Tag: مکمل غذا

  • افطاری میں چیکو کا استعمال کیوں ضروری ہے؟

    افطاری میں چیکو کا استعمال کیوں ضروری ہے؟

    اگر آپ نظام ہاضمہ کی بہتری اور وزن میں کمی کے خواہشمند ہیں تو اس کے لیے چیکو سے بہتر کوئی چیز نہیں اپنے افطار کے دسترخوان کے لوازمات میں اس کو لازمی شامل کریں۔

    چیکو نامیاتی اجزاء کے ساتھ مکمل غذا اور خوش ذائقہ پھل ہے جو صحت کو بہتر بنانے کے لیے انتہائی کارآمد ہے، چیکو کھانے سے جسم میں توانائی کا احساس اور نظام ہاضمہ میں بہتری آتی ہے۔

    چیکو کو ہر انسان چاہے وہ بچہ ہو یا بوڑھا ہر شخص شوق سے کھاتا ہے اور ان دنوں رمضان المبارک میں تو افطار کے موقع پر چیکو دسترخوان کی زینت بن رہا ہے۔

    چیکو میں وٹامن سی کی بڑی مقدار ہوتی ہے جب کہ وٹامن اے بھی اس میں بڑی مقدار میں پایا جاتا ہے۔ اس میں کولیسٹرول اور سوڈیم بہت کم ہوتے ہیں۔ اس کے استعمال سے وزن میں کمی ہوتی ہے۔

    چیکو غذائی ریشے سے بھرا ہوتا ہے جس کے استعمال سے آپ کا پیٹ دن بھر بھرا محسوس ہوگا اور بار بار بھوک نہ لگنے کی وجہ سے وزن میں کمی ہوسکتی ہے تاہم ضرروت سے زیادہ چیکو کھانے سے بھی پرہیز کرنا چاہیے۔

    چیکو میں مٹھاس ہونے کے باوجود اس پھل میں کم کیلوریز ہوتی ہیں یہ ہی وجہ ہے کہ یہ پھل وزن کو کم کرکے آپ کو فِٹ بناسکتا ہے۔

    چیکو میں قدرتی مٹھاس ہوتی ہے جو خون میں شوگر کی سطح کو بڑھائے بغیر فوری توانائی فراہم کرتی ہے۔

    مزید برآں چیکو میں موجود وٹامنز اور منرلز صحت مند میٹابولزم میں مدد کرتے ہیں، جس سے آپ کے جسم کو زیادہ مؤثر طریقے سے کیلوریز جلانے میں مدد ملتی ہے۔

  • ماں کا دودھ بچے کیلئے مکمل غذا ہے

    ماں کا دودھ بچے کیلئے مکمل غذا ہے

    ماں کا دودھ قدرت کی انمول نعمت ہے بچوں کے لیے ماں کا دودھ اللہ کی نعمت ہے، جس سے بچوں کا نظام ہضم درست رہتا ہے اور اس میں بچوں کی نشو و نما کے تمام ضروری اجزاء موجود ہوتے ہیں۔ ماں کا دودھ جنسی ہارمون پروجسٹرون اور پرولیکٹین سے مل کر بنتا ہے۔ ماں کا دودھ بچے کو آنتوں کی انفیکشن یا عفونت سے بچاتا ہے،

    اُس سے نظام ہضم مضبوط ہوتا ہے۔ ماں کا دودھ پینے والے بچے کے پیٹ میں ابھار یا سوجن نہیں ہوتی، نہ ہی اُسے قبض کی شکایت ہوتی ہے۔ بچے کا مدافعتی نظام مضبوط بنانے اور اُسے مختلف الرجیز سے محفوظ رکھنے میں ماں کے دودھ سے بہتر دنیا کی کوئی چیز نہیں ہو سکتی۔ اس کے علاوہ ماں کا دودھ پینے والے بچے کے مسوڑے اور جبڑے بھی مضبوط ہوتے ہیں۔

    ماں کے دودھ میں اہم ترین اجزاء معدنیات، وٹامن، چکنائی، امائینو ایسیڈ وغیرہ ہیں۔ اس کے علاوہ ڈی این اے کے لیے بنیادی اہمیت کے حامل نامیاتی مرکب نیوکلیو ٹائیڈ، توانائی فراہم کرنے والا کاربوہائیڈریٹ موجود ہوتا ہے جو بچے کی جسمانی نشو و نما کے لیے نہایت ضروری ہے۔