Tag: مکہ کلاک ٹاور

  • مکہ کلاک ٹاور بادلوں میں چھپ گیا، دلکش مناظر کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل

    مکہ کلاک ٹاور بادلوں میں چھپ گیا، دلکش مناظر کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل

    مکہ مکرمہ:‌ بیت اللہ کے عین سامنے عظیم الشان عمارت مکہ کلاک ٹاور بادلوں میں چھپ گیا ، دلکش مناظر کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق بیت اللہ کے عین سامنے عظیم الشان عمارت مکہ کلاک ٹاور کو بادلوں نے ڈھانپ لیا، دلکش مناظر کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ، جسے دیکھ کر یوں محسوس ہوتا ہے کہ بادلوں کے جھرمٹ میں کلاک ٹاور سے روشنی نکل رہی ہے۔

    پروفیشنل فوٹو گرافروں نے یہ مناظر کیمروں میں قید کرکے سوشل میڈیا پر شیئرکئے ، جس پر ۔سوشل میڈیا صارفین نے ان تصاویر کو ’حیرت انگیز شاہکار‘ قرار دیا۔

    خیال رہے ہر سال موسم برسات میں مکہ کلاک ٹاور بادلوں میں چھپ جاتا ہے، یہ خوبصورت منظر ہر سال دیکھا جاتا ہے جسے لوگ اپنے کیمروں میں محفوظ کرلیتے ہیں۔

    یاد رہے مکہ کلاک ٹاور پر نصب گھڑی دنیا کی بڑی گھڑیوں میں سے ایک ہے ، کلاک ٹاور کی تعمیر2013 میں مکمل ہوئی تھی اس کی بلندی 607 میٹر ہے جبکہ ٹاور کی چھت پر سہنرا ہلال بنا ہے جس میں نصب خصوصی لائٹیں میلوں دور سے دکھائی دیتی ہیں۔

    کلاک ٹاور میں تقریبا 21 ہزار ایل ای ڈیز نصب کی گئی ہیں، جو ہر اذان کے وقت روشن ہوتی ہیں جس سے دور سے ہی انہیں دیکھ کر نماز کے وقت کا پتا چل جاتا ہے۔

  • مکہ کلاک ٹاوربادلوں کی آغوش میں، تصویروائرل ہوگئی

    مکہ کلاک ٹاوربادلوں کی آغوش میں، تصویروائرل ہوگئی

    مکہ مکرمہ: سعودی فوٹوگرافر کی مکہ کلاک ٹاور کی بادلوں میں گھری تصویر وائرل ہوگئی ، فوٹوگرافرنے اپنے پیشہ ور کیمرہ کے ذریعے مکہ مکرمہ میں کلاک ٹاور کی تصویر کھینچی جس میں بادل کلاک ٹاور کی چوٹی سے ٹکراتے گزر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فوٹوگرافر محمد البستانی نے عرب ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے یہ تصویر اس وقت لی جب کلاک ٹاور اور بادل ایک دوسرے سے ہم آغوش ہوئےاور بادلوں نے کلاک ٹاور کے مینار کو چھپا لیا۔

    تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ صرف کلاک ٹاور کے اوپری حصے پر نصب چاند دیکھا جاسکتا ہے باقی پورا کلاک ٹاور بادلوں سے ڈھکا ہوا نظر آرہا ہے اور یہ منظر یقیناً دیکھنے والوں کو اپنی جانب راغب کرنے والا منظر ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب کے میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ مملکت کے مشرقی اور جنوب مغربی حصوں میں رات گئے اور صبح کے اوقات میں دھند بھی چھائی رہے گی۔

    فوٹو گرافر البستامی خود بھی فن تعمیر کے ماہر ہیں اور یہی وجہ ہے کہ فن تعمیر سے متعلق مناظر کی عکس بندی ان کا پسندیدہ مشغلہ ہے۔ انہوں نے سعودی عرب کی حکومت کی طرف سے مسجد حرام کے تیسرے شاہ عبداللہ توسیعی منصوبے کی بھی عکس بندی کی ہے ۔

    البستانی نے فوٹو گرافی میں اپنے شوق کا آغاز سنہ2009 میں کیا تھا۔ اس نے اپنی تصاویر اندرون اوربیرون ملک ہونے والی نمائشوں پیش کیا اور کئی ایوارڈ حاصل کیے۔

  • مکہ کلاک ٹاور میں موجود عجائب گھر زائرین کے لئے کھول دیا گیا

    مکہ کلاک ٹاور میں موجود عجائب گھر زائرین کے لئے کھول دیا گیا

    ریاض : مکہ مکرمہ میں واقع کلاک ٹاور میوزیم عوام کے لیے کھول دیا گیا جس میں اذان کے وقت ایل ای ڈیز جگمگاتی ہیں جن کی روشنی میلوں دور سے دکھائی دیتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مکہ میں حرم کے سامنے قائم کلاک ٹاور جہاں سال بھر زائرین کا تانتا بندھا رہتا ہے، اب اپنے چار منزلہ عجائب گھر کے ساتھ سیاحتی مقام کے طور پر بھی لوگوں کا استقبال کرے گا۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کلاک ٹاور میں بنایا گیا یہ میوزیم اس سال رمضان میں زائرین کے لیے کھولا گیا ہے، جو پورا مہینہ مسلسل کھلا رہے گا۔

    سعودی میڈیا کا کہنا ہے کہ عجائب گھر کی پہلی منزل پر نظام شمسی کی مجسم عکاسی کی گئی ہے جس کے بعد وقت کے تعین ،کائنات، کہکشاں کے علاوہ نظام شمسی کی گردش کو بیان کرنے کیلئے بہترین اور جدید ترین طریقوں کے ذریعے وضاحت کی گئی ہے۔

    اس کے علاوہ زائرین کو دنیا کی سب سے بڑی گھڑی جوکہ مکہ ٹاور پرنصب کی گئی ہے، اس کے مختلف مراحل اور تنصیب کے بارے میں بھی تفصیل سے آگاہ کیاجاتا ہے، گھڑی کی تیاری میں دنیا کہ بڑی کمپنیوں کی مشترکہ کاوش ہے۔

    مقامی میڈیا کے مطابق کلاک ٹاور میوزیم کی دوسری منزل وقت کے بارے میں ہے یہاں مختلف ادوار میں گھڑیوں کی ایجاد کے بارے میں وضاحت کی گئی ہے۔

    کلاک ٹاور کی تیسری منزل پر کائنات کے رازوں کے بارے میں مجسم عکاسی کرتے ہوئے مختلف مناظر کو پیش کیا گیا ہے علاوہ ازیں چاند اور سورج گرہن سے متعلق مختلف ادوار کو بھی دکھایا گیا ہے، چوتھی منزل پر زائرین کو خلا اور سیاروں کے بارے میں معلومات مہیا کی گئی ہیں۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ ٹاورکے سب سے بلند مقام کو شرفہ کہتے ہیں یہاں پہنچ کر زائرین مکہ کا مشاہدہ کرسکتے ہیں، یہاں سے پورا شہر دیکھا جاسکتا ہے جبکہ زائرین حرم کاانتہائی خوبصورت منظر بھی دیکھ سکتے ہیں۔

    سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق اپنی اونچائی کی وجہ سے کلاک ٹاور مکہ سے 25کلومیٹر دور سے بھی دکھائی دیتا ہے۔ عمارت کا نام اس پر نصب دنیا کی سب سے بڑی گھڑی پر رکھا گیا ہے، جو چاروں سمتوں سے دکھائی دیتی ہے۔

    کلاک ٹاور میں یہ خصوصیت رکھی گئی ہے کہ اذان کے وقت ایل ای ڈیز کی جگمگاتی ہیں جن کی روشنی میلوں دور سے دکھائی دیتی ہے۔