریں۔ متوازن غذا جسمانی و ذہنی صحت کی بہتری کے لیے ضروری ہے۔

    دماغی صحت کے بارے میں مزید مضامین پڑھیں


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ہر مچھلی کی اپنی علیحدہ شخصیت ہونے کا انکشاف

    ہر مچھلی کی اپنی علیحدہ شخصیت ہونے کا انکشاف

    کیا آپ جانتے ہیں سمندر میں رہنے والی چھوٹی بڑی تمام مچھلیوں کی ’شخصیت‘ ایک دوسرے سے مختلف ہوتی ہے، بالکل ویسے ہی جیسے انسانوں کی ہوتی ہے۔

    یہ دعویٰ ساؤتھ ویسٹ انگلینڈ کی ایگزیٹر یونیورسٹی کے سائنس دانوں کی جانب سے آیا ہے جن کا کہنا ہے کہ مچھلیاں مختلف قسم کے حالات میں مختلف ردعمل ظاہر کرتی ہیں اور تمام مچھلیوں کا رد عمل ایک دوسرے سے مختلف ہوتا ہے۔

    سائنسدانوں نے اس مقصد کے لیے سمندر کی کچھ مچھلیوں کو پانی کے ایک ٹینک میں منتقل کیا اور پانی میں مصنوعی طور پر پریشان کن ہلچل پیدا کی۔ ماہرین نے دیکھا کہ ہر مچھلی نے مختلف ردعمل کا اظہار کیا۔

    انہوں نے یہ مشاہدہ بھی کیا کہ کچھ مچھلیوں نے اس ہلچل کے مقام پر رہ کر اس کا مقابلہ کیا، جبکہ کچھ وہاں سے دور پرسکون مقام پر چلی گئیں۔

    مذکورہ یونیورسٹی کے سینٹر فار ایکولوجی اینڈ کنزرویشن کے پروفیسر ٹام ہوزلے کے مطابق جب مچھلیوں کو کسی نامانوس ماحول پر رکھا جائے تو تمام مچھلیاں مختلف رد عمل دیتی ہیں۔

    مزید پڑھیں: مچھلیاں انسانی چہروں کو شناخت کرسکتی ہیں

    ان کے مطابق مختلف ماحول یا کسی بڑی مچھلی کی جانب سے حملے کے خطرے کا احساس ہوتے ہی کچھ مچھلیاں چھپنے کی کوشش کرتی ہیں، کچھ وہاں سے بچنے کی کوشش کرتی ہیں، جبکہ کچھ مچھلیاں محتاط ہو کر اسی مقام پر موجود رہتی ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ مچھلیوں کا یہ ردعمل مچھلی اور دیگر آبی جانداروں کے جینیاتی مطالعے میں معاون ثابت ہوگی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • مچھلی کے مزیدار سیخ کباب تیار کریں

    مچھلی کے مزیدار سیخ کباب تیار کریں

    مچھلی انسانی جسم کی غذائیت کو پورا کرنے کے ساتھ دماغی صحت اور بینائی پر ناقابل یقین مثبت اثرات مرتب کرتی ہے۔

    ہفتے میں ایک سے 2 بار باقاعدگی سے مچھلی کھانا دماغی کارکردگی اور بینائی کو بہتر کرتا ہے۔ اس میں موجود چکنائی جسم کے لیے مفید ہے اور یہ جلد اور بالوں کی صحت کے لیے بھی نہایت فائدہ مند ہے۔

    مچھلی کے انہی فوائد کو دیکھتے ہوئے آج ہم آپ کو مچھلی کے نہایت لذیذ سیخ کباب بنانے کی ترکیب بتا رہے ہیں۔

    اجزا

    کانٹے والی مچھلی: 1 کلو

    انڈے: 2 عدد

    گھی: 4 چائے کے چمچ

    سفید زیرہ: 2 چائے کے چمچ

    گرم مصالحہ: 2 چائے کے چمچ

    سیاہ زیرہ اور لونگ: حسب پسند

    سیاہ مرچیں: حسب ضرورت

    ہری مرچیں: 5 سے 6 عدد

    ہرا دھنیہ: حسب ذائقہ

    نمک: حسب ذائقہ

    ترکیب

    مچھلی کو دھو کر خشک کر لیں اور کھال اتار دیں۔ اس کے بعد مچھلی کا قیمہ بنالیں۔

    قیمے میں ہری مرچیں، گرم مصالحہ، ہرا دھنیا، انڈوں کی زردی، سفید زیرہ، گھی اور نمک ملا دیں۔ بقیہ مصالحہ پیس لیں۔

    اس کے بعد نم ہاتھوں سے قیمہ سیخوں پر چڑھاتے جائیں اور سیخوں کو ہلکی آنچ پر سینکیں۔

    جب کباب سرخی اختیار کر لیں تو ڈش میں نکال لیں۔

    گرما گرم مچھلی کے سیخ کباب تیار ہیں۔ چٹنی کے ساتھ تناول کریں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔