Tag: مکڑی

  • چمکی جو ذرا دھوپ تو جلنے لگے سائے

    چمکی جو ذرا دھوپ تو جلنے لگے سائے

    کیا کبھی آپ نے مختلف اشیا کے سایوں پر غور کیا ہے؟

    سایہ اردو شاعری کا اہم موضوع، کبھی رومانیت کا استعارہ، کبھی تنہائی و اندھیرے کی داستانیں سناتا پڑھنے والوں کو نئے جہانوں میں لے جاتا ہے۔

    آج ہم آپ کو مختلف اشیا کے سایوں سے متعارف کروانے جارہے ہیں جن سے تعارف آپ کے لیے نہایت دلچسپ اور حیران کن لمحہ ہوگا۔


    درخت کا سایہ

    کھیل کے میدان میں سائے

    دھوپ نے برف تو پگھلا دی لیکن برف سائے پر جم گئی ہے۔

    کسی کے اندر اور باہر کے مختلف ہونے کی اعلیٰ مثال

    سورج گرہن کے دوران پتوں کا سایہ

    سوئمنگ پول میں مکڑی کا سایہ

    جہاز کے سائے نے قوس قزح تشکیل دے دی

    کیٹ فوڈ اپنے سائے میں بلی جیسا ہی معلوم ہوتا ہے

    گلاس کا سایہ ایک پھول کی شکل میں نظر آرہا ہے

    اس خاتون کے چہرے کا سایہ ڈونلڈ ٹرمپ سے مشابہہ دکھائی دیتا ہے

    تصویر کھینچنے والے کا سایہ گھوڑے پر نقش ہے

    بھیس بدلا ہوا بیٹ مین


     

  • مکڑیاں اڑ بھی سکتی ہیں

    مکڑیاں اڑ بھی سکتی ہیں

    ہماری زمین پر کچھ جاندار خصوصاً کیڑے ایسے ہوتے ہیں جنہیں دیکھ کر ہم سوچتے ہیں کہ خدا کا شکر ہے کہ یہ اڑتے نہیں، جیسے سانپ یا مکڑی وغیرہ۔

    مگر حال ہی میں ماہرین نے دل دہلا دینے والا انکشاف کیا ہے کہ مکڑی اڑ بھی سکتی ہے۔

    مزید پڑھیں: مکڑی اپنا جالا کیسے بناتی ہے؟

    کرنٹ بائیولوجی میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق مکڑیاں اڑنے کی تکنیک جانتی ہیں اور اس کے لیے انہیں ہوا کی ضرورت بھی نہیں۔

    تحقیق کے مطابق مکڑیاں زمین کی مقناطیسی لہروں کے ذریعے اڑ سکتی ہیں اور طویل فاصلے طے کر سکتی ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ مکڑیوں کو زمین کی مقناطیسی لہروں کے ساتھ ساتھ حرکت کرتے دیکھا گیا ہے تاہم یہ حرکت بہت معمولی ہوتی ہے۔

    اس تحقیق کی بنیاد وہ مشاہدہ بنا جس میں سائنسدانوں نے دیکھا کہ مکڑیاں بہت اوپر فضا میں اڑ رہی تھیں حالانکہ اس وقت انہیں اڑانے کے لیے ہوا بھی نہیں چل رہی تھی۔

    مزید پڑھیں: معصوم سی مکڑی سے ملیں

    تحقیق کے لیے ایک تجربہ بھی کیا گیا جس میں مصنوعی طور پر مقناطیسی لہریں پیدا کی گئیں۔ ماہرین نے دیکھا کہ اس دوران مکڑیوں نے اڑنے کی کوشش کی جبکہ کچھ فضا میں اڑنے بھی لگیں۔

    ماہرین کے مطابق یہ تحقیق اس بات کا ثبوت ہے کہ مکڑیاں بعض غیر معمولی مقامات پر کیوں پائی جاتی ہیں جیسے آتش فشاں پہاڑوں کے قریب، یا زمین سے دور بیچ سمندر کسی بحری جہاز میں۔ دراصل مکڑیاں کہیں بھی سفر کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

  • ناکارہ جہازوں کے ٹکڑوں سے روبوٹک مکڑی تیار

    ناکارہ جہازوں کے ٹکڑوں سے روبوٹک مکڑی تیار

    انگلینڈ میں مختلف فیسٹیولز کی رونق دوبالا کرنے کے لیے دیو قامت روبوٹک مکڑی تیار کرلی گئی۔

    آرکیڈیا نامی یہ مکڑی فیسٹیولز میں ڈی جے بوتھ کا کام انجام دیتی ہے جبکہ روشنیوں اور آگ سے میلے کی رونق میں اضافہ کردیتی ہے۔

    اس مکڑی کو ناکارہ ہوجانے والے جہازوں، کرینوں، دفاعی ساز و سامان اور مختلف مشینوں کے ٹکڑوں سے بنایا گیا ہے۔

    اس کے 1 ہزار حرکت کرنے والے حصے ہیں جنہیں کنٹرول کرنے کے لیے 30 افراد کی ضرورت ہوتی ہے۔

    اس سے آگ بھی خارج ہوتی ہے جو فضا میں 50 میٹر کی بلندی تک جاتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مکڑی اپنا جالا کیسے بناتی ہے؟

    مکڑی اپنا جالا کیسے بناتی ہے؟

    کیا آپ جانتے ہیں مکڑی اپنا جالا کیسے بناتی ہے؟

    مکڑی دراصل شکار کو پھانسنے کے لیے جالا بناتی ہے۔ اس جالے میں چھوٹے کیڑے، مکھیاں اور مچھر پھنس جاتے ہیں جنہیں مکڑی بطور خوراک استعمال کرتی ہے۔

    زیر نظر حیران کن ویڈیو میں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ مکڑی کس قدر نفاست اور باریک بینی سے اپنا جالا بن رہی ہے۔

    مزید پڑھیں: معصوم سی مکڑی سے ملیں


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اس معصوم سی مکڑی کو دیکھ کر مکڑیوں سے آپ کا خوف ختم ہوجائے گا

    اس معصوم سی مکڑی کو دیکھ کر مکڑیوں سے آپ کا خوف ختم ہوجائے گا

    کیا آپ مکڑیوں سے خوفزدہ رہتے ہیں؟

    آٹھ ٹانگوں والی یہ مخلوق چاہے جسامت میں چھوٹی ہو یا بڑی اکثر افراد کا دل دہلا دیتی ہے۔ مکڑی کا کاٹا بھی بہت خطرناک ہوتا ہے اور حساس جلد والے افراد اس کے کاٹنے کے بعد الرجی کا شکار بھی ہوسکتے ہیں۔

    تاہم ایک آرٹسٹ نے ایک ایسی مکڑی تیار کی ہے جسے دیکھ کر آپ کا سارا خوف ختم ہوجائے گا اور آپ کا دل بے اختیار اسے ہاتھ پر بٹھانے کو چاہے گا۔

    لوکس نامی یہ مکڑی ایک اینی میٹڈ آرٹسٹ جوشوا نے تیار کی ہے جو دراصل اینی میشن ہے۔

    جوشوا کا کہنا ہے کہ وہ لوگوں میں پائے جانے والے مکڑی کے خوف کو ختم کرکے ان میں مکڑیوں کے لیے شفقت پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے یہ معصوم اور پیاری سی مکڑی تخلیق کی۔

    جوشوا نے اس مکڑی کے لیے اپنے 5 سالہ بھانجے کی آواز استعمال کی۔

    جب اس مکڑی کی ویڈیو کو انٹرنیٹ پر ڈالا گیا تو لوگوں نے اس سے بہت محبت کا اظہار کیا۔

    آپ بھی اس پیاری سی مکڑی سے ملیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فلم ہیری پوٹر میں دکھائی جانے والی ٹوپی جیسی مکڑی دریافت

    فلم ہیری پوٹر میں دکھائی جانے والی ٹوپی جیسی مکڑی دریافت

    ممبئی: بھارتی سائنسدانوں نے مکڑی کی ایک نئی قسم دریافت کی ہے جو حیرت انگیز طور پر ہالی ووڈ فلم سیریز ہیری پوٹر میں دکھائی جانے والی ٹوپی کی شکل جیسی ہے۔ ماہرین نے اس مکڑی کا نام ٹوپی کے مالک گوڈرک گریفنڈر کے نام پر رکھ دیا ہے۔

    اس مکڑی کی دریافت جنوب مغربی بھارت کے پہاڑوں میں کیے جانے والے ایک سروے کے دوران ہوئی۔ سروے میں شامل سائنس دان جاوید احمد نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ جب انہوں نے اس مکڑی کو دیکھا تو ان سمیت تمام لوگ حیرت سے چیخ اٹھے، ’ارے یہ تو بالکل ہیری پوٹر کی ٹوپی جیسی مکڑی ہے‘۔

    انہوں نے کہا کہ یہ حیرت انگیز طور پر اس سے بے حد مشابہہ تھی۔

    harry-potter-2

    جاوید اور ان کی ٹیم نے فیصلہ کیا تھا کہ مکڑی پر تحقیق کے بعد اگر یہ کوئی نئی قسم کی مکڑی ثابت ہوگئی تو وہ اس کا نام فلم میں دکھائے جانے والے ٹوپی کے مالک کے نام پر ہی رکھیں گے۔

    تحقیقی مقالے کی اشاعت کے بعد جاوید احمد نے ہیری پوٹر کی مصنفہ جے کے رولنگ کو بھی ٹوئٹر پر اس بات سے مطلع کیا۔ جے کے رولنگ نے اس پر نہایت خوشی کا اظہار کرتے ہوئے جاوید اور ان کی ٹیم کو مبارک باد دی۔

    واضح رہے کہ فلم ہیری پوٹر سیریز ایک تخیلاتی جادوئی اسکول کی کہانی ہے جو بچوں اور بڑوں میں یکساں مقبول ہے۔ سیریز کا ایک اور حصہ ’فنٹاسٹک بیسٹس اینڈ ویئر ٹو فائنڈ دیم‘ حال ہی میں ریلیز کیا گیا ہے جو اس سیریز کا پریکوئل ہے۔