Tag: مکان مالک

  • سانحہ مہران ٹاؤن فیکٹری آتشزدگی کیس: مکان مالک نے  دیت کی رقم دینے سے انکار کردیا

    سانحہ مہران ٹاؤن فیکٹری آتشزدگی کیس: مکان مالک نے دیت کی رقم دینے سے انکار کردیا

    کراچی : سانحہ مہران ٹاؤن فیکٹری آتشزدگی کیس میں مکان مالک طارق فیصل نے دیت کی رقم دینے سے انکار کردیا، اب دیت کی رقم صرف فیکٹری مالک علی حسن مہتاادا کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سیشن عدالت میں سانحہ مہران ٹاؤن فیکٹری آتشزدگی کیس میں مکان مالک طارق فیصل کی جانب سے دیت کی رقم دینے سے انکار کردیا گیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ دیت کی رقم اب صرف فیکٹری مالک علی حسن مہتاادا کریں گے، فیکٹری مالک کی جانب سے لواحقین کو آج 10لاکھ روپے کا چیک دیا جائے گا۔

    ذرائع نے بتایا کہ باقی کی رقم 3 سال کے اندراقساط میں دی جائیں گی، مجموعی طور پر 72چیک عدالت میں جمع کروائے جائیں گے۔

    یاد رہے مکان مالک اور فیکٹری مالک نےدیت کی ادائیگی پرآمادگی ظاہرکی تھی ، دیت کی رقم کا60فیصدفیکٹری مالک جبکہ40فیصدمکان مالک نےاداکرناتھا۔

    دوسری جانب سیشن عدالت شرقی میں سانحہ مہران ٹاؤن فیکٹری کیس میں لواحقین اورملزمان کےدرمیان صلح ہوگئی ، جس کے بعد عدالت نے گرفتار فیکٹری مالک علی حسن مہتا سمیت 6 ملزمان کی ضمانت منظور کرلی، ملزمان میں طارق فیصل،عمران زیدی و دیگرشامل ہیں۔

    وکیل فیکٹری مالک کا کہنا ہے کہ لواحقین کو42لاکھ روپےدیت کی رقم دی جائےگی، لواحقین کوپہلا 10لاکھ کاچیک اداکردیاگیا، باقی رقم اقساط میں دی جائے گی۔

  • ابو ظہبی: مکان مالکان نے کرایوں میں کمی کردی

    ابو ظہبی: مکان مالکان نے کرایوں میں کمی کردی

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابو ظہبی کے شہریوں نے کرونا وائرس سے پیدا ہونے والے معاشی مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے مکانوں اور دکانوں کے کرایے کم کر دیے ہیں۔

    ابو ظہبی میں کرایہ داروں کا کہنا ہے کہ مکانوں اور دکانوں کے متعدد مالکان نے کرایے کم کر کے بڑی سہولت دی ہے، متعدد مالکان نے کرایے کے سالانہ معاہدوں کو ماہانہ معاہدوں میں تبدیل کر دیا جبکہ کرایے کی رقم قسطوں میں ادا کرنے کی سہولت بھی فراہم کردی۔

    ریئل اسٹیٹ ایجنسیوں کے عہدیداروں نے کہا ہے کہ بعض انسانیت نواز مالکان نے لچکدار رویے کا مظاہرہ کیا ہے البتہ کئی مالکان ایسے بھی ہیں جو کرایوں میں کمی یا ادائیگی میں سہولت کے حوالے سے کرایہ داروں کی درخواستیں مسترد کر چکے ہیں۔

    مکانوں اور دکانوں کے مالکان نے اپنا مؤقف یہ کہہ کر پیش کیا ہے کہ یہ درست ہے کہ کرایہ داروں نے کرایوں میں کمی اور ادائیگی میں سہولت کی درخواست کی تھی، ہماری مشکل یہ ہے کہ ہماری بہت ساری مالیاتی ذمہ داریاں ہیں جنہیں پورا کرنا ہے۔ اس وجہ سے کرایے کم نہیں کیے جا سکتے۔

    ریئل اسٹیٹ ایجنسی کے چیئرمین عبد الرحمٰن الشیبانی نے بتایا کہ کئی مالکان نے کرونا وبا کے پیش نظر کرایہ داروں کو مختلف قسم کی سہولتیں فراہم کی ہیں، انہیں احساس ہے کہ کئی کمپنیاں بند ہوگئیں، بہت سارے ملازمین کی تنخواہیں کم ہوگئیں اور دسیوں ایسے ہیں جنہیں تنخواہ نہیں ملی۔

    ان کے مطابق متعدد مالکان نے کرایہ داروں کو قسطوں میں کرایہ ادا کرنے کی سہولت فراہم کی ہے۔ کئی مالکان نے 5 فیصد سے زیادہ کرایے کم کردیے جبکہ بعض نے 10 فیصد تک کرایے کم کیے ہیں۔