Tag: مہاتیرمحمد

  • کشمیر کے حق  اور بھارتی مظالم کیخلاف آواز اٹھانے پرعمران خان کا مہاتیرمحمد سے اظہارِتشکر

    کشمیر کے حق اور بھارتی مظالم کیخلاف آواز اٹھانے پرعمران خان کا مہاتیرمحمد سے اظہارِتشکر

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے کشمیرکے حق اور بھارتی مظالم کیخلاف آوازاٹھانے پر ڈاکٹر مہاتیرمحمد کا شکریہ ادا کیا، مہاتیرمحمد نے بھارتی غیرقانونی اقدام کے ایک سال مکمل ہونے پرمذمت کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کشمیر کے حق میں آواز اٹھانےپر ڈاکٹر مہاتیرمحمد سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا 8 اگست کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کے غیر قانونی اقدامات کو ایک برس مکمل ہونے پر منعقدہ تقریب میں کشمیرکےحق میں اور بھارتی مظالم کیخلاف آوازاٹھانے پر مہاتیرمحمد کا شکر گزار ہوں۔

    یاد رہے مہاتیرمحمد نے بھارتی غیرقانونی اقدام کے ایک سال مکمل ہونے پرمذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ کشمیرمیں گزشتہ برس 5اگست کےبھارتی اقدامات غیر قانونی ہیں اور بھارت کا آرٹیکل 370اور35اے کی منسوخی بھی غیرقانونی اقدام ہے۔

    ڈاکٹر مہاتیر محمد کا کہنا تھا کہ بھارت کے زیر تسلط جموں وکشمیرمیں 9لاکھ بھارتی فوجی تعینات ہیں ، جس کی وجہ سے کشمیری سخت فوجی محاصرے میں زندگی بسرکرنے پر مجبور ہیں، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں لوگوں کی حالت زار کا نوٹس لے۔

    ملائیشیا کے سابق وزیراعظم نے کہا تھا انسانیت کیلئے آواز اٹھانے کو ترجیح دی ہے، اپنے پچھلے بیانات پر کوئی افسوس نہیں، کشمیر پر بات کروں گا، اب کسی کے بائیکاٹ کرنے کی پرواہ نہیں، اب مجھے کشمیر کیلئے بولنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ بیان کے بعد بھارت سےبرآمدات پر اثر پڑامگرافسوس نہیں، کشمیرمیں ناانصافیوں پرایکسپورٹ کونقصان ہوا،یہ سودہ مہنگانہیں، کشمیر پر جو بھی میں نے کہا اس پر معافی نہیں مانگوں گا۔

  • استعفیٰ کے  بعد مہاتیرمحمد کا بڑا اعلان

    استعفیٰ کے بعد مہاتیرمحمد کا بڑا اعلان

    کولالمپور: ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم مہاتیرمحمد نے کہا ہے کہ ارکان اسمبلی کی حمایت ملی تو بطور وزیراعظم واپس آؤں گا ، سیاسی اختلافات کے بعدمہاتیرکی پارٹی حکمران اتحادسےالگ ہوگئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم مہاتیرمحمد نے استعفی کے بعد واپسی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ارکان اسمبلی کی حمایت ملی تو بطور وزیراعظم واپس آؤں گا۔

    غیرملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ مہاتیرمحمد کے بطوروزیراعظم دوبارہ آنے کا امکان ہے۔

    یاد رہے چند روز قبل سیاسی اختلافات کے بعدمہاتیرکی پارٹی حکمران اتحادسےالگ ہوگئی تھی ، جس کے بعد ملائیشیا کےوزیراعظم مہاتیرمحمد مستعفی ہوگئے تھے اور اپنا استعفیٰ بادشاہ کو بھجوا دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیرمحمد نے عہدے سے استعفی دے دیا

    غیرملکی میڈیا کے مطابق مہاتیرمحمد کی پارٹی نئی حکومت بنانے کی منصوبہ بندی کررہی ہے اور مہاتیرمحمد کا استعفیٰ اسی سلسلے کی کڑی ہے، نئی حکومت میں انور ابراہیم کوشامل نہیں کیا جائےگا۔

    خیال رہے مہاتیرمحمد نے 2018 میں اپنےحریف انورابراہیم کے ساتھ مل کرحکومت بنائی تھی ، مہاتیر محمد اور انور ابراہیم میں مختلف سیاسی امور پر اختلافات رہے ہیں، جس کے بعد مہاتیرمحمد کی پارٹی کی جانب سے نئی حکومت انور ابراہیم کے بغیر بنائے جانے کی امید کی جارہی ہے۔

  • ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیرمحمد نے عہدے سے استعفی دے دیا

    ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیرمحمد نے عہدے سے استعفی دے دیا

    کولالمپور : ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیرمحمد نےعہدےسےاستعفی دے دیا،غیرملکی میڈیا کا کہنا ہے مہاتیرمحمد کی پارٹی نئی حکومت بنانےکی منصوبہ بندی کررہی ہے، استعفیٰ اسی سلسلے کی کڑی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملائیشیا کےوزیراعظم مہاتیرمحمد مستعفی ہوگئے، مہاتیرمحمد کی جانب سےجاری کیےگئے بیان میں کہا گیا کہ اپنا استعفیٰ بادشاہ کو بھجوا دیا ہے۔

    غیرملکی میڈیا کے مطابق مہاتیرمحمد کی پارٹی نئی حکومت بنانے کی منصوبہ بندی کررہی ہے اور مہاتیرمحمد کا استعفیٰ اسی سلسلے کی کڑی ہے۔نئی حکومت میں انور ابراہیم کوشامل نہیں کیا جائےگا۔

    یاد رہے مہاتیرمحمد کی پارٹی نے ملک میں جاری سیاسی اتار چڑھاؤ کے باعث حکمران جماعت سے علیحدگی اختیارکرلی تھی۔

    مزید پڑھیں : مہاتیر محمد نے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا

    خیال رہے مہاتیرمحمد نے دوہزاراٹھارہ میں اپنےحریف انورابراہیم کے ساتھ مل کرحکومت بنائی تھی ، مہاتیر محمد اور انور ابراہیم میں مختلف سیاسی امور پر اختلافات رہے ہیں، جس کے بعد مہاتیرمحمد کی پارٹی کی جانب سے نئی حکومت انور ابراہیم کے بغیر بنائے جانے کی امید کی جارہی ہے۔

    94 سالہ مہاتیرمحمد اور 72 سالہ انور ابراہیم ایک دوسرے کے سخت سیاسی حریف سمجھے جاتے ہیں۔

    واضح رہے چند روز قبل ملائیشیا کے وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد نے مستعفیٰ ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا وہ کسی بھی وقت اپنا اقتدار منتقل کرنے کو ذہنی طور پر تیار ہیں البتہ وہ اپنا باقاعدہ استعفیٰ نومبر کے بعد ہی دیں گے۔

    ملائیشین وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’میں نے یہ فیصلہ عوامی انصاف پارٹی کے چیئرمین انور ابرہیم سے مشاورت کے بعد کیا، عہدہ ترک کرنے کا خیال بہت پہلے سے میرے دماغ میں ہے تاکہ سیاسی جماعتیں آگے آئیں اور ملک کے لیے اپنا کردار ادا کریں‘۔

  • ملیشیا کے وزیراعظم  مہاتیر محمد بھارت کے خلاف ڈٹ گئے

    ملیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد بھارت کے خلاف ڈٹ گئے

    کوالالمپور: ملیشیا کے وزیراعظم مہاتیرمحمد بھارت کے خلاف ڈٹ گئے، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے کشمیریوں کے حق میں دیے گئے بیان پر قائم رہنے کے عزم کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی جارحیت سے دنیا کو آگاہ کیا تھا اور مظلوم کشمیریوں کی آواز بنے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ان کے اس بیان کے بعد بھارت نے ملیشیا پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے تجارتی معاملات ختم کرنے کا بھی عندیہ دیا تھا۔

    دباؤ کے باوجود ملیشیا کے صدر اپنے بیان پر قائم ہیں، ان کا کہنا ہے کہ کشمیری عوام کو حق خود ارادیت ملنا چاہیئے، تجارت اہم ہے لیکن عوام کو پس پشت نہیں ڈالا جاسکتا۔

    مقبوضہ کشمیرکی صورتحال، ملائیشین وزیراعظم میدان میں آگئے ، مودی پریشان

    خیال رہے کہ مہاتیرمحمد نے اقوام متحدہ میں تقریر میں کہا تھا کہ بھارت نے کشمیرپرحملہ کر کے قبضہ کیا ہوا ہے، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے باوجود بھارت نے مقبوضہ کشمیرپرقبضہ کیا ہوا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کے مسئلے کو پرامن طریقے سے حل ہونا چاہیے، بھارت کو پاکستان کے ساتھ کام کرنا چاہیے تاکہ یہ مسئلہ حل ہو اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کو نظرانداز نہیں کرنا چاہیے کیونکہ یہ اقدام عالمی ادارے اور قانون کی حکمرانی کو دیگر طریقے سے نظرانداز کرنے کا باعث بنے گا۔

  • وزیراعظم عمران خان اورمہاتیرمحمدکی ون آن ون ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    وزیراعظم عمران خان اورمہاتیرمحمدکی ون آن ون ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے ملیشین وزیراعظم مہاتیر محمد سے ملاقات میں پاک بھارت کشیدگی سےمتعلق بریف کیا، جس کے بعد مہاتیر  محمد نے کشیدگی کے خاتمے کے لیے پاکستان کے کردار کو سراہا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان اور مہاتیرمحمدکی ون آن ون ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، ملاقات میں وزیراعظم عمران خان نے پاک بھارت کشیدگی سےمتعلق بریف کیا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا خطےمیں امن چاہتےہیں، امید ہےانتخابات کے بعد پاک بھارت تعلقات میں بہتری آئےگی، پاکستان نے بھارت سے کشیدگی کے خاتمے کیلئے پر خلوص اقدامات کئے، جذبہ خیرسگالی کے تحت گرفتاربھارتی پائلٹ کوبھی رہا کیا۔

    ملیشین وزیراعظم نے کشیدگی کے خاتمے کیلئے پاکستان کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا عالمی تنازعات کا حل بات چیت کے ذریعے ہی ممکن ہے، خطےمیں امن کےلیے فریقین کو محتاط رویہ اپنانا ہوگا۔

    ملاقات سے قبل ملائیشین وزیراعظم ڈاکٹرمہاتیرمحمد وزیراعظم ہاؤس پہنچے تو وزیراعظم عمران خان نے معزز مہمان کا استقبال کیا۔

    مزید پڑھیں : ملیشین وزیراعظم کےاعزازمیں گارڈآف آنر پیش

    ملائیشین وزیراعظم کےاعزازمیں گارڈآف آنر پیش کیاگیا، جس کے بعد مہاتیرمحمد نے گارڈآف آنرکامعائنہ کیا جبکہ وزیراعظم ہاؤس میں دونوں ممالک کےقومی ترانوں کی دھنیں بجائی گئیں۔

    وزیراعظم عمران خان نےوفاقی وزرااورسرکاری حکام سےمعززمہمان کاتعارف کرایا، عمران خان کابھی ملائیشیا کے وفد سےتعارف کرایاگیا، اس موقع پر ڈاکٹر مہاتیر محمد نے وزیراعظم ہاؤس میں پودا لگایا۔

    صدرمملکت عارف علوی آج ملائیشین وزیر اعظم کےاعزاز میں اعشائیہ دیں گے، صدر مملکت عارف علوی ملائیشین وزیراعظم کو “نشان پاکستان” ایوارڈ پیش کریں گے۔

    یاد رہے گذشتہ روز ملائیشین وزیراعظم مہاتیر محمد تین روزہ دورے پر پاکستان پہنچے تھے ، جہاں اسلام آباد میں نور خان ایئربیس پر وزیراعظم عمران خان نے ملائیشین ہم منصب کا شانداراستقبال کیا ، انھیں اکیس توپوں کی سلامی دی گئی اور گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔

  • ملائشین وزیراعظم مہاتیرمحمد  نے یوٹرن پر وزیراعظم عمران خان کی حمایت کردی

    ملائشین وزیراعظم مہاتیرمحمد نے یوٹرن پر وزیراعظم عمران خان کی حمایت کردی

    کوالالمپور : ملائیشیا کے وزیراعظم یوٹرن پر وزیراعظم عمران خان کے حامی نکلے ، مہاتیرمحمد نے کہا ملک کے مفاد میں یوٹرن لینا ٹھیک ہے، لیڈر مکمل  انسان نہیں ہوتے، غلطیاں ہوجاتی ہیں، ضروری ہوتو واپس مڑ جانا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے بعد ملائیشیا کی سیاست میں بھی یوٹرن کے چرچے ہورہے ہیں، ملائیشیا کے وزیراعظم نے یوٹرن پر وزیراعظم عمران خان کی حمایت کردی۔

    صحافی کے یوٹرن حکومت کے سوال پر مہاتیرمحمد نے مخالفین کو کراراجواب دیتے ہوئے کہا ملک کے مفاد میں یوٹرن لینا اچھا ہوتا ہے، لیڈرابتدائی وعدوں سےپیچھےہوجائیں توحرج نہیں، لیڈرمکمل انسان نہیں ہوتے،غلطیاں ہوجاتی ہیں۔

    ملائشین وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ کبھی کبھی ایماندار افراد بھی غلطیاں کرلیتے ہیں ، عقلمندی اسی میں ہے کہ جب احساس ہوجائے تو واپس مڑ جانا چاہیے ، لیڈرکو ٹھیک لگے اور پالیسی میں تبدیلی ضروری ہو تویوٹرن لے لینا چاہیے۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان پہلے ہی قومی مفاد کے حصول کے لئے یوٹرن لینے کو بڑے لیڈرکی نشانی قرار دے چکے ہیں۔

    مزید پڑھیں : جو یوٹرن لینانہیں جانتااس سےبڑابے وقوف لیڈرنہیں ہوسکتا، وزیراعظم

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حالات کےمطابق یو ٹرن نہ لینےوالاکبھی کامیاب لیڈرنہیں ہوتا، جو یوٹرن لینانہیں جانتااس سے بڑا بے وقوف لیڈر نہیں ہوسکتا، تاریخ میں نپولین اورہٹلرنےیوٹرن نہ لےکرتاریخی شکست کھائی۔

    بعد ازاں وزیراعظم عمران خان کے یوٹرن سے متعلق بیان پر نئی بحث چھڑ گئی تھی اور اپوزیشن کا طنز اور تنقید کا سلسلہ جاری ہوگیا تھا ۔

    پی ٹی آئی  کے سینیٹر فیصل جاوید نے اپنے ٹوئیٹر پیغام میں یوٹرن کا فلسفہ بیان کرتے ہوئے کہا تھا کہ یوٹرن کا مطلب جانچنا پرکھنا، جائزہ لینا، تجزیہ کرنا، غور و فکر کرنا اور معیار طے کرنا ہے، نتائج کو باقاعدہ جانچنا انتہائی لازمی ہے، خواہ یوٹرن لینا پڑے، یوٹرن، کھلم کھلاجھوٹ میں بہت فرق ہے۔