Tag: مکہ مکرمہ

  • مکہ مکرمہ کے مختلف علاقوں میں سیلاب کا خدشہ

    مکہ مکرمہ کے مختلف علاقوں میں سیلاب کا خدشہ

    ریاض: سعودی محکمہ شہری دفاع نے مکہ مکرمہ کے مختلف علاقوں میں سیلاب کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے شہریوں کے لیے احتیاطی تدابیر جاری کردیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق مکہ مکرمہ کے محکمہ شہری دفاع نے متعدد ضلعوں میں بارش کے بعد سیلاب کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کی ہے۔

    شہری دفاع کا کہنا ہے کہ محکمہ موسمیات کی پیشگوئی کے مطابق آج پیر سے بدھ تک متعدد کمشنریوں میں بارش کی توقع ہے جس کے باعث نشیبی علاقوں میں سیلاب کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

    محکمہ شہری دفاع نے مکہ مکرمہ، طائف، الکامل، اضم، میسان، اللیث، القنفذہ، المویہ اور الخرمہ کے رہائشیوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ پر خطر مقامات سے دور رہیں۔

    محکمہ شہری دفاع کے مطابق موسمی نقشوں کا مطالعہ کرنے سے اندازہ ہوتا ہے کہ مذکورہ علاقوں میں درمیانے درجے کی بارش متوقع ہے تاہم اس کے باعث سیلابی ریلوں کی کیفیت پیدا ہوسکتی ہے۔

    شہریوں کو کہا گیا ہے کہ وہ بارش کے وقت وادیوں، ڈھلانوں، نشیبی علاقوں اور سیلاب کی گزر گاہوں سے دور رہیں، سیلابی ریلوں سے بچنے کے لیے سلامتی کے ضوابط اور موصول ہونے والی ہدایات پر عمل کرنا ضروری ہے۔

  • حرم شریف کی صفائی کی حیرت انگیز ویڈیو جاری

    حرم شریف کی صفائی کی حیرت انگیز ویڈیو جاری

    ریاض: مکہ مکرمہ میں حرم شریف میں ہزاروں کارکن حرم کی صفائی کے عمل میں حصہ لیتے ہیں جس کی حیرت انگیز ویڈیو جاری کردی گئی۔ حرم شریف کو روزانہ دن میں 4 بار دھویا جاتا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق ادارہ امور حرمین کی جانب سے حرم شریف میں روزانہ کی بنیاد پر کی جانے والی صفائی کے بارے میں ویڈیو جاری کی گئی ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ طواف کرنے والوں کی راہ میں کوئی رکاوٹ پیدا کیے بغیر کس طرح منٹوں میں 5 لاکھ مربع میٹر رقبے کو دھو کر صاف کر دیا جاتا ہے۔

    ادارہ امور حرمین کے مطابق حرم کے صحن مطاف میں، جہاں روزانہ لاکھوں افراد طواف کعبہ کرتے ہیں کو دن میں کم سے کم 4 باردھویا جاتا ہے۔

    فرش کو دھونے کے عمل کا مکمل دورانیہ 45 منٹ کا ہے، اس دوران پانچ لاکھ مربع میٹر فرش کو جراثیم کش ادویات سے دھونے کے بعد خوشبو والے محلول سے مہکایا جاتا ہے۔

    حرم کے فرش کی دھلائی میں 3 ہزار 76 کارکن حصہ لیتے ہیں جو مختلف شفٹوں میں ڈیوٹی انجام دیتے ہیں۔

    ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ صحن مطاف اور حرم شریف کے دیگر مقامات کو دھونے اور صاف کرنے کے عمل میں 40 الیکٹریکل گاڑیاں اور 60 بجلی کے ویکیوم پمپس کے علاوہ فرش کو سکھانے کے لیے بجلی کے دسیوں آلات استعمال کیے جاتے ہیں۔

    حرمین شریفین کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ صفائی کے کارکن اپنے کام میں اتنے ماہر ہیں کہ وہاں ہر وقت طواف کرنے والوں کو کسی قسم کی دقت و پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔

    اس عمل میں انتہائی منظم انداز میں صحن مطاف کو دھونے کے بعد عرق گلاب اور دیگر اعلیٰ قسم کی خوشبو سے صحن کو معطر کیا جاتا ہے۔

    صفائی کے اس عمل کی باقاعدہ نگرانی کی جاتی ہے جبکہ کارکنوں کی ایک پارٹی زائرین اور صفائی کرنے والے مقام کو جدا کرنے کے لیے ڈیوائیڈر ربن لے کر کھڑے ہوتے ہیں تاکہ صفائی کے لیے استعمال ہونے والی مشنری سے زائرین متاثر نہ ہوں اور کام میں بھی کسی قسم کی رکاوٹ پیدا نہ ہو نے پائے۔

    ماہ رمضان اور حج سیزن کے دوران صفائی کے اوقات میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے کیونکہ رمضان میں لاکھوں افراد حرم شریف میں افطاری اور سحری کا بندوبست کرتے ہیں۔

    افطاری کے وقت جبکہ اذان اور اقامت کے درمیان وقت بہت کم ہوتا ہے اس دوران افطاری کرنے کے فوری بعد انتہائی مہارت اور چابکدستی سے کارکن صفائی کی مہم انجام دیتے ہیں۔

  • مکہ مکرمہ میں دنیا کا سب سے بڑا ہوٹل جلد عوام کیلئے کھول دیا جائے گا

    مکہ مکرمہ میں دنیا کا سب سے بڑا ہوٹل جلد عوام کیلئے کھول دیا جائے گا

    مکہ مکرمہ : مکہ المکرمۃ میں واقع دنیا کا سب سے بڑا ہوٹل ‘ابراج کدائی’ کی تکمیل تقریباََ مکمل ہیں اور توقع کی جارہی ہے کہ ہوٹل کو 2020 کے ابتدائی مہینوں میں کھول دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے مقدس شہر مکہ مکرمہ میں دنیا کا سب سے بڑا اور عظیم الشان ہوٹل کا منصوبہ تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں، اس ہوٹل کو ‘ابراج کدائی’ کا نام دیا گیا ہے۔

    سعودی عرب کے شہر مکہ المکرمۃ میں تعمیر ہونے والے اس ہوٹل میں 10 ہزار کمرے ہیں اور یہ 14 لاکھ اسکوائر میٹر کے رقبے پر پھیلا ہوا ہے، یہ بڑا منصوبہ مکمل طور پر سعودی عرب حکومت کا منصوبہ ہے اور حکومت کی طرف سے اسے مکمل طور پر مالی اعانت فراہم کی گئی ہے۔

    اس ہوٹل کی تعمیر پر لگ بھگ 3.5 بلین ڈالر لاگت آئی، جو پاکستانی روپے کے حساب سے تین کھرب 65 ارب بنتے ہیں۔

    یہ ہوٹل 12 ٹاورزاور 45 منزلوں پر مشتمل ہیں، جس میں 10،000 بیڈ رومز ، 70 ریستوراں اور ہیلی پیڈ ہوں گے، اس میں موجود 10 ہوٹل میں 4 اسٹارز جبکہ دو میں 5 اسٹار کی سہولیات دی جائیں گی اور وہ کمرے اہم افراد کے لیے مختص کیے جائیں گے۔

    دس ہزار کمروں پر مشتمل اس ہوٹل کا پانچواں فلور شاہی خاندان کے لیے مختص کیا گیا ہے اور یہ ہوٹل مسجد الحرام سے صرف دو کلومیٹر پر واقع ہے جہاں ہر سال لاکھوں عازمین حج اور عمرہ زائرین رہائش اختیار کرسکیں گے۔

    یہ ہوٹل اسلامی فن تعمیر کا شاہکار مانا جارہا ہے ، اس کا ڈیزائن بین الاقوامی کمپنی دارالاہندسہ نے تیار کیا ہے، بارہ برج اور اندلسی گنبد اس کا طرہ ء امتیاز ہوں گے، ہوٹل اتنا بڑا ہے کہ یہاں سے شہر کے دوسرے علاقے اور قصبے چھوٹے دکھائی دیں گے۔

    خیال رہے اس سے قبل ہوٹل کی لانچنگ سال 2017 میں توقع کی جارہی تھی ، لیکن کچھ مالی بحران اور مسائل کی وجہ سے اس منصوبے میں ایک لمبی تاخیر ہوئی ہے اور اب توقع کی جارہی ہے کہ سال 2020 کے ابتدائی مہینوں میں یہ ہوٹل کھول دیا جائے گا۔

  • کیا غار حرا اور غار ثور میں کیبل کار نصب کی جائے گی؟

    کیا غار حرا اور غار ثور میں کیبل کار نصب کی جائے گی؟

    ریاض: کنگ عبد العزیز فاؤنڈیشن میں تاریخ کے شعبے کے سربراہ ڈاکٹر فواز الدہاس نے مطالبہ کیا ہے کہ غار حرا اور غار ثور میں زائرین کی سہولت کے لیے کیبل کار اور برقی سیڑھیوں کی تنصیب کی جائے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق ام القری یونیورسٹی میں تاریخ کے استاد اور کنگ عبد العزیز فاؤنڈیشن میں تاریخ کے شعبے کے سربراہ ڈاکٹر فواز الدہاس نے کہا ہے کہ قدیم مقدس و تاریخی مقامات غار حرا اور غار ثور میں زائرین کے لیے بنیادی سہولتیں فراہم کرنے کے لیے متعلقہ اداروں کو کام کرنا چاہیئے۔

    ڈاکٹر فواز کا کہنا تھا کہ دونوں تاریخی مقامات بڑی اہمیت کے حامل ہیں۔ انہیں سرکاری نگرانی میں دیا جائے اور ان کے قریب غیر قانونی تجاوزات ختم کی جائیں۔

    انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ زائرین کی سہولت کے لیے دونوں پہاڑوں پر کیبل کار اور برقی سیڑھیوں کی تنصیب کی جائے۔

    ڈاکٹر فواز کا مزید کہنا تھا کہ دونوں غاروں کی زیارت کے لیے لاکھوں افراد آتے ہیں، انہیں یہاں پر خرافات کرنے سے بچانے کے لیے آگاہی سینٹر قائم کیے جانے ضروری ہیں۔

    پروفیسر کا کہنا تھا کہ غار ثور کی تاریخی حیثیت معروف ہے، اس کی سطح سمندر سے بلندی 759 میٹر ہے، اس کے شمال میں اکحل پہاڑ ہے جو تاریخی حیثیت رکھتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دوسرا غار حرا ہے، یہ پہاڑ کے اندر 4 ہاتھ کا شگاف ہے، اس کا رخ بیت اللہ کی طرف ہے، یہ حرم شریف سے 10 کلو میٹر دور ہے۔ متعلقہ حکام کو دونوں غاروں پر زائرین کو سہولیات فراہم کرنی چاہئیں۔

    خیال رہے کہ مکہ مکرمہ میں غار حرا اور غار ثور اسلامی تاریخ کا اہم ترین حصہ ہیں، یہ دونوں مقامات ارکان حج کا حصہ نہ ہونے کے باوجود بیشتر زائرین ان کی زیارت کرنے ضرور آتے ہیں۔

  • حرم شریف کے صحن میں زائرین کو دھوپ سے بچانے والی چھتریوں میں فنی خرابی

    حرم شریف کے صحن میں زائرین کو دھوپ سے بچانے والی چھتریوں میں فنی خرابی

    ریاض: مکہ مکرمہ میں زائرین و نمازیوں کو دھوپ سے بچانے کے لیے لگائی جانے والی چھتریوں کی تنصیب کا کام مؤخر کردیا گیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق مکہ مکرمہ میں حرم شریف کے بیرونی صحنوں میں فولڈنگ چھتریوں کی تنصیب کا کام مؤخر کر دیا گیا ہے، موصول ہونے والی فولڈنگ چھتری کے نمونے میں فنی خرابی کا انکشاف ہوا تھا۔

    ان فولڈنگ چھتریوں کی تنصیب کا مقصد موسم گرما میں نمازیوں کو آرام پہنچانا ہے خاص کر ماہ رمضان اور حج سیزن کے دوران جب وہاں بے پناہ رش ہوتا ہے۔

    ماہ رمضان المبارک اور حج سیزن میں جب حرم شریف میں بیک وقت لاکھوں افراد موجود ہوتے ہیں تب حرم شریف کے اندرونی صحنوں میں جگہ کم ہونے کی وجہ سے لوگ بیرونی صحنوں میں نماز ادا کرتے ہیں۔

    زائرین کی سہولت کے لیے انتظامیہ نے جامع منصوبے کے تحت حرم شریف کے بیرونی صحنوں میں بڑی بڑی فولڈنگ چھتریاں نصب کرنے کے لیے غیر ملکی کمپنی سے معاہدہ کیا تھا۔

    کمپنی پابند تھی کہ وہ خصوصی طور پر تیار کی جانے والی ہائیڈرولک چھتریوں کی تنصیب سے قبل ان کا نمونہ انتظامیہ کو فراہم کرے تاکہ چھتریوں کے معیار کو دیکھ کر ان کی تنصیب کا آغاز کیا جاسکے۔

    تاہم کنٹریکٹنگ کمپنی کی جانب سے موصول ہونے والے نمونے کو جب ٹیسٹ کیا گیا تو اس میں متعدد فنی خرابیوں کا انکشاف ہوا جس کے بارے میں متعلقہ کمپنی کو مطلع کر دیا گیا۔

    دوسری جانب حرم شریف کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ صحن مطاف میں بڑی فولڈنگ چھتری کی تنصیب کے لیے ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ سوشل میڈیا پر مختلف منصوبوں کے تخیلاتی ماڈلز وائرل ہورہے ہیں جن میں کوئی حقیقت نہیں۔

    واضح رہے کہ مسجد نبوی ﷺ کے باہر صحنوں میں بھی 250 فولڈنگ چھتریاں نصب ہیں، ہر چھتری کی اونچائی 15.3 میٹر ہے۔ ایک چھتری کا وزن 40 ٹن کے قریب ہے۔ ان چھتریوں کے نیچے بیک وقت 2 لاکھ 28 ہزار افراد نماز ادا کرسکتے ہیں۔

  • خانہ خدا کے مہمانوں کے لیے آب زم زم کے نئے کولرز اور نئے قالین سجادیے گئے

    خانہ خدا کے مہمانوں کے لیے آب زم زم کے نئے کولرز اور نئے قالین سجادیے گئے

    ریاض: مکہ المکرمہ کی مسجد الحرام میں مہمانوں یعنی زائرین کے لیے آب زم زم کے نئے کولرز رکھ دیے گئے، مسجد کے فرش کو بھی نئے قالینوں سے سجا دیا گیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق مسجد الحرام کی انتظامیہ نے حرم شریف کے خارجی صحنوں، دالانوں اور راہداریوں میں آب زم زم کے کولرز کی تعداد میں اضافہ کر کے 15 ہزار کر دیا ہے۔

    ان میں سے بعض ٹھنڈے آب زمزم کے کولرز ہیں جبکہ دیگر سادہ آب زم زم کے ہیں۔

    زم زم کولرز میں یہ اضافہ ان دنوں زائرین کی بڑھتی ہوئی تعداد کی ضروریات کو مدنظر رکھ کر کیا گیا ہے۔ موسم سرما کی تعطیلات کے باعث لاکھوں سعودی شہری، یہاں مقیم غیر ملکی اور خلیجی باشندے عمرہ کی ادائیگی کے لیے مکہ مکرمہ پہنچے رہے ہیں۔

    مسجد الحرام انتظامیہ کے ماتحت زم زم سبیل کے ادارے کے ڈائریکٹر مشاری المسعودی نے بتایا کہ ہمارے ادارے نے اسٹیل اور سنگ مرمر والی آب زم زم کی سبیلیں بھی شروع کردی ہیں جبکہ حرم شریف میں اہم مقامات پر بھی آب زم زم کے کولرز کی تعداد بڑھا دی گئی ہے۔

    دوسری جانب مسجد الحرام کی انتظامیہ نے حرم شریف کے دالانوں اور خارجی صحنوں میں پرانے قالین ہٹا کر نئے قالین بھی بچھوا دیے ہیں۔ انتظامیہ سال کے ان ایام میں قالین تبدیل کرنے کا اہتمام کرتی ہے۔

    مسجد الحرام انتظامیہ کے ماتحت زائرین کی خدمات پر مامور ادارے نایف الجحدلی نے بتایا کہ 1 لاکھ 25 ہزار قالین تبدیل کیے گئے ہیں۔ اس تبدیلی نے زائرین پر خوشگوار تاثر چھوڑا ہے۔

  • مکہ مکرمہ میں 112 غیر قانونی تارکین وطن گرفتار

    مکہ مکرمہ میں 112 غیر قانونی تارکین وطن گرفتار

    ریاض: مکہ مکرمہ میں 112 غیر قانونی تارکین کو گرفتار کرلیا گیا ہے جن کا تعلق مختلف ممالک سے ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق مکہ مکرمہ کے مشرقی علاقوں میں اقامہ و لیبر قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کے دوران 112 غیر قانونی تارکین کو گرفتار کیا گیا ہے۔

    حکام کے مطابق 3 مختلف علاقوں میں چھاپوں کے دوران گرفتار ہونے والوں کا تعلق مختلف ممالک سے ہے۔ چھاپے پیر اور منگل کی درمیانی شب مارے گئے تاکہ سب کی گرفتاری کو یقینی بنایا جاسکے۔

    مکہ پولیس کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی کارروائی غیر قانونی تارکین سے پاک مہم کے تحت کی گئی جس میں پولیس کے ساتھ قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے اہلکار بھی شامل تھے۔

    پولیس کے مطابق اقامہ و لیبر قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے قانون کی نظر سے چھپنے کے لیے دور دراز علاقوں کے علاوہ دیہی آبادیوں، پہاڑوں اور وادیوں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔

    پولیس کا مزید کہنا ہے کہ گرفتار شدگان کا الشرائع، جعرانہ اور بئر الغنم تھانوں میں اندراج اور ابتدائی کارروائی کے بعد انہیں شمیسی جیل بھیج دیا جائے گا۔

  • مکہ اور مدینہ کے درمیان چلنے والی حرمین ٹرین سروس بحال

    مکہ اور مدینہ کے درمیان چلنے والی حرمین ٹرین سروس بحال

    ریاض: مکہ المکرمہ اور مدینہ منورہ کے درمیان حرمین ایکسپریس ٹرین بحال کردی گئی، ٹرین اب معمول کے مطابق چلے گی۔

    سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق مکہ المکرمہ اور مدینہ منورہ کے درمیان چلنے والی حرمین ایکسپریس ٹرین بحال کردی گئی۔ بدھ کی صبح مدینہ منورہ سٹیشن سے روانہ ہونے والی حرمین ٹرین مکہ مکرمہ پہنچ گئی۔

    الحرمین ایکسپریس ٹرین اسٹیشن مدینہ منورہ کے ڈائریکٹر سعد الشہری کے مطابق مدینہ منورہ اور مکہ مکرمہ کے درمیان روزانہ 12 ٹرینیں چلائی جائیں گی۔

    ان کا کہنا ہے کہ 6 ٹرینیں مدینہ منورہ سے مکہ مکرمہ کے لیے اور 6 ٹرینیں مکہ مکرمہ سے مدینہ منورہ کے لیے زائرین، شہریوں اور دونوں شہروں میں مقیم غیر ملکی افراد کو سفر کی سہولت فراہم کریں گی۔

    حرمین ٹرین ہفتے میں 5 دن بدھ سے لے کر اتوار تک چلیں گی۔ بقیہ 2 دن پیر اور منگل کو سروس بند ر ہے گی۔

    ٹرین سروس سے روزانہ 5 ہزار مسافروں کو سفر کی سہولت حاصل ہوگی۔ ایک سفر میں 417 مسافر ایک اسٹیشن سے دوسرے اسٹیشن کا سفر کرسکیں گے۔

    مستقبل میں مکہ مکرمہ و مدینہ منورہ اور جدہ و رابغ کے درمیان ٹرینوں کی تعداد میں اضافے کا بھی امکان ہے۔ اس سے قبل گزشتہ ہفتے مدینہ منورہ اور جدہ کے لیے بھی حرمین ٹرین سروس بحال کردی گئی تھی۔

  • بندروں کا طالبات کے اسکول پر حملہ

    بندروں کا طالبات کے اسکول پر حملہ

    مکہ مکرمہ: مکہ مکرمہ کے مشرقی علاقے الزیما میں بندروں کے حملوں سے نہ صرف اسکول کی طالبات بلکہ علاقے میں رہنے والے بچے بھی محفوظ نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مکہ مکرمہ کے طالبات کے اسکول میں بندروں نے دسترخوان پر دھاوا بول دیا اور سارا ناشتہ لے کر فرار ہوگئے۔

    اسکول میں پڑھانے والی خاتون ٹیچر کا کہنا ہے کہ بندروں کے حملے کی وجہ سے نہ صرف اساتذہ بلکہ طالبات بھی ڈری ڈری رہتی ہیں۔ بندروں کے حملے کی وائرل ہونے والی ویڈیو پر متعدد لوگوں نے تبصرے کرتے ہوئے کہا کہ طالبات کو تحفظ فراہم کیا جائے، دہشت کے ماحول میں طالبات کے لیے تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھنا ممکن نہیں۔

    علاقہ مکینوں کے مطابق بندروں کے حملے نہ صرف اسکول پر ہوتے ہیں بلکہ علاقے میں رہنے والے بچے بھی حملوں سے محفوظ نہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ علاقے کو بندروں کی بڑھتی ہوئی تعداد سے پاک کیا جائے۔

    یاد رہے کہ رواں سال اپریل میں جدہ کے علاقے الفیصلہ میں واقع طالبات کے اسکول پر بندروں نے حملہ کردیا تھا۔ بڑی تعداد میں بندر اسکول کی عمارت میں اس وقت گھسے تھے جب طالبات بریک ٹائم کے دوران اسکول کے احاطے میں تھیں۔

  • مکہ مکرمہ میں پاکستانی خاتون کا ہاتھ سے کڑھائی کردہ قرآن مجید توجہ کا مرکز

    مکہ مکرمہ میں پاکستانی خاتون کا ہاتھ سے کڑھائی کردہ قرآن مجید توجہ کا مرکز

    مکہ مکرمہ : پاکستانی خاتون کا کپڑے پر کڑھائی کے ذریعے تیار کردہ قرآن توجہ کا مرکز بن گیا ، جبل العمر میں ’القرآن الکریم‘ کی نمائش کے دوران شائقین قرآن کے نسخے کو بے حد پسند کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مکہ مکرمہ میں جبل العمر میں ’القرآن الکریم‘ نمائش میں پاکستانی خاتون نسیم اختر کے کپڑے پر کڑھائی کے ذریعے تیار کردہ قرآن کے نسخے کو پیش گیا گیا ، نمائش کے دوران شائقین کپڑے پر کڑھائی کے ذریعے تیار کردہ قرآن کے نسخے کو بے حد پسند کر رہے ہیں۔

    نسیم اختر کا تیار کردہ قرآن 10 جلدوں پر مشمل ہے اور ہر جلد میں تین پارے ہیں، اس قرآن کی تیاری میں 300 میٹر کپڑا اور 25 ہزار میٹر طویل دھاگہ استعمال ہوا ہے جبکہ قرآن کا ہر پارہ 24 صفحات اور ہر صفحہ 15 سطروں پر مشتمل ہے۔

    جبل العمر میں القرآن الکریم نمائش میں پاکستان خاتون کا کڑھائی کے ذریعے تیار کردہ قرآن ہزاروں افراد کی دلچسپی کا محور بن گیا ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستانی خاتون نسیم اختر نے کڑھائی سے کپڑے پر قرآن پاک لکھنے کا اعزاز حاصل کیا تھا، انہوں نے کڑھائی سے 724 صفحات لکھے جن کا وزن  55کلو گرام ہے۔

    مزید پڑھیں: ہاتھ کی کڑھائی سے پورا قرآن مجید تحریر کرنے والی پاکستانی خاتون

    خیال رہے کہ نسیم اختر نے دو بچے ہیں اور وہ ملازمت کرتی تھیں دوران ملازمت وہ بچیوں کو قرآن پاک کی تعلیم بھی دیتی تھیں، اس نیک کام کا آغاز انہوں نے 1987 میں کیا 32 سال بعد 2018 میں وہ اپنے نیک کام سے سرخرو ہوگئیں۔

    خاتون کا دعویٰ ہے کہ ہاتھ کی کڑھائی سے تیار کیا جانے والا قرآن مجید کا یہ نسخہ واحد ہے جو ایک ہی عورت کے ہاتھ سے بنا، اس میں کسی کی مدد شامل نہیں بلکہ سب میری اپنی کاوش ہے۔

    یاد رہے اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے ہاتھ کی کڑھائی سے قرآن پاک لکھنے والی خاتون نسیم اختر کو صدارتی ایوارڈ سے نوازنے کا مطالبہ کیا تھا،