Tag: مکہ مکرمہ

  • سعودی حکومت کو حج سے8.5 ارب ڈالر آمدنی ہوگی

    سعودی حکومت کو حج سے8.5 ارب ڈالر آمدنی ہوگی

    اسلام آباد: حج کی ادائیگی کے لیے لاکھوں عازمین مکہ مکرمہ میں جمع ہیں، اس سال سعودی عرب کو حج سے ساڑھےآٹھ ارب ڈالر آمدنی متوقع ہے۔
    چیمبر آف کامرس کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کو رواں سال اکتوبر میں حج سے آٹھ ارب پچاس کروڑ ڈالر آمدنی متوقع ہے جو کہ سعودی جی ڈی پی کا تین فیصد بنتی ہے، اس مرتبہ تقریبا بیس لاکھ سے زائد مسلمان مکہ آئیں گے، جس کی وجہ سے آمدنی پچھلے سال کی نسبت زیادہ ہوگی۔

    چیمبر آف کامرس کی رپورٹ میں کہا گیا کہ ستر فیصد حاجی بیرون ملک سے آئیں گے۔

    رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ بیرون ملک سے آنے والا ایک حاجی حج کے پانچ دن میں اوسطاً چار ہزار چھ سو تینتس ڈالر جبکہ مقامی حاجی تین سو انیس ڈالر خرچ کرے گا، ان اخراجات میں خوارک، رہائش، تحائف اور فون بل شامل ہیں۔

    سعودی عرب ہر سال عمرہ کرنے والے لاکھوں مسلمانوں کی میزبانی بھی کرتا ہے، حکام کا کہنا ہے کہ اس سال رمضان کے دوران تقریباً ساٹھ لاکھ سے زائد افراد نے عمرہ ادا کیا۔

  • مکہ مکرمہ میں غلافِ کعبہ تبدیل

    مکہ مکرمہ میں غلافِ کعبہ تبدیل

    مکہ مکرمہ: خالص سونے، چاندی کے تاروں اور ریشم سے تیار کردہ غلاف کعبہ تبدیل کر دیا گیا ہے۔

    مکہ مکرمہ میں غلافِ کعبہ کی تبدیلی کی روح پرور تقریب ہوئی، جس میں غلافِ کعبہ کو امام کعبہ شیخ عبدالرحمان السدیس نے مسجد الحرام کے کلید بردار شیخ عبدالقادرالشیبی کے حوالے کیا، غلافِ کعبہ پہلی مرتبہ مکمل طور پر سعودی عرب میں تیار کیا گیا ہے۔

    نیا غلافِ کعبہ ایک سو پچاس کلوگرام سونے اور چاندی سے تیار کیا گیا ہے، جس پر بیس ملین سعودی ریال کی لاگت آئی ہے، غلافِ کعبہ کی تبدیلی کی تقریب ہرسال نو ذی الحج کو وقوفِ عرفہ کے روز ہوتی ہے۔

    تاریخ میں پہلی مرتبہ فتحِ مکہ کی خوشی میں خانہ کعبہ پر سیاہ غلاف چڑھایا گیا تھا، اتارے جانے والے غلافِ کعبہ کسوہ کو ٹکڑوں کی شکل میں بیرونی ممالک سے آئے ہوئے سربراہان مملکت اور دیگر معززین کو بطور تحفہ پیش کردیا جاتا ہے۔

    امام کعبہ اور حرمین شریفین کے نگران شعبے کے چیئرمین ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس کا کہنا ہے کہ غلافِ کعبہ پہلی مرتبہ مکمل طور پر سعودی عرب میں تیار کیا گیا، اس سے قبل مسلم ممالک سے تیار کروایا جاتا تھا۔

    غلافِ کعبہ کی تیاری میں چھ سو ستتر کلو گرام خالص ریشم استعمال کیا گیا اور قرانی آیات کی تزئین کے لئے سونے اور چاندی کے تار استعمال کیے گئے جبکہ جدید مشینوں کے زریعے قرانی آیات غلاف کعبہ پرکنداں کی گئی ہے۔