Tag: مہاتیر محمد

  • مہاتیر محمد نے اپنی 100 سالہ زندگی کا اہم راز بتادیا

    مہاتیر محمد نے اپنی 100 سالہ زندگی کا اہم راز بتادیا

    ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم مہاتیر محمد نے گزشتہ روز اپنی زندگی کے 100 برس مکمل کرلیے۔ اس موقع پر انہوں نے خصوصی پیغام بھی جاری کیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم مہاتیر محمد نے اپنی زندگی کا نصف سے زائد حصّہ سیاست اور عوامی خدمت میں گزارا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم پہلی بار 1981ء میں ملائیشیا کے وزیرِ اعظم منتخب ہوئے اور اُنہوں نے 2003ء تک ملک کے چوتھے وزیر اعظم کے طور پر امور انجام دیے، اس کے بعد 2018ء کے الیکشن میں کامیابی حاصل کرکے دوسری بار وزیرِ اعظم کے منصب پر فائز ہوگئے اور 2020ء تک ملک کے ساتویں وزیر اعظم کے طور پربرسر اقتدار رہے۔

    اپنی 100ویں سالگرہ کے موقع پر ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم اپنے خاندان کے تمام افراد سے سالگرہ کی مبارکباد موصول کرنے کے بعد اپنا مشہور سفاری سوٹ پہن کر کام کرنے کے لیے اپنے دفتر پہنچے۔

    اُنہوں نے اپنی سالگرہ کے موقع پر ایک خصوصی لائیو پوڈ کاسٹ میں کہا کہ میں ان تمام لوگوں کا شکرگزار ہوں جو کیک، پھول، محبت بھرے خطوط لے کر مجھے 100 ویں سالگرہ کی مبارکباد دینے کے لئے پہنچے ہیں۔

    اُنہوں نے زندگی کی ایک سنچری مکمل ہونے پر کہا کہ 100 برس کا ہونا کافی خوفناک ہے۔

    پوڈ کاسٹ کے دوران اُنہوں نے ملائیشیا کی تاریخ کے اہم لمحات پر روشنی ڈالی، فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور چین کے عروج کے بارے میں بھی بات کی۔

    اُنہوں نے کہا کہ میں کوئی راز نہیں جانتا، مجھے لگتا ہے کہ اگر انسان اتنا خوش قسمت ہے کہ مہلک بیماریوں کا شکار نہ ہو تو وہ طویل عرصے تک زندہ رہنے کے قابل ہو سکتا ہے۔ اُنہوں نے لوگوں کو صحت مند رہنے کے لیے کم کھانے کا مشورہ بھی دیا۔

    سابق وزیر اعظم نے کہا کہ اگر آپ اچھی طرح سے کام جاری رکھنا چاہتے ہیں تو آپ کو اپنے جسم اور دماغ کو متحرک رکھنے کی ضرورت ہے۔

    مہاتیر محمد کی امریکا اور اسرائیل پر کڑی تنقید

    اُن کا کہنا تھا کہ میں تھوڑی بہت ورزش کرتا ہوں، پڑھنے، لکھنے، بات چیت کرنے اور نتیجہ خیز مباحثوں کے ذریعے اپنے دماغ کو متحرک رکھتا ہوں۔ مہاتیر محمد نے اپنے طویل عمر، اچھی صحت اور کامیابی کا کریڈٹ اپنی 98 سالہ اہلیہ سیتی حسمہ کو بھی دیا۔

    اُنہوں نے اپنی اہلیہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ میری بیوی ہمیشہ میرے ساتھ رہی ہے، وہ صرف ایک بیوی نہیں ہے بلکہ درحقیقت ایک بہترین دوست ہے، وہ میری تمام تر سرگرمیوں میں بھرپور ساتھ دیتی ہے۔

  • ملائیشیا کے سابق وزیرِاعظم مہاتیر محمد اسپتال میں داخل

    ملائیشیا کے سابق وزیرِاعظم مہاتیر محمد اسپتال میں داخل

    ملائیشیا کے سابق وزیرِاعظم مہاتیر محمد کو طبیعت کی خرابی کے باعث اسپتال میں داخل کرادیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم کے مشیر کا کہنا تھا کہ 99 سالہ مہاتیر محمد کو سانس کی نالی میں انفیکشن کے سبب کل شام اسپتال داخل کرایا گیا تھا۔

    ملائیشیا کے سابق وزیرِاعظم کو دل کے مسائل بھی درپیش ہیں، جبکہ آخری بار انہیں جولائی میں بھی اسپتال داخل کرایا گیا تھا۔ وہ 1981ء سے 2003ء تک 22 سال تک وزیرِ اعظم کے منصب پر فائز رہ چکے ہیں۔

    دوسری جانب ملائیشیا جانے والوں کے لئے اہم خبر سامنے آگئی، ویزا حاصل کرنے کے لیے چند قواعد و ضوابط کو مدنظر رکھنا ہوگا جبکہ پاکستانی شہری الیکٹرانک ویزا بھی اپلائی کرسکتے ہیں۔

    ہر سال سیاحوں کی ایک بڑی تعداد ملائیشیا کا رخ کرتی ہے کیونکہ یہاں کے ساحل، سرسبز جنگلات، بارشیں اور تاریخی مقامات کا امتزاج لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے، ملائیشین قوانین کے مطابق غیرملکیوں کو بطور سیاح ملک کا سفر کرنے سے پہلے وزٹ ویزا حاصل کرنا ضروری ہے۔

    پاکستانی شہری یا دیگر ممالک سے آنے والے لوگ چھ ماہ کی میعاد کے ساتھ ملائیشیا کے الیکٹرانک ویزا حاصل کرنے کے لیے درخواست دینے کے اہل ہیں، ای ویزا منظور ہونے کی تاریخ سے چھ ماہ تک درست ہوتا ہے۔

    پاکستانیوں کیلیے ملائیشیا کا وزٹ ویزا، فیس اور دستاویز

    ملائیشیا کے ای ویزا کے لیے درکار دستاویزات میں پاکستانی پاسپورٹ، پاکستانی پاسپورٹ کے بائیوگرافیکل معلومات کے صفحے کی ڈیجیٹل کاپی، درخواست گزار کی حالیہ پاسپورٹ سائز تصویر، رہائش کا ثبوت، سفر کی مدت کے لیے فنڈز کا ثبوت اور ریٹرن ٹکٹ شامل ہے۔

  • غزہ میں جنگ نہیں، انسانی تباہی ہے، مہاتیر محمد

    غزہ میں جنگ نہیں، انسانی تباہی ہے، مہاتیر محمد

    ملائیشیا کے سابق وزیراعظم مہاتیر بن محمد کا کہنا ہے کہ غزہ تنازعے کو حماس کے ساتھ مذاکرات اور دو ریاستی حل کے ذریعے ہی حل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ پر اسرائیل کا فوجی حملہ ایک غیر متناسب ردعمل ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مہاتیر محمد طویل عرصے سے فلسطینی قومی حقوق کے حامی رہے ہیں۔ مہاتیر محمد 1981 سے 2003 اور 2018 سے 2020 تک بطور وزیراعظم رہے۔ وہ ملائشیا کی تاریخ میں سب سے طویل عرصہ تک وزیراعظم رہے۔

    ملائیشیا کے سابق وزیراعظم مہاتیر بن محمد کا ایک انٹرویو میں کہنا تھا کہ ’ہم فوجیوں کو آپس میں لڑتے ہوئے نہیں دیکھ رہے۔ یہ جنگ نہیں ہے۔ یہ ایک انسانی تباہی ہے۔ ہم دیکھ رہے ہیں کہ اسرائیلی فوجی شہریوں کو مار رہے ہیں۔

    ’یہ پچھلے نکبہ سے بھی بدتر ہے کیونکہ یہ جنگ نہیں ہے، یہ محض ایک انسانیت سوز ظلم ہے۔‘

    مہاتیر بن محمدکا کہنا تھا کہ حماس کو واشنگٹن اور بہت سے یورپی ممالک دہشت گرد تنظیم تصور کرتے ہیں۔ امریکہ اور بہت سی دوسری مغربی حکومتوں نے بارہا اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق کی حمایت کا اظہار کیا ہے اور اس کی حماس کو ختم کرنے کی وسیع پیمانے پر حمایت کی ہے۔

    مہاتیر محمد نے کہا کہ ’اسے اپنے دفاع کا حق حاصل ہے لیکن اسے یہ حق نہیں کہ فلسطینی شہریوں کو بے دریغ قتل کرے۔‘

    ‘مہاتیر محمد نے کہا کہ 7 اکتوبر کو حماس کا حملہ ناگزیر تھا، کیونکہ اسرائیل پہلے سے کیے گئے معاہدوں کو برقرار رکھنے میں ناکام رہا، انہوں نے کہا کہ ’70 سال سے اسرائیلی فلسطینیوں پر ظلم کر رہے ہیں، ان کی زمینیں چھین کر ان پر بستیاں تعمیر کر رہے ہیں۔

    مہاتیر بن محمد نے کہا کہ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ ان کے 14 سو افراد ہلاک ہوئے، لیکن اب وہ 12 ہزار سے زیادہ فلسطینیوں کو ہلاک کر چکے ہیں۔ یہ اسرائیل کے دفاع کو محفوظ بنانے کا طریقہ نہیں ہے۔

  • وزیر اعظم عمران خان کے دورہ ملائیشیا کا مشترکہ اعلامیہ جاری

    وزیر اعظم عمران خان کے دورہ ملائیشیا کا مشترکہ اعلامیہ جاری

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کے دورہ ملائیشیا کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا، دونوں ممالک روایتی اور غیر روایتی شعبوں میں اقتصادی تعاون اور اعلیٰ سطح کے رابطوں میں اضافہ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے دورہ ملائیشیا کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا۔ اعلامیے میں دفاعی شعبے پر جوائنٹ کمیٹی کا اجلاس راولپنڈی میں بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    اعلامیے کے مطابق دونوں ممالک تجارت کے فروغ کے لیے گیٹ وے کے طور پر کام کریں گے، دونوں ممالک ہیوی انڈسٹریز میں ایک دوسرے سے تعاون کو فروغ دیں گے اور حلال فوڈ کے کاروبار میں ادارہ جاتی خدمات فراہم کریں گے جبکہ پاکستان اور ملائیشیا سیاحتی شعبے میں سرمایہ کاری کے لیے بھی تعاون کریں گے۔

    اعلامیہ میں کہا گیا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلیمی شعبے میں جاری تعاون کو وسعت دی جائے گی۔ دونوں کے درمیان قابل تجدید توانائی، قدرتی وسائل، ایرو اسپیس اور ایروناٹیکل کے شعبوں میں تعاون کے فروغ پر بھی اتفاق کیا گیا۔ دونوں ممالک میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی، اے آئی اور ای کامرس کے شعبے میں تعاون بڑھایا جائے گا جبکہ دونوں پارلیمانی ڈپلومیسی جاری رکھیں گے۔ ملائیشین پارلیمنٹ کے اسپیکر وفد کے ہمراہ اکتوبر میں پاکستان کا دورہ کریں گے۔

    مشترکہ اعلامیہ کے مطابق لاہور سے کوالالمپور کے لیے پی آئی اے کی براہ راست پروازیں شروع کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم عمران خان کا دورہ اسٹریٹیجک تعلقات مزید مضبوط اور مثالی بنانے کے لیے تھا۔ دونوں ممالک کے رہنماؤں میں بالمشافہ اور وفود کی سطح پر مثبت اور نتیجہ خیز بات چیت ہوئی۔ دونوں ممالک نے اعلیٰ سطح رابطے اور تمام شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیا۔

    اعلامیہ میں کہا گیا کہ دونوں ملک روایتی اور غیر روایتی شعبوں میں اقتصادی تعاون بڑھائیں گے اور تجارت اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو مزید مستحکم کیا جائے گا۔ دورے کے دوران اسلام آباد میں چوتھے مشترکہ کمیشن کا اجلاس بلانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ کمیشن اقتصادی، سائنسی اور فنی شعبے میں تعاون کے لیے پہلے سے قائم ہے۔

    اپنے دورے کے دوران وزیر اعظم عمران خان نے کوالالمپور سمٹ کے کامیاب انعقاد پر مہاتیر محمد کو مبارکباد دی، مہاتیر محمد نے عمران خان کی خطے میں امن کے لیے کوششوں کی تعریف کی۔ عمران خان نے منی لانڈرنگ کی روک تھام پر ملائیشیا کے تعاون کی بھی تعریف کی۔

    دوسری جانب ملائیشین وزیر اعظم نے کرتار پور راہداری کھولنے کے اقدام کو سراہا۔ دونوں رہنماؤں نے دنیا بھر میں مسلم اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے مشترکہ کوششوں اور اسلامو فوبیا کے خلاف تعاون کے مزید فروغ پر اتفاق کیا۔

    اعلامیے کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے مہاتیر محمد کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی، مہاتیر محمد نے دورہ پاکستان کی دعوت قبول کرلی۔ دورے کی تاریخوں کا اعلان بعد میں ہوگا۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ ملائیشیا نے بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے وزیر اعظم عمران خان کے سفارتی کردار کی تعریف کی، جنوبی ایشیا میں امن یقینی بنانے میں وزیر اعظم پاکستان کے کردار کو تسلیم کیا گیا اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان کی کوششوں کا اعتراف بھی کیا گیا۔ ملائیشیا کی جانب سے کہا گیا کہ پاکستان نے ایف اے ٹی ایف سفارشات پر عملدر آمد میں مثبت پیشرفت کی۔

  • مغرب پر واضح کرنا چاہتا ہوں، انتہا پسندی کا تعلق اسلام سے نہیں: وزیر اعظم

    مغرب پر واضح کرنا چاہتا ہوں، انتہا پسندی کا تعلق اسلام سے نہیں: وزیر اعظم

    پترا جایا: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ مغرب پر واضح کرنا چاہتا ہوں، انتہا پسندی اور خودکش حملوں کا تعلق اسلام سے نہیں، مسلم قیادت مغربی معاشرے کو اسلام کا حقیقی تصور دکھانے میں ناکام رہی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے ایڈوانس اسلامک اسٹڈیز کے انسٹی ٹیوٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے لیے میرا وژن وہی ہے جو علامہ اقبال اور قائد اعظم کا تھا، قائد اعظم ریاست مدینہ کے اصولوں کے تحت ریاست کا قیام چاہتے تھے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ رسول ﷺ نے ریاست مدینہ کی بنیاد رکھی تھی، پاکستان میں قانون کی عملداری سب سے پہلا اصول ہے۔ ریاست مدینہ میں انصاف اور مساوات کو بنیادی حیثیت حاصل تھی، ریاست مدینہ دنیا بھر میں عظیم ریاست کی مثال بنی اور تاریخ میں پہلی فلاحی ریاست بنی۔

    انہوں نے کہا کہ معاشی حالات خراب ہونے کے باوجود ہم نے فلاحی ریاست کی بنیاد پر حکومت کا آغاز کیا، پاکستان کا تصور بھی مدینہ کی ریاست کے مطابق ہی تھا۔ بدقسمتی سے وقت کے ساتھ ہم اپنی درست سمت سے ہٹ گئے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کو حقیقی اسلامی فلاحی ریاست کے طور پر دیکھنا چاہتا ہوں۔ ہماری حکومت نے 60 لاکھ خاندانوں کو صحت کارڈ دیے، غریبوں کو مفت کھانا اور رہائش کے لیے 200 شیلٹر ہومز بنائے، پہلی بار نوجوانوں کو میرٹ پر قرضے اور تعلیمی وظیفے دے رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایلیٹ کلاس خود کو قانون سے بالاتر سمجھتی ہے، مافیاز اور کارٹیل ملک کو پیچھے دھکیلنے کے درپے ہیں۔ پاکستان میں منافع خور مختلف اشیا کی قیمتوں میں اضافہ کرتے ہیں۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ چین کی مثال سامنے ہے جس نے کروڑوں افراد کو غربت سے نکالا۔ ملائیشیا ایک مہذب ملک ہے کیونکہ یہاں اقلیتوں کو برابری کے حقوق ہیں۔ مہاتیر محمد نے ملائیشیا کو ترقی یافتہ ملکوں کی صف میں لا کھڑا کیا، ملائیشیا کا معاشرہ تحمل اور برداشت کے اوصاف سے مالا مال ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مغرب میں مذہب کو اس طرح نہیں دیکھا جاتا جس طرح ہم دیکھتے ہیں، ہمارے لیے ہمارے پیغمبر ﷺ کا جو مقام ہے مغربی دنیا اس بات سے ناآشنا ہے۔ مذہب کو کبھی کسی پر زبردستی نافذ نہیں کیا جا سکتا۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ دوسری جنگ عظیم میں جاپانی پائلٹس خود کش مشن پر تھے، کسی نے ان کے مذہب کو نشانہ بنایا؟ تامل ٹائیگرز نے خودکش حملوں کا آغاز کیا مگر کسی نے ان کے مذہب کا نام نہیں لیا۔ مغرب پر واضح کرنا چاہتا ہوں انتہا پسندی اور خودکش حملوں کا اسلام سے تعلق نہیں۔ مغرب میں اسلام اور اس کی تعلیمات سے آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں اسلام اوردہشت گردی کو جدا کر کے دکھانے کی ضرورت ہے، مسلم قیادت مغربی معاشرے کو اسلام کا حقیقی تصور دکھانے میں ناکام رہی۔ نوجوان نسل کو فلاح اور مساوات کے اسلامی شعار سکھانے کی ضرورت ہے، دنیا کو بتانا ہوگا مذہب کا غلط تصور پیش کرنے والے اسلامی اصولوں سے لاعلم ہیں۔

  • وزیر اعظم عمران خان اور ملائیشین ہم منصب مہاتیر محمد کی ملاقات

    وزیر اعظم عمران خان اور ملائیشین ہم منصب مہاتیر محمد کی ملاقات

    پتراجایا: وزیر اعظم عمران خان اور ملائیشین ہم منصب مہاتیر محمد کے درمیان ملاقات ہوئی ہے، مہاتیر محمد نے عمران خان کی آمد پر ان کا پرتپاک استقبال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج وزیر اعظم عمران خان ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد کے دفتر پہنچے، مہاتیر محمد نے عمران خان کی آمد پر پُرتپاک استقبال کیا، دونوں رہنماؤں کے درمیان اس اہم ملاقات میں کئی شعبوں میں تعاون پر غور کیا گیا۔

    وزیر اعظم عمران خان مہاتیر محمد کے دفتر میں اپنے تاثرات قلم بند کر رہے ہیں

    پتراجایا میں مہاتیر محمد کے دفتر پہنچنے پر وزیر اعظم عمران خان نے اپنے تاثرات بھی قلم بند کیے.

    قبل ازیں، وزیر اعظم عمران خان اور ملائیشیا کے وزیر دفاع محمد صابو کی ملاقات ہوئی تھی، اس ملاقات میں پاکستان اور ملائیشیا کے وفود بھی موجود تھے، جس میں دفاعی تعاون بڑھانے سمیت باہمی دل چسپی کے متعدد امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

  • وزیراعظم عمران خان 2 روزہ دورے پرملائیشیا پہنچ گئے

    وزیراعظم عمران خان 2 روزہ دورے پرملائیشیا پہنچ گئے

    کوالالمپور : وزیراعظم عمران خان دو روزہ سرکاری دورے پر ملائیشیا پہنچ گئے، دورے کے دوران وزیراعظم اور ملائیشین ہم منصب مہاتیر محمد کے درمیان ون آن ون ملاقات ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان 2 روزہ دورے پر ملائیشیا پہنچے، کوالالمپور ایئرپورٹ پر وزیراعظم کا استقبال ملائیشیا کے وزیر دفاع محمد صابو نے کیا۔ وزیراعظم کے ہمراہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، مشیرتجارت اور سیکرٹری خارجہ بھی ہیں۔

    وزیراعظم عمران خان اور ملائیشیا کے وزیر دفاع محمد صابو کے درمیان ملاقات میں دفاعی تعاون بڑھانے سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، پاکستان اور ملائیشیا کے وفود بھی ملاقات میں موجود تھے۔

    وزیراعظم عمران خان ملائیشن ہم منصب مہاتیر محمد کی دعوت پر دورہ کر رہے ہیں، دورے میں خطے کی صورت حال، تجارتی معاملات اور پاک ملائیشیا تعلقات میں بہتری کے حوالے سے گفتگو کی جائے گی۔

    ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کے مطابق وزیراعظم عمران خان اور مہاتیر محمد میں ون آن ون ملاقات ہوگی، دورے کے دوران مختلف معاہدوں اور یاداشتوں پر دستخط کیے جائیں گے، وزیراعظم تھنک ٹینک سے بھی خطاب کریں گے۔

    یاد رہے کہ مارچ 2019 میں ملائیشین وزیراعظم مہاتیر محمد تین روزہ دورے پر پاکستان پہنچے تھے ، جہاں اُن کا نور خان ایئربیس پر وزیراعظم عمران خان نے شانداراستقبال کیا اور مہمان کے اعزاز میں اکیس توپوں کی سلامی دی گئی تھی۔

  • مہاتیر محمد کا کشمیر پر مؤقف ان کے انصاف پسند ہونے کا ثبوت ہے: فردوس عاشق اعوان

    مہاتیر محمد کا کشمیر پر مؤقف ان کے انصاف پسند ہونے کا ثبوت ہے: فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: وزیر اعظم کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ ملائیشین وزیر اعظم مہاتیر محمد کا کشمیر پر مؤقف ان کے انصاف پسند عالمی رہنما ہونے کا ثبوت ہے، دونوں ممالک کے تعلقات مذہب، ثقافت اور باہمی اعتماد کی بنیاد پر قائم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ پاکستان اور ملائیشیا میں قریبی برادرانہ تعلقات استوار ہیں جن کی بنیاد مذہب، ثقافت اور باہمی اعتماد پر قائم ہے۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد کی گزشتہ سال یوم پاکستان پر آمد اور پریڈ کے موقع پر مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت دونوں ممالک کی دوستی کا مظہر ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کا، منصب سنبھالنے کے بعد ملائیشیا کا دوسرا دورہ دونوں ممالک کے مابین فروغ پاتے دو طرفہ مظبوط تعلقات کا آئینہ دار ہے۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کا دورہ دونوں ممالک کے اقتصادی روابط کو مزید مضبوط بنائے گا اور اسٹریٹجک پارٹنر شپ کو مزید تقویت ملے گی۔ مشترکہ پریس کانفرنس میں دونوں قائدین دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم اور مضبوط بنانے کے حوالے سے اپنا وژن دیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر ملائیشیا کی قیادت کو آگاہ کریں گے اور تنازعہ کشمیر کے پر امن حل کی اہمیت پر زور دیں گے۔

    معاون خصوصی کا مزید کہنا تھا کہ ملائیشیا کا مظلوم کشمیریوں کے منصفانہ حق استصواب رائے کے لیے آواز بلند کرنا لائق تحسین ہے۔ وزیر اعظم مہاتیر محمد کا کشمیر پر مؤقف ان کے ایک انصاف پسند عالمی رہنما ہونے کا ثبوت ہے۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان آج 2 روزہ دورے پر ملائیشیا روانہ ہوگئے ہیں، دورے کے دوران وزیر اعظم کی مہاتیر محمد سے بالمشافہ ملاقات ہوگی اور دونوں رہنما مشترکہ پریس کانفرنس بھی کریں گے۔

    دونوں وزرائے اعظم وفد کی سطح پر بھی ملاقات کریں گے، اس دوران دو طرفہ معاہدے بھی کیے جائیں گے جبکہ عمران خان مسئلہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کریں گے۔

  • ہماری حکومت کو سیاسی مافیا اور قرضوں جیسے مسائل کا سامنا ہے: وزیر اعظم

    ہماری حکومت کو سیاسی مافیا اور قرضوں جیسے مسائل کا سامنا ہے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ اسلامی دنیا کے سب سے تجربہ کار سیاستدان مہاتیر محمد نے بھی انہی مسائل کا سامنا کیا جن کا سامنا آج ہمیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ اسلامی دنیا کے سب سے تجربہ کار اور کامیاب سیاستدان کا بھی بالکل اسی قسم کے مسائل سے سابقہ رہا جن کا سامنا آج میری حکومت کو ہے۔

    ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد کے بارے میں ایک مضمون شیئر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے لکھا کہ ان کی راہ میں بھی وہی سیاسی مافیا حائل ہوا جس نے اداروں کی تباہی کے ذریعے ملائیشیا کو قرضے کی دلدل میں دھنسایا اور اس کا دیوالیہ نکال دیا۔

    گزشتہ روز نوجوانوں کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران وزیر اعظم نے کہا تھا کہ پاکستان مشکل معاشی صورتحال سے نکل آیا ہے، کرپشن مافیا کو ختم کرنے کے لیے آخری حد تک لڑائی لڑوں گا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان میں سیاحت کے فروغ کے لیے پوٹینشل موجود ہے، پاکستان کو عالمی سطح پر بھی مختلف چیلنجز کا سامنا ہے، پاکستان ہمیشہ امن کا خواہاں رہا اب بھی اس کے لیے کردار ادا کر رہا ہے۔

  • قاسم سلیمانی کا قتل ،  مہاتیر محمد کا بڑا بیان سامنے آگیا

    قاسم سلیمانی کا قتل ، مہاتیر محمد کا بڑا بیان سامنے آگیا

    کوالالمپور : ملیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد نے قاسم سلیمانی کے قتل کو غیر اخلاقی قرار دے دیا اور کہا اب مسلمانوں کو متحد ہونا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق ملیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد نے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی موت کو غیر اخلاقی فعل قرار دیتے ہوئے اس کا موازنہ سعودی صحافی جمال خشوگی کے قتل سے کیا اور کہا مسلمانوں کو بیرونی خطرات سے بچنے کے لیے متحد ہونا چاہیے۔

    ڈاکٹر مہاتیر نے کہا کہ امریکی کارروائی نہ صرف ملک کے قوانین کے خلاف تھی بلکہ دنیا کے قوانین کے بھی خلاف ہے۔

    ملیشین وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ قتل جمال خاشوگی کے قتل کے مترادف ہے جو دوسرے ملک میں ہوا ، اب یہ ایک اور واقعہ جہاں ایک ملک دوسرے ملک کے رہنماؤں کو قتل کرنے کا فیصلہ خود کرتا ہے۔ دونوں قتل غیر اخلاقی اور قانون کے خلاف ہے۔

    انھوں نے خبردار کیا یہ امریکی حملہ دہشت گردی کو بڑھاوا دے گا، ایک سوال کہ کیا وہ عالمی سطح پر اپنے خیالات کو جاری رکھیں گے تو ڈاکٹر مہاتیر نے کہا کہ وہ "سچائی کی نشاندہی کرتے رہیں گے”۔

    مہاتیر محمد کا مزید کہنا تھا کہ مجھے اس بات کی فکر نہیں ہے کہ کون مضبوط ہے اور کون کمزور ہے، اگر معاملات ٹھیک نہیں ہیں تو مجھے لگتا ہے کہ مجھے آواز اٹھانے کا حق ہے۔

    واضح رہے بغداد ائیرپورٹ پر امریکی فضائی حملہ میں ایران کی القدس فورس کے جنرل قاسم سلیمانی کو ہلاک ہوگئے تھے،جس کے بعد ایرانی حکومت نے امریکی حملے کی مذمت کرتے ہوئے بدلہ لینے کا اعلان کیا تھا۔

    بعد ازاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ کہا تھا کہ ایران کے 52 اہم مقامات امریکی نشانے پر ہیں۔